Tag: تحقیقاتی کمیٹی

  • عمران خان پر قاتلانہ حملہ : تحقیقاتی  کمیٹی نے بالاآخر 14 روز بعد کام شروع کردی

    عمران خان پر قاتلانہ حملہ : تحقیقاتی کمیٹی نے بالاآخر 14 روز بعد کام شروع کردی

    لاہور : جوائنٹ انٹروگیشن ٹیم چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے لئے وزیرآباد پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان پر قاتلانہ حملہ میں بنائی گئی کمیٹی نے بالاآخر 14 روز بعد کام شروع کردیا۔

    عمران خان پر قاتلانہ حملے کے معاملے کی تحقیقات کے لئے سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کی سربرائی میں بنائی جانے والی جوائنٹ انٹروگیشن ٹیم وزیرآباد پہنچ گئی۔

    جوائنٹ انٹروگیشن ٹیم کے2ارکان وزیرآبادپہنچے ہیں ، سید خرم علی شاہ اورنصیب اللہ نےجائےوقوعہ کا دورہ کیا اور جائے وقوع سے شواہد اکٹھے کیے۔

    دوسری جانب گرفتار ملزم نوید کے جسمانی ریمانڈ کے لیے عدالت میں پیش کیے جانے کا بھی امکان بتایا گیا ہے۔

    گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے لیے پنجاب حکومت نے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) بنائی تھی۔

    حکومت پنجاب کی جانب سے بنائی گئی جے آئی ٹی 6 اراکین پر مشتمل ہے جس کے سربراہ سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر ہوں گے جب کہ ٹیم کے دیگر اراکین میں آر پی او ڈی جی خان سید خرم علی، ایس پی پوٹھوہار ملک طارق محبوب، اے آئی جی مانیٹرنگ انویسٹی گیشن پنجاب احسان اللہ چوہان، آر او سی ٹی ڈی راولپنڈی ڈویژن نصیب اللہ شامل ہیں۔

  • کیپٹن(ر)صفدرکی گرفتاری، تحقیقاتی کمیٹی  کا روزانہ کی بنیاد پر اجلاس کا فیصلہ

    کیپٹن(ر)صفدرکی گرفتاری، تحقیقاتی کمیٹی کا روزانہ کی بنیاد پر اجلاس کا فیصلہ

    کراچی : سندھ حکومت کی تحقیقاتی کمیٹی نے کیپٹن(ر)صفدرکی گرفتاری کے واقعے کی تحقیقات کیلئے روزانہ کی بنیاد پر اجلاس کا فیصلہ کرلیا ، کمیٹی رپورٹ مرتب کرکے وزیراعلیٰ سندھ کوپیش کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کیپٹن(ر)صفدرکی گرفتاری کے واقعے پر تحقیقاتی کمیٹی کا اہم اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوا، جس میں تحقیقاتی کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ وزرا کمیٹی روزانہ کی بنیاد پر بیٹھک کرے گی۔

    اجلاس میں بتایا گیا کہ کیپٹن(ر)صفدر،آئی جی سندھ معاملےپرشواہد اکٹھےکرلئے ہیں ، ہوٹل سے لیکرتھانے تک اور آئی جی سندھ کے گھراور گزرگاہوں کی سی سی ٹی وی حاصل کرلی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کیپٹن(ر)صفدر کو کمیٹی میں یا وڈیولنک پر بلانے کافیصلہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ آئی جی سندھ،ایڈیشنل آئی جی کوبھی ایک دودن میں طلب کیاجائے گا۔

    کمیٹی رپورٹ مرتب کرکے وزیراعلیٰ سندھ کوپیش کرے گی اور ضرورت پڑنے پرمریم نوازسے بھی رابطہ کیا جائے گا جبکہ کمیٹی متاثرہ ہوٹل کے کمرے،آئی جی کی رہائشگاہ کامعائنہ بھی کریگی۔

    یاد رہےکراچی میں کیپٹن صفدرکی گرفتاری اورافسران کی چھٹیوں کی درخواست پر تحقیقات کیلئے حکومت سندھ نے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی،   کمیٹی میں ناصرحسین شاہ ، سعیدغنی،مرتضیٰ وہاب اوردوصوبائی وزراشامل  ہیں۔

