Tag: تربوز

  • موٹاپا کم کرنا چاہتے ہیں تو تربوز کے شربت میں کیا چیز ملا کرپیئں؟

    موٹاپا کم کرنا چاہتے ہیں تو تربوز کے شربت میں کیا چیز ملا کرپیئں؟

    گرمیوں میں ویسے تو بہت سے موسمی پھل مارکیٹ میں نظر آتے ہیں مگر جس پھل کو کھا کر آپ کی پیاس بھی بجھ سکتی ہے وہ تربوز ہوتا ہے۔

    شدید تیز دوپہر میں قدرتی، ٹھنڈا اور تازگی بھرا تربوز کا شربت کسے پسند نہیں ہوگا، تاہم اگر اس میں ایک چھوٹی سی چیز گوند کتیرا بھی شامل کردیا جائے تو اس کی تاثیر ہی مختلف ہوجاتی ہے، گوند کتیرا ساتھ ملانے سے تربوز کا شربت ایک طاقتور اور صحت بخش مشروب بن جاتا ہے۔

    یہ بہترین شربت نہ صرف ہاضمے کو بہتر کرتا ہے بلکہ قبض کو دور کرتا ہے، آنتوں کو صاف رکھتا ہے اور سب سے بڑھ کر جسم میں موجود چربی کو گھٹانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے جس سے وزن گھٹانے میں مدد ملتی ہے۔

    ماہرین کہتے ہیں کہ تربوز میں 90 فیصد سے زائد پانی ہوتا ہے، جو نہ صرف جسم کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے بلکہ اس میں چھپے وٹامنز اور منرلز (وٹامن سی، اے، بی6، آئرن، میگنیشیم، پوٹاشیم) اسے مکمل سپر فوڈ بناتا ہے۔

    دوسری جانب گوند کتیرا قدرت کی جانب سے ایک بہترین اینٹی انفلیمیشن فارمولا ہے، یہ ایک قدرتی جیل ہے جو اینٹی سوزش خصوصیات سے بھرپور ہوتا ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ گوند کتیرا جسم کی اندرونی سوزش کم کرتا ہے، جلد کو نمی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ رنگت نکھارتا ہے اور ہاضمے کےلیے بھی بہترین ہوتا ہے۔

    اگر تربوز کے شربت میں گوند کتیرا کو شامل کیا جائے تو یہ کافی فائدہ مند ہوسکتا ہے، یعنی ایک ہائیڈریٹنگ پھل اور فائبر سے بھرپور گوند کتیرا ملیں تو زبردست نیچرل انرجی ڈرنک بن جاتا ہے جو جسم کو ٹھنڈک، توانائی اور راحت بخشتا ہے۔

    احتیاط لازمی ہے

    یہ بات دھیان میں رکھیں کہ گوند کتیرا کا زیادہ استعمال بعض اوقات اسہال جیسی شکایات پیدا کر سکتا ہے، خاص طور پر ان لوگوں میں جو فائبر کے حوالے سے حساسیت رکھتے ہیں۔

    اگر آپ کو پہلے سے کوئی الرجی ہے یا خاتون حاملہ/ دودھ پلانے والی ماں ہیں تو اس مشروب کو روزانہ پینے سے پہلے ماہرِ صحت سے مشورہ کرنا ازحد ضروری ہے۔

  • کیا چاول کھانے کے بعد تربوز نہیں کھانا چاہیے؟ جانیے

    کیا چاول کھانے کے بعد تربوز نہیں کھانا چاہیے؟ جانیے

    موسم گرما کے آتے ہی ہر جگہ تربوز نظر آنے لگتا ہے، سستے داموں با آسانی دستیاب تربوز کے استعمال سے صحت پر اِن گنت طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں، تربوز غذائیت سے بھر پور پھل ہے جس کے استعمال سے گرمیوں میں ڈیہائیڈریشن کی شکایت بھی دور ہوتی ہے۔

    غذائی ماہرین کے مطابق تربوز موسم گرما کا وہ خاص پھل ہے جس میں 92 فیصد مقدار پانی پایا جاتا ہے اور پانی انسانی صحت کے لیے بہت اہم ہے۔

