Tag: تحریری امتحان

  • 7 سال کے بچوں کے تحریری امتحان سے متعلق چین کا بڑا قدم

    7 سال کے بچوں کے تحریری امتحان سے متعلق چین کا بڑا قدم

    بیجنگ: چین میں 7 سال کے بچوں کے تحریری امتحان پر پابندی عائد کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں تعلیمی شعبے میں جاری اصلاحات کے تحت 6 سے 7 سال کے طالب علموں کے تحریری امتحان لینے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

    چینی وزارت تعلیم کا کہنا ہے کہ 6 سے 7 سال کے طالب علموں کے تحریری امتحان پر پابندی کا مقصد انھیں بے جا دباؤ سے آزاد کرنا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ متواتر امتحانات طلبہ پر بہت زیادہ بوجھ، اور بڑے امتحانی دباؤ کا سبب بنتے ہیں۔

    چینی وزارت تعلیم کے مطابق جونیئر ہائی اسکول میں مڈٹرم، موک امتحانات کی اجازت ہوگی، جب کہ لازمی تعلیم کے دیگر سالوں میں امتحان صرف ایک ٹرم تک محدود ہوگا۔

    یاد رہے کہ جولائی میں چین میں تمام نجی ٹیوٹرنگ فرمز کو نان پرافٹ ہونے کا حکم دیا گیا تھا، جب کہ بیجنگ میں گزشتہ ہفتے اعلیٰ صلاحیتوں کے اساتذہ کے ایک ہی جگہ ارتکاز کو روکنے کے لیے اسکول اساتذہ کو ہر 6 سال میں روٹیٹ کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

    دوسری جانب چین میں رواں سال کے آغاز میں پہلی اور دوسری جماعت کے تحریری ہوم ورک اور جونیئر ہائی اسکول کے طلبہ کو ڈیڑھ گھنٹے سے زائد کا ہوم ورک دیے جانے پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی۔

  • نابینا لڑکی نےامتحان پاس کیا اب اسے نوکری دینا ذمے داری ہے‘چیف جسٹس

    نابینا لڑکی نےامتحان پاس کیا اب اسے نوکری دینا ذمے داری ہے‘چیف جسٹس

    لاہور: نابینا لڑکی کے مقابلے کا امتحان پاس کرنے کے باوجود نوکری نہ ملنے پرسماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایک نابینا لڑکی نے تحریری امتحان پاس کیا تواسے رکھ لیتے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں نابینا لڑکی کے مقابلے کا امتحان پاس کرنے کے باوجود نوکری نہ ملنے پرکیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران سیکرٹری پی سی ایس نے بتایا کہ حجاب قدیرنے امتحان پاس کیا لیکن انٹرویومیں فیل کردیا گیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ لڑکی کوایڈجسٹ کرکے آئندہ ہفتے رپورٹ دیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ایک نابینا لڑکی نے تحریری امتحان پاس کیا تو اسے رکھ لیتے، 100 نمبر کے تحریری امتحان کے بعد انٹرویوکے 100 نمبرکیسے رکھ سکتے ہیں؟۔

    انہوں نے ریمارکس دیے کہ انٹرویو کے اتنے نمبراس لیے رکھے جاتے ہیں تاکہ اپنے لوگوں رکھ سکیں، نابینا لڑکی نے امتحان پاس کیا اب اسے نوکری دینا ذمے داری ہے۔

    یاد رہے کہ رواں سال 26 جون 2018 کو ملکی تاریخ میں پہلی بار بینائی سے محروم سول جج یوسف سلیم نے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔

    واضح رہے کہ یوسف سلیم نے سول ججز کے امتحان میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی لیکن بینائی سے محروم ہونے پران سے معذرت کرلی گئی تھی۔

    بعدازاں یوسف سلیم نے چیف جسٹس پاکستان کو درخواست دی تھی جس پرانہوں نے ان کا انٹرویو لینے کی ہدایت کی تھی اور انٹرویو میں کامیاب ہونے پرانہیں جج بنا دیا گیا تھا۔