Tag: تحریک انصاف

  • پی ٹی آئی کو بااختیارڈپٹی وزیراعظم کا عہدہ دیدیا جائے، سینیٹرجعفراقبال

    پی ٹی آئی کو بااختیارڈپٹی وزیراعظم کا عہدہ دیدیا جائے، سینیٹرجعفراقبال

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ  ن کے سینیٹر جعفر اقبال نے وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف کو خط لکھا ہے، جس میں تجویز دی گئی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کو تین ماہ کیلئے با اختیارڈپٹی وزیراعظم کا عہدہ دے دیا جائے،تاکہ دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات شفاف طریقے سے ہوسکے۔

    اس سلسلے میں پی ٹی آئی کو تین نام پیش کریں یا پھر تحریک انصاف وزیر اعظم کی تقرری کیلئے اپنے نام پیش کرے۔ سینیٹر جعفر اقبال نے اپنے خط میں کہا ہے کہ موجودہ ڈیڈ لاک ختم کرنے کا واحد راستہ یہی ہے۔

    جعفرب اقبال نے اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ میری ذاتی ہے  جسے میں نے خط کے ذریعے وزیر اعظم کو دی ہے، انہوں نے کہا کہ جمہوریت خطرے سے دو چار ہے، اور جمہوریت بچانے کیلئے بیچ کا راستہ نکالنا ہوگا

  • تحریک انصاف کے 28اراکین پنجاب اسمبلی کے استعفے جمع

    تحریک انصاف کے 28اراکین پنجاب اسمبلی کے استعفے جمع

    لاہور: پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر محمودالرشید کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے تیس میں سے اٹھائیس اراکین نے استعفے جمع کرادئیے ہیں، لاہور میں پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کو بھی گھروں کو جانا ہوگا ۔

    پاکستان تحریک انصاف کے آزادی مارچ کے پس منظر میں پنجاب اسمبلی سے اپوزیشن لیڈر محمود الرشید سمیت اٹھائیس اراکین نے سیکٹری اسمبلی کو استعفے جمع کرادئیے ،محمود الرشید کا کہنا تھا کہ 2 اراکین نگہت انتصار اور جہانزیب کھچی سے رابطہ نہیں ہو سکا ہے ۔

    پریس کانفرنس کے دوران اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پی ٹی آئی اراکین کے مستعفی ہونے کے بعد کوئی یہ نہ سمجھے کہ سسٹم ایسے ہی چلتا رہے گا ،حکمرانوں کو بھی گھروں کو جانا ہوگا۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ صبر کے ساتھ پارٹی لیڈڑ  شپ نے مارچ اور دھرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ حکومت نے قدم قدم پر مایوس کیا،  آج پنجاب پانچ سو ارب کا مقروض ہے ،ان کو حکمراں نہیں سمجھتے، جنھیں دھاندلی سے منتخب ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کے اراکین کی تعداد 30 ہے جب کہ استعفوں کی منظوری کا اختیار اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال  نے پاس ہے ، وہ استعفوں کو منظور یا مسترد کرنے کا فیصلہ کریں گے۔

    اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف نے آج پنجاب اسمبلی میں استعفے جمع کرانے کا اعلان کیا تھا، تحریک انصاف کی جانب سے پنجاب اسمبلی میں استعفوں کے بعد حکومت کیلئے پریشانی مزید بڑھ جائے گی، حکومت موجودہ سیاسی صورتحال سے نکلنے کے بجائے مزید دلدل میں دھنستی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔

  • انتخابات میں جیو نے نواز لیگ کا ساتھ دیا، عمران خان

    انتخابات میں جیو نے نواز لیگ کا ساتھ دیا، عمران خان

    اسلام آباد: چئرمین تحریک انصاف نے کہا ہے کہ لوگوں کے دل سے بادشاہت کا خوف نکلتاجارہا ہے، روزانہ انکشافات ہورہے ہیں۔

