Tag: تحقیقاتی کمیٹی تشکیل

  • پرائیویٹ اسکول میں طالبات کو ہراساں کرنے کے واقعات،وزیراعلیٰ پنجاب کا  تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دینے کا حکم

    پرائیویٹ اسکول میں طالبات کو ہراساں کرنے کے واقعات،وزیراعلیٰ پنجاب کا تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دینے کا حکم

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے لاہورکے پرائیویٹ اسکول میں طالبات کوہراساں کرنے کے واقعات کی تحقیقات کےلیےکمیٹی تشکیل دینے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے لاہورکے پرائیویٹ اسکول میں طالبات کوہراساں کرنے کے واقعات کی تحقیقات کےلیےکمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیتے ہوئے کہا کمیٹی واقعات کی غیرجانبدارانہ انکوائری کرےگی۔

    یاد رہے وزیرتعلیم پنجاب ڈاکٹر مراد راس نے نجی اور سرکاری اسکولوں میں طلبہ کے ساتھ ہراسگی جیسے ناخوشگوار واقعات کی تصدیق کرتے ہوئے اُن کی روک تھام کے لیے نیا ایکٹ لانے کا اعلان کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : پنجاب کے اسکولوں میں طلبہ کو ہراساں کرنے کا انکشاف، وزیر تعلیم کی تصدیق

    ڈاکٹر مراد راس نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ پیش آنے والے ہراسانی کے واقعات کی تحریری شکایت لازمی درج کروائیں، پچھلے کچھ دنوں کے دوران مختلف نجی اسکولوں سے ہراسگی کی شکایات موصول ہو رہی ہیں جو بہت تشویشناک بات ہے، بھرپور اور جامع ایکشن لینے کے لئے والدین کی طرف سے تحریری شکایات کا درج ہونا ضروری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نجی اسکولوں کے لئے نیا ایکٹ لا رہے ہیں جس سے ہراساں کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے لئے خصوصی قانون بنایا جائے گا، پرائیویٹ اسکولوں کے حوالے سے بننے والے قانون کے مطابق طلباء کو ہراساں کرنے والوں کو بھاری جرمانے اور جیل بھیجنے جیسی سزائیں دی جائیں گی۔

    خیال رہے نجی اسکول نے طالبات کو جنسی ہراساں کرنے کے الزام میں 4 اساتذہ فارغ کردیا، اساتذہ پر طالبات نے جنسی ہراسانی اور غیرمہذب تصاویر بھیجنے کا الزام لگایا تھا۔

  • وکلا کی ہنگامہ آرائی ، وزیراعلیٰ پنجاب  نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی

    وکلا کی ہنگامہ آرائی ، وزیراعلیٰ پنجاب نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکی وکلا کی ہنگامہ آرائی کی شدیدمذمت کرتے ہوئے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی اور ہنگامہ آرائی کرنے والے  وکلا کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے پنجاب انسی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی وکلا کی ہنگامہ آرائی کی شدیدمذمت کرتے ہوئے راجہ بشارت کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہیں، یاسمین راشد،آئی جی پی،ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ ، سیکرٹری اسپیشلائزڈہیلتھ اینڈمیڈیکل ایجوکیشن کمیٹی میں شامل ہیں۔

    کمیٹی وکلا کی ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کی انکوائری کرکے رپورٹ پیش کرے گی اور ہنگامہ آرائی کرنے والے وکلا کا تعین کرے گی۔

    عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ اسپتال میں ہنگامہ آرائی کرنےوالوں کےخلاف بلاامتیازکارروائی ہوگی، قانون کو ہاتھ میں لینے والوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے گا، اسپتال میں انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت واقعہ ہوا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے ہنگامہ آرائی کرنے والے وکلا کے خلاف سخت کارروائی کا بھی حکم دے دیا۔

    بعد ازاں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا اسپتال میں ہنگامہ آرائی کا واقعہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے، انتظامیہ کو قانون ہاتھ میں لینےوالوں کیخلاف کارروائی کی ہدایت کردی، پی آئی سی واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔

    اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب نے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں وکلا کی ہنگامہ آرائی کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور،سیکریٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ ایجوکیشن سےرپورٹ طلب کرلی تھی۔

