Tag: ترقیاتی منصوبے

  • ایک ہفتے میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے کتنی رقم جاری ہوئی؟

    ایک ہفتے میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے کتنی رقم جاری ہوئی؟

    اسلام آباد: رواں مالی سال 21-2020 میں اکتوبر کے پہلے ہفتے میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 269 ارب روپے سے زائد کی رقم جاری کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال میں اکتوبر کے پہلے ہفتے تک جاری وفاقی ترقیاتی پروگرام کی تفصیلات جاری کردی گئیں، پی ایس ڈی پی کی مد میں 269 ارب روپے سے زائد کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    دستاویز کے مطابق وفاقی وزارتوں کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 180 ارب 87 کروڑ، وزارت آبی وسائل کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 37 ارب 29 کروڑ اور کابینہ ڈویژن کے لیے 28 ارب 22 کروڑ روپے سے زائد کی رقم جاری کی گئی۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ وزارت خزانہ کے لیے 32 ارب 34 کروڑ، نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 53 ارب 7 کروڑ، اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے لیے 14 ارب 3 کروڑ اور این ٹی ڈی سی، اور پیپکو کے لیے 11 ارب 38 کروڑ روپے سے زائد رقم جاری کی گئی۔

    وزارت ریلویز کے لیے 11 ارب 75 کروڑ، وزارت صحت کے منصوبوں کے لیے 6 ارب 79 کروڑ، وزارت قومی تحفظ خوراک کے لیے 6 ارب اور تخفیف غربت ڈویژن کے لیے 6 کروڑ 75 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    اسی طرح آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے لیے 23 ارب 84 کروڑ جبکہ ایرا کے لیے 75 کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز جاری کیے گئے۔

  • وزیراعظم کا دورہ کراچی، ترقیاتی منصوبے جلد مکمل کرنے کی ہدایت

    وزیراعظم کا دورہ کراچی، ترقیاتی منصوبے جلد مکمل کرنے کی ہدایت

    کراچی:وزیراعظم عمران خان نے گورنر سندھ عمران اسماعیل کو کراچی میں جاری وفاق کے ترقیاتی منصوبوں کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر ہاؤس کراچی میں وزیراعظم عمران خان سے گورنر سندھ عمران نے ملاقات کی جس میں سندھ کی سیاسی صورت حال سمیت کرونا کے تناظر میں صوبے کی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات کے دوران وفاقی حکومت کی جانب سے جاری ترقیاتی منصوبوں پر غور کیا گیا۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نےگورنر سندھ عمران اسماعیل کو کراچی میں جاری وفاق کے ترقیاتی منصوبوں کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی۔

    وزیر اعظم دو روزہ دورے پر کراچی پہنچ گئے

    اس سے قبل وزیراعظم عمران سندھ کے دو روزہ دورے پر کراچی پہنچے۔ایئرپورٹ پر گورنر سندھ عمران اسماعیل نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ وزیراعظم کے استقبال کے لیے ایئرپورٹ پر نہیں آئے۔

    وزیراعظم آج رات کراچی میں قیام کریں گے اور کل دوپہر لاڑکانہ جائیں گے جہاں وہ احساس سینٹر کا دورہ کریں گے۔دورے کے دوران وزیراعظم لاڑکانہ میں پی ٹی آئی کی صوبائی قیادت سے بھی ملاقات کریں گے۔

    یاد رہے کہ 12 جون کو وزیر اعظم نے لاہور کا بھی دو روزہ دورہ کیا تھا، انہوں نے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور اور وزیر اعلیٰ عثمان بزدار سے ملاقاتیں کی تھیں۔

  • سعودی عرب میں ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے اہم فیصلہ

    سعودی عرب میں ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے اہم فیصلہ

    ریاض: سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز کی فراہمی جاری رہے گی، حکومت تحفظ کے ساتھ اقتصادی سرگرمیوں میں توازن پیدا کرنا چاہتی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر خزانہ و قائم مقام وزیر اقتصاد و منصوبہ بندی محمد الجدعان نے کہا ہے کہ معاشی سرگرمیوں کی مرحلہ وار بحالی کرونا بحران سے نمٹنے کی نئی منزل ہے۔ نئے اقدامات ملک کے سماجی و صحت کے حالات کو مستحکم بنانے کی اسکیم کا اہم حصہ ہیں۔

