Tag: تدفین

  • بیگم کلثوم نواز کو جاتی امرا میں‌ سپرد خاک کردیا گیا

    بیگم کلثوم نواز کو جاتی امرا میں‌ سپرد خاک کردیا گیا

    لاہور :  سابق خاتون اول بیگم کلثوم نوازکو میاں شریف کے پہلو میں سپردخاک کردیاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق  بیگم کلثوم نوازکو سپردخاک کردیاگیا، تدفین کےبعدمولاناطارق جمیل نےدعاکرائی، قبل ازیں بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ ادا کر  دی گئی۔ نماز جنازہ میں سیاسی و سماجی شخصیات ، لیگی کارکنوں کی بڑی تعدادنےشرکت کی ۔ 

    اسپیکرقومی اسمبلی اسدقیصر،ڈپٹی اسپیکرقاسم سوری، گورنرپنجاب چوہدری سرور،میاں محمودالرشید،ممنون حسین، محموداچکزئی،شاہی سید،نجم سیٹھی،جاویدہاشمی نے نمازجنازہ میں شرکت کی۔

    خورشیدشاہ،یوسف رضاگیلانی،پرویزاشرف،قمرزمان،خالدمقبول،فاروق ستارسمیت دیگرسیاسی رہنماؤں نے بھی نمازہ جنازہ میں شرکت کی۔ 

    قبل ازیں ان کی میت ایمبولینس کے ذریعے جنازہ گاہ پہنچائی گئی۔ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف گاڑی ڈرائیو کرتے ہوئے مولانا طارق جمیل کو جنازہ گاہ لے کر  پہنچے۔  اس موقع پر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے تھے۔

     نماز جنازہ شام سوا پانچ بجے لاہورمیں اداکی گی ۔ اب میت کو جاتی امرا میں شریف فیملی کےآبائی قبرستان میں دفن کیا جائے۔ کلثوم نواز کی تدفین میاں شریف کے پہلو میں کی جائے گی، مرحومہ کلثوم نوازکی رسم قل اتوارکےروزب عدنمازعصرادا کی جائے گی۔

    کلثوم نواز کو جاتی امرامیں شریف فیملی کے آبائی قبرستان میں دفن کیا جائے گا، نواز شریف کے والد اور بھائی بھی اسی میڈیکل سٹی میں مدفون ہیں۔

    مزید پڑھیں : بیگم کلثوم نواز کی میت جاتی امرا پہنچا دی گئی

    یاد رہے آج صبح کلثوم نواز کی میت کو پی آئی اے کی پرواز پی کے 758 کے ذریعے لندن سے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئر پورٹ پہنچایا گیا، میت لے کر شریف خاندان کے تیرہ افرادلاہور  پہنچے۔

    جن میں شہباز شریف،حسین نواز کےدونوں بیٹے،کلثوم نوازکی بیٹی اسماء ڈار، حلیمہ ڈار اور عثمان ڈار شامل تھےجبکہ  حسین نوازاورحسن نوازپاکستان نہیں آئے۔

      بیگم کلثوم نوازکی میت کو ایئرپورٹ سے جاتی امرامنتقل کرکے شریف میڈیکل سٹی کےسردخانےمیں رکھ دیاگیا تھا۔

    خیال رہے اڈیالہ جیل میں قید کاٹنے والے سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی، اہلیہ کی آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے پیرول پر رہائی میں 17 ستمبر تک توسیع کر دی گئی۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز طویل عرصہ برطانیہ میں زیرِ علاج رہنےکے بعد انتقال کرگئیں ، وہ طویل عرصے سے گلے کے سرطان میں مبتلا تھیں۔

  • بیگم کلثوم نوازکا جسد خاکی پاکستان لایا جائے گا، تدفین جاتی امرامیں ہوگی: خاندانی ذرائع

    بیگم کلثوم نوازکا جسد خاکی پاکستان لایا جائے گا، تدفین جاتی امرامیں ہوگی: خاندانی ذرائع

    اسلام آباد: بیگم کلثوم نوازکا جسد خاکی پاکستان لایا جائے گا، تدفین جاتی امرامیں ہوگی.

