Tag: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ

  • ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے انٹونی بلنکن کی اسحاق ڈار سے ٹیلیفونک گفتگو کی تفصیلات بتادیں

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے انٹونی بلنکن کی اسحاق ڈار سے ٹیلیفونک گفتگو کی تفصیلات بتادیں

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے انٹونی بلنکن کی اسحاق ڈار سے ٹیلیفونک گفتگو کی تفصیلات بتادیں اور کہا وزرائے خارجہ نے گفتگومیں مضبوط شراکت داری کی توثیق کی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس کانفرنس کے دوران وزیرخارجہ انٹونی بلنکن کی پاکستانی ہم منصب سے ٹیلیفونک گفتگو کی تفصیلات پر سوال کے جواب میں کہا کہ انٹونی بلنکن نے اسحاق ڈارسےگفتگومیں مضبوط شراکت داری کی توثیق کی۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کی خوشحالی کو آگے بڑھانے پر بات ہوئی اور پاکستانی وزیر خارجہ نے تجارتی اور سرمایہ کاری کی شراکت کو وسعت دینے پر گفتگو کی۔

    میتھیو ملر نے مزید کہا کہ وزرائے خارجہ گفتگو میں انسداد دہشت گردی پر جاری تعاون کی اہمیت پر تبادلہ خیال ہوا جبکہ ٹیلی فونک کال میں خواتین کومعاشی طورپر بااختیار بنانے پربھی بات ہوئی۔

  • امریکا نے اسسٹنٹ سیکریٹری ڈونلڈ لو کے خلاف الزامات کو مسترد کردیا

    امریکا نے اسسٹنٹ سیکریٹری ڈونلڈ لو کے خلاف الزامات کو مسترد کردیا

    واشنگٹن : امریکا نے اسسٹنٹ سیکریٹری ڈونلڈ لو کے خلاف الزامات کو مسترد کردیا، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ ایک دو بار نہیں دس بار کہہ چکے ہیں اسسٹنٹ سیکریٹری ڈونلڈ لو کیخلاف الزامات جھوٹے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملرسے پریس بریفنگ کے دوران امریکی کانگریس کمیٹی کے پاکستان سے متعلق سوالات کئے گئے۔

    ترجمان نے بتایا کہ امریکی امورخارجہ کی کمیٹی کی پاکستانی انتخابات پر سماعت 20 مارچ کوہورہی ہے ، نائب وزیرخارجہ برائے جنوبی ایشیا ڈونلڈ لو کو کانگریس نے طلب کررکھا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے نے میتھیو ملر سے سوال کیا ڈونلڈلوکی کمیٹی پر طلبی کو آپ کیسا دیکھ رہےہیں؟ جس پر انھوں نے جواب دیا کہ کانگریس سماعت میں محکمہ خارجہ کےاہلکارپیش ہوتےرہتےہیں، کانگریس میں گواہی دینےکوذمہ داریوں کااہم حصےکےطورپردیکھتےہیں، ہماری گواہی سےکانگریس کوپالیسی سازی کےنقطہ نظرسےمددملتی ہے۔

    امریکی ترجمان نے بتایا کہ کانگریس کیساتھ گفتگو،حکام کی فراہم کردہ حقیقی گواہی کےمنتظررہتےہیں، سماعت کے لئے محکمے کے افسران کانگریس کےسامنےگواہی دیتےرہتےہیں، ہم اسےاپنی ذمہ داریوں کے ایک اہم حصے کے طور پر دیکھتے ہیں۔

    ترجمان محکمہ خارجہ سے سوال کیا کہا کہ ڈونلڈ لوکی کانگریس میں پیشی پرکیاان کی سیکیورٹی پرخدشات ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ اسسٹنٹ سکریٹری لوکیخلاف الزامات جھوٹے ہیں، سرکاری اہلکاروں کوملنےوالی کسی بھی دھمکی کوسنجیدگی سےلیتےہیں اور سفارتکاروں کی حفاظت اورسلامتی کوخطرےمیں ڈالنےکی مذمت کرتے ہیں۔

