Tag: ترکی

  • مسجد کی تعمیر میں مصروف سول انجینئر جاں بحق

    مسجد کی تعمیر میں مصروف سول انجینئر جاں بحق

    انقرہ: ترکی میں مسجد کی تعمیر کے دوران سول انجینئر ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوگیا، متوفی کی میت 33 گھنٹے بعد ملبے سے نکال لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ترک میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ واقعہ جنوب مشرقی ضلع ’شاہنبے‘ میں پیش آیا جہاں زیر تعمیر مسجد کا کچھ حصے اچانک منہدم ہوگیا جس کےنتیجے میں وہاں موجود سول انجینئر ملبےتلے دب گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: ایمسٹرڈیم میں مسجد کے لاؤڈ اسپیکر سے پہلی بار اذان دی گئی

    اطلاع ملنے پرریسکیو ٹیمیں پہنچ گئیں اور امدادی سرگرمیوں کا آغاز کرتے ہوئے ملبے دبے شخص کو نکالنے کے لیے جدوجہد شروع کردی، 250 افراد پر مشتمل ریسکیو ٹیموں نے 33 گھنٹوں کی سخت محنت کے بعد سول انجینئر کی لاش ملبے سے نکال لی اور اسے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    غازی انتپ میڈیکل یونیورسٹی کے ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ ’کورکٹ کوکان‘ نامی شخص کی لاش کو اسپتال لایا گیا جس کے جسم کے تمام حصوں پر زخم کے نشانات تھے جب کہ سر پر گہری چوٹیں لگیں جو موت کا سبب بنیں۔

  • عالمی اسنوکر چیمپئن محمد آصف نے حکومت سے اہم مطالبہ کردیا

    عالمی اسنوکر چیمپئن محمد آصف نے حکومت سے اہم مطالبہ کردیا

    کراچی: عالمی اسنوکر چیمپئن محمد آصف نے کہا کہ جیت میرے اکیلے کی نہیں پورے ملک کی ہے،اتنی بڑی کامیابی سے ہمکنار کرنے پر اللہ تعالیٰ کا شکرگزار ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے محمد آصف ترکی میں ورلڈ اسنوکرچیمپئن شپ جیتنے کے بعد وطن پہنچ گئے، صدر پی بی ایس ایف منور شیخ بھی محمد آصف کے ہمراہ تھے۔

    عالمی اسنوکر چیمپئن محمد آصف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام سے تو محبت ملی پرحکومتی حوصلہ افزائی نہیں ملتی، حکومت سے یہی کہتے ہیں کہ ہمیں سپورٹ کرے۔ محمد آصف نے کہا کہ جیت میرے اکیلے کی نہیں پورے ملک کی ہے، میں ٹرافی کشمیری بھائیوں کے نام کرتا ہوں۔

    عالمی اسنوکر چیمپئن نے مزید کہا کہ پہلا ٹورنامنٹ کافی مشکل تھا، دوسرے میں بھی کافی مشکلات رہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتنی بڑی کامیابی سے ہمکنار کرنے پراللہ تعالیٰ کا شکرگزار ہوں۔

    پاکستان کےمحمدآصف نےورلڈ اسنوکر چیمپئن شپ جیت لی

    یاد رہے کہ دو روز قبل ترکی کے شہر انتالیہ میں ہونے والی عالمی اسنوکر چیمپئن شپ میں پاکستان کے نمبر ون محمد آصف نے فلپائن کے جیفری روڈا کو 5-8 سے شکست دے کر چیمپئن شپ اپنے نام کی تھی۔

    اس سے قبل پاکستان کے محمد آصف نے 2012ء میں بھی آئی بی ایس ایف ورلڈ اسنوکر چیمپئن شپ کا ٹائٹل اپنے نام کیا تھا جبکہ 2014 میں محمد سجاد نے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا لیکن وہ ٹائٹل نہیں جیت سکے تھے۔