    گرمیوں میں زیادہ پسینہ آنے کی صورت میں پانی کی کمی کا ہونا عام بات ہے اور ان مسائل کا واحد حل تربوز کے استعمال سے کیا جا سکتا ہے۔

    لیکن کچھ لوگ کہتے ہیں کہ چاول کے بعد تربوز نہیں کھانا چاہیے، آئیے جانتے ہیں کہ تربوز کن اوقات میں کھانا فائدے کے بجائے الٹا نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے، تربوز میں پانی کی زیادہ مقدار ہاضمے کے خامروں کو کمزور کر سکتی ہے اور اگر کھانے کے بعد بہت جلد کھا لیا جائے تو پیٹ میں تکلیف، متلی یا الٹی ہو سکتی ہے۔

    تربوز میں فائبر زیادہ ہوتا ہے، جو کہ زیادہ یا بھاری کھانے کے بعد کھایا جائے تو ہاضمے میں تکلیف، اپھارہ اور گیس کا سبب بن سکتا ہے، اس میں قدرتی شکر کی مقدار نسبتاً زیادہ ہوتی ہے، جو کھانا کھانے کے بعد کھانے سے بلڈ شوگر کی سطح میں تیزی سے اضافے کا سبب بن سکتی ہے۔

    چاول میں چونکہ پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اس لیے چاول کے بعد تربوز کھانا الٹی، متلی یہاں تک کے فوڈ پوائزننگ کا سبب بھی بن سکتا ہے تو بہتر ہے کہ پانی سے بھرپور پھل کو خالی پیٹ یا دن کے وقت کھایا جائے۔

  • چاول کھانے کے بعد یہ پھل ہرگز نہ کھائیں

    چاول کھانے کے بعد یہ پھل ہرگز نہ کھائیں

    کھانا کھانے کے بعد بہت سے لوگوں کی خواہش یا کوشش ہوتی ہے کہ کوئی پھل کھا لیا جائے بظاہر تو یہ عمل بے ضرر سا دکھائی دیتا ہے کیونکہ پھل صحت کیلئے مفید ہوتے ہیں لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔

    ماہرین صحت کے مطابق پیٹ بھر کھانے کے بعد پھل کھانے کا اتنخاب بھی کافی منفی عمل ہے کیونکہ پھل کھانے کا بھی ایک صحیح اور مناسب وقت ہوتا ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں معروف ہربلسٹ ڈاکٹر بلقیس نے بتایا کہ چاول کھانے کے بعد کبھی بھی تربوز نہیں کھانا چاہیے اس سے قوی امکان ہے کہ فوڈ پوائزنگ ہوسکتی ہے۔

    نے کہا کہ تربوز کو رات کو سونے سے پہلے بھی نہیں کھانا چاہیے ژالے سرحدی کا کہنا تھا کہ جب تک سورج کی روشنی ہوتی ہے تب تک انسان کا میٹا بولزم سسٹم تیز کام کرتا ہے اور مغرب کے بعد یہ نظام سست ہوجاتا ہے اسی لیے کہا جاتا ہے کہ جب تک روشنی ہے تب تک پھل کھاؤ۔

    یاد رکھیں !! پھلوں کو ہمیشہ خالی پیٹ کھانا چاہیے ورنہ کھانے کے بعد پھل کھانا آپ کے نظام ہاضمہ کو متاثر کرے گا جس سے دیگر امراض کو پنپنے کا موقع ملتا ہے۔

    کھانے کے فوراً بعد پھلوں کا استعمال معدے میں تناؤ کی صورتحال پیدا کر دیتا ہے جس کے نتیجے میں خوراک کو معدے اور آنتوں سے گزرتے ہوئے دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو خرابی صحت کی وجہ بنتا ہے۔

    لہٰذا ہمیشہ کھانا کھانے کے کم از کم دو گھنٹے بعد پھل کھائیں یا پھر بہتر یہ ہے کہ پھلوں کو خالی پیٹ کھائیں اور کھانے کے اوقات میں نہ کھائیں۔

    اس کے علاوہ ماہرین صحت کا یہ بھی کہنا ہے کہ کھانے کے فوراً بعد چائے پینا بھی معدے کے لیے نقصان دہ ہے۔ چائے میں موجود کیفین ہاضمے کو متاثر کرتی ہے۔

