Tag: تحریک انصاف

  • وکلا برادری کا غیر آئینی مطالبات کے خلاف کل ملک گیر عدالتی بائیکاٹ کا اعلان

    وکلا برادری کا غیر آئینی مطالبات کے خلاف کل ملک گیر عدالتی بائیکاٹ کا اعلان

    اسلام آباد: پاکستان بار اور سپریم کورٹ بار نے پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے دھرنے اور غیر آئینی مطالبات کے خلاف کل ملک گیر عدالتی با ئیکاٹ کا اعلان کر دیا ہے۔

    پاکستان بار اور سپریم کورٹ بارز کے نمائندوں کا ایک مشترکہ اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا گیا اجلاس نے پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے غیر آئینی مطالبات کی شدیدمذمت کرتے ہوئے اعلان کیاکہ ملک میں کسی بھی قسم کی غیر آئینی تبدیلی ملک کے مستقبل کے لئے تباہ کن ہو گی اور ایسی کسی بھی تبدیلی کی بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ تمام سیاسی جماعتیں احتراز اور برد باری کا مظاہرہ کریں اجلاس میں قرار دیا گیا کہ شفاف اور غیر جانب دار انتخابات کے لئے غیر جانب دار اور خود مختار الیکشن کمیشن ہو نا لازمی ہے اس ضمن میں سپریم کورٹ ورکرز پارٹی فیصلہ کی روشنی میں قانون سازی کی جائے اجلاس میں کہا گیا کہ غیر قانونی ہلاکتیں وہ لاہور مین ہوں یا کسی بھی صوبے میں قابل مذمت ہیں اجلاس نے تحریک انصاف کی سول نافرمانی کی تحریک کو بھی ملکی مفاد کے منافی قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

  • عمران خان نے مزاکرات کے لئے 6 نکاتی مطالبہ  پیش کردیا

    عمران خان نے مزاکرات کے لئے 6 نکاتی مطالبہ پیش کردیا

    اسلام آباد :  پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا مذاکرات کے لئے تیار ہوں ،لیکن بات چیت کا پہلا نکتہ وزیراعظم کا استعفیٰ ہوگا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کاآزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب میں مذاکرات کے لئے چھ نکاتی مطالبہ پیش کیا ، عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک سال تک بھی کنٹینر میں سونا پڑاتو اس کے لئے بھی تیار ہوں، عمران خان نے ڈی چوک کو آزادی اسکوئر کا نام دے دیا،انہوں نے کہا کہاآج ساری رات ہم آزادی کا جشن منائیں گے، نواز شریف معصوم چہرے کے پیچھے ایک آمر ہیں، نواز شریف کے کے استعفےتک آزادی اسکوئر پر ہی بیٹھے رہیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے لیکن حکومت کی جانب سے کمیٹی تشکیل دینے کا کوئی فائدہ نہیں، جب تک نوازشریف استعفیٰ نہیں دیتے مذاکرات نہیں ہوں گے کیونکہ انہوں نے الیکشن میں دھاندلی کرائی اگر نوازشریف نے استعفیٰ نہیں دیا تو کوئی بھی کمیٹی ان کا احتساب نہیں کرسکتی۔ آج ایک جمہوری جماعت سیاسی مزاکرات کرنے کو تیار ہےانہوں نے مزاکرات کے لئے چھ نکاتی مطالبہ بھی پیش کیا۔

    عمران خان نے کہا ہمارا پہلہ مطالبہ وزیراعظم کا استعفیٰ ہے۔

    دوسرا دوبارہ انتخابات کرائے جائیں۔

    تیسرا مطالبہ انتخابی اصلاحات کی جائیں۔

    چوتھا مطالبہ اتفاقِ رائے سے نئی غیر جانبدار نگراں حکومت تشکیل دی جائے۔

    پانچواں مطالبہ اتفاقِ رائے سے نیا الیکشن کمیشن تشکیل دیا جائے۔

    چٹھا مطالبہ دھاندلی میں ملوث افرادکیخلاف آرٹیکل6کےتحت کارروائی ہو۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمان نے فوج کے خلاف مہم چلائی، شکیل الرحمان نوازشریف کا میڈیا سیل بنا ہوا ہے۔جو دل سے پاکستانی ہوگا وہ جنگ اخبار نہیں خریدے گا، انہوں نے کہا کہ حسنی مبارک کے خلاف عوام کو سڑکوں پر انصاف ملا،نواز شریف کے بھی ہوتے ہوئے انصاف ملنا ہوتا تو مل چکا ہوتا۔

