Tag: تحفظ پاکستان ایکٹ

  • تحفظ پاکستان اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کو ملا کر نیا قانون لانے کا فیصلہ

    تحفظ پاکستان اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کو ملا کر نیا قانون لانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے دہشت گردوں کے خلاف نیا قانون لانے کا فیصلہ کرلیا۔ سیکیورٹی ادارے ملزمان کو 90 دن تک تحویل میں رکھ سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق دہشت گردوں کی مکمل سرکوبی کے لیے حکومت نے تحفظ پاکستان اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کو ملا کر نیا قانون لانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ وزارت داخلہ نے نئے قانون کا مسودہ تیار کرلیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قانون بننے کے بعد سیکیورٹی ادارے دہشت گردی میں ملوث ملزمان کو 90 دن تک تحویل میں رکھ سکیں گے۔

    وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق نئے قانون کے مسودے پر وزارت قانون سے مشاورت جاری ہے۔

    واضح رہے کہ تحفظ پاکستان ایکٹ 15 جولائی 2014 کو 2 سال کے لیے بنایا گیا تھا۔

  • تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت لاہور میں پہلی خصوصی عدالت قائم

    تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت لاہور میں پہلی خصوصی عدالت قائم

    لاہور: تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت لاہور میں پہلی خصوصی عدالت قائم کردی گئی ہیں۔

    سیاسی اورعسکری قیادت دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے پُرعزم ہیں اور ہر گزرتے دن کے ساتھ ساتھ شدت پسندوں کے خلاف گھیرا تنگ کیا جارہا ہے۔

    تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت بھی عدالتوں کے قیام کا آغاز ہوگیا ہے، لاہور میں پی پی او کے تحت پہلی خصوصی عدالت قائم کردی گئی۔

    فیڈرل کورٹ کی عمارت میں قائم خصوصی عدالت میں عدل وانصاف کی ذمہ داری سابق سیشن جج مقرب خان کو سونپی گئی ہے، خصوصی عدالت آئندہ چند روز میں مقدمات کی باقاعدہ سماعت شروع کرے گی۔

    پاکستان تحفظ آرڈیننس کے تحت سندھ ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان خصوصی عدالتیں پہلے ہی قائم ہوچکی ہیں۔

  • جماعت اسلامی نے تحفظ پاکستان ایکٹ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

    جماعت اسلامی نے تحفظ پاکستان ایکٹ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

    اسلام آباد:  امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے تحفظ پاکستان ایکٹ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

    امیر جماعت اسلامی کے وکلاء کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ تحفظ پاکستان ایکٹ آئین میں دئیے گئے بنیادی حقوق کے منافی اور عدالتی اختیارات پر قدغن لگانے کے مترادف ہے، کسی بھی شخص کو عدالت کی اجازت کے بغیر حراست میں رکھنا یا موقع  پر گولی مارنے کا حکم دینا آئین کی واضح خلاف ورزی ہے۔

    درخواست میں وفاقی حکومت اور  وزارت قانون کو فریق بناتے ہوئے قانون کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے، ساتھ ہی اس قانون پر عملدر آمد روکنے اور جلد سماعت کی استدعا بھی کی گئی ہے۔

  • تحفظ پاکستان ایکٹ 2014کے خلاف سماعت،وفاق سے جواب طلب

    تحفظ پاکستان ایکٹ 2014کے خلاف سماعت،وفاق سے جواب طلب

    اسلام آباد:  اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحفظ پاکستان ایکٹ پر وفاق سے ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیا ہے، جسٹس نورالحق قریشی نے کہا کہ حکومت مطمئن نہ کرسکی تو قانون کالعدم قرار دے دیا جائےگا۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں تحفظ پاکستان ایکٹ دو ہزار چودہ کے خلاف درخواست کی سماعت جسٹس نو رالحق قریشی نے کی، درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ قانون کے تحت انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو سکتی ہیں،یہ قانون اور آئین سے متصادم ہے، لہذا اسے کالعدم قرار دیا جائے۔

    درخواست گزار کے وکیل کو سننے کے بعدعدالت نے وفاق کو ایک ہفتے میں تفصیلی جواب دائر کرنے کا حکم دے دیا، جسٹس نورالحق قریشی نے ریمارکس میں کہا کہ تفصیلی جواب آنے دیں اگر وفاق عدالت کو مطمئن نہیں کر سکا تو پھر اس قانون کو کالعدم قراردیا جا ئےگا، کیس کی مزید سماعت دو ہفتے کے لئے ملتوی کردی گئی۔