Tag: تحریک انصاف

  • سیاسی ہم آہنگی اورمفاہمت کی پالیسی جاری رہیگی،بلاول بھٹو زرداری

    سیاسی ہم آہنگی اورمفاہمت کی پالیسی جاری رہیگی،بلاول بھٹو زرداری

    کراچی: پیپلز پارٹی کے چئیر مین بلاول بھٹو زرداری نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو مشورہ دیا ہے کہ ایم کیوایم تحریک انصاف کا طرز عمل اختیار کرنے سے گریز کرے۔

    بلاول بھٹوزرداری کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں کومعاشرتی تقسیم نہیں اپنانی چاہیئے۔ پیپلزپارٹی سیاسی ہم آہنگی اورمفاہمت کی پالیسی جاری رکھےگی۔ انھوں نے کہا کہ جیالےمفاہمت پرعمل کرتےہوئےکسی قسم کاردعمل نہ دیں ۔

    پیپلز پارٹی کے چئیر مین کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی نےفوج کوسیاست میں ملوث کرنےکی کوشش کی ہے۔فوج کوسیاست میں مزیدملوث کرنےکی کوشش نہیں ہونی چاہئے۔

  • مینار پاکستان پر جلسے کی تیاریاں مکمل،پی ٹی آئی کارکنان پرجوش

    مینار پاکستان پر جلسے کی تیاریاں مکمل،پی ٹی آئی کارکنان پرجوش

    لاہور : مینار پاکستان گراؤنڈ میں آج ہونے والے تحریک انصاف کے جلسے کی تیاریاں آخری مراحل میں داخل ہوگئیں۔ اسٹیج تیار کرلیا گیا۔ شرکا کیلئے پچاس ہزار کرسیاں لگائی گئیں ہیں۔ تحریک انصاف آج لاہور میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کرے گی۔

    جلسہ گاہ کی سکیورٹی کیلئے اسی کنٹینرز بھی لگائے گئے ہیں، جلسہ گاہ میں داخلے کیلئے پانچ پوائنٹس رکھے گئے ہیں، ایک راستہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور وی آئی پیز جبکہ ایک خواتین کیلئے مختص کیا گیا ہے۔

    ضلعی انتظامیہ نے اسٹیج، پنڈال اور داخلی راستوں پر پچاس سے زائد سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے ہیں،جلسے کی سیکورٹی کیلئے تین ہزار پولیس اہلکار فرائض انجام دے رہے ہیں۔ تین ایس پیز پچاس ایس ایچ اوز اور ڈی ایس پیز جلسہ گاہ کے اطراف موجود ہونگے۔

    گزشتہ روز لاہور میں تحریک انصاف کے کارکنان کی بڑی تعداد نے جلسے کے سلسلے میں لبرٹی چوک سے مینار پاکستان تک ریلی نکالی، ریلی میں شریک خواتین اور بچوں کا جوش و جذبہ دیدنی تھا۔ انہوں نےپارٹی پرچم لہراتے ہوئے گو نواز گو کے نعرے لگائے۔

  • اقوام متحدہ کی عمارت باہر بھی ’’گو نواز گو‘‘ کے نعرے

    اقوام متحدہ کی عمارت باہر بھی ’’گو نواز گو‘‘ کے نعرے

    نیو یارک : اقوام متحدہ کی عمارت کےباہرہزاروں کی تعدادمیں لوگ وزیراعظم نوازشریف کی آمد سے قبل پہنچ گئے اور’’گو نواز گو‘‘ کے نعرے ہم آواز ہوکر لگائے۔تفصیالت کے مطابق گو نواز گو کے نعروں نے امریکا میں بھی نوازشریف کا پیچھانہ چھوڑا۔

    عین اس وقت جب وزیراعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کر رہے تھے، پاکستان عوامی تحریک اورتحریک انصاف کےکارکنوں نے اقوام متحدہ کی عمارت کے باہر میاں نواز شریف کے استعفے اور پاکستان میں صاف شفاف انتخابات  کے انعقاد کے لئے مظاہرہ کیا۔

