Tag: ترکی زلزلہ

  • ترکی میں زلزلہ، بالکونی سے ایک شخص کے چھلانگ لگانے کی ویڈیو وائرل

    ترکی میں زلزلہ، بالکونی سے ایک شخص کے چھلانگ لگانے کی ویڈیو وائرل

    استنبول: ترکی میں حالیہ زلزلے کے دوران ایک شخص نے گھبرا کر جلد بازی میں بالکونی سے نیچے سڑک پر چھلانگ لگا دی، اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔

    سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو میں استنبول میں آنے والے زلزلے کے دوران ایک شخص کو بالکونی سے چھلانگ لگاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ استنبول میں زلزلے کے دوران مختلف علاقوں میں خوف و ہراس کے لمحات دیکھنے میں آئے۔ زلزلے کے فوراً بعد رہائشی گھروں سے چیخ و پکار کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے تھے۔

    استنبول حکام کے مطابق اس زلزلے میں 151 افراد زخمی ہوئے ہیں، بیش تر نے 6.2 شدت کے زلزلے سے بچنے کے لیے کھڑکیوں اور بالکونیوں سے چھلانگ لگائی تھی، یہ حالیہ برسوں میں شہر میں آنے والے شدید ترین زلزلوں میں سے ایک تھا۔


    ایران ٹرمپ کو ایک کھرب ڈالر کی پیشکش کیوں کرنے والا تھا؟ عراقچی کی تقریر کیوں منسوخ ہوئی؟ سنسنی خیز انکشاف


    مذکورہ ویڈیو میں بھی ایک شخص کو دکھایا گیا ہے جو زلزلے کے دوران بالکونی سے چھلانگ لگا رہا ہے، چھلانگ لگانے کے بعد وہ سڑک پر کھڑی کار کی چھت پر دھم سے گرا، اور اس کی ٹانگ میں چوٹ آئی، کار کی چھت سے اترنے کے بعد شہری کو لنگڑاتے دیکھا جا سکتا ہے۔

  • ترکیہ زلزلے کو سال مکمل ہونے پر لاپتا افراد جاں بحق تصور، سال میں ایک لاکھ گھر تعمیر

    ترکیہ زلزلے کو سال مکمل ہونے پر لاپتا افراد جاں بحق تصور، سال میں ایک لاکھ گھر تعمیر

    انقرہ: جنوبی ترکی اور شمالی شام میں 7.8 شدت کے زلزلے کو ایک سال مکمل ہو گیا ہے، صدمے سے بچ جانے والے افراد آج بھی اپنے ٹوٹے وجود اور ٹوٹے گھروں کی تعمیر کے لیے پریشان پھر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ سال 6 فروری کو ترکیہ میں تباہ کن زلزلے میں زلزلے میں 50 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بنے اور سینکڑوں لاپتا اور لاکھوں میں بے گھر ہو گئے تھے، حکام نے کہا ہے کہ جو لوگ نہیں مل سکے، وہ اب جاں بحق تصور کیے جائیں گے۔

    ترکیہ کی حکومت نے زلزلے کے بعد سے گزشتہ ایک سال میں ایک لاکھ گھر تعمیر کر لیے ہیں، ترک صدر رجب طیب اردوان نے ایک تقریب میں لوگوں کو گھروں کی چابیاں حوالے کیں۔ واضح رہے کہ زلزلے میں تقریباً 40 لاکھ گھروں کو نقصان پہنچا تھا۔

    ترکیہ کے ہاتے صوبے میں کنٹینر سٹی کا ایک منظر

    متاثرہ علاقوں میں آج بھی لوگ بچی کچی اشیا اور دھاتی اسکریپ جمع کر کے بیچ کر گزارا کرنے پر مجبور ہیں، کئی علاقوں کی معیشت بری طرح تباہ ہو چکی ہے، اور دکانیں، بینک، بیکریاں اور ریسٹورنٹس کنٹینرز میں منتقل ہو چکے ہیں، جو مرکزی سڑکوں کے اطراف میں دکھائی دیتے ہیں، لوگ بھی خیموں یا کنٹینرز میں رہنے پر مجبور ہیں۔ زلزلے اور آفٹر شاکس کے باعث ہزاروں لوگوں کی دماغی صحت آج بھی شدید متاثر ہے، جن کی بحالی کے لیے متاثرہ علاقوں میں رضاکارانہ معالجین اور دماغی صحت کے این جی او ورکرز کے گروپ تعینات کیے گئے ہیں۔