Tag: ترسیلات زر

  • نومبر 2021 کے دوران ترسیلات زر میں اضافہ

    نومبر 2021 کے دوران ترسیلات زر میں اضافہ

    اسلام آباد: رواں برس نومبر 2021 کے دوران ترسیلات زر میں 0.6 فیصد اضافہ ہوا جبکہ مجموعی طور پر مالی سال 22-2021 کے پہلے 5 مہینوں میں ترسیلات زر بڑھ کر 12.9 ارب ڈالر ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق نومبر 2021 کے دوران 2.4 ارب ڈالر کی رقوم آئیں، بیرون ملک مقیم کارکنوں کی ترسیلات زر جون 2020 سے لے کر اب تک 2 ارب ڈالر سے زائد رہی۔

    گزشتہ سال کی نسبت رواں سال نومبر 2021 کے دوران ترسیلات زر میں 0.6 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ان میں ماہانہ بنیاد پر ان میں 6.6 فیصد کمی ہوئی۔

    مجموعی طور پر مالی سال 22-2021 کے پہلے 5 مہینوں میں ترسیلات زر بڑھ کر 12.9 ارب ڈالر ہوگئیں جبکہ یہ گزشتہ برس کی اسی مدت سے 9.7 فیصد زیادہ ہے۔

    نومبر 2021 کے دوران ترسیلات زر زیادہ ترسعودی عرب سے 590 ملین ڈالر، متحدہ عرب امارات سے 452.5 ملین ڈالر، برطانیہ سے 305.8 ملین ڈالر اور امریکا سے 237.8 ملین ڈالر آئیں۔

    حکومت اور اسٹیٹ بینک کی جانب سے باضابطہ چینلز کے استعمال کی ترغیب دینے کے لیے فعال پالیسی اقدامات اور وبا کے دوران فلاحی رقوم کی منتقلی سے پچھلے سال سے ترسیلات زر کی آمد میں مسلسل بہتری آئی ہے۔

  • جولائی سے اکتوبر تک ترسیلات زر 10.6 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی: فرخ حبیب

    جولائی سے اکتوبر تک ترسیلات زر 10.6 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی: فرخ حبیب

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ رواں برس جولائی سے اکتوبر تک ترسیلات زر 10.6 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ترسیلات زر 10.6 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی ہے۔

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ ترسیلات زر بیرون ملک پاکستانیوں نے جولائی سے اکتوبر تک بجھوائیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ ترسیلات زرگزشتہ سال کے پہلے 4 ماہ سے 12 فیصد زائد ہے جبکہ سنہ 2018 کے پہلے 4 ماہ جولائی تا اکتوبر سے 63 فیصد زیادہ ہے۔

    دوسری جانب اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ گزشتہ 4 ماہ میں ترسیلات زر میں 11.9 فیصد کا اضافہ ہوا۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق 4 ماہ میں سعودی عرب سے 2.7 ارب اور متحدہ عرب امارات سے 2 ارب ڈالر موصول ہوئے، برطانیہ سے ڈیڑھ ارب اور امریکا سے 1.1 ارب ڈالر موصول ہوئے۔

  • پاکستان کو مسلسل 15 ویں  ماہ بھی 2 ارب ڈالر سے زیادہ کی ترسیلات موصول، سعودی عرب سرفہرست

    پاکستان کو مسلسل 15 ویں ماہ بھی 2 ارب ڈالر سے زیادہ کی ترسیلات موصول، سعودی عرب سرفہرست

    کراچی : اگست 2021میں ترسیلات زرمیں 27 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد ترسیلات زر 2 ارب 66کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں، اس دوران سعودی عرب سرفہرست رہا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اگست 2021ء میں کارکنوں کی ترسیلات زر کا مضبوط رجحان جاری رہا اور ترسیلات زر 2.66 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ یہ مسلسل چھٹا مہینہ ہے کہ آنے والی رقوم اوسطاً 2.7 ارب ڈالر کے لگ بھگ رہی ہیں اور مسلسل پندرہ مہینہ ہے کہ 2 ارب ڈالر سے زائد رہی ہیں۔

