Tag: تحریک عدم اعتماد

  • وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد، پیپلزپارٹی کا پی ٹی آئی کے5 ایم این ایز کی حمایت حاصل کرنے کا دعویٰ

    وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد، پیپلزپارٹی کا پی ٹی آئی کے5 ایم این ایز کی حمایت حاصل کرنے کا دعویٰ

    کراچی : پاکستان پیپلز پارٹی نے تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر حکمران جماعت کے پانچ ایم این ایز کی حمایت حاصل کرنے کا دعویٰ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر اہم پیش رفت سامنے آئی ، پاکستان پیپلز پارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ حکمران جماعت کے پانچ ایم این ایز نے حمایت کی یقین دہانی کرادی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے پانچ ایم این ایز کے نام صیغہ راز میں رکھے گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق 5 حکومتی ایم این ایز نے بلاول کو استعفیٰ جمع کرادیا ہے ، بلاول بھٹواہم مرحلے پر5 حکومتی ایم این ایز کے نام سامنے لائیں گے۔

    یاد رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) سمیت اپوزیشن جماعتیں وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کے اقدام کی حمایت حاصل کرنے کے لیے حکومتی اتحادیوں سے ملاقاتیں کر رہی ہیں۔

    گذشتہ روز یہ بات سامنے آئی تھی کہ حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے قومی اسمبلی کے 8 ارکان (ایم این اے) پارٹی چھوڑنے کے لیے تیار ہیں۔

    ذرائع نے بتایا تھا کہ یہ ایم این ایز پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے ٹکٹ پر اگلا الیکشن لڑیں گے۔

    ذرائع نے بتایا تھا کہ اراکین میں نصراللہ گھمن، عاصم نذیر، نواب شیر وسان، راجہ ریاض، ریاض فتیانہ، خرم شہزاد، غلام بی بی بھروانہ اور غلام محمد لالی شامل تھے۔

  • وزیر دفاع پرویز خٹک کا اپوزیشن پر ہارس ٹریڈنگ کا الزام

    وزیر دفاع پرویز خٹک کا اپوزیشن پر ہارس ٹریڈنگ کا الزام

    اسلام آباد: وزیر دفاع پرویز خٹک نے اپوزیشن پر ہارس ٹریڈنگ کا الزام لگا دیا، انھوں نے کہا اپوزیشن نے پھر ہارس ٹریڈنگ کی باتیں شروع کر دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع پرویز خٹک نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن نے ہارس ٹریڈنگ شروع کر دی ہے، مخالف ایم این اے یا ایم پی اے کو ساتھ ملانا ہارس ٹریڈنگ ہے۔

    انھوں نے خبردار کیا کہ جو پی ٹی آئی رکن وزیر اعظم کے خلاف ووٹ ڈالے گا نااہل ہو جائے گا، جب ممبر نااہل ہوگا تو اپوزیشن اعتماد کا ووٹ نہیں لے سکے گی، اِن ہاؤس تبدیلی نہیں آ رہی، اپنے ممبران سے رابطے میں ہیں۔

    انھوں نے کہا اپوزیشن کو کہنا چاہتا ہوں کہ ہم سوئے ہوئے نہیں، اتنا آسان نہیں کہ ہمارے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جائے۔

    صحافی نے سوال کیا کہ کیا اسٹیبشلمنٹ اور حکومت میں فاصلے بڑھے ہیں؟ پرویز خٹک نے جواب دیا کہ جب تک وزیر اعظم ہیں ادارے ان کے ساتھ ہیں۔

    انھوں نے کہا تحریک عدم اعتماد ایک ڈراما ہے، لیکن اپوزیشن سے زیادہ ہم تیار ہیں، کوئی عدم اعتماد نہیں آ رہی، صرف لوگوں کو دھوکا دیا جا رہا ہے، وزیر اعظم 5 سال مکمل کریں گے، ہمارے اتحادی ہمارے ساتھ ہیں، اتحادی جماعتوں کا وزارت سے متعلق کوئی مطالبہ نہیں، ان کے ساتھ کیے گئے وعدے پورے کریں گے۔