    عمران خان نے کہا کہ نوازشریف نے عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا مارا جس کی گواہی ان کے وزرا نے بھی دی، ان کے ہوتے ہوئے کسی طرح شفاف تحقیقات نہیں ہوسکتیں، وہ پاکستان کے حسنی مبارک ہیں انہیں بھی پاکستان کی عوام ہی اقتدار سے الگ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج میری 18 سالہ جدوجہد کےنتیجے میں قوم جاگ چکی ہے جس کی بے حد خوشی ہے، اب حکمران بھی سن لیں یہ جن بوتل سے باہر آچکا ہے جو اب واپس نہیں جاسکتا، اگر عوام اس طرح مجھے جانے کا کہتی تو غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے استعفیٰ دیتا اور ملک میں انتخابات کا اعلان کرتا۔

     

  • عمران خان نے مزاکرات کے لئے 6 نکاتی مطالبہ  پیش کردیا

    عمران خان نے مزاکرات کے لئے 6 نکاتی مطالبہ پیش کردیا

    اسلام آباد :  پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا مذاکرات کے لئے تیار ہوں ،لیکن بات چیت کا پہلا نکتہ وزیراعظم کا استعفیٰ ہوگا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کاآزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب میں مذاکرات کے لئے چھ نکاتی مطالبہ پیش کیا ، عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک سال تک بھی کنٹینر میں سونا پڑاتو اس کے لئے بھی تیار ہوں، عمران خان نے ڈی چوک کو آزادی اسکوئر کا نام دے دیا،انہوں نے کہا کہاآج ساری رات ہم آزادی کا جشن منائیں گے، نواز شریف معصوم چہرے کے پیچھے ایک آمر ہیں، نواز شریف کے کے استعفےتک آزادی اسکوئر پر ہی بیٹھے رہیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے لیکن حکومت کی جانب سے کمیٹی تشکیل دینے کا کوئی فائدہ نہیں، جب تک نوازشریف استعفیٰ نہیں دیتے مذاکرات نہیں ہوں گے کیونکہ انہوں نے الیکشن میں دھاندلی کرائی اگر نوازشریف نے استعفیٰ نہیں دیا تو کوئی بھی کمیٹی ان کا احتساب نہیں کرسکتی۔ آج ایک جمہوری جماعت سیاسی مزاکرات کرنے کو تیار ہےانہوں نے مزاکرات کے لئے چھ نکاتی مطالبہ بھی پیش کیا۔

    عمران خان نے کہا ہمارا پہلہ مطالبہ وزیراعظم کا استعفیٰ ہے۔

    دوسرا دوبارہ انتخابات کرائے جائیں۔

    تیسرا مطالبہ انتخابی اصلاحات کی جائیں۔

    چوتھا مطالبہ اتفاقِ رائے سے نئی غیر جانبدار نگراں حکومت تشکیل دی جائے۔

    پانچواں مطالبہ اتفاقِ رائے سے نیا الیکشن کمیشن تشکیل دیا جائے۔

    چٹھا مطالبہ دھاندلی میں ملوث افرادکیخلاف آرٹیکل6کےتحت کارروائی ہو۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمان نے فوج کے خلاف مہم چلائی، شکیل الرحمان نوازشریف کا میڈیا سیل بنا ہوا ہے۔جو دل سے پاکستانی ہوگا وہ جنگ اخبار نہیں خریدے گا، انہوں نے کہا کہ حسنی مبارک کے خلاف عوام کو سڑکوں پر انصاف ملا،نواز شریف کے بھی ہوتے ہوئے انصاف ملنا ہوتا تو مل چکا ہوتا۔

    عمران خان نے کہا کہ نوازشریف نے عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا مارا جس کی گواہی ان کے وزرا نے بھی دی، ان کے ہوتے ہوئے کسی طرح شفاف تحقیقات نہیں ہوسکتیں، وہ پاکستان کے حسنی مبارک ہیں انہیں بھی پاکستان کی عوام ہی اقتدار سے الگ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج میری 18 سالہ جدوجہد کےنتیجے میں قوم جاگ چکی ہے جس کی بے حد خوشی ہے، اب حکمران بھی سن لیں یہ جن بوتل سے باہر آچکا ہے جو اب واپس نہیں جاسکتا، اگر عوام اس طرح مجھے جانے کا کہتی تو غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے استعفیٰ دیتا اور ملک میں انتخابات کا اعلان کرتا۔

