Tag: تحریک عدم اعتماد

  • سینیٹ اجلاس: صادق سنجرانی پر عدم اعتماد کی قرارداد پیش، اپوزیشن کی درخواست پر اجلاس ملتوی

    سینیٹ اجلاس: صادق سنجرانی پر عدم اعتماد کی قرارداد پیش، اپوزیشن کی درخواست پر اجلاس ملتوی

    اسلام آباد: آج سینیٹ میں چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت اجلاس شروع ہوا تو چیئرمین سینیٹ نے خود ہی خود پر عدم اعتماد کی قرارداد پیش کرنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف آج سینیٹ اجلاس میں تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی، تاہم اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔

    سینیٹ میں قائد حزبِ اختلاف راجہ ظفر الحق نے کہا کہ انھوں نے تحریک جمع کرائی تھی کہ اجلاس طلب کیا جائے، اور چیئرمین سینیٹ کے معاملے پر ووٹنگ کی جائے، تاہم بہ جائے اس کے کہ قرارداد پر کارروائی ہوتی، رولز 218 پر بحث کی گئی۔

    راجہ ظفر الحق کا کہنا تھا کہ انھوں نے دارخوست کی کہ سینیٹ اجلاس ملتوی کیا جائے، کیوں ہم چاہتے ہیں ہماری قرارداد پر یکم اگست کو اجلاس میں ووٹنگ ہو۔

    سینیٹ میں قائد ایوان شبلی فراز نے کہا کہ ہم قائد حزب اختلاف کے مؤقف کی قدر کرتے ہیں۔

    چیئرمین سینیٹ صاق سنجرانی نے اس موقع پر سیکریٹریٹ کو ہدایت کی کہ تاخیر کو روایت نہ بنایا جائے، رولز کے تحت رولز پر سختی سے عمل کیا جائے۔ انھوں نے رولنگ دی کہ چیئرمین ڈپٹی چیئرمین ہٹانے کا نوٹس جاری اجلاس میں دیا جا سکتا ہے، تاہم قرارداد کے طریقے سے متعلق مبینہ خدشات پھیلائے جا رہے ہیں، چیئرمین ہٹانے کے لیے آئین و قانون میں رولنگ واضح ہے، اس سلسلے میں چیئرمین کی فروری 2016 کی رولنگ موجود ہے۔

    انھوں نے کہا کہ آج کے اجلاس میں تحریک پیش کرنے کی اجازت اس لیے نہیں دی گئی کیوں کہ چیئرمین کو ہٹانے کی قرارداد کا نوٹس شرایط پر پورا نہیں اترتا، میں نے چیئرمین کے عہدے کا تقدس اور غیر جانب داری کا خیال رکھا، پروپیگنڈا نہ کیا جائے، اس کا نقصان سینیٹ کو ہوتا ہے، قرارداد کا نقصان چیئرمین کے عہدے کو پہنچ رہا تھا، میں یہاں اپنے لیے نہیں، سینیٹ کی بقا کی جدوجہد کر رہا ہوں۔

    صادق سنجرانی نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزارت پارلیمانی امور کو بھی اجلاس بلانے کی سمری کے لیے لکھا ہے، یہ سب اس لیے کیا کہ اپوزیشن کی تحاریک کو شامل کیا جا سکے، اجلاس میں نوٹس نہیں ملے اس کے باوجود تقسیم کے احکامات دیے، سینیٹ سیکرٹریٹ نے نوٹسز کے لیے جو طریقہ اختیار کیا اسے روایت نہ بنائے، میں چیئرمین کی کرسی کو متنازع بنانے کی کوشش کو ناکام کرنا چاہتا تھا، اس کرسی پر صرف صوبے کا نمایندہ نہیں۔

    خیال رہے کہ آج سینیٹ اجلاس میں صرف چیئرمین سینیٹ پر عدم اعتماد کی قرارداد پیش کی گئی، بعد ازاں سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر راجہ ظفر الحق کی درخواست پر اجلاس ملتوی کیا گیا، ان کا مطالبہ تھا کہ قرارداد پر ووٹنگ کی جائے جو نہیں کروائی گئی۔

    اپوزیشن کا اجلاس

    قبل ازیں، اپوزیشن نے بھی اجلاس طلب کیا تھا جس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے حکومتی ایجنڈا مسترد کیا اور ایوان میں احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا، اپوزیشن کا مؤقف تھا کہ چیئرمین سینیٹ ایوان میں اکثریت کا اعتماد کھو چکے ہیں اس لیے قرار داد بھرپور طریقے سے منظور کرائی جائے گی۔

