Tag: تحریک انصاف

  • آصف زرداری کا دور ختم ہوگیا، اگلی بار سندھ سے بھی صفایا ہوگا، محمود الرشید

    آصف زرداری کا دور ختم ہوگیا، اگلی بار سندھ سے بھی صفایا ہوگا، محمود الرشید

    فیصل آباد: وزیر پنجاب برائے ہاؤسنگ محمود الرشید نے کہا ہے کہ آصف زرداری کا دور ختم ہوگیا اگلی بار سندھ سے بھی صفایا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر برائے ہاؤسنگ محمود الرشید نے کہا کہ آصف زرداری دن میں خواب دیکھتے ہیں جبکہ نواز شریف اپنی اننگ کھیل چکے، نواز شریف پر مقدمات بہت ہیں لگتا ہے ان سے نہیں نکل سکیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ مغربی اور انڈا پروگرام کے اعلان پر دیہات میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے، وزیراعظم کے اعلان کردہ پروگرام سے ملکی معیشت مضبوط ہوگی، نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کے لیے فیصل آباد میں 70 ہزار سے زائد درخواستیں آئیں۔

    پیپلزپارٹی زرداری کو راہ راست پر لائے، فیاض الحسن چوہان

    صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ پیپلزپارٹی تنقید کے بجائے آصف زرداری کو راہ راست پر لائے، آصف زرداری کی سیاست کرپشن، منی لانڈرنگ سے عبارت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ زرداری کی سیاست قتل و غارت، زمینوں پر قبضے سے عبارت ہے، پنجاب کی سیاست میں پیپلزپارٹی قصہ پارینہ بن چکی ہے، زرداری، آل شریف کی لگائی ہوئی گرہیں دانتوں سے کھول رہے ہیں۔

    فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ زرداری بدنام زمانہ سیاست پر شرمندگی کے بجائے تنقید کرتے نہیں جچتے، زرداری کی سیاست زمینوں، شوگر ملوں پر قبضے، عوام دشمن پالیسیوں سے عبارت ہے۔

    واضح رہے کہ پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا جس کے بعد پیپلزپارٹی رہنما قمرزمان کائرہ بھی حکومت پر برس پڑے تھے۔

  • قبل ازوقت انتخابات ہوئے بھی تو پی ٹی آئی اکثریت سے کامیاب ہوگی، جہانگیر ترین

    قبل ازوقت انتخابات ہوئے بھی تو پی ٹی آئی اکثریت سے کامیاب ہوگی، جہانگیر ترین

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ حکومت چلے گی کوئی پریشانی والی بات نہیں ہے، قبل از وقت انتخابات ہوئے بھی تو پی ٹی آئی اکثریت سے کامیاب ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ ایک سیکنڈ میں صوبہ نہیں بنتا اس کے لیے تمام اقدامات کرنا ہوتے ہیں، جنوبی پنجاب صوبہ ضرور بنائیں گے اپنا وعدہ پورا کریں گے۔

    [bs-quote quote=”اسد عمر سے کسی قسم کا تنازع نہیں، ایسی خبریں مخالفین پھیلا رہے ہیں” style=”style-6″ align=”left” author_name=”جہانگیر ترین”][/bs-quote]

    انہوں نے کہا کہ سیکریٹریٹ بنایا جارہا ہے اس کے بعد دیگر اقدامات بھی کیے جائیں گے، گزشتہ حکومتوں نے ملک کی معیشت کو تباہ کردیا تھا، ملکی حالات ایسے چھوڑ کر گئے تھے اس کو ٹھیک کرنے میں کچھ وقت لگے گا۔

    اسد عمر سے اختلافات کی خبروں پر جہانگیر ترین نے کہا کہ غلط خبر ہے میرے کسی کے ساتھ اختلافات نہیں ہیں، اسد عمر سے کسی قسم کا تنازع نہیں، ایسی خبریں مخالفین پھیلا رہے ہیں، گزشتہ دنوں ایسی کوئی میٹنگ بھی نہیں ہوئی جس میں اسد عمر سے تلخی ہوئی ہو۔

    جہانگیر ترین نے کہا کہ پانی کے مسائل، انتظامی امور کے بعد الگ صوبہ بنایا جاتا ہے، پانی اور خزانے کی تقسیم کیسے ہوگی اس کے بعد نیا صوبہ بنایا جائے گا، ملک کو بے دردی سے لوٹا گیا مسائل حل ہونے میں کچھ وقت لگے گا۔

    رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ ڈالر سے متعلق وضاحت دینا وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کا کام ہے، عوام سے جو بھی وعدے کیے گئے وہ سب پورے کریں گے۔

  • تجاوزات کے خلاف آپریشن،  تحریک  انصاف کا میئر کراچی کو ہٹانے کا مطالبہ

    تجاوزات کے خلاف آپریشن، تحریک انصاف کا میئر کراچی کو ہٹانے کا مطالبہ

    کراچی : تحریک انصاف نے میئرکراچی کو ہٹانے کا مطالبہ کردیا ، خرم شیرزمان کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم تجاوزات کےخلاف آپریشن پرموقف واضح کرے اور فوری طور پراپنا میئر تبدیل کرے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے میئرکراچی وسیم اختر کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ایم کیوایم فوری طور پر اپنا میئر تبدیل کرے اور تجاوزات کے خلاف آپریشن پر مؤفف واضح کرے، وزیرا عظم سےبھی معاملے پر بات چیت کی جائے گی۔

    غریبی مٹانے نکلے ہیں، غریب مٹانے کے لئے نہیں، فردوس شمیم


    دوسری جانب سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی کا کہنا ہے کہ تجاوزات ہٹانے کے طریقہ کار پر تحفظات ہیں، پہلے موقع دیا جاتا ہے لوگ تجاوزات ہٹا دیں، غریبی مٹانے نکلے ہیں، غریب مٹانے کے لئے نہیں۔

    فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے نے بے چینی پیدا کی ہوئی ہے، تجاوزات میں معاونت کرنیوالے افسران کو سزا ہونی چاہیے، میئر کراچی اپنے محکموں کے لوگوں کی نشاندہی کریں، شہرمیں ٹریفک جام کے باعث لاکھوں کا پیٹرول ضائع ہوتا ہے۔

    تجاوزات آپریشن، کاروباری افراد کے نقصانات اور تحفظات پر قرارداد جمع


    اس سے قبل پی ٹی آئی نے سندھ اسمبلی میں تجاوزات آپریشن، کاروباری افراد کے نقصانات اور تحفظات پر قرارداد جمع کرائی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ عدالتی احکامات کی آڑ میں کاروباری حضرات کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔

    خرم شیرزمان کا کہنا تھا کہ تمام جماعتیں تجاوزات کے خلاف ہمارے مؤقف کی حمایت کررہی ہیں، چیف جسٹس کے حکم کی آڑمیں لوگوں کو نقصان پہنچایا جارہا ہے، جن لوگوں کو نقصان پہنچایا گیا، ان کا ازالہ کیا جائے۔

    رہنما تحریک انصاف نے کہا چیف جسٹس دیکھیں شہر کو کتنا نقصان پہنچایا جارہا ہے، عدالت کے ناظر کے ذریعے آپریشن کی مانٹیرنگ کی جائے، ایم کیو ایم لوگوں سے بدلہ لے رہی ہے۔

    خیال رہے کہ وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے بھی چیف جسٹس سے اپیل کی ہے کہ وہ تجاوزات سے متعلق آپریشن پر ایک کمیٹی تشکیل دیں جو عدالت کو کارروائیوں سے متعلق آگاہ کرتی رہے۔

    واضح رہے کراچی میں سپریم کورٹ کے حکم پر تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن زور و شور سے جاری ہے جبکہ انتظامیہ عدالتی احکامات کی مزید وضاحت کی ضرورت بھی محسوس کر رہی ہے۔

  • سرکاری زمین پر تجاوزات قائم کرنے والوں کو نشان عبرت بنادیں گے، شہریارآفریدی

    سرکاری زمین پر تجاوزات قائم کرنے والوں کو نشان عبرت بنادیں گے، شہریارآفریدی

    اسلام آباد : وزیرمملکت داخلہ شہریارآفریدی نے کہا ہے کہ ریاست کی زمین پر تجاوزات قائم کرنے والوں کو نشان عبرت بنادیں گے، قانون کی حکمرانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

    یہ بات انہوں نے ترنول میں تجاوزات کے خلاف جاری مہم کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وزیراعظم عمران خان کی ہدایات پر تجاوزات کے خلاف ایکشن مزید تیز کردیا گیا ہے.

    اس سلسلے میں وزیر مملکت شہریار آفریدی ترنول کے اطراف تجاوزات کے خلاف مہم کا جائزہ لینے پہنچے، میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ تجاوزات کے خلاف مہم بھرپور طریقے سے جاری ہے.