    آزادی مارچ کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ان کی ٹوئنٹی ٹوئنٹی نہیں ٹیسٹ میچ کھیلنے کی تیاری ہے،جب تک نوازشریف وزیراعظم ہیں، دھرنےسےنہیں اٹھیں گے، صرف پندرہ فیصد الیکشن نتائج آنے پرنوازشریف نے فتح کی تقریرکردی اورریٹرننگ افسروں سےکہاکہ انہیں اکثریت دلائیں، نوازشریف کے رہتے ہوئے انتخابی دھاندلی کی آزاد تحقیقات نہیں ہوسکتی۔

    چئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ انکشاف ہواہےافتخارچودھری اور نجم سیٹھی نے مل کردھاندلی کی۔ دھاندلی کا پردہ چاک کرنے والے الیکشن کمیشن کے سابق اعلیٰ افسرافضل خان کی کردارکشی کی جارہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جیسے جیسے اس ملک میں نواز شریف کی بادشاہت کا اثر زائل ہو رہا ہے روزانہ نئے نئے انکشافات سامنے آ رہے ہیں۔اختر مینگل نے سامنے آکر بلوچستان میں ہونے والی دھاندلی کو بے نقاب کر دیا ہے، ہم اس پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں، دوسری جانب الیکشن کمیشن کے اہلکار جسٹس رضوی نے بھی افضل خان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی تصدیق کر کے یہ حقیقت عیاں کر دی ہے کہ انتخابات میں بد ترین دھاندلی ہوئی تھی۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ کنٹینرزرکھ کرحکومت قانون کی خلاف ورزی کررہی ہے۔ بچے اسکول نہیں جاسکتے۔ انھوں نے کہا کہ شہبازشریف چین چلے گئے،انکا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ہونا چاہیئے تھا۔

    عمران خان نے جیو نیوز کے مالک میر شکیل الرحمان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ انسان پاکستان کے خلاف کام کرتا رہا ہے اور آج بھی پیسے کا پجاری ہے، افضل خان نے دھاندلی کی تصدیق کی تو جیو کی جانب سے ا نکی کردار کشی شروع کر دی گئی، کیونکہ یہ ادارہ خود دھاندلی میں ملوث تھا اور ان کو ڈر ہے کہ اگر تحقیقات ہو گئیں تو یہ بھی پھنس جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے دھاندلی میں بد ترین کردار ادا کیااور اس کی تصدیق تو جسٹس کیانی نے بھی کر دی ہے۔

  • نوازشریف حکمرانی کا اخلاقی جواز کھوچکے ہیں،عمران خان

    نوازشریف حکمرانی کا اخلاقی جواز کھوچکے ہیں،عمران خان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف حکمرانی کا اخلاقی جواز کھوچکے ہیں، انتخابی دھاندلیوں کے خلاف جدوجہد چودہ ماہ سے جاری ہے۔

    بھارتی ٹی وی کو انٹرویو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ انتخابی دھاندلیوں کے الزامات کے بعد نوازشریف حکمرانی کا اخلاقی جواز کھوچکے ہیں، دھاندلیوں کی تحقیقات تک نوازشریف کو اقتدار مسلم لیگ ن کے کسی دوسرے ممبرکے حوالے کردینا چاہئیے۔

    انھوں نے کہا کہ نواز شریف کی موجودگی میں آزادانہ تحقیقات نہیں ہوسکتیں، سپریم کورٹ کو ازخود نوٹس لے کر نئے الیکشن کا حکم دینا چاہئیے، انہوں نے کہا کہ دھاندلیوں کے خلاف جدوجہد چودہ ماہ سے جاری ہے، اکیس سو صفحات پر مشتمل وائٹ پیپر بھی جاری کیا لیکن اس کا نوٹس نہیں لیا گیا۔

    عمران خان نے کہا کہ جمہوریت کی بقاء کے لئے سب کو آواز بلند کرنا چاہئیے، جمہوریت صرف انتخابات کرانا نہیں، بلکہ صاف وشفاف انتخابات کرانا ہے، عدالت نے شاہراہ دستورخالی کرنے کا حکم دیا تھا ، ہم شاہراہ دستور پر نہیں اس لئے کورٹ کا حکم ہم پر نافذ نہیں ہوتا۔