    مرکزی بینک کا کہنا تھا کہ نمو کے لحاظ سے ترسیلات زر اگست میں 26.8 فیصد (سال بسال) بڑھ گئیں جو اس مہینے کے لیے پوری دہائی کی بلند ترین شرح نمو ہے، ماہ بہ ماہ بنیاد پر آنے والی رقوم جولائی سے معمولی سی کم تھیں، جس سے عید کے بعد کی معمول کی سست روی کی عکاسی ہوتی ہے۔ تاہم یہ موسمی کمی اس سال تاریخی رجحانات کے مقابلے میں کہیں کم تھی۔

    مجموعی طور پر 5.36 ارب ڈالر کی ترسیلات زر اس سال کے پہلے دو مہینوں کے دوران پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 10.4 فیصد بڑھیں، اگست 2021ء کے دوران آنے والی ترسیلات زر زیادہ تر سعودی عرب (694 ملین ڈالر)، متحدہ عرب امارات (512 ملین ڈالر)، برطانیہ (353 ملین ڈالر) اور امریکہ (279 ملین ڈالر) سے آئیں۔

    گذشتہ سال سے ترسیلات زر کی آمد میں مسلسل بہتری کے اسباب میں باضا بطہ طریقوں کے استعمال کی ترغیب دینے کے لیے حکومت اور اسٹیٹ بینک کے فعال پالیسی اقدامات، کووڈ 19 کی بنا پر سرحد پار سفر میں کمی، وبا کے دوران پاکستان کو بھیجی جانے والی فلاحی رقوم اور زرمبادلہ مارکیٹ کے منظم حالات شامل تھے۔

    دوسری جانب وزیر مملکت فرخ حبیب نے ٹوئٹر پیغام میں بیرون ملک پاکستانیوں کاشکریہ ادا کرتے ہوئے کہا اگست 2021میں 2.7بلین ڈالرزترسیلات زربجھوائی گئی، ترسیلات زر اگست 2020 کے مقابلے 27فیصد اضافہ ہے جبکہ جولائی اگست میں مجموعی طور پر5.4بلین ڈالرترسیلات زر ہیں ، یہ پچھلےسال جولائی اگست سے10.4فیصد زیادہ ہے۔

  • بڑی کامیابی، مسلسل 14ویں ماہ بھی ترسیلات زر 2 ارب ڈالر سے زائد رہنے کا ریکارڈ برقرار

    بڑی کامیابی، مسلسل 14ویں ماہ بھی ترسیلات زر 2 ارب ڈالر سے زائد رہنے کا ریکارڈ برقرار

    کراچی : جولائی2021میں ترسیلات زر کی وصولی 2 ارب ڈالر سے زائد رہنے کا ریکارڈ برقرار رہا ، جولائی میں آنےوالی ترسیلات زرکی دوسری بلندترین سطح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ترسیلات زرکی وصولی 2ارب ڈالرسےزائد14ویں ماہ بھی برقراررہی،جولائی میں آنے والی ترسیلات زرکی دوسری بلندترین سطح ہے۔

    ،اعلامیے میں کہا ہے کہ نموکےلحاظ سےترسیلات زرگزشتہ ماہ کےمقابلے0.7 فیصدبڑھیں، گزشتہ سال اسی ماہ کےمقابلےمیں ترسیلات زر 2.1 فیصدکم ہوئیں،مسلسل بہتری کےاسباب میں باضابطہ طریقوں کےاستعمال کی ترغیب دینا ہے۔

    جولائی 2021 کے دوران زیادہ تر ترسیلات ِزرسعودی عرب سے 641 ملین ڈالر آئیں ، متحدہ عرب امارات سے 531ملین ڈالر، برطانیہ سے 393 ملین ڈالراور امریکہ سے 312 ملین ڈالر سے آئے۔

    خیال رہے گذشتہ ماہ وزارت خزانہ نے ملکی معیشت پرماہانہ اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کی تھی ، جس میں کہا گیا تھا کہ کورونا کے باوجود پاکستان میں معاشی بحالی اورسرگرمیوں میں تیزی کاسلسلہ جاری ہے، ترسیلات زر 27 فیصد اضافے سے 29.4ارب ڈالر پر پہنچ گئیں۔

    آؤٹ لک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ جولائی تا جون ترسیلات زر 27 فیصداضافے سے 29.4ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں۔

