Tag: ترسیلات زر

  • اگست 2020 میں ترسیلات زر میں اضافہ، وزیر اعظم کا اظہار تشکر

    اگست 2020 میں ترسیلات زر میں اضافہ، وزیر اعظم کا اظہار تشکر

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اگست 2020 میں سمندر پار پاکستانیوں نے ترسیلات زر کی مد میں 2 ہزار 95 ملین ڈالر بھجوائے جو گزشتہ مالی سال کی نسبت کہیں زیادہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ اگست 2020 میں سمندر پار پاکستانیوں نے ترسیلات زر کی مد میں 2 ہزار 95 ملین ڈالر بھجوائے جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 24.4 زیادہ ہیں۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ جولائی 2020 میں یہ ترسیلات 2 ہزار 768 ملین کی ریکارڈ سطح تک پہنچیں۔

    انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ کے دوران یہ ترسیلات گزشتہ برس کے اسی دورانیے کی نسبت 31 فیصد زیادہ رہیں۔

    یاد رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق جولائی میں ملکی تاریخ کی بلند ترین ترسیلات زر 2 ارب 76 کروڑ ڈالر موصول ہوئیں، یہ جون 2020 کی نسبت 12.2 فیصد جبکہ جولائی 2019 کی نسبت 36.5 فیصد زیادہ ہیں۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ جولائی 2020 میں گزشتہ سال کے مقابلے میں ترسیلات زر میں ساڑھے 36 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ کسی ایک مہینے میں پاکستان میں آنے والی ترسیلات زر کی بلند ترین سطح ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی 2020 میں سعودی عرب سے 82 کروڑ ڈالر، عرب امارات سے 53.82 کروڑ ڈالر، برطانیہ سے 39 کروڑ ڈالر اور امریکا سے 25 کروڑ ڈالر بھیجے گئے۔

  • وزیر اعظم عمران خان کا ترسیلات زر میں اضافے پر اطمینان کا اظہار

    وزیر اعظم عمران خان کا ترسیلات زر میں اضافے پر اطمینان کا اظہار

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ترسیلات زر میں اضافے پر اطمینان کا اظہار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت معاشی ٹیم کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ترسیلات زر اور ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافے پر غور کیا گیا۔

    وزیر اعظم نے ترسیلات زر میں اضافے پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک و قوم کا قیمتی اثاثہ ہیں، بیرون ملک پاکستانیوں کو ہر ممکنہ سہولت فراہم کرنا ہماری ترجیح ہے۔

    اجلاس میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ، گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر، سیکریٹری خزانہ، چیئرمین ایف بی آر، شہزاد اکبر، عشرت حسین اور دیگر حکام بھی شریک ہوئے، اجلاس میں زر مبادلہ میں مزید اضافے کے لیے مجوزہ تجاویز و اقدامات پر بھی غور کیا گیا، جب کہ ترسیلات زر میں مزید اضافے کے لیے وزارتِ خزانہ، ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک کو ٹاسک دیا گیا۔

    ایک ماہ میں ملکی تاریخ کی بلند ترین ترسیلات زر موصول

    وزیر اعظم نے اس موقع پر ہدایت کی کہ ترسیلات زر اور زر مبادلہ میں اضافے کے لیے مزید اقدامات تجویز کیے جائیں، تاکہ اندرون و بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی حوصلہ افزائی ہو اور اوورسیز پاکستانی ملکی معیشت کے استحکام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے سکیں۔

    واضح رہے کہ آج اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جولائی کے مہینے میں ملکی تاریخ کی بلند ترین ترسیلات زر 2 ارب 76 کروڑ ڈالر موصول ہوئیں، یہ جون 2020 کی نسبت 12.2 فی صد جب کہ جولائی 2019 کی نسبت 36.5 فی صد زیادہ ہیں۔

