Tag: ترمیمی بل 2025

  • صدر مملکت نے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل کی منظوری دیدی

    صدر مملکت نے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل کی منظوری دیدی

    اسلام آباد(31 اگست 2025): صدر مملکت آصف علی زرداری نے انسدادِ دہشت گردی ترمیمی بل دوہزار پچیس کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان صدر کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ انسداد دہشت گردی کا نیا قانون سکیورٹی اداروں کی دہشت گردی روکنے کی صلاحیت مضبوط بنائے گا، اب یہ سیکشن تین سال کے لیے (2025 سے 2028 تک) نافذ العمل ہو گا۔

    اعلامیے کے مطابق قانون میں شفافیت اوراحتساب کو یقینی بنایا گیا ہے، بل میں 3 سالہ سن سیٹ کلاز شامل ہے تاکہ مدت محدود رہے، قانون میں عدالتی نگرانی اورحفاظتی اقدامات شامل کیے گئے ہیں، یہ قانون پاکستان کو درپیش سیکیورٹی چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے اہم قدم ہے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل سینیٹ نے قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2025 کی منظوری دی تھی، جمعیت علماء پاکستان (جے یو آئی) ف کے رہنما حافظ حمد اللہ نے اس بل کی دونوں ایوانوں سے منظوری کو آئین اور جمہوریت کے منہ پر طمانچہ قرار دیا تھا۔

    پاکستان میں انسداد دہشت گردی ایکٹ ترمیمی بل کیا ہے؟

    انسداد دہشت گردی ایکٹ (Anti-Terrorism Act – ATA) 1997 پاکستان کا ایک اہم قانون ہے جو دہشت گردی کی روک تھام، تفتیش، مقدمہ چلانے اور سزا دینے کے لیے بنایا گیا تھا، یہ قانون 20 اگست 1997 کو قومی اسمبلی سے منظور ہوا اور صدر فاروق لغاری نے اس پر دستخط کیے تھے۔

    انسداد دہشت گردی ایکٹ ترمیمی بل

    بل کے متن کے مطابق ٹھوس شواہد کے بغیر کسی بھی شخص کو حراست میں نہیں لیا جا سکےگا، اس میں زیر حراست شخص کی 3 ماہ سے زائد مدت کی حراست کے لیے معقول جواز لازمی قرار دیا گیا ہے۔

    بل کے تحت سیکشن 11 فور ای کی ذیلی شق ایک میں ترمیم کر دی گئی۔ ترمیمی بل کے مطابق مسلح افواج یا سول آرمڈ فورسز کسی بھی شخص کو 3 ماہ تک حفاظتی حراست میں رکھنےکی مجاز ہوں گی۔ ملکی سلامتی، دفاع، امن و امان کے لیےکسی بھی شخص کو حراست میں رکھا جاسکےگا۔ اغوا برائے تاوان اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث کسی بھی شخص کو حراست میں رکھا جاسکےگا۔