    اسی طرح کھانے کے فوراً بعد نہانا یا فوراً بعد سو جانا بھی نظام انہضام کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔ اس کی وجہ سے آنتوں میں انفیکشن ہو سکتا ہے جو دیگر کئی بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔

  • لوگ تربوز کھانے سے کیوں خوفزدہ ہیں؟

    لوگ تربوز کھانے سے کیوں خوفزدہ ہیں؟

    ماہ رمضان میں روزہ داروں کا سب سے پسندیدہ پھل تربوز ہوتا ہے جو مٹھاس فراہم کرنے کے ساتھ پیاس کو بھی بجھاتا ہے اور اس کے بہت سے طبی فوائد بھی ہیں۔

    تربوز ایک فرحت بخش اور خوش ذائقہ پھل ہے لوگ عموماً اسے رمضان کے دوران کھانا پسند کرتے ہیں جبکہ کچھ لوگ اس کا جوس پسند کرتے ہیں مگر آج کل گاہک اسے خریدنے اور کھانے سے خوفزدہ ہیں؟

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کےمطابق مقبوضہ کشمیر میں ان دنوں لوگ تربوز کھانے سے خوفزدہ ہیں اس کی وجوہات جان کر آپ بھی حیران ہوجائیں گے۔

    رمضان

    اس حوالے سے کشمیر کے باسیوں کا کہنا ہے کہ تربوز میں کچھ ملاوٹ ہے اس لیے ہم اسے خریدنے سے ڈر رہے ہیں اور جب پھل ہی ہمارے لیے مضر صحت بن جائے تو ہم لوگ کیا کریں؟

    کشمیر کے بازاروں میں بیٹھے پھل فروش جنہوں نے اپنی دکانوں اور ٹھیلوں پر لال لال، میٹھے اور رسیلے تربوز سجا رکھے ہیں لیکن ان کو خریدنے کے لیے کوئی گاہک نہیں ہے۔

    اس صورتحال کی سب کی وجہ ایک غلط معلومات پر مبنی ٹویٹ ہے جو ایک مقامی ڈاکٹر کی جانب سے کیا گیا تھا، اس کو بنیاد بنا کر لوگوں نے تربوز خریدنا ہی چھوڑ دیئے۔

    مقبوضہ کشمیر کے ایک ڈاکٹر نے ایکس پر ایک پیغام لکھا کہ بے موسمی تربوز سے بچیے جسے مختلف نقصاندہ ادویات اور مسالے لگا کر مصنوعی طریقے سے پکایا گیا ہے اور اس میں رنگ کے انجیکشن لگائے جا رہے ہیں جس سے کینسر کا خطرہ ہے۔

    کشمیر

    اس ٹوئٹ کے بعد افواہوں کا بازار گرم ہوگیا اور لوگوں نے حفظ ماتقدم کے تحت تربوز کا ہی بائیکاٹ کرڈالا اور نوبت یہاں تک جا پہنچی کے اس کاروبار سو وابستہ افراد کو لینے کے دینے پڑ گئے۔

    اس حوالے سےمقبوضہ کشمیر کی ڈپٹی کمشنر فوڈ اینڈ سیفٹی ڈیپارٹمنٹ شگوفہ جلال نے میڈیا نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ لیبارٹری ٹیسٹ کے مطابق تربوز ہر لحاظ سے صحت بخش اور جراثیم سے پاک ہے۔ ان میں کوئی خرابی نہیں پائی گئی یہ کھانے کے لیے محفوظ ہیں۔

     

  • ویڈیو: مہنگائی سے شہریوں کا پارا ہائی، ایک دوسرے پر تربوز سے حملے

    ویڈیو: مہنگائی سے شہریوں کا پارا ہائی، ایک دوسرے پر تربوز سے حملے

    کراچی: رمضان المبارک میں مہنگائی نے شہریوں کی پریشانیاں حد سے بڑھا دیں، کراچی میں ایک ریڑھی بان اور خریداروں کے درمیان لڑائی ہو گئی جس میں شہریوں نے تربوز اٹھا کر ایک دوسرے پر پھینکے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ایک علاقے سعید آباد 5، جے میں ریڑھی بان اور خریداروں میں لڑائی ہو گئی، جس میں مہنگائی کے مارے شہریوں نے تربوز اٹھا کر ایک دوسرے پر مارے۔