    خاندانی ذرائع کے مطابق بیگم کلثوم نوازکی تدفین جمعہ کو جاتی امرامیں کی جائے گی، کلثوم نوازکی تدفین میاں شریف کی قبرکے پہلو میں ہوگی.

    خاندانی ذرائع کے مطابق شہبازشریف جسد خاکی لینے برطانیہ جائیں گے.

    شہبازشریف اڈیالہ جیل پہنچ گئے ہیں، نوازشریف، مریم نواز سے ملاقات کے بعد شہبازشریف لندن روانہ ہوں گے.

    نواز شریف،مریم نواز اورکیپٹن صفدرکی پرول پررہائی کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے.

    بیگم کلثوم نوازکی نماز جنازہ ریجنٹ پارک مسجدمیں اداکی جائے گی

    لندن میں‌ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بیگم کلثوم نوازکی نماز جنازہ ریجنٹ پارک مسجد میں اداکی جائے گی.

    آخری اطلاعات موصول ہونے تک بیگم کلثوم نوازکی میت ریجنٹ پارک مسجد پہنچا دی گئی.

    میت لاہورمنتقلی کے لئے پاکستانی ہائی کمیشن کواحکامات موصول

    سفارتی ذرایع کے مطابق میں‌ پاکستانی ہائی کمیشن کو جسد خاکی لاہورمنتقلی کے احکامات موصول ہوگئے ہیں.

    بیگم کلثوم نوازکی میت کل شام تک پاکستان منتقلی کاامکان ہے ، پاکستانی ہائی کمیشن نےایک افسرشریف خاندان کی معاونت کے لئےمقررکردیا ہے۔

  • میر ہزار بجارانی کی تدفین سکھر اور اہلیہ کی کراچی میں ہو گی

    میر ہزار بجارانی کی تدفین سکھر اور اہلیہ کی کراچی میں ہو گی

    کراچی : صوبائی وزیر سندھ میر ہزار خان بجارانی کی تدفین آج سکھر میں اُن کے آبائی گاؤں جب کہ اہلیہ فریحہ رزاق کی تدفین کراچی کے علاقے ڈیفنس میں کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اہلیہ کو گولیاں مار کر خود کشی کرنے والے صوبائی وزیر سندھ میر ہزار خان بجارانی اور اُن کی اہلیہ فریحہ رزاق کی پوسٹ مارٹم کے بعد نعشیں لواحقین کے حوالے کر دی گئی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق صوبائی وزیر میر ہزار بجارانی کی نعش بہ ذریعہ ہیلی کاپٹر سکھر روانہ کردی گئی ہے جہاں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ ان کی میت وصول کریں گے۔

    میر ہزار خان بجارانی کی نماز جنازہ اُن کے آبائی گاؤں میں ادا کی جائے گی جب کہ ان کی تدفین خاندانی قبرستان میں کی جائے گی۔


     پی پی رہنما نے اہلیہ کو گولی مار کر خودکشی کی، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ 


    دوسری جانب میر ہزار خان بجارانی کی اہلیہ فریحہ رزاق کی پوسٹ مارٹم کے بعد میت کو پی این ایس شفاء منتقل کردیا گیا ہے جب کہ ان کی نمازہ جنازہ ڈیفنس فیز سیون میں ادا کی جائے گی اور فیز سیون کے قبرستان میں تدفین ہوگی۔

    یاد رہے کہ صوبائی وزیر میر ہزار خان بجارانی نے جمعرات کو علی الصبح اپنے کمرے میں اہلیہ کو گولیاں مار کر قتل کردیا اور خود بھی خود کشی کرلی تھی۔