  • اپریل میں ترسیلات زر بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں

    اپریل میں ترسیلات زر بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے سمندر پار پاکستانیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ 10 ماہ کی 24.2 ارب ڈالر کی ترسیلات زر سے آپ نے گزشتہ پورے مالی سال کا ریکارڈ توڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ہمیشہ مانا ہے کہ اوور سیز پاکستانی ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہیں۔

    وزیر اعظم نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ اپریل میں ترسیلات زر 2.8 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچیں، رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں 24.2 ارب ڈالر کی ترسیلات زر آئیں۔

    انہوں نے کہا کہ 10 ماہ کی ترسیلات زر سے آپ نے گزشتہ پورے مالی سال کا ریکارڈ توڑ دیا، نئے پاکستان پر اعتماد کرنے پر اوور سیز پاکستانیوں کا شکریہ۔

  • مسلسل آٹھویں ماہ ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ

    مسلسل آٹھویں ماہ ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ

    اسلام آباد: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ ترسیلات زر مسلسل آٹھویں مہینے 2 ارب امریکی ڈالرز سے زائد رہیں جو جنوری 2020 کے مقابلے میں 19 فیصد زیادہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ گزشتہ ماہ ترسیلات زر مسلسل آٹھویں مہینے 2 ارب امریکی ڈالرز سے زائد رہیں۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ جنوری 2021 میں ترسیلات زر 2.3 ارب ڈالر رہیں، رواں سال جنوری میں ترسیلات سال گزشتہ جنوری 2020 کی نسبت 19 فیصد زیادہ رہیں۔ جنوری میں ترسیلات زر دسمبر میں وصول 2.4 ارب ڈالرز کے مقابلے میں کچھ کم رہیں۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی تا جنوری ترسیلات زر کا حجم 16.5 ارب ڈالر رہا جو سال گزشتہ سے 24 فیصد زائد ہے، جولائی تا جنوری ترسیلات زر کا بڑا حصہ سعودی عرب سے یعنی 4.5 ارب ڈالر رہا۔

    اس عرصے میں متحدہ عرب امارات سے 3.4 ارب ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئیں، برطانیہ سے 2.2 ارب اور امریکا سے 1.4 ارب ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئیں۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ ترسیلات زر میں متواتر اضافہ بڑی حد تک بینکاری ذرائع کے بڑھتے استعمال کا عکاس ہے، باضابطہ ذرائع سے رقوم کی آمد کے فروغ میں حکومت اور اسٹیٹ بینک کی کوششیں شامل ہیں۔

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے مزید کہا گیا کہ کووڈ 19 کی دوسری لہر کے سبب محدود سفر اور شرح مبادلہ کے لچکدار نظام کا بھی عمل دخل رہا۔

    اسٹیٹ بینک کی رپورٹ پر وزیر اعظم عمران خان نے بھی خوشی کا اظہار کیا۔

    اپنے ٹویٹ میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ترسیلات زر میں ملکی تاریخ میں ریکارڈ اضافہ ہوا، میں سمندر پار پاکستانیوں کا انتہائی شکر گزار ہوں۔

  • عمران خان حکومت کی معاشی کارکردگی، تجارتی خسارہ سرپلس میں تبدیل

    عمران خان حکومت کی معاشی کارکردگی، تجارتی خسارہ سرپلس میں تبدیل

    اسلام آباد: عمران خان کی حکومت نے معاشی کارکردگی میں ایک اور سنگ میل عبور کر لیا، ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ ہو گیا ہے جب کہ تجارتی خسارہ بھی سرپلس میں تبدیل ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی معاشی پالیسیوں کے باعث ملک کے ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ ہو گیا ہے، دوسری طرف تجارتی خسارے میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ لگاتار پانچویں مہینے بھی سرپلس رہا، نومبر میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 447 ملین ڈالر ریکارڈ کیاگیا، جب کہ جولائی تا نومبر کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کا حجم ایک ارب 64 کروڑ ڈالر سے زائد رہا، گزشتہ مالی سال تقریباً پونے 2 ارب ڈالر کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا سامنا تھا۔

