Tag: تحریک عدم اعتماد

  • اپوزیشن ناکام ہو گئی، مولانا نے مریم نواز اور بلاول کو استعمال کیا: فواد چوہدری

    اپوزیشن ناکام ہو گئی، مولانا نے مریم نواز اور بلاول کو استعمال کیا: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اپوزیشن ناکام ہو گئی، مولانا فضل الرحمان نے مریم نواز اور بلاول بھٹو کو استعمال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے پریس کانفرنس کے بعد وفاقی وزیر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مریم اور بلاول کو پتا چل گیا ہوگا کہ سیاست ایسے نہیں ہوتی، سیاست کرنا کوئی بچوں کا کام نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اپوزیشن کو چاہیے مولانا سے پوچھیں ان کے 5 ووٹ کہاں گئے، نواز شریف، آصف زرداری مولانا سے بلیک میل ہونے کی بہ جائے پلی بارگین کر لیں۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ اکثر سینیٹرز کی رائے تھی کہ یہ تحریکِ عدم اعتماد ٹھیک نہیں، لیکن کچے ذہنوں کے فیصلہ تھا کہ ابو کے لیے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانا ہے، ان کے ابو جیلوں میں ہیں اور پیسے بھی نہیں دینا چاہتے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اپوزیشن کا ہارس ٹریڈنگ کا الزام، اگلے ہفتے اے پی سی بلانے کا اعلان

    فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن کی سیاست دفن ہو گئی، تحریک عدم اعتماد سے ان کو کیا فائدہ ہوا، اپوزیشن لوگوں کو بھیڑ بکریاں سمجھنا چھوڑ دے، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے پاس کوئی نظریہ نہیں ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو خطرہ ہے تو مولانا فضل الرحمان کی جیبیں بھی چیک کرے، مولانا مریم نواز اور بلاول بھٹو کو استعمال کیا، اپوزیشن کے ساتھ ہمارا کوئی بڑا جھگڑا نہیں ہے، وہ چاہتی ہے کیسز اور احتساب پر حکومت بات نہ کرے جب کہ قانون میں پلی بارگین کا آپشن ہے پیسا دے دیں اور باہر چلے جائیں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کی کام یابی سی حکومت اور ایوان مضبوط ہوا، کیا پتا حاصل بزنجو نے صادق سنجرانی کے حق میں ووٹ دیا ہو۔

  • اپوزیشن کا ہارس ٹریڈنگ کا الزام، اگلے ہفتے اے پی سی بلانے کا اعلان

    اپوزیشن کا ہارس ٹریڈنگ کا الزام، اگلے ہفتے اے پی سی بلانے کا اعلان

    اسلام آباد: سینیٹ میں چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد اپوزیشن نے پارٹی پالیسی سے انحراف کرنے والے 14 اراکین کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج اپوزیشن رہنماؤں کا قاید حزب اختلاف شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی ناکامی پر غور کیا گیا، بعد ازاں پریس کانفرنس میں شہباز شریف نے کہا کہ اگلے ہفتے اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے گی۔

    اجلاس میں بلاول بھٹو زرداری، میر حاصل بزنجو، مولانا اسد محمود، میاں افتخار حسین، خورشید شاہ اور شیری رحمان نے شرکت کی۔ اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس میں اپوزیشن لیڈر نے کہا سینیٹ کے آیندہ اجلاس میں ہارس ٹریڈنگ کو بے نقاب کریں گے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک پیش کی تو 64 ارکان نے حمایت کی، لیکن 30 منٹ بعد خفیہ ووٹنگ میں 14 ووٹ کھسک گئے، ماضی کی تاریخ پھر دہرائی گئی، ضمیر بیچنے والوں نے جمہوریت کو کم زور کیا، اور حکومت بھی عوام کے سامنے شرمندہ ہو گئی ہے۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام

    انھوں نے کہا کہ نظام کم زور کرنے والوں کی وقت آنے پر نشان دہی کریں گے، اگلے ہفتے اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے گی، جس میں اپوزیشن کی آج کی میٹنگ کے آپشنز پر غور کیا جائے گا، اے پی سی میں جو فیصلے ہوں گے وہ قوم کے سامنے لائیں گے۔

    دریں اثنا، پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عوام دشمن حکومت کے حملے جاری ہیں، ایک طرف عوام کا معاشی قتل ہو رہا ہے، دوسری طرف سینیٹ میں آج کھلے عام حملہ ہوا، خفیہ ووٹنگ میں 50 سینیٹرز نے جعلی چیئرمین کو ووٹ دیا، کس کس نے ضمیر بیچا ہم اس کا حساب لیں گے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ جس نے پارٹی اور جمہوریت کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے ہم انھیں نہیں چھوڑیں گے، اے پی سی بلا رہے ہیں، یہ لڑائی سینیٹ میں لڑیں گے، سینیٹ میں صاف و شفاف الیکشن کی بات کریں گے۔

    انھوں نے اپنا پرانا مؤقف دہرایا کہ سڑکوں اور پارلیمان میں اپنی جدوجہد جاری رکھی جائے گی، آج ہم ہار کر بھی ان سب کے چہرے سامنے لے آئے ہیں، آج جمہوریت کا جنازہ نکالا گیا، پیپلز پارٹی، ن لیگ اور دیگر اپوزیشن جماعتیں متحد ہیں، حاصل بزنجو کو سلام پیش کرتا ہوں۔

  • ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی ناکام 

    ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی ناکام 

    اسلام آباد: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کے خلاف پیش کردہ تحریک عدم اعتمادبھی ناکام  ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق  سلیم مانڈوی والا کے خلاف قراردادکے حق میں 32 ووٹ آئے،  سینیٹ کا اجلاس غیرمعینہ مدت کےلئے ملتوی کر دیا گیا۔

    اپوزیشن نے ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب میں ووٹ نہ ڈالنےکافیصلہ کیا تھا، تحریک کی کامیابی کے لئے حکومت کو 53 ارکان کے ووٹ درکار  تھے۔

    قبل ازیں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف پیش کردہ تحریک عدم اعتماد  کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔  اجلاس کے آغاز میں قرار داد منظور کی گئی تھی۔

    آج پاکستان میں پہلی بار چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی، جو ناکام رہی، تحریک کے حق میں ارکانِ سینیٹ کو کھڑے ہونے کی ہدایت کی گئی تھی، جس پر 64 ارکان نے کھڑے ہوکر تحریک کی حمایت کی تھی۔

    مزید پڑھیں: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام

    البتہ قرار داد کے حق میں پچاس ووٹ پڑے اور مطلوبہ ایک چوتھائی ووٹ نہ ملنے کے سبب قرار داد مسترد کردی گئی۔

    اس وقت ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کا سلسلہ جاری ہے.

  • چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی ، اجلاس کے آغاز میں قرار داد منظور کی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق آج پاکستان میں پہلی بار چیئر مین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تھی جو ناکام رہی، تحریک کے حق میں ارکانِ سینیٹ کو کھڑے ہونے کی ہدایت کی گئی جس پر 64 ارکان نے کھڑے ہوکر تحریک کی حمایت کی  تھی۔

    قرارداد کے حق میں پچاس ووٹ پڑے اور مطلوبہ ایک چوتھائی ووٹ نہ ملنے کے سبب قرار داد مسترد کردی گئی۔

    سینیٹ کے 64 ارکان کی حمایت کے سبب تحریک عدم اعتماد منظور ہوگئی  تھی تاہم خفیہ رائے شماری میں صادق سنجرانی فتح یاب ہوئے۔

