Tag: تحریک لبیک

  • نیتن یاہو کو سرکاری سطح پر دہشت گرد قرار دیا جائے، تحریک لبیک کا دھرنے میں مطالبہ

    نیتن یاہو کو سرکاری سطح پر دہشت گرد قرار دیا جائے، تحریک لبیک کا دھرنے میں مطالبہ

    اسلام آباد: اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو سرکاری سطح پر دہشت گرد قرار دلوانے کے لیے تحریک لبیک پاکستان کا دھرنا تیسرے روز میں داخل ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک کے دھرنے کا آج تیسرا دن ہے، شرکا نے فلسطین سے متعلق مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا عزم کیا ہے۔

    تحریک لبیک کا دھرنا راولپنڈی اسلام آباد کے جنکشن فیض آباد انٹر چینچ پر جاری ہے، جس کے باعث ایکسپریس وے، مری روڈ، آئی ایٹ ڈبل روڈ سمیت متعدد سڑکیں بند ہیں۔ دھرنے کے باعث جڑواں شہروں کے شہریوں کو آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    مختلف شاہراہوں کی بندش سے متبادل راستوں پر ٹریفک کے رش کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ دھرنا ختم کرنے کے لیے تحریک لبیک اور انتظامیہ کے درمیان مذاکرات ہونے یا نہ ہونے کے حوالے سے انتظامیہ کچھ بھی بتانے سے قاصر ہے۔

    دھرنے کے شرکا نے مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا ایک بار پھر اعلان کر رکھا ہے، ٹی ایل پی سربراہ حافظ سعد رضوی نے مطالبہ کیا ہے کہ فلسطین تک طبی و غذائی امداد پہنچائی جائے اور نیتن یاہو کو سرکاری سطح پر دہشت گرد قرار دیا جائے۔ اپنے خطاب میں انھوں نے کہا کہ وہ ڈٹ کے بیٹھے ہیں اور شرکا سے بھی کہا کہ وہ ڈٹ کے بیٹھے رہیں۔

  • ‘فواد چوہدری کے ایک دو بیانات کی وجہ سے کارکنان میں اشتعال ہے’

    ‘فواد چوہدری کے ایک دو بیانات کی وجہ سے کارکنان میں اشتعال ہے’

    اسلام آباد: سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ فواد چوہدری کے ایک دو بیانات کی وجہ سے کارکنان میں اشتعال ہے، ان کے بیانات ٹی ایل پی کے ساتھ حکومتی مذاکرات کو سبوتاژ کر سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صاحبزادہ حامد رضا نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریاست سے ٹکرانا اہلسنت کی پالیسی کبھی نہیں رہی، مناسب موقع فراہم کیا جائے تاکہ معاملات حل کیے جائیں۔

    انھوں نے کہا وزیر اعظم کے ساتھ علما کی ملاقات میں فواد چوہدری میٹنگ میں موجود نہیں تھے، نہ ہی انھیں وہاں سے ہٹایا گیا تھا، فواد چوہدری کے ایک دو بیانات کی وجہ سے کارکنان میں اشتعال ہے۔

    حامد رضا نے کہا ایسی صورت حال نہیں ہے کہ ہم کسی کے خلاف جنگ کر رہے ہوں، ہم ایسے اقدامات بھی نہیں اٹھائیں گے کہ لوگوں کے جذبات مجروح ہوں، صدر اور وزیر اعظم سے ملاقاتوں میں فواد چوہدری پر خدشات کا اظہار کیا گیا، انھیں بتایا گیا فواد چوہدری کے بیانات مذاکرات کو سبوتاژ کر سکتے ہیں۔

    حکومت سعد رضوی کے کیسز ختم کرنے کے لیے تیار ہو گئی، ذرائع

    سنی اتحاد کونسل کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ٹی ایل پی کے ساتھ مختلف جگہوں پر مذاکرات چل رہے ہیں، ہم سب کو تھوڑی دیر صبر کرنا چاہیے، انشاءاللہ مذاکرات سے مثبت نتائج آئیں گے۔

    واضح رہے کہ ذرائع نے بھی کہا ہے کہ اجلاس میں شریک علما نے مذہبی معاملات میں بعض وفاقی وزرا کی مداخلت پر اعتراض کیا، بالخصوص وفاقی وزیر اطلاعات فواد حسین چوہدری کے بیانات کے حوالے سے بات کی گئی۔

