Tag: تربت

  • تربت میں سیکورٹی فورسز کی کارروائی، 16غیرملکیوں سمیت 18 افراد بازیاب

    تربت میں سیکورٹی فورسز کی کارروائی، 16غیرملکیوں سمیت 18 افراد بازیاب

    کوئٹہ : بلوچستان کے شہر تربت کے قریب سیکورٹی فورسز نےسولہ غیر ملکیوں سمیت اٹھارہ افراد کو بازیاب کرا لیا جبکہ کارروائی کے دوران دو افراد کو حراست میں بھی لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے شہر تربت کے قریب کیچ میں پچیس افراد کی دہشتگردوں کے ہاتھوں قتل کے بعد سیکورٹی فورسز نے کارروائیاں تیز کر دیں۔

    تربت کے علاقے دور بن میں سیکورٹی فورسز نے دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا، کمین گاہ کی تلاشی لی گئی تو وہاں قیدی بناکر رکھے گئے تھے، جہاں سے سولہ غیر ملکیوں سمیت اٹھارہ افراد کو بازیاب کرالیا۔

    بازیاب ہونیوالوں میں میں پندرہ کا افراد کا تعلق نائیجریا اور ایک کا یمن سے ہے۔

    سیکورٹی ذرائع کے مطابق مشتبہ افراد کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔


    مزید پڑھیں : تربت میں 20 افراد کا قتل: ایک اوراہم ملزم گرفتار، تعداد آٹھ ہوگئی


    گذشتہ روز تربت میں بیس افراد کے قتل کے مقدمے میں گرفتارملزمان کی نشاندہی پر پولیس نے ایک اور اہم ملزم کو حراست میں لیا تھا۔

    ایف آئی اے کے مطابق انسانی اسمگلر سہیل شکیل اٹھارہ نومبر کو تاجبان میں قتل کیے گئے پانچ افراد کا ایجنٹ تھا، ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ وہ بھاری رقم کے عوض نوجوانوں کو جرمنی میں نوکری کا جھانسہ دے کر کوئٹہ میں اپنے بھائی کے پاس بھجواتا تھا۔

    یاد رہے کہ تربت میں بیس افراد کی ہلاکت کے بعد ایف آئی اے نے فوری ایکشن لیتے ہوئے انسانی اسمگلروں کیخلاف کارروائیاں تیز کردی ہیں، ملزم طالب سمیت اب تک آٹھ ملزمان کو گرفتا کیا جاچکا ہے۔


    مزید پڑھیں : تربت سے 15 افراد کی گولیاں لگی لاشیں برآمد


    واضح رہے پندرہ نومبر کو تربت کے علاقے گروک سے 15افراد کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں جبکہ اگلے روز تربت کے علاقے تجابان سے 5 مزید لاشیں ملی تھیں، تمام افراد کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بلوچستان میں 20 افراد کا قتل، چیف جسٹس کا ازخود نوٹس

    بلوچستان میں 20 افراد کا قتل، چیف جسٹس کا ازخود نوٹس

    اسلام آباد: صوبہ بلوچستان میں گزشتہ چند روز میں ہونے والے 20 افراد کے قتل کا چیف جسٹس پاکستان نے از خود نوٹس لے لیا۔ چیف جسٹس نے ڈی جی ایف آئی اے اور آئی جی بلوچستان سے 3 دن میں تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے صوبہ بلوچستان میں گزشتہ چند روز میں ہونے والے 20 افراد کے قتل کا از خود نوٹس لے لیا۔

    چیف جسٹس نے پوچھا کہ متعلقہ ادارے ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے کیا کر رہے ہیں۔ متعلقہ ادارے اقدامات سے متعلق آگاہ کریں۔

    مزید پڑھیں: تربت سے 15 گولیوں سے چھلنی لاشیں برآمد

    سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق 20 افراد کو گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔ ان افراد کو غیر قانونی طریقے سے سرحد پار کروا کر ایران منتقل کیا جانا تھا۔ مقتولین کو پنجاب کے علاقوں سے انسانی اسمگلنگ کے لیے بلوچستان لے جایا گیا۔

