Tag: تحریک انصاف کےرہنما شاہ محمود قریشی

  • واہگہ بارڈر جاکر مودی کو دو بدو جواب دوں گا،شاہ محمود قریشی

    واہگہ بارڈر جاکر مودی کو دو بدو جواب دوں گا،شاہ محمود قریشی

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی نے لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں دو فوجیوں کی شہادت پر غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے واہگہ بارڈر جانے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی بربریت کے نتیجے میں دو فوجی جوانوں کی شہادت پر غم اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے واہگہ بارڈر جانے کا اعلان کر دیا۔

    شاہ محمود قریشی کہتے ہیں کہ بھارتی جارحیت کسی صورت قابل قبول نہیں وہ بھارتی جارحیت کے خلاف واہگہ بارڈر جائیں گے اور نریندر مودی کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر بات کریں گے اور بارڈر پر موجود سپاہیوں سے ملاقات کر کے اُن کے عزم و حوصلے کو خراج تحسین پیش کریں گے۔

    اسی سے متعلق : بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ، 2 فوجی اہلکار شہید، وزیراعظم کی شدید مذمت

    واضح رہے کہ گزشتہ شب ڈھائی بجے بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کر دی تھی ،پاکستانی جوانوں نے بھارتی جارحیت کو منہ توڑ جواب دیا اس دوران دو پاکستانی فوج شہید اور 9 زخمی ہو گئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں : بھارتی جارحیت،آرمی چیف کا وزیر اعظم کوفون

    بعد ازاں بھارت نے یہ ڈرامہ رچایا کہ لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ اصل میں سرجیکل اسٹرائیک تھی جو خفیہ ایجینسیوں کی اطلاع پر کی گئی تھی۔

    آئی ایس پی آر کے ترجمان نے بھارتی فوج کے اس مضحکہ خیز دعویٰ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ اگر پاکستانی سرزمین پر کسی قسم کی کارروائی کی گئی تو منہ توڑ جواب دیا جائےگا۔

  • لیگی کارکنان نے اسمبلی پر حملہ کیا، عمران خان، حملہ نہیں ہوا، مریم نواز

    لیگی کارکنان نے اسمبلی پر حملہ کیا، عمران خان، حملہ نہیں ہوا، مریم نواز

    اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف نے کہا ہے کہ ’’مسلم لیگ کے غنڈوں نے خیبرپختونخوا اسمبلی پر حملہ کر کے سپریم کورٹ حملے کی یاد تازہ کردی جبکہ مریم نواز نے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسمبلی پر کوئی حملہ نہیں ہوا کچھ نوجوانوں نے دروازے پر مسلم لیگ کے پرچم لگائے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے مشتعل مظاہرین کی جانب سے خیبرپختونخوا اسمبلی کے مرکزی دروازے پر لیگی کارکنان نے پارٹی جھنڈا لگایا، جس پر چیئرمین تحریک انصاف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ’’مسلم لیگ ن کے غنڈوں نے اسمبلی پر حملہ کر کے سپریم کورٹ حملے کی یاد تازہ کردی‘‘۔

      انہوں نے کہا کہ ’’مسلم لیگ ن نے پیپلزپارٹی کے دورِ حکومت میں صدر فاروق لغاری کے گھر مارچ کیا اور ایوانِ صدر کی دیواروں پر چڑھ کر اُس کے تقدس کو بھی پامال کیا تھا‘‘۔

    کپتان کا مزید کہنا تھاکہ ’’لیگی غنڈوں کا اسمبلی پر حملہ تحریک انصاف کے رائیونڈ مارچ کو روکنے کی سازش ہے تاہم اب رائیونڈ مارچ کا ارادہ پہلے سے زیادہ پختہ ہوگیا کیونکہ تحریک انصاف کا مارچ پرامن اور آئینی طریقوں سے کیا جارہا ہے تاہم  پی ٹی آئی رائیونڈ کسی کے گھر نہیں جارہی بلکہ کرپشن کے خلاف مارچ کرے گی‘‘۔  

       