  • لاہور ہائیکورٹ: پی ٹی آئی کے دھرنے کیخلاف درخواست ناقابل سماعت قرار

    لاہور ہائیکورٹ: پی ٹی آئی کے دھرنے کیخلاف درخواست ناقابل سماعت قرار

    لاہور: تحریک انصاف کا دھرنا ختم کرنے کے لیےلاہور ہائی کورٹ نے دائردرخواست کو ناقابل سماعت قرار دے دیا۔ جسٹس شاہدبلال نےعمران کا دھرنا روکنے سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔ہائی کورٹ آفس کی جانب سے اعتراض عائد کیا گیا تھا کہ درخواست ناقابل سماعت ہے۔ عدالت نےاعتراض برقرار رکھتے ہوئے قرار دیا، کسی بھی شہری کو پرامن احتجاج سے روکا نہیں جاسکتا.

    درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان کا دھرنا پاکستان کے خلاف بین الاقوامی سازش ہے جس سے انتشار کی سی کیفیت ہے۔ درخواست گزار نے استدعا کی تھی کہ عدالت کمیشن تشکیل دے جودھرنے کے پس پردہ حقائق کی تحقیقات کرے تاکہ قوم صورتحال سےآگاہ ہوسکے

  • تمام رکاوٹیں ہٹا کرعوام اسلام آباد پہنچے، عمران خان کا ٹوئیٹر پر پیغام

    تمام رکاوٹیں ہٹا کرعوام اسلام آباد پہنچے، عمران خان کا ٹوئیٹر پر پیغام

    اسلام آباد: ملکی سیاست ،سیاسی قلابازیاں،لیڈروں کی انقلابی باتیں،دھرنے ، مارچ اور تقاریر تک ہی محدود نہیں رہیں بلکہ سیاست دان اب اپنے نظریات،موقف اور بیانات ٹوئیٹر پردیتے نظر آتےہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سوشل ویب سائٹ ٹوئیٹر پر اپنے تازہ ترین ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ آج رات ہم ڈی چوک پرآزادی کاجشن منائیں گے، پی ٹی آئی سربراہ نے عوام کو مارچ میں شریک ہونے کی ایک بار پھر دعوت دے دی اور ٹوئیٹ کیا کہ چاہتاہوں تمام پاکستانی بیریئرتوڑ کریہاں پہنچیں، اس سے قبل خان صاحب نے پیغام دیا کہ جب ناانصافی قانون بن جائے تو جدوجہد لازمی ہوجاتی ہے، صرف اتنا ہی نہیں عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما نے بھی اپنے کپتان کی خبرٹوئیٹر پردریافت کی تھی۔

  • آزادی مارچ : شرکاءعمران خان کی قیادت میں ریڈ زون میں داخل ہونے کو تیار

    آزادی مارچ : شرکاءعمران خان کی قیادت میں ریڈ زون میں داخل ہونے کو تیار

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ نے آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کے استعفیٰ دینےتک پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے بیٹھارہوں گا، انہوں نے کارکنوں سے کہا کہ ہم دس منٹ میں پارلیمنٹ ہاؤس کی جانب جائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایک لٹیرا جاتا ہے تو دوسرا آجاتا ہے لیکن آج تحریک انصاف کے کارکنوں نے ایک نئی تاریخ رقم کرنی ہے۔

    انہوں کارکنوں کو مخاطب کر کے کہا کہ آُپ مجھ سے تین وعدے کریں ، میں انتشار نہیں چاہتا ہے ہم یہ ثابت کریں گے کہ ہم پر امن لوگ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپنے گلو بٹ پہلے سے تعینات کردئیے ہیں انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر  یہاں خون بہا تو وہ پوری دنیا میں ان کا پیچھا کریں گے ، اس کے ساتھ ہی انہوں نے اپنے کارکنوں سے کسی بھی قسم کے تشدد کی صورت میں پر امن رہنے کی ہدایت کی۔

