Tag: تحمل

  • اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل

    اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل

    اقوام متحدہ نے پہلگام واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر دونوں ممالک سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے کہا ہے کہ ہم دونوں ممالک کی حکومتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں، اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ حالات اور جو پیش رفت ہم نے دیکھی ہے وہ مزید خراب نہ ہوں۔

    اُنہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ بامعنی مذاکرات کے ذریعے پرامن طریقے سے حل کیا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر دفاع خواجہ آصف کا اے آروائی نیوز کے پروگرام ’خبر‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بھارت طالبان کو ہتھیار سپلائی کر کے پاکستان میں حملے کیلئے تیار کر رہا ہے۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ ہمارے پاس انٹیلی جنس ہیں کہ بھارت پاکستان میں حملے کی تیاری کر رہا ہے رپورٹس ہیں کہ بھارت آئی ای ڈیز اور دیگر ہتھیار فراہم کر رہا ہے اور وہ ٹی ٹی پی کے ذریعے اہم شہروں کو نشانہ بنائیگا۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ اشرف غنی دور میں افغانستان میں بھارت کی کئی قونصلیٹ تھیں جن کے ذریعے دہشت گردوں کو فنڈز اور اسلحہ فراہم کیا جاتا تھا مودی کی حکومت ہے اور وہ گجرات کی ذہنیت لیکر چل رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہمارے شہروں میں دہشت گردی کی ہے خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کی جارہی ہے طالبان بھارتی ایجنٹ ہیں ان کا اسلام سیکوئی تعلق نہیں جب کہ بی ایل اے بھی بھارت نواز جماعت ہے وہاں سے فنڈز حاصل کرتی ہے۔

    پاکستان نے بھارتی ناظم الامور کو ’ڈیمارش‘ حوالے کردیا

    ان کا کہنا تھا کہ پلوامہ کا واقعہ بھی سب کو معلوم ہیکہ بعد میں ڈرامہ نکلا، بھارت نے پلوامہ کے بعد منہ کی کھائی اور اس بار بھی ویسا ہی ہو گا بھارت پلوامہ جیسا ڈرامہ دہرانا چاہتا ہے لیکن انہیں پھر ناکامی ہو گی ہم اس مرتبہ خاموش نہیں بیٹھیں گے اور بھرپور جواب دیں گے۔

  • چین کی پاکستان اور ایران سے تحمل سے کام لینے کی اپیل

    چین کی پاکستان اور ایران سے تحمل سے کام لینے کی اپیل

    بیجنگ: چین نے موجودہ صورتحال میں ایران اور پاکستان سے تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے صوبے بلوچستان میں ایران کی جانب سے ہونے والے حملے پر چین کی وزارت خارجہ کا بیان سامنے آیا ہے، چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان نے کہا فریقین کشیدگی میں اضافے کا باعث بننے والے اقدامات سے گریز کریں۔

    چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماؤ نِنگ نے مزید کہا کہ امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے دونوں ملک مل کر کام کریں، ہم ایران اور پاکستان دونوں کو قریبی پڑوسی اور بڑے اسلامی ملک سمجھتے ہیں۔

    ایران کی پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر دفتر خارجہ کی شدید مذمت

    اس سے قبل ایران کی جانب سے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر پاکستانی دفتر خارجہ نے شدید الفاظ میں مذمت کی تھی۔

    اس حوالے سے ترجمان دفترخارجہ نے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہا تھا کہ ایران نے پاکستانی فضائی حدود کی بلااشتعال خلاف ورزی کی ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ایرانی حملے میں 2 بچے جاں بحق اور 3 بچیاں زخمی ہوئیں، پاکستان کی خودمختاری کی یہ خلاف ورزی مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔

  • ایران ہمارے تحمل کو کمزوری نہ سمجھے، جان بولٹن

    ایران ہمارے تحمل کو کمزوری نہ سمجھے، جان بولٹن

    واشنگٹن : امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ وہ امریکا کی جانب سے تحمل اور تدبر کے مظاہرے کو اس کی کم زوری سمجھنے کی غلطی نہ کرے۔

