Tag: تحریک لبیک پاکستان

  • تحریک لبیک پاکستان کے وفد نے حکومتی اراکین کو مطالبات پیش کر دیے

    تحریک لبیک پاکستان کے وفد نے حکومتی اراکین کو مطالبات پیش کر دیے

    اسلام آباد: تحریک لبیک پاکستان کے ایک وفد نے رانا ثنا اللہ اور ایاز صادق کے ساتھ ملاقات کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹی ایل پی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے، گزشتہ رات ٹی ایل پی کے ایک وفد نے وزارت داخلہ کا دورہ کیا، جہاں انھوں نے وزیر داخلہ رانا ثنا اور وفاقی وزیر ایاز صادق سے ملاقات کی۔

    تحریک لبیک کی جانب سے وفد میں ڈاکٹر شفیق امینی، غلام عباس فیضی، مفتی محمد عمیر الزہری، اور مولانا غلام غوث شامل تھے۔

    ٹی ایل پی کی مذاکراتی کمیٹی نے حکومتی اراکین کے سامنے اپنے مطالبات پیش کیے، حکومتی اراکین کا کہنا ہے کہ ان مطالبات کے سلسلے میں وزیر اعظم شہباز شریف سے بات کی جائے گی۔

    تحریک لبیک پاکستان اور حکومتی وفد کے مابین مذاکرات کا دوسرا دور آج دوپہر کو منعقد ہوگا۔

    واضح رہے کہ اس وقت تحریک لبیک پاکستان کا لانگ مارچ اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہے، ٹی ایل پی کا پاکستان بچاؤ مارچ گجرات سے لالہ موسیٰ پہنچ گیا ہے، اور مارچ کے شرکا آج رات جہلم میں قیام کریں گے، اس مارچ کا آغاز 22 مئی کو کراچی میں مزار قائد سے ہوا تھا جس کی قیادت علامہ سعد حسین رضوی نے کی۔

  • ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی کو رہا کر دیا گیا

    ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی کو رہا کر دیا گیا

    لاہور: تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ علامہ حافظ سعد حسین رضوی کو جیل سے رہا کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اور ٹی ایل پی کے درمیان معاہدے کے بعد سعد رضوی کو رہا کر دیا گیا ہے، وہ مسجد رحمت اللعالمین پہنچیں گے۔

    سعد رضوی کا جیل سے رہائی کے وقت کوئی استقبال نہیں کیا گیا۔ ٹی ایل پی کارکن مسجد رحمت اللعالمین کے باہر ان کا استقبال کریں گے۔ ذرائع کے مطابق سعد رضوی کی رہائی حکومت اور ٹی ایل پی کے درمیان ہونے والے معاہدے کے نتیجے میں ممکن ہوئی ہے۔

    سعد رضوی اپنے والد مولانا خادم حسین رضوی کے کل سے شروع ہونے والے عرس کی تقریبات میں شریک ہوں گے، مولانا خادم حسین رضوی کا عرس 21 نومبر تک جاری رہے گا۔

    یاد رہے کہ ٹی ایل پی سربراہ سعد رضوی کو 12 اپریل کو حراست میں لیا گیا تھا۔ ذرائع محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ سعد رضوی کو ڈپٹی کمشنر کے حکم پر نظر بند کیا گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق نظر بندی کے دوران سعد رضوی کا نام فورتھ شیڈول میں ڈالا گیا، بعد ازاں، سعد رضوی کی رہائی کے لیے فیڈرل ریویو بورڈ کو صوبائی حکومت نے درخواست کی تھی۔

    سعد رضوی کو پہلی مرتبہ اپریل 2021 میں ایک مہینے کے لیے نظر بند کیا گیا تھا۔

  • تحریک لبیک پاکستان  کے 40 کارکنان کی  ضمانتیں منظور

    تحریک لبیک پاکستان کے 40 کارکنان کی ضمانتیں منظور

    لاہور : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے تحریک لبیک پاکستان کے 40 کارکنان کی ضمانتیں منظور کرلیں ، ٹی ایل پی کے کارکنان کو ہفتہ کے روز جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوایا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں تحریک لبیک پاکستان کے 40 گرفتار کارکنان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ، دوران سماعت عدالت نے 40کارکنان کی ضمانت کی درخواستیں منظورکر لیں۔