    واقعے کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جو اوپر مکان میں موجود شہری نے موبائل فون سے بنائی، معلوم ہوا کہ لڑائی تربوز مہنگا بیچنے پر ہوئی، لڑائی کے دوران دو گروپوں نے ایک دوسرے پر تربوز سے حملے کیے، ویڈیو میں علاقے کو میدان جنگ بنا دیکھا جا سکتا ہے۔

    لڑائی کے دوران مشتعل افراد نے ایک دوسرے پر ڈنڈوں سے بھی وار کیا، واقعے میں 2 افراد معمولی زخمی ہوئے، تاہم کسی نے قانونی کارروائی نہیں کروائی، یہ واقعہ گزشتہ روز افطاری سے پہلے پیش آیا تھا۔

    علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ قیمتوں کو کنٹرول نہیں کرتی اسی لیے مصنوعی مہنگائی عروج پر ہے، علاقہ مکینوں نے الزام لگایا کہ علاقے میں جگہ جگہ پتھارے اور ریڑھیوں سے انتظامیہ رشوت بھی لیتی ہے۔

  • فلسطین: تربوز نے دنیا بھر کے لوگوں کو کیسے ہم آواز بنایا؟

    فلسطین: تربوز نے دنیا بھر کے لوگوں کو کیسے ہم آواز بنایا؟

    اسرائیل کے اندر حماس کے 7 اکتوبر کے اچانک اور تباہ کن حملے کے بعد سے گزشتہ 3 مہینوں کے دوران اسرائیلی وحشیانہ حملوں کو روکنے کے لیے جہاں دنیا بھر مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا ہے، وہاں ایک تصویر تواتر سے سامنے آتی رہی ہے، اور یہ تصویر ہے تربوز کی۔

    بعض لوگ فلسطین کی حمایت میں ہونے والے مظاہروں میں تربوز کی تصویر کو دیکھ کر حیران رہ جاتے ہیں، یہ تصویر بینرز اور ٹی شرٹس اور غباروں اور سوشل میڈیا پوسٹس میں دیکھی جا سکتی ہے۔

    دراصل سرخ گودے، سبز سفید چھلکے اور سیاہ بیجوں کے ساتھ کٹے ہوئے تربوز کے رنگ وہی ہیں جو فلسطینی پرچم پر ہیں، یہی وجہ ہے کہ نیویارک اور تل ابیب سے لے کر دبئی اور بلغراد تک یہ پھل فلسطین کے ساتھ یکجہتی کی علامت بن گیا ہے، جس نے مختلف زبانیں بولنے والوں اور مختلف ثقافتوں سے تعلق رکھنے والوں کو یکجا کیا۔

    فلسطین سے جمع ہونے والے ٹیکس فنڈز سے متعلق افسوسناک خبر

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by SJ (@jam_musings)

    آپ جانتے ہیں کہ سوشل میڈیا پر ایک خاص قسم کا سنسر شپ جاری ہے، اس کی وجہ سے اسرائیل کے خلاف پوسٹس کو روکا جاتا ہے، حتیٰ کہ فلسطین اور غزہ کے ساتھ اظہار یکجہتی پر بھی وار کیا جاتا ہے، اس قسم کی جابرانہ سنسر شپ سے بچنے کے لیے چین میں ایک تخلیقی شارٹ ہینڈ ’الگو سپیک‘ کا آغاز کیا گیا، پھر تو دنیا بھر کے لوگوں نے ٹک ٹاک، انسٹاگرام، اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے الگورتھم پر مبنی تعصبات سے بچنے کے لیے اس الگو سپیک کا استعمال شروع کر دیا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Khaled Hourani (@khaledhourani6)