    وزیراعظم پاکستان کی آمد سے قبل ہی پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے کارکنان ہاتھوں میں نوازشریف مخالف نعرے لکھے گئے پلے کارڈز اٹھائے ان کے ’’استقبال‘‘ کےلئے پہنچ گئے۔

    سیکڑوں افراد کا مجمع اوران سب کا ایک ہی نعرہ تھا ’’ گو نواز گو‘‘، اس کے جواب میں کچھ لوگوں نے وزیراعظم نواز شریف کے حق میں آواز اٹھائی لیکن ان کی آواز نقار خانے میں طوطی کی آواز ثابت ہوئی اور ہزاروں کے مقابلے میں چند لوگوں کی آوازیں کہیں دب سی گئیں۔

  • شاہراہ دستورپرشیلنگ: وزیراعظم کیخلاف درخواست پرفیصلہ محفوظ

    شاہراہ دستورپرشیلنگ: وزیراعظم کیخلاف درخواست پرفیصلہ محفوظ

    اسلام آباد: شاہراہ دستورپرشیلنگ کیخلاف پی ٹی آئی کی وزیراعظم کیخلاف مقدمےکےاندراج کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

    اسلام آبادکی سیشن عدالت کے جج ارجمند خان نے پی ٹی آئی کی درخواست کی سماعت کی جو تحریک انصاف کی جانب سے وزیراعظم سمیت گیارہ افرادکےخلاف مقدمےکےاندراج کیلئے دی گئی تھی۔

    سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے وکیل کا کہنا تھا کہ شاہراہ دستورپروزیراعظم نے ذاتی مفادات کیلئے ریاستی مشینری کو استعمال کیا، عمران خان کے کنٹینر پر چھتیس گھنٹے تک فائرنگ کی گئی ۔

    اس آپریشن کی نگرانی وزیر داخلہ چوہدری نثار خود کررہے تھے۔ سیشن عدالت نے مقدمے کے اندراج کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

  • نیا پاکستان بنے گا توملک میں انصاف کا نظام رائج ہوگا، عمران خان

    نیا پاکستان بنے گا توملک میں انصاف کا نظام رائج ہوگا، عمران خان

    اسلام آباد: عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف ایک نظام کا نام ہے اوروہ نظام میثاقِ جمہورت معاہدہ تھا۔

    اسلام آباد میں آزادی دھرنے سے خطاب کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہناتھا کہ آج بتانا چاہتا ہوں کہ ہم کیوں نکلے ہیں تاکہ ذہنوں میں کوئی ابہام نہ رہے، پاکستان میں انسانوں کے حقوق ایسے ہیں جیسے دوسرے ممالک میں جانوروں کی حقوق ہوتے ہیں ۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف ایک نظام کا نام ہے اوروہ نظام میثاقِ جمہورت معاہدہ تھا، جو پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان ہوا تھا، ہم اس نطام کے خلاف نکلے ہیں، ہم اسمبلی میں بیٹھ کر ان سے نہیں لڑسکتے تھے۔

    عمران خان  نے کہا کہ ان حکمرانوں نے اخبارخریدا ہوا ہے، ججج کو خریدے ہوئے ہیں، پی ٹی وی کو ان کا اپنا ہے ہے،ان کا مقابلہ صرف عوام کرسکتی ہے، چوالیس دن میں مجھے سب سے زیادہ خوشی ملی ہے کیونکہ عوام جاگ اٹھی ہے جس پر میں نفل ادا کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ جب زرداری حکومت آئی تھی تو ہر پاکستانی  35 ہزار کا مقرض تھا جب وہ گیا تو 70 ہراز کا ہر پاکستانی مقروض تھا،پچھلے ڈیرھ سال میں ہر پاکستانی 85 ہزار کا مقروض ہوگیا ہے۔ جتنے ٹیکس لگتے ہیں اس کا 60فیصد قرضوں میں جاتا ہے 25 فوج کو جاتا ہے ، 15  فیصد عوام کے لئے رکھا جاتا ہے، حکمران کو عوام کی فکر نہیں ہے، اگر اللہ نے مجھے موقع دیا تو جب تک عوام کا قرضہ نہ پورا کرتا میں باہر نہیں جاوں گا، امام خمینی کبھی اپنے ملک سے باہر نہیں گئے

