Tag: تحقیق

  • پینٹاگون کی مختلف شعبوں میں تحقیق کیلئے جرمن یونیورسٹی کو فنڈنگ

    پینٹاگون کی مختلف شعبوں میں تحقیق کیلئے جرمن یونیورسٹی کو فنڈنگ

    نیویارک/برلن : پینٹاگون نے وسیع پیمانے پر استعمال ہونے والے دھماکا خیز مواد کا متبادل تیار کرنے سے لے کر وہیل مچھلیوں کا کھوج لگانے کا نظام تیار کرنے تک کے لیےجرمنی کو 260 گرانٹس فراہم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ دفاع سال 2008ءکے بعد سے اب تک جرمن یونیورسٹیوں اور اداروں کو 21.7 ملین ڈالرز کی فنڈنگ کر چکا ہے جس کا مقصد ریسرچ پراجیکٹس میں مدد کرنا تھا۔

    غیرملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اس دوران پینٹاگون کی جانب سے 260 گرانٹس جاری کی گئیں جو سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں مختلف موضوعات سے متعلق تحقیق کے لیے تھیں۔سب سے زیادہ گرانٹ میونخ کی ‘لُڈوِگ ماکسی میلیئنس یونیورسٹیٹ کو فراہم کی جس کا حجم 3.7 ملین ڈالرز بنتا ہے۔

    میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ گرانٹ 23 مختلف پراجیکٹس کے لیے فراہم کی گئی، ان میں سے ایک تحقیق بڑے پیمانے پر استعمال ہونے والے دھماکا خیز موادآرڈی ایکس کا متبال تیار کرنے کے لیے بھی تھی جس کے لیے 1.72 ملین ڈالرز فراہم کیے گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس کے علاوہ جرمن ریاست نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کی یونیورسٹیوں کو بھی گرانٹس فراہم کی گئیں حالانکہ اس ریاست کے قانون کے مطابق یونیورسٹیوں کو پائیدار، پر امن اور جمہوری دنیا کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اورپر امن اہداف سے جڑے رہنا چاہیے۔

  • منی لانڈرنگ: معروف صنعت کار میاں منشاء بیٹوں سمیت آج نیب میں پیش ہوں گے

    منی لانڈرنگ: معروف صنعت کار میاں منشاء بیٹوں سمیت آج نیب میں پیش ہوں گے

    لاہور: پاکستان سے برطانیہ منی لانڈرنگ کے الزام میں نیب نے معروف صنعت کارمیاں منشاء کو تفتیش کے لیے بیٹوں سمیت آج طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے باپ بیٹوں کو ہدایت کی ہے کہ لندن میں سینٹ جیمزہوٹل خریدنے کی مکمل منی ٹریل ساتھ لائیں۔

    لندن میں سینٹ جیمزہوٹل کیسے خریدا؟ منی ٹریل کہاں ہے؟ نیب لاہور نے صنعت کارمیاں منشاء اور ان کے بیٹوں میاں حسن منشاء اور میاں عمرمنشاء کو تفتیش کے لیے آج طلب کیا ہے۔

    نیب کے مطابق میاں منشاء نے لاکھوں پاونڈ سے برطانیہ میں سینٹ جیمز ہوٹل اینڈ کلب خریدا، ان پر یہ رقم غیر قانونی طور پر پاکستان سے برطانیہ منقتل کرنے کا الزام ہے۔

    نیب نے باپ بیٹوں کو ہدایت کی ہے کہ سینٹ جیمزہوٹل اینڈ کلب خریدنے کی مکمل منی ٹریل ساتھ لائیں، اور مالکانہ دستاویزات بھی ساتھ لائیں۔

    ذرائع کے مطابق ملزمان کو طلبی کے نوٹس اٹھائیس مین گلبرگ لاہور کے پتہ پر پہنچائے گئے جو میاں منشاء کے ملازمین نے وصول کیے۔

    لاہورہائی کورٹ نے بھی میاں منشا کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دے رکھا ہے۔ اس سے پہلے نیب نے میاں منشاء اوران کےبیٹوں کو پہلے بھی دو مرتبہ طلب کیا لیکن وہ ایک بار بھی پیش نہیں ہوئے۔

