Tag: تحریک عدم اعتماد

  • وزیراعلٰی خیبر پختونخوا محمود خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد آج پیش کی جائے گی

    وزیراعلٰی خیبر پختونخوا محمود خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد آج پیش کی جائے گی

    پشاور: وزیراعلٰی خیبر پختونخوا محمود خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد آج پیش کی جائے گی ، تحریک عدم اعتماد پر متحدہ اپوزیشن کے 42 اراکین کے دستخط ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس آج دوپہر ایک بجے طلب کرلیا گیا ہے ، اجلاس میں وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جائے گی۔

    اسمبلی سیکرٹریٹ کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے آئین کے آرٹیکل 136 کے تحت عدم اعتماد کی تحریک اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائی، عدم اعتماد تحریک پر متحدہ اپوزیشن کے 42 اراکین کے دستخط ہیں۔

    اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق تحریک پیش ہونے کے بعد اجلاس کو دو روز کیلئے ملتوی کردیا جائے گا۔

    یاد رہے 8 اپریل کو اپوزیشن کی جانب سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروائی گئی تھی۔

    بلوچستان عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر بلاول آفریدی نے کہا تھا کہ کےپی اسمبلی میں عدم اعتماد تحریک لانے کیلئے رابطے شروع ہو گئے ہیں عثمان بزدار کی طرح محمودخان سے بھی حکومتی اراکین نالاں ہیں۔

  • کیا سپریم کورٹ اور عدلیہ میں تمام فیصلے اچھے ہوتے ہیں؟ اسد عمر کا سوال

    کیا سپریم کورٹ اور عدلیہ میں تمام فیصلے اچھے ہوتے ہیں؟ اسد عمر کا سوال

    اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے سپریم کورٹ کا فیصلہ پارلیمنٹ کے معاملے میں دخل اندازی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر نے اگر غلط فیصلہ کیا تو کیا سپریم کورٹ اور عدلیہ میں تمام فیصلے اچھے ہوتے ہیں؟

    تفصیلات کے مطابق آج سپریم کورٹ کے حکم پر وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے لیے بلائے گے قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے فوری ووٹنگ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے تاہم ووٹنگ تاخیر کا شکار ہے۔

    اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا سپریم کورٹ کی بہت عزت ہے، یہ جمہوری نظام کا اہم ستون ہے، ہم جمہوریت کے ماننے والے ہیں تو پارلیمانی سپریمسی کو بھی ماننے والے ہیں، ان کی بات اگر مان لیتے ہیں کہ ڈپٹی اسپیکر نے غلط فیصلہ کیا، کیا سپریم کورٹ اور عدلیہ میں تمام فیصلے اچھے ہوتے ہیں؟

    اسد عمر نے کہا کیا سپریم کورٹ کے فیصلوں کو جوڈیشل مرڈر نہیں کہاگیا، کیا یہ درست ہوتا کہ پارلیمنٹ سپریم کورٹ کے کام میں مداخلت کرے، سپریم کورٹ کا فیصلہ پارلیمنٹ کے معاملے میں دخل اندازی ہے۔

    انھوں نے کہا کیا یہ درست ہوتا پارلیمان سپریم کورٹ کے ججز کے آنے اور جانے کا فیصلہ کرتی، کیا یہ درست ہوتا کہ پارلیمان فیصلہ کرتا کون سا کیس کب لگنا ہے، یہ فیصلہ کرنا ہوگا پارلیمان کا اختیار کسی کو لینے کا اختیار نہیں، جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں تو پارلیمان کی سپریمسی کا یقین ہونا ضروری ہے۔