  • وزیر اعظم کا اردوان کو خط، 96 ویں قومی یوم جمہوریہ پر مبارک باد

    وزیر اعظم کا اردوان کو خط، 96 ویں قومی یوم جمہوریہ پر مبارک باد

    اسلام آباد: ترکی کے 96 ویں قومی یوم جمہوریہ پر وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے ترک صدر رجب طیب اردوان کو خط لکھ کر مبارک باد دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ترکی کے 96 ویں قومی یوم جمہوریہ پر مبارک باد دیتے ہوئے اردوان کے نام اپنے خط میں کہا ہے کہ ترک بہادر عوام نے نو آبادیاتی قوتوں کے سامنے جرأت کا مظاہرہ کیا۔

    انھوں نے خط میں لکھا کہ ترک عوام کے جرأت مندانہ اقدام نے دنیا کو متاثر کیا ہے، فخر ہے ہمارے آبا و اجداد نے اس وقت ترک بھائیوں کا ساتھ دیا، پاکستان اور ترکی کے درمیان تعلقات تاریخی، مذہبی، اور ثقافتی دوستی کی مثال ہیں۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان ترکی کو قریبی دوست اور بھائی سمجھتا ہے، دونوں ممالک میں تاریخی تعلقات کی مضبوطی کے لیے پر عزم ہیں، دونوں ممالک کے عوام باہمی روابط کے فروغ اور خطے میں استحکام کے لیے مل کر کام کریں گے۔

    تازہ ترین:  ترکی سے متعلق برطانوی اخبار کا بڑا دعویٰ! حقیقت کیا ہے؟

    واضح رہے کہ ترکی اور شام کے درمیان بارڈر پر جو تنازع تھا وہ امریکی مداخلت سے حل ہو گیا ہے، ترکی کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے بعد امریکا نے بھی ترکی پر عائد تمام پابندیاں اٹھا لی ہیں، چار دن قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ پابندیاں اٹھانے کا فیصلہ ترکی اور شام میں سیز فائر پر کیا گیا ہے، اگر سیز فائر کو برقرار نہیں رکھا گیا تو امریکا پھر سے پابندیاں لگا دے گا۔

    عمران خان کی وزارت عظمیٰ اور خارجہ کے معاملات میں بہتری کے بعد پاکستان اور ترکی کے درمیان تعلقات بھی مزید بہتر ہوئے ہیں، ابھی حال ہی میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان، ترکی اور ملائیشیا کے مابین عالم اسلام کی بہتر ترجمانی کے لیے ایک مشترکہ ٹی وی چینل کے قیام پر بھی اتفاق ہو چکا ہے۔

  • جرمن وزیرخارجہ کی ترک ہم منصب سے ملاقات، جنگ بندی پر زور

    جرمن وزیرخارجہ کی ترک ہم منصب سے ملاقات، جنگ بندی پر زور

    انقرہ: جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے ترک ہم منصب میلود چاوش سے ملاقات کی اس دوران شام میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے ترک دارالحکومت انقرہ میں اپنے ترک ہم منصب سے ملاقات کے دوران شام میں ترک فوجی کارروائی پر تبادلہ خیال کریں گے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ماس نے ملاقات سے قبل بتایا تھا کہ وہ ترک وزیر خارجہ میلود چاوش اولو پر فائر بندی کے لیے زور ڈالیں گے۔

    برلن حکومت شام میں ترک فوجی کارروائی کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دے چکی ہے۔ اسی کے ساتھ برلن حکومت کی جانب سے انقرہ حکومت کو اسلحے کی فروخت کے نئے پرمٹ کے اجرا روکنے کا بھی اعلان کیا گیا تھا۔

    جرمنی میں ترک نژاد شہریوں اور کردوں کی ایک بڑی تعداد مقیم ہے، اس وجہ سے دونوں ممالک کے مابین اختلافات خارجی امور میں ایک اہم پیش رفت ہے۔

    جرمنی نے شام میں جاری فوجی آپریشن کو غیرقانونی قرار دے دیا

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے اپنے ایک بیان میں ہائیکوماس کا کہنا تھا کہ اُن کا ملک ترکی کے اس اقدام کو غیرقانونی سمجھتا ہے اور قوی امکان ہے کہ یورپی یونین اس کے ردعمل میں ترکی پر اقتصادی پابندیاں عائد کر دے۔

    جرمن وزیرخارجہ نے کہا تھا کہ ترک فوجی کارروائی عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے، ممکن ہے کہ جلد یورپی یونین ترکی پر معاشی پابندیاں عائد کردے۔