    چیف جسٹس نے ڈی جی ایف آئی اے، آئی جی بلوچستان سے 3 دن میں تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    یاد رہے کہ 15 نومبر کو بلوچستان کے ضلع کیچ کے شہر تربت کے علاقے گروک سے 15 گولیوں سے چھلنی لاشیں ملی تھیں۔ مقتولین کا تعلق پنجاب کے مختلف شہروں سے تھا۔

    اس کے بعد گزشتہ روز تربت ہی کے علاقے تجابان سے مزید 5 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی۔ ان افراد کو بھی گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا جبکہ ان کا تعلق پنجاب کے شہر گجرات سے تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • تربت کے علاقے تجابان سے مزید 5 لاشیں برآمد

    تربت کے علاقے تجابان سے مزید 5 لاشیں برآمد

    کوئٹہ : تربت کے علاقے تجابان سے مزید 5 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ، جنہیں فائرنگ کرکے قتل کیا گیا۔

    لیویزذرائع کے مطابق بلوچستان کے ضلع کیچ کے شہر تربت کےعلاقے تجابان سے پانچ افراد کی لاشیں ملی ہیں،لاشوں کوشناخت کے لیےاسپتال منتقل دیا گیا۔ جہاں تین لاشوں کی شناخت ہوگئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پانچوں افراد کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا ہے ، جاں بحق افراد میں سے تین کی شناخت عثمان قادر، دانش علی اور بدر منیر کے نام سے ہوئی ہے۔

    ڈپٹی کمشنر کیچ کا کہنا ہے کہ تینوں کا تعلق پنجاب کے ضلع گجرات سےہے جبکہ دولاشوں کی شناخت کی جارہی ہے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ خان زہری نے تربت میں 5 افراد کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ  انسانیت سوز واقعات بلوچی روایات کے منافی ہیں ، بزدل دہشت گرد معصوم اور نہتے لوگوں کا خون بہا رہے ہیں۔

    ترجمان بلوچستان حکومت انورالحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ  لاشیں ملنےکی تحقیقات کی جارہی ہیں، ایسا لگتا ہے ان5افرادکاتعلق بھی ان15سےہےجنہیں قتل کیا گیا تھا، تحقیقات جاری ہیں جلد ملزمان کوگرفتارکر لیا جائے گا۔


    مزید پڑھیں : تربت سے 15 افراد کی گولیاں لگی لاشیں برآمد


    واضح رہے کہ3 روزقبل تربت کے علاقے گروک سے 15 افراد کی لاشیں ملی تھیں، جنہیں گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا، مقتول افراد کا تعلق پنجاب کے مختلف علاقوں سے تھا اور گوجرانوالہ،گجرات،سیالکوٹ ،وزیرآباد،منڈی بہاؤالدین کے رہائشی تھے۔

    ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا تھا کہ ایک کالعدم تنظیم نے ویب سائٹ پرذمےداری قبول کی ہے۔

    واضح رہے رواں سال مئی میں بلوچستان کے علاقےپیشکان میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے 10 مزدوروں کو قتل کردیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سانحہ تربت میں ملوث یونس توکلی ایف سی سے مقابلے میں ہلاک

    سانحہ تربت میں ملوث یونس توکلی ایف سی سے مقابلے میں ہلاک

    راولپنڈی: بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کی بڑی کامیابی میں سانحہ تربت میں ملوث دہشت گرد مارا گیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہناہے کہ ایف سی نے تربت میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کی۔

    فورسز نے گاؤں عبد الرحمٰن میں دہشت گردوں کے ٹھکانے کا گھیراؤ کیا تو دہشت گردوں نے فورسزپر فائرنگ کردی۔ جوابی کارروائی میں مطلوب دہشت گرد یونس توکلی مارا گیا۔ یونس توکلی کالعدم تنظیم کے 8 ٹاپ کمانڈرز میں سے ایک تھا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق یونس توکلی کالعدم تنظیم کا کمانڈر اور سانحہ تربت کا اہم ملزم تھا۔