    انہوں نے پولیس اہلکاروں کو مخاطب کر کے کہا کہ پہلی بار اپنے ضمیر کی آواز سننا اور کرپٹ وزیر اعظم کے احکامات کو رد کردینا۔ سب سے آگے میں خود ہوں گا اور میرے ساتھ خواتین ہوں گی لہذا ہم پر کسی قسم کا تشدد نہیں کرنا تم پہلے ہی پچاسی افراد کو زخمی کرچکے ہو۔

    ان کا کہنا تھا کہ ریڈ زون پاکستان کا حصہ ہے ہندوستان کی زمین نہیں اس لئے وہاں احتجاج ہمار آئینی حق ہے۔

    انہوں نے کہا میں جانتا ہوں کہ پولیس پاکستان کی پولیس ہے نواز شریف کی ملازم نہیں ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر کوئی گلو بٹ ہمیں مل گیاتو مجھے ابھی سے اس پر ترس آرہا ہے۔

    انہوں نے کارکنوں کو ہدایت کی ہم پارلیمنٹ کے اندر نہیں جائیں گے ساتھ ہی ساتھ انہوں نے حکومتی ارکان کو مخاطب کر کے کہا کہ اگر وہ واقعی عوامی نمائندے ہیں تو عوام سے خوفزدہ کیوں ہیں۔

    عمران خان نے کارکنوں سے دوسرا وعدہ لیا کہ اگر اس جدود جہد میں ان کو کچھ ہوگیا تو نواز شریف سے اس کا بدلہ لیا جائے گاان کا کہنا تھا کہ میرے لئے یہی خوشی کا مقام ہو گا کہ میری قوم جاگ گئی ہے۔

    انہوں ںے تیسرا وعدہ لیا کہ عوام ریڈ زون میں پارلیمنٹ کے سامنے رہیں گے اور کسی بھی سرکاری عمارت پر قبضہ نہیں کیا جائے گا ، اس وعدے کے ساتھ ہی انہوں نے وزیر اعظم کو مخاطب کیا کہ ہم آپ کی طرح سپریم کورٹ پر حملہ نہیں کریں گے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ آج تحریک انصاف کا مجمع دیکھ  کر لوگ تحریر اسکوائر بھول جائیں گے۔

    انہوں نے ایک بار پھر سول نافرمانی کی تحریک کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ نا یوٹیلیٹی بل بھرے جائیں گے اور نہ ہی کسی قسم کا ٹیکس بھرا جائے گا ساتھ ہی انہوں نے سرکاری ملازموں سے اپیل کی وہ کام چھوڑدیں کسی قسم کے دستخط نہ کریں۔

    انہوں نے حکومتی وزراءکو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کےدرباری ٹی وی پر جاکر  کہتے ہیں کہ ہم غیر آئینی طریقہ استعمال کر رہیں ہیں ۔ میں ان سے سوال پوچھتا ہوں کہ نواز شریف میں اور حسنی مبارک میں کیا فرق ہے دونوں ناجائز طریقے سے اقتدار پرقابض تھے دونوں ریاستی طاقت کو اپنے مفاد میں استعمال کر تے ہیں تو کیا حسنی مبارک کسی عدالتی فیصلے یا آٗینی طریقے سے گیا تھا یا عوام کے احتجاج نے اسے جانے پر مجبور کیا تھا؟۔

    انہوں نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا کہ اگر حکومت کی جانب سے کسی قسم کا تشدد ہوا تو وہ نوا زشریف کو نہیں چھوڑیں گے اور اگر عمران خان کو کچھ ہوا تو پاکستان کے عوام وزیر اعظم نواز شریف کو نہیں چھوڑیں گے۔

    انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف کو کھلا چیلینج دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ طاقت کا استعمال کرنا چاہتے ہیں تو پولیس کے ذریعے تشدد کا مظاہرہ کرنے کے بجائے عمران خان سے براہ راست مقابلہ کرلیں، تقریر کے آخر میں انہوں نے دھرنے کے شرکاء کو نوید دی کہ وہ جلد ہی آزادی جشن منائیں گے۔