    سینیٹ اجلاس میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے لیے خفیہ رائے شماری کرائی گئی تھی ، تمام حاضر ارکانِ سینیٹ نے حروف تہجی کے حساب سے اپناووٹ کاسٹ کیا، تین ارکان کی جانب سے ووٹ کاسٹ نہیں کیے گئے جن میں سے دو جماعت اسلامی کے ہیں۔

    قرارداد کے حق یا مخالفت میں ووٹ دے کر بیلٹ باکس میں ڈالنا لازمی تھا، ایوان کی قیادت اس وقت بیرسٹر سیف کررہے ہیں اور وہی نتائج کا اعلان کریں گے۔

    یاد رہے کہ عید الفطر کے بعداپوزیشن کی جانب سے سینیٹ میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے بعد حکومتی ارکان نے بھی ڈپٹی چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا اعلان کیا تھا۔

    اپوزیشن کی جانب سے اس سلسلے میں رہبر کمیٹی بنائی گئی تھی جس نے میر حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے لیے نامزد کیا ہے۔

    ووٹنگ کے لیے ضابطہ اخلاق

    اس موقع پر پریذائیڈانگ افسر بیرسٹر سیف نے ارکان کو ووٹنگ کےضابطہ اخلاق پرعملدرآمدکی ہدایت کی اور کہا کہ موبائل فون پرپابندی،ووٹ کےتقدس کاخیال رکھاجائے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ممبرزووٹنگ کےعمل کی تکمیل تک ہاؤس سےباہرنہیں جاسکتے،سینیٹ ہال کےدروازےبندکردیئےگئے ہیں ، ممبران کو لابی تک جانےکی اجازت ہے، تاہم تاخیرسےپہنچنےوالےممبران ہاؤس میں آسکتےہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ووٹنگ خفیہ رائےشماری سےہورہی ہے ، بیلٹ پیپرپراپنی منشاکےمطابق مہرلگانی ہے۔مہرلگانےکےبعدپیپربیلٹ باکس میں ڈالناہے۔

    پریذائڈنگ افسر بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ بیلٹ پیپرپرمہرکےعلاوہ کسی قسم کےنشان کی اجازت نہیں،موبائل فون اورکیمرہ بوتھ کےاندرلےجانےپرپابندی ہے۔

  • چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد بدقسمتی ہے، فواد چوہدری

    چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد بدقسمتی ہے، فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد سے فرق پڑے گا تو سینیٹ کو پڑے گا جہاں صادق سنجرانی ایک توازن قائم کیے ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر فواد چوہدری نے اپنے پیغام میں کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد بدقسمتی ہے۔

    وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے کہا کہ یہ ابو بچاؤ مہم کا حصہ ہے اس عمل سے حکومت ، وزیراعظم کو کوئی فرق نہیں پڑنا، فرق پڑے گا توسینیٹ کو پڑے گا جہاں صادق سنجرانی ایک توازن قائم کیے ہوئے تھے۔

    فواد چوہدری نے مزید کہا کہ اب تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو یا ناکام یہ توازن متاثر ہوگا۔

    واضح رہے کہ سینیٹ کی تاریخ میں پہلی بار چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کو عہدے سے ہٹانے کی قراردادوں پر رائے شماری آج ہوگی۔

    دوپہر 2 بجے شروع ہونے والے اجلاس میں سینیٹ میں اعتماد کی بڑی جنگ آج ہوگی جس میں حکومت اور اپوزیشن کا نمبرز گیم کی بنیاد پر ٹکراؤ ہوگا۔

  • چیئرمین سینیٹ کون؟ رائے شماری آج ہوگی

    چیئرمین سینیٹ کون؟ رائے شماری آج ہوگی

    اسلام آباد: چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں بلائے گئے سینیٹ اجلاس اور قرارداد سے متعلق تیاریاں مکمل کر لی گئیں، ووٹنگ دوپہر تین بجے ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے لیے سینیٹ اجلاس کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔

    سینیٹ اجلاس میں قرارداد سے متعلق بیلٹ پیپر تیار کر لیے گئے ہیں جن پر خفیہ رائے شماری کرائی جائے گی، ہر رکن حروف تہجی کے حساب سے اپنا بیلٹ پیپر حاصل کرے گا۔

    قرارداد کے حق یا مخالفت میں ووٹ دے کر بیلٹ باکس میں ڈالنا لازمی ہوگا، دونوں عہدوں پر انتخابات کے لیے پریزائیڈنگ افسر شیڈول کا اعلان کریں گے جب کہ سینیٹر بیرسٹر سیف نئے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب کرائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سینیٹ کا اجلاس یکم اگست کو ہی ہوگا: صادق سنجرانی کی صدر مملکت سے ملاقات کے بعد گفتگو

    سینیٹ سیکریٹریٹ نے قرارداد پر ووٹ کے لیے ہدایت نامہ جاری کر دیا، سینیٹ سیکریٹریٹ نے پولنگ بوتھ میں موبائل فون لے جانے پر پابندی عاید کر دی۔

    سینیٹ سیکریٹریٹ کے مطابق بیلٹ پیپر کسی کو دکھانا یا تصویر بنانا منع ہے، ووٹ کی رازداری کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے گا، قرارداد پر رائے شماری بہ ذریعہ خفیہ بیلٹ ہوگی۔

    واضح رہے کہ اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے بعد حکومتی ارکان نے بھی ڈپٹی چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا اعلان کیا۔

    اپوزیشن کی جانب سے اس سلسلے میں رہبر کمیٹی بنائی گئی تھی جس نے میر حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے لیے نامزد کیا۔ اگر اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کام یاب ہوتی ہے تو پھر دونوں عہدوں کے لیے ایک بار پھر انتخابات ہوں گے۔

  • وزیراعظم عمران خان کا چیئرمین سینیٹ کیخلاف  تحریک عدم اعتماد کا ڈٹ کر مقابلے کا اعلان

    وزیراعظم عمران خان کا چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد کا ڈٹ کر مقابلے کا اعلان

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتمادکاڈٹ کر مقابلے کا اعلان کردیا اور شبلی فراز کو آزاد سینیٹرز سے رابطے تیز کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی حکومتی اور اتحادی سینیٹرز کی ملاقات کی تفصیل سامنے آگئی، ملاقات میں وزیراعظم نے کہا حکومت اور اتحادی صادق سنجرانی کے ساتھ ہیں، صادق سنجرانی ایوان کو احسن طریقے سے چلارہے ہیں، اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائےگا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد سےایوان بالا کا وقارمجروح ہوگا۔

    شبلی فرازنے وزیراعظم کو تحریک عدم اعتماد اورمفاہمتی عمل پر بریفنگ دی ، جس کے بعد وزیراعظم نے شبلی فراز کو آزادسینیٹرز سے رابطے تیزکرنے کی ہدایت بھی کی۔

    شبلی فراز نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ چیئرمین سینٹ کے خلاف عدم اعتماد پر ہم پر امید اورپر اعتماد ہیں ، الیکشن ضرور جیتیں گے، اپوزیشن کے بھی چند اراکین جو سمجھدار اور باوقار ہیں وہ ہمیں ووٹ دیں گے۔

    خیال رہے چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد پرووٹنگ کل ہوگی،سیاسی جماعتوں میں توڑ جوڑ کا عمل تیز ہوگیا ہے جبکہ حکومت اور اپوزیشن اپنی اپنی جگہ سرگرم ہیں۔

    حکومت نے اتحادی جماعتوں کا اجلاس کل طلب کر لیا جبکہ متحدہ اپوزیشن نے بھی اپنی بیٹھک کل طلب کر لی ہے، اپوزیشن جماعتوں کے سنیٹرز سے پارٹی پالیسی کے مطابق حلف لئے جانے کا امکان ہے، 104 رکنی ایوان میب اس وقت 103 موجود ہے، مسلم لیگ ن کے سنیٹر اسحاق ڈار نے حلف نہیں اٹھایا۔

