Tag: تحریک عدم اعتماد

  • تحریک عدم اعتماد ناکام، تھریسامے یورپی سربراہی اجلاس میں روانہ

    تحریک عدم اعتماد ناکام، تھریسامے یورپی سربراہی اجلاس میں روانہ

    لندن : برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد تھریسامے یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں شرکت کےلیے برسلز روانہ ہوگئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد ایک مرتبہ پھر بریگزٹ معاہدے کے حوالے سے برسلز روانہ ہوگئیں ہیں جہاں وہ یورپی یونین کے سربراہوں سے ملاقات کریں گی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہےکہ برطانوی وزیراعظم آئرلینڈ تنازعے پر یورپین یونین سے قانونی یقین دہانی طلب کررہی ہیں، یاد رہے کہ برطانوی ممبران پارلیمنٹ کی جانب سے بریگزٹ ڈیل کی مخالفت کا یہی بنیادی سبب ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کا خیال ہے کہ یورپی یونین بریگزٹ معاہدے پر نظرثانی نہیں کرے گا لیکن تھریسامے آئرلینڈ کے معاملے پر نظر ثانی کی زیادہ پُر امید ہیں۔

    مزید پڑھیں : برطانوی وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور

    خیال رہے کہ گذشتہ شب برطانوی وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے تحت ہونے والی ووٹنگ میں تھریسامے نے 200 ووٹ حاصل کیے جبکہ مخالفت میں 117 ووٹ پڑے تھے جس کے باعث تحریک ناکام ہوگئی تھی۔

    مزید پڑھیں : صبر آزما دن کے اختتام پر خوش ہوں کہ ساتھیوں نے حق میں ووٹ دیا: برطانوی وزیر اعظم

    برطانوی وزیراعظم نے جب ووٹنگ ملتوی کرائی تو یہ معاملہ ان کے لیے تباہ کن ثابت ہوا، خود ان کی قدامت پسند جماعت کے ممبران ہی ان کے خلاف ہوگئے تھے۔

    تھریسامے کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد لانے کے لیے مطلوبہ 48 ارکان کی درخواستیں موصول ہوئی جس کے بعد ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا مطالبہ منظورکرلیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ: ہرگزرتا لمحہ تاریخ رقم کررہا ہے

    مقامی میڈیا کے مطابق تھریسامے 2022 کے انتخابات میں کنزویٹو پارٹی کی قیادت نہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

    واضح رہے کہ 62 سالہ تھریسا مے نے برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے لیے ہونے والے ریفرنڈم میں، اس کے خلاف ووٹ دیا تھا۔

  • تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کروں گی، وزیر اعظم تھریسا مے

    تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کروں گی، وزیر اعظم تھریسا مے

    لندن : برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے پارلیمنٹ میں منظور ہونے والے تحریکِ عدم اعتماد کا مقابلہ کرنے کا اعلان کردیا.

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم تھریسامے کے خلاف پارلیمنٹ میں ٹوری پارٹیز اور حکمران جماعت 48 ایم پیز کی جانب سے تحریک عدم اعتماد جمع کروائی گئی تھی جسے منظور کرلیا گیا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانوی پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد منظور ہونے پر وزیر اعظم تھریسا مے نے اعتماد کا ووٹ لینے کا اعلان کیا ہے۔

    وزیر اعظم تھریسا مے کا کہنا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک کا مقابلہ کروں گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں قیادت میں تبدیلی ملک کو بڑے خطرے سے دوچار کرسکتی ہے اور تبدیلی کی صورت میں بریگزٹ بھی تعطل کا شکار ہوگی۔

    مزید پڑھیں : برطانوی وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور

    یاد رہے کہ برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کی حکومت مشکل میں پھنس گئی ہے، پارلیمنٹ نے تھریسامے کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور کرلی جس پر آج ووٹنگ ہوگی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ درخواستیں جمع کروانے کی تصدیق نہیں ہوئی ہے تاہم ذرائع کے مطابق کابینہ اراکین سمیت دیگر کا کہنا ہے کہ 48 افراد نے درخواستیں جمع کرو ائی ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ اگر تھریسامے بریگزٹ معاہدے کو پارلیمنٹ سے منظور کروانے میں ناکام رہی تو حکمران جماعت کو پارٹی کے نئے سربراہ کا انتخاب کرنا پڑے گا جو آئندہ کا وزیر اعظم بھی بن جائے گا۔

