Tag: تحقیق

  • روم : انٹرنیٹ کا بہت زیادہ استعمال انسانی صحت کے لیے خطرناک

    روم : انٹرنیٹ کا بہت زیادہ استعمال انسانی صحت کے لیے خطرناک

    روم : اٹلی میں ہونے والی طبی تحقیق سے ثابت ہوا کہ آپ جتنا زیادہ آن لائن رہتے ہیں،اتناہی نزلہ،زکام کا خطرہ بڑھتاچلاجاتا ہے.

    تفصیلات کے مطابق اٹلی میں سوانسی اور میلان یونیورسٹیوں کی مشترکہ تحقیق سے ثابت ہوا کہ بہت زیادہ انٹرنیٹ کا استعمال انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ہے.

    تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ انٹرنیٹ پر کئی، کئی گھنٹے سرفنگ کرتے ہوئے گزارتے ہیں ان میں فلو کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے.

    اٹلی میں ہونے والی اس تحقیق کے دوران 18 سے 101 سال کی عمر کے پانچ سوافراد کا جائزہ لیا گیا،ان میں سےچالیس فیصد افراد نے تسلیم کیا کہ ان کے اندر انٹرنیٹ کی لت موجود ہے اور محققین کے مطابق اس گروپ کے تیس فیصد افراد میں نزلہ زکام، بخار وغیرہ کا مرض زیادہ پایا گیا.

    انہوں نے مزید بتایا کہ یہ علامات اس وقت اثرانداز ہوتی ہے جب انٹرنیٹ صارف ویب سائٹس بند کرنے کے بعد تناﺅ کا شکار ہوتے ہیں،یہ تناﺅ جسمانی دفاعی نظام پر اثر انداز ہونے والے ہارمون کورٹیسول کی سطح میں اضافے کا باعث بنتا ہے.

    محققین کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ انٹرنیٹ بہت زیادہ استعمال کرنے والے افراد میں ڈپریشن، نیند کی کمی،تنہائی جیسے عناصر بھی پائے جاتے ہیں جو صحت پر منفی انداز سے اثرانداز ہوتے ہیں.

  • تمباکو نوشی آپ کو دیوانہ بنا سکتی ہے: تحقیق

    تمباکو نوشی آپ کو دیوانہ بنا سکتی ہے: تحقیق

    سائنسدانوں نے ایک تحقیق کے نتائج کی روشی میں کہا ہے کہ پاگل پن کی شروعات میں سگریٹ نوشی ایک اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ تاہم اس مفروضے کی مکمل سائنسی صداقت کے لیے مزید ریسرچ کی ضرورت ہے۔

    اس تحقیق میں سائنسدانوں نے پندرہ ہزار تمباکونوش اور دو لاکھ 73 ہزار نان اسموکرز کا تجزیہ کیا اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ ان دونوں گروپوں میں سے کون سے گروپ میں شیزوفرینیا یا پاگل پن میں مبتلا ہونے کے زیادہ امکانات ہیں۔

    مکمل اور جامع تجزیے کے بعد سائنسدان اس نتیجے پر پہنچے کہ تمباکونوش افراد دراصل نان اسموکرز کے مقابلے میں التباسات، اوہام، وسوسوں اور غیر حقیقی خیالی تجربات کا زیادہ شکار ہو سکتے ہیں۔ گویا تمباکو نوشی شیزوفرینیا کی ان بنیادی علامات میں اضافے کا باعث بن سکتی ہیں۔

    اس تحقیق کے بعد بھی محققین تمباکو نوشی اور پاگل پن کے مابین کوئی براہ راست تعلق ڈھونڈنے میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں تاہم انہوں نے یہ نوٹ کیا ہے کہ نان اسموکرز کے مقابلے میں سگریٹ نوش افراد میں پاگل پن کا شکار ہونے کے امکانات زیادہ ہیں۔ اس تحقیق کے نتائج کے مطابق سائیکوسس کے پہلے مرحلے کا شکار ہونے والے افراد میں ستاون فیصد اسموکرز ہی تھے۔

    کنگ کالج لندن کے انسٹی ٹیوٹ آف سائیکیٹری سے وابستہ نفسیاتی امراض کے ماہر جیمزمیکابے کے بقول، ’’ تمباکو نوشی اور پاگل پن کے مابین براہ راست تعلق تلاش کرنا انتہائی مشکل ہے۔‘‘ اس تحیققی ٹیم کے سربراہ میکابے نے البتہ خبردار کیا کہ تمباکو نوشی کو سنجیدگی سے لینےکی ضرورت ہے کیونکہ ممکنہ طور پر تمباکو نوشوں میں سائیکوسس کا شکار ہونے کے زیادہ امکانات ہیں۔