  • معیشت کے لیے خوشخبری: ایک ماہ میں ملکی تاریخ کی بلند ترین ترسیلات زر موصول

    معیشت کے لیے خوشخبری: ایک ماہ میں ملکی تاریخ کی بلند ترین ترسیلات زر موصول

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ جولائی میں ملکی تاریخ کی بلند ترین ترسیلات زر 2 ارب 76 کروڑ ڈالر موصول ہوئیں، یہ جون 2020 کی نسبت 12.2 فیصد جبکہ جولائی 2019 کی نسبت 36.5 فیصد زیادہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ جولائی میں ملکی تاریخ کی بلند ترین ترسیلات زر موصول ہوئیں، جولائی 2020 میں 2 ارب 76 کروڑ ڈالر ترسیلات زر موصول ہوئیں۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی 2020 میں گزشتہ سال کے مقابلے میں ترسیلات زر میں ساڑھے 36 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ کسی ایک مہینے میں پاکستان میں آنے والی ترسیلات زر کی بلند ترین سطح ہے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ یہ ترسیلات زر جون 2020 کی نسبت 12.2 فیصد جبکہ جولائی 2019 کی نسبت 36.5 فیصد زیادہ ہیں۔

    جولائی میں سعودی عرب سے 82 کروڑ ڈالر بھیجے گئے، عرب امارات سے 53.82 کروڑ ڈالر، برطانیہ سے 39 کروڑ ڈالر اور امریکا سے 25 کروڑ ڈالر بھیجے گئے۔

    اس حوالے سے اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے بھجوائی جانے والی ترسیلات زر 2768 ملین ڈالرز تک پہنچ گئیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ یہ ایک ماہ میں بھجوایا جانے والا سب سے زیادہ سرمایہ ہے۔

    یوم آزادی کے موقع پر وزیر اعظم نے قوم کے نام اپنے پیغام میں کہا تھا کہ حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں، ہماری ایکسپورٹ اوپر جارہی ہیں، لوگوں کا اعتماد بحال ہونے سے اسٹاک مارکیٹ اوپر جا رہی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ کنسٹرکشن انڈسٹری کو مراعات دیں جو پہلے کبھی نہیں دی گئیں، کنسٹرکشن سے 40 انڈسٹریز وابستہ ہیں جس سے روزگار میں اضافہ ہوتا ہے۔

  • ترسیلات زر میں بلند ترین اضافہ، پاکستان بدل رہا ہے: شہباز گل

    ترسیلات زر میں بلند ترین اضافہ، پاکستان بدل رہا ہے: شہباز گل

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے گزشتہ ایک برس کے دوران انجام دیے جانے والے وفاقی حکومت کے متعدد کارنامے بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان بدل رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ جون 2020 میں 2.46 بلین ڈالرز کی ترسیلات زر ہوئیں، یہ ترسیلات زر میں ایک ماہ میں اب تک کا بلند ترین اضافہ ہے۔

    ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا تھا کہ سرکاری درسگاہوں میں قرآن پاک ترجمہ کے ساتھ پڑھانے کی تعلیم لازمی قرار دی گئی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ احساس پروگرام سے 1 کروڑ 26 لاکھ 40 ہزار افراد میں 153 ارب سے زائد تقسیم کیے گئے۔ پاکستان بدل رہا ہے۔

    خیال رہے کہ جون 2020 میں ترسیلات زر میں 50.7 فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، 2019 سے 2020 ترسیلات زر 23 ارب کی تاریخ کی بلند سطح پر پہنچ گئی، گزشتہ سال ترسیلات زر 21 ارب 70 کروڑ تھی جس میں 6.4 فیصد اضافہ ہوا۔

  • ترسیلات زر ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی

    ترسیلات زر ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی

    کراچی: مالی سال 2020میں ترسیلات زر23120.7 ملین ڈالرز کی ریکارڈ بلند سطح پر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ جون 2020 میں ترسیلات زر میں50فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا تھا جبکہ جون 2020 میں ترسیلات زر 2ارب 46کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔

    عالمی بینک کے خدشے کے باوجود پاکستان میں ترسیلات زر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ رواں سال اپریل میں اپنے ایک بیان میں عالمی بینک کا کہنا تھا کہ کرونا وبا کے باعث عالمی ترسیلات زر میں 20 فیصد کمی ہوگی۔