  • عدالت پارلیمنٹ کی کارروائی میں مداخلت نہیں کر سکتی: پینل آف چیئر

    عدالت پارلیمنٹ کی کارروائی میں مداخلت نہیں کر سکتی: پینل آف چیئر

    اسلام آباد: پینل آف چیئر امجد خان نیازی نے کہا ہے کہ عدالت کا احترام ہم پر لازم ہے، لیکن عدالت پارلیمنٹ کی کارروائی میں مداخلت نہیں کر سکتی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم پر بلائے گئے قومی اسمبلی اجلاس میں تحریک عدم اعتماد پر فوری ووٹنگ کی بجائے ووٹنگ کو تاخیر کا شکار کرنے پر اپوزیشن جماعت پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی جانب سے پینل آف چیئر کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

    شاہ محمود قریشی کی تقریر کے فوراً بعد بلاول بھٹو زرداری نے آتے ہی اسمبلی اجلاس چلانے والے پینل آف چیئر امجد خان نیازی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اس وقت نہ صرف توہین عدالت کر رہے ہیں بلکہ آئین شکنی بھی کر رہے ہیں۔

    بلاول نے کہا عدالت کا حکم ہے کسی اور ایجنڈے کی طرف نہیں جا سکتے، آج اسپیکر قومی اسمبلی اور آپ خود بھی ان جرائم میں ملوث ہیں، آپ توہین عدالت کرتے ہوئے خود بھی نااہل ہوں گے۔

    اس پر پینل آف چیئر نے کہا کہ عدالت کا احترام ہم پر لازم ہے، لیکن عدالت پارلیمنٹ کی کارروائی میں مداخلت نہیں کر سکتی۔

    بلاول نے کہا تاریخ میں پہلی بار نہیں کہ عدالت نے اسپیکر کی رولنگ کو باہر پھینکا ہو، ایک بار پھر عدالت نے فیصلہ سنایا ہے، جس پر 3 اپریل کی کارروائی مکمل کرنی ہے، ووٹنگ کرنی ہے، عدالت کے حکم پر عمل کریں اور ووٹنگ کرائیں۔

    شاہ محمود قریشی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ عمران خان کو بہت پہلے کہا تھا، جو صاحب مجھ سے پہلے تقریر کر رہا تھا اس سے بچ کر رہیں، آج اسی نے عمران خان کو پھنسا دیا ہے۔

  • تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ رات 8 بجے ہوگی ، اپوزیشن اور حکومت میں اتفاق

    تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ رات 8 بجے ہوگی ، اپوزیشن اور حکومت میں اتفاق

    اسلام آباد :اپوزیشن اور حکومت نے تحریک عدم اعتماد پر رات 8 بجے ووٹنگ کرانے پر اتفاق کرلیا تاہم اپوزیشن ہرحکومتی رکن کی تقریر پر اعتراض اٹھائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن اور حکومت کے مابین قومی اسمبلی کا اجلاس دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کرلیا گیا ،اپوزیشن کا کہنا ہے کہ اپوزیشن انتظار کرے گی اور کسی غلط اقدام کا بہانہ فراہم نہیں کرے گی۔

    ذرائع نے بتایا اپوزیشن نے کہا ہے کہ اسپیکر کو واضح پیغام دیا جائے کہ آج رات 8 بجے تک ووٹنگ کومکمل بنائے جبکہ اپوزیشن نے رات 12بجے تک انتظار کرو کی پالیسی پر چلنے پر اتفاق کرلیا۔

    ذرائع کے مطابق حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق ہوا ہے کہ رات 8 بجے عدم اعتماد پرووٹنگ ہوگی ، شاہ محمود قریشی اپنی تقریر مکمل کریں گے تاہم اپوزیشن ہرحکومتی رکن کی تقریر پر اعتراض اٹھائے گی۔

    خیال رہے قومی اسمبلی کے ہنگامہ خیز اجلاس میں تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ نہ ہوسکی ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی عالمی سازش سے متعلق تقریر کے دوران اپوزیشن کے شور شرابے پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اجلاس ساڑھے بارہ بجے تک ملتوی کردیا تھا۔

    ایوان میں اپوزیشن کے ایک سو پچھتر ارکان موجود ہیں جبکہ حکومتی اتحادی مسلم لیگ ق کے سالک حسین چوہدری اور طارق بشیر چیمہ بھی اپوزیشن بینچز پر نظر آئے۔