    پڑھیں:  خیبرپختونخوا سمبلی پر لیگی کارکنان کا دھاوا، پارٹی پرچم لہرا دئیے

    عمران خان نے قائد مسلم لیگ ن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’نوازشریف آمریت کی پیداوار ہیں انہیں جمہوریت کی اصل روح کا علم نہیں تاہم یہ اُن کا خواب ہے کہ انہیں بادشاہت کا تاج پہنایا جائے یا پھر امیرالمومنین قرار دیا جائے‘‘۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کے سنیئر رہنماء شاہ محمود قریشی نے بھی مسلم لیگ ن کے کارکنان کی جانب سے اسمبلی پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’کرپشن اور پاناما لیکس کے پیچھے ہٹانے کے لیے حکمراں جماعت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے مگر ہم احتساب کے بغیر کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے‘‘۔ بعد ازاں وزیر اعظم کی صاحبزادی اور مسلم لیگ ن کی رہنماء مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’’خیبرپختونخوا اسمبلی پر حملہ نہیں کیا گیا تاہم کچھ نوجوانوں نے دروازے پر مسلم لیگ ن کے جھنڈے لگائے جو قابل قدر نہیں ہیں‘‘۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’نواز شریف کی واضح پالیسی ہے کہ سب کا احترام کیا جائے اور انہیں عزت دی جائے جس کو مسلم لیگ ن کے ورکرز نے پوری طرح اپنایا ہوا ہے تاہم تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے کارکنان میں اس طرح کی کوئی بات موجود نہیں ہے‘‘۔

  • پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کا ٹی او آرز پر لچک نہ دکھانے کا فیصلہ

    پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کا ٹی او آرز پر لچک نہ دکھانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاناما لیکس پر ٹی او آرز سے متعلق حکومت پر دباؤ بڑھانے کے لیے تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے رہنماؤں کے درمیان رابطہ ہوا ہے،اپوزیشن نے صف بندی کرنے پر غور شروع کردیااور اس معاملے میں لچک نہ دکھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ کے درمیان ٹیلی فون پر رابطہ کیا، دونوں جماعتوں نے ٹرمز آف ریفرنس پر لچک نہ دکھانے اور حکومت پر دباؤ بڑھانے پر اتفاق کیا۔

    اس موقع پر دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ٹی او آرز ڈیڈ لاک کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور پانامہ لیکس کے معاملے پر تشکیل دئیے جانے والے ٹی او آرز پر مشاورت کی۔

    دونوں رہنماؤں نے اپوزیشن جماعتوں کے درمیاں رابطوں کو بڑھانے اور مشترکہ اجلاس بلانے پر بھی غور کیا اور کسی بھی صورت میں حکومت کو سہولت نہ دینے کا فیصلہ کیا۔

    اس موقع پر جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ ٹی او آرز پر اتفاق کے لیے بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے تسلیم کریں تاکہ احتساب کے عمل کو جلد از جلد شروع کیا جاسکے۔

    واضح رہے کہ ٹی او آرز کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی میں ڈیڈ لاک تاحال برقرار ہے، حکومتی کمیٹی نے موقف ظاہر کیا ہے کہ جب وزیراعظم نوازشریف کا نام پانامہ پیرز میں موجود نہیں ہے تو ٹی او آرز میں ان کا نام حکومتی ضد ہے۔

    پڑھیں : پانامہ پیپرز: ٹی او آرز کمیٹی کی مدت آج ختم، ڈیڈ لاک برقرار

      حکومتی کمیٹی نے موقف ظاہر کیا ہے کہ ’’ملک کی دو بڑی سیاسی جماعتیں ٹی او آرز کے نام پر وزیراعظم کا احتساب چاہتے ہیں جو کسی صورت قابل قبول نہیں ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم کے لیے بہتر ہے اپوزیشن کے ٹی او آرز تسلیم کرلیں، خورشید شاہ

      دوسری جانب قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ’’مسلم لیگ ن کے اراکین کو اپوزیشن کے ٹی او آرز ہر صورت تسلیم کرنے ہوں گے، حکومتی اراکین بلاجواز ایک خاندان کا دفاع کررہے ہیں‘‘۔

    تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے معروف قانون دان کی تحریک انصاف میں شمولیت کے موقع پر کہا تھا کہ ’’ حکومت کو ٹی او آرز کے لیے ابھی وقت دیں گے، میاں صاحب اپوزیشن کے ٹی او آرز کو تسلیم کریں اور احتساب کا عمل شروع کروائیں تاکہ صیح صورتحال قوم کے سامنے لائی جاسکے‘‘۔

  • چین کے ساتھ ترقیاتی معاہدوں کی تفصیلات منظرعام پرلائیں جائیں، شاہ محمود قریشی

    چین کے ساتھ ترقیاتی معاہدوں کی تفصیلات منظرعام پرلائیں جائیں، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: تحریک انصاف نے خبر دار کیا ہے کہ چینی صدر کے دورے کے دوران ہونے والے ترقیاتی معاہدوں کی تفصیلات منظرعام پر نہ لائی گئیں تو پراجیکٹس کی شفافیت پر سوالیہ نشان اٹھ سکتے ہیں۔

    اسلام آباد میں نیوز کانفرس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے وائس چیئر مین شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت پاک چین اکنامک کوریڈور کو خطے میں گیم چینجر کہ رہی ہے مگر دوسری جانب اس نیشنل پراجیکٹ کو جماعتی رنگ دیا گیاہے۔

    چھالیس ارب روپے کے پراجیکٹس کی تفصیلات صرف درجن بھر حکومتی وزراء اور ایک صوبے کے وزیر اعلی تک ہی محدود ہیں،دیگر سیاسی جماعتوں اور صوبوں کو اعتماد میں نہیں لیا جا رہاجس سے پراجیکٹس کی شفافیت پر سوالیہ نشان اٹھ سکتے ہیں۔

    اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے چینی صدر کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ میں پی ٹی آئی کو مدعو نہ کئے جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اچھا ہوتا اگر عشائیہ میں تمام سیاسی جماعتیں شریک ہوتی۔

    مولانا فضل ارحمن سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے سیاسی لغت میں ایک جملہ کا اضافہ کرتے ہوئے کہا چین کی دوستی ہمالیہ سے بلند ہے اور مولانا کی سیاست سمندر سے گہری،جس پر نیوز کانفرنس میں موجود تمام شرکاء بے ساختہ مسکرا دیئے۔

  • یمن فوج بھیجی جائے کہ نہیں، حکومت مبہم ہے، شاہ محمود قریشی

    یمن فوج بھیجی جائے کہ نہیں، حکومت مبہم ہے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد:  یمن صورتحال پر پاکستانی سیاسی قائدین نے کھل کر اظہار کیا، پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں  تحریک انصاف کےرہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عوام چاہتے ہیں کہ یمن فوج نہ بھیجی جائے، یمن فوج بھیجی جائے کہ نہیں،حکومت مبہم ہے۔

    سینیٹر رحمان ملک نے وزیرِاعظم نواز شریف کو مشورہ دیا ہے کہ یمن کے حوالے سے ثالثی کردار ادا کریں۔

    سابق وزیرِاعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتیں یمن فوج بھیجنے کے حق میں نہیں ہیں۔

    شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ قوم کو اسپیکر کی حالت بتانا چاہتا ہوں یہ ریمورٹ کنٹرول اسپیکر ہے اور مجھے تانہ دیتے ہیں کے میں ایک ووٹ کا ممبر ہوں۔

    انکا کہنا تھا کہ اسپیکر کے رویے کی وجہ سے اسمبلی میں غیر پارلیمانی اقدام اٹھانے پر مجبور ہو جاؤں گا، اسپیکر شیخ آفتاب کے کہنے پر اجلاس ختم کردیتے ہیں۔

    شیخ رشید نے کہا کہ میں عوام کا ووٹ لے کے ایوان میں آیا ہوں، اسپیکر نے اجلاس کل شام کو طلب کرلیا ، مجھے بولنے کا موقع نہیں دیا۔