  • ملک میں پیٹرول کا مصنوعی بحران، وفاقی حکومت نے تحقیقاتی کمیٹی بنا دی

    ملک میں پیٹرول کا مصنوعی بحران، وفاقی حکومت نے تحقیقاتی کمیٹی بنا دی

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے ملک میں پیٹرول کے مصنوعی بحران کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بنادی ، گزشتہ روزکابینہ اجلاس میں وزیراعظم نے پیٹرول بحران کا سخت نوٹس لیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں پیٹرول کامصنوعی بحران کی تحقیقات کیلئے وفاقی حکومت نے کمیٹی بنادی ہے، تحقیقاتی کمیٹی نے3کمپنیوں کےسی ای اوز کو کل طلب کرلیا، طلب کئے جانے والوں میں ہیسکول،شیل اورگوآئل کمپنی کےسی اوز شامل ہیں۔

    تحقیقاتی کمیٹی پیٹرول کی ذخیرہ اندوزی اور بلیک مارکیٹنگ کی تحقیقات اور آئل کمپنیوں کےموجودہ ذخائرکی جانچ پڑتال کرے گی۔

    معاون خصوصی ندیم افضل چن کا کہنا ہے کہ پیٹرول بحران ختم کرنےکےلیےحکومت نےکمیٹیاں تشکیل دے دیں ، پیٹرول بحران پیداکرنے والے رعایت کےمستحق نہیں، ذمےداروں کےخلاف سخت ایکشن ہوگا، حکومت کو اپنی ذمے داری کا احساس ہے، عوام کے مسائل کاحل ضروری ہے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم کا حالیہ پٹرول کی قلت پرسخت تشویش کا اظہار

    گزشتہ روزکابینہ اجلاس میں وزیراعظم نےپیٹرول بحران کا سخت نوٹس لیا تھا ، کابینہ اجلاس میں عمرایوب اور ندیم بابر سے سخت سوالات بھی کئے گئے تھے۔

    عمران خان نے کہا تھا ایشیا میں سب سے سستا پٹرول میں نے کیا، غائب کس نے کیا؟عام آدمی کوریلیف دینے سے پیچھےنہیں ہٹوں گا اور وزارت پٹرولیم اور اوگرا کو تین دن کے اندر پیٹرول سپلائی معمول پر لانے کیلئے تمام ضروری اقدامات کرنے کا حکم دے دیا۔

    وزیراعظم نے چیئرمین اوگراکوبھی طلب کرکے وارننگ دی تھی کہ بحران کےذمہ دارنکلےتورعایت نہیں ہوگی۔

    بعد ازاں پیٹرول بحران پر وزارت پٹرولیم نے آئل مارکیٹنگ کمپنیز کیخلاف کارروائی کیلئے خط لکھا تھا، جس میں کمیٹی برائے فیول کرائسس نے دو نجی کمپنیوں کیخلاف کارروائی کی ہدایت کی تھی۔

    دونوں کمپنیوں کیخلاف کارروائی کا حکم فیول ہولڈنگ ثابت ہونے پر دیا گیا، دونوں نجی آئل کمپنیوں کے سی او اوز کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

  • وزیراعظم عمران خان نے گندم بحران پر تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی

    وزیراعظم عمران خان نے گندم بحران پر تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے گندم بحران پر ڈی جی ایف آئی اے کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے گندم بحران پر تحقیقاتی کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت کر دی، کمیٹی گندم بحران کے اصل ذمہ داروں کا تعین بھی کرے گی۔

    وزیراعظم کی جانب سے قائم کردہ 3 ارکان پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہی ڈی جی ایف آئی اے کریں گے، آئی بی، اینٹی کرپشن پنجاب کے ممبران بھی کمیٹی میں شامل ہیں۔

    کمیٹی ملک میں گندم کے موجودہ ذخیرے اور مستقبل کے لیے سفارشات بھی مرتب کرے گی جبکہ گندم کی درآمد سے متعلق کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کا جائزہ بھی لے گی۔

