Tag: تحریک انصاف

  • تحریک انصاف کا  فواد چوہدری کی غیرقانونی حراست کیخلاف آج احتجاج کا اعلان

    تحریک انصاف کا فواد چوہدری کی غیرقانونی حراست کیخلاف آج احتجاج کا اعلان

    لاہور: تحریک انصاف نے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہد ری کی غیرقانونی حراست کیخلاف آج احتجاج کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی رہنما مسرت جمشید چیمہ نے اعلان کیا کہ فواد چوہدری کی غیرقانونی حراست کیخلاف آج جی پی او چوک پر احتجاج ہوگا۔

    مسرت جمشید کا کہنا تھا کہ وکلا،سول سوسائٹی،کارکنان بھرپور احتجاج ریکارڈ کرائیں گے، کچھ لوگ آئین اور قانون کو ایک طرف کر کے جنگل کا قانون چاہتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی بطور جماعت اور کروڑوں عوام فوادچوہدری کے شانہ بشانہ ہیں، عمران خان نے ایک بار پھر پی ڈی ایم کو ضمنی انتخاب کا کھلا چیلنج دیدیا، عمران خان کے مقابلے میں جسے سیاسی مقبولیت کا زعم ہے وہ میدان میں آجائے۔

    رہنما پی ٹی آئی کا موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کرپٹ ٹولے نے سیاست کو ریسکیو کرنے کے چکر میں ملک کو وینٹی لیٹر پر ڈال دیا ہے، ان کی سیاست کسی صورت ریسکیو نہیں ہونی، اب یہ اپنی سیاست کا تابوت ہی اٹھائیں گے۔

    مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ قانون کی حکمرانی اور حقیقی آزادی کی جدوجہد میں ساری قوم شامل ہو چکی ہے۔

  • تحریک انصاف نے راجہ ریاض کواپوزیشن لیڈر بنانے کا نوٹی فکیشن چیلنج کردیا

    اسلام آباد : تحریک انصاف نے راجہ ریاض کواپوزیشن لیڈر بنانے کا نوٹی فکیشن چیلنج کردیا، جس میں کہا راجہ ریاض کو تحریک انصاف کی مشاورت کے بغیر اپوزیشن لیڈر مقرر کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کو ہٹانے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ راجہ ریاض کو تحریک انصاف کی مشاورت کے بغیر اپوزیشن لیڈر مقرر کیا گیا، انہیں قواعد و ضوابط کو نظرانداز کرتے ہوئے موجودہ حکومت کی ملی بھگت سے اپوزیشن لیڈر بنایا گیا۔

    دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن ممبر بابر بھروانہ اور اکرام اللہ کی تعیناتی غیر آئینی قرار دی جائے۔

    پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے منحرف ایم این اے راجہ ریاض کو اس سال مئی میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مقرر کیا گیا تھا جب پی ٹی آئی کے 125 ایم این ایز نے اپنی اسمبلی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

  • تحریک انصاف نے سپریم کورٹ میں محسن نقوی کی تعیناتی چیلنج کردی

    اسلام آباد : تحریک انصاف نے سپریم کورٹ میں محسن نقوی کی تعیناتی چیلنج کردی، جس میں محسن نقوی کو بطور نگراں وزیراعلٰی کام سے روکنے کی استدعا کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی تعیناتی کیخلاف درخواست دائر کردی۔

    تحریک انصاف کی جانب سے اسد عمر نے بطور سیکرٹری جنرل درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی۔

    درخواست میں محسن نقوی کو بطورنگراں وزیراعلٰی کام سے روکنے اور نوٹیفکیشن غیر آئینی قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

    یاد رہے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کی تقرری کا معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں اتفاق رائے نہ ہونے پر الیکشن کمیشن میں پہنچ گیا تھا۔

    جس کے بعد 22 جنوری کو الیکشن کمیشن نے 22 جنوری محسن نقوی کو پنجاب کا نگراں وزیراعلیٰ مقرر کیا تھا۔

    بعد ازاں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے محسن نقوی کی بطور نگراں وزیراعلیٰ تقرری مسترد کردی تھی اور کہا تھا کہ سپریم کورٹ فیصلےکےمطابق پلی بارگین کرنیوالاعوامی عہدے کااہل نہیں ، آج پریس کانفرنس میں پورا پلان بےنقاب کروں گا۔

    واضح رہے پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ق کے اتحاد نے نگراں وزیراعلیٰ کے لیے نوید اکرم چیمہ اور احمد نواز سکھیرا کے نام تجویز کیے تھے جب کہ اپوزیشن نے محسن نقوی اور احد چیمہ کے نام پیش کیے تھے۔