    پرویز خٹک نے کہا خوشی ہے جو ایک دوسرے کو گالیاں دیتے تھے آج ایک ساتھ ہیں، اپوزیشن کو ڈر ہے کہ ان کے کیسز کھل جائیں گے۔

  • ن لیگ کے باغی نے تحریک عدم اعتماد پر اپوزیشن کا راز کھول دیا

    ن لیگ کے باغی نے تحریک عدم اعتماد پر اپوزیشن کا راز کھول دیا

    لاہور: ن لیگ کے باغی ایم پی اے نے تحریک عدم اعتماد پر اپوزیشن کا راز کھول دیا ہے، اشرف علی انصاری کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جانتی ہے کہ ان کے پاس تحریک عدم اعتماد کے لیے نمبر پورے نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ کے باغی ایم پی اےچوہدری  اشرف علی انصاری نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اپوزیشن جانتی ہے کہ ان کے پاس نمبر پورے نہیں ہیں، اپوزیشن رہنما سے عدم اعتماد کا پوچھیں تو ان کے ہاتھ پاؤں پھول جاتے ہیں۔

    اشرف علی کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، ن لیگ کے 15 سے زائد ممبر پنجاب اسمبلی ہمارے رابطے میں ہیں، تحریک عدم اعتماد پر مسلم لیگ ن کو پنجاب اسمبلی میں بڑا سرپرائز ملے گا۔

    باغی ایم پی نے مزید کہا شہباز شریف نے 35 سال تک ہمیں زرداری کے لٹیرے ہونے کا درس دیا، اب شہباز اور زرداری کے ملنے سے لیگی کارکنوں کے سر شرم سے جھک گئے ہیں۔

    اشرف علی انصاری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب نہیں ہونے دیں گے، عثمان بزدار سابق وزرائے اعلیٰ کی نسبت زیادہ کامیاب وزیر اعلیٰ ہیں، انھوں نے پنجاب کی ترقی کے لیے بہت کام کیا۔

    واضح رہے کہ عدم اعتماد کے معاملے پر ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں ڈیڈ لاک برقرار ہے، ن لیگ عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد انتخابات کے حق میں ہے جب کہ پیپلز پارٹی پارلیمانی مدت مکمل کرنے کی خواہاں ہے، نیز ن لیگ کے چند رہنماؤں کو پیپلز پارٹی پر شکوک و شبہات بھی ہیں، پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ کے اختتام پر عدم اعتماد کے اعلان کو بھی تسلیم نہ کیا گیا۔

  • حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد : آصف زرداری نے چوہدری برادران کو آج عشائیہ پر مدعو کرلیا

    حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد : آصف زرداری نے چوہدری برادران کو آج عشائیہ پر مدعو کرلیا

    لاہور : حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کیلئے سابق صدرآصف زرداری نے چوہدری برادران کو آج عشائیہ پر مدعو کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدرآصف زرداری نے دوبارہ چوہدری برادران سے رابطہ کرلیا ، آصف علی زرداری نےچوہدری برادران کوآج عشائیہ پر مدعو کرلیا۔

    آصف زرداری اور پرویز الٰہی کی آج بلاول ہاؤس لاہورمیں ملاقات ہوگی ، جس میں وفاقی وزیرمونس الٰہی،طارق بشیر چیمہ، سالک حسین شریک ہوں گے، ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پربات چیت ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری چوہدری برداران کےاعزازمیں عشائیہ دیں گے، ق لیگ کی قیادت سےآصف زرداری کی پہلے ایک ملاقات ہوچکی ہے۔

    ذرائع نے بتایا آصف علی زرداری نے حکومت مخالف عدم اعتمادکی تحریک میں تعاون مانگا تھا، مسلم لیگ ق نے ملاقات کے بعد اسلام آباد میں اعلیٰ سطح کی پارٹی مشاورت کی تھی۔

    ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ق نے تمام فیصلوں کا اختیار چوہدری پرویزالٰہی کو دیا تھا۔

    یاد رہے رواں ماہ 7 فروری کو سابق صدر آصف زرداری نے لاہور میں چوہدری برادران سے ملاقات کی تھی ، جس میں سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال اور پرانی یادیں تازہ کی گئیں۔

    ملاقات میں سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور مہنگائی کا مسئلہ بھی زیرغور آیا تاہم عدم اعتماد یا حکومت مخالف تحریک کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی۔

