Tag: تحریک انصاف

  • جمعہ کوثبوت لیکرسپریم کورٹ جائیں گے، عمران خان

    جمعہ کوثبوت لیکرسپریم کورٹ جائیں گے، عمران خان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ دو ہزار تیرہ کے انتخابات میں تاریخ کابڑا فراڈ ہوا۔

    الیکشن ٹریبونل میں پیش ہونے کے بعد عمران خان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ریٹرننگ افسران کے خلاف کرمینل مقدمات دائرکریں گے، جمعہ کو ثبوت کے ساتھ سپریم کورٹ جائیں گے، تیس نومبر کےجلسےسےمتعلق عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت جو مرضی آئے کرے، ہر صورت ڈی چوک پہنچوں گا،چئیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور ایاز صادق دھاندلی کی پیداوار ہیں، قوم کو جلد پتہ چل جائے گا کہ کتنی بڑی دھاندلی ہوئی۔

  • قومی اسمبلی کا اجلاس آج شام شروع ہوگا

    قومی اسمبلی کا اجلاس آج شام شروع ہوگا

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کا سولھواں اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت آج شام ہوگا۔ اجلاس میں بھارتی جارحیت، کوٹ رادھا کشن واقعے اورتحریک انصاف کے جلسے سمیت دیگر امور زیر بحث آئیں گے۔

    اجلاس دو ہفتے جاری رہے گا۔ اجلاس میں بجلی کے بلوں اور مہنگائی میں اضافے، بھارتی جارحیت، کوٹ رادھا کشن واقعے اور چین کے ساتھ اربوں ڈالر کےمعاہدوں سمیت دیگرایشوز زیربحث آئیں گے۔

    ایوان میں تھرکی صورتحال اور بچوں کی ہلاکتوں کے معاملے پر بھی بحث ہوگی۔ اہم امور پر قانون سازی بھی متوقع ہے۔ قومی اسمبلی کا اجلاس اس حوالے سے بھی اہم ہوگا کہ پاکستان تحریک انصاف نے تیس نومبر کو ریڈزون میں احتجاجی جلسے کااعلان کر رکھا ہے تو دوسری طرف حکومت ریڈزون کو سیل کر رہی ہے۔

  • حکمرانوں کی کرپشن کو بےنقاب کرو توکہتے ہیں گالی ہے،عمران خان

    حکمرانوں کی کرپشن کو بےنقاب کرو توکہتے ہیں گالی ہے،عمران خان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ سترفیصد لوگ ٹیکس ناہندگان ہیں،جنہیں جیلوں میں بند ہونا چاہیے وہ اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں ۔

    اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کی بدعنوانی کا پردہ فاش کروتو کہتے ہیں گالی ہے،ان کا کہنا تھا کہ ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ جنہیں جیلوں بند ہونا چاہیے وہ اعلٰی عہدوں پر فائز ہیں، اس سے قبل آزادی رضاکاروں سے خطاب میں عمران خان نے حکومت کو متبہ کیا کہ پرامن انقلاب کی راہ میں رکاوٹیں نہ ڈالی جائیں، ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم میں شعور آچکا ہے اب ظلم کے نظام کے خاتمے کو کوئی طاقت نہیں روک سکتی ہے۔

  • نجی طیارے کا غلط استعمال،پرویزرشید کا الزام غلط قرار

    نجی طیارے کا غلط استعمال،پرویزرشید کا الزام غلط قرار

    اسلام آباد: عالمی آڈٹ فرم کے پی ایم جی کی رپورٹ نے وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کی جانب سے تحریک انصاف کے سیکر یٹری جنرل جہانگیر خان ترین پرنجی طیارے کے غلط استعمال اور بے ضابطگیوں کے الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا۔

    ذرائع کے مطابق پرویز رشید کی جانب سے الزامات عائد کئے جانے کے بعد کے پی ایم جی نے رپورٹ جہانگیر ترین کی درخواست پر تیار کی ہے ۔رپورٹ جہانگیر ترین کے جہاز کے نجی استعمال کے آڈٹ کے حوالے سے ہے ۔

