Tag: تحقیقاتی کمیشن

  • فیض آباد دھرنا کیس: تحقیقاتی کمیشن کا پنجاب  اور اسلام آباد کی بیوروکریسی کو طلب کرنے کا فیصلہ

    فیض آباد دھرنا کیس: تحقیقاتی کمیشن کا پنجاب اور اسلام آباد کی بیوروکریسی کو طلب کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : فیض آباد دھرنا کیس میں تحقیقاتی کمیشن نے پنجاب اور اسلام آباد کی بیوروکریسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابقیض آباد دھرنے کی تحقیقات کرنے والے کمیشن کی جانب سے پنجاب اور اسلام آباد کی بیورو کریسی کوطلب کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔۔

    ذرائع نے بتایا کہ سابق آئی جی اسلام آبادخالد خٹک اور چیف کمشنر اسلام آباد کو بھی طلب کیا جائے گا ، سابق آئی جی پنجاب کیپٹن (ر)عارف حسین کو بھی 27 نومبر کوطلب کر لیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ کے ڈپٹی سیکرٹری محمد ایاز کو کمیشن کا سیکریٹری مقرر کر دیا گیا ہے اور تحقیقاتی کمیشن نے فیض آباد دھرنے کی ویڈیوز کے لئے پیمرا کو بھی خط لکھ دیا ہے۔

    یاد رہے سپریم کورٹ کی جانب سے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ مسترد کیے جانے کے بعد وفاقی حکومت نے فیض آباد دھرنا کیس میں انکوائری کمیشن ریٹائرڈ انسپکٹر جنرل (آئی جی) اختر علی شاہ کی سربراہی میں تشکیل دیا تھا۔

  • سابقہ حکمرانوں کی سرکاری پیسے پر شاہ خرچیوں کی تفصیلات طلب

    سابقہ حکمرانوں کی سرکاری پیسے پر شاہ خرچیوں کی تفصیلات طلب

    لاہور: سابقہ حکمرانوں کی سرکاری پیسے پر شاہ خرچیوں کی تفصیلات طلب کر لی گئیں، شریف اور زرداری خاندان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق قرضوں کے استعمال پر بنایا جانے والا تحقیقاتی کمیشن متحرک ہو گیا، حکمرانوں کی شاہ خرچیوں کی تفصیلات طلب کر لی گئیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ 2008 سے 2018 کے درمیان سرکاری اخراجات کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں، جن میں سربراہان مملکت، وزرائے اعظم کےغیر قانونی کیمپ آفسز اور غیر ملکی دوروں کی تفصیلات شامل ہیں۔

    ذرایع نے بتایا کہ سرکاری جہازوں کے غیر قانونی استعمال کی تفصیلات بھی طلب کر لی گئی ہیں، وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کو ریکارڈ مرتب کرنے اور جلد کمیشن بھجوانے کی ہدایت کر دی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  آصف زرداری اور فریال تالپور کے گرد گھیرا تنگ

    خیال رہے کہ کابینہ کے اجلاس میں سرکاری رقوم کے غیر قانونی استعمال کا انکشاف کیا گیا تھا، سرکاری رقم کا بڑا حصہ کیمپ آفسز، سیکورٹی، اور نجی رہایش گاہوں پر خرچ کیا گیا۔

    واضح رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کے گرد گھیرا مزید تنگ ہوتا جا رہا ہے، نیب نے آصف زرداری اور فریال تالپور کے خلاف مزید شواہد حاصل کرلیے ہیں، جس میں بتایا گیا کہ پلاٹوں کی خریداری کے لیے ادائیگی جعلی اکاؤنٹ سے کی گئی۔

    ادھر پاک پتن دربار اراضی الاٹمنٹ کیس میں اینٹی کرپشن ٹیم کو نواز شریف سے جیل میں تفتیش کی اجازت مل گئی ہے، ٹیم 30 جولائی کو کوٹ لکھپت جیل جائے گی۔

  • آصف زرداری نے تحقیقاتی کمیشن سے متعلق فیصلہ اے پی سی پر چھوڑ دیا

    آصف زرداری نے تحقیقاتی کمیشن سے متعلق فیصلہ اے پی سی پر چھوڑ دیا

    اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری نے تحقیقاتی کمیشن سے متعلق فیصلہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس پر چھوڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق 10 سالہ قرضوں کی تحقیقات کے لیے بنائے جانے والے ہائی پاورڈ کمیشن سے متعلق پی پی کے شریک چیئرمین نے کہا کہ اس کا فیصلہ اے پی سی کرے گی۔