    وزیر خزانہ نے ایک بیان میں کہا کہ نئے اقدامات کا فیصلہ وزارت صحت سمیت تمام متعلقہ اداروں کے ساتھ یکجہتی پیدا کر کے کیا گیا ہے، حکومت سماجی حالات اور صحت کے تحفظ کے ساتھ اقتصادی سرگرمیوں میں توازن پیدا کرنا چاہتی ہے۔

    الجدعان نے واضح کیا کہ سعودی حکومت ترقیاتی اسکیمیں جاری رکھے گی، ذرائع آمدنی میں تنوع پیدا کرنے، نجی اداروں کا کردار مضبوط بنانے اور ملکی پیداوار کو فروغ دینے کی پالیسی پر گامزن ہے اور رہے گی۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت قومی بجٹ سے ترقیاتی منصوبوں کو فنڈ فراہم کرتی رہے گی۔ بنیادی ڈھانچے کے منصوبے بڑے پیمانے پر نجی اداروں کو دیے جائیں گے۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ ترقیاتی فنڈ اور پبلک انویسٹمنٹ فنڈ شرح نمو کو بہتر بنانے میں اہم کردارادا کریں گے۔ سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما) نے 150 ارب ریال مارچ اور اپریل کے مہینوں میں استثنائی طور پر پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کو دیے. یہ اقدام بہت سوچ سمجھ کر کیا گیا۔

    الجدعان کا کہنا تھا کہ اقتصادی و تجارتی ادارے اور عوام صحت اقدامات کی پابندی جتنی زیادہ کریں گے اتنی ہی تیزی سے اقتصادی سرگرمیاں بحال ہوتی چلی جائیں گی۔

  • 10 ماہ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 533 ارب روپے سے زائد کے فنڈز جاری

    10 ماہ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 533 ارب روپے سے زائد کے فنڈز جاری

    اسلام آباد: رواں مالی سال کے 10 ماہ میں وفاقی ترقیاتی پروگرام کے تحت 533 ارب روپے سے زائد کے فنڈز جاری کیے گئے، ان میں پختونخواہ میں ضم شدہ اضلاع کی ترقی کے لیے 23 ارب روپے کی رقم بھی شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کے 10 ماہ میں وفاقی ترقیاتی پروگرام کے ریلیز فنڈز کی تفصیلات جاری کردی گئیں، 10 ماہ میں پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کی مد میں 533 ارب 32 کروڑ کے فنڈز کا اجرا کیا گیا۔

    دستاویز کے مطابق حکومت نے وفاقی وزارتوں کے لیے 230 ارب 29 کروڑ کے فنڈز جاری کیے، این ایچ اے کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 154 ارب 94 کروڑ روپے جاری کیے گئے، سیکیورٹی کی بہتر صورتحال کے لیے 38 ارب 49 کروڑ کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 43 ارب 46 کروڑ جاری کیے گئے، کابینہ ڈویژن کے لیے 30 ارب 18 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    10 ماہ کے دوران ہائر ایجوکیشن کمیشن کے لیے 27 ارب روپے سے زائد کی رقم جاری کی گئی، وزارت آبی وسائل کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 72 ارب 67 کروڑ کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    اسی طرح ریلوے ڈویژن کے لیے 10 ارب 76 کروڑ روپے کے فنڈز کا اجرا کیا گیا، پختونخواہ میں ضم شدہ اضلاع کی ترقی کے لیے 23 ارب روپے کی رقم جاری کی گئی، این ٹی ڈی سی، پیپکو کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 20 ارب 70 کروڑ جاری کیے گئے۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ وزارت قومی تحفظ خوراک کے لیے 8 ارب 21 کروڑ روپے جاری کیے گئے جبکہ وزارت قومی صحت کے منصوبوں کے لیے 8 ارب 37 کروڑ سے زائد رقم جاری کی گئی۔