  • سری لنکن صدر کے خلاف تحریک عدم اعتماد

    سری لنکن صدر کے خلاف تحریک عدم اعتماد

    کولمبو: سری لنکا کے صدر گوتابایا راجاپکسا کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی اپیل سامنے آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سری لنکا میں معاشی بحران شدید تر ہو گیا ہے، اس دوران نیشنل پیپلز پاور (این پی پی) کے رکن پارلیمنٹ وجیتھا ہیراتھ نے صدر کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا عندیہ دے دیا ہے۔

    وجیتھا ہیراتھ نے کہا کہ اگر صدر راجا پکسا خود استعفیٰ نہیں دیتے اور ان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائی جاتی ہے تو ان پر مواخذے کی کارروائی چلائی جانی چاہیے۔

    سری لنکا میں فیس بک، واٹس ایپ، ٹویٹر بلاک

    ہیراتھ نے کہا کہ عوام کے سامنے آنے والے معاشی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پارلیمنٹ کو پہلے سیاسی بحران کا حل تلاش کرنا چاہیے۔

    انھوں نے زور دے کر کہا کہ وہ اور ان کی پارٹی راجا پکسا کے خلاف مواخذے اور عدم اعتماد کی تحریک دونوں کو آگے بڑھانے کے لیے تیار ہیں، اور لوگوں سے صدر پر استعفیٰ دینے کے لیے دباؤ بنانے کی اپیل کرتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ یہ وقت ملک میں موجودہ بحران کو حل کرنے کے لیے ایک نئے رہنما کی ذمہ داری سنبھالنے کا ہے۔

  • وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری :  قومی اسمبلی کا اجلاس ساڑھے 12 بجے تک ملتوی

    وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری : قومی اسمبلی کا اجلاس ساڑھے 12 بجے تک ملتوی

    اسلام آباد : اسپیکر اسد قیصر نے قومی اسمبلی کا اجلاس ساڑھے12بجے تک ملتوی کردیا اور کہا میں جو کارروائی کروں گا سپریم کورٹ فیصلے کےمطابق کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس کا آغاز ہوا ، اجلاس کے آغاز پر قرآن پاک کی تلاوت کی گئی۔

    اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان کےخلاف عدم اعتماد کی قرارداد پر ووٹنگ ہوگی جبکہ قومی اسمبلی کے چھ نکاتی ایجنڈے میں توجہ دلاؤ نوٹس اوروقفہ سوالات بھی شامل ہیں۔

    اجلاس میں اسپیکر اسد قیصر نے اپوزیشن لیڈر شہباز سے گفتگو میں کہامیں چاہتاہوں غیرملکی سازش پربھی بات ہو، میں جو کارروائی کروں گا سپریم کورٹ فیصلے کےمطابق کروں گا، سپریم کورٹ کافیصلہ پڑھا ہے ، اس پر من وعن عمل درآمدکروں گا۔

    شاہ محمود کے خطاب کے دوران بلاول بھٹو شہباز شریف کھڑے ہو گئے اور اپوزیشن نے ووٹنگ کا مطالبہ کیا۔

    شاہ محمودقریشی کی تقریر کےدوران اپوزیشن کے شور شرابے کے بعد اسپیکر اسدقیصر نے قومی اسمبلی کا اجلاس ساڑھے 12 بجے تک ملتوی کردیا۔

    اس سے قبل شہباز شریف، بلاول بھٹو، آصف علی زرداری پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے، متحدہ اپوزیشن کی پارلیمانی پارٹی کی بیٹھک میں اجلاس کی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔

    اس موقع پر پارلیمنٹ کے اطراف سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں ، رینجرزپولیس اورایف سی کی بھاری نفری تعینات ہے اور ریڈ زون مکمل طور پر سیل ہے جبکہ عام شہریوں کا ریڈزون میں داخلہ بند ہے۔

    پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر مہمانوں کے داخلے پر پابندی عائد ہے، اراکین اسمبلی کے گارڈز بھی پارلیمنٹ ہاؤس نہیں آسکیں گے۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں 3 اپریل کی ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی رولنگ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے تحریک عدم اعتماد کو برقرار رکھا تھا اور قومی اسمبلی تحلیل کرنے کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے کابینہ کو بھی بحال کر دیا تھا۔

    چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے نگراں حکومت کے قیام کیلئے صدر اور وزیراعظم کے اقدامات کو بھی کالعدم قرار دیتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ سےپہلےکی صورتحال بحال کر دی تھی۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں تحریک عدم اعتماد پر 9 اپریل ہفتے کی صبح بجے 10 بجے ووٹنگ کرانے کا حکم دیا تھا۔

  • تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری کا معاملہ :  قومی اسمبلی سیکرٹریٹ حکام کا مؤقف سامنے آگیا

    تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری کا معاملہ : قومی اسمبلی سیکرٹریٹ حکام کا مؤقف سامنے آگیا

    اسلام آباد : قومی اسمبلی سیکرٹریٹ حکام کا کہنا ہے کہ اسپیکر کو بتا دیا آج ووٹنگ ناگزیر ہے ، ووٹنگ نہ ہوئی توتوہین عدالت لگے گی۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری کے معاملے پر قومی اسمبلی سیکرٹریٹ حکام کا مؤقف سامنے آگیا، ذرائع اسمبلی سیکرٹریٹ کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کےفیصلے پر عملدرآمد ناگزیر ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ اسپیکر کو بتا دیا آج ووٹنگ ناگزیر ہے ، ووٹنگ نہ ہوئی توتوہین عدالت لگے گی۔

    یاد رہے قومی اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس کچھ دیر بعد ہورہا ہے ، جس میں وزیر اعظم عمران خان کےخلاف عدم اعتماد کی قرارداد پر ووٹنگ ہوگی۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں 3 اپریل کی ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی رولنگ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے تحریک عدم اعتماد کو برقرار رکھا تھا اور قومی اسمبلی تحلیل کرنے کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے کابینہ کو بھی بحال کر دیا تھا۔

    چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے نگراں حکومت کے قیام کیلئے صدر اور وزیراعظم کے اقدامات کو بھی کالعدم قرار دیتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ سےپہلےکی صورتحال بحال کر دی تھی۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں تحریک عدم اعتماد پر 9 اپریل ہفتے کی صبح بجے 10 بجے ووٹنگ کرانے کا حکم دیا تھا۔

  • ن لیگ نے اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی

    ن لیگ نے اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی

    لاہور : اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویزالٰہی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی گئی ، جس میں کہا ہے کہ چوہدری پرویز الہی پر اس ایوان کی اکثریت کا اعتماد نہیں رہا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن نے اسپیکرپنجاب اسمبلی پرویزالٰہی کے خلاف تحریک عدم اعتمادجمع کرادی ، سمیع اللہ ،خلیل طاہر ،سلمان رفیق نےاسمبلی سیکرٹریٹ میں تحریک عدم اعتماد جمع کرائی۔

    تحریک کے متن میں کہا گیا ہے کہ چوہدری پرویز الہی پر اس ایوان کی اکثریت کا اعتماد نہیں رہا، پنجاب کےمعاملات آئین پاکستان کے مطابق نہیں چلائے جا رہے ہیں۔

    اسپیکر پنجاب اسمبلی نے صوبہ پنجاب میں جمہوری روایات کا قلع قمع کیا ہے۔

    گذشتہ روز پنجاب اسمبلی انتظامیہ نے ن لیگ کے منتخب ارکان کو اسمبلی داخلے سے روک دیا ، ن لیگ ارکان اسپیکر پنجاب اسمبلی کیخلاف عدم اعتماد جمع کرانے کیلئے پہنچے تھے۔

