Tag: ترکی

  • پی آئی اے نے ترکی میں فضائی آپریشن کے لیے پاکستانی سفیر سے مدد مانگ لی

    پی آئی اے نے ترکی میں فضائی آپریشن کے لیے پاکستانی سفیر سے مدد مانگ لی

    کراچی: پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو ارشد ملک نے ترکی میں فضائی آپریشن کے لیے پاکستانی سفیر سے مدد مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق سی ای او پی آئی اے ارشدملک نے انقرہ میں پاکستانی سفیر کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ پی آئی اے اگست میں ترکی کے لیے پروازوں کا آغاز کرنے جا رہی ہے۔

    ارشد ملک نے کہا کہ فضائی رابطوں کی بحالی ترک ائروناٹیکل اتھارٹی کی منظوری سے مشروط ہے،پی آئی اے نے صبیحہ گوکن انتظامیہ کو شیڈول کی کلیئرنس کے لیے خط لکھا ہے۔

    سی ای او پی آئی اے کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ سفارت خانہ پروازوں کی شیڈول کلیئرنس میں منظوری کے لیے مدد کرے۔

    خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ پی آئی اے نے ترک ائیر لائن پیگاسس سے معاہدہ کیا، جو کمرشل پروازوں کے کوڈ شیئرنگ سے متعلق ہے، کرونا کی وجہ سے کوڈ شیئرنگ معاہدے پرعملدرآمد نہ ہوسکا۔

  • ٹڈی دل کا خاتمہ، ترکی پاکستان کی مدد کو میدان میں آگیا

    ٹڈی دل کا خاتمہ، ترکی پاکستان کی مدد کو میدان میں آگیا

    اسلام آباد : ٹڈی دل کے خاتمے کیلئے ترکی پاکستان کی مدد کو میدان میں آگیا اور تعاون کی پیشکش کردی، ٹڈی دل کےخاتمےکےلیےفضائی اسپرےکرنےوالاطیارہ پاکستان پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں ٹڈی دل کے خاتمے کی پاکستانی حکومت کی کاوشوں کو مزید تقویت دینے کے لیے برادر ملک ترکی نے اپنی خدمات حکومت پاکستان کو فراہم کردیں۔

    ٹڈی دل کےخاتمےکےلیےفضائی اسپرےکرنےوالاطیارہ پاکستان پہنچ گیا،  اسپریئر طیارہ ترکی سے سی ون30 کے ذریعے پاکستان لایا گیا ہے،  طیارہ 6ماہ کے لیےکرائےپر حاصل کیا گیا ہے۔طیارےکا استعمال ملک سے ٹڈی دل کو تلف کرنے میں مؤثر ثابت ہو گا، ، یہ جہاز ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے تمام ملک خصوصاََ سندھ اور پنجاب کے اضلاع میں اسپرے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

    پاک فضائیہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ برادر ملک ترکی کی بے لوث تعاون کی یہ پیشکش ٹڈی دل کے خاتمے کی کوششوں میں معاون ثابت ہو گی، پاک فضائیہ کا ائیر ٹرانسپورٹ بیڑاقدرتی آفات کے دوران ملک میں امدادی سرگرمیوں میں ہمیشہ سے ہی صف اول میں شامل رہا ہے۔

    خیال رہے کہ 17 اپریل کو وزیراعظم کی زیرصدارت اہم اجلاس ہوا تھا۔ اس موقع پر عمران خان نے کروناوائرس کے بعد ٹڈی دل کو ملک کا اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ ٹڈی دل پر قابو پانے اور خاتمے کیلئے مکمل تیاری کی جائے، اس حوالے سے ہر قسم کی رکاؤٹ اور مشکلات کو فوری دور کیا جائے۔

    انہوں نے حکم دیا کہ ٹڈی دل کےخاتمے کے حوالے سے ملک میں پہلے ہی ایمرجنسی ہے اور اب مزید اقدامات کیے جائیں تاکہ فصلوں کے دشمن کے حملوں کو روکا جاسکے۔

