Tag: تحریک لبیک یارسول اللہ

  • فیض آباد 12 گھنٹے بعد کلیئر کردیں گے، دیگر شہروں کے مظاہرین گھر چلے جائیں: دھرنا قائدین

    فیض آباد 12 گھنٹے بعد کلیئر کردیں گے، دیگر شہروں کے مظاہرین گھر چلے جائیں: دھرنا قائدین

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے فیض آباد میں 21 روز کے دھرنے اور ملک بھر میں 2 روز تک شدید مظاہروں کے بعد تحریک لبیک یا رسول اللہ ﷺ نے مشروط طور پر دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سے معاہدہ طے ہوجانے اور وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے کے بعد دھرنا قائدین نے اعلان کیا ہے کہ کارکنوں کی رہائی کے بعد دھرنا ختم کردیا جائے گا۔

    پریس کانفرنس میں دھرنا قائدین کا کہنا تھا کہ 12 گھنٹے بعد فیض آباد کلیئر کردیں گے۔ دھرنا قائدین نے ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال بھی واپس لے لی جو گزشتہ روز دی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں: حکومت اورتحریک لبیک کے درمیان معاہدہ طے پا گیا

    دھرنا قائدین نے یہ بھی کہا کہ معاہدہ ہوچکا ہے، دیگرشہروں میں بیٹھے لوگ گھروں کو چلےجائیں جس کے بعد صوبہ سندھ کے شہر کراچی کے علاقے نمائش چورنگی پر قائدین نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

    پریس کانفرنس میں تحریک لبیک یا رسول اللہ کے رہنما خادم حسین رضوی کا کہنا تھا کہ راجہ ظفر الحق رپورٹ 30 دن میں منظر عام پر لائی جائے، وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کے بیان کے خلاف بورڈ تشکیل دیا جائے گا۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ کمیٹی جو فیصلہ کرے گی رانا ثنااللہ من و عن تسلیم کریں گے۔

    یاد رہے کہ آئین میں ختم نبوت ﷺ کی شق میں تبدیلی کے خلاف تحریک لبیک یا رسول اللہ گزشتہ 21 دن سے وفاقی دارالحکومت کے علاقے فیض آباد میں دھرنا دیے بیٹھی تھی۔

    حکومت نے کئی بار مذاکرات کی کوشش کی تاہم ہر بار مذاکرات ناکام رہے جس کے بعد حکومت نے دھرنے کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا۔

    دھرنے والوں پر آپریشن کے خلاف ہفتے کے روز ملک بھر میں مذہبی جماعتیں سڑکوں پر نکل آئیں، ملک بھر میں سڑکیں، بازار اور راستے بند کردیے گئے اور جگہ جگہ دھرنے دے دیے گئے۔

    مزید پڑھیں: وفاقی وزیر قانون زاہد حامد عہدے سے مستعفی

    ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کے دوران 5 افراد جاں بحق ہوئے، متعدد گرفتاریاں عمل میں آئیں، جبکہ پولیس اور رینجرز کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    یہ سلسلہ ہفتہ اور اتوار کو جاری رہا تاہم اتوار کی رات فوجی نمائندوں کی موجودگی میں دھرنا قائدین اور حکومت کے درمیان معاہدہ طے پا گیا جس کے بعد وفاقی وزیر قانون زاہد حامد اپنے عہدے سے بھی مستعفی ہوگئے۔

    دھرنا قائدین نے اپنے کارکنوں کی رہائی کے بعد ملک بھر سے دھرنے مکمل طور پر ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پرامن طریقہ یاطاقت کااستعمال جیسےبھی ہو فیض آبادخالی کرایاجائے،عدالت

    پرامن طریقہ یاطاقت کااستعمال جیسےبھی ہو فیض آبادخالی کرایاجائے،عدالت

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے انتظامیہ کو دھرنے کے شرکا کو کل تک ہٹانے کاحکم دے دیا، عدالت نے حکام کو کہا پرامن طریقہ یاطاقت کااستعمال جیسےبھی ہو فیض آباد خالی کرایا جائے، کل صبح دس بجے تک تمام راستے صاف ہونے چاہئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک لبیک یارسول اللہ کی جانب سے دھرنا ختم نہ کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے انتظامیہ کو حکم دیا کہ پرامن طریقہ یاطاقت کااستعمال جیسےبھی ہوفیض آبادخالی کرائیں، کل صبح دس بجےتک تمام راستےصاف ہوں۔

    اسلا م آباد ہائی کورٹ میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ضلعی انتظامیہ نےدھرناختم کرانے کیلئے اختیارات کا استعمال نہیں کیا، اسلام آباد میں دھرنےکے لیے جگہ مختص کی جاچکی ہے، ڈیموکریسی اینڈ اسپیچ کارنر مختص کیا گیا ہے، آزادی اظہار رائے سے دوسرے شہری کو تکلیف نہ ہوخیال رکھا جائے۔

    ڈی سی اسلام آباد نے بتایا کہ دھرنے میں شریک افراد نے پتھرجمع کیےہوئےہیں،دس سے بارہ ہتھیار بھی ہیں۔