    کرونا وبا کے باعث عالمی ترسیلات زر میں 20 فیصد کمی ہوگی، عالمی بینک

    عالمی بینک نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کرونا وائرس کے سبب تیز گراوٹ کے نتیجے میں ترسیلات زر میں کمی کا امکان ہے، عالمی ترسیلات زر میں 20 فیصد کمی ہوگی، اجرت اور ملازمت میں کمی کے باعث تیز گراوٹ ہوگی۔

    معاشی تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ وبائی صورت حال کے باوجود ملک میں ترسیلات زر میں اضافہ خوش آئند ہے۔

  • وزارت خزانہ نے پاکستانی معیشت کے حوالے سے  بڑی خوشخبری سنادی

    وزارت خزانہ نے پاکستانی معیشت کے حوالے سے بڑی خوشخبری سنادی

    اسلام آباد : وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے اختتام تک بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات زر کا حجم 21 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی ترسیلات زر میں رواں مالی سال میں نمایاں اضافہ متوقع ہے، وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کےاختتام تک بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی ترسیلات کا حجم21 ارب ڈالرتک ہوجائےگا، گزشتہ مالی سال کےاس ہی عرصے یہ حجم 16 ارب ڈالرتھا۔

    اعداد وشمار کےمطابق رواں مالی سال کے پہلے نوماہ میں ترسیلات 6.2 فیصداضافے سے 17 ارب ڈالرہوگئیں، وزارت خزانہ ترجمان کاکہناہےکہ حکومتی اقدامات کےترسیلات زرپرمثبت اثرات مرتب ہوئےہیں جبکہ بینکنگ چینلزسےترسیلات بھیجنےکےاقدامات بارآورثابت ہورہےہیں۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ حکومتی اقدامات میں ستمبرمیں قومی ترسیلات زرپروگرام بھی شامل ہے۔یکم جولائی سےترسیلات زرپرود ہولڈنگ ٹیکس کا خاتمہ بھی شامل ہے۔

    یاد رہے گزشتہ ماہ اسٹیٹ بینک کے جاری اعدادوشمار میں بتایا گیا تھا ترسیلات زرمیں 4.5 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیاگیا ہے، رواں مالی سال جولائی تافروری بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے پندرہ ارب بارہ کروڑسترہ لاکھ ڈالرپاکستان بھیجے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ گذشتہ سال اسی عرصے میں یہ حجم چودہ ارب پینتیس کروڑساٹھ لاکھ ڈالرتھا، فروری میں ترسیلات کاحجم ایک ارب اسی کروڑ ڈالر رہا، جوگذشتہ سال اسی عرصے کے مقابلے پندرہ فیصد زائدہے۔

    اعدادوشمار کے مطابق سب سے زیادہ ترسیلات سعودی عرب سے آئیں، دوسرے نمبر پر یواے ای ، امریکہ تیسرے اور برطانیہ چوتھےنمبرپر تھا۔

  • کرونا کی وجہ سے برآمدات اور ترسیلات زر میں کمی ہوئی،عبد الحفیظ شیخ

    کرونا کی وجہ سے برآمدات اور ترسیلات زر میں کمی ہوئی،عبد الحفیظ شیخ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ نے کہا کہ کرونا کی وجہ سے برآمدات اور ترسیلات زر میں کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی کی زیرصدارت کرونا وائرس پر پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ کرونا سے پہلے معیشت بہتر اور ذخائر میں اضافہ ہو رہا تھا۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ فروری میں مہنگائی میں کمی جبکہ برآمدات میں 3 فیصد اضافہ ہوا،درآمدات 18فیصدکم ،روپیہ مستحکم اور بجٹ خسارہ 2.3 فیصد کم ہوا۔

    انہوں نے بتایا کہ کرونا کے بعد پاکستانی معیشت پر بھی اثرات پڑے،عالمی سطح پر پیداوار اور ایئر ٹرانسپورٹ شدیدمتاثر ہوئیں،وسط فروری سے اب تک اسٹاک مارکیٹ میں 21 فیصد کمی ہوچکی ہے،سرمایہ کاری کا پورٹ فولیو 1.4 ارب کم ہوا۔

    عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر میں 3 فیصد کمی ہوگئی ہے، 2021میں جی ڈی پی کی شرح نمو کم رہے گی،کرونا کی وجہ سے برآمدات اور ترسیلات زر میں کمی ہوئی۔

