Tag: ترجمان وزارت خارجہ

  • کینیڈین کمپنیوں کو پاکستان میں توانائی، کان کنی اور آئی ٹی میں سرمایہ کاری کی دعوت

    کینیڈین کمپنیوں کو پاکستان میں توانائی، کان کنی اور آئی ٹی میں سرمایہ کاری کی دعوت

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاک، کینیڈا دو طرفہ سیاسی مشاورت کا 5 واں دور 26 اپریل کو اوٹاوا میں ہوا، جس میں کینیڈین کمپنیوں کو پاکستان میں توانائی، کان کنی اور آئی ٹی میں سرمایہ کاری کی دعوت دی گئی ہے۔

    پاکستانی وفد کی قیادت ایڈیشنل سیکریٹری خارجہ اور امریکا میں سفیر مریم آفتاب، جب کہ کینیڈین وفد کی سربراہی اسسٹنٹ ڈپٹی منسٹر انڈو پیسیفک ویلڈن نے کی، دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ اور تعاون بڑھانے پر غور کیا گیا۔

    دونوں وفود کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم، پارلیمانی تبادلوں میں تعاون پر مشاوت کی گئی، انسداد دہشت گردی اور عوامی رابطوں میں تعاون کے فروغ پر بھی بات ہوئی، ایڈیشنل سیکریٹری خارجہ نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات سے آگاہ کیا۔

    فریقین نے دو طرفہ تعلقات میں مجموعی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا، اور باہمی دل چسپی کے تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا گیا، اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی فورمز پر تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    پاکستان اور کینیڈا نے باہمی تعاون اور بات چیت کو مزید گہرا کرنے پر اتفاق کیا، علاقائی اور عالمی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، پاکستان نے کینیڈا کو افغانستان، پاک بھارت تعلقات، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔

    ترجمان کے مطابق دو طرفہ سیاسی مشاورت کا چھٹا دور اسلام آباد میں باہمی مشاورت سے منعقد ہوگا۔

  • پاکستان غزہ میں اسرائیل کے طاقت کے استعمال کی شدید مذمت کرتا ہے، ترجمان دفتر خارجہ

    پاکستان غزہ میں اسرائیل کے طاقت کے استعمال کی شدید مذمت کرتا ہے، ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان غزہ میں اسرائیل کے طاقت کے استعمال کی شدید مذمت کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے مطابق غزہ میں شہریوں کو شدید خطرات ہیں، غزہ میں کوئی بھی جگہ عوام کے لیے محفوظ نہیں ہے، پاکستان غزہ میں اسرائیل کے طاقت کے استعمال کی شدید مذمت کرتا ہے۔

    ترجمان نے کہا ہم 1967 سے قبل کی سرحدوں پر فلسطینی ریاست کے قیام کے حامی ہیں، اور سمجھتے ہیں کہ فلسطین کا حل دو ریاستی حل پر مشتمل ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ ایڈیشنل سیکریٹری خارجہ نے گھانا میں پیس کیپنگ اجلاس میں شرکت کی، کانفرنس میں پاکستان نے 19 وعدے کیے جو کہ امن کے عزم کا اظہار ہیں، گھانا میں شہریار اکبر نے صدر اور وزیر خارجہ سے ملاقاتیں کیں، ایڈیشنل سیکریٹری خارجہ پیس آپریشنز کے انڈر سیکریٹری سمیت دیگر حکام سے ملے۔

    ترجمان نے کہا پاکستان اور میکسیکو میں باہمی سیاسی مشاورت کا چھٹا دور اسلام آباد میں ہوا، اس ہفتے امریکی وفود کے دوروں کی سیریز جاری ہے، یہ دورے پاک امریکا تعلقات کی بہتری کے حوالے سے ہیں، ان دوروں کا مقصد صرف افغانستان نہیں ہے

    ممتاز زہرا بلوچ نے بریفنگ میں کہا پاکستان نے کبھی مقبوضہ کشمیر پر بھارتی قبضے کو تسلیم نہیں کیا، 5 اگست 2019 کے یک طرفہ اور غیر قانونی اقدامات کشمیر کے ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی کوشش ہے، یہ اقدامات انسانی قوانین اور جینوا کنونشنز کی سرعام خلاف ورزی ہیں، پاکستان مسئلہ کشمیر کے پر امن حل تک کشمیری بہن بھائیوں کی حمایت جاری رکھے گا۔

  • مسجد اقصیٰ کے تقدس کی پامالی فلسطین میں حالات خراب کرنے کی کوشش ہے، پاکستان کی اسرائیلی وزیر کے دورے کی شدید مذمت

    اسلام آباد: پاکستان نے مسجد الاقصیٰ کے تقدس کی پامالی فلسطین میں حالات خراب کرنے کی کوشش قرار دے دی، پاکستان کی جانب سے اسرائیلی وزیر کے دورے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے انتہا پسند اسرائیلی وزیر بِن گویر کے مسجد اقصیٰ کے دورے پر رد عمل میں کہا ہے کہ پاکستان مسجد اقصیٰ کے احاطے کے اس اشتعال انگیز دورے کی شدید مذمت کرتا ہے۔