    سائیکوسس امراض کے ماہر میکابے کے بقول تمباکو بہت سے دیگرعوامل میں سے ایک ہے، جو انسان میں پاگل پن کی شروعات کا باعث بن سکتا ہے۔ ان کے مطابق اس کے علاوہ طرز زندگی، کھانے پینے کی عادات، مخصوص جینیات کی منتقلی اور دیگر معاشرتی اور اقتصادی عوامل بھی انشقاق ذہنی (سائیکوسس) کا سبب بن سکتے ہیں۔

    شیزوفرینیا ایک شدید ذہنی مرض میں شمار کیا جاتا ہے، جس کے تقریبا 100 افراد میں سے صرف ایک کو لاحق ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔ یہ شدید دماغی بیماری بنیادی طورپرسن بلوغت کے ابتداء میں پیدا ہونا شروع ہوتی ہے۔ اس خطرناک بیماری کی علامات میں شدید قسم کے Delusions (التباسات) اور Hallucinations (اوہام) شامل ہوتے ہیں۔ مریض کے عمل و فکر میں تعلق ٹوٹ جاتا ہے اور وہ غیر حقیقی تجربات محسوس کرتا ہے۔ کبھی اس کو آوازیں سنائی دیتی ہیں، جو حقیقی نہیں ہوتی تو کبھی وہ خیالی مناظر کو حقیقت تصور کرتا ہے۔

  • ڈائٹنگ اور زیادہ ورزش صحت کیلئے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے

    ڈائٹنگ اور زیادہ ورزش صحت کیلئے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے

    کراچی: (ویب ڈیسک) ڈائٹنگ اور زیادہ ورزش صحت کیلئے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے

    موٹاپے سے بچنے کے لیےڈائٹنگ اور بہت زیادہ ورزش کی عادت ذیابطیس اور دماغی امراض کا شکار بنا سکتی ہے۔

    امریکا کے یالے اسکول آف میڈیسن میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ڈائٹنگ یا بہت کم کھانے کی عادت سے جسمانی دفاعی نظام کا وہ حصہ بلاک ہوجاتاہے۔

     جو ذیابطیس ٹائپ ٹو اور الزائمر جیسے امراض کو روکنے کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق جسمانی دفاعی نظام کا یہ حصہ جسمانی سوجن کو کنٹرول کرتے ہوئے ذیابطیس اور الزائمر کو دور رکھتا ہے ۔

  • دو وقت کا کھانا اسمارٹ اور فٹ رکھتا ہے، تحقیق

    دو وقت کا کھانا اسمارٹ اور فٹ رکھتا ہے، تحقیق

    واشنگٹن: طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر انسان دن میں دو مرتبہ کھانا کھائیں تو یقینی طور پر اپنا وزن کم کرنے میں کامیاب ہوسکتا ہے۔

    امریکی تحقیقاتی ادارے کے ماہرین کے مطابق انسان کو دن میں صرف دو مرتبہ ہی کھانا کھانا چاہئے، زیادہ کھانا کھانے کی عادت پر کنٹرول کرکے کو لیسٹرول، ذیابیطس اور موٹاپے جیسی بیماریوں سے بھی بچا جا سکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا تھا کہ  ہمیں اپنے کھانے کے اوقات  کو بھی مدِنظر رکھنا چاہیے، وہ لوگ جو رات کا کھانا دیر سے کھاتے ہیں، انہیں یہ عادت فوری طور پر تبدیل کرلینی چاہئے کیوں کہ یہ بھی موٹاپے کی ایک وجہ بن سکتا ہے، لہٰذا ہم اپنی روزمرہ کی زندگی میں کھانے کے اوقات کارپر بھی قابو پاکر  وزن میں کمی کرسکتے ہیں۔

     ماہرین کے مطابق  صحت مند زندگی کے لئے غذاؤں کا استعمال بڑی اہمیت رکھتا ہے اوراس کے لئے ہمیں وہ غذائیں استعمال کرنی چاہئے، جو قوت سے بھرپور ہوں۔

  • زیادہ ٹی وی دیکھنے سے زندگی میں کمی کا خدشہ

    زیادہ ٹی وی دیکھنے سے زندگی میں کمی کا خدشہ

    میڈرڈ: اسپین میں ایک تحقیق کے نتجہ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو افراد دن میں دو گھنٹے ٹی وی دیکھتے ہیں، ان میں وقت سے پہلے مرنے کی شرح دن میں ایک گھنٹہ ٹی وی دیکھنے والوں کی نسبت چالیس فی صد زیادہ تھی، ہر روز ٹیلی ویژن کے سامنے تین سے چار گھنٹے گزارنے سے زندگی کا دورانیہ کم ہو سکتا ہے اور انسان وقت سے پہلے موت کے منہ میں جا سکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جو لوگ کم ٹی وی دیکھتے ہیں ان کی نسبت زیادہ ٹی وی دیکھنے والے زیادہ خطرے کا شکار ہو سکتے ہیں، ماہرین نے کہا کہ کسی بھی انسان کے لیے زیادہ بیٹھنا درست نہیں مگر گاڑی چلاتے وقت بیٹھنا یا پھر کمپیوٹر پر بیٹھنا اتنا نقصان دہ نہیں جتنا کہ ٹیلی ویژن کے سامنے دیر تک بیٹھنے سے نقصان ہوتا ہے۔