  • امریکی یقین دہانی کے باوجود دہشت گرد آئے تو انھیں برباد کر دیں گے: ترک صدر

    امریکی یقین دہانی کے باوجود دہشت گرد آئے تو انھیں برباد کر دیں گے: ترک صدر

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ اگر امریکا سے تحریری یقین دہانی کے بعد بھی ہمارا دہشت گردوں سے سامنا ہوا تو ہمیں انھیں برباد کرنے کا حق ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر نے امریکا پر واضح کیا کہ عالمی رہنما دہشت گردوں کے ساتھ بیٹھیں گے تو دہشت گردوں کے خلاف جنگ ہوگی، ہمیں اپنے کرد بھائیوں سے کوئی مسئلہ نہیں، ہمارا مسئلہ شام میں دہشت گرد تنظیمیں ہیں۔

    رجب طیب اردوان نے کہا کہ شامی مہاجرین کے لیے یورپ کے دروازے وقت آنے پر کھلیں گے، آپریشن ’پیس اسپرنگ‘ کے تحت بارڈر کی سیکورٹی کے ساتھ اپنے شامی بھائیوں کو واپسی کا راستہ بھی فراہم کر رہے ہیں۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ اگر کردوں نے روس سے معاہدے پر عمل نہ کیا تو ترکی شمالی شام میں اپنا منصوبہ نافذ کر دے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی پر عائد تمام پابندیاں اٹھانے کا اعلان کر دیا

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی پر عائد تمام پابندیاں اٹھانے کا اعلان کر دیا تھا، انھوں نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پابندیاں اٹھانے کا فیصلہ ترکی اور شام میں سیز فائر پر کیا گیا ہے، اگر سیز فائر کو برقرار نہیں رکھا گیا تو امریکا پھر سے پابندیاں لگا دے گا۔

    اس سے قبل امریکی صدر نے ٹویٹ کے ذریعے کہا تھا کہ ترکی اور شام کی سرحد پر ہمیں بڑی کامیابی ملی ہے، سیف زون بن چکا ہے، انھوں نے ترکی اور شام کے درمیان جنگ بندی پر خوشی کا اظہار کیا، اور لکھا کہ جنگ بندی ہو چکی اور لڑائی ختم ہو گئی ہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی پر عائد تمام پابندیاں اٹھانے کا اعلان کر دیا

    ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی پر عائد تمام پابندیاں اٹھانے کا اعلان کر دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی پر عائد تمام پابندیاں اٹھانے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر نے کہا تھا کہ اگر ترکی جنگ بندی سے متعلق معاہدے کی پاس داری کرے تو پابندیاں اٹھائی جا سکتی ہیں، آج انھوں نے وائٹ ہاؤس میں باضابطہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ترکی پر عائد تمام پابندیاں اٹھائی جا رہی ہیں۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ پابندیاں اٹھانے کا فیصلہ ترکی اور شام میں سیز فائر پر کیا گیا ہے، اگر سیز فائر کو برقرار نہیں رکھا گیا تو امریکا پھر سے پابندیاں لگا دے گا۔

    گزشتہ روز امریکی صدر نے ٹویٹ کے ذریعے کہا تھا کہ ترکی اور شام کی سرحد پر ہمیں بڑی کامیابی ملی ہے، سیف زون بن چکا ہے، انھوں نے ترکی اور شام کے درمیان جنگ بندی پر خوشی کا اظہار کیا، اور لکھا کہ جنگ بندی ہو چکی اور لڑائی ختم ہو گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  لڑائی ختم ہو گئی، ترکی، شام بارڈر پر بڑی کامیابی ملی: امریکی صدر

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کرد اب محفوظ ہیں اور انھوں نے معاملات نمٹانے کے سلسلے میں ہمارے ساتھ مل کر اچھے طریقے سے کام کیا، داعش کے پکڑے گئے قیدی بھی اب محفوظ ہیں۔