    عدالت نے تحریک لبیک پاکستان کے 40 کارکنان کی ایک ایک لاکھ کے ضمانتی مچلکوں کے عوض رہائی کا حکم دیا۔

    ٹی ایل پی کے 40کارکنان کو ہفتہ کے روزجوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوایا تھا اور تفتیشی افسر کو کیس کا چالان پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    واضح رہے کہ پولیس نے مذکورہ گرفتار ملزمان کیخلاف انسداد دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمات درج کر رکھے ہیں۔

  • تحریک لبیک پاکستان کا وزیر آباد سے دھرنا ختم کرنے کا اعلان

    تحریک لبیک پاکستان کا وزیر آباد سے دھرنا ختم کرنے کا اعلان

    لاہور : تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی ) نے وزیر آباد سے دھرنا ختم کر نے کا اعلان کردیا ، رکن مجلس شوریٰ پیر سرور شاہ نے کہا تحریک لبیک نے 50فیصدمعاہدہ پوراہونےپر دھرنا ختم کیا۔

    تفصیلات کے مطابق رکن مجلس شوریٰ تحریک لبیک پاکستان پیرسرور شاہ نے وزیر آباد سے دھرنا ختم کر نے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تمام کارکنان وزیر آباد سے واپس لاہور جامع مسجد رحمۃ اللعالمین جائیں۔

    پیر سرور شاہ کا کہنا تھا کہ تحریک لبیک نے 50فیصدمعاہدہ پوراہونےپر دھرنا ختم کیا ، ہم معاہدے پر قائم ہیں ، حکومت مقررہ مدت میں تحریک لبیک کیساتھ کیا گیا معاہدہ مکمل کرے۔

    رکن مجلس شوریٰ نے کہا کہ مفتی منیب نے گارنٹی دی تھی کہ پچاس فیصد معاملات حل ہوجائیں تو دھرنا اٹھاکر مسجد رحمت اللعالمین لے جائیں گے، جہاں علامہ خادم رضوی کے عرس میں سعد رضوی شامل ہوں گے۔

    دوسری جانب ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور کا کہنا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان سے معاملہ مذاکرات کے ذریعے حل کرلیا ہے، کوشش ہے یہ حل مستقل بنیادوں پر رہے۔

    خیال رہے تحریک لبیک پاکستان کے کارکن کا 11 روز سے وزیر آباد میں دھرنا جاری تھا ، جس کے باعث وزیرآباد میں انٹرنیٹ سروس کئی روز سے معطل ہونے سے بینکوں میں بھی کام ٹھپ ہوگیا تھا جبکہ بندشوں اور رکاوٹوں سے شہری رل گئے اور چناب ٹول پلازہ پر ٹریفک جام ہونے سے لاہور جانے والے مسافر بھی پھنس کر رہ گئے۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزارت داخلہ نے تحریک لبیک پر سے پابندی ہٹانے کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا ، نوٹی فکیشن کے مطابق تحریک لبیک کوکالعدم تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا گیا ہے، وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد سمری وزارت داخلہ کوموصول ہوئی تھی جبکہ پنجاب کابینہ نے بھی تحریک لبیک کا نام کالعدم لسٹ سے نکالنے کی سفارش کی تھی۔

  • محکمہ داخلہ پنجاب کی تحریک لبیک پاکستان کیساتھ کالعدم کا لفظ ہٹانے کی سفارش

    محکمہ داخلہ پنجاب کی تحریک لبیک پاکستان کیساتھ کالعدم کا لفظ ہٹانے کی سفارش

    لاہور : محکمہ داخلہ پنجاب نے تحریک لبیک کالعدم ختم کرانے کی سمری وزیراعلی پنجاب کو ارسال کردی ، جس میں سفارش کی ہے کہ تحریک لبیک پاکستان کیساتھ کالعدم کا لفظ ہٹایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق کالعدم تنظیم اور حکومتی کمیٹی کے درمیان معاہدے پر مرحلہ وار عملدرآمد کا سلسلہ جاری ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ داخلہ پنجاب نےتحریک لبیک کالعدم ختم کرانے کاعمل شروع کردیا اور سمری وزیراعلی پنجاب کو ارسال کردی ہے۔

