پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان رؤف حسن نے کہا ہے کہ بنیادی طور پر یہ حکومت کا نہیں اسپانسرز کا فیصلہ ہے کیونکہ اور کوئی آپشن نہیں تھا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سینئر رہنما رؤف حسن نے کہا کہ اے این پی، جماعت اسلامی اور جے یو آئی نے بھی ن لیگ کے فیصلے کی مخالفت کی، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مسلم لیگ ن کی حقیقت بھی سامنے آگئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ن لیگ کے کچھ دوستوں سے بھی بات ہوئی ہے، ن لیگ کے کچھ دوستوں نے بھی بتایا کہ اب یہ پابندی کی طرف جائیں گے، مسلم لیگ ن میں بہت سے لوگ پابندی کے فیصلے کو قبول نہیں کرتے۔
رؤف حسن کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن میں بہت سے ایسے لوگ ہیں جو اس فیصلے کیخلاف ہیں، دو سالوں میں پارٹی پر جو جبر کیا گیا اس کے بعد زبان میں تبدیلی آجاتی ہے۔
تحریک انصاف کے ترجمان نے کہا کہ کوئی شخص حقائق بیان کررہا ہوتا ہے تو کیا وہ غدار ہے، ہر شخص کا اپنا انداز گفتگو ہوتا ہے اس کا مطلب یہ نہیں کہ تذلیل کررہا ہے، پی ٹی آئی جمہوری پارٹی ہے اور جمہوری طریقے سے اپنا سفر جاری رکھے گی۔
رؤف حسن نے کہا کہ پی ٹی آئی آئین کے مطابق پارلیمنٹ کے اندر اور باہر جدوجہد جاری رکھے گی، کل یا پرسوں تک ہمارے 41 ارکان اسمبلی کے حلف نامے جمع ہوجائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ اب تک 38 ارکان اسمبلی کے حلف نامے موصول ہوچکے ہیں، پُرامن احتجاج لانچ کرنے جارہے ہیں، عدالت نے انتظامیہ کو کہا ہے پی ٹی آئی کو ترنول میں جلسےکی اجازت دی جائے۔