    قانون کی حکمرانی پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، قانون امیر اور غریب سب کیلئے یکساں ہے، ریاست کی زمین پر تجاوزات قائم کرنے والوں کو نشان عبرت بنادیں گے۔

    وزیرمملکت داخلہ ک امزید کہنا تھا کہ قوم سے کیے گئےوعدے کو منطقی انجام تک لے کر جائیں گے، ترنول میں سڑک کے  اطراف4کلومیٹر پرتجاوزات گرادی گئیں،877کنال زمین واگزار کرائی گئی جس کی مالیت20ارب سے زیادہ ہے۔

  • کچھ وقت کے لیے کڑوی گولی کھانی پڑے گی، آگے حالات بہتر ہوجائیں گے، فیصل واوڈا

    کچھ وقت کے لیے کڑوی گولی کھانی پڑے گی، آگے حالات بہتر ہوجائیں گے، فیصل واوڈا

    لاہور: وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ کچھ مہینوں کی بات ہے، ملک انشاء اللہ ترقی کرے گا، کچھ وقت کے لیے کڑوی گولی کھانی پڑے گی آگے حالات بہتر ہوجائیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا کہ وفاق کی جماعت پیپلزپارٹی ایک صوبے تک محدود ہوگئی ہے، پیپلزپارٹی کو آئندہ الیکشن میں ایک گلی کی پارٹی بنادیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے 100 دن میں بہت کچھ حاصل کرلیا ہے، بڑے ایشوز کو حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں جن پر سالوں سے توجہ نہیں دی گئی۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ گورنر ہاؤس کی دیواریں گرانا علامتی چیز ہے جو ہم نے کہا تھا، چیئرمین واپڈا سے کہا ہے کچھ فنڈز نکالیں ہمیں مزید جیلیں بنانے کی ضرورت ہے، انہوں نے سوال کیا کہ جب جیلوں کی بات کرتا ہوں تو پی پی اور ن لیگ کا نام کیوں لینے لگتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: 100 دن میں 65 سال کے مسئلوں کو حل کرنے کے لیے صحیح سمت دے دی ہے: فیصل واوڈا

    واضح رہے کہ فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت نے 65 سالوں کے مسئلوں کو حل کرنے کے لیے 100 دن میں صحیح سمت دے دی ہے، وزیراعطم عمران خان اپنے وزراء کی کارکردگی خود دیکھنا چاہتے ہیں۔

    تحریکِ انصاف کے رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ 100 دن میں کسی وزیر پر چوری کا الزام نہیں لگا، مجھے وزیر بنے 42 دن ہوئے ہیں اور کے فور منصوبے میں تیزی آ گئی ہے۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے مذہبی انتہا پسندی کا فروغ نہیں ہونے دیا، کرتارپور بارڈر کھولنے کا وعدہ نواز شریف نے کیا تھا لیکن کھولاعمران خان نے۔

  • ہماری روایتی حکومت نہیں، ہم کچھ کرکے دکھائیں گے، جہانگیر ترین

    ہماری روایتی حکومت نہیں، ہم کچھ کرکے دکھائیں گے، جہانگیر ترین

    ملتان: پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا ایک منشور ہے ایک ویژن ہے، ہماری روایتی حکومت نہیں ہم کچھ کرکے دکھائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے اجتماعی شادیوں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کا ایک منشور ہے ایک ویژن ہے جو پی ٹی آئی کے منشور کے ساتھ نہیں انہیں عوام نے ووٹ نہیں دیا۔

    جہانگیر ترین نے کہا کہ اب لوگوں کو قرض نہیں کاروبار کے لیے گرانٹ ملے گی، یکم جولائی تک جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ بن جائے گا، جنوبی پنجاب کے فیصلے اب یہیں ہوں گے، جنوبی صوبہ بننے میں وقت لگے گا بہت پیچیدگیاں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ غریبوں کے لیے صرف عمران خان نے سوچا ہے، عمران خان 2019 میں جنوبی پنجاب کے عوام کو تحفہ دیں گے، جنوبی پنجاب میں میں سیکریٹریٹ کا کام تاریخی ہوگا۔

    مزید پڑھیں: حکومت میں نہ کوئی عہدہ رکھ سکتاہوں اورنہ ہی رکھناچاہتا ہوں،جہانگیرترین

