Tag: تحریک چلا رہے ہیں

  • 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف تحریک چلا رہے ہیں، حامد خان

    26ویں آئینی ترمیم کیخلاف تحریک چلا رہے ہیں، حامد خان

    پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر حامد خان نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف تحریک چلا رہے ہیں، 26ویں ترمیم کیخلاف 4 کنونشن کرچکے ہیں۔

    اے آر وائی کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما حامد خان کا کہنا تھا کہ26ویں ترمیم آئین کے بنیادی ڈھانچے کیخلاف ہے، 26ویں ترمیم کا مقصدعدلیہ کو مفلوج بنانا اور آزادی سلب کرنا ہے، پی ٹی آئی 26ویں ترمیم کے خلاف ہے۔

    حامد خان نے کہا کہ 26ویں ترمیم اسی لیے لائی گئی کہ پی ٹی آئی کو انصاف نہ ملے، مخصوص نشستوں کے فیصلے پر عمل روکنے کیلئے 26ویں ترمیم لائی گئی۔

    واضح ثبوت ہے مخصوص نشستوں کے فیصلے پر اب تک عمل نہیں کیا گیا، مولانا فضل الرحمان نے 26ویں ترمیم میں کچھ چیزیں روکی ہیں، ریٹائرمنٹ کے معاملے پر فضل الرحمان نے اعتراض اٹھایا۔

    رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ آئینی عدالت کے قیام کے معاملے پر بھی مولانا فضل الرحمان نے مخالفت کی، عدالتوں میں تقسیم رہتی ہے تو عدالتوں سے زیادہ نقصان عوام کا ہوگا

    حامد خان نے کہا کہ ہارے ہوئے لوگوں کو جتوا کر حکومت بنادی گئی ہے، اس حکومت کے پاس مینڈیٹ ہی نہیں کیا مذاکرات کرسکتے ہیں، ان لوگوں کوبھی معلوم ہے یہ ہارے ہوئے ہیں، حکومت کیا مذاکرات کرے گی ان کے پاس مینڈیٹ ہی نہیں۔

  • پارلیمنٹ کی اہمیت ختم ہوچکی ہم تحریک چلا رہے ہیں، مولانا فضل الرحمان

    پارلیمنٹ کی اہمیت ختم ہوچکی ہم تحریک چلا رہے ہیں، مولانا فضل الرحمان

    فیصل آباد: جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ اپنی اہمیت ختم کرچکی ہے، ہم تحریک چلا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے جامعہ عبیدیہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس آئین موجود ہے، اس پرعملدرآمد نہیں ہے، یہ پارلیمنٹ کی اہمیت ختم کرچکے ہیں، ہم نے تحریک شروع کردی ہے، تحریک میں عوامی رسپانس توقع سے بڑھ کر ہے۔

    سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ یکم جون کو مظفرگڑھ سے ملین مارچ شروع کریں گے۔ جن پر ہمیں اعتراض ہے ان کے پاس کوئی راستہ نہیں۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ یہی صورتحال رہی تو نظام تباہ ہوجائے گا۔ 9 مئی کے حوالے سے ہمارے بھی تحفظات ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اس وقت حکومت کا حصہ نہیں ہے، پی پی تمام آئینی عہدے حاصل کررہی ہے اور حکومت میں بھی نہیں ہے۔ اس کے معنیٰ ہیں کہ اقلیت حکومت کررہی ہے۔

    فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں کو غور کرنا ہوگا کہ ہمارے الیکشن کیوں متنازع ہوئے، اصلاح کے لیے ادارے موجود ہیں، الیکشن کمیشن ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھا ہے۔