    سابق صدر زرداری نے کہا تھا کہ ہم جب اتحادی تھے تو پرویز الٰہی ڈپٹی وزیراعظم تھے اور ہم نے وہ وقت بڑا اچھا گزارا، جس پر اس پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ ہمیں یادہےکہ آپ کے22اورہمارے17وزیرتھے، آپ بڑےدل والےہیں۔

    چوہدری شجاعت نے زرداری کو یاد دلاتے ہوئے کہا تھا کہ ایک مرتبہ میں آپ کے پاس گیا تھا تو آپ نے کہا تھا کہ بس اس سے زیادہ وزارتیں نہیں دے سکتا، اتنا اچھا تعلق تھا ہمارا۔

  • آصف زرداری نے مولانا کو یقین دہانی کرا دی

    آصف زرداری نے مولانا کو یقین دہانی کرا دی

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات میں یقین دہانی کرا دی ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں پیپلز پارٹی بھی پیش پیش رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں آصف علی زرداری اور فضل الرحمان کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کے لیے مختلف آپشنز پر غور کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں تحریک کے حوالے سے پی ٹی آئی کے ناراض ارکان کو اعتمادمیں لینے پر بھی اتفاق ہوا، جہانگیر ترین گروپ سے رابطوں پر گفتگو کی گئی، اور حکومتی اتحادیوں سے ملاقاتوں پر ایک دوسرے کو اعتماد میں لیا گیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ اس ملاقات میں ق لیگ اور جہانگیر ترین گروپ زیر بحث رہا، پیپلز پارٹی اور پی ڈی ایم کے لانگ مارچ پر بھی گفتگو کی گئی، پی ڈی ایم اور پی پی کے درمیان فاصلوں پر گلے شکوے کیے گئے۔

    واضح رہے کہ آصف زرداری نے سیاسی رابطوں میں پھر تیزی لائی ہے، وہ کل لاہور پہنچیں گے، اور 24 فروری کو سراج الحق سے ملاقات کریں گے، اپوزیشن لیڈرشہباز شریف سے بھی کل ملاقات ہوگی۔

    ذرائع پی پی کے مطابق آصف زرداری وفد کے ساتھ امیر جماعت اسلامی سے ملاقات کریں گے، دونوں رہنماؤں میں تحریک عدم اعتماد پر بات چیت ہوگی، یاد رہے کہ 13 فروری کو ملاقات آصف زرداری کی طبیعت خرابی پر ملتوی کی گئی تھی۔

  • حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد : دو بڑے سیاسی رہنماؤں کے درمیان اہم ملاقات آج ہوگی

    حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد : دو بڑے سیاسی رہنماؤں کے درمیان اہم ملاقات آج ہوگی

    اسلام آباد :حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر سربراہ پی ڈی ایم مولانافضل الرحمان اور سابق صدر آصف زرداری کے درمیان آج ملاقات ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کے خلاف اپوزیشن کی سرگریوں میں تیزی آگئی ، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری آج سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان سے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کریں گے۔

    جس میں حکومت مخالف تحریک مؤثر بنانے پر مشاورت ہوگی اور پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی میں دوریاں ختم کرنے پر بات چیت ہوگی۔

    ملاقات میں دونوں رہنما سیاسی جماعتوں کے رابطوں میں اضافہ پر بھی گفتگو کریں گے۔

    اس سے قبل تحریک عدم اعتماد میں تیزی لانے کیلئے شہباز شریف اور سابق صدر زرداری کے درمیان بھی لاہور میں اہم ملاقات ہوئی تھی، پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کے درمیان ملاقات میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں ورکنگ ریلیشن بڑھانے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

    دوسری جانب مولانا فضل الرحمان نے جے یو آئی کی مرکزی مجلس عاملہ اور صوبائی امراء کا مشترکہ اجلاس 22فروری کو اسلام آباد میں طلب کر لیا ہے۔

    اجلاس میں تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے تفصیلی جائزہ لیا جائے گا، جے یوآئی کے سربراہ تحریک عدام اعتماد کے حوالے سے مجلس عاملہ کو اعتماد میں لیں گے۔