  • تحریک انصاف کیخلاف پٹیشن، شہداء فاؤنڈیشن پر 5ہزار روپے جرمانہ عائد

    تحریک انصاف کیخلاف پٹیشن، شہداء فاؤنڈیشن پر 5ہزار روپے جرمانہ عائد

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کے دھرنے میں میوزیکل شو کے خلاف پٹیشن دائر کرنے پر شہداء فاؤنڈیشن کو پانچ ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا۔

    تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے میوزیکل شو کےخلاف درخواست کی سماعت جسٹس اطہر من اللہ نے کی، فاضل عدالت نے دوران سماعت برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ایسی پٹیشن سے عدالت کا وقت ضائع کیا گیا، لوگ جیلوں میں سڑ رہے ہیں اور یہاں سیاسی معاملات پر درخواستیں دائرکی جارہی ہیں، آرٹیکل ایک سو ننانوے کے تحت بنیادی حقوق کی کئی سماعیتں زیرغور ہیں۔

    جسٹس اطہر نے ریمارکس میں کہا کہ درخواست گزار کو اگر ایک ٹی وی چینل اچھا نہیں لگتا تو دوسرا ٹی وی چینل لگا لے، عدالت تحریک انصاف کے میوزیکل شو کے خلاف آرڈر پاس نہیں کرسکتی۔

  • شاہراہ دستور پرآمدورفت نہیں رکی، پی اے ٹی اورپی ٹی آئی کا جواب

    شاہراہ دستور پرآمدورفت نہیں رکی، پی اے ٹی اورپی ٹی آئی کا جواب

    اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک اور تحریک انصاف نےسپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا، جواب میں کہا گیا ہے کہ  شاہراہ دستورکی ایک قطارخالی کردی، آمد و رفت نہیں رکی ، دوسری جانب اٹارنی جنرل نے رپورٹ میں کہا کہ عمران خان اور طاہر القادری نے دھرنے متبادل جگہ منتقل کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کرائے گئے پی اے ٹی کے جواب میں کہا گیا ہے کہ شاہراہ دستور پر سب کی آمدورفت جاری  رہے گی، دھرنا دینا ہمار اآئینی حق ہے، جو جاری رہے گا، گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے ایک لائن خالی کرلی گئی ہے۔

    پی ٹی آئی کی جانب سے اعلیٰ عدالت کو جواب میں موقف اپنایا گیا کہ ہم شاہراہ دستور پر نہیں، پریڈ گراؤنڈ میں بیٹھے ہیں، پریڈگراونڈ کا شاہراہ دستور سے کوئی تعلق نہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے جواب میں مزید کہا گیا کہ شاہراہ دستور پی ٹی آئی کے دھرنوں کی وجہ سے بند نہیں اور نہ ٹریفک کی آمدورفت رکی ۔

    اٹارنی جنرل نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ تحریک انصاف نے دھرنا متبادل جگہ منتقل کرنے سے انکارکردیا، پاکستان عوامی تحریک بھی شاہراہ دستور چھوڑنے پر آمادہ نہیں، دونوں جماعتوں کو شاہراہ دستور پر آنے کا این او سی نہیں دیا گیا تھا، دھرنوں کے لئے اسپورٹس کمپلیکس اور فیض آباد میں متبادل جگہ دینے کی پیشکش کی گئی ہے۔

    چیف جسٹس نے پیر کے روز شاہراہ دستورخالی کرانے کا حکم دیتے ہوئے وہاں سے گزرنے کا کہا تھا تاہم صبح چیف جسٹس کیبنٹ بلاک اور پارلیمنٹ کےاندرونی راستےسے سپریم کورٹ پہنچے۔

