Tag: ترمیم

  • حکومت کا ہنگامی حالات میں میڈیکل ڈیوائسز کی قلت سے بچاو کیلئے اہم فیصلہ

    حکومت کا ہنگامی حالات میں میڈیکل ڈیوائسز کی قلت سے بچاو کیلئے اہم فیصلہ

    حکومت نے ہنگامی حالات میں میڈیکل ڈیوائسز کی قلت سے بچاو کیلئے اہم فیصلہ کیا ہے، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے میڈیکل ڈیوائسز رولز 2017 میں ترمیم کر لی گئی۔

    میڈیکل ڈیوائسز رولز میں ترمیم ڈریپ ایکٹ 2012 سیکشن 23 کے تحت ہوئی کمپنیز کو ہنگامی حالات میں اسپتالوں کو میڈیکل ڈیوائسز فراہمی کا پابند کر دیا گیا، جنگ اور ہنگامی حالات میں سول، فوجی اسپتالوں کو میڈیکل ڈیوائسزکی سپلائی لازمی قرار دیا گیا ہے۔

    ترمیم کے مطابق کمپنیز سول، فوجی اسپتالوں کو میڈیکل ڈیوائسز کی ترجیحی فراہمی کی پابند ہونگی، وزارت صحت نے میڈیکل ڈیوائسز رولز میں ترمیم کی ہدایت دی تھی۔

    حکومت نے ہنگامی حالات میں میڈیکل ڈیوائسز کی قلت سے بچنے کیلئے فیصلہ کیا گیا ہے، میڈیکل ڈیوائسز لسٹ میں ساڑھے تین ہزار سے زائد آئٹم شامل ہیں، سرجیکل فیس ماسک سمیت سٹی اسکین مشین میڈیکل ڈیوائسز میں شامل ہیں۔

    ادویات کی سپلائی سے متعلق قانون سازی میں اہم ترمیم کرتے ہوئے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ڈرگ رولز 1976 میں ترمیم کا حکم نامہ تیار کر لیا۔

    جنگ اور ہنگامی حالات میں ادویات قلت سے بچاؤ کیلیے قومی حکمت عملی تیار کے تحت فارما کمپنیز کو ہنگامی حالات میں اسپتالوں کو میڈیسنز فراہمی کا پابند کر دیا گیا۔

    https://urdu.arynews.tv/medicines-shortage-strategy/

  • حکومت تاجر دوست اسکیم میں ترمیم کیلئے تیار ہے، ذرائع ایف بی آر

    حکومت تاجر دوست اسکیم میں ترمیم کیلئے تیار ہے، ذرائع ایف بی آر

    حکومت تاجر دوست اسکیم کے ایس آراو میں ترمیم کیلئے تیار ہے، تاجروں پر بہت کم شرح سے ایڈوانس انکم ٹیکس لگایا گیا۔

    تاجر دوست اسکیم اور بجلی بلوں میں اضافی ٹیکس کیخلاف تاجروں کی ہڑتال کی کال کے بعد ذرائع ایف بی آر نے بتایا ہے کہ حکومت تاجر دوست اسکیم میں ترمیم کیلئے تیار ہے، ایس آر او میں ترمیم کا نوٹیفکیشن جلد جاری کیا جائے گا۔

    ملک کی دونوں بڑی تاجرتنظیموں نے ایف بی آر سے مذاکرات سے انکار کردیا ہے، مرکزی انجمن تاجران اور تنظیم تاجران پاکستان نے کل شٹر ڈاون ہڑتال کا اعلان کررکھا ہے۔

    ذرائع ایف بی آر نے بتایا کہ چیئرمین ایف بی آرکی دعوت کے باوجود تاجرمذاکرات میں نہیں آئے، چھوٹے تاجروں کو ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دینے کی ترمیم مسودے میں شامل ہے،

    انکم ٹیکس گوشوارے کا فارم سادہ اور آسان اردو زبان میں جاری کیا جائےگا، 10 کروڑ روپے سالانہ ٹرن اوور پر سیلز ٹیکس کا اطلاق نہ کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔

    ذرائع نے اس حوالے سے مزید بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے تاجروں کیلئے انکم ٹیکس ٹیبل میں ترمیم کا امکان ہے۔

  • کم عمری کی شادی کے خلاف موجودہ قانون میں ترمیم کے لیے اہم قدم

    کم عمری کی شادی کے خلاف موجودہ قانون میں ترمیم کے لیے اہم قدم

    لاہور: کم عمری کی شادی کے خلاف موجودہ قانون میں ترمیم کے لیے اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کمیٹی تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کم عمری کی شادی کے خلاف قانون سازی کے لیے ارکان اسمبلی کی کمیٹی تشکیل دے دی۔

    کمیٹی کا اجلاس پیر کے روز پنجاب اسمبلی میں ہوگا، عظمیٰ کاردار، راحیلہ خادم حسین، سارہ احمد، شازیہ عابد، صوبائی سیکریٹری قانون اس کمیٹی میں شامل ہیں۔

    کمیٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں کم عمری کی شادی سنگین مسئلے کی شکل اختیار کرتی جا رہی ہے، کمیٹی موجودہ قانون میں ترمیم کر کے مزید مؤثر بنانے کے لیے سفارشات پیش کرے گی۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں عموماً پس ماندہ علاقوں میں بچوں کی کم عمری کی شادی کو رسم و رواج کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔ کہیں ’ونی‘ کہیں ’سوارہ‘ تو کہیں کسی اور روایت کے تحت بھی کم عمر بچوں کو بیاہ دیا جاتا ہے۔ تاہم جنوبی پنجاب میں کم عمری کی شادی کا رجحان باقی صوبے سے نسبتاً زیادہ ہے۔ عالمی ادارے یونیسف کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 24 فی صد بچیوں کی شادی 18 سال سے کم عمر میں کر دی جاتی ہے۔

    ماضی میں کم عمری کی شادی کا ارتکاب کرنے کی سزا اتنی معمولی تھی کہ غیر قانونی ہونے کے باوجود یہ شادیاں کھلے عام ہوتی رہیں۔ تاہم 2015 میں پنجاب کی اسمبلی نے کم عمری میں شادی کے خلاف ترمیمی بل منظور کیا تھا، جس کے تحت کم عمری کی شادی میں ملوث افراد کی سزا اور جرمانوں میں اضافہ کیا گیا تھا۔

  • وفاقی حکومت نے معلومات تک رسائی ایکٹ 2017 میں ترمیم کر دی

    وفاقی حکومت نے معلومات تک رسائی ایکٹ 2017 میں ترمیم کر دی

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے معلومات تک رسائی ایکٹ 2017 میں ترمیم کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے معلومات تک رسائی کے دو ہزار سترہ کے ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دے دی، جس کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

    ترمیم کے تحت اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور فیڈرل پبلک سروس کمیشن کا ریکارڈ معلومات تک رسائی ایکٹ سے خارج کر دیا گیا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ معلومات تک رسائی ایکٹ کا اطلاق سی ایس ایس امتحان کے ریکارڈ اور دستاویزات پر نہیں ہوگا۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم نے بطور انچارج وفاقی وزیر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دی۔

  • جارج فلائیڈ کی ہلاکت: شہر کا متعصب محکمہ پولیس ختم کرنے کی منظوری

    جارج فلائیڈ کی ہلاکت: شہر کا متعصب محکمہ پولیس ختم کرنے کی منظوری

    سینٹ پال: امریکی ریاست منی سوٹا کے شہر منیا پولس کی شہری کونسل نے شہر کا محکمہ پولیس ختم کرنے کی تجویز منظور کرلی، مذکورہ فیصلہ سیاہ فام شخص جارج فلائیڈ کے پولیس کے ہاتھوں بہیمانہ قتل اور بعد ازاں پولیس کا محکمہ ختم کرنے کے پرزور عوامی مطالبے پر کیا گیا ہے۔

    منیا پولس کی سٹی کونسل نے جمعے کے روز متفقہ طور پر شہر کے چارٹر میں ترمیم کرنے کی تجویز منظور کرلی جس کے تحت شہر کا محکمہ پولیس ختم کردیا جائے گا۔