    یاد رہے کہ 2 روز قبل بلوچستان کے ضلع کیچ کے شہر تربت کے علاقے گروک سے 15 گولیوں سے چھلنی لاشیں ملی تھیں۔ ڈپٹی کمشنر کیچ کا کہنا تھا کہ تمام افراد کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا ہے۔

    مقتول افراد کا تعلق پنجاب کے مختلف علاقوں سے تھا اور یہ گوجرانوالہ، گجرات، سیالکوٹ، وزیر آباد، منڈی بہاؤ الدین کے رہائشی تھے۔ مقتولین ایران کے راستے یورپ جانے کے لیے نکلے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • تربت میں دہشت گردی کا شکار نوجوانوں کی لاشیں گھر پہنچا دی گئیں

    تربت میں دہشت گردی کا شکار نوجوانوں کی لاشیں گھر پہنچا دی گئیں

     سیالکوٹ: تربت سے ملنے والی خون میں لت پت نوجوانوں کی لاشیں گھروں پر لائی گئیں تو کہرام مچ گیا۔ مقتولین کے اہل خانہ کی آہ و بکا نے عرش بھی ہلا دیا۔ بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کے قتل میں بی ایل ایف ڈاکٹر اللہ نذر گروپ ملوث ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان کے ضلع کیچ کے شہر تربت کے علاقے گروک سے 15 گولیوں سے چھلنی لاشیں ملی تھیں۔

    ڈپٹی کمشنر کیچ کا کہنا تھا کہ تمام افراد کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا ہے۔

    ابتدائی تحقیقات کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر تربت کا کہنا تھا کہ مقتول افراد کا تعلق پنجاب کے مختلف علاقوں سے تھا اور یہ گوجرانوالہ، گجرات، سیالکوٹ، وزیر آباد، منڈی بہاؤ الدین کے رہائشی تھے۔

    مقتولین ایران کے راستے یورپ جانے کے لیے نکلے تھے۔

    مقتولین کی لاشیں ان کے گھروں پر پہنچائی گئیں تو وہاں کہرام مچ گیا۔ بہنوں پر غشی کے دورے پڑ گئے جبکہ بوڑھی ماؤں کے ماتم نے عرش ہلا ڈالا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ تربت سے ملنے والی 15 لاشوں میں سے 11 کی شناخت ہوئی ہے۔ محمد حسین، ذوالفقار، خرم شہزاد، اظہر وقاص منڈی بہاؤ الدین کے رہائشی تھے۔

    زعفران زاہد، محمد الیاس، عبد الغفور اور طیب سیالکوٹ کے رہائشی تھے، غلام ربانی اور احسان رضا گوجرانوالہ جبکہ سیف اللہ گجرات کے رہنے والے تھے۔

    دہشت گردی کا شکار  دو دوست غفران اور غفور نے ایجنٹ کو ڈیڑھ ڈیڑھ لاکھ روپے دیے تھے۔ ایک اور مقتول خرم شہزاد نے رقم کے بندوبست کے لیے چھوٹے بھائی کو بھٹے پر مزدروی کے لیے رکھوایا تھا۔

    مقتولین میں شامل گوجرانوالہ کے 28 سالہ غلام ربانی اور احسن کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ عابد حسین نامی شخص نے 1 لاکھ 20 ہزار روپے میں یونان پہنچانے کا وعدہ کیا تھا۔

    بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق قتل میں بی ایل ایف ڈاکٹراللہ نذر گروپ ملوث ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • تربت سے 15 افراد کی گولیاں لگی لاشیں برآمد