  • اس حکومت کیساتھ کام کریں گے جس کو پاکستانی عوام نے منتخب کیا، امریکا

    اس حکومت کیساتھ کام کریں گے جس کو پاکستانی عوام نے منتخب کیا، امریکا

    واشنگٹن : امریکا کا کہنا ہے کہ اس حکومت کیساتھ کام کریں گے جس کو پاکستانی عوام نے منتخب کیا تاہم دھاندلی کے دعوؤں پر مکمل تحقیقات دیکھنا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیوملر نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ اس حکومت کیساتھ کام کریں گے، جسے پاکستانی عوام نے منتخب کیا، دھاندلی کے دعوؤں پرمکمل تحقیقات دیکھناچاہتےہیں، دھاندلی کے دعوؤں کی مکمل چھان بین کی ضرورت ہے۔

    میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ واضح طور پر ایک مسابقتی الیکشن تھا، لوگوں نے پسند کے مطابق ووٹ دیا، بےضابطگیوں کی تحقیقات دیکھنا چاہتے ہیں،جمہوری عمل کا احترام بھی کرتے ہیں۔

    امریکی ترجمان نے کہا کہ حکومت بننے کے بعد اس کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں، چاہتے ہیں دنیا میں کہیں بھی اجتماع کی آزادی کا احترام کیا جائے، آزادانہ تحقیقات کیلئے پاکستان قانونی نظام ہی پہلا مناسب قدم ہوگا، تحقیقات کیلئے مزید اقدامات کی ضرورت ہو تو غور کیا جا سکتا ہے۔

    امریکا نے عوامی اور نجی طور پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ای یو، برطانیہ و دیگر ممالک نے بھی خدشات کا اظہار پاکستانی حکومت سے کیا، پاکستانی حکومت سے کہا ہے کہ وہ انتخابات کے نتائج کا احترام کرے۔

    میتھیو ملر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ قانون کی حکمرانی اور آئین ، آزادی صحافت،متحرک سول سوسائٹی کا احترام کیا جائے۔

    ترجمان نے انتخابات سے متعلق تشدد، انٹرنیٹ اور فون سروس بندش کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تشدد،انٹرنیٹ وفون سروسز بندش نےانتخابی عمل کو منفی طور پر متاثر کیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مداخلت ودھاندلی دعوے پر پاکستانی قانونی نظام کےتحت تحقیقات کی جائیں، ہم آنے والے دنوں میں اس عمل کی نگرانی کرتے رہیں گے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستانی قوم کو انتخابات میں حصہ لینے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن ورکرز،سول سوسائٹی، صحافی اور مبصرین نے انتخابی اداروں کا تحفظ کیا،

    میتھیوملر کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکام کوانتخابی نتائج کااحترام کرنے کا کہا ہے، قانون کی حکمرانی،آئین کااحترام،آزادمیڈیا،متحرک سوسائٹی دیکھناچاہتےہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پاکستانی عوام جس کوبھی نمائندگی کےلیےمنتخب کرینگےساتھ مل کرکام کریں گے، دھوکا دہی اور دھاندلی کے تمام الزامات کی تحقیقات دیکھنا چاہتے ہیں۔

  • امریکا کا بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر سے متعلق سوال کا جواب دینے سے گریز

    امریکا کا بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر سے متعلق سوال کا جواب دینے سے گریز

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے بھارت میں بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر سے متعلق سوال کا جواب دینے سے گریز کیا اور کہا بھارت میں مذہبی آزادی کامعاملہ دیکھ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے پریس کانفرنس کی ، کانفرنس میں بھارت میں بابری مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر پر سوال کیا گیا۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے جواب دینے سے گریز کیا اور کہا بھارت میں مذہبی آزادی کامعاملہ دیکھ رہےہیں، امریکامذہبی آزادی اور اظہاررائے کی آزادی کی حمایت کرتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے نے سوال کیا کہ خالصتان کاریفرنڈم امریکامیں ہورہاہے،امریکا کا کیاموقف ہے، جس پرویدانت پٹیل کا کہنا تھا کہ خالصتانی ریفرنڈم پرکوئی تبصرہ نہیں کروں گا، بھارت کےساتھ قریبی تعلقات ہیں،معاملات پر گفتگوجاری رہے گی۔