    یہ ترمیم اس دلدوز واقعے کے بعد کی جارہی ہے جب منیا پولس پولیس کے 4 اہلکاروں نے ایک سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کو پکڑا اور ایک اہلکار اس کی گردن پر گھٹنا رکھ کر بیٹھ گیا۔

    پولیس اہلکار کی اس حرکت سے جارج فلائیڈ دم گھٹنے سے مرگیا جس کے بعد پورا امریکا پرتشدد مظاہروں کی زد میں آگیا۔

    پولیس کے محکمے کو ختم کرنے کے لیے اس ترمیم کو سٹی کونسل نے 12/0 ووٹوں سے منظور کیا تاہم اب اس کی حتمی منظوری نومبر کے انتخابات کے بعد ممکن ہوسکے گی۔

    یہاں سے اب یہ تجویز کردہ ترمیم ایک پالیسی کمیٹی اور پھر چارٹر کمیشن کو جائے گی جو رسمی طور پر اس پر نظر ثانی کریں گے، اس دوران عوامی رائے کو بھی مدنظر رکھا جائے گا۔

    کونسل کی صدر لیزا بینڈر کا کہنا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ چارٹر کمیشن موجودہ حالات کومدنظر رکھے گا تاکہ اس شہر کے ووٹرز کی آواز کو سنا جاسکے اور اس کے ذریعے اس شہر کی تاریخ بدلی جاسکے۔

    ترمیم کے مطابق محکمہ پولیس کی جگہ نیا محکمہ تشکیل دیا جائے گا جس کا نام محکمہ برائے حفاظت کمیونٹی اور انسداد تشدد ہوگا۔

    خیال رہے کہ منیا پولس کی پولیس پر ہمیشہ سے نسلی تعصب برتنے کا الزام لگایا جاتا رہا ہے تاہم جارج فلائیڈ کی موت کے بعد پولیس کے خلاف عوامی ناپسندیدگی میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا۔

    ماہرین اور عوام کی جانب سے محکمے کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا جاتا رہا تاہم چارٹر اس کی راہ میں رکاوٹ تھا جس میں اب ترمیم کی تجویز منظور کرلی گئی ہے۔

  • بھارت نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کر دی

    بھارت نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کر دی

    نئی دہلی: مودی سرکار نے بھارتی آرمی چیف بپن راوت کو چیف آف ڈیفنس اسٹاف بنانے کے لیے سروس رول میں تبدیلی کردی، بپن راوت بھارت کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئی تنازع اٹھا نہ معاملہ الجھایاگیا، بھارت نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کر دی، بھارتی آرمی چیف بپن راوت کو چیف آف ڈیفنس اسٹاف بنانے کے لیے سروس رول میں تبدیلی کی گئی۔

    بھارتی وزارت دفاع نے ایگزیکٹو آرڈر آرمی ایکٹ 1950 میں ترمیم کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، اب بپن راوت بھارت کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف ہوں گے۔ جنرل بپن راوت کی بطور بھارتی آرمی چیف مدت ملازمت 31 دسمبر2019 کو ختم ہو رہی ہے۔

    یاد رہے کہ رواں سال 15 اگست کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے یوم آزادی کی تقریب میں خطاب میں اعلان کیا تھا کہ تینوں بھارتی افواج کے لیے ایک نیا عہدہ، چیف آف ڈیفنس اسٹاف کا بنایا جائے گا۔

    بھارت میں آرمی چیف کا عہدہ 3 سال کی مدت کا ہوتا ہے۔ بھارت میں آج تک کسی بھی سروسز چیف کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں کی گئی۔ بھارت میں بہت سے آرمی چیف گزرے ہیں جنہوں نے 3 سال بطور آرمی چیف پورے ہی نہیں کیے، بیشتر آرمی چیف 62 سال عمر ہونے کی وجہ سے 3 سال پورے ہونے سے پہلے ہی ریٹائر ہوتے رہے ہیں۔