    اب انٹرنیٹ تصویری علامات سے بھرا پڑا ہے، تربوز کا ایموجی اس کی تازہ ترین مثال ہے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ کس طرح تربوز، جو پہلے مغربی کنارے اور غزہ میں احتجاج کی علامت تھا، اور پھر فلسطینیوں کے ساتھ آن لائن یکجہتی کی عالمی علامت بن گیا۔ فلسطینیوں کے لیے تربوز پہلی بار نصف صدی قبل 1967 میں مزاحمت اور شناخت کی علامت بنا تھا۔ اس وقت اسرائیل نے حملے کر کے مغربی کنارے اور بیت المقدس (یروشلم) شہر کے کئی حصوں پر قبضہ کر لیا تھا اور اپنے قبضہ شدہ علاقوں میں فلسطینی پرچم کی نمائش کو جرم قرار دے دیا تھا، جس پر لوگوں نے تربوز کو پرچم کے متبادل کے طور پر استعمال کرنا شروع کر دیا، تب سے فلسطین میں تربوز کو مزاحمت اور شناخت کی علامت کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

    2007 میں فلسطینی آرٹسٹ خالد حورانی نے فلسطین کی کہانیوں پر مبنی ایک کتاب کے لیے تربوز کے آرٹ کو فلسطینی پرچم کے طور پر استعمال کیا، اور آج دنیا کے متعدد ممالک کے آرٹسٹ تربوز کے آرٹ میں فلسطینی پرچم بناتے دکھائی دیتے ہیں۔ اب اسرائیلی حملوں کے بعد اس عمل میں پھر تیزی آ گئی ہے، چند دن قبل فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں متعدد ایمبولینسز اور ٹیکسیوں پر تربوز کی بڑی بڑی تصاویر دیکھی گئیں اور ان تصاویر کے ساتھ لکھا گیا کہ ’یہ فلسطینی پرچم نہیں ہے‘۔

  • تربوز کھائیں اور یہ بیماری دور بھگائیں

    تربوز کھائیں اور یہ بیماری دور بھگائیں

    گرمی کے موسم کا آغاز ہوتے ہی ہر جگہ تربوز نظر آنے لگتا ہے۔ یہ پھل بازار سے نہایت سستے داموں دستیاب ہوتا ہے اور اس سے بے شمار طبی فوائد حاصل کیے جاتے ہیں۔ اس کو اگر باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو ڈی ہائڈریشن سمیت بلڈ پریشر کا مسئلہ لاحق نہیں ہوتا۔

    ایک نئی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ تربوز میں سائٹرولائن نامی امینو ایسڈ ہوتا ہے، جو جسم میں نائٹرک آکسائیڈ کو بڑھا کر رگوں کو ریلیکس اور چوڑا کرتا ہے جس سے بلڈ پریشر کنٹرول میں رہتا ہے۔ اس کے علاوہ تربوز کے دیگر فوائد درج ذیل ہیں۔

    تربوز سوزش کو کم کرنے میں معاون

    طبی ماہرین کے مطابق زیادہ تر بیماریاں جسم کے اندر ہونے والی سوزش اور آکسیڈیٹیو تناؤ کی وجہ سے ہوتی ہیں لیکن تربوز میں لائکوپین اور وٹامن سی نامی اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں جو سوزش کو ختم کرتے ہیں اور دیگر بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔

    آنکھوں کے لئے فائدہ مند

    لائکوپین آنکھوں کی بینائی کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے، یہ عمر کے ساتھ ساتھ آنکھوں کی صحت کو خراب ہونے سے بچاتا ہے، اس کی وجہ سے آنکھوں کے خلیے صحت مند رہتے ہیں جس سے بڑھاپے میں بھی روشنی کمزور نہیں ہوتی۔

    ہاضمہ کو بہتر بنانے میں مددگار

    تربوز بھی میتھی دانے کی طرح ہاضمہ کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے بہت مفید سمجھا جاتا ہے، کیوں کہ اس میں پانی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو کہ ہاضمہ کے نظام کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتی ہے۔ اس کے علاوہ تربوز میں فائبر بھی کافی مقدار میں پایا جاتا ہے جو ہاضمے کی کارکردگی کو بڑھاتا ہے اور قبض کی علامات میں لاتا ہے۔

    جسم میں نمکیات کی متوازن مقدار

    سخت گرمی کے موسم میں زیادہ مقدار میں پانی پینے کے باوجود بھی جسم میں پانی اور نمکیات کی کمی واقع ہو سکتی ہے۔ تاہم طبی ماہرین کے مطابق تربوز میں ایسے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو نہ صرف جسم میں پانی کی کمی نہیں واقع ہونے دیتے بلکہ جسم میں نمکیات کی مقدار کو بھی متوازن رکھتے ہیں۔