    ترجمان نے کہا مسجد الاقصیٰ ایک مقدس مقام ہے، دنیا بھر کے مسلمان مسجد الاقصی سے عقیدت رکھتے ہیں، مسجد الاقصی کے تقدس کی پامالی مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرتی ہے۔

    ترجمان نے کہا مسجد الاقصی کے تقدس کی پامالی فلسطین میں حالات خراب کرنے کی کوشش ہے، اسرائیل فلسطین میں غیر قانونی اقدمات بند کرے، اور مقبوضہ فلسطین میں مسلمانوں کے مذہبی مقامات کے تقدس کا احترام کیا جائے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان فلسطین کی جدوجہد آزادی کو سپورٹ کرتا ہے، اور اقوام متحدہ، او آئی سی قراردادوں، اور 1966 کی سرحدوں کے مطابق فلسطین کی حمایت کرتا ہے۔

    اسرائیل کے انتہا پسند وزیر مسجدِ اقصی میں داخل ، عالمی برادری سخت برہم

    ترجمان نے کہا پاکستان 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے مطابق خود مختار فلسطینی ریاست کا مطالبہ دہراتا ہے، پاکستان ایسی آزاد فلسطینی ریاست چاہتا ہے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔

    وزیر خارجہ پاکستان بلاول بھٹو نے بھی ایک ٹوئٹ میں لکھا: ’’پاکستان اسرائیلی وزیر کے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں اشتعال انگیز دورے کی مذمت کرتا ہے۔‘‘

  • میزائل پاکستان میں کیسے داخل ہوا؟ وضاحت کافی نہیں، بھارت کو سوالات کے جوابات دینا ہوں گے، وزارت خارجہ

    میزائل پاکستان میں کیسے داخل ہوا؟ وضاحت کافی نہیں، بھارت کو سوالات کے جوابات دینا ہوں گے، وزارت خارجہ

    اسلام آباد : ترجمان وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت وضاحت کریں میزائل پاکستان میں کیسے داخل ہوا، اندرونی عدالتی تحقیقات کا فیصلہ کافی نہیں، پاکستان مشترکہ تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے میزائل کے حادثاتی فائرنگ کے سرکاری اعتراف کے بعد ترجمان وزارت خارجہ نے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان نےبھارتی وزارت دفاع کےبیان کانوٹس لیاہے، بیان میں میزائل کی حادثاتی طور پر گرنے پر افسوس کا اظہار کیا گیا، اندرونی عدالتی تحقیقات کے فیصلے پر افسوس ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکام کی جانب سے پیش کردہ سادہ وضاحت کافی نہیں ہے، بھارت کو کچھ سوالات کے جوابات دینا ہوں گے۔

    وزارت خارجہ نے کہا کہ بھارت کو حادثاتی میزائل لانچ اور روکنے کی طریقہ کار کی وضاحت کرنی چاہیے، میزائل کی قسم اور خصوصیات کو واضح طور پر بیان کرنے کی ضرورت ہے، میزائل کی پرواز کے راستے، رفتار کی وضاحت کرنی ہوگی۔

    ترجمان نے بھارت سے سوالات کئے کہ میزائل آخرکارکیسے مڑ کر پاکستان میں داخل ہوا؟ کیا میزائل خود کو تباہ کرنے کے طریقہ کار سے لیس تھا؟ کیاہندوستانی میزائلوں کو معمول کی دیکھ بھال کے تحت بھی لانچ کیلئے رکھا گیا ہے۔

    وزارت خارجہ نے مزید کہا پاکستان کی جانب سے وضاحت طلب کیے جانے تک تسلیم کرنے کا انتظارکیوں کیا؟ کیا واقعی میزائل کو اس کی مسلح افواج نے ہینڈل کیا تھا یا کچھ بدمعاش عناصرنے؟

    ترجمان کا کہنا تھا کہ واقعہ سنگین نوعیت کی کئی خامیوں اورتکنیکی خامیوں کی نشاندہی کرتاہے، بھارت کااندرونی عدالتی تحقیقات کا فیصلہ کافی نہیں، پاکستان حقائق کا درست تعین کرنے کیلئے مشترکہ تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے۔

  • سی پیک کے خلاف بھارتی غلیظ پروپیگنڈا مسترد کرتے ہیں: ترجمان دفتر خارجہ

    سی پیک کے خلاف بھارتی غلیظ پروپیگنڈا مسترد کرتے ہیں: ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاک چین وزرائے خارجہ ڈائیلاگ کے مشترکہ اعلامیے پر پاکستان بھارت کا بیان سختی سے مسترد کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کے بیان کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس بیان کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔

    ترجمان نے کہا بھارتی وزارت خارجہ کا جموں و کشمیر کو خود ساختہ اٹوٹ انگ قرار دینا مضحکہ خیز ہے، بھارتی بیان سلامتی کونسل کی قراردادوں اور حقائق کے بر خلاف ہے، بھارتی دعوؤں کی کوئی بنیاد نہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہم سی پیک کے خلاف بھارتی غلیظ پروپیگنڈا مسترد کرتے ہیں، بھارت عالمی برادری کو گمراہ کرنے کے لیے مایوس کن حد تک کوششیں کر رہا ہے، بھارت کا اس ایشو پر کوئی تاریخی، قانونی یا اخلاقی جواز نہیں، بھارت کے جھوٹے دعوے حقائق نہیں جھٹلا سکتے۔

    سی پیک پاکستان اور چین کے درمیان شراکت داری کی اعلیٰ مثال ہے، چینی صدر

    انھوں نے کہا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کو جھٹلایا نہیں جا سکتا، بھارت کشمیری عوام کے بنیادی حقوق غصب کیے ہوئے ہے۔

    پاکستان نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرے، کشمیر کے عوام کو عالمی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت دے، کشمیریوں سے آزادانہ و غیر جانب دارانہ استصواب رائے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

  • کرتارپور راہداری مذاکرات: پاکستان نے بھارتی میڈیا کو دعوت دے دی

    کرتارپور راہداری مذاکرات: پاکستان نے بھارتی میڈیا کو دعوت دے دی

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارت کے ساتھ ہونے والی کرتارپور راہ داری مذاکرات کے لیے بھارتی میڈیا کو دعوت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپور راہ داری مذاکرات کے لیے پاکستان نے بھارتی میڈیا کو دعوت دی ہے، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان 14جولائی کو واہگہ پر مذاکرات کے لیے بھارتی میڈیا کو خوش آمدید کہتا ہے۔

    ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ بھارتی میڈیا کے صحافی پاکستانی ویزے کے لیے اپلائی کر سکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے عمران خان کو لکھے گئے خط میں کرتارپور راہ داری جلد مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  نریندر مودی کا وزیر اعظم عمران خان کو خط، کرتارپور پر کام مکمل کرنے کی یقین دہانی

    خط میں نریندر مودی نے کہا تھا کہ کرتارپور راہ داری پر کام ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا۔

    مئی میں کرتارپور راہ داری منصوبے کے تحت سڑک کی تکمیل کے لیے چھ ستونوں پر کام تیز کر دیا گیا تھا، جب کہ دربار بابا گرونانک کے احاطے کی توسیع کے لیے تالاب پر بھی کام آگے بڑھا دیا گیا تھا۔

    تعمیراتی کام کے دوران دربار کرتارپور کا احاطہ 350 فٹ تک کشادہ کیا جا چکا ہے، امیگریشن حکام کے لیےعمارت بھی تیار کی جا رہی ہے، سکھ یاتریوں کے لیے چیک اِن کاؤنٹر اور انتظار گاہ پر بھی کام کیا گیا۔

  • پاکستان کا بلوچستان لبریشن آرمی کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا خیر مقدم

    پاکستان کا بلوچستان لبریشن آرمی کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا خیر مقدم

    اسلام آباد: پاکستان نے بلوچستان لبریشن آرمی کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا خیر مقدم کیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں بی ایل اے پہلے ہی سے کالعدم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کا نام دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر لیا ہے، پاکستان نے اس اقدام کا خیر مقدم کیا۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکا نے بی ایل اے کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دیا، پاکستان میں بی ایل اے 2006 سے کالعدم ہے، بی ایل اے نے حال ہی میں ملک میں کئی دہشت گرد حملے کیے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ امریکی اقدام کے بعد امید ہے بی ایل اے کے لیے زمین مزید تنگ ہوگی، امید ہے تنظیم کے سہولت کاروں اور مالی معاونین کا بھی احتساب ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  امریکا نے بی ایل اے کا نام دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرلیا

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بی ایل اے کو بڑھاوا دینے والوں کو بھی انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

    واضح رہے کہ امریکا نے بی ایل اے اور جند اللہ کا نام دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا ہے، فہرست میں شامل دونوں تنظیموں کے اثاثہ جات بھی منجمد کیے جائیں گے، امریکی شہریوں کو ان تنظیموں سے کسی قسم کے لین دین پر پابندی ہوگی۔

    رپورٹ کے مطابق بی ایل اے نے اگست 2018 میں بلوچستان میں چینی انجینئرز کو نشانہ بنایا، نومبر 2018 میں کراچی میں چینی قونصلیٹ پر حملہ کیا اور مئی 2019 میں گوادر میں ایک ہوٹل پر حملہ کیا۔

    پاکستان کے علاوہ برطانیہ بھی بی ایل اے کو دہشت گرد تنظیم قرار دے چکا ہے، حکومت پاکستان اس سے قبل امریکا سے بی ایل اے کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا مطالبہ بھی کر چکی تھی۔