  • 25 سال بعد کراچی کے ساحلی علاقے صوبائی حکومت کے زیر انتظام لانے کا فیصلہ

    25 سال بعد کراچی کے ساحلی علاقے صوبائی حکومت کے زیر انتظام لانے کا فیصلہ

    کراچی: شہر قائد کے ساحلی علاقے 25 سال بعد صوبائی حکومت کے زیر انتظام لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سندھ حکومت نے کراچی کے ساحلی علاقوں کے انتظامی کنٹرول لینے کی تیاری کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ کر لیا ہے، اس ترمیم کے بعد کراچی کے ساحلی علاقے صوبائی حکومت کے زیرِ انتظام آ جائیں گے۔

    بتایا گیا ہے کہ ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے ساحلی علاقوں کو سندھ کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے زیر انتظام کیا جائے گا، ترمیمی مسودہ قانون کے تحت کراچی کے ساحل سندھ حکومت کے کنٹرول میں آ جائیں گے۔

    اس سلسلے میں کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایکٹ میں 3 ترامیم شامل کی گئی ہیں، جس کے تحت سندھ کے تمام ساحلی علاقے کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے کنٹرول میں ہوں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی کے ساحل پر استعمال شدہ سرنجوں کا انکشاف،ایڈز اور ہیپاٹائٹس پھیلنے کا خدشہ

    پہلے ٹھٹھہ، بدین، سجاول کے ساحلی علاقے کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے زیر اثر تھے، جب کہ کراچی کے ساحلی علاقوں کا انتظامی کنٹرول بلدیاتی اداروں کے پاس تھا، ترمیمی مسودہ سندھ اسمبلی سے منظوری کے بعد فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔

    واضح رہے کہ ان دنوں کراچی شہر سمیت اس کے سواحل پر بھی گندگی کے ڈھیر موجود ہونے کے حوالے سے خبریں میڈیا کی زینت بن رہی ہیں، ان ساحلوں کی صفائی کے لیے کئی مہمات بھی چلائی گئیں لیکن ساحلوں پر کچرا بدستور موجود ہے۔

    چند دن قبل کلفٹن کے ساحل پر اسپتال کے استعمال شدہ فضلے کی موجودگی نے انتظامیہ میں کھلبلی مچا دی تھی، ساحل پر استعمال شدہ سرنجز اور لیب کا سامان بڑی مقدار میں برآمد ہوا تھا، ابتدائی طور پر جس کے بارے میں یہ خیال کیا گیا کہ سرنجز منشیات کے لیے استعمال کی گئیں۔

  • زاہد حامد، انوشے رحمان اور رانا ثناء اللہ کے مستعفی ہونے کا امکان، ذرائع

    زاہد حامد، انوشے رحمان اور رانا ثناء اللہ کے مستعفی ہونے کا امکان، ذرائع

    لاہور : وفاقی حکومت کی جانب سے اپنی کابینہ کے 2 وفاقی وزراء سے استعفے لیے جانے کا امکان ہے یہ دونوں وزراء ختم نبوت حلف نامے میں تبدیلی کی تحقیقات کرنے والی پارلیمانی کمیٹی میں بھی شامل تھے جب کہ رانا ثناء اللہ کی جانب سے مستعفی ہونے کا امکان ہے.

    تفصیلات کے مطابق وفاق میں آج مصروف ترین دن رہا جہاں آرمی چیف ، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کے درمیان ملاقات اور اعلیٰ سطح کے اجلاس کے بعد کئی فیصلے سامنے آئیں ہے جس کے تحت سوشل میڈیا پر پابندی ختم کردی گئی ہے اور ٹی وی چینلز کھول دیئے گئے ہیں.

    ذرائع کے مطابق پے در پے اعلیٰ حکام کی ملاقاتوں کے بعد وفاقی حکومت نے اپنی کابینہ سے آئندہ 48 گھنٹے کے دوران دو وزراء سے استعفیٰ لینے کا فیصلہ کر لیا ہے یہ دونوں وزراء راجہ ظفرالحق کی انکوائری کمیٹی میں بھی شامل تھے اور جن کی سبکدوشی کا مطالبہ دھرنا مظاہرین کی جانب سے بھی سامنے آ چکا ہے.

