Tag: تحقیق

  • ہلکی پھلکی چہل قدمی بلڈ شوگر کو معمول پر رکھنے میں مددگار،تحقیق

    ہلکی پھلکی چہل قدمی بلڈ شوگر کو معمول پر رکھنے میں مددگار،تحقیق

    واشنگٹن : ایریزونا یونیورسٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ جو لوگ اپنے دن کا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں،اگر وہ ہلکی پھلکی چہل قدمی کو عادت بنالیں تو دن اور رات کو اپنے اوسط بلڈ شوگر کی بڑھتی ہوئی سطح کو کم کرسکتے ہیں.

    تفصیلات کےمطابق ایریزونا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بلڈ گلوکوز کی سطح میں کمی لانے کے لیے اگر لوگ کچھ کرسکتے ہیں تو اس کے لیے سست رفتاری سے چہل قدمی کو عادت بنانا ہوگا.

    تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ دن بھر میں عام طور پر لوگ دفتری اوقات میں اپنا بہت زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں جو مختلف جسمانی امراض کا باعث بن سکتا ہے مگر اس سے بچنے کے لیے کچھ دیر کھڑے رہنا یا چہل قدمی مددگار ثابت ہوسکتی ہے.

    اس تحقیق کے دوران محققین نے موٹاپے کا شکار 9 افراد کے بلڈ شوگر اور بلڈ پریشر کے لیول کو ایک ہفتہ تک جانچا اور پھر انہیں دن میں 10 سے 30 منٹ تک کے پانچ وقفوں کے ساتھ کھڑے رہنے کی ہدایت کی گئی.

    امریکی ماہرین کی تحقیق کےنتائج سے معلوم ہوا کہ چہل قدمی یا کھڑے رہنے کے نتیجے میں ان افراد کا بلڈ شوگر لیول معمول کی سطح پر آنا شروع ہوگیا.

    واضح رہےکہ محققین کے مطابق طرز زندگی میں اس معمولی سی تبدیلی سے 24 گھنٹے کے دوران بلڈ شوگر کی سطح میں 5 سے 12 فیصد تک کمی ہوتی ہے.

  • کتابیں پڑھنے سے عمر بڑھتی ہے، تحقیق

    کتابیں پڑھنے سے عمر بڑھتی ہے، تحقیق

    نیویارک: امریکا میں کی جانے والی تحقیق کےمطابق روزانہ صرف آدھا گھنٹے کا مطالعہ آپ کی زندگی میں کئی برس کا اضافہ کرسکتاہے.

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں ییل یونیورسٹی کے ماہرین کے12سالہ طویل مطالعے میں پچاس سال سے زائد عمر کے تین ہزار سےافراد کو شامل کیا گیا.

    مطالعےسے معلوم ہوا کہ ہفتے میں ساڑھے تین گھنٹے تک کتاب کا مطالعہ کرنے والے افراد میں اس دوران موت کا خطرہ 23 فیصد تک کم ہوگیا.

    ماہرین کے اس مطالعے میں شامل افراد سے ان کی صحت اورمطالعے کی عادت کے بارے میں بھی پوچھا گیا اور لوگوں کو تین گروپس میں تقسیم کیا گیا.

    پہلا گروہ وہ مطالعہ نہیں کرتا تھا،دوسرے گروہ میں ہفتے میں ساڑھے 3 گھنٹے تک مطالعہ کرنے والے لوگ اور تیسرے گروہ میں اس سے زیادہ وقت تک پڑھنے والے رضاکار شامل تھے جب کہ زیادہ مطالعہ کرنے والوں میں خواتین سرِ فہرست تھیں.

    تحیق میں انکشاف ہوا کہ جن افراد نے ہفتے میں ساڑھے 3 گھنٹے مطالعے میں گزارے وہ کتاب نہ پڑھنے والوں کے مقابلے میں 23 ماہ یعنی 2 سال زیادہ زندہ رہے.

