Tag: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ

  • کشمیر پر ثالثی : پاکستانی رہنما سے ملاقات جمعہ کو ہوگی، امریکی ترجمان

    کشمیر پر ثالثی : پاکستانی رہنما سے ملاقات جمعہ کو ہوگی، امریکی ترجمان

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ کشمیر پر ثالثی سے متعلق بات چیت پاکستانی رہنما سے جمعہ کو ہوگی۔

    واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ٹیمی بروس نے کہا کہ شام میں تمام فریقین کشیدگی ختم کرنے پر رضامند ہوگئے ہیں، امریکی ںمائندہ خصوصی وٹکوف جنگ بندی کی کوششوں کیلئے غزہ جارہے ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ وینز ویلا میں اب کوئی بھی امریکی قیدی نہیں رہا، اب کسی کو وہاں نہیں جانا چاہیے امریکی شہریوں کو غلط طریقے سے قید کیا جارہا ہے۔

    ہیلتھ پالیسی خود تشکیل دیں گے 

    ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کو بتا دیا ہے کہ اب امریکا انٹرنیشنل ہیلتھ قوانین معاہدے میں شامل نہیں ہوگا، ہیلتھ پالیسی صرف امریکیوں کیلئے خود تشکیل دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ یونیسکو کے ساتھ بھی شراکت داری ختم کررہے ہیں، یونیسکو کا فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرنا قابل قبول نہیں ہے کیونکہ یہ بات امریکی مفاد میں نہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ غزہ میں حماس کا زور ختم کردیا گیا ہے، حماس لوگوں کیلئے دی جانے والی امداد لوٹنے اور اسے فروخت کرنے میں ملوث ہے۔

    ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ تنازعات کانفرنس اور بیانات سے نہیں سفارتی کوششوں سے حل ہوں گے، وہ دن بھی آئے گا جب ہم غزہ کی تعمیر نو کی بات کریں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں ٹیمی بروس نے کہا کہ صدرٹرمپ روس اور یوکرین کے درمیان براہ راست بات چیت کی حوصلہ افزائی اور امن کی تمام کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔ ایران کے پاس خوشحالی کا راستہ اپنانے کا موقع ہے۔

    کشمیر پر ثالثی کی پیشکش 

    ٹیمی بروس سے پاکستان بھارت کشیدگی سے متعلق سوال کیا گیا کہ صدرٹرمپ نے وزیر خارجہ مارکو روبیو سے پاک بھارت لیڈر شپ کو دعوت دینے کا کہا تھا؟ کیا صدر ٹرمپ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کرچکے ہیں، آئندہ کیا ہونے جارہا ہے؟

    جس پر انہوں نے جواب دیا کہ جمعہ کو ایک پاکستانی رہنما سے ملاقات ہونے جارہی ہے، اس ملاقات میں ان تمام امور پر بات چیت ہوگی، ہم جانتے ہیں کہ آگے کیسے بڑھنا ہے، پاکستانی رہنما سے ملنے کے منتظر ہیں۔

     داعش کے خاتمے سے متعلق سوال

    صحافی نے سوال کیا کہ ماضی میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ داعش کو ختم کرنے کی بات کرچکے ہیں، افغانستان میں داعش، ٹی ٹی پی اور القاعدہ کیخلاف کب کارروائی ہوگی؟

    ٹیمی بروس نے جواباً کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی پہلی مدت میں داعش کو ختم کردیا گیا تھا، اس کے بعد 4 سال کا وقفہ آگیا تھا، ان 4 سالوں میں داعش کو دوبارہ منظم ہونے کا موقع ملا، صدر ٹرمپ کی پرانی کوششوں کو دیکھ کر اندازہ لگایا جاسکتا ہے آگے کیسے بڑھا جائے گا۔

  • ٹرمپ نے زیلنسکی کو روسی صدرسے ہونیوالی گفتگو کے اہم امور سے آگاہ کردیا، امریکی محکمہ خارجہ

    ٹرمپ نے زیلنسکی کو روسی صدرسے ہونیوالی گفتگو کے اہم امور سے آگاہ کردیا، امریکی محکمہ خارجہ