    تربت سے 15 افراد کی گولیاں لگی لاشیں برآمد

    کوئٹہ : تربت کےعلاقے گروک سے15لاشیں ملی ہیں، جنہیں فائرنگ کرکے قتل کیا گیا۔

    لیویزذرائع کے مطابق بلوچستان کے ضلع کیچ کے شہر تربت کےعلاقے گروک سے15لاشیں ملی ہیں، ملنے والی لاشوں کو سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، جہاں انکی شناخت کی جائے گی۔

    ڈپٹی کمشنر کیچ کا کہنا ہے کہ تمام افراد کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا ہے ، لاشوں کی شناخت کا عمل جاری ہے جبکہ لاشیں ملنے کے واقعےکی تفتیش کی جارہی ہے۔

    تربت سےملنےوالی 15لاشوں سے متعلق ابتدائی تحقیقات کے مطابق سسٹنٹ کمشنر تربت کا کہنا ہے کہ مقتول افرادکاتعلق پنجاب کے مختلف علاقوں سے تھا، گوجرانوالہ،گجرات،سیالکوٹ ،وزیرآباد،منڈی بہاؤالدین کےرہائشی تھے، بظاہر مقتول غیر قانونی طو پر یورپ جانا چاہتے تھے۔

    ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ  لاشوں کی شناخت تاحال نہیں ہوسکی، ایک کالعدم تنظیم نے ویب سائٹ پرذمےداری قبول کی، لاشوں کی شناخت ہونے پرتفصیلات جاری کی جائیں گی۔


    مزید پڑھیں :  گوادر میں فائرنگ‘10 مزدور جاں بحق


    ترجمان نے مزید کہا کہ  بلوچستان کےوزیرداخلہ پوری صورتحال سےآگاہ ہیں۔

    یاد رہے رواں سال مئی میں بلوچستان کے علاقےپیشکان میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے 10 مزدوروں کو قتل کردیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • تربت میں دہشت گردوں کی فائرنگ، 3 مزدور جاں بحق

    تربت میں دہشت گردوں کی فائرنگ، 3 مزدور جاں بحق

    تربت: بلوچستان کے ضلع کیچ کے شہر تربت میں نامعلوم دہشت گردوں نے فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کے تحت کام کرنے والے مزدوروں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 3 مزدور جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق تربت کے علاقے ہوشاب میں نا معلوم موٹر سائیکل سواروں نے خریداری کے لیے بازار آنے والے مزدوروں پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک مزدور موقع پر ہی جاں بحق جبکہ دو زخمی ہوئے۔

    زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا مگر دوران علاج دونوں مزدور بھی زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گئے۔ فائرنگ کے بعد دہشت گرد باآسانی فرار ہوگئے۔

    واقعے کے بعد فرنٹیئر کورپس (ایف سی) اور پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

    مزید پڑھیں: گوادر میں فائرنگ سے 10 مزدور جاں بحق

    جاں بحق ہونے والے مزدوروں کی شناخت غلام عباس، نادل اور طاہر کے نام سے ہوئی۔

    تینوں مزدور ایف ڈبلیو او کے کانٹریکٹ پر سڑک کی تعمیر و مرمت کے سلسلے میں بلوچستان میں موجود تھے۔ تینوں کا تعلق سندھ کے علاقے خیر پور سے تھا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل 13 مئی کو بھی دہشت گردوں نے بلوچستان ہی میں گوادر میں تعمیراتی کام میں مصروف مزدوروں پر فائرنگ کی تھی جس سے 10 مزدور جاں بحق ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کوئٹہ میں دھماکا، سیکیورٹی فورسز کے 6 جوان زخمی

    کوئٹہ میں دھماکا، سیکیورٹی فورسز کے 6 جوان زخمی

    کوئٹہ : تربت کے علاقے دشت میں فورسز کی گاڑی کے قریب دھماکے سبب  6 اہلکار زخمی ہوگئے جب کہ گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان تربت کے علاقے دشت میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی گزر رہی تھی کہ زور دار دھماکہ ہوگیا ، جس کے نتیجے میں 6 اہلکار زخمی ہوگئے۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق تمام زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال روانہ کردیا گیا ہے اور سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری نے جائے وقوعہ پہنچ کر علاقےکو گھیرے میں لے لیا ہے، دھماکے سے سیکورٹی فورسز کی گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہے، بم ڈسپوزبل اسکواڈ نے جائے وقوعہ پہنچ کر شواہد اکھٹے کرلیے ہیں تاہم پولیس کی جانب سے کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا۔

