Tag: ترقیاتی منصوبے

  • ترقیاتی منصوبے:  آئی ایم ایف  کا نیا مطالبہ سامنے آگیا

    ترقیاتی منصوبے: آئی ایم ایف کا نیا مطالبہ سامنے آگیا

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے صوبائی امور کے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ کردیا، جس کے بعد وفاق آئندہ بجٹ میں 168 صوبائی منصوبے وفاقی بجٹ سے نکالنے پر مجبور ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے ترقیاتی بجٹ سے صوبائی امور کے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    عالمی مالیاتی ادارے نے کہا کہ وفاق 18 ویں ترمیم کے بعد منتقل صوبائی امور پر ترقیاتی بجٹ خرچ نہ کرے۔

    ذرائع نے کہا کہ وفاق آئندہ بجٹ میں 168 صوبائی منصوبے وفاقی بجٹ سےنکالنے پرمجبور ہوگئی، وفاقی ترقیاتی بجٹ میں 168 صوبائی نوعیت کے منصوبے سست روی کا شکار ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ صوبائی نوعیت کے 168 ترقیاتی منصوبوں کی لاگت 1100 ارب روپے ہے، صوبائی نوعیت کے 168 ترقیاتی منصوبوں پروفاق 300 ارب روپےخرچ کرچکا ہے۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نےصوبائی نوعیت کے 168 منصوبوں پر مزید 800 ارب روپےخرچ کرنے سے روک دیا، اب 168 صوبائی نوعیت کے منصوبے صوبائی ترقیاتی بجٹ سے مکمل کیے جا سکتے ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2025-26 کے ترقیاتی بجٹ کے لیے نئی حکمت عملی تیار کی تھی ، جس کے تحت آئی ایم ایف کی شرائط کے باعث فارن فنڈڈ منصوبوں کی تکمیل کو ترجیح دی جائے گی۔

  • گجرات کرپشن کیس میں پرویز الٰہی کے علاوہ دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد

    گجرات کرپشن کیس میں پرویز الٰہی کے علاوہ دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد

    لاہور: احتساب عدالت نے گجرات کرپشن کیس میں سابق پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی سمیت دیگر ملزموں پر فرد جرم عائد کردی۔،پرویز الہی پر 7 جنوری کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت نے ترقیاتی منصوبے میں مبینہ کک بیکس لینے کے ریفرنس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کے علاوہ دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی۔

    احتساب عدالت نے کک بیکس کے ریفرنس میں پرویز الٰہی کے علاوہ عدالت میں موجود دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی۔

    سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی آج بیماری کی وجہ سے پیش نہیں ہوئے، انہوں نے عدالت میں حاضری سے استشنیٰ کی درخواست دائر کی تھی، عدالت نے پرویز الٰہی کو 7 جنوری کو فرد جرم عائد کرنے کیلئے طلب کر لیا۔

    عدالت نے سابق پرنسپل سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی سمیت دیگر پر فرد جرم عائد کی، آصف محمود راٹھور، محمد اصغر، نعیم اقبال، خالد محمد چھٹہ اور اسد علی پر فرد جرم عائد کی گئی۔

  • وفاق سے خیبرپختونخوا کے کن 52 ترقیاتی منصوبوں کو فنڈز جاری نہیں ہوئے؟ جان کر حیران رہ جائیں گے

    وفاق سے خیبرپختونخوا کے کن 52 ترقیاتی منصوبوں کو فنڈز جاری نہیں ہوئے؟ جان کر حیران رہ جائیں گے

    اسلام آباد: وفاقی حکومت کی ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی کی وجہ سے خیبرپختونخوا میں 52 ترقیاتی منصوبے فنڈز سے محروم ہو گئے ہیں۔

    سرکاری دستاویز کے مطابق رواں مالی سال خیبرپختونخوا کے 52 منصوبوں کے لیے رقم جاری نہیں کی گئی، جس کی وجہ سے ترقیاتی منصوبے تاخیر کا شکار ہو چکے ہیں۔

    خیبرپختونخوا میں جاری 94 ترقیاتی منصوبوں کی لاگت 911 ارب 52 کروڑ روپے ہے، رواں مالی سال 94 منصوبوں کے لیے 49 ارب 74 کروڑ روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص تھا، لیکن جاری 42 منصوبوں کے لیے صرف 6 ارب 29 کروڑ جاری کیے گئے۔