  • ایک سال کے دوران ترقیاتی منصوبوں پر 372 ارب روپے خرچ

    ایک سال کے دوران ترقیاتی منصوبوں پر 372 ارب روپے خرچ

    اسلام آباد: حکومت پاکستان نے رواں مالی سال مختلف نوعیت کے منصوبوں پر قومی خزانے سے 372 ارب روپے کی رقم خرچ کی، مزید 200 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کیے جانے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی ترقیاتی پروگرام کے ریلیز ہونے والے فنڈز کی تفصیلات جاری کردی گئی، رواں مالی سال کے پہلے ساڑھے 8 ماہ پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کی مد میں 465 ارب کے فنڈز کا اجرا کیا گیا۔

    حکومت نے وفاقی وزارتوں کے ترقیاتی پروگرام کے لیے 193 ارب کے فنڈز جاری کیے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 145 ارب کی رقم جاری کی گئی، سیکیورٹی انتظامات بہتر کرنے کے لیے 38 ارب سے زائد کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    دستاویزات کے مطابق صوبہ پختونخواہ میں ضم شدہ اضلاع کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے بھی 23 ارب رقم جاری کی گئی، کابینہ ڈویژن کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 30 ارب کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق آزاد کشمیر کے لیے 21 ارب، گلگت بلتستان کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 13 ارب اور اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے لیے 22 ارب 73 کروڑ روپے سے زائد کی رقم جاری کی گئی۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ رواں مالی سال حکومت نے پی ایس ڈی پی کی مد میں 701 ارب مختص کیے ہیں۔

    572 ارب روپے سے زائد منصوبوں کے لیے حکومتی خزانے سے رقم خرچ ہوگی، 128 ارب کی رقم کے منصوبے بیرونی امداد سے مکمل کیے جائیں گے، حکومت نے قومی خزانے سے منصوبوں کے لیے 372 ارب رقم خرچ کی ہے جبکہ بیرونی امداد کے منصوبوں کے لیے اب تک 92 ارب 73 کروڑ کے فنڈز جاری کیے گئے۔

  • موسم کی خرابی کے باعث وزیر اعظم کا دورہ کراچی منسوخ

    موسم کی خرابی کے باعث وزیر اعظم کا دورہ کراچی منسوخ

    اسلام آباد: خراب موسم کے باعث وزیر اعظم عمران خان کا دورہ کراچی منسوخ ہوگیا، شہر میں آج 5 ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح شیڈول کے مطابق ہی ہوگا جن کا افتتاح وزیر اعظم نے کرنا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق موسم کی خرابی کے باعث وزیر اعظم عمران خان کا دورہ کراچی منسوخ ہوگیا تاہم کراچی ترقیاتی پیکج کے تحت مکمل منصوبوں کا افتتاح طے شدہ شیڈول کے مطابق ہوگا۔ گورنر ہاؤس میں افتتاحی تقریب بھی اپنے پروگرام کے مطابق ہوگی۔

    گورنر سندھ عمران اسماعیل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ وزیر اعظم افتتاحی تقریب سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کریں گے۔

    کراچی پیکج کے تحت آج افتتاح کیے جانے والے 5 میگا ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح گورنر سندھ عمران اسماعیل اور مئیر کراچی وسیم اختر کریں گے۔ کراچی پیکج میں کے ڈی اے، فائیو اسٹار اور سخی حسن چورنگی پر فلائی اوورز کی منظوری دی گئی تھی۔

    تینوں چورنگیوں پر منصوبوں کا سنگ بنیاد گورنر سندھ اور میئرکراچی نے رکھا تھا، تاہم اس کا افتتاح وزیر اعظم نے کرنا تھا۔ وفاقی حکومت نے منصوبوں کی تعمیر کی ذمے داری سندھ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی (ایس آئی ڈی سی ایل) کو دی تھی۔

    ایس آئی ڈی سی ایل کا کہنا ہے کہ تینوں فلائی اوورز پر لاگت 2 ارب 40 کروڑ روپے آئی ہے، تینوں فلائی اوورز 3، 3 ٹریکس پر مشتمل ہیں۔ سرجانی سے لسبیلہ سگنل فری کوریڈور 17 کلو میٹر پر مشتمل ہے، سخی حسن فلائی اوور 700 میٹر اور فائیو اسٹار فلائی اوور 675 میٹر طویل ہے۔