  • سیاسی صورتحال کے باعث روپیہ اوراسٹاک مارکیٹ دباؤ کا شکار

    سیاسی صورتحال کے باعث روپیہ اوراسٹاک مارکیٹ دباؤ کا شکار

    کراچی :تحریک انصاف اور پاکستانی عوامی تحریک کے دھرنوں سے حکومت کے ساتھ ساتھ روپیہ اور اسٹاک مارکیٹ بھی دباؤ کا شکار ہوگئے، ہفتے کے دوسرے روز ٹریڈنگ کے آغاز پر ہی کراچی اسٹاک مارکیٹ مندی کا شکار ہو گئی اور ایک موقع پر اسٹاک مارکیٹ میں پانچ سو تیس پوائنٹس کی مندی بھی دیکھی گئی جس کے بعد مندی میں کمی تو آئی مگر مارکیٹ منفی زون سے باہر نہ نکل سکی۔

    دوسری جانب حکومت اور مرکزی بینک کی کوششوں کے باوجود بینکوں کے درمیان لین دین میں ڈالر کی قدر کم نہ ہوسکی بلکہ آج ڈالر کی قدرمیں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ انٹر بینک میں روپے کی قدر میں بیالیس پیسے کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد ڈالر سو روپے پینتالیس پیسے میں فروخت ہوا۔ اوپن مارکیٹ میں میں بھی ڈالر کی قدر دس پیسے اضافے کے ساتھ سو روپے تیس پیسے پر فروخت کیا جارہا ہے۔

  • ریڈزون کی حفاظت کے لئے سیکیورٹی ہائی الرٹ

    ریڈزون کی حفاظت کے لئے سیکیورٹی ہائی الرٹ

    اسلام آباد: سیکیورٹی اداروں پر بھی آج کڑا وقت آن پڑا ہے، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے ریڈ زون میں داخل ہونے کے اعلان کے بعد ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔

    عمران خان کے ریڈ زون میں داخل ہونے کے اعلان نے حکومتی حلقوں میں ہلچل مچادی، سیاسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ذمہ داروں نے حکمت عملی طے کرلی ہے، حکومت نے مارچ کے شرکاء کو روکنے کیلئے ریڈ زون کے اطراف تین حصار قائم کرکے سیکیورٹی کو ریڈ الرٹ کر دیا ہے۔

    پولیس کے تازہ دم دستے وفاقی دارالحکومت پہنچ گئے ،جو حکومت کے قائم کردہ پہلے حصار میں خلاف ورزی کرنے والوں کو روکنے کی کوشش کریں گے، دوسرے حصار میں رینجرز اور ایف سی کو ذمہ داری دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ تیسرے حصار میں پاک فوج بند باندھے گی۔

    ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے حساس مقامات پر تجربہ کار شوٹرز بھی تعینا ت کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ریڈ زون کے علاوہ حکومت نے شہر بھر میں کنٹینرز کی بھرمار کر دی ہے، جگہ جگہ خار دار تاروں کی باڑ نے شہر کو مفلوج کر رکھا ہے۔

  • عمران خان نے قومی اسمبلی ، وزیراعظم ہاؤس کے سامنے احتجاج کا اعلان کردیا

    عمران خان نے قومی اسمبلی ، وزیراعظم ہاؤس کے سامنے احتجاج کا اعلان کردیا

    اسلام آباد:  پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ کل قومی اسمبلی اور پھر وزیر اعظم ہاؤس کے سامنے احتجاج کریں گے ۔

    اسلام آباد میں آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ سول نافرمانیکے ذریعےنواز شریف کی حکومت ہٹائیں گے، سول نافرمانی پر امن طریقے سے آزادی لینے کا بہترین طریقہ ہے، عمران خان نے ایک بار پھر کہا کہ بجلی ،گیس کے بل نہیں دیں گے کیونکہ رائیوند میں بل نہیں آتا ، ٹیکس نہیں دیں گےکیونکہ میاں صاحب ٹیکس نہیں دیں گے، حکومت کل سارے کنٹینرز ہٹا دے، وہ پرامن رہیں گے، پولیس فیصلہ کر لے کہ انہوں نے عمران خان پر گولی چلانی ہے یا نہیں، اگر فائرنگ ہوئی تو پہلی گولی میں کھاﺅں گا۔

    آزادی مارچ کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کل ریڈ زون کی جانب بڑھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں آگے رہوں گا اور کارکن میرے پیچھے ہوں گے، پولیس اور کارکنوں کے درمیان میں کھڑا رہوں گا، پولیس فیصلہ کر لے کہ وہ عمران خان پر گولی چلائے گی یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس ملک کی پولیس بنے، نواز شریف کے گلوبٹ نہ بنے اور جو گلو بٹ ہیں انہیں ابھی پیغام دیتا ہوں کہ تم نے ہتھیار اٹھائے تو تمہیں اس دنیا میں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