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے بتایا ہے کہ ٹرمپ نے زیلنسکی کو روسی صدرسے ہونیوالی گفتگو کے اہم امور سے آگاہ کردیا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرین کے صدر زیلنسکی کے درمیان فون پر شاندار گفتگو ہوئی، زیلنسکی نے جدہ میں یوکرائنی اور امریکی ٹیموں کے کام کے نتیجہ خیزآغاز پر شکریہ ادا کیا،

    ترجمان نے بتایا کہ دونوں ملکوں کےاعلیٰ حکام کی ملاقات نے جنگ کے خاتمےکی طرف بڑھنےمیں مدد دی، صدر زیلنسکی نے امریکا کی حمایت، امن کیلئے کوششوں پر صدر ٹرمپ کا شکریہ اداکیا۔

    ٹیمی بروس نے کہا کہ یوکرین اور امریکا جنگ کے حقیقی خاتمے کیلئے ملکر کام جاری رکھیں گے، صدر ٹرمپ کی قیادت میں پائیدارامن حاصل کیا جاسکتاہے۔

    دونوں رہنماؤں نے توانائی کےخلاف جزوی جنگ بندی پربھی اتفاق کیا، تکنیکی ٹیمیں آئندہ دنوں میں سعودی عرب میں ملاقات میں مزید تبادلہ خیال کریں گے، دونوں رہنمائوں نے اتفاق کیا یہ جنگ کے مکمل خاتمے اور سلامتی کو یقینی بنانے کی طرف پہلا قدم ہوسکتا ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے بتایا کہ صدر زیلنسکی نے مکمل جنگ بندی اپنانے پر آمادگی کا اعادہ کیا، صدر ٹرمپ نے یوکرین کی بجلی کی فراہمی اور نیوکلیئر پاور پلانٹس پر بھی بات کی۔

    امریکا اپنی بجلی اور افادیت کی مہارت سے ان پلانٹس کو چلانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے، صدر زیلنسکی نے جنگی قیدیوں کے تبادلے، انسانی ہمدردی کو آگے بڑھانے پر صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔

    ٹیمی برس نے بتایا کہ صدر ٹرمپ نے وعدہ کیا کہ دونوں فریقین کیساتھ مل کر کام کریں گے، گفتگومیں اتفاق ہوا کہ تمام فریقین کو جنگ بندی پر کام کرنے کی کوشش جاری رکھنی چاہیے۔

    ترجمان نے بتایا کہ دونوں صدور نے اپنی ٹیموں کو ہدایت کی کہ وہ جزوی جنگ بندی کو نافذ کرنے پر آگے بڑھیں، دونوں نے زوردیا کہ جنگ بندی کو وسیع کرنے سے متعلق تکنیکی مسائل کیساتھ آگےبڑھیں۔

  • امریکا کا  پاکستان کی فوجی عدالتوں سے سزاؤں پر تشویش کا اظہار

    امریکا کا پاکستان کی فوجی عدالتوں سے سزاؤں پر تشویش کا اظہار

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ امریکا کو پاکستان کی فوجی عدالتوں سے سویلین کی سزاؤں پر تشویش ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کا اپنے ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ پاکستان سے منصفانہ ٹرائل اور انسانی حقوق کے احترام کا مطالبہ کرتے ہیں، ایسا منصفانہ ٹرائل چاہتے ہیں جو پاکستانی آئین کے مطابق ہو۔

    اس سے قبل ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی بیلسٹک میزائل پروگرام کی حمایت نہیں کریں گے، پاکستانی بیلسٹک میزائل پروگرام کی حمایت سے انکار دیرینہ پالیسی ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان ہمارا طویل المدتی شراکت دارہے، شراکت داری کے باوجود جہاں اختلاف ہونگے وہاں کارروائی کریں گے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کی حمایت سے انکارہماری پالیسی رہی ہے، ہم اپنی قومی سلامتی کیلئے پابندیوں اوردیگراقدامات کا استعمال جاری رکھیں گے۔

    پاکستان امریکا تعلقات ایسے نہیں کہ ایک دوسرے پر پابندیاں لگائی جائے، ترجمان دفترخارجہ