  • کوئی بھی شخص دوسرے کو نام کے مقابلے میں شکل سے جلدی پہچانتا ہے، تحقیق

    کوئی بھی شخص دوسرے کو نام کے مقابلے میں شکل سے جلدی پہچانتا ہے، تحقیق

    لندن: برطانیہ میں ہونے والی ایک دلچسپ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ عام طور پر انسان دوسروں کو نام سے نہیں بلکہ انہیں شکلوں سے پہچانتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی یونیورسٹی آف یارک میں ماہرین نے ایک دلچسپ تحقیق کی جس کے نتائج Experimental Psychology میں جاری کیے گئے۔

    تحقیق کے دوران ماہرین نے یہ معلوم کرنے کی کوشش کی کہ عام طور پر لوگ دوسروں کو شکل سے پہچانتے ہیں یا پھر اُن کے نام یاد رکھتے ہیں؟، اس ضمن میں انسان کا بصارتی اور سماعتی سسٹم کا مشاہدہ کیا گیا۔

    مطالعے میں ایک ہزار سے زائد افراد کو شامل کیا گیا جن کو پہلے ایک شخص کی تصویر دکھا کر اُن کا نام بتایا گیا، ماہرین نے جب اُس تصویر کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے درست جواب دیا۔

    مزید پڑھیں: محبت کا رشتہ ذہنی اور جسمانی صحت کے لیے مفید، تحقیق

    بعد ازاں ماہرین نے مذکورہ شخص کی ہی دوسری تصویر تحقیق میں شامل ہونے والے فرد کو دکھائی گئی تو اُس کو نام یاد نہیں تھا البتہ وہ اسے شکل و صورت سے ضرور پہچان گیا تھا۔

    تحقیق کے دوران 85 فیصد افراد نے پہلی تصویر کو نام سے جبکہ 73 فیصد سے شکل سے پہچانا بعد ازاں 64 فیصد افراد نے دوسری تصویر دیکھ کر یہ بولا کہ وہ مذکورہ شخص کو نام سے تو نہیں جانتے البتہ شکل کہیں دیکھی ضرور ہے۔

    ماہرین نے حالیہ تحقیق سے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ’عام طور پر انسانوں کا بصارتی نظام قوت سماعت سے زیادہ مضبوط اور طاقت ور ہے کیونکہ یہ دماغ سے جڑا ہوا ہے اور کچھ بھی دیکھنے کی صورت میں دماغ کے خلیات مطلوبہ معلومات فوراً فراہم کرتے ہیں۔

    پروفیسر جین کن کا کہنا تھا کہ ’یہ مطالعہ ہمارے لیے حیران کن تھا کیونکہ ماہرین آج تک یہی سمجھ رہے تھے کہ انسان کے سننے کی صلاحیت دیکھنے سے کہی زیادہ ہوتی ہے‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’ہماری روز مرہ کی زندگی میں کئی ایسی چہرے ہوتے ہیں جنہیں ہم بعد میں دیکھ کر پہچان تو جاتے ہیں مگر اُن کا نام یاد نہیں رہتا، یہی بات اس تحقیق میں ثابت بھی ہوئی‘۔

  • بچے کو ذہین بنانے کے لیے اچھے اسکول اور پیسوں کی ضرورت نہیں، تحقیق

    بچے کو ذہین بنانے کے لیے اچھے اسکول اور پیسوں کی ضرورت نہیں، تحقیق

    نیویارک: امریکا میں ہونے والی تحقیق میں یہ بات ثابت ہوئی کہ اساتذہ والدین اور طالب علموں کا باہمی رشتہ بچوں کی قابلیت کو بڑھاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اوہیو یونیوسٹی میں ہونے والے تحقیقاتی مطالعے میں یہ بات سامنے آئی کہ بچوں کی اچھی تعلیم اور قابلیت کے لیے معاشی طور پر مستحکم ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

    تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ اساتذہ کا طالب علموں کے ساتھ سماجی تعلق اور والدین کا برتاؤ بچوں کی قابلیت اور اُن کو ذہین بنانے میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔

    مطالعے میں پرائمری اسکول کے اُن بچوں میں میتھس اور پڑھنے کی صلاحیت میں خود اعتمادی دیکھی گئی جن کے اساتذہ اور والدین کے باہمی رابطے تھے اور ٹیچر کا طلب علم کے ساتھ سماجی رشتہ بھی تھا۔