  • ایئر مارشل اصغر خان آبائی گاؤں میں سپرد خاک

    ایئر مارشل اصغر خان آبائی گاؤں میں سپرد خاک

    ایبٹ آباد: پاک فضائیہ کے پہلے پاکستانی کمانڈر اِن چیف ائیر مارشل اصغر خان کو ان کے آبائی گاؤں میں قومی اعزازات کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایئر مارشل اصغر خان کو ایبٹ آباد کے نزدیک اپنے آبائی گاؤں نواں شہر میں‌ سپرخاک کر دیا گیا۔

    قبل ازیں ان کی نماز جنازہ پی اے ایف بیس نور خان میں ادا کی گئی تھی۔ اس موقع پر پاک فضائیہ کے دستے نے انھیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔

    ان کی نماز جنازہ میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات، پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل سہیل امان ، پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔

    یہ بھی پڑھیں: پاک فضائیہ کےسابق سربراہ ایئرمارشل اصغرخان کی نماز جنازہ ادا

    نماز جنازہ کے بعد ان کی میت کو پی اے ایف ہیلی کاپٹر کے ذریعے ایبٹ آباد پہنچایا گیا، جہاں‌ انھیں‌ آبائی گاؤں میں‌ سپرد خاک کیا گیا۔

    ائیر مارشل اصغر خان کی بے لوث خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے ائیر چیف نے اپنے پیغام میں کہا کہ وہ پاک فضائیہ کے تمام افراد کے لیے مشعلِ راہ تھے، ائیر مارشل اصغر خان اعلیٰ کردار ،غیر معمولی پیشہ ورانہ صلاحیت اور غیر متزلزل عزم کے حامل  تھے۔

    ائیر چیف کا مزید کہنا تھا کہ پاک فضائیہ ان کی ان گنت خدمات پر خراجِ تحسین پیش کرتی ہے، ان کے شان دار کارناموں کی وجہ سے آنے والے وقتوں میں انھیں فادر آف پاکستان ائیر فورس کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • کراچی: ڈاکٹر رتھ فاؤ کی آخری رسومات، ٹریفک پلان جاری

    کراچی: ڈاکٹر رتھ فاؤ کی آخری رسومات، ٹریفک پلان جاری

    کراچی: پاکستان میں جذام کے مریضوں کی مسیحائی کرنے والی ڈاکٹر رتھ فاؤ کی آخری رسومات اور تدفین کے پیش نظر ٹریفک پولیس نے روٹ پلان جاری کردیا۔

    ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری کیے جانے والے روٹ پلان کے مطابق صبح 8 بجے کے بعد سولجر بازار سے صدر یا ٹاور جانے والا روڈ ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔

    پلان کے مطابق گرو مندر سے ٹاور جانے والے پیپلز چورنگی سے کوریڈور 3 کا انتخاب کریں۔ صبح 9 سے 11 بجے تک پاسپورٹ آفس جانے والی شارع عراق بھی بند رہے گی۔

    ڈاکٹر رتھ فاؤ کی آخری رسومات سینٹ پیٹر کیتھڈرل میں جاری ہیں جس کے بعد انہیں تدفین کے لیے 12 بجے شاہراہ فیصل پر واقع مسیحی (گورا) قبرستان میں لایا جائے گا اور سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا جائے گا۔


  • ڈاکٹر رتھ فاؤ پر لکھی گئی کتابیں

    ڈاکٹر رتھ فاؤ پر لکھی گئی کتابیں

    پاکستان میں جذام کے مریضوں کے لیے مسیحائی انجام دینے والی ڈاکٹر رتھ فاؤ 10 اگست کو انتقال کر گئی تھیں۔ حکومت نے ان کی تدفین سرکاری اعزاز کے ساتھ کرنے کا اعلان کیا ہے جو کل صبح انجام پائے گی۔