    ذرائع محکمہ داخلہ پنجاب نے کہا ہے کہ سمری میں سفارش کی ہے کہ تحریک لبیک پاکستان کیساتھ کالعدم کا لفظ ہٹایا جائے، سب کیبنٹ کمیٹی برائے امن و امان نے منظوری دیدی، وزیراعلی اور کابینہ سے سمری منظوری کے بعد وفاق کو بھیجی جائے گی۔

    اس سے قبل پنجاب حکومت نے کالعدم تنظیم کے مزید 100 کارکنان رہا کرنے اور 90 افراد کے نام فورتھ شیڈول سے خارج کرنے کی منظوری دی تھی۔

    وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کی زیر صدارت اجلاس میں 7 اے ٹی اے کے تحت درج 4 ایف آئی آرز سے بھی نام خارج کرنے کی منظوری دی گئی۔

    ذرائع محکمہ داخلہ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں نظربند ایسے افراد جن پر کیسز نہیں ان کورہا کردیاگیا، پنجاب میں16ایم پی اوکےتحت نظر بند افراد کو رہا کیا۔

  • حکومت پاکستان اور کالعدم جماعت کے درمیان معاہدہ طے پا گیا: مفتی منیب الرحمٰن

    حکومت پاکستان اور کالعدم جماعت کے درمیان معاہدہ طے پا گیا: مفتی منیب الرحمٰن

    اسلام آباد: مذہبی اسکالر مفتی منیب الرحمٰن کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان اور کالعدم تحریک لبیک کے درمیان معاہدہ طے پا چکا ہے، یہ کسی کی فتح یا شکست نہیں بلکہ وطن کی جیت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وزیر مملکت علی محمد خان اور مذہبی اسکالر مفتی منیب الرحمٰن نے مشترکہ پریس کانفرنس کی جبکہ تحریک لبیک شوریٰ کے علامہ غلام عباس فیضی اور مفتی محمد عمیر بھی پریس کانفرنس میں شریک ہوئے۔

    مفتی منیب الرحمٰن کا کہنا تھا کہ مسلح افواج کے جوان دفاع وطن اور پولیس کے جوان فرض منصبی ادا کرتے ہوئے شہید ہوئے۔ تحریک لبیک کے دھرنے پر وزیر اعظم نے سنجیدہ اور ذمہ داران پر مشتمل 3 رکنی کمیٹی قائم کی، حکومتی کمیٹی میں شاہ محمود قریشی، اسد قیصر اور علی محمد خان شامل تھے۔

    مفتی منیب نے کہا کہ میں وزیر اعظم کا شکر گزار ہوں کہ جو کمیٹی قائم کی اسے امپاور کیا، کمیٹی نے بھی سنجیدگی سے مسئلے کے حل کے لیے کردار ادا کیا۔ ایسا ہی رویہ ٹی ایل پی کی شوریٰ کی طرف سے ملا۔

    انہوں نے کہا کہ معاہدے میں جو طے پایا ہے اس میں سعد رضوی کی تائید اور حمایت حاصل ہے، مذاکرات کسی جبر اور تناؤ کے ماحول میں نہیں ہوئے۔ مذاکرات سنجیدہ، ذمہ دارانہ اور آزادانہ ماحول میں ہوئے۔ حکومت اور ٹی ایل پی کے درمیان اتفاق رائے سے معاہدہ طے ہو چکا ہے۔

    مفتی منیب کا کہنا تھا کہ ملک میں امن، سلامتی اور عافیت کے لیے مخلصانہ جدوجہد کے لیے میڈیا کو بھی حصہ ڈالنا چاہیئے۔ اللہ کا کرم ہے کسی ناخوشگوار صورتحال کے پیدا ہونے سے پہلے یہ فیصلہ ہوگیا۔

    انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کے نکات جلد سامنے آجائیں گے، ہم نے 12 گھنٹے مسلسل کاوش اور محنت کی جس کے اچھے اختتام کو پہنچے، معاہدے کے نتیجے میں اسٹیئرنگ کمیٹی بنائی ہے جو اس کی نگرانی کرے گی، علی محمد خان اسٹیئرنگ کمیٹی کے سربراہ ہوں گے جبکہ صوبائی وزیر راجہ بشارت، وفاقی سیکریٹری داخلہ اور سیکریٹری داخلہ پنجاب کمیٹی کے رکن ہیں۔

    مفتی منیب کا کہنا تھا کہ اسٹیئرنگ کمیٹی آج سے ہی فعال ہوجائے گی، یہ معاہدہ ایسا نہیں کہ دوپہر کو دستخط ہوجائیں اور شام کو کہا جائے کہ اس کی قانونی حیثیت نہیں۔ ذمہ داروں نے یقین دہانی کروائی کہ معاہدے پر مکمل عمل کیا جائے گا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ تمام علما کا شکرگزار ہوں کہ ملک کو بحران سے بچایا ہے، قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ مذاکرات کو ترجیح دینی ہے۔ تمام مسائل کو سامنے رکھتے ہوئے امن اور بہتری کا راستہ تلاش کیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ قوم میں اضطراب کی کیفیت تھی، معصوم لوگوں کی جانوں کا زیاں دیکھا، لوگوں کی املاک کا نقصان اور اسپتال جانے والی ایمبولینس کے سامنے رکاوٹیں دیکھیں۔ سب کو سامنے رکھتے ہوئے علمائے کرام نے وزیر اعظم سے ملاقات کی اور رہنمائی کی، وزیر اعظم کی ہدایت اور سب صاحبان کی رہنمائی کو سامنے رکھا گیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ انتشار سے ان قوتوں کو فائدہ ہوتا جو افراتفری چاہتے ہیں، حکومت نے امن اور سلامتی کا راستہ اختیار کیا۔ اللہ نے ہمیں اس میں سرخرو کیا ہے۔

  • حکومت سعد رضوی کے کیسز ختم کرنے کے لیے تیار ہو گئی، ذرائع

    حکومت سعد رضوی کے کیسز ختم کرنے کے لیے تیار ہو گئی، ذرائع

    اسلام آباد: ذرائع نے کہا ہے کہ حکومت ٹی ایل پی کے گرفتار رہنما سعد حسین رضوی کے خلاف کیسز ختم کرنے کے لیے تیار ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان سے علما و مشائخ کی نہایت اہم ملاقات ہوئی، اگر چہ اس ملاقات میں قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت سعد رضوی کے خلاف تمام کیسز ختم کرنے کے لیے رضا مند ہو گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت کو کیسز ختم کرنے کے لیے دو تین ہفتے درکار ہیں، اجلاس میں کہا گیا کہ حکومت لانگ مارچ کے شرکا پر کوئی تشدد نہیں کرنا چاہتی، لیکن جو قانون ہاتھ میں لے گا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اجلاس میں شریک علما نے مذہبی معاملات میں بعض وفاقی وزرا کی مداخلت پر اعتراض کیا، بالخصوص وفاقی وزیر اطلاعات فواد حسین چوہدری کے بیانات کے حوالے سے بات کی گئی۔

    علمائے کرام نے فواد چوہدری کے بیانات پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ حساس مذہبی معاملات ہوں تو وزرا محتاط بیانات دیا کریں۔

    دوسری طرف اس صورت حال میں فواد چوہدری نے فوری کسی رد عمل سے گریز کیا ہے، انھوں نے آج شیڈول پریس کانفرنس بھی نہیں کی۔

    ملاقات کے بعد نور الحق قادری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وزیر اعظم سے ملاقات کرنے والے وفد میں بڑی شخصیات شامل تھیں، وزیر اعظم نے بتایا کہ وہ ملک میں خون خرابا نہیں چاہتے، اور ہمیشہ سنجیدہ مذاکرات کا خیر مقدم کیا۔

    انھوں نے کہا ملاقات میں 12 رکنی کمیٹی بنائی گئی ہے، جو حکومت اور تحریک لبیک سے رابطے میں ہوگی، اس وفد میں شامل شخصیات کی وجہ سے فضا میں بہتری ہوگی، مظاہرین سے بھی درخواست کی جاتی ہے کہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں۔