    ترجمان نے کہا کہ اختلافات ہوتے ہیں توامریکی مفادات کیلئے کارروائی سے نہیں ہچکچاتے، ہم کئی سالوں سے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے بارے میں اپنے خدشات کے بارے میں واضح اور مستقل رہے ہیں۔

  • امریکا  دہشت گردی روکنے کیلئے پاکستانی قیادت سے بات چیت کیلئے پُرعزم

    امریکا دہشت گردی روکنے کیلئے پاکستانی قیادت سے بات چیت کیلئے پُرعزم

    واشنگٹن : امریکا نے پاکستان میں دہشت گرد حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی روکنے کیلئے پاکستانی قیادت  سے بات چیت کیلئے پُرعزم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان میں دہشت گردی واقعات اور پولیس اہلکاروں کے اغوا پر تشویش کا اظہار کیا‌۔

    دوران پریس کانفرنس صحافی نے سوال کیا طالبان نے وعدہ کیا تھا دہشت گردوں کوافغان سرزمین استعمال نہیں کرنےدیں گے؟ طالبان دہشت گردوں کی سرپرستی کر رہے ہیں امریکا کارروائی کیوں نہیں کرتا؟

    جس پر میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کی مذمت کرتے ہیں، پاکستانی عوام نےدہشت گردی کےہاتھوں بہت نقصانات اٹھائےہیں، ہمارے دل دہشت گردی سےمتاثر ہونےوالےخاندانوں کےساتھ ہیں۔

    امریکی ترجمان نے کہا کہ ہمارےدل کوئٹہ میں 9 نومبر دھماکے کے متاثرین کے ساتھ ہیں ، پاکستانی عوام کےخلاف دہشت گردوں کے خوفناک حملے جاری ہیں ، دہشت گردی روکنےکیلئےحکومتی رہنماؤں سے بات چیت کیلئےپرعزم ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی کےخلاف پاکستان کیساتھ شراکت داری جاری رکھے ہوئے ہیں اور دہشتگردی کیخلاف سویلین، فوجی صلاحیت بڑھانے کیلئے مشاورت جاری ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ سکھ امریکی شہری کے قتل کی بھارتی سازش کامسئلہ اہم ہے، امریکی حکومت نے اس مسئلے کو بھارت کےساتھ سنجیدگی سے اٹھا رکھا ہے اور امریکا میں سکھ شہریوں کو درپیش خطرات پر بھارت سےجواب لیا جا رہا ہے۔

  • بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ اور بہنوں کی رہائی پر امریکی ترجمان کا رد عمل

    بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ اور بہنوں کی رہائی پر امریکی ترجمان کا رد عمل

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر  نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ اور بہنوں کی رہائی پر کوئی بات نہیں کروں گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں کیا، اس موقع پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر  نے امریکی کانگریس اراکین کی جانب سے صدر بائیڈن کو لکھے گئے خط سے متعلق سوال پر کہا کہ خط ہمیں موصول ہوگیا ہے، اراکین کانگریس کو مناسب وقت پرجواب دیں گے۔

    امریکا کی ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری کی اسلام آباد میں پاکستانی حکومت کے نمائندے سے ملاقات کے بعد بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ اور بہنوں کی رہائی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ملاقات میں پاکستان میں بنیادی آزادیوں کو استعمال کرنے کے بنیادی حق پر بات ہوئی۔

    صحافی نے سوال کیا کہ کیا امریکا نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ اور بہنوں کی رہائی میں کوئی کردار ادا کیا ہے؟ جس پر میتھیو ملر نے کہا کہ میں اس پر کوئی بات نہیں کروں گا۔

  • بلاول بھٹو کا شہباز شریف پر سیلاب متاثرین کی رقم کھانے کا الزام : امریکا نے نوٹس لے لیا

    بلاول بھٹو کا شہباز شریف پر سیلاب متاثرین کی رقم کھانے کا الزام : امریکا نے نوٹس لے لیا

