Tag: ترجمان کے پی حکومت بیرسٹر سیف

  • ایک علی امین گنڈاپور سے جعلی حکومت کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں، بیرسٹر سیف

    ایک علی امین گنڈاپور سے جعلی حکومت کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں، بیرسٹر سیف

    پشاور: ترجمان خیبرپختونخوا حکومت بیرسٹرسیف نے کہا ہے کہ ایک علی امین گنڈاپور سے جعلی حکومت کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔

    بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو محصور کرنا جعلی حکومت کی شکست فاش ہے، کے پی ہاؤس کا محاصرہ احتجاج کی کامیابی کا ثبوت ہے، خواجہ آصف، عطا تارڑ، شرجیل میمن اور دیگر وزرا کی چیخیں نکل رہی ہیں،

    انھوں نے کہا کہ حواس باختہ حکومت اپنا اقتدار بچانے کیلئے فیڈریشن کو سبوتاژ کرنے پر تلی ہے، پی ٹی آئی کا ہر کارکن لیڈر ہے اور آئین کا علمبردار ہے، پی ٹی آئی کا ہرکارکن اب اس تحریک کا لیڈربن چکا ہے۔

    بلیو ایریا سے کے پی ہاؤس روانگی کے وقت وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ہم پہنچ گئے ہیں اپنا احتجاج ریکارڈ کرادیا ہے، ہم انتشار پھیلانا نہیں چاہتے۔

    وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کہا کہ یہ ہم پر الزام لگاتے ہیں ہم پرامن جماعت نہیں ہیں، ہم نے ثابت کیا ہم پرامن جماعت ہیں۔

    علی امین گنڈاپور نے کہا کہ فسطائیت کے باوجود ہم اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کیلئے پہنچ گئے ہیں، اب ہم بانی پی ٹی آئی سے بات کریں گے کہ آگے کا لائحہ عمل کیا ہوگا۔

    دریں اثنا چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہم صرف آزاد عدلیہ کیلئے نکلے تھے، ہمارا کوئی دھرنا یا جلسہ نہیں تھا ایک دن کا احتجاج تھا، ہمارا ایک دن کا احتجاج تھا جس پر بدترین شیلنگ کی گئی۔

  • بنوں واقعے کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائےگا، ترجمان کے پی حکومت

    بنوں واقعے کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائےگا، ترجمان کے پی حکومت

    بیرسٹرسیف نے کہا ہے کہ بنوں واقعے کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائےگا، چیف جسٹس پشاورہائیکورٹ سے اسکی منظوری لی جائےگی۔

    اپیکس کمیٹی اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس پشاورہائیکورٹ سے جوڈیشل کمیشن کی منظوری لی جائےگی، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کی منظوری سے جوڈیشل کمیشن بنتا ہے، ہم اپنے طور پر بھی بنوں واقعے سے متعلق رپورٹ مرتب کررہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ بنوں واقعے کے بعد فوری طور پر جرگہ تشکیل دیا گیا، جرگے کی کوششوں سے فوری طور پر بنوں میں امن قائم ہوا۔

    ترجمان خیبرپختونخوا حکومت بیرسٹرسیف نے کہا کہ بنوں امن مارچ صرف عوام کا مارچ تھا، وفاقی حکومت نے عزم استحکام سے متعلق انتشار پیدا کرنے کی کوشش کی، بنوں کے عوام کے لیے مشکل وقت تھا، جنگ میں مجرم اور بےگناہ سب مارے جاتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ بنوں میں انٹرنیٹ سروس بحال کردی گئی ہے، بنوں کے اسپتالوں میں عوام کوعلاج کی سہولتیں دی جائیں گی، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے جرگہ ارکان کیساتھ میٹنگ کی تھی۔

    بیرسٹرسیف نے کہا کہ کسی کو بھی قانون کو ہاتھ میں لینےکی اجازت نہیں دیں گے، کل وزیراعلیٰ کے پی بنوں جارہے ہیں، کل 3 بجے خطاب کریں گے۔

    بیرسٹرسیف نے کہا کہ فوج اور حکومت جو اقدامات دہشت گردی کے تناظر میں کررہی ہے وہی ہیں، مختلف سوشل میڈیا گروپ انتشار پھیلانے میں مصروف ہیں، ہنڈی حوالہ کے غیرقانونی کاروبار کیخلاف کارروائی کو عزم استحکام کا نام دیا گیا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ فرنٹ لائن پرجو بھی آپریشن ہوگا، اس میں پولیس اور سی ٹی ڈی ہوگی، 3 ارب روپے پولیس اورسی ٹی ڈی کوفعال بنانےکیلئے مختص کیے گئے۔

    ترجمان کے پی حکومت کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی زیرصدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں امن و امان کی صورتحال پرغور کیا گیا۔

    بنوں میں 2 واقعات ہوئے، ایک آرمی کی تنصیبات پرحملہ کیا گیا، دوسرا امن کے مطالبے پرامن مارچ ہوا جس میں فائرنگ ہوئی، اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں بنوں واقعات کے تناظر میں گفتگو ہوئی۔