    علمائے کرام نے فواد چوہدری کے بیانات پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ حساس مذہبی معاملات ہوں تو وزرا محتاط بیانات دیا کریں، دوسری طرف اس صورت حال میں فواد چوہدری نے فوری کسی رد عمل سے گریز کیا ہے، انھوں نے آج شیڈول پریس کانفرنس بھی نہیں کی۔

  • فیض آباد دھرنا :تحریک لبیک اورپنجاب حکومت معاہدے کی تفصیلات ایوان میں پیش

    فیض آباد دھرنا :تحریک لبیک اورپنجاب حکومت معاہدے کی تفصیلات ایوان میں پیش

    اسلام آباد : فیض آباد دھرنے پر تحریک لبیک سے پنجاب حکومت معاہدے کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردیں گئیں، جس میں کہا گیا معاہدہ حکومت پنجاب کی جانب سے کیا، جائزحق کیلئےنظرثانی کی درخواست کوقانون کے مطابق تسلیم کیاگیا ،تحریک لبیک نے شہریوں کو تکلیف پہنچانے پر معذرت کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی صدارت میں ہوا، وقفہ سوالات کے دور ان وزارت داخلہ نے تحریک لبیک اور حکومت کے درمیان معاہدے سے متعلق تحریری جواب قومی اسمبلی میں جمع کرا دیا۔

    وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے تحریری جواب میں بتایاکہ معاہدہ دو ہزار اٹھارہ میں حکومت پنجاب کی جانب سے کرایاگیا، جواب میں کہاگیا ہے جائزحق کےلیے نظرثانی کی درخواست کو قانون کے مطابق تسلیم کیا گیا، آسیہ مسیح کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔

    اعجاز شاہ نے کہاکہ جن افراد کو احتجاج کے دوران گرفتار کیا گیا انھیں رہا کیا جانا تھا، تحریک لبیک نے شہریوں کو تکلیف پہنچانے پر معذرت کی تھی، تخریب کاری اور سڑک بند کرنے پر چھ افراد کے خلاف مقدمات درج کیے جبکہ 44 ملزمان کو گرفتار کرکے عدالتی تحویل میں دیا گیا، ملزمان متعلقہ عدالتوں میں مقدمات بھگت رہے ہیں،صوبائی حکومت کی طرف سے اس کے متعلق جواب کا انتظار ہے۔

    انہوں نے بتایاکہ فیض آباد دھرنے پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر اس کی روح کے مطابق کام کررہے ہیں، فیض آبادی دھرنے کے فیصلے پرنظرثانی پٹیشن داخل کردی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : حکومت اورتحریک لبیک کے درمیان معاہدہ طے پا گیا

    وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے تحریری جواب میں بتایاکہ راول ڈیم میں پانی کا ذخیرہ دن بدن آلودہ ہو رہا ہے، دریائے کورنگ کے ساتھ گندے پانی کو صاف کرنے کے لیے 4 پلانٹ لگانے کی تجویز ہے، منصوبہ بندی کمیشن نے اس منصوبے کی منظوری دے دی، جلد کام کا آغاز ہو جائے گا۔

    انہوں نے کہاکہ اسلام آباد برما پل ایک طرف سے گر گیا ہے،آئندہ مالی سال میں یہ پل تعمیر کیا جائے گا۔

    یاد رہے 2017 میں فیض آباد دھرنے پر  وفاقی وزیرقانون زاہد حامد کے استعفے کے بعد وفاقی حکومت اور مذہبی جماعت تحریک لبیک کےدرمیان معاملات طے پایا تھا، 6 نکاتی معاہدے پر5 افراد کے دستخط کئے۔

  • لاہور: تحریک لبیک نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا

    لاہور: تحریک لبیک نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا

    لاہور: تحریک لبیک پاکستان نے حکومت کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد ملک بھر میں جاری دھرنے ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مطالبات منظورہونے کے بعد مذہبی جماعت تحریک لبیک پاکستان کی مجلس شوریٰ نے لاہور سمیت ملک کے دیگر شہروں میں دھرنے ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

    لاہور میں رات گئے پریس کانفرنس کے دوران مذہبی جماعت کے رہنما پیرافضل قادری نے دھرنے ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ہمارے خلاف درج مقدمات ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    پیرافضل قادری کا کہنا تھا کہ راجہ ظفرالحق رپورٹ ہمارے حوالے کردی گئی ہے جس کے بعد دھرنا ختم کیا جارہا ہے۔

    تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے دھرنا ختم کرنے کے اعلان کے بعد موٹرویز، جی ٹی روڈ سمیت تمام شاہراوں پر ٹریفک بحال ہوگئی۔

    پنجاب:‌ تحریک لبیک کا احتجاج جاری، معمولاتِ زندگی متاثر، ٹریفک نظام درھم برہم

    خیال رہے کہ گزشتہ روز حکومت اور مذہبی جماعت کے رہنماؤں کے درمیان مذاکرات ناکام ہونے کے بعد لاہور، سیالکوٹ، ساہیوال، فیصل آباد، کراچی اور پشاور سمیت دیگر شہروں میں مختلف مقامات پر دھرنا دے دیا تھا۔

    وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ مذہبی جماعت کا جاری احتجاج بلا جواز ہے اور عوام کو تکلیف میں مبتلا کرنا دین اور سنت کی خلاف ورزی ہے، ختم نبوت ہرمسلمان کے ایمان کا جذبہ ہے۔

    حکومت اورتحریک لبیک کے درمیان معاہدہ طے پا گیا

    یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں حتم نبوت کے حلف نامے میں ترمیم کے معاملے پر مذہبی جماعت کی جانب سے 22 روز تک دھرنا دیا گیا تھا، وزیرقانون زاہد حامد کے استعفے اور معاہدے کے بعد دھرنا ختم کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • تحریک لبیک جلالی گروپ نے لاہوردھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا

    تحریک لبیک جلالی گروپ نے لاہوردھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا

    لاہور : پنجاب اسمبلی کے باہر تحریک لبیک جلالی گروپ کی جانب سے دیا جانے والا دھرنا مذاکرات کی کامیابی کے بعد ختم کردیا گیا، راناثناءاللہ کے استعفے سےمتعلق کمیٹی تشکیل دی جائےگی، ڈاکٹر اشرف جلالی کا کہنا ہے کہ ایک ماہ میں کچھ نہیں ہوا تو دوبارہ نکلیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک جلالی گروپ کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے باہر دیا جانے والا دھرنا حکومت سے مذاکرات کے بعد ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے، حکومت اورتحریک لبیک یارسول اللہ کےدرمیان تحریری معاہدہ طے پاگیا۔

    اس سے قبل دھرنا قائدین اورحکومت میں مذاکرات کا آغاز وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ کےاستعفے سے مشروط کیا گیا تھا، مذاکرات میں حکومت کی جانب سے خواجہ سعد رفیق اورمیاں مجتبیٰ شجا ع الرحمان جبکہ دھرنا قائدین میں مفتی عابد جلالی ،میاں ولیدشرقپوری اور دیگر شامل تھے۔

    مذاکرات میں طے پایا کہ راناثناءاللہ کے استعفے سے متعلق ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جس کے فیصلے کے بعد رانا ثناءاللہ کے مستعفی ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    حکومت سے کامیاب مذاکرات کے بعد تحریک لبیک جلالی گروپ کے قائد اشرف آصف جلالی دھرناختم کرنے پر راضی ہوگئے، اس موقع پر اعلان کرتے ہوئے اشرف آصف جلالی کا کہنا تھا کہ سات روز سے دھرنےمیں بیٹھے کارکنان کا شکرگزارہوں۔

    اشرف جلالی نے کہا کہ اگر ایک ماہ میں کچھ نہیں ہوا تو ہم دوبارہ نکلیں گے، راناثناء اللہ سے متعلق صرف استعفیٰ کی نہیں غداری کی بھی بات کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ راناثناءاللہ کو وضاحت ہمارے پاس آکر کرنی چاہیے بیرون ملک جاکر نہیں، ان کے استعفےکا مقدمہ خواجہ حمیدالدین پرچھوڑ دیا ہے، خواجہ حمیدالدین نے3دسمبرتک راناثناءاللہ کا استعفیٰ مانگا ہے۔

    آئین سے غداری کا مقدمہ بھی خواجہ صاحب کی عدالت میں چھوڑدیا، حکومت نےشہداء،زخمیوں اور گرفتارافراد کی فہرستیں دی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ25نومبر کو شہدائےختم نبوت پرپہرا دیتے ہوئے جانیں قربان کیں، انہوں نے کہا کہ قادیانیوں کو خود کو مسلمان ظاہر کرنے پر3سال کی قید کی سزا ہے، راناثنااللہ کےبیان سےشکوک وشبہات نےجنم لیا، ان جیسے بےخبرلوگ کرسیوں پرمسلط ہیں۔