    انہوں نے کارکنوں سے وعدہ لیا کہ وہ ریڈ زون کی جانب سے بڑھتے وقت کوئی ہنگامہ نہیں کریں گے اور نظم و ضبط کا مظاہرہ کریں گے، پر امن طریقے سے چلیں گے، میں اپنی پولیس کو پھر سے کہتا ہوں کہ کوئی ایسی چیز نہ کرنا کہ کسی قسم کا انتشار ہو کیونکہ ہم پرامن ہوں گے، میں سارے پاکستانیوں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ میرے ساتھ چلیں، اپنی حکومت میں میاں شہباز شریف کو پل اور انڈر پاس بنانے کے کنٹریکٹ دوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کو کافی وقت دے دیا ہے لیکن میاں صاحب ضدی بچے بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے چاروں صوبوں کے لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ موقع مت چھوڑنا، سب لوگ اسلام آباد آ جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز جنونی پاکستانیوں کو تھوڑی غلط فہمی ہو گئی تھی جسے دور کرنا چاہتا ہوں، سول نافرمانی کی تحریک پرامن آزادی لینے کا بہترین ہتھیار ہے، نواز شریف لاہور چلے گئے تو سول نافرمانی کی تحریک سے انہیں گھٹنوں پر لے آئیں گے، نواز شریف ہم سے بچ بھی گئے تو سول نافرمانی سے نہیں بچیں گے۔

    عمران خان کہنا تھا کہ وہ نہیں چاہتے کہ جس طرح ان کی عمر کے لوگوں نے ان کرپٹ حکمرانوں کی غلامی کی ہے اسی طرح آنے والی نسل ان کے بیٹوں کی غلامی کرے، آپ سمجھیں کہ آپ کے حقوق کیا ہیں، جمہوریت کیا ہے، جمہوریت، آمریت اور بادشاہت میں کیا فرق ہے، جمہوریت وہ ہوتی ہے جس میں حکمران عوام کو جوابدہ ہیں، جس طرح حضرت عمر مسجد میں کھڑے تھے اور ایک عام آدمی نے کھڑے ہو کر حضرت عمر سے پوچھ لیا تھا کہ یہ کپڑے خریدنے کیلئے تجھے کہاں سے پیسے ملے، ہم بھی ایسی جمہوریت چاہتے ہیں جس میں احتساب کر سکیں، ہم خونی انقلاب نہیں چاہتے، انہوں نے کہا کہ وہ دھاندلی سے بننے والی جعلی اسمبلیوں اور جعلی وزیراعظم کو نہیں مانتے۔

  • تحریک انصاف کا تمام اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ

    تحریک انصاف کا تمام اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ

    اسلام آباد :  تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے تمام اسمبلیوں سے استعفےٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اسلام آباد میں عمران خان کے رہائش گاہ بنی گالہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے راہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف نے ملک کے تمام اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے،  جبکہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں کو تحلیل کرنے کے لئے مشاورت جاری ہے ۔

    بنی گالہ میں پاکستان تحریک انصاف کے چئرمین عمران خان کے زیرِ صدارت پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس جاری تھا جس کے پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مزاکرات کے دروازے ابھی بند کئے،حکومت مزاکرات کے نام پر ڈرامہ کر رہی ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملک بھر سے عوام جعلی مینڈیٹ کو مسترد کرنے آئے ہیں،  عوام طاقت کا سر چشمہ ہے، ہم عوام میں جارہے ہیں اب فیصلہ عوام کے ہاتھ میں ہے ۔قومی اور دیگر 3 اسمبلی کے ارکان نے اپنے استعفے عمران خان کو جمع کردیئے ہیں خیبر پختونخوا کی اسمبلی میں استعفے کے لئےاتحادیوں کی مشاورت جاری ہے ۔

    اس موقع پر عوامی لیگ کے سربراہ شیخ رشید  نے اے آر وائی نیوز سے گفتگومیں  کہا ہے کہ اگر عمران خان استعفی دیں گے تو میں بھی استعفی دے دوںگا۔