    اسی طرح کے ڈی اے فلائی اوور 700 میٹر طویل ہے، فلائی اوورز کی تعمیر سے پہلے تمام یوٹیلیٹی لائنوں کی تبدیلی کا کام بھی مکمل کیا گیا ہے۔ وفاقی حکومت کی فنڈنگ سے نشتر روڈ اور منگھو پیر روڈ فیز ون کی تعمیر بھی مکمل کی گئی ہے۔

    ایس آئی ڈی سی ایل کے مطابق منگھو پیر روڈ فیز ون 4 کلو میٹر کی سڑک پر 95 کروڑ لاگت آئی اور 7 کلو میٹر طویل نشتر روڈ پر 65 کروڑ لاگت آئی ہے۔ منصوبوں کے ارد گرد اضافی کام 6 سے 8 ہفتوں میں مکمل کرلیا جائے گا۔

    منصوبوں کا اعلان ستمبر 2018 میں گورنر سندھ کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی سفارش پر کیا گیا تھا۔

  • ترقیاتی منصوبے زیادہ ٹیکس دینے والے شہریوں کے نام کرنے کا فیصلہ

    ترقیاتی منصوبے زیادہ ٹیکس دینے والے شہریوں کے نام کرنے کا فیصلہ

    سیالکوٹ: ملک بھر میں ٹیکس نظام کی بہتری کے لیے نئی مہم شروع کرنے کا منصوبہ، ترقیاتی منصوبے زیادہ ٹیکس دینے والے شہری کے نام سے منسوب کیے جائیں گے، منصوبوں کا افتتاح بھی سب سے زیادہ ٹیکس دینے والا شہری کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوان عثمان ڈار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نعیم الحق کے انتقال پر دلی دکھ ہوا ہے، نوجوان پروگرام کی ذمہ داری نعیم الحق کی وجہ سے مجھے سونپی گئی۔

    عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ نعیم الحق وزیر اعظم عمران خان اور پارٹی کے وفادار ساتھی تھے، نعیم الحق کو خریدنے کی کوشش کی گئی لیکن انہوں نے ضمیر فروشی نہیں کی۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں کمزور معیشت ملنے کے باوجود ہم نے ترقیاتی کام جاری رکھے، پانی کے منصوبوں پر کام شروع ہو چکا ہے۔ سول اسپتال کے آئی سی یو میں 4 وینٹی لیٹر بیڈ لگائے گئے ہیں۔

    عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ ترقیاتی منصوبے ٹیکس دہندہ کے پیسوں سے مکمل کیے جاتے ہیں، ٹیکس دہندہ کو کبھی وہ عزت نہیں دی گئی جو دینی چاہیئے، پاکستان کے ٹیکس دہندہ اس ملک کا اثاثہ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ محسوس ہو رہا ہے ٹیکس ہدف سے کم اکٹھا ہوگا، 70 ہزار ٹیکس فائلرز کو سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں ٹیکس نظام کی بہتری کے لیے شہر، دیہات اور گلی محلوں تک نئی مہم شروع کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے، ترقیاتی منصوبوں کو زیادہ ٹیکس دینے والے کے نام سے منسوب کیا جائے گا۔ ابتدائی طور پر مہم کا آغاز سیالکوٹ سے کیا جائے گا۔ ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح بھی سب سے زیادہ ٹیکس دینے والا شہری کرے گا۔

    منصوبے کے مطابق گلیوں اور سڑکوں سے لے کر ہر ترقیاتی منصوبے پر ٹیکس پیئر کے نام کی تختی ہوگی۔ مذکورہ منصوبے پر عملدر آمد ایف بی آر اور نادرا کے اشتراک سے کیا جائے گا، دونوں ادارے گلی محلے کی سطح پر بھی ٹیکس دہندگان کی شناخت کریں گے۔

    عثمان ڈار کے مطابق مہم کا آغاز گلی، وارڈ، یونین کونسل اور شہرکی سطح پر بیک وقت ہوگا۔ مقامی افراد کو اپنے اپنے شہروں کی ترقی کا شراکت دار بنائیں گے۔