    اے آ ر وائی نیوز کو موصول ہونے والی کے پی ایم جی کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق جہانگیر خان ترین کی جانب سے جے ڈی ڈبلیو کمپنی کے زیر استعمال جہاز کے حوالے سے کوئی بے ضابطگی سامنے نہیں آئی اور کمپنی کے تمام کھاتہ جات اور طیارے کی لاگ بگ کا ریکارڈ تسلی بخش ہے ۔

    رپورٹ کے مطابق جہانگیر ترین نے طیارے کے نجی استعمال کی مد میں کمپنی کو 4کروڑ79لاکھ سے زائد کی ادائیگی کی ہے اور اس مد میں جہانگیر ترین کے ذمے کمپنی کے کوئی واجبات نہیں ہیں۔

    کمپنی کی گذشتہ سالانہ آڈٹ رپورٹوں میں جہاز کے اخراجا ت کی تمام تر تفصیلات درج ہیں۔ ذرائع کے مطابق جے ڈی ڈبلیو کمپنی میں جہانگیر ترین اور اہل خانہ کے شیئرز 60 فیصد سے زائد ہیں۔

  • تیس نومبرکوپولیس تشدد کا مقابلہ کریں گے، عمران خان کا اعلان

    تیس نومبرکوپولیس تشدد کا مقابلہ کریں گے، عمران خان کا اعلان

    اسلام آباد: ممکنہ پولیس تشدد کیخلاف کپتان ڈٹ جانے کا اعلان کردیا،کہتے ہیں ماضی کی طرح اس بار پولیس سے مارنہیں کھائیں گے، عمران خان نے شریف برادران کوپشاور میں جلسے کاچیلنج بھی دے دیا۔

    دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے پرامن احتجاج کر رہے ہیں کوئی نہیں روک سکتا۔ جیلوں سے نہیں ڈرتے تشدد ہو تو کارکن ڈٹ کر مقابلہ کریں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ اپنے آپ پر ہونیوالے ظلم کو کبھی نہیں بھولوں گا، جس نے بھی ظلم کیا انہیں جیل میں ڈلواؤں گا، آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے احتجاج کیا، میں ان کی جگہ ہوتا تو ان کے احتجاج کو کبھی نہ روکتا، ان کیلئے بہتر انتظام کرتا، ہمیں انتظار ہے کہ کب میاں صاحب پشاور میں جلسہ کرتے ہیں، میں جانتا ہوں وہ جلسہ نہیں  کرسکتے کیونکہ ‘‘گو نواز گو’’ سے ڈر لگتا ہے، تحریک انصاف نے ‘‘گو نواز گو’’ کا ایسا خطرناک ہتھیار بنایا ہے جو بند دروازے سے بھی اندر داخل ہوجاتا ہے۔

    تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ انہیں دھرنا دیے ہوئے 104 دن گزرچکے ہیں اور ان کا احتجاج مکمل طور پر پرامن رہا ہے۔30 نومبر کے جلسے میں اگر امن خراب ہوا اس کا ذمہ چوہدری نثار اور میاں نواز شریف پر ہو گی۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر ان کی جگہ وہ وزیر اعظم ہوتے تو احتجاج کرنے والوں کا خیر مقدم کرتے اور خود جا کر ان تک پانی اور اشیاءضرورت پہنچاتے،ان کا کہنا تھا کہ ہم گرمی میں آئے تھے اور اب سردی آ گئی ہے ۔

    عمران خان کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور آصف زرداری اندر سے بھائی بھائی ہیں، سرے محل بکا تو آصف زرداری نے تمام پیسے لے لئے، نواز شریف نے کہا تھا پیٹ پھاڑ کر پیسہ نکالوں گا، زرداری کا ذریعہ معاش کیا ہے کہ اتنا پیسہ کمالیا، نواز اور زرداری کے پیسے ملک سے باہر بینکوں میں پڑے ہیں۔

  • مخالفین کا نعرہ ‘گو نواز گو’ کے بجائے ‘گو مہنگائی گو’ ہونا چاہیئے، احسن اقبال

    مخالفین کا نعرہ ‘گو نواز گو’ کے بجائے ‘گو مہنگائی گو’ ہونا چاہیئے، احسن اقبال

    نارووال: وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ جلسوں سے تبدیلی نہیں آ سکتی، مخالفین کا نعرہ گو نواز گو کے بجائے گو مہنگائی گو، گو لوڈشیڈنگ گو اور گو دہشتگردی گو ہونا چاہیئے۔