    جسٹس شوکت نے حکام کو کہا آپ سیانے ہوتے تو آپ انہیں روات سے آگے آنے ہی نہ دیتے۔

    دوسری جانب آئی جی اسلام آباد بھی ہائیکورٹ آئے اورجسٹس شوکت عزیزصدیقی سےچیمبرمیں ملاقات کی، فاضل جج نے کہا تحریری حکم نامہ لے جائیے، یہ نہ ہوکل آپ کہیں حکم نامہ نہیں ملا تھا۔

    عدالت نے کل دس بجے تمام راستے کھولنے کے بعد رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

    گذشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے دھرنا ختم کرنے کا حکم دیا تھا اور کہا تھا کہ جب مقدمہ عدالت میں ہو تودھرنا نہیں دیا جاتا، دھرنےوالےقانون کااحترام کرتے ہیں تودھرنا ختم کردیں،سڑکیں بندہونےسےعوام مشکلات کاشکار ہیں جبکہ سرکاری ملازمین اور سکول جانے والے طلبا کو بھی پریشانی کا سامنا ہے۔

    دوسری جانب فیض آباد دھرنے پر عدالتی حکم پرعمل درآمد کیلئے ڈپٹی کمشنرکیپٹن ریٹائرڈمشتاق احمد کی زیر صدارت اجلاس شروع
    ہوگیا ، اجلاس میں ڈی آئی جی آپریشنز ،ایس ایس پی اور دیگرافسران شریک ہیں۔

    اے آئی جی اسپیشل برانچ کیپٹن ریٹائرڈ محمدالیاس نے اجلاس میں بریفنگ دی اور دھرنے کے شرکا کو عدالتی احکامات پر آخری وارننگ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ۔

    ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تحریری وارننگ سےشرکاکورات 10بجےتک کاوقت دیاجائیگا، رات 10بجےتک اگرفیض آبادخالی نہ ہوا تو پھر آپریشن ہوگا، آپریشن کیلئے پولیس کیساتھ ایف سی اوررینجرز استعمال کی جائےگی۔

    واضح رہے کہ ایک مذہبی و سیاسی جماعت ‘تحریک لبیک’ کا فیض آباد انٹرچینج پر 13 روز سے دھرنا جاری ہے ، جس میں وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں : الیکشن بل2017میں ترمیم اتفاق رائے سے منظور ، ختم نبوت ﷺ کا حلف نامہ بحال


    واضح رہے کہ نا اہل سابق وزیراعظم نواز شریف کو دوبارہ مسلم لیگ (ن) کا صدر بنانے کے لیے انتخابی اصلاحات بل 2017 منظور کیا گیا تھا، جس کے بعد ختم نبوت کے قانون میں ترمیم کا معاملہ اس وقت سامنے آیا تھا۔

    جس کے بعد کہا گیا تھا کہ اس بل کی منظوری کے دوران ختم نبوت کے حوالے سے حلف نامے کو تبدیل کردیا گیا ہے لیکن حکومت نے فوری طور پر اسے ‘کلیریکل غلطی’ قرار دیا اور دوسری ترمیم منظور کرلی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • آئندہ الیکشن ناموس رسالت کے نام پر لڑیں گے، خادم حسین رضوی

    آئندہ الیکشن ناموس رسالت کے نام پر لڑیں گے، خادم حسین رضوی

    کراچی : سربراہ تحریک لبیک یارسول اللہ علامہ خادم حسین رضوی نے کہا ہے کہ اب ناموس رسالت کے نام پر الیکشن لڑیں گے، انتخابات فوج کی نگرانی میں اور مردم شماری صحیح اور درست انداز میں ہونی چاہئیے.

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نشتر پارک میں لبیک یا رسول اللہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، علامہ خادم حسین رضوی نے کہا کہ پاکستان مقروض سےخوشحال تب ہوگا جب گورنر حضرت سلمان فارسی جیسے ہوں آنے والا وفد انہیں نہ پہچان سکے کہ مزدور کون ہے اور گورنر کون؟

    ڈاکٹرعافیہ سے متعلق انہوں نے کہا کہ جو شخص پانامہ والا ہو وہ اوبامہ کو خط نہیں لکھ سکتا۔ خط وہ لکھ سکتا ہے جو سترہ سال کی عمر میں ایک بہن کی پکار پر سندھ آجائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ بھی سن لے تم نے کیا اسلام کی بنیاد پرستی ختم کرنی ہے تم محمد عربی کے شیروں کو نہیں جانتے، محمد عربی کے غلاموں کے سامنے آئے تو لگ پتہ جائے گا۔

    غازی تنویر کو پورا یورپ نہیں سنبھال پا رہا خوفزدہ ہیں ہمیں نیا دین مت پڑھاؤ پاکستان صرف اسلام اور نبی کے لیے بنا یہ کسی لبرل عیاش یا بدمعاش کے لیے نہیں بنا، کانفرنس سے ملک بشیراعوان، کراچی کے امیر علامہ سید زمان جعفری اور دیگر نے خطاب کیا۔