    مزید پڑھیں: آن لائن گیمز بچوں کی تعلیمی استعداد بڑھانے میں معاون

    ماہرین کا ماننا ہے کہ اساتذہ اگر پڑھانے کے علاوہ طالب علموں کے ساتھ سماجی کاموں جیسے کھیل کود یا دیگر کاموں میں حصہ لیں تو اس کے ذریعے بچوں کا حوصلہ اور خود اعتمادی میں مزید اضافہ ہوتا ہے اور یہی چیز اُن کی تعلیمی قابلیت میں‌ اضافہ بھی کرتی ہے۔

    عام طور پر والدین کا ماننا ہے کہ بچوں کو اچھی تعلیم دلوانے کے لیے پیسے کی ضرورت ہے کیونکہ اسی کے ذریعے بڑے اسکولوں میں ایڈمیشن یا اُس کے اخراجات ممکن ہیں۔

    ماہرین کے مطابق معاشرے میں رائج تاثر تحقیق کے نتائج سامنے آنے کے بعد بالکل ہی غلط ثابت ہوا کیونکہ ٹیچرز، والدین اور بچوں کا آپسی تعلق ایک بڑا سرمایہ ہے جو معاشرے کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرسکتاہے۔

    اوہیو یونیورسٹی کے پروفیسر روجر گودرد کا کہنا تھا کہ ہماری تحقیق کے نتائج جنرل ایجوکیشن میں شائع ہوئے۔ مطالعے میں 5 ہزار سے زائد 78 تعلیمی اداروں کے بچوں کو شامل کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: بچوں کی تعلیم کا ہدف حاصل نہیں کیا جاسکا، یونیسکو

    تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ والدین کی طرف سے بچوں کی حوصلہ افزائی اور معاونت بھی اُن کی قابلیت اور ذہانت میں اضافہ کرتی ہے جبکہ اساتذہ اُن کے اعتماد میں اضافہ کرتے ہیں جو معاشرے کو اچھی باتوں کی طرف راغب کرتے ہیں۔

    پروفیسر روجر کا کہنا ہے کہ ’مطالعے میں طالب علموں سے مختلف سوالات کیے گئے جن کا انہوں نے خود اعتمادی کے ساتھ جواب دیا جبکہ متعدد بچے ایسے بھی تھے جو آسان جوابات نہیں دے سکے’۔

    ماہرین نے چوتھے گریڈ تک کے بچوں کو مطالعے میں شامل کیا جن سے میتھس اور دیگر مضامین کا ٹیسٹ لیا گیا، نتائج میں یہ بات سامنے آئی کہ جو بچے سماجی سرمایہ رکھتے ہیں وہ اچھے نمبروں سے پاس ہوئے جبکہ دیگر طالب علم اچھے نتائج حاصل نہ کرسکے۔

  • گھاس کھانے والی سبزی خور شارک

    گھاس کھانے والی سبزی خور شارک

    گہرے سمندروں میں رہنے والی شارک اپنے جان لیوا اور خونی حملوں کی وجہ سے مشہور ہے اور شارک کا نام سنتے ہی ذہن میں بڑے بڑے جبڑے اور خون ابھر آتا ہے۔

    تاہم اب ماہرین نے ایسی شارک بھی شناخت کرلی ہے جو گوشت کے ساتھ ساتھ گھاس بھی بہت شوق سے کھاتی ہے۔

    اس قسم کی شارک گلف میکسیکو اور بحر اوقیانوس کے آس پاس دیکھی گئی تھیں تاہم اب ماہرین نے ان پر تحقیق کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے مزید معلومات فراہم کی ہیں۔

    شارک کی یہ قسم بونٹ ہیڈ شارک کہلائی جاتی ہے اور اس کی 60 فیصد خوراک سمندری گھاس پر مشتمل ہے۔ اس کے علاوہ یہ کیکڑے، مچھلیاں، گھونگھے اور مشروم بھی کھا لیتی ہے۔

    مزید پڑھیں: شارک جو 400 سال تک زندہ رہ سکتی ہے

    سائنس دانوں نے جب اس شارک کی جسمانی ساخت کا جائزہ لیا تو انہیں علم ہوا کہ ان شارکس میں ایسے دانت موجود نہیں جو گھاس یا پودوں کو کاٹ سکیں، تاہم یہ گھاس معدے میں جا کر جسمانی ایسڈ کے ذریعے جزو بدن بن جاتی ہے۔