    نارووال کے طلبہ وطالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کی طرح بہت جلد دوسرے صوبوں کے ذہین طلبا و طالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کریں گے، حکومت نے لیپ ٹاپ دیکر کوئی احسان نہیں کیا بلکہ ذہین بچوں کو ان کا حق دیا ہے۔

    پی ٹی آئی دھرنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 17ماہ میں ان کو خیبر پختونخواہ میں نئے پاکستان کی کوئی کھڑکی دروازہ نظر نہیں آیا، عمران خان کنٹینر پر کھڑے ہوکر نوجوانوں کو ورغلاتے ہیں، ملک کی باگ دوڑ دھرنوں سے نہیں، عوام کی خدمت کرنے سے ملتی ہے،انہوں نے کہا کہ مخالفین کا نعرہ گونواز گو کے بجائے گو دہشت گردی،گوجہالت گو،گولوڈشیڈنگ گو ہونا چاہیئے تاکہ ملک مشکلات سے نکل سکے۔

  • حکمران جماعت پی ٹی آئی کے جلسوں سے پریشان

    حکمران جماعت پی ٹی آئی کے جلسوں سے پریشان

    اسلام آباد: حکمران جماعت پی ٹی آئی کے جلسوں سے ہو گئی ہے پریشان اور اسی لئے حکومت نے پی ٹی آئی کے آئندہ کے جلسوں کو ناکام بنانےکی حکمت عملی تیار کرلی ہے۔ چوہدری نثار کہتے ہیں تشدد کاجواب قانون کی طاقت سے دیاجائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کا تیس نومبر کا جلسہ روکنے کے لئے حکومت کی جانب سے حکمت عملی تیار کر لی گئی ہے۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں کی پکڑدھکڑ کیلئے پولیس نے چھاپے مارکارروائیاں بھی شروع کردیں ہے۔ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب بھارہ کہو کے مختلف علاقوں میں پولیس نے پی ٹی آئی کےکارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے اور انہیں جلسے میں شرکت سے روکنے کیلئےگرفتاری کی دھمکی بھی دی ہے۔

    وزیرداخلہ چوہدری نثارپہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ شاہراہ دستور پرکسی کو جلسے کی اجازت نہیں ہو گی۔ ذرائع کے مطابق تیس نومبر کی غیر یقینی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیاریاں مکمل ہیں اور اسلام آباد پولیس کودو واٹر کینن اور بارہ ہزار آنسو گیس شیل فراہم کردیئے گئےہیں۔ قزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ ریاست کو کمزور نہ سمجھا جائے، حکومت تشدد کا جواب قانون کی طاقت سے دے گی۔ چوہدری نثار کایہ بھی کہنا تھا تحریک انصاف کو جلسے کی اجازت ہے، دھاوا بولنے کی نہیں۔

    ادھراسلام آبادپولیس نے ڈی چوک کی طرف جانے والے راستے سیل کرنا شروع کر دیئے ہیں اور نادرا چوک کر روکاوٹیں لگا کر بند کر دیا گیا ہے جبکہ ریڈ زون میں پولیس کی نفری بھی بڑھا دی گئی ہے۔