    غیرملکی خبررساں دارے کے مطابق امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کا ایران سے متعلق یہ سخت بیان فقط تہران حکومت ہی کے لیے تنبیہ نہیں بلکہ خطے میں امریکی اتحادی ممالک کے لیے یقین دہانی بھی ہے کہ امریکا خلیج کے خطے کے استحکام کا عزم رکھتا ہے۔

    امریکی قومی سلامتی کے مشیر کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے تحمل اور تدبر کے مظاہرے کو اس کی کم زوری سمجھنے کی غلطی نہ کرے،ایران کی جانب سے امریکی ڈرون طیارہ مار گرائے جانے کے بعد امریکی صدر نے ایران کے خلاف طے شدہ اہداف پر حملوں کا حکم دیا تھا، تاہم بعد میں یہ ہدایات آخری لمحات میں واپس لے لی گئیں۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ اور بن سلمان کا ٹیلی فونک رابطہ، ایرانی سرگرمیوں پر تبادلہ خیال

    واضح رہے کہ ایران کی جانب سے امریکی ڈرون گرائے جانے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا، ایک روز قبل ٹرمپ نے ایران پر حملے کا حکم دے کر واپس لیا جس کے بعد صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی۔

    امریکا نے ایران پر دباؤ بڑھانے کے لیے مشرق وسطیٰ میں بحری بیڑے اور 1500 فوجی تعینات کر رکھے ہیں جبکہ مزید ایک ہزار اہلکاروں کو بھیجنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

    واضح رہے کہ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا تھا کہ امریکی ڈرون گرائے جانے کے بعد ٹرمپ نے ایران پر حملے کا حکم دیا تھا لیکن حملے کا فیصلہ اچانک واپس لے لیا۔

    امریکی اخبار کا کہنا تھا امریکی طیارے فضاؤں میں آگئےتھے اور بحری جہازوں نے پوزیشن لےلی تھی تاہم آپریشن کے آغاز سے چندگھنٹے قبل ہی صدرٹرمپ نے حملے کا فیصلہ اچانک واپس لے لیا۔

    یہ بھی پڑھیں: ایران نے امریکی ڈرون گرا کر بہت بڑی غلطی کی، ٹرمپ کا ردعمل

    اس سے قبل ایران کی جانب سے امریکی ڈرون گرائے جانے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران نے امریکی ڈرون گرا کر بہت بڑی غلطی کی۔

  • امریکی پابندیوں کے باوجود تحمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں،ایرانی وزیرخارجہ

    امریکی پابندیوں کے باوجود تحمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں،ایرانی وزیرخارجہ

    ٹوکیو : جاپانی وزیر خارجہ نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسئلے اور کشیدگی کے خاتمے کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے کہاہے کہ امریکا کی جانب سے ناقابل قبول پابندیوں کے باوجود ایران نہایت تحمل کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ یہ وقت خطے کیلئے بہت مشکل ہے، امریکا کی جانب سے کشیدگی میں اضافہ ناقابل قبول ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ٹوکیو میں جاپانی وزیر خارجہ سے ملاقات کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ ناقابل قبول امریکی پابندیوں کے باوجود ایران تحمل کا مظاہرہ کر رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ وقت خطے کیلئے بہت مشکل ہے، امریکا کی جانب سے کشیدگی میں اضافہ ناقابل قبول ہے۔جاپانی وزیرخارجہ کا کہناتھا کہ جاپان کو مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر گہری تشویش ہے، اس غیر معمولی مسئلے اور کشیدگی کے خاتمے کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

    اس موقع پر ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے جاپانی وزیراعظم شنزوایبے سے بھی ملاقات کی، ملاقات میں شنزوایبے کا کہنا تھا کہ جاپان، ایران کے تعلقات دوستانہ ہیں، دونوں ممالک تعلقات کو مزید مضبوط بنائیں گے۔

    خیال رہے کہ امریکا سرکار کی جانب سے گزشتہ دنوں ایران پر پابندیوں کو مزید سخت کر دیا گیا ہے، ٹرمپ انتظامیہ نے مشرق وسطیٰ میں اپنے دستوں کی تعداد بھی بڑھا دی ہے.