    یہ گھاس نہ صرف ان شارکس کی غذائی ضروریات کو پورا کرتی ہے بلکہ ان کے وزن میں بھی اضافہ کرتی ہے۔ ماہرین کے مطابق گھاس میں موجود اجزا شارک کے لیے بہترین ہیں۔

    ماہرین کے مطابق انہیں شارک کی اس نسل پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

  • مکڑیاں اڑ بھی سکتی ہیں

    مکڑیاں اڑ بھی سکتی ہیں

    ہماری زمین پر کچھ جاندار خصوصاً کیڑے ایسے ہوتے ہیں جنہیں دیکھ کر ہم سوچتے ہیں کہ خدا کا شکر ہے کہ یہ اڑتے نہیں، جیسے سانپ یا مکڑی وغیرہ۔

    مگر حال ہی میں ماہرین نے دل دہلا دینے والا انکشاف کیا ہے کہ مکڑی اڑ بھی سکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: مکڑی اپنا جالا کیسے بناتی ہے؟

    کرنٹ بائیولوجی میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق مکڑیاں اڑنے کی تکنیک جانتی ہیں اور اس کے لیے انہیں ہوا کی ضرورت بھی نہیں۔

    تحقیق کے مطابق مکڑیاں زمین کی مقناطیسی لہروں کے ذریعے اڑ سکتی ہیں اور طویل فاصلے طے کر سکتی ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ مکڑیوں کو زمین کی مقناطیسی لہروں کے ساتھ ساتھ حرکت کرتے دیکھا گیا ہے تاہم یہ حرکت بہت معمولی ہوتی ہے۔

    اس تحقیق کی بنیاد وہ مشاہدہ بنا جس میں سائنسدانوں نے دیکھا کہ مکڑیاں بہت اوپر فضا میں اڑ رہی تھیں حالانکہ اس وقت انہیں اڑانے کے لیے ہوا بھی نہیں چل رہی تھی۔

    مزید پڑھیں: معصوم سی مکڑی سے ملیں

    تحقیق کے لیے ایک تجربہ بھی کیا گیا جس میں مصنوعی طور پر مقناطیسی لہریں پیدا کی گئیں۔ ماہرین نے دیکھا کہ اس دوران مکڑیوں نے اڑنے کی کوشش کی جبکہ کچھ فضا میں اڑنے بھی لگیں۔

    ماہرین کے مطابق یہ تحقیق اس بات کا ثبوت ہے کہ مکڑیاں بعض غیر معمولی مقامات پر کیوں پائی جاتی ہیں جیسے آتش فشاں پہاڑوں کے قریب، یا زمین سے دور بیچ سمندر کسی بحری جہاز میں۔ دراصل مکڑیاں کہیں بھی سفر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

  • چھپکلیوں کے خون کا رنگ ہرا کیوں ہوتا ہے؟ سائنسدانوں نے پتہ لگالیا

    چھپکلیوں کے خون کا رنگ ہرا کیوں ہوتا ہے؟ سائنسدانوں نے پتہ لگالیا

    چھپکلی رینگنے والے کیڑوں کے گروہ کا ایک بڑی تعداد میں پایا جانے والی رکن ہے، جس کی دنیا بھر میں تقریباً پانچ ہزار اقسام ہیں اور یہ براعظم انٹارکٹیکا کے علاوہ سارے براعظموں میں پائی جاتی ہیں۔

    چھپکلیاں ایسی مخلوق ہیں کہ دنیا کا کوئی کونہ ان کی دسترس سے باہر نہیں اوریہ حیرت انگیز طور پر ہر جگہ اور ہر عمارت میں پہنچ جاتی ہیں۔

    حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں سائنسدانوں نے معلوم کیا ہے کہ نیوگنی کے جزیرے پر پائی جانے والی چھپکلیوں کے خون کا رنگ سبز کیوں ہوتا ہے؟ یہ سوال سائنس دانوں کو پریشان کر رہا تھا کہ ان کے سبز خون کی وجوہات کیا ہیں؟ یعنی دنیا میں زیادہ تر جانوروں کا خون سرخ ہے، تو پھر ان چھپکلیوں کو لہو سبز کیوں ہے؟