    واشنگٹن : امریکا نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے شہباز شریف حکومت پر سیلاب متاثرین کی رقم کھانے کے الزامات کے حوالے سے بیان کا نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کی پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے سوال کیا کہ بلاول بھٹو نے شہباز شریف پر سیلاب متاثرین کی رقم کھانے کا الزام عائد کیا ہے؟ کیا امریکا امداد کیلئے دی جانے والی رقم کے غلط استعمال پر نظر رکھتا ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی اطلاعات کوہم بہت سنجیدگی سےلیتےہیں، دنیا میں جہاں بھی امریکی ٹیکس دہندگان کے ڈالراستعمال ہوتے ہیں سنجیدہ معاملہ ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ امداد کے غلط استعمال سے انسانی مفادات کو داؤ پر لگا دیا جاتاہے، یو ایس ایڈ کے ذریعے امداد کی فراہمی کی نگرانی کا ایک سخت نظام استعمال کیا جاتاہے، امداد کا غلط استعمال ہوتے دیکھ کر اس امداد کو بند کر دیتے ہیں۔

    یاد رہے بلاول بھٹو زرداری نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے سیلاب زدگان کے لیے 400 ملین ڈالر کا قرضہ اور امداد حاصل کی، جسے وفاقی حکومت نے مبینہ طور پر اپنے لیے مختص کیا ہے۔

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ورلڈ بینک سے حاصل کردہ 400 ملین ڈالر وفاقی حکومت نے اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں، جو انہیں اس بہانے سے روپے فراہم کر رہی ہے کہ وہ منصوبوں کے لیے استعمال ہوں گے۔

    انہوں نے حالیہ برسوں میں ایک بھی گھر کی تعمیر میں ناکامی پر وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور زور دیا کہ فنڈز سیلاب زدگان کے لیے بھیجے جائیں۔

  • امریکا طالبان کو کوئی فنڈ نہیں دیتا، میتھیو ملر

    امریکا طالبان کو کوئی فنڈ نہیں دیتا، میتھیو ملر

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے کہ امریکہ طالبان کو فنڈ نہیں دیتا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ علاقائی سلامتی کو لاحق خطرات سے نمٹنے میں مشترکہ دلچسپی رکھتے ہیں، پاکستانی سویلین اداروں کے ساتھ شراکت داری جاری ہے۔

    امریکی ترجمان نے بتایا کہ پاکستان کی عسکری صلاحیت کو بڑھانے کیلئے باقاعدہ بات چیت جاری ہے، علاقائی سلامتی کو مضبوط بنانے کیلئے پاکستان کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم دنیا بھر کے صحافیوں کے کام کی حمایت کرتے ہیں، یہ ضروری ہے کہ صحافی کام کو محفوظ طریقے سے انجام دے سکیں۔

    ایک سوال کے جواب میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ امریکا طالبان کی حمایت نہیں کرتا اور ہم طالبان کو کوئی فنڈنگ نہیں دیتے۔

  • امریکا کا 9 مئی سے متعلق مؤقف سامنے آگیا

    امریکا کا 9 مئی سے متعلق مؤقف سامنے آگیا

    واشنگٹن : امریکا نے پاکستان میں 9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ اور لوٹ مار کے واقعات کی مذمت کر دی، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ احتجاج پُرامن طریقے سے کیا جانا چاہیے۔

    واشنگٹن میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ہم پُرتشدد کارروائیوں کی مخالفت کرتے ہیں۔

    پریس کانفرنس سے دوران ایک صحافی کی جانب سے سوال پوچھا گیا کہ 9مئی کو مظاہرین کی جانب سے فوجی تنصیبات پر حملوں کو کس طرح دیکھتا ہے؟۔

    جس کے جواب میں میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ امریکا 9 مئی طرز کے پُرتشدد واقعات کی مخالفت کرتا ہے، ہم آزادی اظہار رائے اور پُرامن احتجاج کے حق کی حمایت کرتے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم آزادی اظہار رائے اور پرامن احتجاج کے حق کی حمایت اور پرتشدد مظاہروں کی مخالفت کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم توڑ پھوڑ لوٹ مار آگ لگانے کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں، تمام احتجاج پرامن طریقے سے ہونے چاہئیں۔