    نمبر گیم کے حوالے سے اجلاس میں کہا گیا کہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، اپوزیشن کے پاس نمبر گیم مکمل ہے، کمی کا سوال پیدا نہیں ہوتا۔ اجلاس میں نمبر گیم کی حکمت عملی بھی طے کی گئی، اور اپوزیشن کے تمام اراکین کو ایوان میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی متعلقہ کمیٹی تمام اراکین سے رابطے میں رہی، کمیٹی کی رپورٹ اجلاس میں بھی پیش کی گئی، کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ اپوزیشن کے بیرون ملک جانے والے اراکین کو بھی واپس بلا لیا گیا ہے، خیال رہے کہ پیر صابر شاہ کی سربراہی میں اپوزیشن سے رابطوں پر کمیٹی بنائی گئی تھی۔

  • اپوزیشن کی ریکوزیشن پر سینٹ اجلاس، یک نکاتی ایجنڈا جاری

    اپوزیشن کی ریکوزیشن پر سینٹ اجلاس، یک نکاتی ایجنڈا جاری

    اسلام آباد: اپوزیشن کی ریکوزیشن پر بلایا گیا سینیٹ کا اجلاس کل سہ پہر 3 بجے ہوگا، اجلاس کی صدارت چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس کل تین بجے دن میں ہوگا، یہ اجلاس اپوزیشن کی جانب سے ریکوزیشن پر بلایا گیا ہے، سینیٹ سیکریٹری نے کل کے اجلاس کا ایجنڈا بھی جاری کر دیا ہے۔

    سینیٹ اجلاس کے لیے جاری یک نکاتی ایجنڈے کے مطابق اجلاس میں اپوزیشن کی چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی قرارداد پر بحث کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ متحدہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے۔ جس کے مطابق میر حاصل بزنجو کا نام چیئرمین سینٹ کیلیے منظور کیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد کو ہرصورت ناکام بنائیں گے، جام کمال

    ادھر گزشتہ روز تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین نے عندیہ دیا ہے کہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگی اور صادق سنجرانی ہی سینیٹ کے چیئرمین رہیں گے۔

    آج وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف اپوزیشن کی تحریکِ عدم اعتماد کو ہر صورت ناکام بنائیں گے، صادق سنجرانی ایوان کو بہت اچھے طریقے سےچلا رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ یہ بھی انکشاف کیا گیا تھا کہ اپوزیشن کو چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کے لیے نمبر گیم میں کمی کا سامنا ہو سکتا ہے۔

  • چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد کو ہرصورت ناکام بنائیں گے، جام کمال خان

    چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد کو ہرصورت ناکام بنائیں گے، جام کمال خان

    اسلام آباد : وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کیخلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو ہرصورت ناکام بنایا جائے گا، صادق سنجرانی ایوان کو بہت اچھے طریقے سےچلارہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیئرمین سینیٹ سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا، تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے ملاقات کی ہے۔

    ملاقات کے موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور وزیردفاع پرویز خٹک بھی موجود تھے، ملاقات میں ملکی موجودہ سیاسی صورتحال اور سینیٹ میں تحریک عدم اعتماد کے لائحہ عمل پر گفتگو کی گئی۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان کی اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقاتوں پر لائحہ عمل طے کیا جارہا ہے، اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان نے چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد کا ڈٹ کر مقابلے کا فیصلہ کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو ہرصورت ناکام بنایا جائے گا، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی ایوان کو بہت اچھے طریقے سےچلارہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: صادق سنجرانی ہی چیئرمین سینیٹ رہیں گے، جہانگیر ترین

    اس سے قبل تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین نے کہا تھا کہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگی اور صادق سنجرانی ہی سینیٹ کے چیئرمین رہیں گے۔جہانگیر ترین کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے دورہ امریکا سے دونوں ممالک میں دوریاں کم ہوں گی اور اس کے مثبت نتائج بھی سامنے آئیں گے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان تحریک انصاف چیئرمین سینیٹ کے ساتھ کھڑی ہے، عثمان بزدار

    علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا بھی کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل کر چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنائے گی، انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد بے وقت کی راگنی ہے۔