    نمائندے نے مزید سوال کیا کہ امریکانے چین سےکہاہے حوثیوں کےحوالے سے ایران سےبات کرے تو امریکی ترجمان نے بتایا کہ چین کےساتھ نجی سفارتی گفتگو پر کہنے کیلئے کچھ زیادہ بات نہیں، چین سمیت تمام ملکوں کی خواہش ہےبین الاقوامی بحری گزرگاہیں محفوظ رہیں۔

  • تنازع کو کسی صورت بڑھتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتے، امریکا کا ایران کو واضح پیغام

    تنازع کو کسی صورت بڑھتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتے، امریکا کا ایران کو واضح پیغام

    واشنگٹن : امریکا نے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر اظہار تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ایران کو واضح پیغام ہے تنازع کو کسی صورت بڑھتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ سات اکتوبر حملے کے بعد خطے میں کشیدگی پھیلنے سے متعلق فکرمند ہیں، خطے میں کشیدگی کو روکنے کے لیے سفارتی کوششیں کی ہیں۔

    میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے بیانات نتیجہ خیز اور مفید تھے، امریکا معاملے میں تمام فریقوں سے تحمل کی اپیل کرتا ہے۔

    امریکی ترجمان نے کہا کہ ایران کے حملے اختلافات کے بیج بونے کے مترادف ہیں، ایران برسوں سے حماس، حزب اللہ اور حوثیوں کی فنڈنگ بھی کرتا ہے، ایرانی اقدامات علاقائی عدم استحکام میں اضافہ کرنے کیلئے ہیں، ایران کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے اقدامات کرتے رہتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکا کا ایک بڑا اور نان نیٹو اتحادی ہے، پاکستان اورایران کےدرمیان کشیدگی بڑھتےہوئےنہیں دیکھنا چاہتے، نہیں سمجھتاپاکستان اورایران کشیدگی غزہ سے جڑی ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے ایران کو واضح پیغام میں کہا کہ تنازع کوکسی صورت بڑھتاہوانہیں دیکھناچاہتے، پاکستان اور ایران سے تحمل کامظاہرہ کرنے پر زور دیتے رہیں گے۔

    سکھ رہنما کے قتل کی بھارتی سازش کے حوالے سے میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ امریکا میں سکھ رہنما کے قتل کی بھارتی سازش کی تحقیقات کہاں تک پہنچی، بھارتی سازش کےمعاملے پرامریکی محکمہ انصاف کی تحقیقات جاری ہیں۔

    پاکستان میں ہونے والے الیکشن سے متعلق ترجمان نے کہا کہ چاہتےہیں کہ پاکستان میں آزادانہ اورمنصفانہ انتخابات ہوں، پاکستان میں ایسےانتخابات ہوں کہ پاکستانی عوام مرضی کااظہارکرسکیں۔

  • امریکا کی پاکستان میں ایران کے حملے کی مذمت

    امریکا کی پاکستان میں ایران کے حملے کی مذمت

    واشنگٹن : امریکا نے پاکستان میں ایران کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایران خطے میں دہشت گردی کا سب سے بڑا اسپانسر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے اپنے بیان میں کہا کہ ایران نے تین ہمسایہ ممالک کی خود مختار سرحدوں کی خلاف ورزی کی، جس کی مذمت کرتے ہیں۔

    میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ ایران خطے میں دہشت گردی کا سب سے بڑا اسپانسر ہے، ایران اپنے ملک میں دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کا دعویدار ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ ایران کی وجہ سے ہی امریکی فوج عراق میں موجود ہے، ہم خطے میں پائیدار امن کے خواہاں ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز بلوچستان میں ایرانی فضائی حملے پر پاکستان نے شدید ردعمل دیتے ہوئے ایران سے سفیر واپس بلالیا تھا اور ایرانی سفیر کو بھی اسلام آباد میں کام سے روک دیا جبکہ تہران گئے ایرانی سفیرکوکہہ دیاکہ فی الحال پاکستان نہ آئیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے پاکستان کی خودمختاری پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا پاکستانی سرزمین پرایرانی حملےغیرقانونی ہیں،جن کا کوئی جواز نہیں۔