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک چیز آپ نے اپنے کپتان سے سیکھنی ہےکہ کوئی چیز نا ممکن نہیں ہے ، جب میں سیاست میں آیا سب نے کہا کہ بے وقوف ہے، جب نئے پاکستان کی بات کی تو لوگ کہتے ہیں نیا پاکستان ممکن نہیں ہے، ایک آدمی جب تک ہار نہیں مانتا ہار اس کو ہرا نہیں سکتی ، میں بڑے بڑے مگرمچھوں کو پکڑوں گا ایک ایک کو سزا دلاوں گا ، میں 200ارب ڈالر واپس پاکستان لاوں گا، میاں صحاب سرمایہ کاری کے لئے باہر جاتے ہیں، میاں صحاب پہلے اپنا پیسہ تو باہر سے واپس لائیں۔

    کپتان نے کہا کہ ہم اس دلدل سے نکلے گئے اپنا عدل وانصاف کا نظام لائیں گئ، قائد اعظم اس ملک میں عدل وانصاف چاہتے تھے، ہم پولیس کے نظام کو بہتر بنائیں گے، ’حضرت علی نے اپنے خط میں لکھا تھا کہ جج کی تنخوا اتنی ہو کہ اسے رشوت نہیں پڑی‘، انہوں نے کہا کہ آپ کی طاقت بیرون ملک پاکستانی ہے، ہم اس ملک کا گورںر سسٹم ٹھیک کر کے دیکھائیں گے، نئے پاکستان میں سب سے زیادہ تعلیم پر پیسہ خرچ کرنا ہے۔

    عمران نے خطاب کے آخر میں نوجوانوں سے کہا کہ ہم نے چار باتیں یاد رکھنی ہیں۔

    ہم نے سچ بولنا ہے کیونکہ سچ انسان کی عزت کرواتا ہے ۔

    ہم نے خوف کی زنجیروں کو توڑنا ہے ۔

    ہمیں اپنی ’میں‘ پر قابو پانا ہے

    ہمیں سچ کو سچ اور جھوٹ کو جھوٹ کہنا ہے۔

  • عمران خان کی کتاب ’میں اورمیرا پاکستان‘ کو پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیا

    عمران خان کی کتاب ’میں اورمیرا پاکستان‘ کو پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیا

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پولیس نے پارٹی چیئرمین عمران خان کی کتاب میں اور میرا پاکستان کی 4ہزار کاپیاں قبضے میں لے کر گاڑی سمیت تھانے میں منتقل کر دی ہیں۔

    یہ کتابیں آزادی مارچ کے دھرنے میں شامل لوگوں میں تقسیم کرنے کے لئے لائی جا رہی تھیں تاہم پولیس نے ڈی چوک کے قریب پہنچنے پر تلاشی کے نام پر روکا اور کتابوں کو قبضے میں لے لیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ کتابیں عمران خان کی ہدایت پر لائی جارہی تھیں تا کہ شرکاءان کے خیالات اور نظریات سے مکمل آگاہی حاصل کر سکیں۔

  • الطاف حسین کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے چودہ اہم سوالات

    الطاف حسین کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے چودہ اہم سوالات

    لندن: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد  الطاف حسین نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کو مخاطب کرتے ہوئے ان سے پیرا ملٹری فورسز اور فوج کے ایم کیوایم کے ساتھ طرز عمل کے حوالے سے 14سوالات کئے ہیں اور کہا ہے کہ یہ سوالات ایک ایک مہاجر بزرگ ، ماں ، بیٹی حتی کہ نواجونوں اور معصوم بچے بچیوں کی آواز ہیں جو چھاپوں کے دوران انتہائی بیہودہ اور غیر قانونی طرز عمل دیکھتے ہیں ۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے چودہ اہم سوالات کئے ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں۔