    سینٹ میں اپوزیشن جماعتوں کو 65 ارکان کی واضح اکژیت حاصل ہے، مسلم لیگ ن 30 سنیٹرز کے ساتھ سب سے بڑی جماعت ہے ان میں 17 ن لیگ کے ٹکٹ اور 13 آزاد حیثیت سے منتخب ہوئے، پیپلز پارٹی کے 21, جے یو آئی کے 4، نیشنل پارٹی کے 5، پی کے میپ کے 4 اور اے این پی کے 1 سنیٹر ہے۔

    دوسری جانب حکومت کو 36 سنیٹرز کی حمایت حاصل ہیں ، ایوان بالا میں تحریک انصاف کے 14، ایم کیو ایم کے5، فاٹا کے 7 ، مسلم لیگ فنکشنل کا 1، بی این پی مینگل کا 1 اور صادق سنجرانی سمیت بلوچستان عوامی پارٹی کے 8 سنیٹرز ہیں، جماعت اسلامی کے دو سنیٹرز ہے تاہم انہوں نے تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر غیر جانبدار رہنے کا اعلان کررکھا ہے۔

    فاٹا کے آزاد سینیٹرز نے صادق سنجرانی کی حمایت کرنے کا عزم کیا ہے۔

  • سینیٹ کا اجلاس یکم اگست کو ہی ہوگا: صادق سنجرانی کی صدر مملکت سے ملاقات کے بعد گفتگو

    سینیٹ کا اجلاس یکم اگست کو ہی ہوگا: صادق سنجرانی کی صدر مملکت سے ملاقات کے بعد گفتگو

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینیٹ کا اجلاس یکم اگست ہی کو ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق آج جمعرات کو صدر مملکت عارف علوی سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے خصوصی ملاقات کی ہے، بتایا گیا ہے کہ ملاقات میں سیاسی صورتِ حال پر بات چیت کی گئی۔

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ملاقات کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کی، صحافی نے سوال کیا کہ صدر مملکت سے ملاقات کس سلسلے میں ہوئی، تو چیئرمین سینیٹ نے جواب دیا کیوں میں صدر مملکت سے نہیں مل سکتا؟

    دریں اثنا، صادق سنجرانی نے کہا کہ صدر مملکت عارف علوی سے ان کی ملاقات معمول کے مطابق تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  سینیٹ چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد، حکومت اور اپوزیشن میں بیک ڈور رابطے

    انھوں نے واضح طور پر کہا کہ سینیٹ کا اجلاس یکم اگست ہی کو ہوگا، یہ اجلاس تحریکِ عدم اعتماد کے معاملے ہی پر بلایا گیا ہے۔ خیال رہے کہ صدر مملکت کی جانب سے یکم اگست کو سینیٹ اجلاس بلانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کا معاملہ بہت آگے بڑھ چکا ہے، گزشتہ روز اس سلسلے میں بیک ڈور رابطے بھی ہوئے، ذرایع نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے اپوزیشن کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتوں کا بھی امکان ہے۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے گزشتہ روز جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کر کے چیئرمین سینیٹ کے معاملے پر ان سے تعاون کی اپیل کی تھی۔

  • سینیٹ چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد، حکومت اور اپوزیشن میں بیک ڈور رابطے

    سینیٹ چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد، حکومت اور اپوزیشن میں بیک ڈور رابطے

    اسلام آباد: سینیٹ میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے خلاف عدم اعتماد کی تحریکوں کے سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن میں بیک ڈور رابطے شروع ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین سینیٹ جب کہ حکومت کی جانب سے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں فریقین میں بیک ڈور رابطے کیے جا رہے ہیں۔

    ذرایع نے بتایا ہے کہ حکومت کی جانب سے اپوزیشن کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتوں کا امکان ہے۔