  • کورونا کے خلاف جنگ، ترکی نے پاکستان سے دوستی کا حق ادا کردیا

    کورونا کے خلاف جنگ، ترکی نے پاکستان سے دوستی کا حق ادا کردیا

    اسلام آباد : ترکی نے کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے امدادی سامان پاکستان بھجوادیا ، سامان میں کورونا سے بچاؤ کیلئے حفاظتی کٹس، ماسک اور ٹیسٹنگ کٹس شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا کے خلاف جنگ میں ترکی بھی پاکستان کی مدد کیلئے میدان میں آگیا، ترکی کی جانب سے امدادی سامان لے کر خصوصی طیارہ پاکستان پہنچ گیا، خصوصی پرواز کے ذریعے 12ٹن حفاظتی سامان اسلام آباد پہنچا۔

    سامان میں کورونا سے بچاؤ کیلئے حفاظتی کٹس، ماسک اور ٹیسٹنگ کٹس شامل ہیں۔

    ترجمان این ڈی ایم اے نے بتایا کہ ترکی نے پاکستان کےڈاکٹرز کے لئے حفاظتی اشیا کا عطیہ دیا ، ترکش ایئرلائن کاجہازآج صبح سامان لیکراسلام آباد پہنچا، ڈپٹی ہیڈمشن ترکش قونصلیٹ نےسامان ڈپٹی چیئرمین این ڈی ایم اے کے سپرد کیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ترکی کی جانب سے سامان میں 20ہزار این95 ماسک، 18ہزار 500حفاظتی گاؤن شامل ہیں۔

    یاد رہے اس سے قبل چین ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے امدادی سامان پاکستان بھجوایا گیا تھا، جس میں کورونا ٹیسٹنگ کٹس، ماسک اور دیگر طبی سازو سامان شامل تھا۔

    خیال رہے پاکستان میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 9000 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ وائرس سے جاں بحق ہونے والے مریضوں کی تعداد بھی 209 ہو چکی ہے۔

  • مولانا روم کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟

    مولانا روم کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟

    برصغیر پاک و ہند میں حضرت جلال الدین رومی کو صرف شاعر نہیں بلکہ عظیم صوفی اور بزرگ کی حیثیت سے نہایت عقیدت اور احترام سے یاد کیا جاتا ہے۔

    دنیا انھیں تیرھویں صدی عیسوی کا ایک بڑا صوفی اور مفکر مانتی ہے اور جلال الدین رومی کو بڑا مقام و مرتبہ حاصل ہے۔

    مولانا رومی کی شہرۂ آفاق تصنیف ان کی ایک مثنوی ہے جسے نہایت دیگر کتب کے مقابلے میں نہایت معتبر اور قابلِ احترام سمجھا جاتا ہے اور برصغیر پاک و ہند کے علاوہ ترکی، ایران کے باشندے رومی کی اس تصنیف سے خاص لگاؤ اور گہری عقیدت رکھتے ہیں۔

    مولانا جلال الدین رومی کو صرف اس خطے میں نہیں بلکہ دنیا بھر میں عظیم صوفی بزرگ مانا جاتا ہے اور ان مثنوی کو شاہ کار کا درجہ حاصل ہے۔ ان کی رباعیات، حکایات اور دیگر کلام آج بھی نہایت ذوق و شوق سے پڑھا جاتا ہے۔

    مولانا رومی مذہب اور فقہ کے بڑے عالم اور حضرت شمس تبریز کے ارادت مند تھے۔ مسلمان دانش ور، درگاہوں اور خانقاہوں سے وابستہ شخصیات ان کے افکار کو روحانیت اور دانائی کا راستہ سمجھتے اور اسے اپنانے کی تلقین کرتے ہیں۔

    مولانا کی مثنوی اور ان کی شاعری کا دنیا کی بیش تر زبانوں میں ترجمہ ہوا۔ مختلف تاریخی کتب اور تذکروں کے مطابق ان کا اصل نام محمد ابن محمد ابن حسین حسینی خطیبی بکری بلخی تھا۔

    آپ کا لقب جلال الدین اور شہرت مولانا روم سے ہوئی۔ کہتے ہیں ان کا وطن بلخ تھا جہاں 1207 عیسوی میں آپ نے آنکھ کھولی۔ تعلیم اور تدریس کی غرض سے مختلف ملکوں کا سفر کیا اور 66 سال کی عمر میں 1273 عیسوی میں دنیا سے رخصت ہوئے اور ترکی میں دفن کیے گئے۔