    ۔ قائد الطاف حسین نے آرمی چیف سے سوال کیا کہ ماورائے عدالت قتل، گرفتاریوں اور چھاپوں کا مرکز ایم کیو ایم کے دفاتر کیوں ہے؟

    ۔ 19جون 1992ء کو جب فوج نے 72بڑی مچھلیوں کے خلاف کارروائی کے نام پر آپریشن کا رخ صرف اور صرف ایم کیوایم کی جانب کیوں موڑا گیا ؟

    ۔ رینجرز نے کراچی آپریشن کیا ہے اور جگہ جگہ ایم کیو ایم کے کارکنوں کی گرفتاریاں کیں، ان میں سے اکتالیس کارکنان اب تک لاپتہ کیوں ہیں؟

    ۔ الطاف حسین کا کہنا ہے کہ اللہ نے آپ کو طاقتور عہدہ عطا فرمایا ہے، فوج یونیٹی کا سمبل ہوتی یا قوم کو گالیاں دے کر لسانیت اور صوبائیت میں بانٹنے کا کام انجام دینا بھی کیا فوج کے فرائض میں شامل ہیں ؟

    ۔ سابق برگیڈیئر آصف ہارون نے جناح پورکا خود ساختہ جعلی نقشہ تقسیم کیا جس کے گواہ ریٹائرڈ فوجیوں کی حیثیت سے زندہ ہیں، اس پر اقوام متحدہ کی عدالت لگا لی جائے یا جی ایچ کیو میں عوامی عدالت لگالی جائے اوران کی گواہی اس ضمانت کے ساتھ لی جائے کہ ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوگی؟

    ۔ فوج کے خود احتسابی عمل کے دوران تشدد کے ذریعے ایم کیوایم کے کارکنان کو ہلاک کرنے والے کتنے افسران اور سپاہیوں کو سزا دی گئی؟

    ۔ کیا منتخب نمائندوں سے رینجرز کے میجر ، کیپٹن ، بریگیڈیئر اور افسران کا درجہ آئینی اعتبار سے زیادہ بڑا ہوتا ہے ؟

    ۔ آج تک پارٹی کا جو سامان گھروں اور دفاتر سے لیا گیا واپس نہیں کیا گیا آخر کیوں؟

    ۔ ماورائے عدالت قتل ، چھاپے گرفتاریوں اور دفاتر و گھروں پر چھاپوں کا مرکز صرف اور صرف ایم کیوایم کے رہنماؤں اور کارکنان کے دفاتر اور گھروں کو کیوں بنایا گیا ہے؟

    ۔ الطاف حسین نے کہا ہے کہ میرے بھائی اور بھتیجے کو گولیاں مار کر شہید کردیا گیا، کس قصور اور جرم میں ؟ آخر انھیں کس جرم کی سزا دی گئی؟

    ۔ الطاف حسین نے مزید کہا کہ پولیٹیکل ویکٹا مائزیشن کے تحت قتل کرنے کا لائسنس کوئی بھی حکومت نہیں دیتی ہے ، ہم مہاجروں کو آخری بار فوج بتائے کہ ہم کیا کریں ؟

    ۔ ہمارے بزرگوں نے قربانیاں دے کر ملک بنایا، سب کچھ  لٹا دینے کے باوجود ہمارے لئے فوج کے دل میں آج تک اپنائیت یا قبولیت کیوں نہ آسکی؟

     ۔ چالیس روز گزر چکے ہیں کچھ جماعتوں کو ریڈ زون جانے ، دھرنے دینے کی اجازت ہے بڑی خوشی کی بات ہے۔

    ۔ اگر ایم کیوایم ، اسلام آباد ، ریڈزون میں ایک ہفتہ بعد دھرنے دینے کا بھر پور اعلان کریں تو فوج ، رینجرز اور پولیس حرکت میں تو نہیں آئیں گے ؟