    آصف زرداری سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ اپوزیشن کا ایجنڈا حکومت گرانا نہیں تو پھر کیا ہے؟ جس پر انھوں نے جواب دیا کہ حکومت گرانے کا فیصلہ اے پی سی ہی کرے گی۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ حکومت کی تحقیقاتی کمیشن کو قبول یا مسترد کرنے کا فیصلہ اے پی سی کرے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس 26 جون کو طلب

    صحافی کے سوال کہ کیا این آر او کو میثاقِ معیشت کا نام دیا گیا ہے، پر آصف علی زرداری نے کہا کہ اِن سے کچھ لینا ہوتا تو بار بار جیل تھوڑی جاتے، این آر او لینا ہوتا تو 12،12 سال قید نہیں کاٹتے۔

    خیال رہے کہ آج اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان نے اعلان کیا کہ اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس 26 جون کو صبح 11 بجے اسلام آباد میں ہوگی، مولانا فضل الرحمان اے پی سی کی سربراہی کریں گے۔

    اے پی سی میں ن لیگ، پیپلز پارٹی، ایم ایم اے اور اے این پی شریک ہوں گی۔

  • ملک کوقرض کی دلدل میں کس کس نےدھکیلا؟ وزیراعظم آج تحقیقاتی کمیشن کااعلان کریں گے

    ملک کوقرض کی دلدل میں کس کس نےدھکیلا؟ وزیراعظم آج تحقیقاتی کمیشن کااعلان کریں گے

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان آج 10 سال میں قرضہ 24 ہزار ارب تک پہنچانےکی تحقیقات کے لئے  اعلیٰ سطحیٰ کمیشن کااعلان کریں گے، انکوائری کمیشن کے سربراہ کا نام طے کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزاعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی ترجمانوں کا اجلاس ختم ہوگیا ، اجلاس میں اجلاس میں بجٹ کوپاس کرانےسےمتعلق حکمت علی طے کی گئی اور اپوزیشن کے احتجاج پرلائحہ عمل کے لیے مشاورت کی گئی جبکہ ملکی سیاسی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس کے بعد وفاقی وزیر علی زیدی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ملک کو قرض کی دلدل میں کس کس نےدھکیلا؟ وزیراعظم عمران خان آج تحقیقاتی کمیشن کااعلان کریں گے، کس نے کتنے پیسے اڑائے، سب پتہ چل جائےگا۔

    علی زیدی کا کہنا تھا پاکستان سے قرض لے کر پیسہ کس نے غائب کیا پتہ چلےگا، کمیشن کا سربراہ کون ہوگا، وزیراعظم خود بتائیں گے۔

    ڈالر کی قیمت کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا معلوم کر لیا، ڈالرکی ذخیرہ اندوزی میں کون ملوث ہے، ڈالر کی قیمت میں اضافہ کیسے ہو رہا ہے؟ وزیراعظم کو بتا دیاگیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا عوام 30جون تک اپنےبےنامی اثاثےظاہرکردیں، 30 جون کے بعد کسی کو رعایت نہیں ملے گی، ہمارے پاس سارا ریکارڈ آچکا ہے۔

    علی زیدی نے کہا ہمارااپوزیشن کےخلاف جارحانہ ردعمل ہوگا، ریلو کٹے حکومت کیخلاف محاذ بنا رہے ہیں کامیاب نہیں ہوں گے، وزیراعظم کو تقریر نہ کرنے دینے والے آج بول کر دکھائیں۔

    دوسری جانب وزیراعظم نے حکومتی ارکان کو بتایا کہ انکوائری کمیشن کے سربراہ کا نام طے کرلیا گیا ہے ، آج شام یاکل تک کمیشن ممبران اور سربراہ کا اعلان کر دیا جائےگا۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیشن کے سربراہ کا تعلق اسلام آباد سے ہے۔

    مزید  پڑھیں:  دس سال میں قرضہ 24 ہزار ارب تک کیسے پہنچا؟ وزیر اعظم کا اعلیٰ سطح کا کمیشن بنانے کا اعلان

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے بجٹ کے بعد قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا 10 سال میں قرضہ 24 ہزار ارب  تک پہنچنے کی تحقیقات کے لئے اپنی سربراہی میں اعلیٰ سطح کا کمیشن بنانے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا ہائی پاورڈ کمیشن میں آئی ایس آئی، ایف آئی اے، نیب، ایف بی آر اور ایس ای سی پی شامل ہوں گے۔