  • حکومت اور اتحادی جماعتوں کا اجلاس کل تک ملتوی

    حکومت اور اتحادی جماعتوں کا اجلاس کل تک ملتوی

    اسلام آباد: حکومت اور اتحادی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس کل تک ملتوی کر دیا گیا ہے، اجلاس قبائلی اضلاع میں انتخابات کی وجہ سے ملتوی ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ میں حکومت اور اتحادی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس آج شام طلب کیا گیا تھا، جسے قبائلی اضلاع میں انتخابات کی وجہ سے ملتوی کیا گیا۔

    بتایا گیا ہے کہ قبائلی اضلاع کے سینیٹرز انتخابات کے سلسلے میں مصروف ہونے کی وجہ سے اجلاس ملتوی ہوا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ قبائلی اضلاع کے اراکین نے آج اجلاس میں شرکت سے معذرت کی تھی، اب اجلاس کل صبح ساڑھے 11 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں: سینیٹ کا ہنگامہ خیز اجلاس 23 جولائی منگل کو تین بجے طلب

    خیال رہے کہ اجلاس کی صدارت قائد ایوان شبلی فراز کریں گے، اجلاس میں چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کے سلسلے میں مشاورت کی جائے گی اور اسے ناکام بنانے کے لیے حکمتِ عملی طے کی جائے گی۔

    ادھر چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سینیٹ کا ہنگامہ خیز اجلاس 23 جولائی کو تین بجے طلب کر لیا ہے، جس میں تحریکِ عدم اعتماد کے سلسلے ہی میں بحث کی جائے گی۔ یہ اجلاس اپوزیشن کی ریکوزیشن پر طلب کیا گیا ہے۔

    دوسری طرف متحدہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے، جس کے مطابق میر حاصل بزنجو کا نام چیئرمین سینٹ کے لیے منظور کیا گیا ہے۔

  • سینیٹ میں حکومت اور اتحادی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس کل شام طلب

    سینیٹ میں حکومت اور اتحادی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس کل شام طلب

    اسلام آباد: سینیٹ میں حکومت اور اتحادی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس کل شام طلب کیا گیا ہے، اجلاس کی صدارت سیینٹ میں قائد ایوان شبلی فراز کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کے سلسلے میں کل شام سینیٹ میں حکومت اور اتحادی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔

    اجلاس میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی شرکت کا بھی امکان ہے، ذرایع نے کہا ہے کہ اجلاس میں اپوزیشن کی تحریکِ عدم اعتماد پر حکمت عملی طے کی جائے گی۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ریکوزیشن اجلاس میں مشترکہ حکمتِ عملی مرتب کی جائے گی، تحریکِ عدم اعتماد نا کام بنانے کے لیے مشاورت ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں:  چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد، اپوزیشن کو نمبر گیم میں کمی کا خدشہ

    خیال رہے کہ حکومتی اراکین یہ کہہ رہے ہیں کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کے سلسلے میں اپوزیشن کو نمبر گیم میں کمی کا سامنا ہوگا، اس سلسلے میں ن لیگی سینیٹرز کی بلائی گئی ایک بیٹھک کا حوالہ دیا جاتا ہے جس میں 30 میں سے صرف 19 ارکان نے شرکت کی تھی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں اپوزیشن کے 10 سے 15 سینیٹرز پارٹی پالیسی سے منحرف ہو سکتے ہیں۔

    حکومتی اراکین نے چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں حکمت عملی کے پیش نظر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا بھی فیصلہ کیا تھا۔

  • چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد، اپوزیشن کو نمبر گیم میں کمی کا خدشہ

    چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد، اپوزیشن کو نمبر گیم میں کمی کا خدشہ

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کے سلسلے میں اپوزیشن کو نمبر گیم میں کمی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لا رہی ہے، تاہم اپوزیشن کو اچانک نمبر گیم میں کمی کا خدشہ لا حق ہو گیا ہے۔

    ذرایع نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں اپوزیشن کے 10 سے 15 سینیٹرز پارٹی پالیسی سے منحرف ہو سکتے ہیں۔

    چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی حکمتِ عملی پر مشاورت کے لیے ن لیگی سینیٹرز کا اجلاس بلایا گیا تاہم اس اہم بیٹھک میں 30 میں سے صرف 19 ارکان نے شرکت کی۔