    ادھر پنجاب حکومت کے ترجمان حسان خاور نے کہا ہے کہ ٹی ایل پی کے احتجاج سے ملکی معیشت کو اربوں کا نقصان ہو رہا ہے، امسال دھرنے سے تاحال پونے 4 ارب کا نقصان ہو چکا ہے، کالعدم تنظیم 2017 سے تاحال 35 ارب سے زائد کا نقصان پہنچا چکی ہے، جب کہ مسلح افراد کی فائرنگ سے ڈیوٹی پر موجود 4 پولیس اہل کار شہید اور ڈھائی سو سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ مظاہرین نے تاحال تقریباً 360 گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچایا، سڑکوں کی بندش سےسبزیوں اور پھلوں کی منڈیوں تک ترسیل معطل ہے، اربوں کاسامان سڑکوں پر کھڑے ٹرکوں میں خراب ہو رہا ہے۔

    حسان خاور کے مطابق شر پسند عناصر کے خلاف 620 ایف آئی آرز درج کی جا چکی ہیں۔

  • ریاست کو کمزور نہ سمجھیں، ہم نے بڑے بڑے دہشت گرد گروپس کو شکست دی ہے: فواد چوہدری

    ریاست کو کمزور نہ سمجھیں، ہم نے بڑے بڑے دہشت گرد گروپس کو شکست دی ہے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کالعدم تنظیم کی جانب سے پُر تشدد احتجاج اور راستے بند کرنے کے حوالے سے متنبہ کیا ہے کہ ریاست کو کمزور نہ سمجھیں، ہم نے بڑے بڑے دہشت گرد گروپس کو شکست دی ہے۔

    وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے جمعہ کو پریس کانفرنس میں کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے، ٹی ایل پی کے احتجاج میں 5 پولیس اہل کار شہید اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔

    انھوں نے کہا رحمتہ للعالمینﷺ سے متعلق پوری امت مسلمہ متحد ہے، لیکن تحریک لبیک والے ایک جتھہ لے کر آگئے اور حکومت کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔

    انھوں نے کہا پانچ چھ دن سے جی ٹی روڈ بلاک ہے، اور تاجر ریاست کی طرف دیکھ رہے ہیں، حکومت نے بہت صبر کا مظاہرہ کیا ہے، یہ جان لیں کہ ہم نے بڑے بڑے دہشت گرد گروپس کو شکست دی ہے۔

    وزیر اطلاعات نے واضح کیا کہ ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات آئین اور قانون کے مطابق ہوں گے، ملک میں بادشاہت نہیں جمہوریت ہے، حکومت سب سے مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

    فواد چوہدری نے کہا ریاست کو کم زور نہ سمجھیں، اپنے گھروں کو جائیں، حکومت زیادہ دیر مذاق برداشت نہیں کر سکتی، مظاہرین کو ایک حد سے آگے جانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، احتجاج کے باعث صورت حال ایسی ہو گئی ہے کہ کلمہ گو کو اپنی گواہی دینا پڑ رہی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم امن سے معاملات حل کرنا چاہتے ہیں تاہم اسے ریاست کی کمزوری نہ سمجھا جائے، ڈنڈوں کے زور پر مطالبات تسلیم نہیں کرائے جا سکتے، ریاست کی رٹ برقرار رکھنے کے لیے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں۔

  • کالعدم تنظیم کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ چلانے والے افراد پکڑے گئے

    کالعدم تنظیم کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ چلانے والے افراد پکڑے گئے

    اسلام آباد: ایف آئی اے سائبر کرائم راولپنڈی نے ایک کارروائی میں کالعدم تحریک لبیک کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ چلانے والے 3 ملزمان گرفتار کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز مواد پھیلانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں فیڈرل انویسٹگیشن ایجنسی نے تین افراد گرفتار کر لیے، ملزمان فیس بک اور ٹویٹر پر ٹی ایل پی کی جانب سے اشتعال انگیز مواد شیئر کر رہے تھے۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ملزمان سے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا ڈیٹا قبضے میں لے لیا گیا ہے، اور ملزموں کے خلاف الیکٹرانک ایکٹ کے تحت کارروائی کا آغاز کر دیا گیا۔