    ہڈیوں کی مضبوطی میں اضافہ

    تربوز میں ایسی خصوصیات پائی جاتی ہیں جو ہڈیوں کی مضبوطی میں اضافہ کرتی ہیں، اس کے علاوہ اگر تربوز کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو ہڈیوں کے مختلف مسائل جیسا کہ ہڈیوں کے بھربھرے پن کے خطرات میں کمی آتی ہے۔ تربوز کے استعمال سے ہڈیاں مضبوط ہونے سے پٹھوں کی مضبوطی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

  • سعودی عرب تربوز کی پیداوار میں خود کفیل

    سعودی عرب تربوز کی پیداوار میں خود کفیل

    ریاض: سعودی عرب مملکت بھر میں تربوز کی پیداوار میں خود کفیل ہوگیا، مملکت میں تربوز کا موسم چھ ماہ تک چلتا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی وزارت ماحولیات، پانی و زراعت نے کہا ہے کہ سعودی عرب تربوز کی پیداوار میں 99 فیصد سے زیادہ خود کفیل ہوگیا ہے، مملکت میں 23 ہزار ہیکٹر سے زیادہ رقبے میں سالانہ 6 لاکھ 24 ہزار ٹن سے زیادہ تربوز پیدا کیا جا رہا ہے۔

    وزارت ماحولیات کا کہنا ہے کہ تربوز کی پیداوار میں سو فیصد خود کفیل بننے کے لیے خصوصی پروگرام نافذ کیا جارہا ہے جسے ریف کا عنوان دیا گیا ہے۔

    مملکت میں تربوز کا موسم چھ ماہ تک چلتا ہے، اس کی کاشت کی شروعات فروری کے آخر میں ہوتی ہے اور اس کے سو دن بعد تربوز تیار ہو جاتے ہیں۔

    سعودی عرب میں تربوز کے دو موسم ہیں، پہلا موسم ستمبر میں آتا ہے، اس دوران تربوزکی فصل کو شدید ٹھنڈ سے بچانے کے لیے ڈھک دیا جاتا ہے۔

    فروری سے مارچ کے آخر تک اس کا اہتمام کیا جاتا ہے، پہلے موسم کا پھل زراعت کے 90 دن سے لے کر 120 دن تک آتا رہتا ہے، مملکت کے بیشترعلاقوں میں اس کی کاشت ہوتی ہے۔

    تربوز کی کاشت زیادہ تر ریاض، الجوف، حائل، مکہ مکرمہ، القصیم اور جازان میں ہوتی ہے۔

    تربوز مملکت بھر میں پسند کیا جانے والا پھل ہے، سعودی حکومت تربوز کا موسم شروع ہونے پر اللیث سمیت مختلف علاقوں میں تربوز میلہ لگاتی ہے۔

  • میٹھے تربوز کی پہچان کے لیے آسان طریقے

    میٹھے تربوز کی پہچان کے لیے آسان طریقے

    تربوز موسم گرما کی خاص سوغات ہے، یہ پانی سے بھرپور پھل ہے جو ماہ رمضان میں جسم میں پانی کی کمی پوری کرنے کے لیے خاص طور پر مددگار ہے۔

    تربوز کی خریداری کسی امتحان سے کم نہیں ہوتی کیونکہ اکثر اوقات ہم دکاندار سے تربوز کو کٹوا کر خریدنے کو ترجیح دیتے ہیں، کیونکہ یہ اس کے پکے ہونے یا نہ ہونے کا پتہ چلانے کا آسان حل سمجھا جاتا ہے۔

    لیکن کچھ طریقے ایسے بھی ہیں جن کے ذریعے تربوز کو کاٹے بغیر اس کے اچھے یا برے ہونے کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

    یکساں گولائی اور ہموار پھل

    تربوز ہموار اور یکساں گولائی کے ساتھ ہو اور اس پر کوئی خاص نشان، کٹ کا نشان اور کہیں سے بھنچا ہوا نہ ہو۔