    پاکستان نےایرانی حکومت کو پیغام پہنچایا تھا کہ جواب دینےکاحق محفوظ رکھتے ہیں، نتائج کی ذمہ داری پوری طرح ایران پرعائدہوگی۔

    پاکستان نے ایران کے ساتھ تمام اعلیٰ سطح دورے معطل کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا تھا۔

    پنجگور میں ایرانی حملے میں دو بچے جاں بحق اورتین بچیاں زخمی ہوئیں تھیں۔

  • ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا خالصتان سے متعلق سوالات کے جواب دینے سے گریز

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا خالصتان سے متعلق سوالات کے جواب دینے سے گریز

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے خالصتان سے متعلق سوالات کے جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا میرے پاس تبصرہ کرنے کیلئے کچھ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیوملر نے پریس کانفرنس میں خالصتان سے متعلق سوالات کے جواب دینے سے گریز کیا۔

    صحافی نے سوال کیا کہ کانگریس ویمن الہان عمرنے خالصتانی رہنما کےقتل پربریفنگ کی درخواست کی ہے، الہان عمرنےکہا معلوم کرنا ہے کیا بھارت امریکا میں بھی ایسی کارروائیوں میں ملوث ہے۔

    جس پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ مجھےاس بریفنگ سےمتعلق کوئی معلومات نہیں، اے آر وائی نیوز کے نمائندے نے سوال کیا کہ امریکا کی خالصتان کے حوالےسے کیا پالیسی ہے تو میتھیوملر کا کہنا تھا کہ اس سوال پر میرے پاس تبصرہ کرنے کیلئے کچھ نہیں۔

    دوران پریس کانفرنس صحافی نے سوال کیا کہ کیا بھارت نے امریکا سے خالصتان کی مہم پرپابندی عائد کرنے کا کہا ہے، جس پر ترجمان نے جواب دیا کہ بھارت کےساتھ جاری سفارتی گفتگوپرکوئی بات نہیں کروں گا، بھارت کےساتھ ہمارا اہم اسٹریٹجک تعلق ہے۔

    میتھیوملر کا کہنا تھا کہ اس مخصوص خالصتان موضوع پر بھارت سے رابطہ کاری سے متعلق کوئی معلومات نہیں۔

  • کینیڈا اور بھارت کی موجودہ صورتحال پر امریکا فکر مند

    کینیڈا اور بھارت کی موجودہ صورتحال پر امریکا فکر مند

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیوملر کا کہنا ہے کہ کینیڈا اور بھارت کی موجودہ صورتحال پر امریکا کافی فکرمند ہے، بھارت پر زوردیا ہے کہ وہ تحقیقات میں تعاون کرے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملرکی پریس کانفرنس دوران کینیڈا میں خالصتان رہنما ہرجیت سنگھ نجار کے قتل پر سوالات کئے گئے۔

    اے آروائی نیوز کے نمائندے نے سوال کیا کہ امریکا کی خالصتان کے حوالے سے کیا پالیسی ہے؟ جس پر ترجمان نے جواب دیا کہ خالصتان کی پالیسی پرجواب آپ کوبعدمیں دوں گا۔

    صحافی نے سوال کیا کہ امریکی شہری گرپتونت پنو نےکہا ہے کہ بھارت کا اگلا ٹارگٹ وہ ہیں؟ تو میتھیوملر کا کہنا تھا کہ دنیا میں کہیں بھی بین الاقوامی جبرہمارےلیےباعث تشویش ہے، کینیڈ ااور بھارت کی موجودہ صورتحال پر کافی فکرمندہیں۔

    امریکی ترجمان نے کہا کہ ہم نے اپنے کینیڈین ہم منصبوں کے ساتھ قریبی تعاون کررہےہیں، ہم نے بھارت پرزور دیا ہے کہ وہ اس تحقیقات میں تعاون کرے، بھارت سے کہتے ہیں کہ کینیڈین تحقیقات میں تعاون کرے۔