    اہم بیٹھک میں ایک تہائی لیگی سینیٹرز اجلاس سے غائب ہونے کے بعد یہ خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ عین موقع پر تحریکِ عدم اعتماد ناکام ہو سکتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پی ٹی آئی کا ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

    ادھر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے سیکریٹری سینیٹ کو خط لکھ کر ریکوزیشن بلانے سے متعلق اعتراض دور کرنے کی کوشش کی۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرا چکے ہیں، ادھر سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس سینیٹ میں مطلوبہ تعداد موجود نہیں، فارورڈ بلاک کس طرح بن سکتا ہے؟ یہ تو قانون کی نفی ہوگی۔

    پی پی رہنما شیری رحمان نے وزیر اعظم اور چیئرمین سینیٹ کی ملاقات کے موقع پر دیے گئے بیان کو بھی ہارس ٹریڈنگ قرار دیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ اپوزیشن کو واضح اکثریت حاصل ہے، اس لیے چیئرمین سینیٹ لانے میں کوئی دقت نہیں ہوگی۔

  • چوہدری شجاعت کا چیئرمین سینیٹ کو ٹیلی فون، حمایت کی یقین دہانی

    چوہدری شجاعت کا چیئرمین سینیٹ کو ٹیلی فون، حمایت کی یقین دہانی

    لاہور: مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ٹیلی فون کر کے حمایت کی یقین دہانی کرا دی۔

    تفصیلات کے مطابق ق لیگی رہنما چوہدری شجاعت نے صادق سنجرانی کو مکمل حمایت کی یقین دہانی کرا دی، انھوں نے کہا کہ صادق سنجرانی کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کا کوئی جواز نہیں۔

    چوہدری شجاعت حسین نے چیئرمین سینیٹ سے کہا کہ میری اور پرویز الہٰی کی دعائیں آپ کے ساتھ ہیں، آپ کے خلاف عدم اعتماد کی کوئی تحریک کام یاب نہیں ہوگی۔

    حمایت کی یقین دہانی پر صادق سنجرانی نے چوہدری شجاعت اور چوہدری پرویز الہٰی کا شکریہ ادا کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  چیئرمین سینیٹ کے خلاف ممکنہ تحریک، حکومت اور اتحادی بھرپور مقابلے کے لیے تیار

    خیال رہے کہ اپوزیشن جماعتیں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانا چاہتی ہیں، اس سلسلے میں انھوں نے اے پی سی میں فیصلہ کیا اور چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی سے متعلق رہبر کمیٹی تشکیل دی۔

    دوسری طرف حکومت اور اتحادی جماعتوں نے چیئرمین سینیٹ کے خلاف اپوزیشن کی ممکنہ تحریکِ عدم اعتماد سے نمٹنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔

    اس سلسلے میں آج چیئرمین سینیٹ کی رہایش گاہ پر اہم اجلاس منعقد ہوا، وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال، سینیٹر اعظم خان سواتی، زبیدہ جلال اور بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے سینیٹرز کی بڑی تعداد بھی اظہار یک جہتی کے لیے صادق سنجرانی کی رہایش گاہ پہنچی۔

  • چیئرمین سینیٹ توازن برقرار رکھ پائیں گے یا نہیں، مجھے نہیں پتا: آصف زرداری

    چیئرمین سینیٹ توازن برقرار رکھ پائیں گے یا نہیں، مجھے نہیں پتا: آصف زرداری

    اسلام آباد: نیب کی ٹیم سابق صدر آصف علی زرداری اور خواجہ سعد رفیق کو پارلیمنٹ ہاؤس سے لے کر روانہ ہوگئی، سارجنٹ ایٹ آرمز نے پی پی شریک چیئرمین اور سعد رفیق کو نیب ٹیم کے حوالے کیا۔

    دریں اثنا، آصف زرداری سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا چیئرمین سینیٹ توازن برقرار رکھ پائیں گے۔

    سابق صدر نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ یہ تو سیاسی باتیں ہیں، سیاسی لوگوں سے پوچھیں، ہمیں کیا پتا۔ چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر انھوں نے کہا کہ اگر تحریک آئی تو کیا بتا کرآئے گی؟

    صحافی نے سوال کیا کہ کیا یہ معاملہ اے پی سی میں زیر غور آئے گا، جس پر آصف زرداری نے جواب دیا کہ جو اے پی سی بلا رہے ہیں یہ وہی بتائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  آصف زرداری سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، صادق سنجرانی

