Tag: ترسیلات

  • وفاقی حکومت کی آئی ٹی کے شعبے میں بڑی کامیابی

    وفاقی حکومت کی آئی ٹی کے شعبے میں بڑی کامیابی

    اسلام آباد: وفاقی وزارت آئی ٹی کے ماتحت پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ نے تاریخی کامیابی حاصل کر لی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آئی ٹی سروسز کی برآمدات کی مد میں پاکستان کو 1 ارب 11 کروڑ ڈالرز کی ترسیلات حاصل ہوئی ہیں، یہ وفاقی وزارت آئی ٹی کے ماتحت پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کی بڑی کامیابی ہے۔

    گزشتہ مالی سال کے 11 ماہ میں 20 اعشاریہ 75 فی صد کا ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، گزشہ سال میں آئی ٹی برآمدات کی مد میں حاصل ترسیلات کا حجم 91 کروڑ 78 لاکھ 75 ہزار ڈالرز تھا۔

    وزراتِ آئی ٹی کے تحت یہ ترسیلات کال سینٹرز اور کمپیوٹر سروسز کی مد میں حاصل کی گئی ہیں، اس سلسلے میں وفاقی وزیر امین الحق نے بتایا کہ برآمدی ترسیلات میں نمایاں اضافہ آئی ٹی انڈسٹری سے متعلق تمام شعبہ جات کو سہولیات دینے کا نتیجہ ہے۔

    آئی ٹی و ٹیلی کام سیکٹر، چین کا پاکستان کیلے بڑا اعلان

    وفاقی وزیر آئی ٹی کے مطابق انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے موجودہ حکومت کے تحت ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں، جون 2025 تک آئی ٹی اور متعلقہ سروسز کے لیے صفر انکم ٹیکس کی سہولت دی گئی ہے۔

    امین الحق کا کہنا تھا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے حکومت نے 100 فی صد مالکانہ حقوق اور منافع لے جانے کی سہولت دی ہے۔

    انھوں نے کہا بین الاقوامی مارکیٹ میں آئی ٹی سروسز کے فروغ کے لیے تجربہ کار اور قابل پاکستانی کمرشل اتاشیز کی خدمات اہم ہیں، سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ ان کمرشل اتاشیز کے ذریعے اوورسیز مارکیٹ تک مزید رسائی حاصل کرے گی۔

  • 5 ماہ میں بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں نے 9 ارب 30 کروڑ ڈالر وطن بھجوائے

    5 ماہ میں بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں نے 9 ارب 30 کروڑ ڈالر وطن بھجوائے

    کراچی : اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے 5 ماہ میں 9 ارب 30 کروڑ ڈالر کی ترسیلات بھیجیں  گئیں، گذشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 9 ارب 28 کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئی تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سےترسیلات بڑھ گئیں، پہلے پانچ ماہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانی کارکنوں نے 9 ارب 30 کروڑ ڈالر وطن بھجوائے،گذشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 9 ارب 28 کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئی تھیں۔

      نومبر 2019 میں کارکنوں کی ترسیلات زر کی مالیت 1 ارب 82 کروڑ ڈالر رہی ، جواکتوبر 2019 کے مقابلے میں 9.05فیصد کم جبکہ نومبر 2018ء کے مقابلے  میں9.35 فیصد زیادہ ہیں۔

    اسٹیٹ بینک کی جانب سےجاری اعداد وشمارکےمطابق نومبرمیں ترسیلات زرکاحجم ایک ارب اکیاسی کروڑڈالررہا، جو گزشتہ سال نومبرمیں ایک ارب چھیاسٹھ کروڑڈالرتھا، رواں مال سال کے پہلے پانچ ماہ میں ترسیلات زر کا حجم نو ارب تیئس کروڑ ڈالر رہا۔

    اعداد وشمار میں بتایا گیا نومبرمیں سب سے زیادہ ترسیلات زر سعودی عرب سےموصول ہوئیں، دوسرے نمبر پر یو اے ای اور تیسرے نمبر پر امریکہ ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ رواں مال سال ترسیلات زرکاحجم بائیس ارب ڈالرسےزائد ہو جائے گا۔