  • عمران خان کا پروگرام الیونتھ آر میں خصوصی انٹویو

    عمران خان کا پروگرام الیونتھ آر میں خصوصی انٹویو

    اسلام آباد : عمران خان نے حکومت کے جانب سے لگائے لندن پلان کو مکمل طور رد کردیا، سندھ میں انتظامی تبدیلی کیوں نہیں چاہتے یہ بھی بتادیا۔

    وفاقی دارالحکومت میں اپنے کنٹینر کے اندر اےآروائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آر کے اینکروسیم بادامی سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومتی ارکان پی ٹی آئی کے خلاف پروپیگنڈہ کرکے عوام کو گمراہ کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ لندن میں میری ڈاکٹر طاہرالقادری سے اتفاقیہ ملاقات ہوئی، لیکن اس میں دھرنے کے حوالے کسی موضوع پرہماری کوئی بات نہیں ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ کیسے کوئی اتنے لمبے عرصے کے لئے پلان بنا سکتا ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ حکومتی وزراء کہتے ہیں کہ تحریکِ انصاف اورعوامی تحریک کے دھرنوں کے پیچھے آرمی یا انٹیلجس ایجنسی کا ہاتھ ہے لیکن عوام نے دیکھ لیا ہے سب کچھ قوم کے سامنے ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ دراصل لندن پلان’چاٹرڈ آف ڈیموکریسی‘تھا، جو پیپلز پارٹی اورمسلم لیگ ن کے درمیان ہوا تھاجس میں طے ہوا تھا کہ باری باری حکومت کریں گے۔

    وسیم بادامی نے عمران خان سے سوال کیا کہ تحریک انصاف اورعوامی تحریک ایک ہی وقت حکومت کے خلاف کیسے نکلی؟ جس کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ ایک اتفاق ہوا ہے ،ہم دھاندلی کے الزام پر 14 مہینے پہلے سے سڑکوں پرنکلنے کا کہہ رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسی دوران ماڈل ٹاؤن کا واقع پیش آیااورمقتولین کی ایف آئی آردرج کروانے کا مسئلہ درپیش ہوا ۔

    عمران خان نے کہا کہ میں نے منہاج القران سیکرٹیریٹ کا دورہ بھی کیا، طاہرالقادری کا مسئلہ ان کے کارکنان کی ہلاکت ہے جبکہ پی ٹی آئی کا دھرنا الیکشن میں ہونے والی دھاندلی کے خلاف ہے، یہ دو مختلف چیزیں ہیں، لیکن حکومت نے پی ٹی آئی اور پی اے ٹی دونوں کے مطالبات کو مسترد کردیاجس پردونوں پارٹیوں نے دھرنا دینے کا فیصلہ کیا۔

    عمران خان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری دھرنا ختم دیں، میں نواز شریف کااستعفیٰ لئے کے بغیر ڈی چوک سے نہیں جاوٗں گا۔

  • مسلم لیگ ن نے خیبرپختونخوا حکومت کی کارکردگی پروائٹ پیپرجاری کردیا

    مسلم لیگ ن نے خیبرپختونخوا حکومت کی کارکردگی پروائٹ پیپرجاری کردیا

    اسلام آباد : پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پرویزرشید کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کی حکومت بغیر وزیراعلی کے چل رہی ہے، وزیراعلی اور خیبرپختونخوا کے وزرا اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کے بجائے دھرنوں میں شریک ہیں۔

    وفاقی وزیراطلاعات پرویزرشید  نے کہا کہ حکومت دھرنے والوں کے خلاف طاقت کا استعمال نہیں کرنا چاہتی۔ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ماڈل ٹاوٴن میں عوامی تحریک کے کارکنوں نے پہلے تشدد کا راستہ اختیار کیا۔