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے آٹے کی قیمت میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے آٹے کے بحران سے نمٹنے کے لیے گرینڈ آپریشن کی ہدایت کی تھی تاہم اس کے باوجود آٹا مہنگے داموں فروخت کیا جا رہا ہے۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے ملک میں جاری آٹے کی قلت اور بحران کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

  • گھوٹکی: 2 لڑکیوں کا مبینہ اغوا، سندھ حکومت نے تحقیقات کے لیے کمیٹی بنا دی

    گھوٹکی: 2 لڑکیوں کا مبینہ اغوا، سندھ حکومت نے تحقیقات کے لیے کمیٹی بنا دی

    کراچی: صوبہ سندھ کے علاقے گھوٹکی کی تحصیل ڈہرکی سے 2 لڑکیوں کے مبینہ اغوا کے معاملے میں سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ سامنے آ گیا ہے، واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈہرکی کی دو لڑکیوں کے مبینہ طور پر اغوا کے معاملے کی تحقیقات کے لیے سندھ حکومت نے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔

    سیکریٹری داخلہ کمیٹی کے سربراہ مقرر کر دیے گئے، کمیٹی کی تشکیل کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا، کمیٹی میں سیکریٹری اقلیتی امور، کمشنر، ڈی آئی جی سکھر بہ طور ممبر شامل ہیں۔

    یہ کمیٹی اسکول یونین کونسل اور نادرا ریکارڈ کے مطابق عمر کا تعین کرے گی، کمیٹی دونوں لڑکیوں کے اہلِ خانہ کی سماجی زندگی کا جائزہ بھی لے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  نومسلم بہنوں کی عمر کے تعین اور حقائق کیلیے 5 رکنی کمیشن قائم کرنے کا حکم

    تحقیقاتی کمیٹی لڑکیوں کی جانب سے مذہب تبدیل کرنے کا جائزہ لے گی، پولیس کی طرف سے لاپرواہی ثابت ہونے پر کمیٹی پولیس کے خلاف کارروائی کا بھی تعین کرے گی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق یہ 4 رکنی کمیٹی آئندہ 2 روز میں رپورٹ وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو پیش کرنے کی پابند ہوگی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے نو مسلم بہنوں نادیہ اورآسیہ کی عمر کے تعین اور حقائق جاننے کے لیے 5 رکنی کمیشن قائم کرنے کا حکم دیا تھا، کمیشن میں مفتی تقی عثمانی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

  • جیلر کے دفترمیں تصویر: وزیراعلیٰ کے حکم پر تحقیقاتی کمیٹی کا کام شروع

    جیلر کے دفترمیں تصویر: وزیراعلیٰ کے حکم پر تحقیقاتی کمیٹی کا کام شروع

    راولپنڈی : اڈیالہ جیل سے نوازشریف اور حنیف عباسی کی سپرنٹنڈنٹ آفس میں لی جانے والی تصویر لیک ہونے کے معاملہ پر دو رکنی تحقیقاتی کمیٹی آج سے کام شروع کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف کی رہائی سے قبل جیل سپرٹنڈنٹ کے کمرے میں قیدی حنیف عباسی اور دیگر کی موجودگی میں لی جانے والی تصویر کی تحقیقات سے متعلق بنائی جانے والی کمیٹی نے کام شروع کردیا۔

    کمیٹی میں ڈی آئی جی جیل خانہ جات ملتان ریجن اور آئی جی جوڈیشل شامل ہیں، کمیٹی آج اڈیالہ پہنچ کر معاملے کی تحقیقات کا آغاز کرے گی۔ موبائل کیمرے کے سپرنٹنڈنٹ آفس تک جانےکی انکوائری کی جائےگی۔

    اس حوالے سے ذرائع آئی جی جیل آفس کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی کمیٹی تین روز میں انکوائری مکمل کرکے رپورٹ پیش کرے گی، کمیٹی رپورٹ پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں: جیلر کے کمرے میں حنیف عباسی کی موجودگی، وزیراعلیٰ کا نوٹس، تحقیقات کا حکم

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ یہ تصویر نوازشریف کی ضمانت کے بعد کی ہے اور جیل کے اندر کی نہیں، سپرنٹنڈنٹ حنیف عباسی یا کسی بھی قیدی کو اپنے دفتر بلاسکتا ہے، کسی بھی قیدی کی رہائی کی خوشی میں مٹھائی کا آنا معمول کی بات ہے۔