    دستاویز کے مطابق خیبر پختونخوا میں جاری این اے ایچ کے 15 ترقیاتی منصوبے فنڈز سے محروم ہیں، کمیونیکیشن ڈویژن کے 2، ایوی ایشن ڈویژن کا ایک ترقیاتی منصوبہ، کے پی کے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے 3 ترقیاتی منصوبوں کے لیے بھی فنڈز جاری نہیں کیے گئے۔ کے پی ہاؤسنگ اینڈ ورک ڈویژن کے تمام 9 ترقیاتی منصوبوں سمیت کے پی اطلاعات اور داخلہ ڈویژن کے منصوبوں کے لیے بھی تاحال رقم جاری نہ ہوئی۔

    بنوں اور کوہاٹ میں یورینیم ذخائر کی تلاش کا اٹامک انرجی کمیشن کا منصوبہ بھی محروم ہے، اٹامک انرجی کمیشن کے منصوبے کے لیے 31 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے، کے پی میں جاری پاور ڈویژن کے 5 ترقیاتی منصوبوں کے لیے بھی تاحال رقم جاری نہ ہوئی، ریلوے ، ریونیو، سائنس و ٹیکنالوجی اور آبی ذرائع کے منصوبے بھی فنڈز سے محروم ہیں۔

  • وزیر اعظم کی ترقیاتی منصوبوں کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے کی ہدایت

    وزیر اعظم کی ترقیاتی منصوبوں کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کی معینہ مدت میں تکمیل یقینی بنائی جائے، منصوبوں میں معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔

    اجلاس کے شرکا کو کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے اسلام آباد میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ترقیاتی منصوبوں کی تعمیر میں کسی قسم کا تعطل قبول نہیں، منصوبوں میں معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی معینہ مدت میں تکمیل یقینی بنائی جائے، چیئرمین اتھارٹی تعمیراتی کام کی خود نگرانی کر کے معیار کو یقینی بنائیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ترقیاتی منصوبوں کی لینڈ اسکیپنگ پر خصوصی توجہ دی جائے اور لینڈ اسکیپنگ کرتے وقت بین الاقوامی معیار کو مدنظر رکھا جائے۔

  • ترقیاتی منصوبوں کے لیے ملنے والی گرانٹس میں سے کروڑوں غائب ہونے کا انکشاف

    ترقیاتی منصوبوں کے لیے ملنے والی گرانٹس میں سے کروڑوں غائب ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں سال 2017-18 میں 4 منصوبوں کے لیے ملنے والی گرانٹ میں سے 23 کروڑ غائب ہونے کا انکشاف ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق کنوینر غلام مصطفیٰ شاہ کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں قانون و انصاف ڈویژن سےمتعلق 17-2016 اور 2017-18 کی گرانٹس کا جائزہ لیا گیا۔

    2017-18 میں 4 منصوبوں کے لیے ملنے والی گرانٹ میں سے 23 کروڑ لیپس ہونے کا انکشاف ہوا، ذیلی کمیٹی نے معاملے کی فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کا حکم دے دیا۔

    آڈٹ حکام کا کہنا تھا کہ یہ ترقیاتی گرانٹ ہے، 27 فیصد گرانٹ لیپس کروائی گئی، اس کی تحقیقات کروائیں، یہ سارے تعمیرات کے منصوبے ہیں، فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کروائی جائے۔

    کمیٹی نے معاملے پر ایک ماہ میں فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کروانے کی ہدایت کردی۔

    ذیلی کمیٹی نے مختلف سپلیمنٹری گرانٹس کی پارلیمنٹ سےمنظوری نہ لینے پر تشویش کا اظہار کیا۔

    آڈٹ حکام نے بتایا کہ ایک سپلیمنٹری گرانٹ 35 ملین کی لی گئی جو پارلیمنٹ سے منظور نہیں کروائی گئی۔

    کمیٹی رکن سید حسین طارق نے کہا کہ سپلیمنٹری گرانٹس کو ریگولرائز نہیں کروایا جارہا، یہ سنجیدہ بات ہے کہ پیسے استعمال کرلیے جائیں اور منظور نہ کروائیں۔

