Tag: ترقیاتی پروگرام

  • قرض دینے سے قبل آئی ایم ایف کا  پاکستان سے ایک اور بڑا مطالبہ

    قرض دینے سے قبل آئی ایم ایف کا پاکستان سے ایک اور بڑا مطالبہ

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے وفاقی ترقیاتی پروگرام پر نظر ثانی کا مطالبہ کردیا اور منصوبوں کے انتخاب کیلئے 5 سالہ پالیسی بنانے کی تجویز دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کےوفاقی ترقیاتی پروگرام پر تحفظات کا اظہار کردیا اور کہا پاکستان کاترقیاتی پروگرام دسترس سے باہر ہوگیا۔

    آئی ایم ایف نے وفاقی ترقیاتی پروگرام پرنظرثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کے انتخاب کیلئے پانچ سالہ پالیسی بنائی جائے اور منصوبوں کوفنڈزجاری کرنے کا طریقہ کارتیارکرکے شائع کیا جائے۔

    آئی ایم ایف کی پبلک انویسٹمنٹ مینجمنٹ اسیسمنٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے تمام ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کرنے کیلئے دس اعشاریہ سات ٹریلین روپے درکارہیں، منصوبوں کیلئے درکار فنڈنگ ترقیاتی بجٹ سے چودہ گنا زیادہ ہے۔

    رپورٹ میں کہنا تھا کہ گزشتہ بجٹ میں حکومت نے دو اعشار یہ تین ٹریلین روپے کے نئے ترقیاتی منصوبےشروع کئے، ترقیاتی منصوبوں کی منظوری سے قبل ٹیکنیکل اسیسمنٹ ضروری ہے۔

  • پنجاب کے ترقیاتی پروگرام میں غیر معمولی اضافہ

    پنجاب کے ترقیاتی پروگرام میں غیر معمولی اضافہ

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ صوبے میں ترقیاتی پروگرام کا حجم 645 ارب روپے تک بڑھایا گیا، یہ صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا ڈویلپمنٹ پروگرام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ ترقیاتی پروگرام میں غیر معمولی اضافے کا اعزاز ہماری حکومت کو حاصل ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ترقیاتی پروگرام 22-2021 کے حجم میں 85 ارب روپے کا اضافہ ہوا، اضافے سے ترقیاتی پروگرام کا حجم 645 ارب روپے تک بڑھایا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا ڈویلپمنٹ پروگرام ہے، اسکیموں کے آغاز سے مکمل ہونے کا ٹائم فریم مرتب کیا گیا اور سالانہ ترقیاتی پروگرام کے فنڈز کا بروقت اور شفاف استعمال یقینی بنایا گیا۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ پنجاب کے تاریخ ساز ترقیاتی پروگرام پر عملدر آمد کی خود نگرانی کی، فنڈز لیپس کے منفی کلچر کی بھی حوصلہ شکنی کی گئی۔

  • ترقیاتی پروگرامز کے لیے کتنے فنڈز جاری ہوئے؟

    ترقیاتی پروگرامز کے لیے کتنے فنڈز جاری ہوئے؟

    اسلام آباد: رواں مالی سال 21-2020 میں نومبر کے اختتام تک ترقیاتی پروگرامز کے لیے 299 ارب 70 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کے اب تک جاری ترقیاتی پروگرام کے فنڈز کی تفصیلات جاری کردی گئی، نومبر 2020 کے اختتام تک پی ایس ڈی پی کی مد میں 299 ارب 70 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    دستاویز کے مطابق وفاقی وزارتوں کے منصوبوں کے لیے 198 ارب 34 کروڑ روپے جاری کیے گئے، وزارت آبی وسائل کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 43 ارب 26 کروڑ روپے، کابینہ ڈویژن کے لیے 38 ارب 22 کروڑ روپے سے زائد اور وزارت خزانہ کے لیے 32 ارب 34 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 53 ارب 43 کروڑ روپے، اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے لیے 14 ارب 4 کروڑ روپے اور این ٹی ڈی سی اور پیپکو کے لیے 23 ارب 3 کروڑ روپے جاری کیے گئے۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ وزارت ریلویز کے لیے 11 ارب 75 کروڑ روپے سے زائد، وزارت صحت کے منصوبوں کے لیے 6 ارب 88 کروڑ روپے اور وزارت قومی تحفظ خوراک کے لیے 6 ارب روپے کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    اسی طرح آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے لیے 24 ارب 14 کروڑ سے زائد، تخفیف غربت ڈویژن کے لیے 6 ارب 75 کروڑ روپے اور ایرا کے لیے 75 کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز جاری کیے گئے۔