    جہانگیرترین کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے فیصلے کی مکمل حمایت کرتا ہوں، ملتان جنوبی پنجاب کا سب سے بڑا اور مرکزی شہر ہے، جنوبی پنجاب کے لوگوں کی ملتان تک رسائی بہاولپور کی نسبت آسان ہے۔

    یاد رہے اگست میں ہونے والے وفاقی کابینہ اجلاس میں جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کے لیے بھی کمیٹی بنائی گئی تھی ، جس میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی اور خسرو بختیار شامل تھے۔

    خیال رہے تحریک انصاف نے حکومت کے ابتدائی 100 روز کے ایجنڈے کا اعلان کیا تھا، جس کو جنوبی پنجاب صوبہ محاذ تحریک کے سربراہ نے انقلابی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان ملک و قوم کی تقدیر بدلنے کا ایجنڈا لے کر آئے۔

  • حکومت کی 100 روزہ کارکردگی، مفصل رپورٹ

    حکومت کی 100 روزہ کارکردگی، مفصل رپورٹ

    اسلام آباد: تحریک انصاف کی حکومت کے سو روزہ کارکردگی سے متعلق تقریب کا انعقاد کیا گیا،  تقریب میں وزیراعظم اور وفاقی وزراء نے خطاب کیا اور حکومت کی 100 دن کی کارکردگی پر روشنی ڈالی۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت کے سو روزہ پلان مکمل ہونے پر تقریب اسلام آباد کے جناح کنونشن سینٹر میں منعقد کی گئی، تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، تقریب میں وزیراعظم عمران خان کے خطابات، غیر ملکی دوروں میں کامیابیوں پر مشتمل ڈاکیومنٹری بھی دکھائی گئی۔

    اس کے بعد وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی، اسد عمر اوروفاقی مشیر برائے اسٹیبلشمنٹ شہزاد ارباب نے خطاب کیا۔

    پاکستان تحریکِ انصاف کے سو 100 دن کیسے رہے

    وزیراعظم عمران خان نے حکومت سنبھالنے کے بعد  پاکستان کے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ ابتدائی دو برس انتہائی مشکل ہیں ، عوام یہ دوسال کسی طرح گزار لیں اس کے بعد ان کی حکومت کی جانب سے کیے جانے والے معاشی اقدامات کے ثمرات عوام تک پہنچنا شروع ہوجائیں گے، ان کا کہنا تھا کہ اس سفر میں ابتدائی سو دن انتہائی اہمیت کے حامل ہوں گے ۔

    ابتدائی سو دن میں ہم نے دیکھا کہ وزیراعظم نے اپنی حلف برداری سے قبل ہی حکومتی معاملات میں اسراف کی روک تھام کرنے اور کفایت شعاری پر مبنی اقدامات کرنا شروع کردیے جیسا کہ حلف برداری کی تقریب کے شرکاء کو سوائے پانی کے اور کچھ پیش نہ کرنے کا حکم تھا۔

    حکومت کی جانب سے ویب سائٹ پرفراہم کردہ تفصیلات

    وفاقی مشیرشہزاد ارباب کی خصوصی بریفنگ


    وزیر اعظم کے مشیر شہزاد ارباب نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی کارکردگی رپورٹ ویب سائٹ پراپ لوڈ کی ہے،کارکردگی رپورٹ پرعوام اپنےرائےسےہمیں آگاہ کریں۔ انہوں نے بتایا کہ خیبرپختونخوا،بلوچستان،پنجاب کی حکومتیں بھی کارکردگی سےآگاہ کریں گی۔

    شہزاد ارباب کا کہنا تھاکہ وفاقی حکومت کے پاس 34 نکاتی ایجنڈا تھا جن میں سے 18نکات کومکمل کرلیا گیا ہے جبکہ 16پرتیزی سےکام جاری ہے اور امید ہے کہ وہ بھی جلد پایہ تکمیل تک پہنچیں گے۔

    انہوں نے بتایاکہ بیرون ملک چھپائےگئےاثاثوں کاسراغ لگایاگیا،سوئٹزرلینڈا وربرطانیہ کےساتھ معاہدےبھی انہی نکات میں شامل ہیں۔معاہدوں سےغیرقانونی جائیداداوراثاثوں کی تفصیلات منظر ِ عام پر آئیں گی۔