    ذیلی کمیٹی نے ہدایت کی کہ ایک ماہ میں آڈٹ کے خدشات دور کیے جائیں، کمیٹی نے وزارت قانون و انصاف کو ہر ماہ محکمانہ اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس بلانے کی بھی ہدایت کی۔

  • پنجاب کی نگران حکومت نے 2 سال سے جاری ترقیاتی منصوبے روک دیے

    پنجاب کی نگران حکومت نے 2 سال سے جاری ترقیاتی منصوبے روک دیے

    لاہور: صوبہ پنجاب کی نگران حکومت نے 2 سال سے جاری ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز روک دیے، کنسٹرکٹرز کو دیے گئے چیک باؤنس ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق نگران حکومت نے گوجرانوالہ میں 2 سال سے جاری ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز روک دیے، چیک کیش نہ ہونے پر کنسٹرکٹرز ایسوسی ایشن نے ملک بھر میں جاری منصوبے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ایسوسی ایشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پولیس، صحت، تعلیم اور دیگر اداروں میں جاری کام مکمل بند کردیا جائے گا۔

    ترجمان کے مطابق عام آدمی کا دیا چیک کیش نہ ہونے پر مقدمہ درج ہو جاتا ہے، حکومت کے بوگس چیک پر کسی کے خلاف مقدمہ درج نہیں ہوتا۔

    ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ کنسٹرکٹرز کو ادائیگی کے بجائے ارکان قومی اسمبلی 50، 50 کروڑ روپے کے فنڈز جاری ہو رہے ہیں۔ الیکشن کا بہانہ بنا کر تمام جاری منصوبوں کے فنڈز منجمد کر دیے گئے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ زراعت کے بعد ملک کی سب سے بڑی انڈسٹری کنسٹرکشن کی ہے، ترقیاتی کام بند ہونے سے لاکھوں لوگ بے روزگار ہوجائیں گئے۔

  • پنجاب میں 6 ارب ڈالر فنڈنگ سے 24 ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری

    پنجاب میں 6 ارب ڈالر فنڈنگ سے 24 ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری

    اسلام آباد: صوبہ پنجاب میں 6.7 ارب ڈالر فنڈنگ سے 24 ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے، وفاقی وزیر عمر ایوب کی زیر صدارت اجلاس میں 24 میں سے 17 منصوبوں پر کام کی رفتار پر اظہار اطمینان کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اقتصادی امور عمر ایوب کی زیر صدارت بیرونی فنڈنگ منصوبوں پر اجلاس منعقد ہوا، عمر ایوب نے پنجاب میں بیرونی امداد سے جاری منصوبے بر وقت مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔

    اجلاس کے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پنجاب میں 6.7 ارب ڈالر فنڈنگ سے 24 ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے، عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک، چین، جاپان اور برطانیہ سمیت دیگر ادارے و ممالک فنڈز فراہم کر رہے ہیں۔

    اعلامیے کے مطابق اجلاس میں 24 میں سے 17 منصوبوں پر کام کی رفتار پر اظہار اطمینان کیا گیا، 4 منصوبوں پر جزوی اطمینان جبکہ 3 پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ لاہور واٹر میٹرنگ منصوبے کی بڈنگ کے بعد رواں ماہ معاہدے پر دستخط ہوں گے، ملتان وہاڑی منصوبے کے لیے اظہار دلچسپی طلب کی جارہی ہیں۔

    اجلاس میں فیصل آباد کے آبی وسائل منصوبے کی پیشرفت پر شدید اظہار تشویش کیا گیا، اقتصادی ترقی کے لیے پنجاب سیاحتی منصوبے میں سست پیشرفت پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا۔

  • بلدیاتی انتخابات: وزیر اعظم نے 5 شہروں میں بڑے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی

    بلدیاتی انتخابات: وزیر اعظم نے 5 شہروں میں بڑے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: پنجاب میں جہاں ایک طرف چار ماہ بعد بلدیاتی انتخابات ہونے جا رہے ہیں، وہاں وزیر اعظم عمران خان نے 5 شہروں میں اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی صدارت میں آج بدھ کو ماسٹر پلاننگ سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب کے پانچ شہروں لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد، گوجرانوالہ، اور ملتان کے لیے فنڈز جاری ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں لوکل گورنمنٹ انتخابات 15 مئی سے شروع ہو رہے ہیں، وزیر اعظم نے اجلاس میں پارٹی سے پانچوں شہروں کے ممکنہ میئرز کی تفصیلات بھی مانگ لیں۔