    ماہرین کے مطابق ناول کی جگہ اخبارات،رسائل اور جرائد پڑھنے والوں پر بھی اس کا اثر ہوتا ہے لیکن اتنا زیادہ مضبوط نہیں ہوتا،ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ نصف گھنٹہ تک کتاب پڑھنے سے عمر بڑھ سکتی ہے.

  • شوربچوں کے سیکھنے کی صلاحیت کو متاثر کرتا ہے،ماہرین

    شوربچوں کے سیکھنے کی صلاحیت کو متاثر کرتا ہے،ماہرین

    واشنگٹن : امریکی ماہرینِ نفسیات کاکہنا ہے کہ اگر اسکول یا گھر میں شورزیادہ ہو تو اس سے بچوں میں سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے.

    تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی آف وسکونسن میڈیسن میں اسکول جانے والے چھوٹے بچوں کے گھروں اوراسکولوں میں پس منظر کے شور کی شدت اور ان بچوں میں سیکھنے کی صلاحیت کا تجزیہ کیا گیا.

    تحقیق کے دوران معلوم ہوا کہ جن بچوں کے اسکولوں یا گھروں میں ارد گرد کے ٹریفک،لوگوں کے آپس میں باتیں کرنے،ٹی وی یاریڈیو وغیرہ کا شور زیادہ ہوتا ہے،ان بچوں کو نئے الفاظ سیکھنے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے۔

    مطالعے سے یہ ثابت ہوا کہ پس منظر کا شور بچوں کی توجہ اپنی طرف کرتاہے اور وہ پڑھائے جانے والے الفاظ یا اُستاد کی آواز پر متوجہ ہونے میں زیادہ مشکل محسوس کرتے ہیں.

    ماہرین کی تحقیق میں دریافت ہوا کہ اگر بچوں کو سکھائے جانے والے الفاظ کی تعداد بڑھا دی جائے تو ان میں سیکھنے کی صلاحیت معمول پر واپس لائی جاسکتی ہے۔

    ماہرین کا مشورہ ہے کہ گھر میں بڑوں اور بچوں کے والدین کو جب کہ اسکول انتظامیہ اور اساتذہ کو خیال رکھنا چاہیے کہ نہ صرف گھر اور کلاس روم میں شور شرابا نہ ہو بلکہ آس پاس کا ماحول پرسکون ہو تاکہ بچوں کی تعلیم متاثر نہ ہو.

  • نسلی تعصب انسانی صحت کے لیے نقصان دہ،تحقیق

    نسلی تعصب انسانی صحت کے لیے نقصان دہ،تحقیق

    لندن : برطانوی ماہرین کا کہنا ہے کہ مسلسل نسلی تعصب کا سامنا کرنے والوں کی جسمانی اور دماغی صحت دونوں کو شدید نقصان پہنچتا ہے،جس سےان کی صلاحیتیں متاثر ہوتی ہیں.

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی مانچسٹر یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیق کے دوران ماہرین نے ایسے افراد کا مطالعہ کیا جنہیں ایک طویل عرصے تک نسلی تعصب کے باعث احساسِ عدم تحفظ کا سامنا رہا.

    ماہرین کا کہنا تحقیق میں نسلی تعصب کے واقعات سے متعلق پانچ سالہ اعداد و شمار کا جائزہ لیا گیا جس سے معلوم ہوا کہ برطانیہ میں مقیم،اقلیتی نسلوں کے وہ افراد جنہیں کسی نہ کسی صورت میں مسلسل تعصب کا سامنا رہا،ان میں نفسیاتی مسائل کی شرح ان اقلیتی افراد سے کہیں زیادہ تھی جنہیں ایسے تعصبات کا سامنا نہیں کرنا پڑا.

    تحقیق میں یہ تشویش ناک پہلو بھی سامنے آیا کہ ایک بار نسلی تعصب کا سامنا ہونے پر اس کے نفسیاتی اثرات ایک طویل عرصے تک برقرار رہتے ہیں اور جسمانی صحت کو بھی متاثر کرتے ہیں.