    مزید پڑھیں : برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے بریگزٹ معاہدے پر ووٹنگ ملتوی کردی

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کنزرویٹو پارٹی کی جانب سے مختلف رہنماؤں کے نام لیڈڑ شپ اور وزارت داخلہ کے لیے سامنے آرہے ہیں جس میں سابق وزیر بورس جانسن اور موجودہ وزیر داخلہ ساجد جاوید کا نام بھی شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بریگزٹ سے متعلق ملتوی ہونے والی رائے شماری آئندہ برس 21 جنوری سے پہلے ہونی ہے۔

  • برطانوی وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور

    برطانوی وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور

    لندن : برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کی حکومت مشکل میں پھنس گئی،  پارلیمنٹ میں تھریسامے کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور ہوگئی، جس پر آج ووٹنگ ہوگی، پاکستانی نژاد ساجد جاوید کو وزارت عظمیٰ کےلیے اہم امیدوار قرار دیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کے بریگزٹ معاہدے پر ایم پیز کو 11 دسمبر کو حق رائے دہی استعمال کرنا تھا تاہم ووٹنگ منسوخ ہوگئی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کنزرویٹو پارٹی کے 48 ایم پیز نے درخواستیں جمع کروا دی، جس میں تھریسامے کی حمایت ختم کرنے کا اعلان گیا ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ درخواستیں جمع کروانے کی تصدیق نہیں ہوئی ہے تاہم ذرائع کے مطابق کابینہ اراکین سمیت دیگر کا کہنا ہے کہ 48 افراد نے درخواستیں جمع کرو ائی ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ اگر تھریسامے بریگزٹ معاہدے کو پارلیمنٹ سے منظور کروانے میں ناکام رہی تو حکمران جماعت کو پارٹی کے نئے سربراہ کا انتخاب کرنا پڑے گا جو آئندہ کا وزیر اعظم بھی بن جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کنزرویٹو پارٹی کی جانب سے مختلف رہنماؤں کے نام لیڈڑ شپ اور وزارت داخلہ کے لیے سامنے آرہے ہیں جس میں موجودہ وزیر داخلہ ساجد جاوید کو وزارت عظمیٰ کے لیے اہم امیدوار قرار دیا جارہا ہے۔

    برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے 48 سالہ پاکستانی نژاد ساجد جاوید کو رواں برس اپریل میں برطانوی وزارت داخلہ کا قلم دان سونپا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق کہ پاکستانی نژاد ساجد جاوید اس سے قبل برطانیہ کی لوکل گورنمنٹ، ہاوسز کے وفاقی وزیر تھے۔ ساجد جاوید سنہ 2010 سے برطانوی پارلیمنٹ کا حصّہ ہیں۔ وہ ساجد جاوید برطانیہ کے سابق انویسٹمنٹ بینکر، اور برومزگرو سے ایم پی منتخب ہوکر وزیر برائے بزنس اور ثقافت بھی رہ چکے ہیں۔

    برطانیہ کی کنزرویٹیو پارٹی کے رکن اور نو منتخب وزیر داخلہ ساجد جاوید پاکستانی بس ڈرائیور کے بیٹے ہیں جو سنہ 1960 میں اہل خانہ کے ہمراہ برطانیہ منتقل ہوگئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بریگزٹ سے متعلق ملتوی ہونے والی رائے شماری آئندہ برس 21 جنوری سے پہلے ہونی ہے۔

    مزید پڑھیں : برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے بریگزٹ معاہدے پر ووٹنگ ملتوی کردی

    یاد رہے کہ ایک روز قبل برطانوی وزیراعظم تھریسامے کا ووٹنگ ملتوی کرنے سے قبل اپنے بیان میں کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی جانب سے بریگزٹ معاہدے کو مسترد کیے جانے پر ان کی حکومت ختم اور اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی اقتدار میں آسکتی ہے۔