  • احسن اقبال حملہ ، 24 گھنٹوں میں تحقیقاتی کمیٹی کے 3 سربراہ تبدیل

    احسن اقبال حملہ ، 24 گھنٹوں میں تحقیقاتی کمیٹی کے 3 سربراہ تبدیل

    لاہور: وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر حملے کے بعد محکمہ داخلہ پنجاب بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی اور 24 گھنٹوں کے دوران تحقیقاتی کمیٹی کے تین سربراہ تبدیل کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق نارووال میں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر حملے کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب نے کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنانے کا حکم دیا تھا۔

    محکمہ داخلہ پنجاب نے جلد بازی میں پھرتی دکھاتے ہوئے چوبیس گھنٹوں کے دوران ایک ہی تحقیقاتی کمیٹی کے 3 نوٹی فکیشن جاری کردیے جن میں صرف کمیٹی کے سربراہان تبدیل ہوئے۔

    نمائندہ اے آر وائی کے مطابق سب سے پہلے جاری ہونےوالے نوٹیفکیشن میں تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہی ڈی آئی جی انویسٹی گیشن پنجاب وقاص نذیر کو مقرر کی گئی تاہم کچھ دیر بعد ایک اور نوٹیفکیشن جاری ہوا جس میں تحقیقاتی ٹیم کا سربراہ ایڈیشنل آئی جی کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ پنجاب رائے محمد طاہر کو مقرر کیا گیا۔

    چوبیس گھنٹوں کے دوران جاری ہونے والے محکمہ داخلہ پنجاب کے تیسرے نوٹی فکیشن کچھ دیر قبل جاری ہوا جس کے مطابق اب تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی ویلفئیر اینڈ فنانس پنجاب محمد طاہر ہیں۔

    یاد رہے کہ  دو روز قبل یعنی 6 مئی کو وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے اپنے حلقے نارروال میں مسیحی برادری و دیگر اقلیتوں کی میٹنگ سے خطاب کیا اور جب وہ واپسی کے لیے روانہ ہوئے تو اسی دوران پنڈال میں بیٹھے مسلح شخص نے ان پر فائرنگ کردی تھی، جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔

    فائرنگ کے نتیجے میں پستول سے نکلنے والی گولی احسن اقبال کے سیدھے بازو کو چھوتی ہوئی پیٹ کے نچلے حصے میں داخل ہوئی جس کے بعد انہیں فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال نارووال منتقل کیا گیا تاہم ناکافی سہولیات ہونے کے باعث انہیں لاہور کے سرکاری اسپتال منتقل کیا گیا۔

    مزید پڑھیں:  احسن اقبال پر حملہ کرنے والا ملزم 10روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    پولیس نے فائرنگ کرنے والے ملزم کو فوری طور پر گرفتار کیا اور اُس کے قبضے سے30 بور کا پستول برآمد کرلیا تھا، ابتدائی بیان میں ملزم نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا تھا کہ احسن اقبال نے ختم نبوت کے حوالے سے جو بیانات دئیے تھے اس پر رنج تھا اس وجہ سے اُن پر حملہ کیا۔

    دوسری جانب وزیرداخلہ احسن اقبال پرقاتلانہ حملے کا مقدمہ تھانہ شاہ غریب میں درج کیا گیا جس میں قاتلانہ حملے، دہشت گردی اورناجائز اسلحے رکھنے کی دفعات شامل کی گئیں۔

    یہ بھی پڑھیں:   احسن اقبال پرقاتلانہ حملہ کرنے والے ملزم نے جرم کا اعتراف کرلیا

    احسن اقبال پر حملے کا مقدمہ اے ایس آئی محمد اسحاق کی مدعیت میں درج کر کے ایف آئی آرمیں عابد ولد محمد حسین کوملزم نامزد کیا گیا، پنجاب حکومت کے ترجمان ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ احسن اقبال پر حملہ ملک کی سلامتی پر حملہ ہے، حملے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کی جا رہی ہے، ابتدائی بیان مذہبی نوعیت پر ہے مگر مکمل رپورٹس کا انتظار کرنا بہت ضروری ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • خاتون کوکاک پٹ میں بٹھانے والے پی آئی اے کپتان کیخلاف رپورٹ تیار

