Tag: ترجمان محکمہ خارجہ

  • امریکا کا پاکستان اور بھارت سے کشیدگی کم کرنے کا مطالبہ

    امریکا کا پاکستان اور بھارت سے کشیدگی کم کرنے کا مطالبہ

    واشنگٹن: امریکانے پاکستان اور بھارت سے کشیدگی کم کرنے کی درخواست کردی اور کہا ہے کہ دونوں ممالک کی قیادت اور افواج سے رابطے میں ہیں، دونوں ممالک تحمل کا مظاہرہ کریں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ایلزبتھ ٹروڈ نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کی افواج اور قیادت سے رابطے میں ہیں اور دونوں سے خطے کے استحکام پر بات چیت ہورہی ہے، امریکا کی کوشش ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجود کشیدگی فوری طور پر ختم ہوجائے، کشیدگی ختم کرانے کے لیے پاک بھارت رابطے ضروری ہیں دونوں ممالک سے درخواست ہے کہ تحمل کا مظاہرہ کریں۔


    یہ بھی پڑھیں: بھارت نے پاکستان سے سرحدی کشیدگی کم کرنے کی اپیل کردی


    ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کشمیر سے متعلق امریکا کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

    بھارت کا کوئی بھی حملہ کشیدگی بڑھائے گا، جان کربی

    ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ گلبدین حکمت یار اور افغان حکومت کے درمیان ہونے والا معاہدہ خوش آئند ہے تاہم حکمت یار کا نام دہشت گردوں کی فہرست سے نکالنے کا فیصلہ نہیں ہوا۔

    پاک بھارت کشیدگی پر اقوام متحدہ کا تشویش کا اظہار

    انہوں نے کہاکہ بھارت کے سرجیکل اسٹرائیک کے دعوے سے متعلق بات نہیں کروں گی۔

    پاک بھارت کشیدگی کاخاتمہ خطے کےمفاد میں ہے،مارک ٹونر

  • امریکی سلامتی کیلئےڈرون حملےمستقبل میں بھی جاری رہیں گے، امریکا

    امریکی سلامتی کیلئےڈرون حملےمستقبل میں بھی جاری رہیں گے، امریکا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کاکہناہے کہ پاکستان کی علاقائی خودمختاری کااحترام کرتےہیں لیکن امریکی سلامتی کیلئےڈرون حملےمستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔

    میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان محکمہ خارجہ کا کہناتھا کہ تشددکرنےوالوں کونہیں چھوڑاجائےگا،امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ملااخترمنصور کے ایران سےجانےسےمتعلق کوئی علم نہیں،ڈرون حملہ پاک ایران بارڈرپرہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سےرابطےمیں تھے،حملےسےمتعلق بات ہوئی تھی،ملامنصورطالبان کومذاکرات سےروک رہے تھے،ملااخترمنصورکی ہلاکت تشددنہ چھوڑنے والوں کیلئے سخت پیغام ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستانی حدود میں ڈرون حملہ کرنے پر پاکستان نے اپنے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے امریکی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کیا تھا، پاکستان کی حدود میں ڈرون حملے پر امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کو دفترخارجہ طلب کر کے شدید احتجاج کیا گیا ہے۔

    دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ ایسے واقعات سے مثبت نتائج مرتب نہیں ہوں گے وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے بھی امریکی سفیر سے ملاقات میں اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

    طارق فاطمی کا کہناتھا کہ ایسے اقدام سے 4 فریقی رابطہ گروپ کی کوششوں پر منفی اثر پڑے گا ،ڈرون حملہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات پر منفی اثر ڈالے گا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان دہشت گردی کیخلاف تعاون جاری رہنا چاہئیے۔