    برطانوی وزیراعظم تھریسامے 2016 میں اقتدار میں آنے کے ایک ماہ بعد سے برطانیہ میں سب سے بڑے بحران کا سامنا کررہی ہیں۔

    یاد رہے کہ جون 2016 میں برطانوی قوم نے 46 برس بعد دنیا کی سب سے بڑی سنگل مارکیٹ یورپی یونین سے نکلنے کا فیصلہ کرتے ہوئے بریگزٹ کے حق میں 52 فیصد اور اس کے خلاف 48 فیصد ووٹ دئیے تھے۔

  • وزیراعلیٰ بلوچستان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش، سرفرازبگٹی کا مستعفی ہونیکا فیصلہ

    وزیراعلیٰ بلوچستان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش، سرفرازبگٹی کا مستعفی ہونیکا فیصلہ

    کوئٹہ : حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں اور اپوزیشن اراکین بلوچستان اسمبلی نے وزیراعلیٰ بلوچستان ثناءاللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی، جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر داخلہ سرفراز بگٹی عنقریب مستعفی ہوجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن اراکین نے وزیراعلیٰ نواب ثنا اللہ زہری کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی ہے، اراکین کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان اپنوں کو نوازتے ہیں اور باقی منہ دیکھتے رہ جاتے ہیں لیکن اب اور نہیں چلے گا۔

    نواب ثنا اللہ زہری پر الزامات ق لیگ اور مجلس وحدت المسلمین نے لگائے، اسمبلی میں جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد پر چودہ ارکان کے دستخط موجود ہیں۔

     تحریک پر دستخط کرنے والوں میں رکن اسمبلی میر قدوس بزنجو، میر کریم نوشیروانی، آغا رضا، میر خالد لانگو، نوابزادہ طارق مگسی، ڈاکٹر رقیہ سعید ہاشمی، محمد اختر مگسی، زمرد خان اچکزئی، حسین بانو، شاہدہ رؤف، خلیل الرحمان، عبدالمالک کاکڑ اور امان اللہ نوتیزئی شامل ہیں۔

    ق لیگ کے رکن اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ نواب ثناءاللہ زہری ان کے مسائل کوسنجیدگی سےنہیں لیتے اور فنڈز کی منصفانہ تقسیم بھی نہیں کی جاتی، مجلس وحدت مسلمین کے سید آغا محمد رضا کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ نے آج تک کوئی وعدہ پورا نہیں کیا۔

    دوسری جانب مصدقہ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیرداخلہ بلوچستان سرفرازبگٹی نے عہدے سے مستعفی ہونےکا فیصلہ کرلیا ہے اوروہ جلد اپنا استعفیٰ وزیراعلیٰ بلوچستان کو بھیج دیں گے۔

    ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ انہوں نے چودہ اراکین اسمبلی کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک لانے کے بعد کیا ہے۔

    اس حوالے سے وزیرداخلہ بلوچستان سرفرازبگٹی کا کہنا تھا کہ مستعفی ہونے سے متعلق خبروں کی نہ فی الحال تصدیق کرسکتا ہوں اور نہ تردید، میرےاستعفے سے متعلق میڈیا پر جو خبریں چل رہی ہیں وہ چلنے دیں، کل اہم پریس کانفرنس کروں گا۔

  • وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع

    وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع

    کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری کے خلاف بلوچستان اسمبلی کے 14 ارکان نے تحریک عدم اعتماد جمع کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق رکن بلوچستان اسمبلی عبدالقدوس بزنجو نے سیکرٹری بلوچستان اسمبلی کے پاس وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی درخواست پرق لیگ، جمعیت علمائے اسلام سمیت 14ارکان کے دستخط موجود ہیں۔

    تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میرعبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ گزشتہ بجٹ میں ہمارے تحفظات تھے جنہیں دور نہیں کیا گیا۔

    انہوں نے کہ ہمارےمسائل حل کرنے میں وزیراعلیٰ سنجیدہ نہیں ہیں جس کی وجہ سے ہم نے نواب ثنااللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا فیصلہ کیا۔