    خاتون کوکاک پٹ میں بٹھانے والے پی آئی اے کپتان کیخلاف رپورٹ تیار

    کراچی : پی آئی اے کی پرواز میں چینی خاتون کو کاک پٹ میں بلانے پر کیپٹن شہزاد کےخلاف تحقیقات مکمل کرکے قانون کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دے دیا گیا، 3رکنی کمیٹی نے مزید کارروائی کے لئے پی آئی اے انتظامیہ کو رپورٹ پیش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ پی آئی اے کی پرواز852میں جہاز کے کپتان نے ایک غیر ملکی خاتون کو خلاف قانون کاک پٹ میں بٹھا لیاتھا، مذکورہ لڑکی جہاز کے ٹیک آف سے لے کر لینڈنگ تک کاک پٹ میں ہی رہی۔ جس پر سول ایوی ایشن نے واقعے کا نوٹس لے کر تحقیقات کاحکم دیا تھا۔

    تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ مکمل کرکے مزید کارروائی کیلئے پی آئی اے انتظامیہ کے حوالے کردی ہے، رپورٹ کے مطابق کیپٹن شہزاد کو اس خاتون کو کاک پٹ میں بلانے پر قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔

    کمیٹی کا کہنا ہے کہ خاتون مسافرکو طیارےکی لینڈنگ سے چند منٹ پہلے کاک پٹ میں بلایا گیا، خاتون پروازکی بیجنگ ایئرپورٹ پرلینڈنگ تک کاک پٹ میں ہی موجود رہی۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غیرمتعلقہ فرد کی کاک پٹ میں موجودگی پر پابندی عائد ہے، کیپٹن شہزاد عزیز کے اس عمل سے قومی ائیرلائن سمیت ملکی ساکھ بھی بےحد متاثر ہوئی ہے، اس اقدام سے مسافروں اورطیارے کو خطرات لاحق ہوئے۔


    مزید پڑھیں: پی آئی اے: غیرملکی خاتون کا پائلٹ کے کاک پٹ میں سفر


    رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ کیپٹن کےخلاف سی اےاے قوانین کے تحت ڈسپلنری کارروائی کی جائے، پروازمیں تعینات خاتون سینئر پرسر کےخلاف بھی ڈسپلنری کارروائی کی جائے۔


    کاک پٹ میں غیرملکی خاتون‘ کپتان کے خلاف تحقیقاتی کمیٹی قائم


    تحقیقاتی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ شہناز بی بی نے واقعے سے متعلق غلط بیانی پرمبنی بیان دیا، شہنازبی بی نے تحقیقاتی کمیٹی کو گمراہ کرنے کی بھی کوشش کی۔

  • لاہور ہائیکورٹ میں نیوز لیکس کمیشن کے خلاف درخواست مسترد

    لاہور ہائیکورٹ میں نیوز لیکس کمیشن کے خلاف درخواست مسترد

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے نیوز لیکس کی انکوائری کے لیے کمیشن کے قیام کے خلاف دائر درخواست مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے نیوز لیکس کی انکوائری کے لیے کمیشن کے قیام کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔

    درخواست گزار عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈا پور کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ وفاقی حکومت نے متنازعہ خبر کے لیک ہونے کے معاملے پر انکوائری کے لیے جسٹس ریٹائرڈ عامر رضا کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دیا ہے جن کے شریف خاندان کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں، اس وجہ سے شفاف تحقیقات ممکن نہیں۔

    درخواست گزار کے مطابق کمیٹی کی تشکیل سے متعلق نوٹیفیکیشن قانونی ضابطے کے بغیر جاری کیا گیا۔ نوٹیفیکیشن جاری کرتے ہوئے کمیشن اینڈ انکوائریز ایکٹ 1956 کا حوالہ بھی نہیں دیا گیا جو حکومتی بدنیتی کو ظاہر کرتا ہے۔ عدالت نیا کمیشن تشکیل دینے کا حکم دے۔