    ملکی زرمبادلہ ذخائر 8 ماہ کی بلند ترین سطح پر آگئے


    دوسری جانب ملکی زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہوگیا ہے ، ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے فنڈز کے اجراء سے ملکی زرمبادلہ ذخائرآٹھ ماہ کی بلند ترین سطح پر آگئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : ایشیائی ترقیاتی بینک سے 1.3 ارب ڈالر کی رقم موصول

    گذشتہ روز اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو ایشیائی ترقیاتی بینک سے 1.3 ارب ڈالر کی رقم موصول ہوئی تھی ، 1.3 ارب ڈالر پاکستان کی معاشی صورت حال میں بہتری لانے کے لیے دیے گئے ہیں۔

    اے ڈی بی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے معاشی استحکام کے لیے امداد جاری رکھی جائے گی، رقم سے پاکستان کو مالی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی۔

  • ترسیلات زر میں اضافہ، اکتوبر میں حجم 2 ارب ڈالر رہا

    ترسیلات زر میں اضافہ، اکتوبر میں حجم 2 ارب ڈالر رہا

    اسلام آباد: رواں برس ماہ اکتوبر میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات زر ستمبر کے مقابلے میں 14 فیصد زائد رہیں، اکتوبر میں ترسیلات زر کا حجم 2 ارب ڈالر رہا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے اکتوبر میں بھیجی گئی ترسیلات زر 14.4 فیصد اضافے کے ساتھ 2 ارب ڈالر رہیں۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی تا اکتوبر ترسیلات زر کی شرح کم رہی اور اس عرصے کے دوران 1.82 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ مجموعی طور پر رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں ترسیلات زر کا حجم 7 ارب 62 کروڑ ڈالر رہا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے اختتام تک ترسیلات زر کا حجم 22 ارب ڈالر ہوجانے کا امکان ہے۔ ستمبر میں ترسیلات زر میں کمی کے بعد اکتوبر میں ترسیلات میں دوبارہ بہتری آئی ہے۔

    اس سے قبل مالی سال 2019 کے پہلے 11 ماہ (جولائی تا مئی) میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے 20190.98 ملین امریکی ڈالر وطن بھجوائے گئے جو گزشتہ برس کی اسی مدت میں موصول ہونے والے 18285.90 ملین ڈالر کے مقابلے میں 10.42 فیصد زیادہ تھے۔

    صرف مئی 2019 ترسیلات زر کی مالیت 2315.74 ملین ڈالر رہی تھی جو اپریل 2019 کے مقابلے میں 30.17 فیصد زائد جبکہ مئی 2018 کے مقابلے میں 28.36 فیصد زائد تھی۔

  • ماہ جولائی : بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے2 ارب ڈالر کی ترسیلات بھیجیں

    ماہ جولائی : بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے2 ارب ڈالر کی ترسیلات بھیجیں

    اسلام آباد : رواں مالی سال 2019ءکے ماہ جولائی کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے2 ارب ڈالر کی ترسیلات بھیجیں۔ سب سے زیادہ ترسیلات سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے بھیجیں۔ 

    تفصیلات کے مطابق ترجمان اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ جولائی2019میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نےدو ارب ڈالر ترسیلات بھیجیں۔

    اس حوالے سے جولائی2019میں گزشتہ سال کی نسبت5کروڑ ڈالراضافی آئے، ترجمان اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی 2019میں سعودی عرب سے47 کروڑ ڈالرترسیلات آئیں،

    متحدہ عرب امارات سے42.70 کروڑ ڈالر، امریکا سے33کروڑ ڈالر،برطانیہ سے29کروڑ ڈالر ترسیلات زر موصول ہوئیں۔

    ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ بحرین، کویت، قطر اور عمان سے19کروڑ ڈالر ترسیلات زر آئیں، یورپی یونین کے ممالک سے5.83کروڑ ڈالر پاکستان بھجوائے گئے۔