    اجلاس میں بریفنگ کے دوران مشیر خزانہ نے بتایا کہ حکومت نے موجودہ حالات میں 1240 ارب کا ریلیف پیکیج دیا،تعمیراتی صنعت کے لیے بھی پیکج کا اعلان کیا جاچکا ہے،این ڈی ایم اے کو ڈیڑھ ارب دے چکے ہیں، 100ارب روپے کا توانائی فنڈ بنایا گیا ہے۔

    عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ صحت اور کھانے پینے کی اشیا پر ٹیکس میں ریلیف دیا گیا، یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کو 200ارب دیے جا رہے ہیں،پیٹرول پر 70 ارب روپے کا ریلیف دیا گیا،بجلی اور گیس کے بلوں کی وصولی موخر کر دی، یوٹیلیٹی اسٹورز کو 25ارب جاری کرچکے ہیں۔

  • ترسیلات زر میں اضافہ پاکستانی بینکوں کیلئے مثبت قرار

    ترسیلات زر میں اضافہ پاکستانی بینکوں کیلئے مثبت قرار

    اسلام آباد : موڈیز نے ترسیلات زرمیں اضافہ پاکستانی بینکوں کیلئے مثبت قرار دے دیا اور کہا 2018 میں ترسیلات زروصول کرنیوالےممالک میں پاکستان کا7واں نمبرہے ، ترسیلات زر میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان سے متعلق رپورٹ رپورٹ جاری کی ہے ، جس میں کہا گیا ہے ترسیلات زرمیں اضافہ پاکستانی بینکوں کیلئے مثبت ہے، ترسیلات زرمیں رواں مالی سال اوسط4 فیصد ماہانہ اضافہ ہورہا ہے۔

    موڈیز کا کہنا ہے کہ 2018 میں ترسیلات زروصول کرنیوالےممالک میں پاکستان کا7واں نمبرہے ، ترسیلات سےہاؤس ہولڈ ڈپازٹس میں اضافہ ہوا، جو پاکستانی بینکوں کیلئے مثبت ہے، ڈپازٹس میں اضافہ بینکوں کےمنافع اور سیالیت کوبہتربنانےکاباعث بنے گا۔

    عالمی ریٹنگ ایجنسی کے مطابق پرسنل فنانسنگ کےحصول کارجحان کم ہونے باعث پاکستانی بینکوں کےمنافع میں آہستہ آہستہ اضافہ ہوگا جبکہ پیشگوئی کی ہےکہ پاکستان کی ترسیلات زرمیں مزید اضافہ متوقع ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستانی بینکوں کا آؤٹ لک مستحکم ہے، موڈیز

    یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز کا کہنا تھا کہ پاکستانی بینکوں کا آؤٹ لک مستحکم ہے اور یہ آؤٹ لک آئندہ 18 ماہ تک مستحکم رہے گا، ڈپازٹس اور حکومتی قرض گیری مستحکم آؤٹ لک کا سبب ہے۔

    موڈیز کے مطابق پاکستانی بینکوں کی ڈپازٹس اور لکویڈٹی کی صورتحال بہتر ہے، بینکوں نے بڑی مقدار میں حکومتی بانڈز میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے، بینکوں کا منافع بہتری کے باوجود تاریخی سطح سے کم رہے گا۔

    عالمی ریٹنگ ایجنسی کا کہنا تھا کہ ریاست کے قرض لینے کی صلاحیت بہتر ہونے کا فائدہ بینکوں کو ہوا ہے، معاشی نمو کم ہونے کے باوجود شرح سود کئی سالوں تک کم نہ ہونے کے مارکیٹ اندازے ہیں۔ معاشی سرگرمیاں ترقیاتی منصوبوں، امن و امان اور بجلی کے سبب بہتر رہیں گی۔