    بتایا جا رہا ہے کہ پی ٹی آئی ایک مربوط پلان کے ساتھ بلدیاتی انتخابات میں اترے گی، جس کا سلسلہ مئی سے جون تک جاری رہے گا۔

    پنجاب حکومت 5 شہروں کی ماسٹر پلاننگ کی منصوبہ بندی کرے گی، ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت بھی فنڈز کے اجرا میں پنجاب حکومت سے تعاون کرے گی۔

  • 61 ارب روپے سے زائد مالیت کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری

    61 ارب روپے سے زائد مالیت کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری

    اسلام آباد: ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان کی زیر صدارت سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں 61 ارب روپے سے زائد مالیت کے منصوبوں کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان کی زیر صدارت سی ڈی ڈبلیو پی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں سی ڈی ڈبلیو پی نے 61 ارب روپے سے زائد مالیت کے 6 منصوبوں کی منظوری دے دی۔

    سی ڈی ڈبلیو پی نے 60 کروڑ مالیت کے 3 ترقیاتی منصوبے منظور کیے جبکہ 60 ارب 64 کروڑ مالیت کے 3 ترقیاتی منصوبے ایکنک کو بھجوا دیے۔

    مذکورہ منصوبوں میں تجارت، صنعت، ٹرانسپورٹ اور مواصلات کے منصوبے شامل ہیں۔

    سی ڈی ڈبلیو پی نے گوادر میں 22.65 کروڑ سے مشترکہ بارڈر مارکیٹ، کیچ میں 18.39 کروڑ سے مشترکہ بارڈر مارکیٹ اور پنجگور کے علاقے گھیدی میں 18.45 کروڑ سے مشترکہ بارڈر مارکیٹ کی منظوری دی ہے، یہ مارکیٹس دونوں جانب مساوی رقبے پر کل 40 ہزار مربع میٹر پر محیط ہوں گی۔

    منظوری دیے جانے والے منصوبوں میں راولپنڈی رنگ روڈ بانتھ سے تھلیاں تک 38.3 کلومیٹر کا 23.60 ارب کا منصوبہ اور لئی ایکسپریس وے رائٹ آف وے کے لیے 750 کنال اراضی کی خریداری کا منصوبہ بھی شامل ہے۔

    رائٹ آف وے کے لیے اراضی کی خریداری کا منصوبہ 24.96 ارب روپے مالیت کا ہے جبکہ لئی ایکسپریس وے 16.5 کلو میٹر طویل کٹاریاں پل سے دریائے سواں تک طویل ہوگا۔

    سی ڈی ڈبلیو پی نے 12 ارب 8 کروڑ مالیت کا ٹینتھ ایونیو کا منصوبہ ایکنک کو بھجوا دیا، یہ منصوبہ آئی جے پی روڈ کو سرینگر ہائی وے سے جوڑے گا۔

  • ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز کی کوئی کمی نہیں: ڈاکٹر یاسمین راشد

    ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز کی کوئی کمی نہیں: ڈاکٹر یاسمین راشد

    لاہور: صوبہ پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز کی کوئی کمی نہیں ہے، کئی ترقیاتی اسکیمیں رواں مالی سال میں مکمل ہوجائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ اسپتالوں کی اپ گریڈیشن اور مدر اینڈ چائلڈ اسپتالوں کو مقررہ مدت میں مکمل کریں گے۔

    یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ تمام جاری ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا، اٹک، ڈی جی خان، جھنگ، قصور، میانوالی، راجن پور، لودھراں اور چنیوٹ میں اسپتال بہتر کیے جا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عوام کو صحت کے شعبے میں شاندار اور جدید طبی سہولیات میسر آسکیں گی، عوام کو ان کی دہلیز پر صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز کی کوئی کمی نہیں ہے۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ تمام بنیادی مراکز صحت کی اپ گریڈیشن کا کام تیزی سے جاری ہے، تمام دیہی مراکز صحت کو مکمل فعال بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ مدر اینڈ چائلڈ اسپتالوں کی تعمیر کا کام بھی تیزی سے جاری ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کئی ترقیاتی اسکیمیں رواں مالی سال میں مکمل ہوجائیں گی۔