  • حکومتی معاشی اقدامات کے مثبت اثرات، تجارتی خسارہ کم ، برآمدات اورترسیلات میں اضافہ

    حکومتی معاشی اقدامات کے مثبت اثرات، تجارتی خسارہ کم ، برآمدات اورترسیلات میں اضافہ

    اسلام آباد : حکومتی معاشی اقدامات کےمثبت اثرات نظر آنے لگے ، جولائی تا دسمبرتجارتی خسارے میں پانچ فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ رواں مالی سال کے پہلےچھ ماہ میں برآمدات میں چوبیس کروڑ ڈالرکا اضافہ ہوا۔

    ادارے شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں تجارتی خسارہ پانچ فیصد کمی کے بعد سولہ ارب اسی کروڑ ڈالر رہا جبکہ جولائی تا دسمبر کے دوران برآمدات کا حجم گیارہ ارب اکیس کروڑ ڈالرجبکہ درآمدات کا حجم آٹھائیس ارب ڈالر سے زائد رہا۔

    دسمبرمیں تجارتی خسارہ پندرہ فیصدکم ہوا جبکہ برآمدات کا حجم دوارب آٹھ کروڑڈالررہا۔

    دوسری جانب رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں ترسیلات زر میں دس فیصد کا اضافہ ہوا، اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ چھ ماہ میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نےدس ارب اکہتر کروڑاسی لاکھ ڈالر بھیجے، سب سے زیادہ ترسیلات سعودی عرب سےحاصل ہوئیں، دوسرے نمبر پرمتحدہ عرب امارات ہے۔

    چھ ماہ میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 10 ارب 71 کروڑ 80 لاکھ ڈالر بھیجے

    دسمبر 2018ء میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، امریکا، برطانیہ، خلیج تعاون کونسل کے ملکوں (بشمول بحرین، کویت، قطر اور عمان) اور یورپی یونین کے ملکوں سے بالترتیب 414.84 ملین ڈالر، 341.58 ملین ڈالر، 262.83 ملین ڈالر، 247.06 ملین ڈالر، 171.56 ملین ڈالر، اور 45.62 ملین ڈالر پاکستان بھجوائے گئے۔

    یاد رہے دسمبر  2018 میں ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ مالی سال 2018-19 ء کے پہلے پانچ ماہ ( جولائی تا نومبر 2018ء ) کے دوران برآمدات اور درآمدات میں نمایاں اضافے کے نتیجے میں تجارتی خسارہ 14.51 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گیا۔

    مزید پڑھیں :  مالی سال 2018-19ء کے پہلے پانچ ماہ، تجارتی خسارہ 14.51 ارب ڈالر تک پہنچ گیا

    ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ ( جولائی تا دسمبر) کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی برآمدات سے21کروڑ 67لاکھ ڈالر سے زائد کا زرمبادلہ کمایا گیا۔

    اس ہی دوران  ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں 0.07 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی اور ملکی برآمدات کا حجم 5ارب 50کروڑ 98لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

  • مالی سال 19ء کے پہلے چھ ماہ میں اوورسیز پاکستانیوں نے 10.7 ارب ڈالر کی ترسیلات ملک بھیجیں

    مالی سال 19ء کے پہلے چھ ماہ میں اوورسیز پاکستانیوں نے 10.7 ارب ڈالر کی ترسیلات ملک بھیجیں

    اسلام آباد: مالی سال 19ء کے پہلے چھ ماہ میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 10.7 ارب ڈالر کی ترسیلات ملک بھیجیں، گذشتہ برس اسی مدت میں 9744.75 ملین ڈالر موصول ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی کارکنوں نے مالی سال 19ء کے پہلے چھ ماہ (جولائی تا دسمبر) میں 10718.78 ملین امریکی ڈالر وطن بھجوائے جو اس میں 10 فیصد کی نمو کو ظاہر کرتا ہے۔