  • پرفضا مقام پر تیس منٹ گزارنے سے دل کے امراض کا خطرہ ٹل جاتا ہے،تحقیق

    پرفضا مقام پر تیس منٹ گزارنے سے دل کے امراض کا خطرہ ٹل جاتا ہے،تحقیق

    کوئنزلینڈ:ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرہفتے میں صرف تیس منٹ کسی پُرفضا مقام پرگزارئےجائیں تو اس سے نہ صرف ذہنی تناؤ کم ہوتا ہے بلکہ دل کے عارضے کا خطرہ بھی ٹل سکتا ہے.

    تفصیلات کے مطابق تحقیق سے معلوم ہوا ہےکہ کسی پارک یا پرفضا مقام پرگزارا گیا ایک گھنٹہ بھی ہائی بلڈ پریشر کو روکتا ہے اور ڈپریشن کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے.

    کوئنزلینڈ یونیورسٹی کے ماہرین ماحولیات کے مطابق ہفتے میں صرف آدھاگھنٹہ کسی پارک میں گزارا جائے تو ڈپریشن کے واقعات میں سات فیصد اور ہائی بلڈ پریشر میں نو فیصد کمی واقع ہوسکتی ہے.

    آسٹریلوی ماہرین نے تحقیق میں لوگوں کے پرفضا مقام پر جانے کے دورانیے،وہاں گزارے گئے وقت اور خود اس مقام کے بارے میں معلومات حاصل کیں،اس کے علاوہ پرفضا مقام پر لوگوں کی جانب سے چہل قدمی اور دیگر جسمانی ورزش کے بارے میں بھی پوچھاگیا.

    تحقیق سے معلوم ہوا کہ اگر ہفتے میں کسی سبزے والی جگہ پر 90 منٹ چہل قدمی کی جائے تو اس سے دماغی سرکٹ میں مثبت تبدیلی واقع ہوتی ہے جس سے منفی خیالات اور ذہنی تناؤ کم ہوتا ہے.

  • مصنوعی روشنیاں انسانی صحت کےلیے نقصان دہ

    مصنوعی روشنیاں انسانی صحت کےلیے نقصان دہ

    نیدرلینڈ: ماہرین صحت کی جانب سے کی گئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہےکہ مصنوعی روشنیاں ہمیں کمزور اور ہڈیاں نازک بنانے کا باعث بن رہی ہیں.

    تفصیلات کے مطابق ہالینڈ میں لائیڈن یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کے ماہرین کی جانب سے چوہوں پر کیے گئے تجربات میں انہیں قدرتی سورج کی روشنی اور پھر مصنوعی بلب وغیرہ کی روشنی میں رکھا گیا لیکن انہیں اندھیرے میں نہیں رکھا گیا.

    یہ سلسلہ کئی ماہ تک جاری رہا تو معلوم ہوا کہ چوہوں کا دماغ بری طرح متاثر ہوا اور ان کی ہڈیاں اور پٹھے کمزور ہونے لگے جب کہ چوہے بڑی تیزی سے جراثیم کے شکار ہونے لگے اور ان کے بدن کا دفاعی نظام پر کمزور ہونے لگا.

    محققین کے مطابق دن اور رات کے قدرتی چکر میں مداخت کے نتیجے میں جسم کمزور ہونے لگتا ہے،انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ گھروں کو روشن کرنے والی روشنیوں سے کوئی نقصان نہیں ہوتا یا صحت متاثر نہیں ہوتی، لیکن یہ درست نہیں.

    تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اگر قدرتی عمل کو بحال کردیا جائے تو جسم پر مرتب ہونے والے منفی عناصر ختم ہونے لگتے ہیں اور صحت بہتر ہوجاتی ہے.