    تحریک لبیک جلالی گروپ کے سربراہ اشرف جلالی کا مزید کہنا تھا کہ زاہد حامد کے استعفےسے ختم نبوت پرڈاکہ ڈالے جانے کا مسئلہ حل نہیں ہوگا،

    اب تک ختم نبوت حلف نامے میں ترمیم کا معاملہ چھپاہواہے کہ ختم نبوت پرڈاکہ ڈالنے والے کون لوگ تھے؟ اس کے کون ماسٹر مائنڈ تھے اور کون سہولت کاری میں ملوث تھا؟

    انہوں نے کہا کہ زاہدحامد کو استعفے کے بعد بیرون ملک سفیر کی بڑی نوکری مل رہی ہے، حکومت نے20دن میں ذمہ داروں کو بےنقاب کرنے کا وعدہ کیا تھا، زاہد حامد کااستعفیٰ ہمارےچھ مطالبات میں سے ایک مطالبے کاچوتھا حصہ تھا،
    اشرف جلالی نے کہا کہ پنجاب کی مساجد میں چاروں طرف اسپیکر کھلوانے کابھی وعدہ ہوا تھا، ہمارےمطالبات پورے نہیں ہوئے تھے،اس لیے دھرنا دیا،

    مذاکرات میں خصوصی حصہ لینے پرعلماومشائخ کا شکرگزارہوں، ہماری طرف سےمعاہدے پر ڈاکٹر آصف جلالی نے دستخط کیے، جبکہ حکومت کی جانب سےمجتبیٰ شجاع نے دستخط اوراس کے گواہ خواجہ سعدرفیق ہیں۔


    مزید پڑھیں: پنجاب اسمبلی کے باہردھرنا ختم کرنے سے انکار


    واضح رہے کہ اسلام آباد میں تحریک لبیک خادم حسین رضوی گروپ کے درمیان معاہدہ طے پا جانے اور دھرنا قائدین کی جانب سے اسلام آباد کے علاوہ دیگر شہروں سے دھرنے ختم کرنے کی ہدایت کے باوجود پنجاب اسمبلی کے باہر بیٹھے تحریک لبیک کے دوسرے گروپ نے دھرنا ختم کرنے سے انکار کردیا تھا۔


    مزید پڑھیں: لاہوردھرنا ختم کرانا بھی خادم رضوی کی ذمہ داری ہے، رانا ثناء 


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • اسلام آباد دھرنے والوں سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، آصف اشرف جلالی

    اسلام آباد دھرنے والوں سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، آصف اشرف جلالی

    اسلام آباد : لاہور میں دھرنے پر بیٹھے تحریک لبیک یارسول اللہ کے سربراہ ڈاکٹرآصف اشرف جلالی نے کہا ہے کہ ہمارا اسلام آباد دھرنے والوں سے کوئی تعلق نہیں، ان کی تنظیم الگ اور ہماری تنظیم بالکل الگ ہے، معاہدہ خادم حسین رضوی سے ہواہے ہم سے نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    ڈاکٹرآصف اشرف جلالی کا کہنا تھا کہ انہوں نے جو معاہدہ کیا، اس پر ہم سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی، زاہد حامد استعفٰی دے سکتے ہیں تو وزیر قانون پنجاب رانا ثناء کیوں نہیں دے سکتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت اورخادم حسین رضوی کی جماعت الگ الگ ہے، تحریک لبیک والے اسلام آباد میں لاشیں گرا کر آگئے، انہوں نے اپنے جاں بحق کارکنوں کا بھی نہیں پوچھا۔

    ڈاکٹرآصف اشرف جلالی کا مزید کہنا تھا کہ معاہدے میں ہے کہ رانا ثناءاللہ پیش ہوں گے لیکن وہ اب تک پیش نہیں ہوئے، حکومت نے اب تک رانا ثناءاللہ سے متعلق کوئی وضاحت بھی نہیں دی۔

    ہم وزیر قانون پنجاب کے استعفے تک دھرنے پر بیٹھے رہیں گے،انہوں نے کہا کہ پیرافضل قادری کو مناظرے کا چیلنج دیتا ہوں۔