    خیال رہے پنجاب اسمبلی کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات ہیں ، اسمبلی کا گیٹ نمبر ایک بند ہے جبکہ دربارگیٹ سےداخل ہونےکی اجازت ہے۔

    دربار ہال گیٹ کے باہر پولیس حفاظتی شیلڈز کے ساتھ الرٹ ہے جبکہ پنجاب اسمبلی میں سیکیورٹی کے پیش نظر تمام اطراف بئیریرز لگا دئیے گئے ہیں۔

  • متحدہ اپوزیشن اسپیکر پرویز الہٰی کیخلاف تحریک عدم اعتماد آج جمع کروائے گی

    متحدہ اپوزیشن اسپیکر پرویز الہٰی کیخلاف تحریک عدم اعتماد آج جمع کروائے گی

    لاہور :متحدہ اپوزیشن اسپیکر پرویز الہٰی کیخلاف تحریک عدم اعتماد آج جمع کروائے گی ، لیگی ایم پی ایز عدم اعتماد جمع کروائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر متحدہ اپوزیشن ایک بارپھراسپیکرپرویز الہٰی کیخلاف تحریک عدم اعتمادجمع کروائے گی۔

    لیگی ایم پی اے خلیل طاہرسندھو،خواجہ سلمان رفیق،سمیع اللہ خان ، مرزا محمد جاوید اور اعجاز احمد اسمبلی آئیں گے۔

    پنجاب اسمبلی کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ، اسمبلی کا گیٹ نمبر ایک بند ہے جبکہ دربارگیٹ سےداخل ہونےکی اجازت ہے۔

    دربار ہال گیٹ کے باہر پولیس حفاظتی شیلڈز کے ساتھ الرٹ ہے جبکہ پنجاب اسمبلی میں سیکیورٹی کے پیش نظر تمام اطراف بئیریرز لگا دئیے گئے ہیں۔

    گذشتہ روز پنجاب اسمبلی انتظامیہ نے ن لیگ کے منتخب ارکان کو اسمبلی داخلے سے روک دیا ، ن لیگ ارکان اسپیکر پنجاب اسمبلی کیخلاف عدم اعتماد جمع کرانے کیلئے پہنچے تھے۔

    اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے متن میں کہا گیا تھا کہ چوہدری پرویز الہٰی پر اس ایوان کی اکثریت کا اعتماد نہیں رہا، پنجاب کے معاملات آئین پاکستان کے مطابق نہیں چلائے جا رہے ،اسپیکر پنجاب اسمبلی نے صوبے میں جمہوری روایات کا قلع قمع کیا۔

  • اسمبلی تحلیل ہونے اور فوری انتخابات پر اپوزیشن کی رائے تقسیم ہو گئی

    اسمبلی تحلیل ہونے اور فوری انتخابات پر اپوزیشن کی رائے تقسیم ہو گئی

    اسلام آباد: ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی تحلیل ہونے اور ملک میں فوری انتخابات پر اپوزیشن کی رائے تقسیم ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پارٹی ذرائع نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی اکثریت قومی اسمبلی تحلیل ہونے پر خوش ہے، کیوں کہ ن لیگ کی اکثریت فوری الیکشن کے حق میں ہے۔

    لیگی رہنما کہہ رہے ہیں کہ وہ جانتے ہیں موجودہ بحران کا حل انتخابات ہی ہیں، لیکن انھیں اب اسپیکر رولنگ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار ہے۔

    تاہم دوسری طرف ذرائع نے کہا ہے کہ شہباز شریف، ہم خیال اور پیپلز پارٹی چند ماہ حکومت کے بعد انتخابات چاہتے ہیں، ایم کیو ایم اور اپوزیشن کی بلوچ جماعتیں بھی فوری الیکشن نہیں چاہتیں۔

    ادھر خیبر پختون خوا بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے کے نتائج پر فضل الرحمان تذبذب کا شکار ہو گئے ہیں۔