    مسلم لیگ ن کی رہنما ماروی میمن کا اس موقع پر کہا کہ خیبرپختونخوا میں تبدیلی کے نام پر عوام سے دھوکا کیا گیا، تحریک انصاف کی حکومت صوبے میں تعلیمی پرو گرام شروع کرنے میں ناکام رہی، اس کے علاوہ ایک سال سے زائد گزرنے کے باوجود صوبے میں غیرملکی سرمایہ کاری بھی نظر نہیں آئی، تحریک انصاف کے رہنما کنٹینر پر بیٹھ کر لوگوں کو گمراہ کررہے ہیں۔

  • جمعہ کو اسلام آبادمیں سب سےبڑاعوامی سمندر ہوگا، عمران خان

    جمعہ کو اسلام آبادمیں سب سےبڑاعوامی سمندر ہوگا، عمران خان

    اسلام آباد:عمران خان نے کہا ہے کہ میں نے کبھی ہارنہیں مانی ہےاور نہ مانوں گا نواز شریف کے استعفے کے بغیر نہیں جاؤں گا ۔

    اسلام آباد میں آزادی دھرنے سے خطاب میں پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے دھرنے کو لندن  پلان کہتے ہیں انہوں نے کہا 43 دن دھرنے کا پلان کوئی احمق ہی بنا سکتا ہے،ہمارا پلان لندن میں نہیں بنا 18سال پہلے بنا تھا  میثاقِ جمہوریت اصل لندن پلان تھااورلندن پلان کا دوسرا حصہ الیکشن میں دھاندلی تھا۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور آصف زرداری میں مک مکا ہے میں ایک ہی گیند سے نواز اور زرداری کی وکٹیں گراوٗں گا، ڈاکوں نے مل کر نیب کا چیئرمین لگایا ہے،عبوری حکومت دونوں نے مل کر بنائی، دونوں پارٹی قائدین پرکرپشن کے کیسزز ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ آصف زرداری مانتے ہیں کہ آر- اوز کا الیکشن تھا، پیپلز پارٹی نے سندھ میں دھاندلی کی ہے، آصف زرداری کا 60 ملین سوئٹزرلیند میں ہے، ہرپاکستانی ایک لاکھ کا مقروض ہے، 11کروڑ پاکستانیوں کو غربت سے نکالنا ہے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیرِاعظم بتائیں عوام کا پیسہ کہاں جارہا ہے؟ ٹیکس چوری ختم ہوگی تو ملک ٹھیک ہوجائے گا، جب دونوں جماعتیں باریاں لیتی رہیں گی کرپشن ختم نہیں ہوسکتی، نواز شریف نے کئی سال تک ٹیکس نہیں دیا ۔

    انہوں نے کہا کہ بذدل لوگ بڑا کام نہیں کرسکتے، دلیر قومیں بڑی مصیبتوں کا مقابلہ کرتیں ہیں، غریبوں کا بھی سوچنا ہوگا، نئے پاکستان میں میرٹ ہوگا ، خاندان کی حکومت نہیں ہوگی، پاکستان کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے، کیا شریف خاندان کو اپنے علاوہ کوئی اور نہیں ملتا؟ ۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے اپنے رشتہ داروں کے ہاتھ میں دے دی گئی ہے، نئے پاکستان میں گلو بٹوں کو نہیں لائیں گے، اچھے ذہن والوں کو واپس پاکستان لانا ہے، نئے پاکستان میں پولیس اور جج کو زیادہ تنخواہیں دیں گے، پاکستان کو ایک فلاحی ریاست بنائیں گے ۔

    خطاب کے اختتام میں عمران خان کا کہنا تھا کہ جمعہ کو اسلام آباد میں سب سے بڑا جلسہ ہوگا،انہوں نے لاہور جلسے کے حوالے سے کہا کہ لاہور تیار ہوجاؤ ، جو بھی ظلم سے نا انصافی سے تنگ ہے، جو بھی مہنگائی سے تنگ ہے گھر بیٹھنے سے کچھ نہیں ملے گا،سب مینارِ پاکستان پہنچ جائیں ۔