    میتھیوملر کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم ٹروڈو کےالزامات پر کافی پریشان ہیں، ان الزامات سےمتعلق مکمل اورمنصفانہ تحقیقات ہونی چاہیے، ہم سمجھتےہیں بھارتی حکومت کو کینیڈا کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔

  • ہردیپ سنگھ نجر کا قتل : امریکا نے بھارت کو  کینیڈا کے ساتھ تعاون کرنے کا کہہ دیا

    ہردیپ سنگھ نجر کا قتل : امریکا نے بھارت کو کینیڈا کے ساتھ تعاون کرنے کا کہہ دیا

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیوملر کا کہنا ہے کہ کینیڈا میں ہردیپ سنگھ کے قتل پر امریکا کو شدید تشویش ہے، بھارت سے کہا ہے کینیڈا سے تعاون کرے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل پر کینیڈین وزیراعظم کے بیانات کے بعد شدید تشویش ہے، قتل پر کینیڈین شراکت داروں سے رابطے میں ہیں۔

    میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ ہردیپ سنگھ نجر کا قتل حساس معاملہ ہے اور تحقیقات انتہائی اہم ہیں، جس پر امریکا کو شدیدتشویش ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے بتایا کہ قتل کے ذمہ داران کو سامنے لانا ضروری ہے، بھارت کو کینیڈا کے ساتھ تعاون کرنے کا کہا ہے۔

    یاد رہے 22 ستمبر کو امریکا کے سیکریٹری انٹونی بلنکن نے بھارت اور کینیڈا کے مابین ہردیپ سنگھ کے سکھ کے قتل کے حوالے سے پریس کانفرنس میں واضح موقف میں کہا تھا کہ امریکا کو کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے بھارت پر لگائے گئے الزامات پر گہری تشویش ہے اور وہ سنجیدگی سے اس معاملے کو دیکھ رہا ہے اور امریکا کینیڈین شہری کے قتل میں کینیڈا کےموقف کی تائید کرتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا بین الاقوامی جبر کی شدید مخالفت کرتا ہے اور کوئی بھی ملک اگر ایسا کرنے کا سوچتا ہے تو اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    انٹونی بلنکن نے کہا تھا کہ کینیڈا کسی بھی قسم کے بین الاقوامی دباؤ سے بالاتر ہو کر ہردیپ سنگھ قتل معاملے پر شفاف تحقیقات کو یقینی بنائے اور تفتیش کو درست سمت میں آگے بڑھانے کے لیے بھارت تعصب سے بالاتر ہوکر تحقیقات میں کینیڈین حکام سے تعاون کرے۔

  • پاکستان سے چین یا واشنگٹن میں کسی ایک کے انتخاب کا نہیں کہا، امریکا

    پاکستان سے چین یا واشنگٹن میں کسی ایک کے انتخاب کا نہیں کہا، امریکا

    واشنگٹن : امریکا کا کہنا ہے کہ پاکستان سے چین یا واشنگٹن میں کسی ایک کے انتخاب کا نہیں کہا، عوامی رابطے ہی پاک امریکا تعلقات کی بنیاد ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھو ملر نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان یا کسی ملک سے سے چین یا واشنگٹن میں کسی ایک کے انتخاب کا نہیں کہا۔

    میتھو ملر کا کہنا تھا کہ امریکاکسی ملک پردباؤنہیں ڈالتاکہ امریکایاچین سےتعلقات رکھیں، عوامی رابطے ہی پاک امریکاتعلقات کی بنیاد ہیں۔

    ترجمان نے ایک سوال پر کہا مشکل وقت میں پاکستانی عوام کے ساتھ ہیں، آئی ایم ایف اور پاکستان میں اسٹاف لیول معاہدہ خوش آئند ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی معاشی کامیابی کیلئےہماری حمایت غیرمتزلزل ہے،امریکا دیرپامعاشی بحالی کیلئے پاکستان کوبہت محنت کرنےکی ضرورت ہے، پاکستان کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کو مزید مضبوط کریں گے۔