    پاکستان کے غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر بھی 3 سال کی بلند ترین سطح پر آ گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ سال 2020 جہاں کرونا وبا کے باعث دنیا بھر کے لیے غیر یقینی ثابت ہوا وہیں پاکستان کے لیے معاشی سست روی کے باوجود کئی خوش خبریاں لایا، ترسیلات زر 2 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے، اور غیر ملکی سرمایہ کاری 9 فیصد بڑھ گئی، جب کہ کرنٹ اکاؤنٹ 17 سال بعد سرپلس میں آگیا۔

    تجارتی خسارہ بھی سرپلس میں تبدیل ہو گیا ہے، معاشی اعتبار سے ہر جانب سے حکومتی اقدامات کے بہترین نتائج سامنے آئے، کرونا کی پہلی لہر پر قابو پاتے ہی معیشت میں بحالی آئی، صنعتوں، برآمدی سیکٹر کے لیے حکومتی مراعات سے بڑے پیمانے پر کاروباری سرگرمیوں کا آغاز ہوا۔

    بڑے پیمانے پر برآمدی آرڈر کے باعث ٹیکسٹائل سیکٹر مکمل استعداد پر کام کر رہا ہے، سیمنٹ سیکٹر میں 20 فی صد اضافہ ہوا، بڑے پیمانے کی صنعتوں کی پیداوار ساڑھے 4 فی صد بڑھ گئی۔

    موڈیز نے پاکستان کا معاشی آؤٹ لک مستحکم قرار دیا، عالمی بینک کے ایز آف ڈوئنگ بزنس انڈیکس میں بھی پاکستان کی رینکنگ 147 سے بڑھ کر 108 پر آ گئی۔

  • پاکستان کو مسلسل پانچویں ماہ 2 ارب ڈالر سے زیادہ کی ترسیلات موصول، سعودی عرب سرفہرست

    پاکستان کو مسلسل پانچویں ماہ 2 ارب ڈالر سے زیادہ کی ترسیلات موصول، سعودی عرب سرفہرست

    کراچی: سمندر پار پاکستانیوں نے مسلسل پانچویں ماہ ترسیلات زر کی مد میں دو ارب سے زائد ڈالر کی رقم پاکستان بھجوائی، جو گزشتہ سال اکتوبر کے مقابلے چودہ فیصد زائد ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا کے باوجود ملکی معاشی اشاریوں میں بہتری کا سفر جاری ہے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مسلسل پانچویں ماہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے دو ارب روپے سے زائد ترسیلات وطن بھجوائیں۔

    اسٹیٹ بینک ک کہنا ہے کہ اکتوبر کے دوران ترسیلات زر دو ارب تیس کروڑ ڈالرز تک پہنچ گئیں، جو گزشتہ سال اکتوبر کے مقابلے چودہ فیصد زائد ہیں۔

    رواں مالی سال کے ابتدائی چار ماہ میں مجموعی ترسیلات زر کا حجم ساڑھے چھبیس فیصد اضافے سے نوارب چالیس کروڑ ڈالرز رہا ، سب سے زیادہ ترسیلات سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے موصول ہوئیں۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق سعودی عرب سے 30 فیصد، امریکہ سے 16 فیصد اور لندن سے 14 فیصد اضافی رقوم پاکستان بھیجی گئیں۔

    گزشتہ ماہ ترسیلات زر مجموعی طور پر بڑھ کر7.1ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئیں تھیں، جو گذشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں31.1فیصد زیادہ تھیں۔

    یاد رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق جولائی میں ملکی تاریخ کی بلند ترین ترسیلات زر 2 ارب 76 کروڑ ڈالر موصول ہوئیں، یہ جون 2020 کی نسبت 12.2 فیصد جبکہ جولائی 2019 کی نسبت 36.5 فیصد زیادہ ہیں۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ جولائی 2020 میں گزشتہ سال کے مقابلے میں ترسیلات زر میں ساڑھے 36 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ کسی ایک مہینے میں پاکستان میں آنے والی ترسیلات زر کی بلند ترین سطح ہے۔

  • عمران خان حکومت کی ایک اور کامیابی : ترسیلات زر 7.1 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئیں

    عمران خان حکومت کی ایک اور کامیابی : ترسیلات زر 7.1 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئیں

    کراچی : کورونا کے باوجود ملکی معاشی اشاریوں میں بہتری کا سفر جاری ہے، کارکنوں کی ترسیلات زر مسلسل چوتھے مہینے بھی 2ارب ڈالر سے زائد رہیں اور ترسیلات زر مجموعی طور پر بڑھ کر7.1ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترسیلات زر میں مضبوطی کا رجحان ستمبر میں جاری رہا، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مسلسل چوتھے مہینے ترسیلات زر دو ارب ڈالر سے زائد رہیں، ستمبر میں ترسیلات زر گزشتہ برس کے مقابلے 31 فیصد اضافے سے 2.30 ارب ڈالر رہی۔

    مرکزی بینک کا کہنا تھا کہ اگست کے مقابلے ستمبر میں ترسیلات زر میں 9 فیصد کا اضافہ ہوا، رواں مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں ترسیلات زر مجموعی طور پر بڑھ کر7.1ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئیں ، جو گذشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں31.1فیصد زیادہ ہے۔

    ستمبر میں ترسیلات زر کی سطح اسٹیٹ بینک کی جانب سے2ارب ڈالر کی پیش گوئی سے کچھ زیادہ رہی، پاکستان ریمی ٹینس انیشیٹو (PRI) کی کوششوں اور مشرق وسطیٰ، یورپ اور امریکہ جیسے ترسیلات کے اہم مقامات میں بتدریج بحالی نے کارکنوں کی ترسیلات زر کو مسلسل بڑھانے میں کردار ادا کیا۔

    سب سے زیادہ ساڑھے چھیاسٹھ کروڑڈالرز ترسیلات زر سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے بھجوائیں جبکہ یو اے ای سے سینتالیس کروڑ تیس لاکھ ڈالرز ترسیلات زر موصول ہوئیں ۔

    خیال رہے وزیر اعظم عمران نے ترسیلات زرمیں اضافے کو معیشت کے حوالے خوشخبری قرار دیا۔

  • وزیراعظم عمران خان  نے معیشت کے حوالے سے قوم کو بڑی خوشخبری سنادی

    وزیراعظم عمران خان نے معیشت کے حوالے سے قوم کو بڑی خوشخبری سنادی

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ستمبر2020 میں ترسیلات زر 2.3 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں،الحمدللہ، لگاتار چوتھا مہینہ ہے کہ ترسیلات زر 2 ارب ڈالر سے زائد رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر معیشت کے حوالے سے پیغام میں کہا کہ کورونا وبا کے باوجود ہماری معیشت کیلئےمزید خوشخبری، ستمبر2020 میں ترسیلات زر2.3ارب ڈالرتک پہنچ گئی ہیں، ترسیلات زرگزشتہ ستمبرسے 31 فیصد، اگست2020 سے 9 فیصد زائد ہیں، الحمد للہ، لگاتار چوتھا مہینہ ہے کہ ترسیلات زر 2 ارب ڈالر سے زائد رہیں۔

    خیال رہے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ ستمبر 2020 میں ترسیلات زر کا حجم گزشتہ سال کے مقابلے اکتیس فیصد سے زائد اضافے سے دو ارب اٹھائیس کروڑ سینتیس لاکھ ڈالرز رہا ، جو اگست دو ہزار بیس کے مقابلے نو فیصد زائد ہیں ۔

    مرکزی بینک نے کہا کہ رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی میں مجموعی ترسیلات زرکا حجم سات ارب چودہ کروڑ ڈالرز سے تجاوز کر گیا، سب سے زیادہ ساڑھے چھیاسٹھ کروڑڈالرز ترسیلات زر سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے بھجوائیں جبکہ یو اے ای سے سینتالیس کروڑ تیس لاکھ ڈالرز ترسیلات زر موصول ہوئیں۔

    یاد رہے اگست 2020 میں سمندر پار پاکستانیوں نے ترسیلات زر کی مد میں 2 ہزار 95 ملین ڈالر بھجوائے جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 24.4 زیادہ تھیں جبکہ جولائی 2020 میں یہ ترسیلات 2 ہزار 768 ملین کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئیں تھیں۔