  • فیصل آباد میں پولیس کی نفری کی کمی کو پورا کیا جائےگا، عثمان بزدار

    فیصل آباد میں پولیس کی نفری کی کمی کو پورا کیا جائےگا، عثمان بزدار

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا کہ فیصل آباد میں پولیس کی نفری کی کمی کو پورا کیا جائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت فیصل آباد ڈویژن کے اراکین پارلیمنٹ کا اجلاس ہوا، فیصل آباد ڈویژن میں جاری ترقیاتی منصوبوں اور اسکیموں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ اراکین قومی و صوبائی اسمبلی نے منصوبوں کے بارے میں تجاویز پیش کیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر گئے اور مصافحہ کیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فیصل آباد ڈویژن کے مسائل اراکین کی مشاورت سے حل کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کے عزت و احترام پر سمجھوتہ نہیں ہوگا، منتخب نمائندوں کے جائز کاموں میں کسی کو رکاوٹ نہیں ڈالنے دی جائےگی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ ماضی میں نمائشی منصوبوں کو شروع کر کے قومی خزانہ لٹایا گیا، ہماری حکومت نے ماضی کی غلط روایت کا خاتمہ کیا ہے۔

    سردار عثمان بزدار نے کہا کہ فیصل آباد میں پولیس کی نفری کی کمی کو پورا کیا جائے گا، فیصل آباد ڈویژن میں واٹر فلٹریشن پلانٹس لگائے جائیں گے، آب پاک اتھارٹی کے لیے8 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

  • ماضی کی حکومتوں کی ناقص پالیسیوں سے آج عوام کو مشکلات ہیں، اسد قیصر

    ماضی کی حکومتوں کی ناقص پالیسیوں سے آج عوام کو مشکلات ہیں، اسد قیصر

    صوابی: اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ ماضی کی حکومتوں کی ناقص پالیسیوں سے آج عوام کو مشکلات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پنج پیر ضلع صوابی میں ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح کے موقع پرتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بعض سیاست دان سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے مذہبی عقائد کو بنیاد بناتے ہیں۔

    اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ مخالفین مذہب کارڈ کے بجائے موجودہ اور ماضی کی حکومتوں کا موازنہ کریں۔

    اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ماضی کی حکومتوں کی ناقص پالیسیوں سے آج عوام کو مشکلات ہیں، مہنگائی، بیروزگاری سمیت دیگرمسائل کا پیش خیمہ ماضی کی غلط پالیسیاں تھیں۔

    اسپیکر قومی اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ35 سالوں کی پالیسیاں اب منفی اثرات مرتب کر رہی ہیں، وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں ملک کو بحرانوں کی دلدل سے نکالیں گے۔

    سی پیک پاکستان اور پاکستان کے عوام کا منصوبہ ہے، اسد قیصر

    یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ سی پیک پاکستان اور پاکستان کے عوام کا منصوبہ ہے، سی پیک منصوبے کی تکمیل میں قومی اسمبلی اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔

  • وفاقی حکومت کا کراچی پیکج کے تحت ترقیاتی منصوبوں کی جلد تکمیل کا اعلان

    وفاقی حکومت کا کراچی پیکج کے تحت ترقیاتی منصوبوں کی جلد تکمیل کا اعلان

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ حکومت کراچی ترقیاتی منصوبوں کے لیے اپنےحصے کے فنڈز فراہم کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر سے خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں ایم کیو ایم کے وفد نے ملاقات کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ کراچی پیکج کے تحت ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کی گئی ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ پیکج کے ترقیاتی منصوبوں پر کام سے درپیش مشکلات کا بھی ازالہ کیا جائے گا، حکومت کراچی ترقیاتی منصوبوں کے لیے اپنے حصے کے فنڈز فراہم کر رہی ہے۔

    وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی کے مطابق وزیراعظم پانی کی فراہمی کے لیے کے4 منصوبوں کی تکمیل کے خواہاں ہیں، کے فور منصوبے کی پراگریس سے متعلق سندھ حکومت سے رابطے میں ہیں۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ کراچی سرکلر ریل سے متعلق تصفیہ طلب امور حل کیے جائیں گے، ناردرن بائی پاس اور ریلوے فریٹ کاریڈور منصوبے بھی ترجیح ہیں۔

    وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں ایم کیو ایم کے وفد نے ترقیاتی منصوبوں کے لیے وفاقی حکومت کے تعاون پر اظہار تشکر کیا۔