    مزید پڑھیں : وکلا نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول دیا

    یاد رہے ایک ویڈیو کے تنازع پر وکلا آپےسےباہرہوگئے ، وکلاء کی بڑی تعداد پنجاب انسی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی ایمرجنسی کادروازہ کھواکراندرداخل ہوگئی اور توڑ پھوڑشروع کردی جبکہ پارکنگ میں کھڑی گاڑیاں تہس نہس کردیں گئیں۔

    حملہ آور وکلا نے آپریشن تھیٹرزکو بھی نہ بخشا، کشیدہ صورتحال کےباعث آپریشن رک گئے ، اس دوران 6 مریض جان کی بازی بھی ہار گئے، ہنگامہ آرائی کےآدھے گھنٹےتک پنجاب انتظامیہ لاپتہ رہی۔

    وزیرصحت یاسمین راشد پہنچیں لیکن وکلا نے ان سے مذاکرات سے انکار کردیا اور ایک گھنٹے بعد پولیس ایکشن میں آئی اور وکلاء کو منتشر کرنے کیلئے کارروائی شروع کی گئی۔

  • انتخابات میں مبینہ دھاندلی: حکومتی اور اپوزیشن اراکین پر مشتمل 30 رکنی کمیٹی تشکیل

    انتخابات میں مبینہ دھاندلی: حکومتی اور اپوزیشن اراکین پر مشتمل 30 رکنی کمیٹی تشکیل

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی شکایات کے جائزے کیلیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین کو برابر نمائندگی دی گئی ہے، کمیٹی ٹرمز آف ریفرنس تیار کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق انتخابات میں مبینہ دھاندلی سے متعلق30رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے تیس رکنی کمیٹی کی منظوری دی ہے، جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، کمیٹی میں قومی اسمبلی کے20اورسینیٹ کے دس ارکان شامل ہیں۔

    پارلیمانی کمیٹی میں اپوزیشن اور حکومتی ارکان کو برابر کی نمائندگی دی گئی ہے، مذکورہ کمیٹی میں اعظم سواتی، فروغ نسیم، بیرسٹرسیف، خوش بخت شجاعت، نعمان وزیر رضاربانی، جاوید عباسی، رحمان ملک، عثمان کاکڑ، کلثوم پروین شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ خورشید شاہ، پرویز اشرف اور نوید قمر، احسن اقبال، راناثناءاللہ، راناتنویر، مرتضیٰ جاوید عباسی پارلیمانی کمیٹی میں شامل ہیں، دیگر ارکان میں اختر مینگل اور جمعیت علمائے اسلام کے مولانا عبدالواسع، پرویزخٹک، شیریں مزاری، شفقت محمود، علی محمدخان، عامرڈوگر بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔

    حکومت کی جانب سے پرویزخٹک پارلیمانی کمیٹی کے سربراہ نامزد کیے گئے ہیں، ذرائع کے مطابق کمیٹی کے پہلے اجلاس میں سربراہ کا باضابطہ فیصلہ ہوگا اور ٹی او آرز طے کیے جائیں گے اور ٹی او آرز کی روشنی میں پیشرفت کی جائے گی ۔

    اس کے علاوہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کیلئے کمیٹی ٹرمز آف ریفرنس تیار کرے گی، پارلیمانی کمیٹی اتفاق رائے سے طے پانے والی مدت کے اندر رپورٹ پیش کرے گی۔

    واضح رہے کہ پچیس جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کی شفافیت پر سوال اٹھاتے ہوئے قومی اسمبلی کے پہلے اجلاس میں حزب اختلاف کی جماعتوں نے مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔

  • کراچی ایئر پورٹ پر جھگڑا، تحقیقاتی کمیٹی تشکیل

    کراچی ایئر پورٹ پر جھگڑا، تحقیقاتی کمیٹی تشکیل

    کراچی : وزیر اعظم کے مشیر برِائے ہوابازی مہتاب عباسی نے کراچی ایئرپورٹ پر ہونے والے جھگڑے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقاتی کمیٹی بنادی، کمیٹی میں ڈی جی اے ایس ایف اور سی او او پی آئی اے شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر ہوابازی مہتاب عباسی نے کہا ہے کہ ایوی ایشن ڈویژن کے اداروں میں ڈسپلن کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی ایئرپورٹ پر خاتون اور اے ایس ایف اہلکاروں کے درمیان جھگڑاہوا تھا پی آئی اے کی خاتون اسسٹنٹ منیجر نے ایئر پورٹ سکیورٹی فورس اہلکاروں کی تھپڑوں اور مکوں سے تواضع کی تھی۔