    چھپکلیوں کے ڈی این اے کے نمونے حاصل کرنے کے بعد ان مختلف چھپکلیوں کے سبز خون کی وجوہات جاننے میں کسی حد تک کامیاب ہوگئے ہیں، سائنس دانوں نے اس تحقیق کے لیے سبز خون کی حامل چھ مختلف چھپکلیوں اور ان کی 45 قریبی انواع کے ڈی این اے کی جانچ کی۔

    ایسی چھپکلیوں کے ڈی این اے کی جانچ کے بعد سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ خون کے سبز ہونے کی وجہ ان چھپکلیوں کے جسم میں ایک خاص زہریلے مادے بیلی وَیردِن کی زیادہ مقدار ہے۔

    سائنس دانوں کے مطابق اس عام سے سبز زہریلے مادے کی وجہ سے ممکنہ طور پر چھپکلیوں کا خون سبز ہوتا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق ان کا تعلق ممکنہ طور پر شِنکس نامی چھپکلی کی قسم سے ہے اور ان تمام نے نیو گنی کے اس جزیرے پر چار مختلف ادوار میں ارتقائی نمو پائی۔

    محققین کے مطابق اس چھپکلی کے جد امجد یقینی طور پر سرخ خون والے تھے، مگر ان سبز رنگ والی مختلف نوع کی چھپکلیوں کا آپس میں کوئی گہرا تعلق نہیں ہے۔

    امریکا کی لوئزیانا یونیورسٹی کے میوزیم آف نیچرل سائنس سے وابستہ ارتقائی حیاتیات کے ماہر ذخاری روڈریگیز کے مطابق ان چھپکلیوں کا تعلق سرخ خون والے جانوروں ہی کے اجداد سے ہے اور سبز خون ان مختلف چھپکلیوں میں آزادانہ اور علیحدہ ارتقائی عمل کے ذریعے پیدا ہوا،۔

    اس کا مطلب ہے کہ خون کی سبز رنگت ان چھپکلیوں کے لیے فائدہ مند خصوصیت کی حامل ہو گی، سائنسدانوں کے مطابق تحقیق کے نتائج کے بعد میں اسے انسانوں میں یرقان کے علاج کے لیے استعمال کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • آنتوں کے سرطان کو کینسر کی عام دوا ختم کرسکتی ہے، تحقیق

    آنتوں کے سرطان کو کینسر کی عام دوا ختم کرسکتی ہے، تحقیق

    ایڈن برا: اسکاٹ لینڈ کے ماہرین نے موذی مرض کینسر کی دوا ایسپرن کا نیا فائدہ دریافت کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسکاٹ لینڈ کے شہر ایڈن برا میں ہونے والی تحقیق کے دوران ایسپرن دوائی کا نہایت اہم فائدہ سامنے آیا اور وہ یہ کہ یہ دوا آنتڑیوں کے کینسر کو جڑ سے ختم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    یونیسورسٹی آف ایڈنبرا کے محققین نے دعویٰ کیا ہے کہ ایسپرن کولون کینسر، دل کے امراض اور ٹیومر کے لیے بہت مفید ہے، اس دوائی میں شامل کیمیکل اور اجزا ٹیومر بننے کے عمل کو روک دیتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق قبل ازیں ایسپرن کے ٹیومر پر اثر انداز ہونے کے مثبت نتائج سامنے آئے تھے مگر اس بارے میں کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا تھا البتہ حالیہ تحقیق کی رپورٹ میں دوائی کے اس فائدے نے ماہرین کو حیران کن کردیا۔

    مزید پڑھیں: کینسر کا علاج ادویات سے دریافت

    برطانوی ادارے کینسر ریسرچ سینٹر نے تحقیق کے نتائج سامنے آنے کے بعد یونیورسٹی کے ماہرین کے ساتھ موذی مرض کی روک تھام کے لیے عوامی سطح پر آگاہی مہم چلانے کا اعلان بھی کیا ہے۔

    تحقیقاتی ماہرین نے انسانی سیل میں پائے جانے والے مادے کی بھی نشاندہی کی جسے نیوکلیئس کہا جاتا ہے اور یہ اگر جسم میں موجود پٹھوں میں سراہیت کرجائیں تو ٹیومر بننا شروع ہوجاتا ہے۔