    ڈاکٹر رتھ فاؤ کی مسیحائی اور خوبصورت شخصیت پر کئی کتابیں لکھی گئی ہیں جو ان کی زندگی اور خصوصاً پاکستان میں دی جانے والی ان کی خدمات کے بارے میں جاننے کا اہم ذریعہ ہیں۔

    آج ہم آپ کو ان پر لکھی گئی کچھ کتابوں سے روشناس کروا رہے ہیں۔


    دی لاسٹ ورڈ از لو

    ڈاکٹر رتھ فاؤ کی اپنی تحریر کردہ کتاب کا نام ’دا لاسٹ ورڈ از لو: ایڈونچر، میڈیسن، وار اینڈ گاڈ‘ ہے۔

    یہ کتاب رتھ فاؤ کی آپ بیتی ہے جس میں انہوں نے اپنی زندگی میں آںے والی مشکلات اور تجربات کے بارے میں بتایا ہے۔


    روشنی کے مینار

    اردو زبان میں ڈاکٹر رتھ فاؤ کے بارے میں آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کے تحت ایک کتاب شائع کی گئی ہے۔ بچوں کے لیے لکھی گئی یہ کتاب فرحت جہاں نے تحریر کی ہے۔


    دیگر کتابیں

    ڈاکٹر رتھ فاؤ پر جرمن زبان میں بھی کئی کتابیں لکھی گئیں جن میں سے کچھ یہ ہیں۔

     


    ڈاکٹر رتھ فاؤ کی آخری رسومات کل صبح 11 بجے کراچی کے سینٹ پیٹرک چرچ میں ادا کی جائیں گی جس کے بعد انہیں مسیحی قبرستان (گورا قبرستان) میں پیوند خاک کردیا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پیرعلاؤالدین صدیقی کی نمازجنازہ و تدفین، ہزاروں افراد شریک

    پیرعلاؤالدین صدیقی کی نمازجنازہ و تدفین، ہزاروں افراد شریک

    اسلام آباد: روحانی بزرگ اورعالم دین پیر علاؤالدین صدیقی نقشبندی کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، نماز جنازہ اور تدفین میں وفاقی وزرا، آزاد کشمیر کے وزراء، علماء اورہزاروں شہریوں نےشرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق معروف بزرگ عالم دین اورمشہور روحانی سلسلہ خانقاہ نیریاں شریف آزاد کشمیر کے سجادہ نشین علامہ پیرعلاؤالدین صدیقی نقشبندی کی نماز جنازہ راولا کوٹ میں ادا کر دی گئی۔ بعد ازاں ان کو دربارعالیہ نیریاں  شریف قبرستانمیں سپر خاک کردیا گیا۔

    اس سے قبل سردارعتیق احمد،پیرعلاؤالدین صدیقی نقشبندی کاجسدخاکی برمنگھم سےپاکستان پہنچایاگیا تھا۔

    پیرعلاؤالدین صدیقی یکم جنوری 1936 میں پیدا ہوئے، آپ عربی، فارسی، انگریزی اور اردو زبان پر دسترس رکھتے تھے،کئی ملکوں کے تبلیغی دورے کیے مساجد تعمیر کیں اور وعظ ونصیحت سے لوگوں کونیکی اور دین داری کی طرف راغب کیا۔

    اے آر وائی کیو ٹی پر مثنوی روم آپ کا مقبول ترین سلسلہ تھا،علامہ پیرعلاؤالدین صدیقی نے تعلیمی میدان میں بھی گرانقدر خدمات سرانجام دیں اور آزاد کشمیر سمیت ملک بھر میں کئی تعلیمی ادارے قائم کیے جہاں دینی وعصری تعلیم کا خصوصی طور پر جدید انتظام کیا۔ برطانیہ میں بھی انہوں نے کئی اسلامک ادارے بنائے۔

    محی الدین اسلامک یونیورسٹی اور میر پورآزاد کشمیر میں محی الدین میڈیکل کالج آپ کی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔

    واضح رہےکہ جمعےکے روز معروف بزرگ عالم دین اور مشہور روحانی سلسلہ خانقاہ نیریاں شریف آزاد کشمیر کے سجادہ نشین علامہ پیر علاؤالدین صدیقی لندن میں انتقال کر گئےتھے، وہ گذشتہ کچھ عرصہ سے لندن کےاسپتال میں زیر علاج تھے۔

  • گورنر سندھ سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک

    گورنر سندھ سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک

    کراچی: گورنر سندھ جسٹس ریٹائرڈ سعید الزماں صدیقی کو سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔ ان کی نماز جنازہ گورنر ہاؤس میں ادا کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ جسٹس ریٹائرڈ سعید الزماں صدیقی کی نماز جنازہ گورنر ہاؤس میں ادا کی گئی۔ ان کے جسد خاکی کو سرکاری اعزاز کے ساتھ گورنر ہاؤس لایا گیا۔

    نماز جنازہ میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، قائم مقام گورنر آغا سراج درانی، میئر کراچی وسیم اختر سمیت اعلیٰ سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ کور کمانڈر کراچی، ڈی جی رینجرز اور وکلا بردری بھی نماز جنازہ میں شریک ہوئی۔

    گورنر سندھ کی نماز جنازہ مولانا تقی عثمانی نے پڑھائی۔

    بعد ازاں ان کی میت کو کراچی کے گزری قبرستان میں تدفین کے لیے لایا گیا جہاں بحریہ کے دستوں نے انہیں سلامی پیش کی۔ گورنر کو سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔

    واضح رہے کہ دو ماہ قبل گورنر سندھ کے عہدے پر فائز کیے جانے والے جسٹس ریٹائرڈ سعید الزماں صدیقی 11 جنوری کو عارضہ قلب کے سبب انتقال کر گئے تھے۔ وہ گورنر کا منصب سنبھالنے کے بعد علیل ہی رہے اور سرکاری امور انجام نہ دے سکے۔

    جسٹس سعید الزماں صدیقی نے 11 نومبر 2016 کو صوبہ کے اکتیسویں گورنر کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا۔

    وہ سنہ 1990 سے 1992 تک سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس بھی رہے۔

  • جنید جمشید کی نماز جنازہ جمعرات کو ادا کی جائے گی، بھائی

    جنید جمشید کی نماز جنازہ جمعرات کو ادا کی جائے گی، بھائی

    کراچی : طیارے حادثے میں جاں بحق ہونے والے معروف مبلغ جنیدجمشید کی میت کی شناخت ہو گئی، اس حوالے سے ورثاء کو آگاہ کردیا گیا ہے جب کہ گزشتہ روز ان کی اہلیہ کی میت کی شناخت بھی ہو گئی تھی۔

    ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے مطابق جنید جمشید کی میت کی شناخت ہوگئی ہے جس کے بعد ان کے ورثاء کو آگاہ کردیا گیا ہے کہ وہ آ کر جنید جمشید کی میت لے جا سکتے ہیں۔

    پمز اسپتال اسلام آباد میں ہونے والے ڈی این اے ٹیسٹ میں جنید جمشید کی میت کی شناخت چہرے کے ایکسرے اور دانتوں کی عمر کی جانچ کے ذریعے ہوئی۔

    حادثے کی تفصیلات جاننے کے لیے کلک کیجیئے، جنید جمشید طیارہ حادثہ میں شہید

     اس حوالے سے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جنید جمشید کے بھائی ہمایوں جمشید نے کہا ہے کہ بدھ کے روز ہمیں ڈی این اے رپورٹ مل جائے گی جس کے بعد ہم میت لے کر کراچی آجائیں گے، توقع ہے کہ نمازہ جنازہ جمعرات کو ادا کی جائے گی، تاہم حتمی اعلان جب ہی کیا جائے گا۔