  • ڈھائی ماہ میں مختلف ترقیاتی پروگراموں کے لیے کتنا فنڈ جاری کیا گیا؟

    ڈھائی ماہ میں مختلف ترقیاتی پروگراموں کے لیے کتنا فنڈ جاری کیا گیا؟

    اسلام آباد: رواں مالی سال کے پہلے ڈھائی ماہ میں جاری مختلف وفاقی ترقیاتی پروگراموں کے لیے 112 ارب کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے ڈھائی ماہ میں جاری وفاقی ترقیاتی پروگرام کی تفصیلات جاری کردی گئیں، پی ایس ڈی پی کی مد میں 112 ارب سے زائد کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    دستاویزات کے مطابق ترقیاتی منصوبوں کے لیے 73 ارب 71 کروڑ روپے سے زائد جاری ہوئے، وزارت آبی وسائل کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 13 ارب 87 کروڑ جاری ہوئے، کابینہ ڈویژن کے لیے 13 ارب 48 کروڑ روپے سے زائد کی رقم جاری کی گئی۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ وزارت خزانہ کے لیے 12 ارب 93 کروڑ سے زائد، نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 21 ارب 53 کروڑ سے زائد اور اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے لیے 5 ارب 61 کروڑ سے زائد کی رقم جاری کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق این ٹی ڈی سی اور پیپکو کے لیے 7 ارب روپے سے زائد، وزارت صحت کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 3 ارب 26 کروڑ سے زائد اور وزارت قومی تحفظ خوراک کے لیے 2 ارب 40 کروڑ کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    دستاویزات میں کہا گیا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے لیے 9 ارب 41 سے زائد کی رقم جاری کی گئی، تخفیف غربت ڈویژن کے لیے 2 ارب 70 کروڑ اور ایرا کے لیے 30 کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز جاری کیے گئے۔

  • گزشتہ برس ترقیاتی منصوبوں پر کتنی رقم خرچ کی گئی؟

    گزشتہ برس ترقیاتی منصوبوں پر کتنی رقم خرچ کی گئی؟

    اسلام آباد: مالی سال 20-2019 کے وفاقی ترقیاتی پروگرام کے اخراجات کی تفصیلات جاری کردی گئیں جس کے مطابق گزشتہ مالی سال 56 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ نہ ہو سکے۔

    تفصیلات کے مطابق مالی سال 20-2019 کے وفاقی ترقیاتی پروگرام کے اخراجات کی تفصیلات جاری کردی گئیں، گزشتہ مالی سال میں وفاقی ترقیاتی پروگراموں پر 644 ارب 70 کروڑ خرچ کیے گئے۔

    جاری کردہ دستاویز کے مطابق گزشتہ مالی سال 56 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ نہ ہوسکے، گزشتہ مالی سال پی ایس ڈی پی کی مد میں 644 ارب 70 کروڑ سے زائد کے فنڈز کا اجرا کیا گیا۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ حکومت نے وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کے لیے 297 ارب سے زائد کے فنڈز جاری کیے، این ایچ اے کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 174 ارب کی رقم جاری کی گئی، بہتر سیکیورٹی کے لیے 49 ارب 73 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    گزشتہ برس آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 43 ارب 86 کروڑ روپے جاری کیے گئے، کابینہ ڈویژن کے لیے 35 ارب 16 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے لیے 28 ارب 29 کروڑ روپے سے زائد، وزارت آبی وسائل کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 110 ارب 30 کروڑ اور ریلوے ڈویژن کے لیے 10 ارب روپے سے زائد کے فنڈز کا اجرا کیا گیا۔

    گزشتہ برس پختونخواہ میں ضم شدہ اضلاع کے 10 سالہ ترقیاتی پلان کے لیے 23 ارب کی رقم جاری کی گئی، ضم شدہ اضلاع کے دیگر منصوبوں کے لیے 15 ارب 40 کروڑ اور این ٹی ڈی سی اور پیپکو کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 22 ارب کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    اسی طرح وزارت مذہبی امور کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 16 ارب 28 کروڑ روپے، وزارت خزانہ کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 8 ارب 42 کروڑ سے زائد اور وزارت قومی تحفظ خوراک کے لیے 8 ارب روپے سے زائد کی رقم جاری کی گئی۔

    گزشتہ برس وزارت قومی صحت کے منصوبوں کے لیے 7 ارب 64 کروڑ روپے کی رقم جاری کی گئی۔

  • وفاقی ترقیاتی پروگرام کے ریلیز فنڈز کی تفصیلات جاری

    وفاقی ترقیاتی پروگرام کے ریلیز فنڈز کی تفصیلات جاری

    اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی پروگرام کے تحت اب تک ترقیاتی منصوبوں کے لیے 611 ارب 83 کروڑ روپے اور وزارت قومی صحت کے منصوبوں کے لیے 7 ارب 64 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کے اب تک وفاقی ترقیاتی پروگرام کے ریلیز فنڈز کی تفصیلات جاری کردی گئی، پی ایس ڈی پی کی مد میں 611 ارب 83 کروڑ روپے کے فنڈز کا اجرا کیا گیا۔