    ذرا ئع کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف سے وفاقی وزیر قانون زاہد حامد اور وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نے خصوصی ملاقات کی ہے جس میں وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے شہباز شریف کو اپنے مستعفی ہونے کے فیصلے سے آگاہ کیا جس کے بعد آئندہ 48 گھنٹے میں دو وزراء کے مستعفی ہونے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں.

    تاہم وزارت مذہبی امور کے ترجمان نے وفاقی وزیر کی وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار یوسف لاہور ہی میں موجود نہیں ہے تو وزیراعلیٰ سے کیسے ملاقات کر سکتے ہیں بلکہ وہ اس وقت مانسہرہ میں موجود ہیں.

    دوسری جانب ختم نبوت ترمیم کے معاملے پر دھرنے کے خلاف آپریشن کے بعد مسلم لیگ (ن) میں دھڑے بندیاں سامنے آگئی ہیں اور انتشار کی شکار حکمراں جماعت کے کئی ارکان پارلیمنٹ نے اپنی نشستوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے جن میں غلام محمد لالی، شیخ اکرام، محمد خان بلوچ، ذوالفقار، راناغلام غوث، وارث کلو، عبدالرزاق اور رحمت اللہ شامل ہیں.

    ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے اراکین صوبائی اسمبلی نے مستعفی ہونے کا فیصلہ حمید الدین سیالوی کے مشورے پرکیا ہے اور حمید الدین سیالوی کے بعد مزید لیگی ارکان صوبائی اور قومی اسمبلی بھی اپنے استعفے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں پیش کریں گے.

    دوسری جانب ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پنجاب کابینہ کے سب سے متحرک رکن اور وزیر قانون رانا ثنا اللہ کے مستعفی ہونے کا امکان ہے جن کے استعفیٰ کے لیے فیصل آباد سے رکن قومی اسمبلی نثار جٹ کا وزیراعلیٰ پنجاب پر سخت دباؤ ہے بہ صورت دیگر نثار جٹ نے اپنی نشست سے مستعفی ہونے کی دھمکی دے دی ہے.

    علاوہ ازیں وزیر مملکت میر دوستین ڈومکی نے بھی کل مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کل وزارت سےاستعفیٰ دے دوں گا اور دوپہر تین بجے تک وزیراعظم شاہد خاقان کو اپنا استعفیٰ بھیجوا دوں گا تاہم ابھی پارٹی چھوڑنے کا نہیں سوچا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزارت آنی جانی چیز ہے اور عزت سے زیادہ پیاری نہیں ہے، سب جانتے ہیں کہ میں نے این ٹی ایس میں کرپشن کے خلاف نوٹس لیا جب کہ رانا تنویر حسین این ٹی ایس کی کرپشن کو تحفظ دینا چاہتے ہیں جو قابل قبول نہیں ہے۔

  • سنی اتحاد کونسل:ناموس رسالت قانون میں ترمیم برداشت نہیں کی جائے گی

    سنی اتحاد کونسل:ناموس رسالت قانون میں ترمیم برداشت نہیں کی جائے گی

     

    سنی اتحاد کونسل کے رہنماﺅں نے کہاہے کہ تحفظ ِ ناموس رسالت کے قانون میں ترامیم کسی صورت برداشت نہیں کی جائیں گی

    لاہور میں تحفظ ِ ناموس رسالت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مولانا راغب نعیمی نے کہاکہ کسی شخص کا ایمان اس وقت تک مکمل نہیں ہوتا جب تک وہ اپنے والدین اولاد اور مال متال سے بڑھ کر حضور اکرم  کی ذات سے محبت نہ کرتا ہو۔

     انہوں نے کہاکہ دہشت گردی اور انتہا پسندی قابل مذمت ہے علمائے اہل سنت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا محمد اشرف آصف جلالی نے کہاکہ ناموس رسالت کا قانون 295سی ہمارے ایمان کا حصہ ہے جس میں ترایم کی تمام کوششیں ناکام بنادی جائیں گی۔

     کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا محمد رمضان سیالوی اور دیگرنے بھی خطاب کیا۔