  • حکومت اورتحریک لبیک کےدرمیان معاہدہ خوش آئند ہے‘ اعجازالحق

    حکومت اورتحریک لبیک کےدرمیان معاہدہ خوش آئند ہے‘ اعجازالحق

    اسلام آباد: مسلم لیگ ضیاء کے سربراہ اعجاز الحق کا کہنا ہے کہ حکومت اور تحریک لبیک کےدرمیان معاہدہ خوش آئند ہے، حکومت اگر یہ حکمت عملی پہلے اپناتی تواتنا کچھ نہ ہوتا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ضیاء کے سربراہ اعجاز الحق کا کہنا ہے حکومت کے لیے سبق ہے کہ آئندہ سب سے مشاورت کے ساتھ چلے، حکومت کو معاملات پرپارلیمنٹ کو اعتماد میں لینا چاہیے۔

    اعجاز الحق نے کہا کہ تحریک لبیک کا زاہد حامد کے خلاف فتویٰ نہ دینے کا فیصلہ اچھا ہے۔


    حکومت اورتحریک لبیک کے درمیان معاہدہ طے پا گیا


    خیال رہے کہ وفاقی وزیرقانون زاہد حامد کے استعفے کے بعد وفاقی حکومت اور مذہبی جماعت تحریک لبیک کے درمیان معاملات طے پاگئے اور دونوں فریقین کے درمیان معاہدہ ہوگیا۔

    ذرائع کے مطابق معاہدے پروزیرداخلہ احسن اقبال ، سیکریٹری داخلہ، خادم حسین رضوی اورپیرافضل قادری اورمحمد وحید نور سمیت میجرجنرل فیض حمید کے بھی دستخط موجود ہیں۔


    وفاقی وزیرقانون زاہد حامد اپنےعہدے سےمستعفی


    واضح رہے کہ وفاقی وزیرقانون زاہد حامد نے رضا کارانہ طور پراپنا استعفیٰ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو پیش کردیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • حکومت اورتحریک لبیک کے درمیان معاہدہ طے پا گیا

    حکومت اورتحریک لبیک کے درمیان معاہدہ طے پا گیا

    اسلام آباد : وفاقی وزیرقانون زاہد حامد کے استعفے کے بعد وفاقی حکومت اور مذہبی جماعت تحریک لبیک کے درمیان معاملات طے پاگئے اور دونوں فریقین کے درمیان معاہدہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق زاہد حامد کے استعفے کے بعد حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان معاہدہ طے پاگیا، 6 نکاتی معاہدے پر5 افراد کے دستخط ہیں۔

    ذرائع کے مطابق معاہدے پروزیرداخلہ احسن اقبال ، سیکریٹری داخلہ، خادم حسین رضوی اورپیرافضل قادری اورمحمد وحید نور کے بھی دستخط موجود ہیں۔

    وفاقی حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان معاہدہ فوجی نمائندے کی موجودگی میں کیا گیا جس پرمیجرجنرل فیض حمید کے دستخط بھی موجود ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک لبیک زاہد حامد کے خلاف کوئی فتویٰ جاری نہیں کرے گی۔

    ذرائع نے معاہدے کے حوالے سے بتایا کہ راجا ظفرالحق رپورٹ 30 دن میں منظرعام پر لائی جائے گی جبکہ الیکشن ایکٹ ترمیم کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    معاہدے کے مطابق دھرنے کے تمام گرفتارکارکنوں کو 3 دن میں رہا کیا جائے گا اور ان کے خلاف مقدمات بھی ختم کیے جائیں گے، تحریک لبیک کے قائدین کی نظربندیاں ختم کردی جائیں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دھرنےکے خلاف آپریشن سےمتعلق انکوائری بورڈ تشکیل دیا جائے گا، بورڈ معاملات کی چھان بین کر کے ذمےداروں کا تعین کرے گا۔

    دھرنےکے اختتام تک ہونے والےنقصانات کا ازالہ وفاقی، صوبائی حکومت کرے گی جبکہ حکومت پنجاب سے متعلق جن نکات پراتفاق ہوا ان پرمن وعن عمل ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان معاہدہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اوران کےنمائندہ خصوصی کی کاوشوں سے طے پایا۔


    وفاقی وزیرقانون زاہد حامد اپنےعہدے سےمستعفی


    واضح رہے کہ وفاقی وزیرقانون زاہد حامد نے رضا کارانہ طور پراپنا استعفیٰ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو پیش کردیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