    واضح رہے گزشتہ دو روز میں کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کر کے ایف سی اہلکاروں سمیت 8 پولیس اہلکاروں کو شہید کردیا ہے، امن و امان کی بگڑتی صورتحال کو دیکھتے ہوئے وزیر اعظم نے گزشتہ روز نوٹس لیتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ  سمیت اعلیٰ حکام کو واقعات کی تحقیقات کرنے اور دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    مزید پڑھیں :    بلوچستان سے افغان انٹیلی جنس کے 6 اہلکار گرفتار

     یاد رہے وزیر داخلہ بلوچستان نے دعویٰ کیا تھا کہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسی را اور این ڈی ایس ملوث ہے۔

  • تربت :3مزدوروں کو قتل کرکے لاشیں دشت کے علاقے میں پھینک دی گئیں

    تربت :3مزدوروں کو قتل کرکے لاشیں دشت کے علاقے میں پھینک دی گئیں

    تربت :  تین مزدوروں کو قتل کرکے لاشیں دشت کے علاقے میں پھینک دی گئیں جبکہ ایف سی نے کارروائی کرکے کالعدم تنظیم کےنو کارندوں کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق شرپسندوں نے ترقیاتی کمپنی میں کام کرنے والے چار مزدوروں کو اغوا کیا، بعد میں چار میں سے تین مزدورں کو گولیاں مار کر جاں بحق کردیا اور ایک مزدور بخت گل کو چھوڑ دیا۔

    مقتولین کی شناخت سخی خان، جمعہ خان اور گل محمد کے ناموں سے ہوئی، مزدوروں کو تین روز قبل تربت سے میرانی ڈیم جاتے ہوئے اغوا کیا گیا تھا، قتل کے بعد لاشیں کیچ کے علاقے دشت میں پھینک دی گئیں تھیں۔

    دوسری جانب ایف سی نے اغوا کارروں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے نو مشتبہ شرپسندوں کو گرفتار کرلیا ہے، ژوب کے علاقے کاکل میں بھی ایف سی اور حساس اداروں نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے دو ٹھکانوں کو تباہ کردیا، آپریشن میں چار دہشتگردوں کو گرفتار بھی کیا گیا، کالعدم تنظیم کے ٹھکانوں سے دیگر اسلحے کے ساتھ بارودی سرنگیں برآمد ہوئیں ہیں۔

  • دہشت گردوں کیخلاف آپریشن تیز کیا جائے، میجرجنرل شیرافگن

    دہشت گردوں کیخلاف آپریشن تیز کیا جائے، میجرجنرل شیرافگن

    تربت : آئی جی ایف سی میجر جنرل شیر افگن نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ جیتنے کیلئے عوام اور سول انتظامیہ ایف سی کا ساتھ دے۔

    آئی جی ایف سی پیر کو ہنگامی دورے پر تربت پہنچے جہاں انہوں نے سیکورٹی کا جائزہ لیا، اس موقع پر میجر جنرل شیر افگن کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا دائرہ وسیع کرکے ان کی بیخ کنی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

    مقامی لوگوں اور لیویز فورسز میں دہشت گردوں کے چھپے ہوئے ہمدردوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، اس موقع پر ان کا مزید کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان باہمی تعاون کی ضرورت ناگزیر ہے۔

    دورے کے موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سے ملاقات کی، ملاقات میں تربت سمیت صوبے بھر میں سیکورٹی کے حوالے سے بات چیت کی گئی ۔

    اس موقع پر صوبائی وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی ،آئی جی پولیس بلوچستان ،چیف سیکرٹری بلوچستان و دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