    تحقیق دانوں نے اس تحقیق کے لیے 37 برس کی اوسط عمر کے لوگوں کے اعداد و شمار اکٹھا کرکے اس کا جائزہ لیا، ڈاکٹر میگیوئل گونزالز پیمپلونا میں یونیورسٹی آف نوارا سے منسلک ہیں اور اس تحقیق کی سربراہی کر رہے تھے، ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اس موضوع پر تحقیق اس لیے کی کیونکہ اس سے پہلے محض معمر افراد اور زیادہ دیر تک ٹیلی ویژن دیکھنے کے اثرات کا جائزہ لیا گیا تھا۔ مگر ہم یہ دیکھنا چاہتے تھے کہ آیا نوجوانوں کو بھی اس عادت سے نقصان پہنچ سکتا ہے یا نہیں؟ ڈاکٹر میگیوئل گونزالز اور ان کی ٹیم کی جانب سے حاصل کردہ اعداد و شمار کے مطابق ہر روز ٹی وی کے سامنے دو گھنٹے گزارنے سے انسان کی زندگی میں وقت سے پہلے موت کا 13 فی صد امکان بڑھ جاتا ہے۔

    دوسری طرف اگر ہر روز ٹی وی کے سامنے تین گھنٹے یا اس سے زیادہ وقت گزارا جائے تو پھر یہ شرح مزید بڑھ جاتی ہے۔ اس تحقیق کے لیے تحقیق دانوں نے 1999 سے لے کر اب تک 13,284 افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا۔ تحقیق کے نتائج میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو افراد دن میں دو گھنٹے ٹی وی دیکھتے ہیں ان میں وقت سے پہلے مرنے کی شرح دن میں ایک گھنٹہ ٹی وی دیکھنے والوں کی نسبت 40 فی صد زیادہ تھی۔

    اس تحقیق میں جن افراد کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا ان کی روزمرہ زندگی کی عادات، کھانے پینے کی عادات، عمر، وزن، تمباکو نوشی اور ورزش کی روٹین جیسی چیزوں کا بھی تعین کیا گیا، تحقیق دانوں کے مطابق ان کی جانب سے کی گئی تحقیق کے نتائج یہ ثابت نہیں کرتے کہ ٹی وی دیکھنے سے انسان وقت سے پہلے مر سکتا ہے مگر ان دونوں چیزوں کے درمیان ربط ضرور پتہ چلتا ہے۔ یہ تحقیق جرنل آف دی امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن میں شائع کی گئی۔

  • درد کا علاج دواؤں کے بجائے ذہن سے بھی ممکن ہے، تحقیق

    درد کا علاج دواؤں کے بجائے ذہن سے بھی ممکن ہے، تحقیق

    امریکہ : درد کا علاج دواؤں سے زیادہ ذہن میں چھپا ہوا ہوتا ہے، بس ذراسی دماغی مشقت کے بعد اس پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

    امریکہ میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق درد کی شدت کو کم یا زیادہ محسوس کرنا ہمارے ذہن کے کنٹرول میں ہوتا ہے اور مشق کی جائے تو درد کا احساس کم یا ختم بھی کیا جاسکتا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر درد پر توجہ دی جائے اور اس کی شدت کو محسوس کیا جائے تو آپ کا درد خودبخود کم یا ختم ہوجائے گا۔

    اسٹینفورڈ یونیورسٹی میں ہونے والی اسٹڈی کے دوران رضاکاروں میں اس کا کامیاب تجربہ بھی کیا گیا اور اس کے مثبت نتائج بھی سامنے آئے ہیں۔

  • تمباکو نوشی سے آس پاس کے لوگوں کو بھی خطرہ

    تمباکو نوشی سے آس پاس کے لوگوں کو بھی خطرہ

    یوٹاہ : سگریٹ پینے والے افراد کے ارد گرد موجود لوگ دھوئیں کی زد میں ہونے کے باعث موٹاپے کا شکار ہوسکتے ہیں۔

    یوٹاہ یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق ایسے افراد جو کسی سگریٹ نوش کے ساتھ رہتے ہیں، خاص طور پر بچے ان میں دل و خون کی شریانوں اور میٹابولک مسائل کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے جس کی بدولت وہ موٹاپے کا شکار ہو سکتے ہیں۔