    بعد ازاں وزیر اعظم کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا تھا، جس میں جس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ انکوائری کمیشن انکوائری ایکٹ 2017 کے تحت قائم کیا جائے گا، کمیشن میں ایس ای سی پی، آڈیٹر جنرل آفس اور ایف آئی اے کے حکام بھی شامل ہوں گے، یہ کمیشن 10 سالوں میں لیے گئے قرضوں کی تحقیقات کرے گا، 2008 سے 2018 تک 24 ہزار ارب کے قرضے کی تحقیقات ہوں گی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ کمیشن مختلف وزراتوں میں استعمال کی گئی رقم کی تحقیقات کرے گا، کمیشن یہ بھی دیکھے گا کہ عوام کے پیسے کا غلط استعمال تو نہیں ہوا، غیر ملکی سفر اور بیرون ملک علاج پر آنے والے اخراجات کی بھی تحقیقات ہوں گی۔

  • کشمیر میں بھارتی مظالم پر اقوام متحدہ میں تحقیقاتی کمیشن قائم کیا جائے، وزیر اعظم

    کشمیر میں بھارتی مظالم پر اقوام متحدہ میں تحقیقاتی کمیشن قائم کیا جائے، وزیر اعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی سے متعلق اقوام متحدہ کی قرارداد پر تحقیقاتی کمیشن کے فوری قیام کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی صدر ماریہ فرنینڈا اسپینوزا نے ملاقات کی، اس موقع پر  وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ، اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کی بھی موجود تھیں۔

    وزیراعظم نے ملاقات میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق خلاف ورزیوں کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ بھارت مسلسل کشمیر میں انسانی حقوق پامال کررہا ہے، یواین کمشنر انسانی حقوق بھارتی مظالم پر رپورٹ بھی شائع کرچکے ہیں، وزیراعظم نے اقوام متحدہ قرارداد پر تحقیقاتی کمیشن کے فوری قیام کا مطالبہ کیا۔

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے گستاخانہ خاکوں کامعاملہ بھی اجاگر کیا، ان کا کہنا تھا کہ گستاخانہ مواد سے دنیا بھر میں موجود اربوں مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے، وزیراعظم نے جنرل اسمبلی کی صدر سے اس معاملے پر اپنا بھرپور کردار ادا کرنے پر زور دیا، اس کے علاوہ وزیراعظم نے بین المذاہب ہم آہنگی کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔

    ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے ماریہ فرنینڈا کی محروم طبقے کو بااختیار کرنے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ محروم افراد کو بااختیار بنانا ہماری حکومت کے ایجنڈے کا بھی حصہ ہے، انہوں نے نوجوانوں کیلئے روزگار سے متعلق منصوبہ بندی سے آگاہ کیا۔

    ملاقات میں جنرل اسمبلی صدر ماریہ فرنینڈا اسپینوزا نے حکومت کے عوامی فلاح و بہبود سے متعلق اقدامات، اور افغان امن عمل میں پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی لاکھوں مہاجرین کی مہمان نوازی قابل تعریف ہے۔

    اس موقع پر جنرل اسمبلی صدر کو وزیراعظم کی غربت کے خاتمے کیلئے50لاکھ گھر، بلین ٹری منصوبوں اور دیگر حکومتی اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔

  • سانحہ کوئٹہ : تحقیقاتی کمیشن کا فرانزک ٹیم اور نیکٹا سے معاونت کا فیصلہ

    سانحہ کوئٹہ : تحقیقاتی کمیشن کا فرانزک ٹیم اور نیکٹا سے معاونت کا فیصلہ

    کوئٹہ : سانحہ کوئٹہ سے متعلق تشکیل دئیے گئے جوڈیشل تحقیقاتی کمیشن نے فرانزک ٹیم بلانے اور نیکٹا سے معاونت حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ بعض چیزیں خفیہ ہیں جنہیں پبلک نہیں کرسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے جج جستس فائز قاضی عیسیٰ پر مشتمل جوڈیشل تحقیقاتی کمیشن کی پہلی سماعت بلوچستان ہائیکورٹ میں ہوئی، چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چھٹہ، آئی جی پولیس بلوچستان، ایف سی اور دیگر سول و قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندے کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔

    پہلے دن کی کارروائی میں بلوچستان حکومت کی جانب سے کمیشن کے سوالنامہ کا جواب داخل کرادیاگیا، کمیشن میں حکومتی جوابات پر تفصیلی بحث ہوئی۔

    کمیشن نے بلال انور کاسی کی ٹارگٹ کلنگ کے جائے وقوعہ کے قریب ایف سی ناکہ سے متعلق جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے فرنٹیئر کورکے نمائندے کومکمل معلومات فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

    کمیشن نے ایڈووکیٹ بلال انور کاسی کی ٹارگٹ کلنگ کے جائے وقوعہ سے ملنے والے گولیوں کو خولوںکے فرنگ پرنٹس نہ لینے ، سول ہسپتال بم دھماکے کی نوعیت اورجائے وقوعہ کا فرانزک ٹیم سے معائنہ نہ کرانے پر پولیس پر برہمی کا اظہار کیا۔

    کمیشن کی جانب سے استفسار کرنے پر پولیس حکام کا کہنا تھا کہ تحقیقات میں پیشرفت ہوئی ہے بعض چیزیں خفیہ ہیں جنہیں پبلک نہیں کرسکتے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ جماعت الحرار اور داعش نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کی، وزارت داخلہ کو اس حوالے سے خط لکھا دیا ہے۔

    کمیشن نے ذمہ داری قبول کرنے والوں کی فون کالز سے متعلق تحقیقات نہ کرنے پر بھی حیرانگی کا اظہار کیا، سپریم کورٹ کے جج فائز قاضی عیسیٰ نے دوران سماعت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کمیشن میں فریقین نہیں ہوتے مقصد صرف سچ تک پہنچنا ہوتا ہے ، حکومت وکلاء سب معاونت کریں تاکہ کمیشن اپنے مقصد میں کامیاب ہوسکے، تحقیقات کمیشن کی اگلی سماعت کل منگل کو ہوگی۔

     

  • حزبِ اختلاف کی جماعتیں آج ٹی اوآرز فائنل کرلیں گی، کائرہ

    حزبِ اختلاف کی جماعتیں آج ٹی اوآرز فائنل کرلیں گی، کائرہ

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے رہنما قمر الزماں کائرہ نے حکومت سے پانامہ پیپرز پہ جلد از جلد کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے، صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا اپوزیشن جماعتیں ٹی او آرز پہ کل تک مشاورت مکمل کر لیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق شہر اقتدار میں پیر کے روزحزبِ اختلاف کی جماعتوں کا ایک اہم اجلاس منعقد ہواجس میں پانامہ پیپرز کمیشن کی تشکیل پرغور اور ٹی او آرز پہ مشاورت کی گئی۔ قائدِ حزبِ اختلاف سید خورشید شاہ کی زیرِ صدارت ہونے والے اجلاس میں پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، ایم کیو ایم سمیت دیگرجماعتوں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

    اجلاس کے بعد پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زماں کائرہ نے اجتماعی پریس کانفرنس میں اجلاس کی کاروائی بتاتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں بلا تفریق احتساب کی خواہ ہیں۔

    پانامہ پیپرز میں موجود تمام ہی ناموں کے خلاف تفتیش ہونی چاہیئےلیکن اس کا آغاز وزیراعظم اور ان کے اہل خانہ سے ہونا چاہیئے تاکہ مثال قائم ہو سکے، جس کے لئے حکومت جلد از جلد تحقیقاتی کمیشن کا اعلان کرے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے آج اپنے اپنے ٹی او آرز پیش کئے جس پہ مشاورت جاری ہےجو کل تک فائنل کر لی جائیں گی۔ انہوں اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ اپوزیشن جماعتوں کو موجودہ صورتِ حال میں حکومت کی جانب سے پیش کئے گئے ٹی اوآرز قابلِ قبول نہیں۔

  • پاناما لیکس : تحقیقاتی کمیشن کے ٹی او آرزکی تبدیلی کیلئے تیارہیں، نوازشریف

    پاناما لیکس : تحقیقاتی کمیشن کے ٹی او آرزکی تبدیلی کیلئے تیارہیں، نوازشریف

    اسلام آباد : وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ وہ پاناما لیکس کے تحقیقاتی کمیشن کے ٹی او آرز تبدیل کرنے کے لئے تیارہیں۔