  • جنوری کے دوران ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ

    جنوری کے دوران ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ

    اسلام آباد : مشیر خزانہ حفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ جنوری2020میں ترسیلات زرمیں9.36فیصداضافہ ریکارڈکیاگیا جبکہ 7 ماہ میں ترسیلات زر 13.30 ارب ڈالر ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں بتایا جنوری2020میں ترسیلات زرمیں9.36فیصداضافہ ریکارڈکیاگیااور مالی سال2020جولائی تاجنوری ترسیلات زر13.30ارب ڈالرہوگئیں۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ مالی سال کےاسی عرصےمیں ترسیلات زر12.74ارب ڈالر رہیں جبکہ رواں مالی سال کے پہلے 7ماہ ترسیلات زر میں4.1فیصد اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔

    یاد رہے رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ میں ترسیلات زرمیں 4 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ جنوری میں ترسیلات زر میں 9 فیصدکا اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔

    اسٹیٹ بینک کی جانب سےجاری اعدادوشمارکےمطابق جولائی تا جنوری ترسیلات زرکاحجم 13 ارب 30 کروڑڈالررہا، گزشتہ مالی سال کےاسی عرصےکے دوران یہ حجم بارہ ارب ستر کروڑ ڈالر تھا، سب سےزیادہ ترسیلات سعودی عرب سےبھیجی گئیں، دوسرے نمبر پر یو اے ای، تیسرے نمبر پر امریکہ اور چوتھے نمبر پر برطانیہ ہے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ جنوری میں ترسیلات زر کا حجم ایک ارب نوے کروڑ ڈالر رہا۔

  • بیرونِ ملک مقیم  پاکستانیوں نے 6 ماہ میں 11ارب 39 کروڑ ڈالروطن بھجوائے

    بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں نے 6 ماہ میں 11ارب 39 کروڑ ڈالروطن بھجوائے

    اسلام آباد : اوورسیزپاکستانیوں کی جانب سےبھیجی گئی ترسیلات زرمیں 3.3فیصد کااضافہ ریکارڈ کیا گیا، جولائی سے دسمبر تک ترسیلات زرکا حجم 11 ارب39 کروڑ ڈالر رہا۔

    تفصیلات کے مطابق چھ ماہ میں ترسیلات زرمیں تین اعشاریہ تین فیصدکااضافہ ہوا ، بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں نے مالی سال 20ء کی پہلی ششماہی ( جولائی تا دسمبر ) کے دوران 11394.91 ملین امریکی ڈالر وطن بھجوائے جبکہ گذشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 11030.01 ملین ڈالر ترسیلات زر موصول ہوئی تھیں۔

    دسمبر 2019ء کے دوران پاکستانیوں کی ترسیلات زر کی مالیت 2097.23 ملین ڈالر رہی، جونومبر 2019ء کے مقابلے میں 15.25فیصد زیادہ جبکہ دسمبر 2018ء کے مقابلے میں20 فیصد زیادہ ہے۔

    سب سے زیادہ ترسیلات سعودی عرب کی جانب سےبھیجی گئیں، دوسرے نمبر یواے ای، تیسرے نمبر پر امریکہ اور چوتھے نمبر پر برطانیہ ہے۔

    دسمبر 2019ء کی بلحاظ ملک تفصیلات سے پتہ چلتا ہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، امریکہ، برطانیہ، خلیج تعاون کونسل کے ملکوں(بشمول بحرین، کویت، قطر اور عمان) اور یورپی یونین کے ملکوں سے بالترتیب 472.94 ملین ڈالر،427.56 ملین ڈالر،357.45 ملین ڈالر، 324.57 ملین ڈالر،205.73 ملین ڈالر، اور56.42 ملین ڈالر پاکستان بھجوائے گئے۔

    دسمبر 2018ء میں ان ملکوں سے آنے والی رقوم بالترتیب 414.59 ملین ڈالر،351.19 ملین ڈالر،276.29 ملین ڈالر،267.79 ملین ڈالر، 174.42ملین ڈالر اور 47.48 ملین ڈالر تھیں۔

    دسمبر 2019ء میں ملائشیا، ناروے، سوئٹزر لینڈ، آسٹریلیا، کینیڈا، جاپان اور دیگر ملکوں سے آنے والی ترسیلات زر مجموعی طور پر 252.56ملین ڈالر رہیں جبکہ دسمبر 2018ء میں ان ملکوں سے216.35ملین ڈالر موصول ہوئے تھے۔