    انہوں نے کہا کہ لوٹ مار اور جلاؤ گھیراؤ پرامن احتجاج کے زمرے میں نہیں آتا، قانون پر سختی سے عملداری کی جانی چاہیئے۔

    اس کے علاوہ میتھیو ملر سے وزیر دفاع خواجہ آصف کے ٹی ٹی پی کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں کے بیان پر بھی سوال کیا گیا۔

    کیا امریکا ٹی ٹی پی کے خلاف پاکستانی حملوں کی حمایت کرتا ہے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا ہے۔

    ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ علاقائی سلامتی کو لاحق خطرات سے نمٹنے میں پاکستان امریکا کا مشترکہ مفاد ہے، ہم پاکستانی شہری اداروں کے ساتھ شراکت داری جاری رکھیں گے۔

  • پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

    پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

    واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا نے ایران سے تجارتی معاہدے کرنے والے ممالک کو خبردار کردیا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا نے ایران سے تجارتی معاہدے کرنے والے ممالک کو پابندیوں سے متعلق خبردار کردیا ہے۔

    اس موقع پر نمائندہ اے آر وائی نیوز جہانزیب علی نے ایرانی صدر کے دورہ پاکستان سے متعلق سوال کیا کہ پاکستان اور ایران نے کئی معاہدوں پردستخط کیے ہیں، اس پر امریکا کا کیا مؤقف ہے؟

    جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایران سے تجارتی معاہدوں پرغور کرنے والوں کو ممکنہ پابندیوں سے آگاہ رہنے کا مشورہ دیتے ہیں۔

    اس سوال پر کہ پاکستان کہتا ہے کہ اسے ایران گیس پائپ لائن پر امریکی پابندیوں کی چھوٹ کی ضرورت نہیں، کے جواب میں ویدانت پٹیل نے کہا کہ حکومت پاکستان اپنی خارجہ پالیسی کے حصول پر خود بات کرسکتی ہے۔

    پاکستان کو میزائل آلات فراہم کرنے والی کمپنیوں پر امریکی پابندیوں سے متعلق سوال کے جواب میں نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے پابندیاں اس لیے لگائیں کہ یہ ادارے تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں اور اس کی ترسیل کے ذرائع تھے۔

    ترجمان نے کہا کہ یہ چین اور بیلاروس میں مقیم ادارے تھے، ہم نے پاکستانی بیلسٹک میزائل پروگرام کیلئے آلات، قابل اطلاق اشیاء فراہمی کا مشاہدہ کیا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بڑی تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے نیٹ ورکس کیخلاف کارروائی جاری رکھیں گے، تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی خریداری جہاں بھی ہو ان کیخلاف کارروائیاں جاری رکھیں گے۔

  • امریکا کا پاکستانی شہریوں کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے سوال پر تبصرے سے گریز

    امریکا کا پاکستانی شہریوں کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے سوال پر تبصرے سے گریز

    واشنگٹن‌: امریکا نے پاکستانی شہریوں کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے سوال پر تبصرے سے گریز کیا اور کہا زیربحث الزامات پر کوئی تبصرہ نہیں کرسکتا۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کی پریس بریفنگ کے دوران اے آر وائی نیوز کے نمائندے نے سوال کیا کہ بھارتی وزیر دفاع کےپاکستان میں ماورائےعدالت قتل کی تصدیق پر کیا امریکا کو تشویش ہے؟

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیوملر نے پاکستانی شہریوں کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے سوال پر تبصرے سے گریز کیا اور کہا اس معاملے پرمیڈیا رپورٹس کو فالو کرتے آرہے ہیں، زیربحث الزامات پر کوئی تبصرہ نہیں کرسکتا۔

    میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ پاک بھارت تناؤ کی صورتحال پرمیڈیا رپورٹس کو دیکھ رہے ہیں ، پاک بھارت کے الزامات کے بیچ میں نہیں آنا چاہتے۔

    امریکی ترجمان نے مزید کہا کہپاکستان اوربھارت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ کشیدگی سے گریزکریں اور بات چیت کے ذریعےحل تلاش کریں۔