  • شاہراہ دستور کل تک خالی کرائی جائے، سپریم کورٹ

    شاہراہ دستور کل تک خالی کرائی جائے، سپریم کورٹ

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کو شاہرادستورکو خالی کرانے کی ہدایت کردی۔لارجز بینچ نے تجویزکیاہے کہ تعلیمی اداروں میں قیام پذیر اہلکاروں کو دوسری جگہ منتقل کیاجائے۔

    ممکنہ ماورائے آئین اقدام کے خلاف اور بنیادی حقوق کی تشریح کیلئے دائر درخواست کی چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے کی۔ بینچ نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ کل تک شاہراہ دستور کی سڑکیں احتجاج کرنے والوں سے خالی کرائی جائیں ۔

    سپریم کورٹ نےدھرنے کے سبب اضافی اخراجات سے متعلق تفصیلات بھی طلب کرلیں۔ لارجربینچ نے تجویز دی کہ تعلیمی اداروں می قیام پذیر پولیس اہلکاروں کو متبادل جگہ فراہم کی جائے۔دوسری جانب انقلاب اور آزادی مارچ کے خلاف درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس اطہر من اللہ نے کی ۔

    عدالت نے ڈپٹی کمشنر کو دو ستمبر تک جواب داخل کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے استفسار کیا کہ بچے اسکول اور وکلا ءعدالتوں تک نہیں جا پا رہے، آپ نے کیا انتظامات کئے ۔ ڈپٹی کمشنرنے عدالت کو بتایا کہ عمران خان اور طاہر القادری نے تحریری اجازت مانگی تھی جو دے دی گئی۔

  • نواز شریف جلد گھٹنے ٹیکنے والا ہے، عمران خان

    نواز شریف جلد گھٹنے ٹیکنے والا ہے، عمران خان

    اسلام آباد:  عمران خان نے کہا کہ ملک میں انتشار نہیں چاہتےتھے،کسی قسم کی رکاوٹ آزادی مارچ کو نہیں روک سکتی۔

    اسلام آباد میں آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ آج سارے ظالم جمہوریت کے نام پر اکٹھے ہو گئے ہیں اور پارلیمنٹ کا رونا رو رہے ہیں، مگر میں ان سے پوچھتا ہوں کہ راستے روک کر اور میرے بینادی حقوق معطل کر کے یہ کون سے آئین کی خدمت کر رہے ہیں؟ جب اس ملک میں احتساب کی بات ہوتی ہے ان کو جمہوریت کی یاد آ جاتی ہے۔موجودہ حکمرانوں کو آئین اور قانون کی نہیں بلکہ کرسی کی فکر ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن ابتداء ہی سے سیاستدانوں کو خرید کر سیاست کرتی رہی ہے، ان کے خلاف عدالتوں اور کمیشنوں نے فیصلے کئے مگر ان کے خلاف کچھ نہیں کیا گیا۔ نواز شریف نے نگراں حکومت سے مل کر دھاندلی کی، دھاندلی کے لئے سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کو ساتھ ملایاگیا، الیکشن سے دو دن قبل محبوب انور کو الیکشن کمشنر پنجاب منتخب کیا گیا ،جس نے دھاندلی میں اہم کردار ادا کیا۔

    سرکاری ملازمین سے مخاطب ہوکرکہا کہ  ایسا کوئی حکم قبول نہ کریں جس میں ان کو عوام سے ٹکرانے کا کہا جائے، آفتاب چیمہ کے بیٹے تیمور چیمہ کو سلام پیش کرتا ہوں جس نے اپنے والد کو کہا کہ اس کو ان پر فخر ہے کہ انہوں نے حکومت کا عوام پت تشدد کا حکم نہیں ماننا۔

