Tag: تحقیقاتی ادارے

  • جیو فینسنگ کیا ہے؟

    جیو فینسنگ کیا ہے؟

    "جرم” ایک سماجی اصطلاح ہے اور اس کی عام تعریف یہ ہوسکتی ہے کہ کسی شخص کا وہ فعل جو قانون کی‌ خلاف ورزی ہو اور ریاست میں اس کی کوئی سزا مقرر ہو۔

    جرم کئی طرح کا ہوتا ہے یا یہ کہہ لیں کہ اس کی مختلف اقسام ہیں۔ پولیس کسی واقعے کے ملزم تک پہنچنے کے لیے مختلف سائنسی طریقے اور جدید آلات استعمال کرسکتی ہے۔

    کئی جرائم ایسے ہوتے ہیں جن کا کوئی عینی شاہد اور گواہ نہیں ہوتا اور جائے وقوع سے بہت کم ٹھوس شواہد مل پاتے ہیں جس سے مجرم تک پہنچنا مشکل ہوجاتا ہے۔ موجودہ دور میں اس صورت میں تحقیقات کے لیے جدید آلات اور طریقہ اپنایا جاتا ہے جس میں موبائل فون کے ریکارڈ سے مدد لینا بھی شامل ہے۔

    اگر ہم ایسے قتل کی بات کریں جس کا کوئی گواہ نہ ہو اور شواہد بھی کم ہوں تو قاتل تک پہنچنے کے لیے پولیس جیو فینسنگ کا سہارا لیتی ہے۔

    مقتول کے موبائل فون پر کالوں کا ریکارڈ اور دوسرے ڈیٹا کے ساتھ مشتبہ شخص یا قاتل کی موجودگی کا پتا چلانے کی کوشش اسی طریقے سے کی جاتی ہے۔

    پولیس کسی خاص نمبر کے لیے موبائل فون کمپنیوں کی مدد بھی لیتی ہے جب کہ کسی موبائل فون کی لوکیشن معلوم کرنے والے آلات سے یہ جاننے کی کوشش کی جاتی ہے کہ فلاں شخص کس وقت کس جگہ موجود تھا۔ اس کے ماہر کسی شخص کی مختلف اوقات میں موجودگی کا کھوج لگا کر اس تک پہنچتے ہیں جس کے بعد ابتدائی پوچھ گچھ اور تفتیش شروع کی جاتی ہے۔

  • کرپشن کے خلاف تحقیقاتی ادارے سرگرم اینٹی کرپشن کا سوک سینٹر پر چھاپہ

    کرپشن کے خلاف تحقیقاتی ادارے سرگرم اینٹی کرپشن کا سوک سینٹر پر چھاپہ

    کراچی: محکمہ اینٹی کرپشن نے سوک سینٹر پر محکمہ ریکوری، لینڈ ڈپارٹمنٹ ،ای اینڈ آئی پی اور محکمہ لوکل ٹیکس پر چھاپہ مارکر عملے سے پوچھ گچھ اور ریکارڈ کی چھان بین کی اور متعدد فائلیں تحویل میں لے لیں۔

    محکمہ اینٹی کرپشن کے حکام نے پہلے کاروائی ای اینڈ آئی پی ڈپارٹمنٹ مین کی جہاں عملے سے پوچھ گچھ کے ساتھ ساتھ ریکارڈ طلب طلب کیا گیا اس دوران اینٹی کرپشن نے کنٹرکٹ ملازمین کی فہرست بھی اپنی تحویل میں لی،اور بچت بازار وں کی آڑ میں ہونے والی کرپشن کے حوالے سے ڈائریکٹر اور عملے سے پوچھ گچھ کی ، بچت بازار شہر میں کہاں کہاں لگتے ہیں اور اس کے پیسے پیسے کہاں کہاں ٹرانسفر کیے جاتے ہیں اس حوالے سے بھی اینٹی کرپشن نے ریکارڈ طلب کیا ہے۔

    اینٹی کرپشن نے دوسری کارروائی محکمہ لینڈ مین کی جہاں گلستان جوہر میں زمینوں سے متعلق فائل اپنی تحویل میں لی جبکہ گلستان جوہر میں کہاں کہاں چائنہ کٹنگ اور زمینون مین خرد برد کی گئی اس حوالے سے عملے سے پوچھ گچھ کی گئی۔

     تیسری کارروائی اینٹی کرپشن نے ریکوری ڈپارٹمنٹ میں کی، جہاں ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر اور ایڈیشنل ڈائریکٹر سے پوچھ گچھ کی گئی اور ریکارڈ طلب کیا گیا، زمینوں میں ہیر پھیر، سرکاری اراضی پر قبضہ کرکے پیسے کو بیرون ملک کہاں منتقل کیا جاتا ہے اور ریکوری ڈپارٹمنٹ میں مالی بے ضابطگیوں کے حوالے سے معلومات حاصل کی۔

     آخری کاررائی محکمہ لوکل ٹیکسز میں کی گئی جہاں سینئر ڈائریکٹر سے پوچھ گچھ کے بعد اینٹی کرپشن نے کئی فائل اپنی تحویل میں لی ، شہر میں کہاں کہاں خلاف قانون بل بورڈ ز اور سائن بورڈ لگائے گئے ہیں اور ان کے پیچھے کون کون سی سیاسی شخصیات ملوث ہیں اس حوالے سے اینٹی کرپشن نے ریکارڈ تحویل میں لے لیا ۔

     مزید ریکارڈ چند دن میں طلب کرلیا گیا ہے ، ان تمام کارروائیوں کے دوران کسی بھی شخص کو حراست میں نہیں لیا گیا ۔