    واضح رہے کہ تحقیق میں مشورہ دیا گیا ہے کہ مصنوعی روشنیوں میں رہنے کے حوالے سے بزرگ اور کمزور افراد کو احتیاط کی ضرورت ہے.

  • پاستا کا زیادہ استعمال موٹاپے سے محفوظ رکھتا ہے

    پاستا کا زیادہ استعمال موٹاپے سے محفوظ رکھتا ہے

    ممبئی : اٹلی میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ پاستا کھانے کی عادت موٹاپے سے محفوظ رکھتی ہے.

    تفصیلات کے مطابق اٹلی میں آئی آر سی سی ایس نیورومیڈ انسٹیٹوٹ کی تحقیق کے مطابق پاستا کے زیادہ استعمال وزن کو معمول پر رکھنے کے لیے بہتر ثابت ہوتا ہے کیونکہ اس میں اکثر صحت مند اجزاءشامل کیے جاتے ہیں.

    تئیس ہزار افراد پر ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ پاستا کھانے سے جسمانی وزن میں کمی آتی ہے،تحقیق کے مطابق یہ غذا توند نکلنے کی روک تھام کے حوالے سے خاص طور پر موثر ثابت ہوسکتی ہے.

    محققین نے بتایا کہ اکثر خیال کیا جاتا ہے کہ پاستا جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بنتا ہے تاہم یہ درست نہیں بلکل اس سے الٹ ہوتا ہے.

    انہوں نے مزید کہا کہ 23ہزار افراد پر کی جانے والی تحقیق سے حاصل کیے جانے والے ڈیٹا کے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ پاستا سے لطف اندوز ہونے والے افراد کا جسمانی وزن صحت مند اور کمر پھیلنے کا امکان کم ہوتا ہے.

    واضح رہے کہ اس تحقیق کا آغاز 2005 میں ہوا تھا جس کا مقصد شریانوں کے امراض،کینسر اور دیگر بیماریوں کے جنیاتی عناصر کی شناخت کرنا تھا.

  • ذہنی تناؤ اور پریشانی سے کینسر پھیلنے کا زیادہ خدشہ،تحقیق

    ذہنی تناؤ اور پریشانی سے کینسر پھیلنے کا زیادہ خدشہ،تحقیق

    سڈنی : نئی تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ ذہنی تناؤ والے افراد میں کینسر پھیلنے کی رفتار غیرمعمولی طور پر بڑھ جاتی ہے.

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کے موناش انسٹی ٹیوٹ آف فارماسیوٹیکل سائنسز میں کینسر پر کام کرنے والی خاتون پروفیسر کا کہنا ہےکہ تناؤ کی وجہ سے جسم میں کینسر پھیلنے کی شاہراہیں بن جاتی ہیں،تناؤ رسولی کے لیے باقاعدہ طبعی راستے بناتی ہے جن کے ذریعے کینسر کے سیلز اور رسولی کو پھیلنے کا بھرپور موقع ملتا ہے.

    ماہرین نے بریسٹ کینسر میں مبتلا چوہیوں پر خاص تجربات کیے اور ان جانوروں پر کام کرنے والی خاتون پروفیسر کے مطابق تناؤ والی چوہیوں میں عام چوہیوں کے مقابلے میں کینسر چھ گنا زائد تیزی سے پھیلا.

    پروفیسر کاکہنا ہےکہ کینسر کے علاج میں جراحی اور کیموتھراپی سے مریض ذہنی اور جسمانی طور پر شدید متاثر ہوتا ہے.

    دیگر ماہرین کے مطابق بی ٹا بلاکر دوا پروپیرانولول کے استعمال سے تناؤ کو کم کرکے کینسر کے علاج کو مؤثر اور تیز کیا جاسکتا ہے اور اب اس کی آزمائش کی جارہی ہے.

    واضح رہے کہ آسٹریلوی ماہرین کے مطابق تناؤ والے افراد میں کینسر کی رسولیاں زیادہ تیزی سے بڑھتی ہیں.