    نیوز لیکس تحقیقاتی کمیٹی: تحریک انصاف، عوامی تحریک اور ق لیگ نے مسترد کردی *

    ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بیان دیا کہ کمیشن کی تشکیل میں تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے ہیں۔ درخواست غیر ضروری طور پر دائر کی گئی ہے۔

    عدالت نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردی۔

    واضح رہے کہ قومی سلامتی سے متعلق خبر شائع ہونے سے متعلق انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس کی سربراہی جسٹس ریٹائرڈ عامر خان رضا کریں گے۔

    تحقیقاتی کمیٹی قومی سلامتی سے متعلق خبر لیک ہونے پر اس میں ملوث افراد سے تفتیش کرے گی۔ شفاف تحقیقات کے لیے حکومت پہلے ہی اپنے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید کو عہدے سے فارغ کر چکی ہے جب کہ کمیٹی کی تحقیقات کی روشنی میں مزید کارروائی بھی کی جائے گی۔

    کمیٹی میں حساس اداروں آئی ایس آئی، آئی بی اور ایم آئی سے تعلق رکھنے والے ایک ایک افسر کو بھی شامل کیا گیا ہے جو کہ انٹیلی جنس کی بنیاد پر تحقیقات میں معاونت کریں گے اور کمیٹی کو حقائق پیش کریں گے۔

    اس کے علاوہ کمیٹی میں سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ طاہر شہباز، ڈائریکٹر ایف آئی اے عثمان انور اور محتسب اعلیٰ پنجاب نجم سعید بھی بہ طور رکن کمیٹی خدمات انجام دیں گے اور حساس نوعیت کے معاملے پر اپنی پیشہ ورانہ تجاویز اور رائے دیں گے۔

  • سندھ حکومت کا سانحہ کارساز کی تحقیقات بڑھانے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا سانحہ کارساز کی تحقیقات بڑھانے کا فیصلہ

    کراچی : سندھ حکومت نے سانحہ کارساز کی تحقیقات کے بعد اُس کے وقت تمام سرکاری اور انتظامی افسران بہ شمول سابق وزیر اعلیٰ سندھ،وزراء اور سٹی ناظم کو شاملِ تفتیش کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے سانحہ کارساز 18 اکتوبر 2007 کی ازسر نو تحقیقات کا عندیہ دیتے ہوئے چیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کی ہدایت پر 7 رکنی تحقیقاتی کمیٹی کا اعلان کیا تھا۔

    تفصیل جانیے : وزیراعلیٰ سندھ کا سانحہ کارسازکی تحقیقات کیلئے خصوصی ٹیم بنانے کا اعلان

    ذرائع کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی کا پہلا اجلاس آئندہ دو دِنوں میں ہونے کا امکان ہے جس میں اس کیس کے حوالے سے قانونی اور آئینی ماہرین سے مشاورت کی جائے گی اور تحقیقات کے دائرہ کار کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔

    اسی سے متعلق : سانحہ کارساز کے دو منصوبہ ساز گرفتار

    سندھ حکومت نے اس سلسلے میں 2007 میں حکومتی اور انتظامی مشینیری میں شامل کرتا دھرتا لوگوں سے بھی معلومات اور تحقیقات میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    چنانچہ تحقیقاتی کمیٹی اُس وقت کے وزیر اعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم،وزیر داخلہ وسیم اختر،سابق سٹی ناظم مصطفیٰ کمال، چیف سیکرٹری، آئی جی سندھ،سی سی پی او کراچی سمیت دیگر انتظامی افسران کو شاملِ تفتیش کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے ۔

    یہ بھی پڑھیں : سانحہ کارساز کی قیامت صغریٰ کو نو برس بیت گئے

    واضح رہے کہ 18 اکتبوبر 2007 کو پاکستان پیپلز پارٹی کی چیرپرسن بے نظیر بھٹو دس سالہ جلاوطنی کاٹنے کے بعد وطن واپس لوٹی تھی اور قافلے کی صورت میں کراچی ایئر پورٹ سے بلاول ہاؤس کی جانب رواں دواں دی تھیں کہ کارساز کے مقام پر خود کش دھماکے میں 180 سے زائد کارکنان جاں بحق اور سینکڑوں زخمی ہو گئے تھے،اس حملے میں بی بی محفوظ رہیں تھیں۔