    دوسری جانب آغا علی رضا نے کہا کہ ثنا اللہ زہری کے وزیراعلیٰ بننے سے حالات میں بہتری نہیں آئی، وزیراعلیٰ بلوچستان میں کم اورباہر زیادہ ہوتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزرا دفاترمیں نہیں ہوتے، ہم نے اپنا آئینی حق استعمال کیا، جوچاہتے ہیں بیروزگاری، لاقانونیت رہے وہ بیشک ووٹ نہ دیں۔

    واضح رہے کہ بلوچستان اسمبلی 65 ارکان پرمشتمل ہے جن میں سے 52 حکومتی اتحاد میں شامل ہیں۔

  • سندھ اسمبلی: شہلارضا کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

    سندھ اسمبلی: شہلارضا کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

    کراچی : سندھ اسمبلی میں اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا کے خلاف عدم اعتماد لانے کا اعلان کردیا، شہلا رضا کا کہنا ہے کہ جسے تحریک لانی ہے شوق سے لائے، ایوان کا تقدس ہر حال میں برقرار رکھوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں حسب معمول ڈپٹی اسپیکر شہلارضا اور اپوزیشن رکن نصرت سحر عباسی میں آج پھر تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، اس موقع پر پی ٹی آئی کی ڈاکٹر سیما اور ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا بھی الجھ پڑیں۔

    شہلا رضا نے نصرت سحر کا مائیک بند کیا تو نصرت سحر اور بپھرگئیں، اسپیکرڈائس کے سامنے احتجاج کیا، بعد ازاں اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر کے رویے کے خلاف عدم اعتماد لانے کا اعلان کردیا، اپوزیشن اراکین کا مؤقف ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کا رویہ ان کے ساتھ درست نہیں، وہ صرف حکومتی ارکان کی بات ہی سنتی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اراکین کے سوالات کو ایجنڈے سے خارج کردیا جاتا ہے، تحریک عدم اعتماد شہلارضا کے رویے پرلائی جاری ہے۔

    اپوزیشن ارکان کا مزید کہنا ہے کہ پارلیمانی لیڈرز تحریک عدم اعتماد اسمبلی میں پیش کریں گے، چاروں جماعتوں میں سے کسی ایک پارٹی کا پارلیمانی لیڈر قرار داد جمع کرائے گا۔

    ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی چاروں جماعتیں ایم کیو ایم، مسلم لیگ فنکشنل، تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن تحریک عدم اعتماد سندھ اسمبلی کے منگل کو ہونے والے اجلاس میں پیش کریں گی۔

      دوسری جانب ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے اے آر وائی نیوز کے نمائندے ارباب چانڈیو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جس نے جو کرنا ہے کرلے، جسے شکایت ہے تحریک عدم اعتماد لانے کا شوق ہے پورا کرلے، ایوان کا تقدس برقرار رکھنے کیلئے جو کچھ کرنا پڑا کرتی رہوں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر اپوزیشن کو ایسا لگ رہا ہے کہ میں قواعد و ضوابط کو پورا نہیں کررہی یا اپنی مرضی سے اسمبلی چلا رہی ہوں تو وہ تحریک عدم اعتماد لاسکتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میں چاہتی ہوں کہ لوگ میرے خلاف آواز اٹھائیں لیکن یہ بھی بتائیں کہ میں کس اصول کی خلاف ورزی کی ہے؟

  • حکومت کا کے پی کے میں تحریکِ عدم اعتماد نہ لانے کا فیصلہ

    حکومت کا کے پی کے میں تحریکِ عدم اعتماد نہ لانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے پی ٹی آئی کے استعفے منظور نہ کر نے اور خیبر پختونخوا میں تحریک عدم اعتماد کا آپشن ترک کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے وزیراعظم کی صدارت میں پارلیمنٹ چیمبر میں پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس ہوا ۔

    اجلاس میں سیاسی صورتحال پی ٹی آئی کے استعفوں سمیت پارلیمانی ا مور زیرغورآئے ،اجلا س میں فیصلہ کیا گیا کہ پی ٹی آئی اراکین کے اسپیکر کے سامنے پیش ہو کر تصدیق نہ کرا نے تک استعفے منظور نہیں کئے جائیں گے ۔