    دستاویز کے مطابق وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کے لیے 272 ارب 73 کروڑ کے فنڈز جاری ہوئے، این ایز اے کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 173 ارب 53 کروڑ کی رقم جاری ہوئی، بہترسیکیورٹی کے لیے 49 ارب 73 کروڑ سے زائد کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 43 ارب 56 کروڑ جاری کیے گئے، کابینہ ڈویژن کے لیے 35 ارب 18 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    دستاویز کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن کے لیے 28 ارب 28 کروڑ روپے سے زائد رقم جاری کی گئی، وزارت آبی وسائل کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 103 ارب کے فنڈز جاری کیے گئے، ریلوے ڈویژن کے لیے 8 ارب 67 کروڑ کے فنڈز کا اجرا کیا گیا۔

    خیبر پختونخواہ میں ضم شدہ اضلاع کے 10 سالہ ترقیاتی پلان کے لیے 23 ارب جاری کیے گئے، ضم شدہ اضلاع کے دیگر منصوبوں کے لیے 14 ارب 87 کروڑ روپے جاری کیے گئے، این ٹی ڈی سی، پیپکو کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 20 ارب 65 کروڑ فنڈز جاری ہوئے۔

    دستاویز کے مطابق وزارت ریلوے کے لیے 10 ارب روپے سے زائد کے ترقیاتی فنڈز کا اجرا کیا گیا، وزارت خزانہ کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 8 ارب سے زائد کی رقم جاری کی گئی، وزارت قومی تحفظ خوراک کے لیے 8 ارب روپے اور وزارت قومی صحت کے منصوبوں کے لیے 7 ارب 64 کروڑ جاری کیے گئے۔

  • بلوچستان کی 30 سال پرانی ریکروٹمنٹ پالیسی جلد تبدیل کریں گے: جام کمال

    بلوچستان کی 30 سال پرانی ریکروٹمنٹ پالیسی جلد تبدیل کریں گے: جام کمال

    کوئٹہ: وزیرِ اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت بلوچستان کی تیس سالہ پرانی ریکروٹمنٹ پالیسی جلد تبدیل کرے گی۔

    وزیر اعلیٰ جام کمال بلوچستان اسمبلی میں اظہار خیال کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ بلوچستان کی 30 سال پرانی ریکروٹمنٹ پالیسی جلد تبدیل کریں گے۔

    بلوچستان حکومت صوبے کے مستقبل کے لیے اقدامات کر رہی ہے، 100 بار باور کرانے کے با وجود اپوزیشن شور مچا رہی ہے، اپوزیشن احتجاج کرے مگر ایوان اور صوبے کی روایات کا خیال رکھے۔

    جام کمال کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی جانب سے پی ایس ڈی پی (پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام) پر کمیٹی کا مطالبہ سامنے آیا ہے، عدالت میں پی ایس ڈی پی کیس 2016 سے دائر ہے، لیکن اپوزیشن نے عدالت کے فیصلے کا صرف پہلا پیرا پڑھا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ حکومت اور اتحادی بلوچستان کو ترقی کی راہ پر گام زن کرنا چاہتے ہیں، سابقہ حکومت کی 450 اسکیمیں جون تک مکمل ہو جائیں گی، پی ایس ڈی پی میں 2003 سے 2013 تک کی اسکیمیں شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کوئٹہ میں فائرنگ سے بلوچستان یونیورسٹی کےسپرنٹنڈنٹ جاں بحق

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ 30 ارب روپے کی اسکیموں کی منظوری ہماری حکومت نے دی، ان اسکیموں کا فائدہ صرف حکومت نہیں بلکہ عوام کو ہوگا۔

    خیال رہے کہ بلوچستان میں اپوزیشن جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ انھیں ترقیاتی پروگرام کے تحت یکساں فنڈز فراہم کیے جائیں، انھوں نے فنڈز میں کٹوتی پر صوبائی اسمبلی میں احتجاج بھی کیا۔

  • قبائلی علاقوں میں10سال تک سالانہ 100ارب روپے خرچ کریں گے‘ وزیراعظم

    قبائلی علاقوں میں10سال تک سالانہ 100ارب روپے خرچ کریں گے‘ وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ قبائلی علاقے کے عوام بے مثال ترقی دیکھیں گے، حکومت قبائلی علاقوں کی ترقی کے لیے پُرعزم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ قبائلی علاقوں کی ترقی کے اپنے وعدے کی تکمیل کی جانب گامزن ہیں۔