    معاشی ترقی کے لیے اقدامات


    وزیراعظم کےمشیر برائے اسٹیبلشمنٹ شہزادارباب کا کہنا تھا کہ برآمدی صنعت کے لیے گیس اوربجلی سستی کردی ہے۔قومی اقتصادی کونسل میں قابل ترین ماہرین اقتصادیات کوتعینات کیا گیا ہے اور ایف بی آراصلاحات وجہ کامرکزرہی ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ کاروبارمیں تیزی کے لیے انقلابی اقدامات کیےگئےہیں۔ سماجی اقتصادی پروگرام پروزیراعظم خصوصی توجہ دےرہےہیں۔

    معاشرتی ترقی کے لیے اقدامات


    شہزاد ارباب نے مزید بتایا کہ کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کےتحت آئندہ 5سال میں 10ارب پودےلگائےجائیں گے، جس میں صوبے وفاقی حکومت کے ساتھ شریک ہوں گے۔

    تعلیمی میدان میں کی گئی پیش رفت پر روشنی ڈالتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تعلیم تک رسائی اورمعیارپرکوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائےگا،وزیراعظم ہاؤس کویونیورسٹی میں تبدیل کیاجارہاہے۔ ہمارا ہدف ہے کہ اسکولوں سے باہر کروڑوں بچوں کو اسکولوں میں لائیں گے۔

    انہوں نے یہ بھی بتایا کہ آئندہ ماہ پہلی قومی صحت پالیسی کااعلان کردیاجائےگا۔ صوبے بھی اپنی اپنی صحت کی پالیسی بنا رہے ہیں ۔

    ہم نےدرست سمت کاتعین کردیاہے۔انصاف کےآسان اورتیزحصول کے لیے اصلاحات پرکام کیا ہے اور اب ہماری کوشش ہوگی کہ جس رفتار سے ہم نے ان سو دنوں میں مسائل کے حل کے لیے اہداف مقرر کیے ہیں ، اس سے زیادہ رفتار سے ان پر عمل کرکے دکھائیں۔

  • پاکستان تحریکِ انصاف کے سو 100 دن کیسے رہے

    پاکستان تحریکِ انصاف کے سو 100 دن کیسے رہے

    پاکستان تحریک ِ انصاف کی حکومت وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں اپنے ابتدائی سو روز مکمل کرچکی ہے، حکومت کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ آئندہ سو روز میں عوام کو ملک میں تبدیلی نظر آئے گی۔

    ہم نے اس سلسلے میں وفاقی حکومت کی جانب سے لیے گئے فیصلوں کی ایک ٹائم لائن تیار کی ہے جس کے ذریعے آپ کو یہ جاننے میں مدد ملے گی کہ گزشتہ سو دنوں میں حکومت نے کن معاملات پر اپنی توانائیاں صرف کی ہیں اور وہ اپنے وعدے نبھانے میں کہاں تک کامیاب رہے۔

    ابتدائی سو دن میں ہم نے دیکھا کہ وزیراعظم نے اپنی حلف برداری سے قبل ہی حکومتی معاملات میں اسراف کی روک تھام کرنے اور کفایت شعاری پر مبنی اقدامات کرنا شروع کردیے جیسا کہ حلف برداری کی تقریب کے شرکاء کو سوائے پانی کے اور کچھ پیش نہ کرنے کا حکم تھا۔

    وزیراعظم نے کابینہ کے پہلے اجلاس میں ہی صدر ، وزیراعظم اور دیگر وزرا کے فرسٹ کلاس میں سفر کرنے پر پابندی عائد کی اور وزرا کو صوبدیدی فنڈ استعمال کرنے سے بھی روک دیا گیا، ہم نے دیکھا کہ وزیراعظم ہاؤس میں رکھی گئی بھینسیں اور اضافی گاڑیاں بھی نیلام کردی گئیں جبکہ ایوانِ وزیراعظم کو اعلیٰ تعلیمی ادارے میں تبدیل کرنے کی پالیسی بھی تیار ہونا شروع ہوچکی ہے۔

    خارجہ پالیسی


    سابق حکومت کے دور کے زیادہ تر حصے میں ملک ایک کل وقتی وزیرِ خارجہ سے محروم رہا جس سے عالمی بساط پر حکومت کو بے پناہ نقصان اٹھانا پڑا۔ نئی حکومت نے شاہ محمود قریشی کو وزیر خارجہ منتخب کیا اور ہم نے دیکھا کہ توہین آمیز خاکوں سے لے کر امریکی صدر کے پاکستان مخالف ٹویٹس کا جواب دینے تک موجودہ حکومت ایک سخت موقف اختیار کرتی دکھائی دی۔