    تحقیق میں بتایا گیا ہے سگریٹ کے اس سیکنڈ ہینڈ دھوئیں میں چار ہزار سے زائد کیمیکلز موجود ہوتے ہیں، جن میں سے کچھ زہریلے اور تکلیف دہ ہوتے ہیں اور کچھ تو کینسر کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔

    سگریٹ کے دھوئیں کی زد میں آنے والے افراد میں انسولین کے نظام میں تبدیلیاں آتی ہیں، جس کے نتیجے میں انہیں زیادہ کھانا پڑتا ہے اور وہ موٹاپے کا شکار ہو جاتے ہیں۔

  • دنیا میں زیادہ تر لوگ صبح کے وقت سچ بولتے ہیں، تحقیق

    دنیا میں زیادہ تر لوگ صبح کے وقت سچ بولتے ہیں، تحقیق

    نیویارک: کسی بھی شخص سے سچ اگلوانے کے لئے صبح کا وقت بہترین ہے، امریکہ میں ہونیوالی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ دوست ہوں، خاندان والے یا دفاتر میں موجود ساتھی، صبح کے وقت ہر کوئی آپ سے مخلص ہوگا اور آپ سے سچ بولے گا۔

    محققین کا کہنا ہے کہ سچ جاننے کے شووقین افراد کو گفتگو کیلئے صبح کا انتخاب کرنا چاہیے کیونکہ دن کے دیگر حصوں میں جب تھکن حاوی ہواور آنکھیں بھاری ہونے لگیں تو انسان میں دھوکے بازی کی حس جاگ اٹھتی ہے، اسلئے اس دورانیے میں انسان کے جھوٹ بولنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

    تحقیق میں مزید کہا گیا ہے کہ تھکاوٹ اور جھوٹ کا رشتہ آدمی پر زیادہ اثر ڈالتا ہے، اس لئے انسان تھکن کے باعث جھوٹ بولتا ہے۔

  • ورزش سے ڈپریشن میں کمی ہوتی ہے، تحقیق

    ورزش سے ڈپریشن میں کمی ہوتی ہے، تحقیق

    لندن: سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ہفتے میں تین بار ورزش کرنے سے نفسیاتی عارضے ڈپریشن کے امکانات میں 16 فیصد کمی آ جاتی ہے، اس کے علاوہ ہفتہ وار ہر اضافی جسمانی ورزش اس بیماری کے امکانات میں مزید کمی کا سبب بنتی ہے۔

    برطانیہ میں سائنسدانوں نے کہا ہے کہ پابندی سے کی جانے والی ورزش ڈپریشن کے ممکنہ مریضوں میں ایک ہی وقت میں جسمانی اور ذہنی دونوں طرح کی صحت کے لیے مفید ثابت ہوتی ہے۔

    جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ فارغ اوقات میں تسلسل کے ساتھ کی جانے والی جسمانی ورزش ڈپریشن سے بچاؤ کا ایک موثر ذریعہ ہے، بیس سے چالیس سال کی درمیانی عمر کے ایسے افراد، جنہوں نے پہلے کبھی جسمانی ورزش نہ کی ہو، جب پابندی سے ہر ہفتے تین بار جسمانی ورزش اور سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں تو ان میں ڈپریشن کی بیماری کے خطرات 16 فیصد کم ہو جاتے ہیں۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈپریشن دنیا بھر میں پائے جانے والے ذہنی عارضوں میں سب سے عام بیماری ہے اور دنیا بھر میں 35 کروڑ افراد اس کا شکار ہیں، عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے مطابق ڈپریشن دنیا بھر میں انسانوں کی کار کردگی میں نقص پیدا ہونے کا سب سے بڑا سبب ہے۔

  • پرندوں کی چہچہاہٹ گھر کی مالیت بڑھا دیتی ہے، تحقیق

    پرندوں کی چہچہاہٹ گھر کی مالیت بڑھا دیتی ہے، تحقیق

    نیویارک : تحقیق کے مطابق گھر کے باغیچے میں پرندوں کی چہچاہٹ سن کر کس کا مزاج خوشگوار نہیں ہوجاتا مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ چیز آپ کے گھر کی مالیت بھی بڑھا دیتی ہے۔

     یہ دلچسپ انکشاف امریکی یونیورسٹی میں ہونے والی ایک نئی تحقیق میں سامنے آیا ہے، جس کے مطابق جن گھروں میں پرندوں کی بھرمار ہوتی ہے، ان کی مالیت دوسرے گھروں کے مقابلے میں کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق گھر خریدنے والے بلبل یا ایسے ہی پرندوں کی چہچاہٹ سننا بہت پسند کرتے ہیں اور جتنے بھی پرندے آپ کے گھر میں ہوں گے اس کی مالیت بھی اتنی ہی بڑھتی چلی جائے گی۔