    گذشتہ برس اسی مدت میں 9744.75ملین ڈالر موصول ہوئے تھے۔ دسمبر 2018ء میں کارکنوں کی ترسیلات زر کی مالیت 1690.18ملین ڈالر رہی جو نومبر 2018ء کے مقابلے میں 5.07 فیصد زیادہ جبکہ دسمبر 2017ء کے مقابلے میں1.93 فیصد کم ہے۔

    دسمبر 2018ء میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، امریکا، برطانیہ، خلیج تعاون کونسل کے ملکوں (بشمول بحرین، کویت، قطر اور عمان) اور یورپی یونین کے ملکوں سے بالترتیب 414.84 ملین ڈالر، 341.58 ملین ڈالر، 262.83 ملین ڈالر، 247.06 ملین ڈالر، 171.56 ملین ڈالر، اور 45.62 ملین ڈالر پاکستان بھجوائے گئے۔

    دسمبر2017ء میں ان ملکوں سے آنے والی رقوم بالترتیب 431.97ملین ڈالر، 396.74ملین ڈالر، 234.76ملین ڈالر، 223.30ملین ڈالر، 188.76ملین ڈالر اور 54.87 ملین ڈالر تھیں۔

    دسمبر 2018ء میں ملائشیا، ناروے، سوئٹزر لینڈ، آسٹریلیا، کینیڈا، جاپان اور دیگر ملکوں سے آنے والی ترسیلات زر مجموعی طور پر 206.69 ملین ڈالر رہیں جبکہ دسمبر 2017ء میں ان ملکوں سے193.17 ملین ڈالر موصول ہوئے تھے۔

  • زرمبادلہ بھیجنے والوں کے لیے پاکستان میں بینک اکاؤنٹ لازمی قرار دینے پرغور

    زرمبادلہ بھیجنے والوں کے لیے پاکستان میں بینک اکاؤنٹ لازمی قرار دینے پرغور

    دبئی : اسٹیٹ بینک آف پاکستان بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو زر مبادلہ بھیجنے کےلیے ملک میں لازمی اکاؤنٹ کھولنے کی تجویز پر غور کر رہا ہے تاکہ زرمبادلہ بھیجوانے والے اکاؤنٹ ہولڈرز کو مراعات دی جا سکیں اور ترسیلات کے لیے قانونی راستہ اپنانے کے عمل کو فروغ دیا جاسکے۔

    ان خیالات کا اظہار اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر سید عرفان علی نے دبئی کے ایک ہوٹل میں جاری پاکستان میں زرمبادلہ کی ترسیل کے عنوان سے منعقد کی گئی تقریب سے خطاب کے دوران کیا، اس تقریب میں منی ایکسچینج سے تعلق رکھے والے کاروباری حضرات اور مخلتف بینکوں کے اعلیٰ عہدیدار بھی موجود تھے۔

    سید عرفان علی کا کہنا تھا کہ گو کہ بیرون ملک ملازمت کے لیے جانے والے پاکستانیوں کے لیے اپنے ملک اکاؤنٹ کھولنے کی لازمی شرط ابھی نافذالعمل نہیں ہے تاہم اس بارے میں سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے اور امید ہے کہ اگلے سال تک یہ لازمی قرار دے دی جائے۔

    انہوں نے کہا کا اس اقدام کا مقصد پاکستان میں ترسیل کے قانونی ذارئع کا فروغ اور زرمبادلہ بھیجنے والے پاکستانی ملازمین کو پاکستان کے مرکزی بینک کی جانب سے مراعات اور سہولیات فراہم کرنا ہے کیوں کہ زرمبادلہ کی پاکستان منتقلی سے معیشت مستحکم ہوتی ہے جس کے لیے بیرون ملک پاکستانی ملازمین کا کردار قابل تعریف ہے۔

    یا درہے گزشتہ ہفتے پاکستان کے مرکزی بینک اسٹیٹ بینک آف پاکستان آسان ترسیلی اکاؤنٹ کا آغاز کیا تھا تاکہ بیرون ملک پاکستانی بآسانی اور قانونی چینل سے رقم کی ترسیل کرسکیں اور جس کے لیے اکاؤنٹ ہولڈرز کو کافی سہولیات اور پُر کشش مراعات بھی دی گئی ہیں۔