    ادھر باہمی مشاورت کے باعث ریکوزیشن اجلاس انتہائی مختصر رہا تھا، حکومت نے اپوزیشن سے ریکوزیشن واپس لینے کی درخواست کی تھی۔

    تاہم ذرایع کا کہنا ہے کہ حکومتی درخواست کے جواب میں اپوزیشن نے ریکوزیشن واپس لینے سے معذرت کی ہے، لیکن مفاہمت کی یقین دہانی بھی کرائی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  حکومتی وفد کا مولانا فضل الرحمان سے چیئرمین سینیٹ کے معاملے پر تعاون کی اپیل

    گزشتہ روز اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ اجلاس ملتوی کرنے کی درخواست سے متعلق بھی ذرایع نے بتایا کہ یہ قائد ایوان شبلی فراز کی کوششوں کا نتیجہ تھا۔

    خیال رہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف اپوزیشن کی تحریکِ عدم اعتماد کو ناکام بنانے کے لیے حکومت سرگرم ہو چکی ہے، اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کر کے چیئرمین سینیٹ کے معاملے پر ان سے تعاون کی اپیل کی۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے وزیر اعلیٰ چند دن اسلام آباد میں رہیں گے اور اپوزیشن رہنماؤں کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کریں گے کہ وہ تحریک عدم اعتماد واپس لیں۔

  • مولانا فضل الرحمان کا بلاول بھٹو سے رابطہ، گھوٹکی انتخابات میں کام یابی پر مبارک باد دی

    مولانا فضل الرحمان کا بلاول بھٹو سے رابطہ، گھوٹکی انتخابات میں کام یابی پر مبارک باد دی

    اسلام آباد: سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے بلاول بھٹو سے رابطہ کر کے گھوٹکی میں پی پی امیدوار کی کام یابی پر مبارک باد دی۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علماے اسلام ف کے سربراہ نے پی پی چیئرمین سے رابطہ کر کے کہا ہے کہ گھوٹکی انتخابات کے نتایج عوام کا اپوزیشن پر اعتماد ہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے بلاول بھٹو سے کہا کہ پیپلز پارٹی کے امیدوار کو جے یو آئی کی بھی حمایت حاصل تھی، میں امیدوار کی کام یابی پر مبارک باد دیتا ہوں۔

    دریں اثنا، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے تعاون کرنے اور مبارک باد دینے پر مولانا فضل الرحمان کا شکریہ ادا کیا۔

    واضح رہے کہ آج اسلام آباد میں حکومتی وفد نے مولانا فضل الرحمان کے گھر جا کر چیئرمین سینیٹ کے معاملے پر ان سے تعاون کی اپیل کی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سینیٹ کا اپنا وقار ہے اس میں کچھ دراڑیں آنا شروع ہوگئیں، شبلی فراز، جام کمال

    وفد میں شبلی فراز، وزیر اعلیٰ جام کمال اور دیگر شامل تھے، اس ملاقات میں سینیٹر مرزا آفریدی، اور سینیٹر ایوب آفریدی بھی شریک تھے۔

    مولانا نے میڈیا کے سامنے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک اب آ چکی ہے، اس کا فیصلہ تمام اپوزیشن جماعتوں کے اعتماد کے ساتھ ہوا تھا، اور یہ فیصلہ میری زیر صدارت اجلاس میں ہوا۔

    جے یو آئی سربراہ کا کہنا تھا کہ حکومتی وفد کا میرے پاس آنا باعثِ اعزاز ہے، ان کی تجاویز کو تمام اپوزیشن جماعتوں کے سامنے رکھوں گا، آگے آگے دیکھیے کیا ہوتا ہے۔

    خیال رہے کہ حکومت چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف اپوزیشن کی تحریکِ عدم اعتماد ناکام بنانے کے لیے سرگرم ہو چکی ہے، اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ بلوچستان اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