    خیال رہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف اپوزیشن کی عدم اعتماد کی ممکنہ تحریک کے پیشِ نظر آج آصف زرداری سے چیئرمین سینیٹ نے خصوصی ملاقات کی۔

    ذرایع کا کہنا تھا کہ صادق سنجرانی نے آصف زرداری سے غلط فہمیاں دور کرنے کی کوشش کی ہے۔ واضح رہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی چھٹی کے دن پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے تھے۔

    تاہم چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ آصف زرداری سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، ان کی عیادت کے لیے آیا تھا۔

  • آصف زرداری سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، صادق سنجرانی

    آصف زرداری سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، صادق سنجرانی

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ آصف زرداری سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، ان کی عیادت کیلئے آیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ اور آصف زرداری کے درمیان اہم ملاقات ختم ہوگئی دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات آدھا گھنٹہ جاری رہی۔

    ملاقات سے واپسی پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں آصف زرداری صاحب کی تیمارداری کے لیے آیا تھا۔

    اس موقع پر ایک صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ نے زرداری صاحب سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق بھی بات کی؟ جس پر ان کا کہنا تھا کہ زرداری صاحب سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی۔

    تحریک عدم اعتماد جیسی کوئی بات نہیں یہ معاملہ دیکھ لیں گے، چیئرمین سینیٹ کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان سے بھی اس معاملے پر ابھی تک کوئی بات نہیں ہوئی، جب اے پی سی ہوگی تب دیکھ لیں گے۔

  • وزیر اعظم تھریسامے کے خلاف ایک مرتبہ پھر تحریک عدم اعتماد پیش

    وزیر اعظم تھریسامے کے خلاف ایک مرتبہ پھر تحریک عدم اعتماد پیش

    لندن : برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کی حکومت پھر مشکل میں گرفتار ہوگئی، پارلیمنٹ میں تھریسامے کے خلاف ایک مرتبہ پھر تحریک عدم اعتماد پیش کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد اپوزیشن لیڈر جیریمی کوربن نے پیش کی، اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ تھریسا مے کی جانب سے جنوری میں بریگزٹ معاہدے پر ہونے والی ووٹنگ کو مسترد کرتے ہیں۔

    جیریمی کوربن کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم تھریسامے کی پالیسیوں نے برطانیہ کو بحران سے دوچار کردیا ہے، اس لیے وزیر اعظم پر اعتماد نہیں رہا ارکین پارلیمنٹ تھریسامے کے خلاف حتمی فیصلہ دیں۔

    برطانیہ کے اپوزیشن لیڈر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ بریگزٹ معاہدے پر رواں ہفتے رائے شماری کروائی جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بریگزٹ معاہدے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور نہ ہی تبدیلی آئے گی۔

    مزید پڑھیں : برطانوی وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور

    یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل بھی پارلیمنٹ میں وزیر اعظم تھریسامے کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تھی، تحریک عدم اعتماد کے لیے کنزرویٹو پارٹی کے 48 ایم پیز نے درخواستیں جمع کروائی تھیں، جس میں تھریسامے کی حمایت ختم کرنے کا اعلان گیا تھا۔

    خیال رہے کہ یاد رہے کہ وزیراعظم تھریسامے 11 دسمبر کو ہونے والی رائے شماری یہ کہتے ہوئے ملتوی کردی تھی کہ پارلیمنٹ کی جانب سے بریگزٹ معاہدے کو مسترد کیے جانے پر ان کی حکومت ختم اور اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی اقتدار میں آسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں : برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے بریگزٹ معاہدے پر ووٹنگ ملتوی کردی

    واضح رہے کہ تھریسامے کو بریگزٹ معاہدے پر اپنی جماعت کے اراکین پارلیمنٹ اور اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے تحریکِ عدم اعتماد کا سامنا ہے جب کہ وزیراعظم تھریسامے نے بریگزٹ معاہدے کی ووٹنگ 14 جنوری تک ملتوی کی تھی۔

    یاد رہے کہ جون 2016 میں برطانوی قوم نے 46 برس بعد دنیا کی سب سے بڑی سنگل مارکیٹ یورپی یونین سے نکلنے کا فیصلہ کرتے ہوئے بریگزٹ کے حق میں 52 فیصد اور اس کے خلاف 48 فیصد ووٹ دئیے تھے۔