    ماہرین نے تحقیق کے دوران ٹیومر پر ایسپرن کے اثرات کا جائزہ لیا جس کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ٹی آئی ایف نامی مالیکیول نیوکلئیس کی حرکت کو روکنے میں مددگار ثابت ہوئی۔

    یہ بھی پڑھیں: ٹوتھ پیسٹ سے بڑی آنت کا کینسر ہونے کا انکشاف

    دوسری جانب تحقیقاتی ماہرین نے ساتھ ہی متنبہ بھی کیا ہے کہ اس دوائی کے مسلسل استعمال کے خطرناک اثرات مرتب ہوسکتے ہیں لہذا طبیب کے مشورے کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے استعمال کیا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ماؤں کی کم نیند بچوں کی نشوونما کو متاثر کرتی ہے، تحقیق

    ماؤں کی کم نیند بچوں کی نشوونما کو متاثر کرتی ہے، تحقیق

    لندن: برطانیہ کے طبی ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ ماؤں کی کم یا کچی نیند بچوں پر اثرانداز ہوتی ہے جس کی وجہ سے اُن کی نشو ونما بری طریقے سے متاثر ہوتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی ماہرین نے حالیہ تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ جو مائیں بے خوابی کا شکار ہوتی ہیں اُن کے بچوں کی نشوونما اور دماغی صحت بری طریقے سے متاثر ہوتی ہے۔

    تحقیق کے دوران ماہرین نے کم نیند کی بیماری میں مبتلا ماؤں اور اُن کے بچوں کی صحت کا جائزہ لیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ بچوں کے سونے کا معاملہ خاندانی نظام کے تحت چلتا ہے۔

    مزید پڑھیں: صرف آدھے منٹ میں نیند لانے کی تکنیک

    ماہرین نے نیند کے دوران الیکٹرو اینسیفیلو گرافی (ای ای جی) کے ذریعے بچوں کی نیند کا جائزہ لینےکے لیے اُن کے دماغوں میں الیکٹرو راڈ نصب کیے جس کے بعد مطالعاتی رپورٹ مرتب کی گئی۔

    تحقیقاتی ماہرین نے والدین سے بھی اُن کی اور بچوں میں پیدا ہونے والے نیند کے مسائل کے حوالے سے سوالات کیے، جس سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ جن بچوں کی مائیں بے خوابی یا کچی نیند کا شکار تھیں اُن کے بچے بھی گہری نیند لینے سے قاصر تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: پرسکون نیند کے لیے 5 غذائیں

    حیران کُن طور پر تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ باپ کی نیند کا تعلق کسی صورت بھی بچے کو اثر انداز نہیں کرتا البتہ وہ بچے جو ماؤں کے پاس زیادہ وقت گزارتے ہیں اُن میں واضح اثرات دیکھے گئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انسان کے چہرے کی ساخت مینڈک کے جیسی

    انسان کے چہرے کی ساخت مینڈک کے جیسی

    کیا آپ جانتے ہیں؟ ہمارے منہ کی ساخت کس جانور کی طرح ہے؟

    شاید آپ کا جواب ہو کہ بن مانس یا بندر، لیکن حال ہی میں ماہرین نے ایک دنگ کردینے والی تحقیق کی ہے جس کے مطابق ہمارے منہ کی ساخت بالکل ایسی ہے جیسی مینڈک کے منہ کی ہے۔

    نیشنل جیوگرافک کے مطابق سائنسدانوں نے ایک تحقیق کی جس میں انہیں پتہ چلا کہ مینڈک اور انسان کے منہ کے بافت یا ٹشو تقریباً یکساں ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جب ماں کے رحم میں بچے کی تخلیق ہوتی ہے تب سر کے پچھلے حصے سے خلیات حرکت کرتے ہوئے آگے آتے ہیں جو بچے کا چہرہ اور آنکھوں سمیت چہرے کے دیگر حصے تشکیل دیتے ہیں۔

    مینڈک کا چہرہ بھی بالکل اسی طرح سے تشکیل پاتا ہے۔

    گو کہ یہ تحقیق دلچسپ تو ہے، مگر بہت عجیب بھی ہے، تو پھر غور سے دیکھنا شروع کریں، ہوسکتا ہے کہیں آپ کو اپنا ہم شکل مینڈک بھی دکھائی دے جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