  • سائیکل چلانا شوگر کے مرض کو روکنے میں مددگار

    سائیکل چلانا شوگر کے مرض کو روکنے میں مددگار

    ڈنمارک: سائیکل چلانے سے ناصرف پورے بدن کے پٹھے حرکت کرتے ہیں بلکہ اس کی باقاعدہ عادت امراضِ قلب اور موٹاپے کو روکتی ہے تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اگر آپ ٹائپ ٹو ذیابیطس سے بچنا چاہتے ہیں تو سائیکل چلانے کی عادت کو معمول بنالیں.

    تفصیلات کےمطابق یونیورسٹی آف سدرن ڈنمارک کے ماہرین کی جانب سے کی گئی تحقیق سے معلوم ہوا کہ سائیکل چلانے سے ٹائپ ٹو ذیابیطس سے بہت حد تک محفوظ رہا جاسکتا ہے.

    ماہرین نے تحقیق کے لیے 50 سے 65 سال کے پچیس ہزار کے قریب خواتین و مرد سے شوقیہ یا عادتاً سائیکل چلانے کے بارے میں پوچھا گیا اور ان میں ٹائپ ٹو ذیابیطس کو نوٹ کیا گیا.

    ماہرین نے تحقیق کے بعد انکشاف کیا کہ اعدادوشمار کے تحت سائیکل چلانے سے ٹائپ ٹو ذیابیطس کا خطرہ بیس فیصد تک کم ہوجاتا ہے.

    ماہرین کا کہنا ہےکہ سائیکل چلانے اور ذیابیطس کو روکنے کے درمیان ایک گہرا تعلق ہے اور جتنی زیادہ آپ سائیکل چلائیں گے یہ موذی مرض آپ سے اتنا ہی دور ہوجائے گا.

    واضح رہے کہ تحقیق کے بعدماہرین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ خواہ آپ کی عمر40 سال ہو یا پھر 60، سائیکل چلانے سے آپ کو بہت سارے فوائد حاصل ہوسکتے ہیں.

  • انار کے انسانی صحت پر ناقابل یقین فوائد

    انار کے انسانی صحت پر ناقابل یقین فوائد

    سوئزرلینڈ: انار ناصرف صحت مند اور طویل زندگی کی ضمانت ہے بلکہ اب اس پھل میں ماہرین نے ایک نیا جز دریافت کیا ہےجو بڑھاپے کوروکنےکے ساتھ ساتھ عمر کو بڑھانے میں بھی مدد کرتا ہے.

    تفصیلات کے مطابق سوئزرلینڈ میں کی گئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ انار نہ صرف بڑھاپے کو روکنے میں مدد کرتا ہے اس کے ساتھ ساتھ عمر کو بڑھانے میں بھی مدد گار ثابت ہوتاہے.

    ماہرین نے اس نئی دریافت کومعجزانہ قراردیا ہے،سائنسدانوں کے مطابق انار میں دریافت نئے اجزا پٹھوں اور مسلز کو جوان رکھتے ہیں اور بوڑھے لوگ ان کے استعمال سے کسی کے محتاج نہیں رہتے.

    حالیہ تحقیق میں اس بات کا انکشاف ہوا کہ انسانوں کو اس کا فائدہ اسی صورت میں ہوسکتا ہے جب ان کے معدے میں مناسب مقدار میں بیکٹریا موجود ہوں کیونکہ یہ ننھے جرثومے ہی پھل کے خام جز کو یورولیتھیم اے میں تبدیل کرتے ہیں.

    سائنسدانوں نے اس مالیکیول کو چوہوں کی غذا میں شامل کیا تو معلوم ہوا کہ ان کی زندگی کی معیاد میں پیتالیس فیصد تک اضافہ ہوگیا ہے.

    واضح رہے کہ اس وقت مختلف یورپی ممالک کے اسپتالوں میں انسانوں پر بھی اس کے تجربات کیے جارہے ہیں.