    اپنی شادی کے حوالے سے دیئے گئے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ میرے شادی کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر لیا گیا، شادی کا بیان کا مطلب اپنی ذاتی خوشی تب تک نہیں مناؤں گا جب تک نیا پاکستان نہیں بنتا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ظلم کا نظام رائج ہے اور 80 فیصد پاکستان میں سیورج کا نام نہیں، ملک میں اتنا ظلم ہو اور ہم خوشیاں منائیں یہ ممکن نہیں خوشیاں تب منائیں گے جب ظالموں کو اقتدار سے الگ کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے جزبوں کو نہ تو یہ رکاوٹیں شکست دے سکتی ہیں اور  نہ یہ پولیس، اگر تحریک انصاف کے ٹائیگرز کو حکم دوں تو پولیس اور کنٹینرز سمیت ہر چیز کا مقابلہ کر سکتے ہیں ، مگر ملک میں انتشار نہیں پھیلانا چاہتا کیونکہ یہ سب ہمارا اپناہے مگر اس سب کو ایک جعلی وزیر اعظم نے یر غمال بنا رکھا ہے۔نوجواں! حکمرانوں کے ناجائز حکم کو کبھی نہ ماننا، کوئی ظالم حکمران تبدیلی کو نہیں روک سکتا۔

  • ایک دوروزمیں قوم کوبہترخبرملےگی، احسن اقبال

    ایک دوروزمیں قوم کوبہترخبرملےگی، احسن اقبال

    اسلام آباد: وفاقی وزیر احسن اقبال نےکہاہے ایک دوروزمیں قوم اچھی خبرملے گی۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہناتھا کہ حکومت نے تحریک انصاف کی دو بنیادی شرائط تسلیم کرلی ہیں، انتخابی اصلاحات کےلئے کمیٹی اپنا کام کررہی ہے انہوں نے کہاتحریک انصاف کے رہنما ذاتیات پروزیراعظم کے استعفے کامطالبہ کررہے ہیں۔ وزیراعظم سے استفعے کا مطالبہ انحرافِ ٓآئین ہے۔ احسن اقبال نے کہاایک دو روزمیں قوم کوبہترخبرملےگی۔

    احسن اقبال نے بتایامذاکرات کے تیسرے دورمیں بھی تحریک انصاف کی کمیٹی مائنس ون فارمولے کی وکیل بن کر آئی تھی کسی کی ضد پر وزیراعظم کو ہٹا نہیں سکتے، اگرجوڈیشل کمیشن سے منظم دھاندلی ثابت ہوجائے تو وزیراعظم اور کابینہ کا بھی برقرار رہنے کا جواز نہیں، تحریک انصاف سے کہا ہے کہ ہم انتخابات کی شفاف تحقیقات کرانے کے لئے تیار ہی

  • نوازشریف مستعفی نہ ہوئےتو ملک گیرپہیہ جام ہڑتال ہوگی،عمران خان

    نوازشریف مستعفی نہ ہوئےتو ملک گیرپہیہ جام ہڑتال ہوگی،عمران خان

    اسلام آباد :پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف نےاستعفیٰ نہ دیاتو ملک گیرپہیہ جام ہڑتال کرینگے،ان خیالات کا اظہارانہوں نے اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت مذاکراتی ٹیم بھیجنےسےپہلے راستےسےکنیٹنر ہٹائے ،نیاپاکستان بننے تک شادی کاسوچ بھی نہیں سکتا،عمران خان نے کہا کہ آصف علی زرداری کس منہ سے جمہوریت کی بات کررہے ہیں انہوں نے مجھے خود فون کر کے کہا تھا کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ رکاوٹوں کے باوجود لوگ جوق در جوق دھرنے میں شرکت کیلئے آ رہے ہیں،میں نواز شریف کے استعفے کے مطالبے سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹوں گا، انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف تمھارا وقت ختم ہوگیا اب نیا پاکستان بننے سے کوئی بھی نہیں روک سکتا۔

    اج رات ساڑھے آٹھ بجے اپنے خطاب میں قوم کو بتاؤں گا کہ سول نافرمانی کیا ہوتی ہے اور اس کے کیا مقاصد ہوتے ہیں، عمران خان کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان بننے تک شادی کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا، لوگ غربت کی چکی میں پس رہے ہیں،اور میں پاکستانی قوم کو اس کے جائز حقوق دلا کر رہوں گا