      یہ بھی پڑھیے : جنید جمشید کی اہلیہ کی میت کی شناخت ہو گئی


    انہوں نے کہا کہ جنید جمشید کی نمازہ جنازہ معین خان اکیڈمی گراؤنڈ میں ادا کی جائے گی کیوں کہ نیشنل اسٹیڈیم میں ہونے والے میچز کی وجہ سے وہاں نماز جنازہ کا انتظام نہیں کیا جا سکے گا جب کہ تدفین دارالعلوم کورنگی میں ہو گی جہاں قبر پہلے تیار کر لی گئی ہے۔

     واضح رہے گزشتہ روز جنید جمشید کے اہلیہ نیہا جنید کی بھی میت کی شناخت ہوگئی تھی اور ان کا جسد خاکی اہل خانہ کے حوالے کردیا گیا ہے۔

     

  • قومی ہیروز کو پاک فوج کاسلام ! 3شخصیات کی فوجی اعزاز کے ساتھ تدفین

    قومی ہیروز کو پاک فوج کاسلام ! 3شخصیات کی فوجی اعزاز کے ساتھ تدفین

    کراچی: پاکستان میں انسانیت کومتعارف کرانے والے عظیم بے مثال انسان عبدالستار ایدھی کو پورے فوجی اعزاز میں انیس توپوں کے ساتھ سپردخاک کردیا ۔

    ملکی تاریخ میں اس سے پہلے صرف تین شخصیات کی فوجی اعزاز کے ساتھ تدفین کی گئی، قومی پرچم میں لپٹے جسد خاکی کو پاک بحریہ کے سیکیورٹی حصار میں گن کیرج وہیکل پر میٹھا در سے نیشنل اسٹیڈیم پہنچایا گیا۔

    4

    نیشنل اسٹیڈیم میں درویش صفت ایدھی صاحب کے جسد خاکی کو آرمی کے جوان پورے اعزاز کے ساتھ جنازے کے مقام پر لائے، جہاں مولانا احمد خان نیازی کی امامت میں جنازہ پڑھایاگیا۔

    تینوں مسلح افواج کےسربراہان نے عبدالستار ایدھی کو سلامی پیش کی، پاک فوج کے مسلح جوانوں نےقوم کے محسن کو توپوں کی سلامی میں رخصت کیا، انسانیت کے خادم عبدالستار ایدھی تیسرے پاکستانی ہیں جنھیں پاک فوج نے سلامی دی اور مکمل اعزاز کے ساتھ لحد میں اتارا۔

    5

    سب سے پہلے بابائے قوم محمد علی جناح کی تدفین مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ کی گئی، قائداعظم محمد علی جناح پاکستان کی وہ پہلی شخصیت تھے جن کی میت گن کیرج وہیکل پر لائی گئی تھی، بابائے قوم کاجسد خاکی لحد میں اتارتے وقت پاک فوج نےگارڈ آف آنر پیش کیا تھا۔

    3

    دوسری مرتبہ یہ اعزاز پاک فوج کے سربراہ جنرل ضیاء الحق کونصیب ہوا، انہیں بھی فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیاگیا تھا۔

    1

    عبدالستارایدھی تیسرے پاکستانی ہیں جنھیں پاک فوج نے سلامی دی اور مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ لحد میں اتارا گیا۔

    6

    عسکری روایات کے مطابق فوجی اعزاز کے طور پر جنازے کو گن کیرج وہیکل پر لایا جاتا ہے، یہ روایت برطانیہ کے شاہی توپ خانے نے قائم کی تھی، برطانیہ کی ملکہ وکٹوریہ کا تابوت بھی گن کیرج وہیکل پر ہی لایا گیا تھا۔

    2

     

    عموماً یہ اعزاز ایسی شخصیت کو دیا جاتا ہے جو اپنی وفات کے وقت سربراہ مملکت ہو، تاہم عبدالستار ایدھی کو سربراہ مملکت نہ ہونے کے باوجود یہ اعزاز دیا گیا۔

    گن کیرج وہیکل

    7