  • رشتہ دار کے ساتھ قہوہ پینا کرونا کا سبب بن گیا، شہری پریشان

    رشتہ دار کے ساتھ قہوہ پینا کرونا کا سبب بن گیا، شہری پریشان

    ریاض : سعودی شہری کو بیرون ملک سے آئے رشتہ دار کے ہمراہ قہوہ نوش کرنا اس وقت مہنگا پڑا جب سعودی شہری کا کرونا ٹیسٹ مثبت نکل آیا۔

    تفصیلات کے مطابق سائنس دان، ڈاکٹرز اور کرونا وائرس سے متاثرہ ممالک کی حکومتیں اپنے شہریوں کو آگاہ کرچکی کہ کرونا وائرس کی وبا انسانوں سے انسانوں میں منتقل ہوتی ہے لہذا اپنے گھروں میں رہیں اور غیر ضروری باہر نہ نکلیں۔

    سعودی حکومت نے بھی اپنے شہریوں کو بلا ضرورت گھروں سے نہ نکلنے کی ہدایات کررکھی ہیں لیکن مذکورہ شہری حکومتی ہدایات کو ہوا میں اڑاتے ہوئے ترکی سے آئے ہوئے عزیز کے ساتھ ملاقات کرکے چلے گئے اور اسی کے ساتھ قہوہ بھی پیا۔

    عبداللہ القرنی نامی شہری نے رشتہ داروں نے بتایا کہ القرنی چند گھنٹے رشتے دار کے ساتھ گزارنے کے بعد جب گھر لوٹے تو چار دن بعد انہیں تیز بخار ہوگیا اور گلے میں بھی درد ہونے لگا۔

    طبعیت کی خرابی پر شہری نے ڈاکٹرز ستے رجوع کیا تو ڈاکٹرز نے القرنی کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ کیا کیونکہ ان میں ہلاکت خیز وبا کی علامات پائی گئی تھی۔

    القرنی کی ٹیسٹ رپورٹ آئی تو معلوم ہوا کہ وہ بھی کرونا وائرس کی عالمی وبا میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

    سعودی شہری کے رشتہ داروں نے بتایا کہ اس سے قبل انہیں کسی قسم کی کوئی بیماری کا تکلیف نہیں تھی اور نہ وہ بیرون ملک کسی سفر پر گئے۔

    خیال رہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے وائرس کا پھیلاؤ روکنے کےلیے ملک بھر میں کرفیو نافذ کیا گیا ہے اور شہریوں و غیر ملکیوں کو کرفیوں کی خلاف کرنے پر جرمانے اور سزا سے بھی آگاہ کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں اب تک کرونا وائرس کے 776 مریض سامنے آچکے ہیں جبکہ ہلاکت خیز وبا میں مبتلا ایک شخص ہلاک بھی ہوچکا ہے۔

  • ہم پاکستانیوں کا اپنےشہریوں کی طرح خیال رکھ رہے ہیں،ترک وزیر خارجہ

    ہم پاکستانیوں کا اپنےشہریوں کی طرح خیال رکھ رہے ہیں،ترک وزیر خارجہ

    اسلام آباد: ترک وزیر خارجہ میولوت چاوش اولو کا کہنا ہے کہ ہم پاکستانیوں کا اپنےشہریوں کی طرح خیال رکھ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ترک ہم منصب میولوت چاوش اولو سے رابطہ کیا۔ دونوں وزرائےخارجہ نے کرونا پھیلاؤ کو روکنے، عالمی چیلنجز سے نمٹنے پرگفتگو کی۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عالمی وبا کے پھیلاؤ کےخلاف ترکی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے ترک عوام سے اظہار یکجہتی کیا۔ شاہ محمود قریشی نے ترکی میں پھنسے 26 پاکستانیوں کی جلد وطن واپسی کا معاملہ بھی اٹھایا۔

    ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم پاکستانیوں کا اپنےشہریوں کی طرح خیال رکھ رہے ہیں، فلائٹس بحال ہونے پر جلد پاکستانیوں کو اپنے ملک روانہ کر دیا جائےگا۔

    ترقی پذیر ممالک کو معاشی سہولت کی فراہمی وقت کی اہم ضرورت ہے،وزیر خارجہ

    اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بنگلہ دیشی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ کیا تھا۔ وزرائے خارجہ نے کرونا پھیلاؤ روکنے کے لیے عالمی چیلنج سے نمٹنے پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

    اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کرونا پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تمام ممکنہ حفاظتی اقدامات اٹھا رہا ہے۔انہوں نے اپنے ہم منصب کو بتایا تھا کہ پاکستان میں مقیم بنگلا دیشی شہریوں کا ہر ممکن خیال رکھا جا رہا ہے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ترقی پذیر ممالک کو معاشی سہولت کی فراہمی وقت کی اہم ضرورت ہے۔

  • اردوان کے قریبی ساتھی نے اپنی جماعت بنا لی

    اردوان کے قریبی ساتھی نے اپنی جماعت بنا لی

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوان کے قریبی ساتھی اور حکمران جماعت کے بانی رکن علی باباکن نے اپنی سیاسی جماعت کے لیے باضابطہ درخواست دے دی۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترک صدر طیب اردوان کے حلیف باباکن نے حکمران جماعت کے خلاف اپنی سیاسی پارٹی کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ نئے سفر کا آغاز ہو جس میں قانون کی بالادستی کے لیے اصلاحات اور جمہوریت کی مضبوطی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

    باباکن کے حامیوں نے نئی سیاسی جماعت کے لیے باضابطہ درخواست وزارت داخلہ میں جمع کروادی ہے تاہم جماعت کا نام فی الحال ظاہر نہیں کیا گیا اور اس کا باقاعدہ اعلان بدھ کو تعارفی تقریب میں کیا جائے گا۔

    Image result for Turkey's Ali Babacan applies to launch new political party

    52سالہ باباکن طیب اردوان کے حلیف اور رفیق کار کے ساتھ ساتھ حکمران جماعت اے کے پارٹی کے بانی رکن ہیں، انہوں نے سیاسی اختلافات کی بنا پر گزشتہ سال پارٹی رکنیت سے استعفیٰ دیتے ہوئے اپنی جماعت بنانے کا اعلان کیا تھا۔

    باباکن 2009 سے 2015 تک نائب وزیراعظم کے منصب پر فائز رہے جب کہ وہ بطور وزیر اقتصادی امور اور وزیر خارجہ کی ذمہ داریاں بھی ادا کر چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دسمبر میں ترک صدر طیب اردوان کے ایک اور حلیف و سابق وزیراعظم احمد داوتوگلو نے طیب اردوان سے راہیں جدا کرتے ہوئے مستقبل میں اپنی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کیا تھا۔

  • یورپی یونین کا تارکین وطن کے بچوں کے لیے اہم فیصلہ

    یورپی یونین کا تارکین وطن کے بچوں کے لیے اہم فیصلہ

    برلن: یورپی یونین نے تارکین وطن کے لیے اہم فیصلہ کرلیا، یونان کے مہاجر کیمپس میں موجود ڈیڑھ ہزار بچوں کو پناہ دینے پر غور کیا جارہا ہے۔

    بین الاقوامی نشریاتی ادارے کے مطابق جرمنی نے کہا ہے کہ یورپی یونین ان ڈیڑھ ہزار بچوں کو پناہ دینے پر غور کر رہا ہے جو اس وقت یونان کے مہاجر کیمپوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔

    جرمن حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں بتایا گیا کہ یورپی یونین نے انسانی بنیادوں پر ان بچوں کو پناہ دینے کے لیے اجتماعی خواہش ظاہر کرتے ہوئے غور کیا۔

    بیان کے مطابق جرمنی بھی ڈیڑھ ہزار پناہ گزین بچوں کو اپنانے میں اپنا مناسب حصہ ڈالے گا۔

    جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور ان کی اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کی ملاقات کے بعد جاری کیے گئے سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ، ’ہم یونان کے جزیرے پر پھنسے ایک سے ڈیڑھ ہزار پناہ گزین بچوں کے معاملے پر یونان کی حکومت کی مشکل انسانی صورتحال میں مدد کرنا چاہتے ہیں‘۔

    رپورٹ کے مطابق یونان کے جزیرے پر پھنسے تارکین وطن کے بچوں کے حوالے سے تشویش اس لیے بڑھی کہ ان میں سے اکثر کو طبی امداد کی ضرورت ہے جبکہ بہت سے بچوں کے ساتھ ان کے والدین یا سرپرست موجود نہیں ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ترکی میں موجود تارکین وطن نے یونان کی سرحد کی جانب بڑھنے کی کوشش کی تھی جس کے بعد یونانی پولیس نے ان کو واپس ترکی میں دھکیلنے کے لیے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔

    ترک حکومت نے بھی یونان کی جانب جانے والے تارکین وطن کو روکنے سے انکار کر دیا جس کے بعد یورپی یونین پر ان بچوں کو پناہ دینے کے لیے دباؤ میں اضافہ ہوگیا۔

    اس سے قبل سنہ 2016 میں یورپی یونین نے تارکین وطن کے لیے اربوں یورو ترکی کو دینے کا معاہدہ کیا تھا تاہم ترک حکومت کے مطابق یورپی یونین نے اپنے معاہدے کا پاس نہیں کیا۔

  • ترک صدر کا یونان سے سرحد کھولنے کا مطالبہ

    ترک صدر کا یونان سے سرحد کھولنے کا مطالبہ

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوان نے یونان سے تارکین وطن کے لیے سرحد کھولنے کا مطالبہ کر دیا۔

    ترک میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی یوم خواتین کے حوالے سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردوان نے یونان پر زور دیا کہ یورپ جانے کے متلاشی تارکین وطن کے لیے سرحد کھول دی جائے۔

    طیب اردوان نے پناہ گزینوں کے ساتھ یونانی سلوک کو غیر انسانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ شامی خانہ جنگی میں پیاروں کو کھونے والے غمزدہ خاندانوں کو یورپ جانے سے روکنا غیر انسانی فعل ہے، یونانی حکام پناہ گزینوں پر فائرنگ کرتے ہیں اور ان کی کشتیاں ڈبونے کی کوشش کرتے ہیں، ان غیر انسانی اقدامات پر کوئی آواز نہیں اٹھاتا۔

    ترک صدر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یونان اپنی سرحد کھول دے، یونان کو پناہ گزینوں کے معاملے میں فکرمند نہیں ہونا چاہیے کیونکہ تارکین وطن یورپ کے دوسرے حصوں میں جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    طیب اردوان واضح کیا کہ ہم شام کے کسی حصے کو خود سے منسلک کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے، ہمارا مقصد صرف اور صرف ایک سیف زون بنانا ہے تاکہ 36 لاکھ مہاجرین واپس اپنے گھروں کو جا سکیں۔

  • نئی ویزا پالیسی ، ترکی نے بڑا اعلان کردیا

    نئی ویزا پالیسی ، ترکی نے بڑا اعلان کردیا

    انقرہ : ترکی نے 11 ممالک کیلئے سیاحتی ویزے کی شرط ختم کر دی ہے، جس کے بعد ان ممالک کے شہری بلا سیاحتی ویزہ ترکی آ سکیں گے اور انھیں 90 روز قیام کی اجازت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کی جانب سے نئی ویزا پالیسی جاری کردی گئی ، اس سلسلے میں ایک صدارتی حکم نامہ سرکاری گزٹ میں شائع کر دیا گیا ہے ، جس کے تحت 11 ممالک کیلئے سیاحتی ویزے کی پابندی ختم کر دی۔

    ان ممالک میں آسٹریا، بیلجیئم، برطانیہ، کروشیا، ہالینڈ، آئرلینڈ، اسپین، مالٹا، ناروے، پولینڈ اور پرتگال شامل ہیں ، ان ممالک کے شہری بلا سیاحتی ویزہ ترکی آ سکیں گے اور انھیں 90 روز قیام کی اجازت ہوگی۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ ترکی نے برطانوی شہریوں کے لیے ویزا فیس ختم کرنے کا اعلان کر تے ہوئے کہا تھا کہ  2 مارچ2020 سے برطانوی شہریوں کو سیاحتی ویزے حاصل کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی۔

    مزید پڑھیں : ترکی کا ویزا فیس ختم کرنے کا اعلان

    موجودہ قوانین کے مطابق برطانوی شہریوں کو آن لائن ترکی کا آن لائن ویزا حاصل کرنا پڑتا تھا جس کی فیس 27 پاؤنڈز تھی ، تاہم نئے قوانین نے تحت برطانوی شہری بغیر ویزے کے کسی بھی وقت ترکی جا سکیں گے۔

    ترک فارن آفس کا کہنا تھا  کہ ویزہ فری انٹری کا مقصد سیاحت ، تجارتی ، معاشی اور ثقافتی تعلقات کو فروغ دینا ہے، سال 2019 میں بیس لاکھ برطانوی شہری سیاحت کے ویزے پر ترکی گئے۔