    اجلاس کا ایجنڈا مولانا عبد الغفور حیدری کی طرف سے جاری کردیا گیا، سیکرٹری اطلاعات جے یو آئی محمد اسلم غوری کے مطابق اجلاس میں حکومت کی طرف سے جلد بازی کی قانون سازی اور حالیہ آرڈیننسوں پر بھی غور خوض کیا جائے گا اور آئندہ کی حکمت طے کی جائے گی۔

  • تحریک عدم اعتماد کے لیے اپوزیشن کے پاس ووٹوں کی کمی، پی ڈی ایم سربراہ نے صبر کی تلقین کر دی

    تحریک عدم اعتماد کے لیے اپوزیشن کے پاس ووٹوں کی کمی، پی ڈی ایم سربراہ نے صبر کی تلقین کر دی

    ملتان: وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے لیے اپوزیشن کے پاس ووٹوں کی کمی کے باعث پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے صبر کی تلقین کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان میں اتوار کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ فضل الرحمان نے کہا کہ ووٹ پورے ہونے تک ہم جلد بازی نہیں کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا جب تک ووٹ پورے نہیں ہوتے جلد بازی نہیں کرنی، تحریک عدم اعتماد سے متعلق جرگہ تشکیل دے رہے ہیں، جو پی ڈی ایم کی جماعتوں پر مشتمل ہوگا، حکومت کی حلیف جماعتوں سے کہا جائے گا کہ بس بہت ہو گیا قوم پر رحم کریں۔

    فضل الرحمان نے کہا ابتدائی طور پر ہمارے رابطوں کے مثبت نتائج ملے ہیں، لیکن جب تک ووٹ پورے نہیں ہوتے جلد بازی نہیں کریں گے، ہم جلد ہی ووٹ پورے کر لیں گے، اگر عدم اعتماد پر ووٹ کم ہوئے تو پرانے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے۔

    مہنگائی اور بجلی کی قیمت میں اضافے کے حوالے سے، وزرا کارکردگی ایوارڈز سے متعلق انھوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا ملک میں طرح طرح کے گھپلے ہو رہے ہیں اور پھر تمغے بھی دیے جا رہے ہیں، عمران خان کہتے ہیں ریاست مدینہ بنا رہا ہوں، پھر مذہبی امور کو تمغہ ملنا چاہیے تھا محروم نہیں کیا جاتا، شاہ محمود قریشی کو کیوں محروم رکھا گیا؟ معاشی طور پر ترقی اگر ہے تو وزیر خزانہ کو کیوں محروم رکھا گیا؟

    انھوں نے کہا ہمیں جمہوری طریقے کے ساتھ تبدیلی کی بات کرنی چاہیے، ووٹ کے ذریعے چوری کر کے ایک حکومت کو ہم قبول نہیں کر رہے، ہم سسٹم کو دفن کرنے کی اجازت کیسے دے سکتے ہیں۔

    فضل الرحمان نے بھارت میں حجاب کے لیے احتجاج کرنے والی مسلمان لڑکی مسکان کے حوالے سے قوم سے اپیل کی کہ  آئندہ جمعے کو ملک بھر میں یوم حجاب منایا جائے۔

  • حکومتی اتحادیوں کے بغیر تحریک عدم اعتماد لانے کے امکانات معدوم

    حکومتی اتحادیوں کے بغیر تحریک عدم اعتماد لانے کے امکانات معدوم

    اسلام آباد: عدم اعتماد کے لیے حکومتی اتحادیوں کی حمایت حاصل کرنا اپوزیشن کے لیے ایک چیلنج بن گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے ممکنہ تحریک عدم اعتماد لایا جانا خود ایک چیلنج بن گیا ہے کیوں کہ حکومتی اتحادیوں کے بغیر تحریک لانے کے امکانات معدوم نظر آتے ہیں۔

    ذرائع ق لیگ نے بتایا ہے کہ پارٹی حلقوں میں اپوزیشن کا ساتھ دینے سے متعلق سوالات اٹھ چکے ہیں، اراکین کہہ رہے ہیں کہ اسپیکر شپ اور وزارتیں تو پہلے ہی سے پارٹی کو حاصل ہیں، ایسے میں اپوزیشن اس سے بڑھ کر کیا دے گی۔