    وزیراعظم نے کہا کہ قبائلی علاقےکےعوام بے مثال ترقی دیکھیں گے، ترقیاتی پروگرام کے لیے ہفتے کا مشاورتی عمل باجوڑسے شروع ہو رہا ہے، حکومت قبائلی علاقوں کی ترقی کے لیے پُرعزم ہے۔

    یاد رہے کہ تین روز قبل باجوڑ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقے کے لوگوں کو جنگ سے بہت نقصان پہنچا لیکن ہرمشکل کے بعد اللہ آسانی پیدا کرتا ہے، انشااللہ قبائلی علاقوں کا آسانی کا وقت شروع ہوگیا ہے۔

    جن لوگوں نے عوام کا پیسہ لوٹا ان سےکسی قسم کی ڈیل نہیں ہوگی ، وزیراعظم

    عمران خان کا کہنا تھا کہ 27 سال پہلے جب باجوڑ آیا تھا، قبائلی علاقے سے متعلق کتاب لکھی تھی، اس وقت سے باجوڑ آنے کی کوشش کررہاتھا، اس وقت حالات مشکل تھے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ سے ملنے والا 3 فیصد قبائلی علاقوں پر خرچ کریں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کرپشن پرکسی کے ساتھ کسی قسم کی مفاہمت نہیں کروں گا۔

  • پی ایس ڈی پی کیلئے ایک کھرب 48 ارب روپے کے فنڈز جاری

    پی ایس ڈی پی کیلئے ایک کھرب 48 ارب روپے کے فنڈز جاری

    اسلام آباد : وزارت منصوبہ بندی و ترقیات نے رواں مالی سال 2014-15ء میں سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام ( پی ایس ڈی پی ) میں مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں کے ترقیاتی پروگراموں کے لئے مجموعی طور پر ایک کھرب 48 ارب 83 کروڑ 71 لاکھ 86 ہزار روپے کے فنڈز جاری کر دیئے ہیں۔

    اعداد و شمار کے مطابق حکومت نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے لئے 21 ارب 69 کروڑ 88 لاکھ روپے، واپڈا، پاور سیکٹر کے لئے 10 ارب 20 کروڑ 47 لاکھ، سیفران، فاٹا کے لئے 7 ارب 18 کروڑ، نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن ڈویژن کے لئے 20 ارب 38 کروڑ 80 لاکھ روپے فنڈز جاری کر دیئے ہیں۔

    جبکہ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے لئے 23 ارب 73 کروڑ 57 لاکھ روپے، ریلویز ڈویژن کے لئے 18 ارب 31 کروڑ 64 لاکھ روپے، پانی و بجلی ڈویژن کے واٹر سیکٹر کے لئے 14 ارب 86 کروڑ 48 لاکھ روپے، ہائر ایجوکیشن کمیشن کے لئے 7 ارب 83 کروڑ 23 لاکھ روپے اور انڈسٹریز اینڈ پروڈکشن ڈویژن کے لئے 3 ارب 54 کروڑ 28 لاکھ روپے سمیت مختلف منصوبوں کے لئے فنڈز جاری کر دیئے ہیں۔

  • پی ایس ڈی پی کے تحت 88 ارب روپے سے زائد کے فنڈزجاری

    پی ایس ڈی پی کے تحت 88 ارب روپے سے زائد کے فنڈزجاری

    اسلام آباد: وزارت منصوبہ بندی و ترقیات نے رواں مالی سال 2014-15 میں سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام ( پی ایس ڈی پی ) کے تحت جاری ترقیاتی منصوبوں کیلئے مجموعی طور پر 88 ارب 71 کروڑ71 لاکھ روپے سے زائد کے فنڈز جاری کردیئے ہیں۔

    حکومت نے رواں مالی سال میں سرکاری شعبہ کے ترقیاتی کاموں کیلئے پانچ کھرب 25 ارب روپے کے فنڈز مختص کئے ہیں۔

    پلاننگ کمیشن کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق حکومت نے سیفران/ فاٹا کیلئے تین ارب 61 کروڑ90 لاکھ، گلگت بلتستان بلاک کیلئے چار ارب22 کروڑ 70 لاکھ، نیشنل ہائی وے اتھارٹی کیلئے 18 ارب 92 کروڑ 12 لاکھ روپے، واپڈا پاور سیکٹر کیلئے دو ارب 69 کروڑ 40 لاکھ روپے، ریلویز ڈویژن کیلئے سات ارب 48 کروڑ 32 لاکھ، پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کیلئے 23 ارب 73 کروڑ 62 لاکھ روپے، صحت کیلئے 5 ارب58 کروڑ 70 لاکھ، پانی و بجلی ڈویژن کیلئے سات ارب 34 کروڑ 52 لاکھ روپے سمیت مختلف ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈز جاری کردیئے ہیں۔