    ایف آئی اے کے مطابق گرفتار ملزمان نے ٹویٹر اور فیس بک پر مختلف اکاؤٹس بنا رکھے ہیں۔

    قومی سلامتی کمیٹی کا کالعدم جماعت کیساتھ مذاکرات کے دروازے بند نہ کرنے کا فیصلہ

    دوسری طرف آج بھی کالعدم تنظیم ٹی ایل پی کی جانب سے جاری احتجاج کو ختم کرانے کے لیے قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس وزیر اعظم ہاؤس میں منعقد ہوا، 2 گھنٹے جاری رہنے والے اجلاس میں مسلح افواج کے سربراہان نے بھی شرکت کی۔

    اجلاس میں ایک طرف حکومت کی رٹ قائم رکھنے کا فیصلہ ہوا اور دوسری جانب فیصلہ ہوا کہ ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات کا دروازہ کھلا رکھا جائے گا، شیخ رشید نے بتایا کہ مذاکرات میں ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، امید ہے رات کو میں اور نورالحق قادری پھر ان سے مذاکرات کریں۔

    شیخ رشید نے بتایا کہ ٹی ایل پی کے واٹس ایپ گروپس انڈیا، ہانگ کانگ، جنوبی افریقا سے چل رہے ہیں، بعض واٹس ایپ گروپس جنوبی کوریا اور امریکا سے بھی چل رہے ہیں، ایف آئی اے کو اس سلسلے میں تحقیقات کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے، انھوں نے بتایا کہ ٹی ایل پی کے سارے سوشل میڈیا اکاؤنٹس باہر سے چل رہے ہیں۔

  • کالعدم تنظیم نے اپنی کمیٹی کا اعلان کر دیا، حکومتی ٹیم سے مذاکرات آج ہوں گے

    کالعدم تنظیم نے اپنی کمیٹی کا اعلان کر دیا، حکومتی ٹیم سے مذاکرات آج ہوں گے

    لاہور: حکومتی ٹیم سے مذاکرات کے لیے کالعدم تنظیم نے بھی اپنی کمیٹی کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کالعدم تنظیم نے حکومتی ٹیم سے مذاکرات کے لیے 3 رکنی کمیٹی بنا دی، جس میں مفتی محمد وزیر علی، علامہ غلام عباس فیضی، اور مفتی محمد عمیر الظاہری شامل ہیں۔

    گزشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ایک ٹوئٹ میں بتایا تھا کہ کالعدم تنظیم کے ساتھ مذاکرات کے لیے پنجاب کابینہ کے سینئر اراکین راجہ بشارت اور چوہدری ظہیر الدین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

    کالعدم تنظیم کے ساتھ مذاکرات کے سلسلے میں وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، علی امین گنڈا پور آج خصوصی طیارے سے لاہور پہنچے، جب کہ وزیر مذہبی امور نور الحق قادری پہلے ہی لاہور پہنچ چکے ہیں۔

    آج بھی کالعدم تنظیم کے لانگ مارچ کے دوران شیخوپورہ میں جی ٹی روڈ پر مظاہرین نے توڑ پھوڑ کی، پولیس کی متعددگاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا، جب کہ مظاہرین کو روکنے کے لیے پولیس نے شیلنگ کی۔

    عثمان بزدار نے تحریک لبیک سے مذاکرات کے لیے اہم قدم اٹھا لیا

    وزارت داخلہ نے وفاقی دارالحکومت کو مظاہرین سے ہر صورت محفوظ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے لیے پنجاب، آزاد کشمیر اور خیبر پختون خوا سے 30 ہزار پولیس اہل کار طلب کیے گئے ہیں۔

    کالعدم تنظیم کے احتجاج اور لانگ مارچ کے سلسلے میں وزیر داخلہ شیخ رشید کی زیر صدارت آج لاہور میں اجلاس ہوا، حکام نے امن و امان کی صورت حال پر بریفنگ دی، حکومتی ٹیم آج کالعدم تنظیم سے مذاکرات کرے گی، پیر نورالحق قادری نے اس سلسلے میں علمائے کرام سے بھی رابطے کیے۔