Tag: تحریک عدم اعتماد ناکام

  • کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے خلاف  تحریک عدم اعتماد ناکام

    کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام

    کینڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی تاہم ٹروڈو کو بڑھتی مہنگائی اور ہاؤسنگ سیکٹر میں چیلنجوں کا سامنا ہے۔

    کینیڈا میں وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی، تحریک عدم اعتماد کنزرویٹو پارٹی آف کینیڈا نے پیش کی۔

    تحریک عدم اعتماد کی حمایت میں ایک سو بیس ووٹ ڈالے گئے جبکہ دو سو گیارہ ارکان نے مخالفت کی۔

    اس طرح وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد تو ناکام ہوگئی لیکن ٹروڈو کی مشکلات میں زیادہ کمی نہیں ہوسکی۔

    ٹروڈو کی حکومت کو کینیڈا میں بڑھتی مہنگائی اور ہاؤسنگ سیکٹرمیں چیلنجوں کا سامنا ہے، کنزرویٹو پارٹی کے رہنماؤں کا کہنا ہے ٹروڈو کی حکومت جرائم پر قابو پانے میں ناکام ہے اور ملک لبرل حکومت کی ناکامیوں کا سامنا کررہا ہے۔

    یہی وجہ ہےکہ وزیراعظم کی مقبولیت کم ہورہی ہے، حالیہ سروے کےمطابق کنزرویٹو پارٹی تینتالیس فیصد ووٹوں کے ساتھ مقبولیت میں آگے ہے، سروے میں حکمراں لبرل پارٹی کیلئے اکیس فیصد جبکہ نیو ڈیموکریٹک پارٹی کیلئے انیس فیصد لوگوں نے پسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔

  • اپوزیشن کا ہارس ٹریڈنگ کا الزام، اگلے ہفتے اے پی سی بلانے کا اعلان

    اپوزیشن کا ہارس ٹریڈنگ کا الزام، اگلے ہفتے اے پی سی بلانے کا اعلان

    اسلام آباد: سینیٹ میں چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد اپوزیشن نے پارٹی پالیسی سے انحراف کرنے والے 14 اراکین کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج اپوزیشن رہنماؤں کا قاید حزب اختلاف شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی ناکامی پر غور کیا گیا، بعد ازاں پریس کانفرنس میں شہباز شریف نے کہا کہ اگلے ہفتے اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے گی۔

    اجلاس میں بلاول بھٹو زرداری، میر حاصل بزنجو، مولانا اسد محمود، میاں افتخار حسین، خورشید شاہ اور شیری رحمان نے شرکت کی۔ اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس میں اپوزیشن لیڈر نے کہا سینیٹ کے آیندہ اجلاس میں ہارس ٹریڈنگ کو بے نقاب کریں گے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک پیش کی تو 64 ارکان نے حمایت کی، لیکن 30 منٹ بعد خفیہ ووٹنگ میں 14 ووٹ کھسک گئے، ماضی کی تاریخ پھر دہرائی گئی، ضمیر بیچنے والوں نے جمہوریت کو کم زور کیا، اور حکومت بھی عوام کے سامنے شرمندہ ہو گئی ہے۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام

    انھوں نے کہا کہ نظام کم زور کرنے والوں کی وقت آنے پر نشان دہی کریں گے، اگلے ہفتے اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے گی، جس میں اپوزیشن کی آج کی میٹنگ کے آپشنز پر غور کیا جائے گا، اے پی سی میں جو فیصلے ہوں گے وہ قوم کے سامنے لائیں گے۔

    دریں اثنا، پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عوام دشمن حکومت کے حملے جاری ہیں، ایک طرف عوام کا معاشی قتل ہو رہا ہے، دوسری طرف سینیٹ میں آج کھلے عام حملہ ہوا، خفیہ ووٹنگ میں 50 سینیٹرز نے جعلی چیئرمین کو ووٹ دیا، کس کس نے ضمیر بیچا ہم اس کا حساب لیں گے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ جس نے پارٹی اور جمہوریت کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے ہم انھیں نہیں چھوڑیں گے، اے پی سی بلا رہے ہیں، یہ لڑائی سینیٹ میں لڑیں گے، سینیٹ میں صاف و شفاف الیکشن کی بات کریں گے۔

    انھوں نے اپنا پرانا مؤقف دہرایا کہ سڑکوں اور پارلیمان میں اپنی جدوجہد جاری رکھی جائے گی، آج ہم ہار کر بھی ان سب کے چہرے سامنے لے آئے ہیں، آج جمہوریت کا جنازہ نکالا گیا، پیپلز پارٹی، ن لیگ اور دیگر اپوزیشن جماعتیں متحد ہیں، حاصل بزنجو کو سلام پیش کرتا ہوں۔

  • برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام

    برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام

    لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے خلاف عدم اعتماد ناکام ہوگئی‌، تھریسامے بریگزٹ ڈیل پاس نہ کرواسکیں لیکن حکومت بچانے میں‌ کامیاب ہوگئیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے خلاف عدم اعتماد پر پارلیمنٹ میں بحث ہوئی، تحریک عدم اعتماد پر اراکین پارلیمنٹ کی ووٹنگ میں تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی۔

    برطانوی وزیراعظم تھریسامے کی حمایت میں 325 اور مخالفت میں 306 ووٹ آئے۔

    برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے کام جاری رکھنے کا اعلان کردیا اور اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے اظہار اعتماد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

    تھریسامے بریگزٹ ڈیل پاس نہ کرواسکیں لیکن حکومت انہوں نے بچالی ہے، تھریسامے نے پارلیمانی جماعتوں کو دعوت دی ہے کہ مل کر مسئلے کا حل نکالتے ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومت کو گزشتہ رات کے نتائج پر اقتدار سے الگ ہوجانا چاہئے تھا، بریگزٹ پر عوامی خواہشات کو مدنظر رکھا جائے۔

    مزید پڑھیں: بریگزٹ ڈیل مسترد، تھریسامے کو تاریخی شکست

    واضح رہے کہ گزشتہ سال 13 دسمبر کو بھی برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوئی تھی جس کے بعد تھریسامے یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے برسلز روانہ ہوگئی تھیں۔

    یاد رہے کہ 62 سالہ تھریسا مے نے برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے لیے ہونے والے ریفرنڈم میں، اس کے خلاف ووٹ دیا تھا۔

    گزشتہ روز برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے بریگزٹ کے معاملے پر پارلیمان کا اعتماد کھودیا، ہاؤس آف کامنزنے بریگزٹ ڈیل مسترد کردی۔

    پارلیمنٹ نے یورپی یونین سے کی جانے والی بریگزٹ ڈیل کی مخالفت میں فیصلہ دے دیا، ڈیل کے حق میں 202 جبکہ مخالفت میں 432 ووٹ پڑے، 118 حکومتی ممبران نے بھی ڈیل کے خلاف ووٹ دیا تھا۔

    دوسری جانب تھریسامے کا کہنا تھا کہ غیریقینی میں گزرنے والا ہر دن برطانیہ کو نقصان دے رہا ہے، اب بھی حکومت کو پارلیمنٹ کا اعتماد حاصل ہے۔