    اجلا س میں عوامی تحریک کے دھرنے کے خاتمے کا خیر مقدم کیا گیا، پارلیمانی رہنماؤں نے وزراء کی ایوان میں غیر حاضری پر شکوہ کیا، وزیر اعظم نے وزراء اورا راکین کی ایوان میں مایوس کن حاضری پر بر ہمی کا اظہار کیا۔

    وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ مشاورت کا عمل جاری رکھا جائے گا، پارلیمنٹ اور جمہوریت کے استحکام کی کوششیں جاری رہیں گی،

    وزیراعظم نے واضح کیا کہ تمام جماعتوں کے مینڈیٹ کا احترام کیا جائے گا، وزیراعظم نے کے پی کے میں تحریک انصاف کے خلاف تحریکعدم اعتمادلانے کاآپشن ختم کر نے کی ہدایت کر دی ۔

  • وزیراعلی پرویزخٹک کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا امکان

    وزیراعلی پرویزخٹک کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا امکان

    پشاور: خیبرپختونخوا اسمبلی کی تحلیل پر اختلاف پیدا ہوگیا ہے، وزیراعلی پرویزخٹک کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا امکان ہے،اسمبلی تحلیل پرعدلیہ سے رجوع کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

    گزشتہ روز قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ  کی زیر صدارت اپوزیشن جماعتوں کا اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ اسمبلی کی تحلیل روکنے کے لئے وزیراعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جائے گی۔

    اس سلسلے میں اپوزیشن جماعتوں سے دستخط بھی لے لئے گئے ہیں جب کہ صوبائی حکومت میں شامل تحریک انصاف کی اتحادی جماعتوں جماعت اسلامی اور  عوامی جمہوری اتحاد کو منانے کا ٹاسک آفتاب احمد خان شیر پاؤ کو دے دیا گیا ہے۔

    خیبر پختون خوا اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے اراکین کی تعداد 55 ہے جب کہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو تحریک عدم اعتماد سے بچنے کے لئے 63 ووٹ درکار ہیں۔ دوسری جانب اگر اپوزیشن جماعتیں وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے میں کامیاب ہو جاتی ہیں تو اس صورت میں پرویز خٹک گورنر خیبر پختون خوا سردار مہتاب عباسی کو اسمبلی تحلیل کرنے کی درخواست کرنے کے مجاز نہیں ہوں گے۔

    واضح رہے کہ خیبر پختون خوا اسمبلی 124 اراکین پر مشتمل ہیں، جس میں تحریک انصاف کی اتحادی جماعتوں جماعت اسلامی کے پاس 8 اور عوامی جمہوری اتحاد کی 5 سیٹیں ہیں جبکہ اپوزیشن جماعتوں میں مسلم لیگ ن کے 17، جمعیت علمائے اسلام (ف) 17، قومی وطن پارٹی 10، عوامی نیشنل پارٹی 5، پاکستان پیپلز  پارٹی 5 اور  2 آزاد اراکین بھی شامل ہیں۔

  • نواز حکومت کا کے پی کے میں تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

    نواز حکومت کا کے پی کے میں تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

    پشاور :مسلم لیگ ن نے خیبر پختون خوا میں تحریک انصاف کی حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کرلیا. تحریک انصاف نے انتخابی دھاندلیوں کے خلاف احتجاج کرکے وفاقی حکومت پر دباؤ بڑھایا تو ن لیگ نے بھی خیبر پختوں خوا میں سیاسی ہتھیار آزمانے کی دھمکی دے دی ۔

    خیبر پختون خوا اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر سردار اورنگزیب نلوٹھہ کا کہنا ہے کہ وہ دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر جلد تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف قرارداد جمع کرائیں گے ۔ سردار اورنگزیب نلوٹھہ کا کہنا ہے اسمبلی اجلاس بلائے جانے کے بعد بھاری اکثریت سے تحریک انصاف حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد منظور کرائی جائے گی