  • تحریک انصاف کا حکومت کی انتقامی کارروائیوں پر ملک گیر احتجاج کا فیصلہ

    لاہور : تحریک انصاف نے حکومت کی انتقامی کارروائیوں پر ملک گیر احتجاج کا فیصلہ کرلیا اور آئندہ کا لائحہ عمل تیار کرنے کے لئے اجلاس طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے حکومت کی انتقامی کارروائیوں پر ملک گیر احتجاج کا فیصلہ کرلیا۔

    عمران خان نے پارٹی کی سینئر قیادت کا اجلاس آج زمان پارک میں طلب کر لیا ہے ، جس میں عمران خان سینئر رہنماؤں سے موجوہ صورتحال پرحکمت عملی پرمشاورت کریں گے۔

    پارٹی ذرائع نے کہا ہے کہ حکومتی انتقامی کارروائیوں پر پارٹی آئندہ کا لائحہ عمل تیار کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق مشاورتی اجلاس میں پارٹی کے سینئر وکلا بھی شریک ہوں گے، جن سے حکومت کی جانب سے الیکشن میں تاخیر کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی کے دیگر رہنماؤں کی ممکنہ گرفتاریوں کے ردعمل کی حکمت عملی پر بھی مشاورت ہوگی۔

    عمران خان نے اجلاس کیلئے ٹھوس تجاویز پیش کرنے کی بھی ہدایت دے دی ہے۔

  • تحریک انصاف کے استعفوں کی منظوری پر ماہر قانون کی رائے

    اسلام آباد : ماہر قانون ابوذرسلمان کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف استعفوں کی منظوری کو چیلنج کرسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ماہرقانون ابوذرسلمان نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر اسمبلی کی جانب سے پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں کی منظوری پر کہا کہ تحریک انصاف استعفوں کی منظوری کو چیلنج کرسکتی ہے۔

    ابوذر سلمان کا کہنا تھا کہ اسپیکر نے ایک موقف اپنایا کہ وہ خود انٹرویو کرکے تصدیق کریں گے پھراستعفے منظورکریں گے لیکن پھر نئی پوزیشن لے لی ، جو قانون کی خلاف ورزی کے زمرے میں آرہا ہے۔

    ماہرقانون نے کہا کہ آرٹیکل 64 واضح ہے ،استعفیٰ دیتے ہیں تو نشست خالی تصور ہوتی ہے، اسپیکر استعفوں کی تصدیق کیلئے فرداً فرداً اراکین کو بلاسکتے ہیں، اسپیکر کامؤقف تھا کہ مجھے کالز آرہی ہیں کہ استعفیٰ زبردستی لیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ استعفوں کی منظوری کو مفاد عاملہ کے تحت آرٹیکل 191 کا معاملہ عدالت میں لایا جاسکتا ہے اور اسپیکر کی جانب سے استعفوں کی مرحلہ وار منظوری کا معاملہ مفاد عامہ میں دیکھا جاسکتا ہے۔

    ابوذر سلمان نے مزید کہا کہ ماضی کی مثال موجود ہے، استعفوں کے معاملے کو چیلنج کیا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے قومی اسمبلی کے اسپیکر راجا پرویز اشرف نے آج تحریکِ انصاف کے مزید 43 ارکان کے استعفے منظور کرلیے۔

    جس کے بعد منحرفین اور دو ارکان کے سوا قومی اسمبلی سے تحریکِ انصاف کے تمام ارکان کے استعفے منظور ہوچکے ہیں۔

    استعفے چار مراحل میں منظور کیے گئے، پہلےمرحلے میں جولائی میں گیارہ جبکہ دوسرے اورتیسرے مرحلے میں 35 ، 35 استعفے منظور ہوئے۔

  • تحریک انصاف کا محسن نقوی کی تعیناتی کے خلاف آج عدالت جانے اور ملک گیر احتجاج کا اعلان

    اسلام آباد : تحریک انصاف نے محسن نقوی کی تعیناتی کے خلاف آج عدالت جانے اور ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی تعیناتی کیخلاف پی ٹی آئی نے آج عدالت جانے کا اعلان کردیا۔

    پنجاب کے پانچ بڑے شہروں میں نگران وزیراعلیٰ پنجاب کی تقرری کیخلاف آج احتجاج بھی کیا جائے گا۔

    گذشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ کل لاہور اور بدھ کوراولپنڈی میں احتجاج کیا جائے گا۔

    بعد ازاں پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا تھا کہ محسن نقوی کی نگراں وزیراعلیٰ پنجاب تقرری انتہائی غلط فیصلہ ہے، ان پر بہت سے اعتراض ہیں، وہ نیب کیساتھ پلی بارگین کرچکے ہیں۔

    فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ عدالت کے ساتھ ساتھ ہمارے پاس احتجاج کا بھی راستہ ہے، پی ٹی آئی کی جانب سے 5 بڑے شہروں میں احتجاج ہوں گے، لاہور، پھر راولپنڈی، ملتان، فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں احتجاج ہوگا۔

    انھوں نے کہا تھا کہ عمران خان کا صرف آخری ایکسرےرہ گیاہےپھروہ بھی عوام کیساتھ ہوں گے ، الیکشن کمیشن نےناانصافی کی ہے متنازع فیصلےنہیں کرنےچاہئیں، ہم چاہتے تھے ملک بھرمیں عام انتخابات ہوں اس لیےمستعفی ہوئے تھے لیکن الیکشن نہیں ہوئے توہم نے بھی اپنی اسٹریٹیجی تبدیل کردی ہے۔

    وزیراعظم کے اعتماد کے ووٹ کے حوالے سے رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم قومی اسمبلی میں اعتمادکےووٹ کیلئےجاناچاہتےتھے، ہمیں معلوم تھاکہ شہبازشریف اکثریت کھوچکےہیں اعتمادکاووٹ نہیں ملےگا، آئین کےمطابق پارلیمانی کمیٹی کےفیصلےکی اہمیت ہےارکان کی نہیں۔

    استعفوں کی منظوری سے متعلق فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا راستہ روکنے کیلئے قومی اسمبلی سے استعفے کی منظوریاں دی گئیں، رن آف الیکشن تو اعتماد کے ووٹ کے بعد کی کہانی ہے، شہباز شریف کو اعتماد کا ووٹ لینے دیں پھر ہمارے پاس اور بھی سرپرائز ہیں۔

  • تحریک انصاف کے مزید 43 ارکان کے استعفے منظور

    اسلام آباد : اسپیکر قومی اسمبلی نے تحریک انصاف کے مزید43 ارکان کے استعفے منظور کرلئے ، استعفے الیکشن کمیشن کو موصول ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی نے تحریک انصاف کے مزید 35 ارکان کے استعفے منظور کرلئے اور پی ٹی آئی ارکان کے منظور شدہ استعفے الیکشن کمیشن بھجوا دیئے گئے۔

    الیکشن کمیشن ان استعفوں پر مزید کارروائی کرے گا، ذرائع نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے مزید 43 ارکان کے استعفے الیکشن کمیشن کو موصول ہوگئے ہیں۔

    استعفےمنظور ہونے والے ارکان میں ریاض فتیانہ، سردار طالب حسین، یعقوب شیخ، گذالہ سیفی ، ذوالفقار علی خان، نفیشہ خٹک، ، نیاز احمد، صاحبزادہ محبوب، منزہ حسن، لال چند شامل ہیں۔

    خیال رہے سب سے پہلے اسپیکر قومی اسمبلی نے جولائی میں پی ٹی آئی کے گیارہ استعفے منظور کیے تھے جبکہ گزشتہ ہفتے دو مراحل میں پی ٹی آئی کے 70 استعفی منظور کیے تھے۔

    آج 43 استعفوں کی منظوری کے بعد اب پی ٹی آئی اراکین کے تمام استعفے منظور ہو چکے ہیں، پی ٹی آئی کے اتحادی عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا استعفی بھی منظور ہو چکا ہے

    گذشتہ روز تحریک انصاف کے پنتالیس ارکان قومی اسمبلی کا استعفے واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے اسپیکر، اسمبلی سیکریٹریٹ اور تمام متعلقہ حکام کو پیغام پہنچایا تھا اور الیکشن کمیشن میں بھی درخواست جمع کرائی تھی۔

    وفد کی صورت میں ارکان صبح قومی اسمبلی پہنچے تو دروازے بند ملے پھر جب ارکان نے اسپیکر کے گھر جانےکی کوشش کی تو پولیس نے روک دیا، جس پر پی ٹی آئی ارکان نے دھرنا دیا اور الیکشن کمیشن تک مارچ کیا۔

    چیف الیکشن کمشنر کو تحریری درخواست دی کہ اسپیکر ہمارے استعفے منظورکرتے ہیں تو ہمیں ڈی نوٹیفائی نہ کیا جائے۔

  • تحریک انصاف کا محسن نقوی کی تقرری کے خلاف احتجاج کا فیصلہ

    لاہور : تحریک انصاف کا محسن نقوی کی تقرری کے خلاف احتجاج کا فیصلہ کرلیا ، احتجاج کل دوپہر 1 بجے الیکشن کمیشن پنجاب کے دفتر کے باہر ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے پی ڈی ایم اور محسن نقوی کی تقرری کے خلاف احتجاج کا فیصلہ کرلیا۔