  • تیس نومبرکوپولیس تشدد ہوا تومقابلہ کروں گا عمران خان کا اعلان

    تیس نومبرکوپولیس تشدد ہوا تومقابلہ کروں گا عمران خان کا اعلان

    گوجرانوالہ: عمران خان نے کہا کہ 30نومبر کے جلسے کو کوئی طاقت نہیں روک سکتی ہے، گولیاں چلوائیں یا تشدد کروایا گیا تو ہم مقابلہ کرنے کو تیار ہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کے گوجرانوالہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ 30نومبر کو ہم نے اپنے حقوق کے لئے کھڑا ہونا ہے ، حکمران آپ کو غلام بنارہے ہیں وہ عوام کو آزاد ہونے نہیں دیں گے،اگر پولیس سے گولیاں چلوائیں یا تشدد کروایا گیا تو ہم مقابلہ کرنے کو تیار ہیں،30نومبر کے جلسے کو کوئی طاقت نہیں روک سکتی ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ جب تک ’گو نواز گو‘ کا نعرہ نہ لگائے نیند نہیں آتی ہے، نیاپاکستان بنانے کے لئے قوم جاگ گئی ہے۔آصف زرداری بھٹو کے نام پر ووٹ لیکر ارب پتی بن گئے ہیں، نواز لیگ اور پیپلز پارٹی کے پارٹنر شپ سے عوام کونقصان پہنچا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جو حکومتیں دھاندلی کر کے اقتدار میں آ تی ہیں وہ عوام کی بہتری پر نہیں بلکہ لوٹ مار پر دھیان دیتے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ عوام کی رائے کا ان پر کوئی اثر نہیں، بھارت میں کسان کی حالت کیوں بہتر ہے، کیونکہ وہاں جمہویت کا نظام نافذ ہے، پاکستان میں جمہوریت کے نام پر بادشاہت چل رہی ہے جہاں بادشاہ کا بھائی وزیر اعلی ، بیٹی اربوں روپے کے فنڈ کی مالک ، سمدھی وزیر خزانہ اور اس کے بیٹے کاروبار کر رہے ہیں۔

  • مذاکرات حکومتی ٹیم نے ختم کئے، پرویزخٹک

    مذاکرات حکومتی ٹیم نے ختم کئے، پرویزخٹک

    لاہور: وزیراعلیٰ خیبر پختونخواپرویز خٹک کا کہنا ہےکہ حکومتی ٹیم دو دن بعد مذاکرات کیلئےآنےکاکہہ کرگئی،مگراب تک واپس نہیں آئی۔لاہور میں اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلٰی پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ مذاکرات حکومتی ٹیم کی طرف سے ختم کئے گئے۔

    وزیر داخلہ چوہدری نثار کے دعوے ہوا میں باتیں کرنے کے مترادف ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی سے اظہار یکجہتی کیلئے اجتماع میں شرکت کی ہے ۔

    جماعت اسلامی اور تحریک انصاف دونوں تبدیلی چاہتی ہیں ۔ا ن کا کہنا تھاکہ اسلامی نظام لوگوں کی زندگیوں میں آسانی پیدا کرے گا۔

  • ایک کے بعد ایک جلسہ حکومت کیلئے دردِ سر بن گیا

    ایک کے بعد ایک جلسہ حکومت کیلئے دردِ سر بن گیا

    اسلام آباد: ملک بھرمیں جلسے جلوسوں کے موسم نےانتخابی مہم کاسماں باندھ دیا ہےجبکہ حکومت مخالف اجتماعات نے وزیراعظم کو دوٹوک وضاحت پرمجبور کردیا۔

    ملک بھر میں جلسے جلوسوں کا موسم، ایک جانب تحریک انصاف لگاتار کامیاب بڑےجلسے کرکے حکومت کےلئے دردسر بنی ہوئی ہے تودوسری جانب عوامی تحریک کےسربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے بھی زوردار انٹری دے کر ن لیگ کےلئےمزید مشکلات پیداکردیں۔

    عمران خان کےلاڑکانہ میں جلسے کے بعدوفاقی حکومت کے ساتھ حکومت سندھ کی صفوں میں بھی ہلچل مچ گئی ،عمران خان اور طاہرالقادری کی دیکھادیکھی ق لیگ نے بھی بہاولپور میں بڑا جلسہ کرکے لیگیوں کے ماتھے پر مزید شکنیں ڈال دیں۔

    جلسے جلوسوں سےملک میں انتخابی ماحول بن گیا ہے، جس کے بعد وزیراعظم نوازشریف کودوٹوک الفاظ میں کہنا ہی پڑا کہ عام انتخابات دوہزار اٹھارہ میں ہی ہوں گے۔

    آج پھر تحریک انصاف اور عوامی تحریک نے سیاسی قوت دکھانے کیلئے گوجرانولہ اور بھکر میں پنڈال لگالیاہے،جماعت اسلامی کے تین روزہ اجتماع میں بھی حکومت کی پالیسیاں تنقید کی زد پر ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ ان جلسے جلوسوں سے واقعی تبدیلی آجائے گی یا وزیراعظم کی بات سچ ثابت ہوگی۔