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال میں‌ عسکری اشتعال انگیزی کا خطرہ بڑھتا جارہا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا ایک برس قبل ایران کے ساتھ کیے گئے جوہری معاہدے سے دستبردار ہو گیا تھا۔

    یاد رہے کہ ایرانی وزیر دفاع میجر جنرل امیر حاتمی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایران کسی بھی نوعیت کے خطرے سے نمٹنے کے لیے اعلی ترین دفاعی عسکری استعداد کا حامل ہے۔

  • سعودی عرب نے ہمیشہ رواداری، تحمل اور اعتدال پر زور دیا ہے‘ شاہ سلمان

    سعودی عرب نے ہمیشہ رواداری، تحمل اور اعتدال پر زور دیا ہے‘ شاہ سلمان

    ریاض : سعودی بادشاہ شاہ سلمان نے رمضان المبارک کی آمد پر مسلمانوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ رمضان میں مسلمان ضرورت مندوں کی مدد کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے مطلق العنان بادشاہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے با برکت مہینے رمضان المبارک کی آمد پر نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ سعودی عرب اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو رمضان کی مبارکباد دیتا ہوں، رمضان میں مسلمان ضرورت مندوں کی مدد کرتے ہیں۔

    خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے سال 1440 ہجری کے رمضان مبارک کے آغاز کے موقع پر مسلمانوں کےلیے جاری خصوصی پیغام میں کہا کہ ان کا ملک ہمیشہ سے رواداری، تحمل اور اعتدال پر زور دیتا رہا ہے جس کا اسلام نے مطالبہ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے اسلام کی حقیقی صورت کے بگاڑ سے دور رہتے ہوئے اپنے کندھوں پر دین حنیف کی خدمت، اسلامی امور اور دین پھیلانے کی ذمے داری لی۔شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے پیغام کا متن سعودی وزیر اطلاعات ترکی بن عبداللہ الشبانہ نے پڑھ کر سنایا۔

  • عدم برداشت معاشروں میں انتشار کی بڑی وجہ

    عدم برداشت معاشروں میں انتشار کی بڑی وجہ

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج برداشت و رواداری کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔

    سنہ 1995 سے یونیسکو کی جانب سے منظور کیے جانے والے اس دن کو منانے کا مقصد دنیا بھر میں رواداری اور برداشت کو فروغ دینا ہے۔ یہ دن دنیا بھر میں بڑھتے ہوئے غصے اور عدم برداشت سے معاشرے کو پہنچنے والے نقصانات سے آگاہی فراہم کرنے کا دن ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے مذہبی رواداری اور برداشت کو فروغ دیا جانا از حد ضروری ہے۔ ایک دوسرے کے عقائد اور مذاہب کا احترام کرنا آج کل کے دور کی اہم ضرورت بن گئی ہے۔

    ماہرین کی تجویز ہے کہ اس کا آغاز بچپن سے ہی کیا جائے اور بچوں کو برداشت کرنے کی تعلیم دی جائے۔

    برداشت اور رواداری زندگی گزارنے کا بنیادی اصول ہے اور معمولی باتوں پر غصہ پینے سے لے کر زندگی کے مختلف مرحلوں میں اختلافات کو برداشت کرنے تک کی تربیت گھروں اور اسکولوں سے دی جائے تب ہی ایک روادار معاشرے کی تشکیل ممکن ہے۔

    عمرانیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ آج کل معاشرے کے 90 فیصد مسائل کی جڑ برداشت نہ کرنا اور عدم رواداری ہے۔ عدم برداشت ہی کی وجہ سے معاشرے میں انتشار، بدعنوانیت، معاشرتی استحصال اور لاقانونیت جیسے ناسور پنپ رہے ہیں۔

    عدم برداشت انفرادی طور پر بھی لوگوں کو متاثر کرتا ہے اور لوگ بے چینی، جلد بازی، حسد، احساس کمتری اور ذہنی دباؤ کا شکار ہوجاتے ہیں۔ دنیا بھر میں مختلف نفسیاتی و ذہنی بیماریوں میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ بھی عدم برداشت ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