    معاشی اقدامات


    موجودہ حکومت کے لیے سب سے بڑا چیلنج معاشی مسائل پر قابو پانا ہے ، جس کے لیے ایک ضمنی فنانس بل پیش کیا گیا ۔ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں ردو بدل کیا گیا اور حکومت اپنے وعدوں کے برخلاف قیمتوں میں اضافہ کرنے پر مجبور نظرآئی۔ اسی اثنا میں وزیراعظم نے پاکستان کے سعودی عرب ، یو اے ای ، چین اور ملائیشیا جیسے دوست ممالک کے دورے کیے اور اپنے ہر دورے میں وہ ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے کچھ نہ کچھ اقتصادی پیکج حاصل کرنے میں کامیاب رہے ۔ تحریک انصاف کی حکومت کے اس قدم کی وجہ سے پہلی بار کوئی حکومت اپنے قیام کے فوراً بعد آئی ایم ایف سے ہر ممکن شرط پر قرضہ لینے کے لیے آمادہ نظر آنے کے بجائے باقاعدہ مذاکرات کرتی نظر آئی۔

    عوامی مسائل


    پاکستان میں ہم نے پہلی بار دیکھا کہ کوئی وزیراعظم اپنی پہلی تقریر میں ان موضوعات پر بات کررہا ہے جن کا تعلق براہ راست عوام سے ہے ، جیساکہ غذائی قلت کا ایشو اور اسی طرح کے کئی دیگر ایشوز بھی ایڈریس کیے گئے ہیں۔ عوام کو صحت مند اور صاف ستھرا اندازِ زندگی فراہم کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کا آغاز بھی کیا گیا۔

    انکروچمنٹ یقیناً کسی بھی شہری کی ترقی کی راہ میں منفی انداز میں حائل ہوتی ہے جس کے سدباب کے لیے ملک کے کئی شہروں میں اینٹی اینکروچمنٹ آپریشن کیے گئے بالخصوص شہرقائد کراچی ، جہاں یہ مسائل انتہائی سنگین تھے وہاں بڑے پیمانے پر تجاوازت کے خلاف آپریشن جاری ہے ۔

    عوام کو سفری سہولیات فراہم کرنے کے لیے شیخ رشید کی قیادت میں وزارتِ ریلوے نے سو دن میں نہ صرف یہ کہ دس نئی ٹرینیں چلانے کا ہدف بھی مکمل کرلیا ، بلکہ یہ زیادہ منافع بھی کمانا شروع کردیا ہے۔

    پانی کی قلت


     

    عالمی ادارے ایک عرصے سے خبردار کررہے ہیں کہ سنہ 2025 تک پاکستان میں آبی قلت کے مسائل شدید ترین ہوجائیں گے ، اس مقصد کے لیے وزیراعظم اور چیف جسٹس آف پاکستان نےایک مشترکہ فنڈ قائم کیا جس میں ملک بھر سے اور بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بڑی تعداد میں عطیات بھیجنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ انسانی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ 16 سو ارب ڈالر جیسی خطیر رقم کا کوئی منصوبہ عوامی تعاون اور اشتراک سے تیار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    دوسری جانب صوبوں کے درمیان پانی کے مسائل حل کرنے کے لیے وزارتِ پانی نے پہلی بار ٹیلی میٹرز استعمال کرکے اس مسئلے کے حل کی راہ پر قدم رکھ دیا ہے اور امید ہے کہ جلد ہی صوبے پانی کی تقسیم کے مسائل کا حل تلاش کرلیں گے۔

    عوام کو براہ راست جواب دہی


    عوام کی شکایات سننے اور ا ن پر فوری جواب دہی کے لیے سٹیزن پورٹل قائم کیا گیا ہے جس کی مدد سے عوام اپنی شکایات ایک موبائل ایپ کے ذریعے درج کراسکتے ہیں ۔ اس ایپ کی مدد سے وفاقی حکومت کو ملک کے دور دراز علاقوں کے لوگوں کے مسائل براہ راست جاننے اور ان کے سدباب میں بھی مدد ملے گی۔