    خاتون اسسٹنٹ منیجر نے اہل کار پر انہیں ہراساں کرنے کا الزام بھی عائد کیا تھا واقعہ کے حوالے سے اے ایس ایف کی جانب سے مؤقف سامنے آیا ہے کہ خاتون اسسٹنٹ منیجر کا کارڈ زائد المیعاد تھا اس لیے انہیں اندر جانے سے روکا گیا تھا جس پر وہ مشتعل ہوگئیں۔

  • اسکاٹ لینڈ یارڈ کو عمران فاروق قتل کے مرکزی ملزم تک رسائی مل گئی

    اسکاٹ لینڈ یارڈ کو عمران فاروق قتل کے مرکزی ملزم تک رسائی مل گئی

    اسلام آباد: وزارت داخلہ نے اسکاٹ لینڈیارڈ پولیس کو عمران فاروق قتل کیس کے مرکزی ملزم محسن علی سے تفتیش کی اجازت دے دی۔

    اسکاٹ لینڈیارڈ پولیس کے وفد نے جوائنٹ اسویسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ انعام علی سے ملاقات کی، ملاقات میں عمران فاروق قتل کیس کے مرکزی ملزم محسن علی تک رسائی پر بات چیت ہوئی، جے آئی ٹی کے سربراہ انعام علی نے اعلیٰ حکام سے مشورے کے بعد اسکاٹ لینڈ یارڈ کے وفد کو محسن علی سے تفتیش کی اجازت دے دی ۔

     اسکاٹ لینڈیارڈ پولیس محسن علی سے پوچھ گچھ کرے گی، اسکاٹ لینڈ یارڈ کے وفد میں ڈیوڈجوناتھن ٹین، اسٹیورٹ مائیکل اورڈینئیل ہوٹن شامل ہیں۔

    اس سے پہلے اسکاٹ لینڈیارڈ پولیس کے وفد نے اپنے پچھلے دورے میں ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے دو ملزمان معظم علی اور خالدشمیم سے تفتیش کی تھی، اس وقت اسکاٹ لینڈ یارڈ کی ٹیم کو محسن علی تک رسائی نہیں دی گئی تھی۔

  • عمران فاروق کیس: ملزم محسن تک رسائی کی برطانوی درخواست

    عمران فاروق کیس: ملزم محسن تک رسائی کی برطانوی درخواست

    اسلام آباد: برطانیہ نے عمران فاروق قتل کیس کے ملزم محسن تک رسائی مانگ لی،جبکہ چوہدری نثار کہتے ہیں کہ برطانوی حکومت کا خط مل گیا، رسائی دینے کافیصلہ نہیں کیا۔

    عمران فاروق قتل کیس میں گرفتار ملزم محسن علی سے تفتیش کےلئے برطانوی حکومت کی درخواست پاکستان کو مل گئی میڈیا سے گفتگو میں وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت نے ملزم محسن علی سے تفتیش کے لیے رسائی دینے کی درخواست کی ہے۔

    وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت نے ملزم محسن علی سے تفتیش کر نے کے لیے حکومت پاکستان کو درخواست کی ہے جو موصول ہو گئی ہے تاہم فوری طور پر حکومت نے سکاٹ لینڈ یارڈ کوملزم تک رسائی دینے کا فیصلہ نہیں کیا ہے۔

    عمران فاروق قتل کے مقدمے میں گرفتار ملزمان محسن علی اور خالد شمیم کو مقدمے کی تحققیات کے لیے ایف آئی اے کی تحویل میں ہیں۔

  • عمران فاروق کیس: حکومت نے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی

    عمران فاروق کیس: حکومت نے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی

    اسلام آباد : ایم کیوا یم کے مقتول رہنما ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی تحقیقات کے لئے حکومت نے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

    تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہی ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد زون شون انعام غنی کریں گے۔ وزارت داخلہ کی طرف سے کمیٹی کے قیام کانوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ۔

    کمیٹی میں آئی ایس آئی، آئی بی اور پولیس کے نمائندے شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی نے اسکاٹ لینڈ یارڈ کی ٹیم سے بھی ملاقات کی۔

    ملاقات میں عمران فاروق قتل کیس میں گرفتار تینوں ملزمان کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔ مشتر کہ تحقیقاتی کمیٹی تینوں ملزمان کے بیان ریکارڈ کرے گی۔