Tag: تختہ دارپر لٹکا دیا گیا

  • مجرم شفقت حسین کو تختہ دارپر لٹکا دیا گیا

    مجرم شفقت حسین کو تختہ دارپر لٹکا دیا گیا

    کراچی: معصوم بچے کے قاتل شفقت حسین کو سینٹرل جیل میں صبح سویرے پھانسی دیدی گئی۔

    قومی ایکشن پلان کے تحت سزائے موت پر عملدرآمد جاری ہے، سینٹرل جیل کراچی میں علی الصبح مجرم شفقت حسین کو تختہ دارپر لٹکا دیا گیا، مجرم نے دوہزار ایک میں سات سالہ بچے کو اغوا کے بعد قتل کیا تھا، انسدادِ دہشتگردی کی عدالت نے شفقت حسین کو سزائے موت سنائی تھی، جس کے بعد مجرم کے پانچ بار ڈیٹھ وارنٹ جاری کیے گئے لیکن چار بار اس کی پھانسی پرعملدرآمد روک دیا گیا۔

    پھانسی سے قبل شفقت حسین کی آخری ملاقات اس کے اہل خانہ سے کرادی گئی تھی۔

    دوسری جانب گجرات میں طالب علم کے قاتل غلام حسین اور سیالکوٹ میں قتل کے مجرم لیزر مسیح کو پھانسی دیدی گئی، گجرات ڈسٹرکٹ جیل میں قتل کا مجرم غلام رسول اپنے منطقی انجام کو پہنچا، مجرم نے معمولی تنازعے پر طالب علم کو قتل کیا تھا۔

    ساہیوال ڈسٹرکٹ جیل میں سزائے موت کے قیدی مقصود کی پھانسی آخری لمحوں میں مقتول کے بیٹے اور بھائی سے صلح کے بعد مؤخر کردی گئی، مجرم نے دوہزار ایک میں امیر نامی شخص کو زمینی تنازعے پر قتل کیا تھا۔

  • سزائےموت کے 2قیدیوں کو تختہ دارپر لٹکا دیا گیا

    سزائےموت کے 2قیدیوں کو تختہ دارپر لٹکا دیا گیا

    بہاولپور: مچھ اور بہاولپور کی جیلوں میں قتل کے مزید دو مجرموں کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔

    سینٹرل جیل مچھ میں سزائے موت کے منتظر قیدی امیر حمزہ کو پھانسی دی گئی، مجرم نے انیس سو پچانوے میں معمولی تنازع پر مشتعل ہو کر ایک شخص کوقتل کیا تھا۔

    امیر حمزہ کو ایڈیشنل سیشن جج سبی نے دو ہزار چار میں سزائے موت سنائی تھی۔

    صدرِ مملکت کی جانب سے رحم کی اپیل مسترد کئے جانے کے بعد مجرم کو دی گئی سزا پر عملدرآمد کیا گیا، بلوچستان میں سات برس بعد کسی مجرم کو پھانسی کی سزا دی گئی ہے۔

    بہاولپور سینٹرل جیل میں سزائے موت کے قیدی سابق فوجی سکندر کو تختہ دار پر لٹکایا گیا، مجرم نے دو ہزار دو میں دوران ڈیوٹی سکھر میں اپنے ساتھی فوجی جوان کو موت کے گھاٹ اتارا تھا، سکندر کو فوجی عدالت نےموت کی سزا سنائی تھی۔

    گزشتہ روز پنجاب میں سزائے موت کے دو قیدیوں کو تختۂ دار کے حوالے کردیا گیا تھا، طیب اور جعفر نامی مجرمان کی سزا کے حکم نامے پر لاہور اور ساہیوال میں عمل در آمد کیا گیا، طیب کو کوٹ لکھپت جیل لاہور میں جبکہ جعفر کو ساہیوال سینٹرل جیل میں دہرے قتل کے جرم میں سزا دی گئی۔