    ان نشانات اور غیر ہموار سطح کا مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ نمو کے دوران تربوز کو اچھی طرح سورج کی روشنی نہیں ملی ہے جس کا مطلب ہے کہ پھل مکمل طور پر پکا ہوا نہیں، ان نشانات کا مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ تربوز کو کاشت کے دوران پانی کی اچھی مقدار نہیں مل سکی ہے۔

    وزن

    تربوز کو ہاتھ میں اٹھا کر ضرور دیکھیں اور تسلی کریں کہ اس کا وزن اس کی جسامت سے زیادہ ہونا چاہیئے، اس کے لیے آپ عین اسی جسامت کے دوسرے تربوز سے بھی موازنہ کر سکتے ہیں۔

    اب جو تربوز بھاری ہوگا وہی میٹھا اور تیار ہوگا، اسی اصول کو دوسرے پھلوں کے لیے بھی آزمایا جا سکتا ہے۔

    زرد دھبہ تلاش کریں

    تربوز زمین پر رکھے ہوتے ہیں اور وہیں پکتے ہیں، لیکن جو حصہ زمین کو چھوتا ہے وہ ہلکا یا بہت گہرا پیلا ہوسکتا ہے اسے فیلڈ اسپاٹ بھی کہا جاتا ہے۔

    اس جگہ دھوپ نہ پہنچنے سے یہ حصہ مکمل طور پر تو سبز نہیں ہوتا لیکن ہلکا اور گہرا پیلا ضرور ہوجاتا ہے، اسی لیے یہ دھبہ جتنا گہرا ہوگا پھل اتنا ہی میٹھا ہوگا۔

    تربوز کی رنگت

    تربوز کی رنگت گہری لیکن کم چمکیلی یعنی بھدی ہونی چاہیئے، اسے میٹھے پھل کی ایک اور نشانی سمجھنا چاہیئے۔

    بجا کر دیکھیں

    تربوز کو لینے سے پہلے ہلکے سے ہاتھ سے بجا کر دیکھیں اور اگر وہ آواز کرخت یا کسی چیز کو ٹھونکنے جیسی لگے تو پھل کو مسترد کردیں تاہم اگر یہ آواز ایسی ہو جیسے تاروں کو چھیڑا گیا ہو تو اس چن لیں۔

  • چوروں کی حیرت انگیز حکمت عملی، نقاب کی جگہ تربور ‘اوڑھ’ لیے

    چوروں کی حیرت انگیز حکمت عملی، نقاب کی جگہ تربور ‘اوڑھ’ لیے

    ورجینیا: چوروں نے ایک گروسری اسٹور میں واردات کے دوران پہچان چھپانے کے لیے نقاب کی جگہ تربوز ‘اوڑھ’ لیے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست ورجینیا میں ایک گروسری اسٹور میں چوروں نے پہچان چھپانے کے لیے اندر سے خالی کیے گئے تربوز سر پر رکھ کر کام یاب واردات کی اور بھاگ گئے۔

    ورجینیا کے علاقے لوسیا کی پولیس نے ایک بیان جاری کیا ہے کہ 6 مئی کو علاقے کے ایک گروسری اسٹور میں سر پر تربوز رکھے دو چوروں نے واردات کی تھی، ان میں سے ایک مبینہ چور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ واردات کے بعد چور ایک ایسی کار میں بھاگے تھے جو 2006 میں چرائی گئی تھی، پولیس نے واردات کے بعد فیس بک پیج پر تربوز والے سروں کے چوروں کی تصاویر اپ لوڈ کر کے لوگوں سے اپیل کی تھی کہ کسی کے پاس چوروں سے متعلق معلومات ہوں تو پولیس کی مدد کریں۔ ایک ملزم کی گرفتاری کے بعد مذکورہ پوسٹ فیس بک سے ہٹا دی گئی۔

    پولیس کے مطابق گرفتار مبینہ چور کی عمر 20 سال ہے، جس پر چوری کرنے، کم عمری میں شراب رکھنے اور شراب چرانے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ یہ ٹاؤن بہت پرسکون ہے، اور یہاں اس قسم کی وارداتیں عموماً نہیں ہوتیں، اس عجیب و غریب واردات نے لوگوں کو حیران کر دیا ہے۔