    صدر پی ٹی آئی لاہور شیخ امتیاز کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف محسن نقوی کی تقرری کیخلاف احتجاج کرے گی، احتجاج کل دوپہر 1 بجے الیکشن کمیشن پنجاب کے دفتر کے باہر ہوگا۔

    اس حوالے سے ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ نگراں وزیراعلیٰ کی تقرری کےخلاف تحریک انصاف احتجاج کرےگی، ہم سڑکوں پر بھی جائیں گے اورعدالتی دروازہ بھی کھٹکھٹایاجائےگا۔

    مسرت جمشید چیمہ کا کہنا تھا کہ رات کے اندھیرے میں تقرراورتاریکی میں ہی حلف سے سب کچھ واضح ہے، اس طرح کے فیصلے عوام کو مزید مشتعل کرتے ہیں۔

    یاد رہے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے محسن نقوی کی بطور نگراں وزیراعلیٰ تقرری مسترد کردی تھی اور کہا تھا کہ سپریم کورٹ فیصلےکےمطابق پلی بارگین کرنیوالاعوامی عہدے کااہل نہیں ، آج پریس کانفرنس میں پورا پلان بےنقاب کروں گا۔

  • تحریک انصاف کے 44 ارکان قومی اسمبلی کا استعفے واپس لینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے چوالیس ارکان قومی اسمبلی نے استعفے واپس لینے کا فیصلہ کرلیا اور اسپیکرقومی اسمبلی کو ای میل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ اسپیکر ابھی تک تمام اسمبلی ارکان کے استعفے قبول نہیں کر رہے، اس لئے پارٹی چیئرمین کی ہدایات کے مطابق 44 ارکان اسمبلی نے اپنے استعفے واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے اور سپیکر قومی اسمبلی کو ای میل کر دیا ہے، اگلا قدم اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی ہو گی۔

    اس حوالے سے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا ،پی ٹی آئی کے 45 ایم این ایزنے اسپیکرسے اپوزیشن لیڈر،پارلیمانی پارٹی کےعہدےپی ٹی آئی کو دینے کیلئے استعفیٰ واپس لیے گئے ، استعفےواپس لینےکامقصد جعلی اپوزیشن لیڈر سے جان چھڑاناہے، مقصد اعتماد کے ووٹ میں لوٹوں کو شہباز شریف کو ووٹ دینے سے روکنا ہے۔

  • الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے 35 اراکین کو ڈی نوٹیفائی کردیا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے 35 اراکین کو ڈی نوٹی فائی کردیا اور مزید 35 حلقوں کو خالی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے 35 اراکین کو ڈی نوٹی فائی کردیا، اسپیکر کی ہدایت پر الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے 35 ممبران کو ڈی نوٹیفائی کیا۔

    الیکشن کمیشن نے 35 ممبران کے ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ، جس میں کہا گیا کہ 31جنرل نشستوں اور4 مخصوص نشستوں پر کامیاب خواتین کوڈی نوٹیفائی کیا گیا۔

    نوٹیفکیشن میں الیکشن کمیشن نے مزید35 حلقوں کو خالی قرار دے دیا۔

    ڈی نوٹیفائی ہونے والے ارکان میں ڈاکٹر حیدر علی خان، سلیم الرحمان، صاحبزادہ صبغت اللہ،محبوب شاہ ، بشیر خان، جنید اکبر ،شیر اکبر خان، علی خان جدون، انجینئرعثمان ترکئی ، مجاہد علی، ارباب عامر، شیر علی ارباب، شاہد احمد، گل دادخان شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ ساجد خان، اقبال خان، عامر کیانی، سید فیض الحسن، شوکت علی بھٹی ، عمر اسلم، امجد علی خان، خرم شہزاد ،فیض اللہ ، ملک کرامت کھوکھر، سید فخر امام، ظہور حسین، طاہر اقبال، ابراہیم خان، اورنگزیب خان ڈی نوٹیفائی ہونے والوں میں شامل ہیں۔

    مخدوم خسرو بختیار،عبدالمجید خان ، عندلیب عباس، عاصمہ قدیر، ملیکہ بخاری اور منورہ بلوچ کو بھی ڈی نوٹیفائی کرکے حلقہ خالی قرار دے دیا۔

    یاد رہے اسپیکر قومی اسمبلی نے آج تحریک انصاف کے 35 مزید استعفے منظور کئے تھے اور مزید کارروائی کے لئے الیکشن کمیشن کو بجھوائے تھے۔