    اس کے علاوہ بھی متعدد ایسے منصوبے منظرعام پر آئے جن کی مدد سے نئی حکومت کے آئندہ پانچ سال کی لائن آف ایکشن نظر آرہی ہے، ان سے ایک عام آدمی کو سمجھ آرہا ہے کہ بالاخر 7 دہائیوں کے انتظار کے بعد ملک میں ایک ایسی حکومت قائم ہوگئی ہے جو کہ براہ راست ان کے مسائل پر کام کررہی ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کے عوام سے وعدہ کیا ہے کہ ابتدائی دو برس انتہائی مشکل ہیں ، عوام یہ دوسال کسی طرح گزار لیں اس کے بعد ان کی حکومت کی جانب سے کیے جانے والے معاشی اقدامات کے ثمرات عوام تک پہنچنا شروع ہوجائیں گے ۔

  • تحریک انصاف کے وفد کا دورہ چین، کرپشن کے خاتمے پر بریفنگ

    تحریک انصاف کے وفد کا دورہ چین، کرپشن کے خاتمے پر بریفنگ

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے وفد کو دورہ چین کے دوران کرپشن کے خاتمے پر دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا کہ چینی صدر بھی کرپشن کے جرم میں سزا یافتہ افراد کو معافی کا اختیار نہیں رکھتے۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں تحریک انصاف کے وفد کی سرگرمیوں کا آغاز ہوگیا۔ وفد 7 روزہ دورے پر گزشتہ روز چین پہنچا تھا۔ وفد کی قیادت مرکزی سیکریٹری جنرل ارشد داد کر رہے ہیں۔

    دورے کے دوران وفد نے چینی کمیونسٹ پارٹی کے مرکزی انضباطی کمیشن کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔ وفد کو کرپشن کے خاتمے پر مفصل بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں کرپٹ عناصر کی بیخ کنی کے لیے چین کے اقدامات پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی۔

    بریفنگ کے دوران ملک سے فرار کرپٹ عناصر کی وطن واپسی کے طریقوں پر بھی غور کیا گیا جبکہ کرپشن کی تحقیقات اور ملوث افراد سے نمٹنے کی حکمت عملی پر بھی بات چیت کی گئی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ چینی صدر کرپشن کے جرم میں سزا یافتہ افراد کو معافی کا اختیار نہیں رکھتے۔

    ملاقات میں دی جانے والی بریفنگ پر مرکزی سیکریٹری جنرل ارشد داد نے چینی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے چینی رہنما کو یادگاری شیلڈ بھی پیش کی۔

  • نتائج کو جانچنا انتہائی لازمی ہے، خواہ یوٹرن ہی لینا پڑے، سینیٹر فیصل جاوید

    نتائج کو جانچنا انتہائی لازمی ہے، خواہ یوٹرن ہی لینا پڑے، سینیٹر فیصل جاوید

    اسلام آباد : پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ نتائج کو جانچنا لازمی ہے خواہ یوٹرن ہی کیوں نہ لینا پڑے، یوٹرن اور کھلم کھلاجھوٹ میں واضح فرق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے یوٹرن سے متعلق بیان پر نئی بحث چھڑ گئی، وزیراعظم عمران خان کے بیان پر پی ٹی آئی رہنما دفاع کیلئے سامنے آگئے، حکومتی رہنماؤں کی جانب سے وضاحت اور دفاع تو دوسری جانب اپوزیشن کا طنز اور تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔

    اس حوالے سے پی ٹی آئی  کے سینیٹر فیصل جاوید نے اپنے ٹوئیٹر پیغام میں یوٹرن کا فلسفہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ یوٹرن کا مطلب جانچنا پرکھنا، جائزہ لینا، تجزیہ کرنا، غور و فکر کرنا اور معیار طے کرنا ہے، نتائج کو باقاعدہ جانچنا انتہائی لازمی ہے، خواہ یوٹرن لینا پڑے، یوٹرن، کھلم کھلاجھوٹ میں بہت فرق ہے۔

    سندھ کے گورنرعمران اسماعیل نے بھی یوٹرن کا دفاع میں کہا کہ حالات اور واقعات دیکھتے ہوئے یوٹرن نہ لینے والا لیڈرہی نہیں ہوتا، ریلوے کے وزیر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مجھے علم نہیں کہ وزیراعظم نے ایسا کیوں کہا؟ ن لیگ کے رہنما خواجہ آصف نے ٹویٹ کیا کہ عمران خان یوٹرن والے بیان پہ بھی یو ٹرن لیں گے، انتظار فرمائیں زیادہ دیر نہیں لگے گی۔