    ذرائع ق لیگ کے مطابق اراکین نے اہم سوال اٹھایا ہے کہ اربوں روپے کے فنڈز اور حکومت کو چھوڑ کر اپوزیشن کا ساتھ کیوں دیا جائے؟ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومتی اتحادی قبل از وقت انتخابات کے بھی مخالف ہیں۔

    اپوزیشن کی جانب سے 3 مراحل پر مشتمل تحریک عدم اعتماد

    واضح رہے کہ ن لیگ کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی خود تسلیم کر چکے ہیں کہ اتحادی ریاست کے ساتھ ہیں، تاہم جنرل سیکریٹری احسن اقبال کابینہ کے پانچ وزرا کو ساتھ ملانے کا دعویٰ کر چکے ہیں۔

    ادھر حکومت کی جانب سے بھی تحریک عدم اعتماد کے خلاف تیاریاں کی جا رہی ہیں، اپوزیشن کی جانب سے رواں ماہ اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کے اعلان پر اتحادیوں سے بیک ڈور رابطے شروع کر دیے ہیں۔

    اپوزیشن کی جانب سے 3 مراحل پر مشتمل تحریک عدم اعتماد کا منصوبہ سامنے آ چکا ہے، اسپیکر اسد قیصر کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جائے گی، اور وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد آخری مرحلے میں لائی جائے گی۔

  • اپوزیشن کی جانب سے 3 مراحل پر مشتمل تحریک عدم اعتماد

    اپوزیشن کی جانب سے 3 مراحل پر مشتمل تحریک عدم اعتماد

    اسلام آباد: اپوزیشن کی جانب سے 3 مراحل پر مشتمل تحریک عدم اعتماد کا منصوبہ سامنے آیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اپوزیشن نے رواں ماہ کے آخر میں اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد لانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، اس کی ابتدا اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ہوگی۔

    اسپیکر کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جائے گی، اور وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد آخری مرحلے میں لائی جائے گی۔

    تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں ہوم ورک جلد مکمل کرنے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کے درمیان رابطے جاری ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک کے لیے حکومتی اتحادیوں سے بھی رابطے کیے جائیں گے۔

    فوری عدم اعتماد کا فیصلہ پی پی شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور لیگی رہنما میاں شہباز شریف کے درمیان ہونے والی ملاقات میں کیا گیا تھا، نواز شریف نے عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے کی منظوری دی تھی۔

  • وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش

    وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش

    کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کردی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ جام کمال خان کوخراب کارکردگی پرعہدے سے ہٹایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسمبلی عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی۔

    قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ جام کمال کی خراب حکمرانی کے باعث مایوسی،بدامنی،بیروزگاری ہے ، جام کمال کی خراب حکمرانی کے باعث اداروں کی کارکردگی متاثرہوئی ہے۔

    قرارداد میں کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خود کوعقل کل سمجھ کراہم امورکو بغیرمشاورت چلارہےہیں، بغیرمشاورت امور چلانےسے صوبے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایاگیا، بیوروکریٹس،ڈاکٹرز،طلبا،زمیندار سراپااحتجاج ہیں۔

    قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ جام کمال خان کوخراب کارکردگی پرعہدے سے ہٹایا جائے۔

    بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں 65اراکین کے ایوان میں سے33اراکین نے تحریک عدم اعتماد لانے کیلئے ووٹ دئیے۔

    بلوچستان اسمبلی اجلاس سے قبل وزیراعلیٰ جام کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ تحریک عدم اعتمادآج پیش ہونےجارہی ہے، اسپیکرآج ووٹنگ کا دن طے کریں گے، ہم بھی پراعتمادہیں سیاست میں سب پراعتمادہیں، اصل بات ووٹنگ کےدن ظاہرہوگی۔

    جام کمال نے مزید کہا کہ کیسےممکن ہےحکومتی ارکان اپوزیشن سےملکرتحریک لائیں، اپوزیشن حکومتی لوگوں میں نااتفاقی کی کوشش کررہےہیں، اپوزیشن سیاست کرتی ہےتو اپنے بل بوتے پر کرتی، پہلی باراپوزیشن حکومتی بل بوتےپرسیاست کررہی ہے۔