    اسلام آباد میں صحافیوں سےگفتگوکرتے ہوئے وزیراعظم کاکہنا تھا کہ وہ نہ پہلے کسی کے سامنے جھکے ہیں اور نہ اب جھکیں گے، احتجاج کرنے والے کرتے رہیں وہ اپناکام جاری رکھیں گے۔

    نوازشریف نے کہا کہ پانامہ لیکس میں ان کانہیں ان کے بچوں کے نام آئے ہیں، ان کے خاندان کا پہلی باراحتساب نہیں ہورہاہے۔ جمہوریت کو ڈی ریل کرنے سے پاکستان ماضی میں چلا جائے گا۔عوام کے مینڈیٹ سے بننے والی حکومت کا احترام کرنا چاہئے اورملک میں ہونے والے بلا جواز احتجاج کوختم ہونا چاہئے۔

    انہوں نے کہا ملک کو مضبوط بنانے کیلئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن میں چیف جسٹس نے طریقہ کار وضع کرنا ہے۔

    چیف جسٹس چاہیں تو ٹی او آرزمیں خود بھی تبدیلی کر سکتے ہیں اور دوسروں سے بھی کروا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا عمران خان کو نہ سیاست کا طریقہ آتا ہے نہ ہی شعور ہے وہ صرف بدکلامی کرتے ہیں۔

    وزیراعظم نے کہا کہ پتہ نہیں عمران خان کہاں کی سیاست کرتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں انہیں نوازشریف نظر نہ آئے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ”میا ں جی جان دو ساڈی واری آن دو“ والوں کی باری نہیں آئے گی،روڑے اٹکانہ ملکی مفاد میں نہیں ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بچکانہ سیاست کی بجائےسنجیدہ سیاست ہی ملک کوبچاسکتی ہے، کون کتنا مضبوط ہے اس کا فیصلہ انتخابات کرتے ہیں، وزیراعظم نے کہا کہ جنہیں اپنی مقبولیت کا غرور ہے وہ دو ہزار اٹھارہ کی تیاری کریں۔

     

  • تحقیقاتی کمیشن کے ٹی او آرز کے ذریعے انصاف ممکن نہیں، راجہ ناصرعباس

    تحقیقاتی کمیشن کے ٹی او آرز کے ذریعے انصاف ممکن نہیں، راجہ ناصرعباس

    کراچی : مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس پر تحقیقاتی کمیشن کیلئے حکومتی ٹی او آرز کے ذریعے سات نسلوں تک بھی انصاف نہیں مل سکے گا۔

    لاہور میں صوبائی شورٰی کے انتخاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ عوام پانامہ لیکس کے حوالے سے تحقیقاتی کمیشن کیلئے حکومتی ٹی او آرز کو مسترد کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو اعتماد میں لئے بغیر ٹی او آرز بنائے گئے تو حالات کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔

    علامہ راجہ ناصرعباس کا کہنا تھا کہ موجودہ ٹی او آرز کے ذریعے سات نسلوں تک بھی انصاف نہیں مل سکے گا، وزیراعظم اپنے اخلاقی اور سیاسی دیوالیہ پن کے باعث حق حکمرانی کھو چکے ہیں۔

    اس موقع پر علامہ اصغر عسکری کو مجلس وحدت مسلمین پنجاب کا جنرل سیکرٹری منتخب کیا گیا۔

     

  • انتخابات 2013 کے تحقیقاتی کمیشن کا آزاد اُمیدواروں کی شکایات لینے سےانکار

    انتخابات 2013 کے تحقیقاتی کمیشن کا آزاد اُمیدواروں کی شکایات لینے سےانکار

    اسلام آباد: انتخابات دوہزار تیرہ کے تحقیقاتی کمیشن نے آزاد اُمیدواروں کی شکایات سننے سے انکار کردیا ہے۔

    انتخابات دوہزارتیرہ کی تحقیقات کے لئے بنائے گئے کمیشن نے آزاداُمیدواروں کی شکایات لینے سے انکارکر دیا ہے، سیکرٹری کمیشن کے مطابق فی الحال صرف سیاسی جماعتوں کی شکایات لی جارہی ہیں۔

    سیکرٹری کمیشن کا کہنا ہے کہ اوپن کورٹ میں سماعت کے بعد کوئی فیصلہ ہوا تو انفرادی درخواستیں بھی وصول کی جائیں گی۔ اور آزادا اُمیدواروں کی شکایات بھی سُنی جائیں گی۔