    خیال رہے کہ سیز فائر معاہدے کے تحت کرد شام اور ترکی بارڈر کے ساتھ موجود علاقے سے نکالے گئے ہیں، ترکی اس علاقے کو سیف زون بنانے کا خواہاں تھا۔ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں گفتگو کرتے ہوئے شمالی شام سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے فیصلے کا دفاع کیا۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہماری فوج کا کام دنیا میں پولیس کا کردار ادا کرنا نہیں، دیگر ممالک کو بھی آگے آ کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، لیکن ایسا تاحال نہیں ہوا ہے، آج کا فیصلہ اسی سمت میں امریکا کی طرف سے ایک سنجیدہ قدم ہے۔

  • روسی صدر کی ترک ہم منصب سے ملاقات، فوجی آپریشن پر تبادلہ خیال

    روسی صدر کی ترک ہم منصب سے ملاقات، فوجی آپریشن پر تبادلہ خیال

    سوچی: روسی صدر ولادی میرپیوٹن کی ترک ہم منصب رجب طیب اردوان سے ملاقات ہوئی اس دوران شام میں فوجی آپریشن پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا تھا کہ ان کی ترک ہم منصب رجب طیب اردون سے بات چیت کے شام کے لیے یادگار نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ لیکن انھوں نے یہ نہیں بتایا ہے کہ یہ اہم نتائج کیا ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ولادی میرپیوٹن سے ترک صدر طیب اردون نے روس کے سیاحتی مقام سوچی میں ملاقات کی اور شام کی صورت حال اور وہاں ترک فوج کی کردوں کے خلاف حالیہ کارروائی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

    امریکا کا ترکی سے پابندیاں ہٹانے کا عندیہ

    بعد ازاں صدر پیوٹن نے مشترکہ نیوز کانفرنس میں کہا کہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ اس ملاقات کی تفصیل سے آگاہ کریں گے اور ہم دونوں کے درمیان جو کچھ اتفاق رائے طے پایا ہے، اس کے بارے میں بھی بتائیں گے۔

    روسی صدر کے بہ قول صدراردوان نے انہیں شام کے شمال مشرقی علاقے میں ترک فوج کے آپریشن کی وضاحت کی ہے۔ ان دونوں لیڈروں کی مختصر پریس کانفرنس کے بعد ترکی اور روس کے وزرائے خارجہ نے صحافیوں سے گفتگو کی ہے۔

    دوسری جانب روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کا کہنا تھا کہ صدر پیوٹن اور اردون دونوں نے اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ روس 1998 میں ترکی اور شام کے درمیان طے شدہ عدنہ سیکیورٹی سمجھوتے پر عمل درآمد کرائے گا۔

  • امریکا کا ترکی سے پابندیاں ہٹانے کا عندیہ

    امریکا کا ترکی سے پابندیاں ہٹانے کا عندیہ

    واشنگٹن: امریکی حکام نے عندیہ دیا ہے کہ اگر ترکی جنگ بندی سے متعلق معاہدے کی پاسداری کرے تو پابندیاں اٹھائی جاسکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن حکام نے ترکی سمیت کرد جنگجوؤں پر بھی دباؤ ڈالا ہے کہ وہ سیزفائر سے متعلق ہونے والے معاہدے کی پاسداری کریں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق شمالی شام میں امریکا کی ثالثی میں جنگ بندی ہے، تاہم اس کے باوجود مختلف علاقوں میں جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔

    امریکا نے ترکی سے پابندیاں ہٹانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ ترکی نے اگر جنگ بندی کا احترام کیا تو عائد پابندی ہٹادی جائیں گی۔

    ادھر عالمی رہنماؤں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ شمالی شام میں جنگ بندی کے خاتمے سے خوف و ہراس کے ساتھ لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوجائیں گے۔

    ترک صدر نے کرد جنگجوؤں کو سنگین نتائج کی دھمکی دے دی

    خیال رہے کہ امریکا اور ترکی کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت ترکی نے کردوں کو سرحدی علاقہ خالی کرنے کے لیے پانچ دن (120 گھنٹے) کی مہلت دی تھی۔

    واضح رہے کہ ترکی اپنے مشرقی سرحد سے ملحقہ شامی علاقے میں 35 لاکھ شامہ مہاجرین کو بساکر ایک ’سیف زون‘ بنانا چاہتا ہے تاہم اس علاقے سے امریکی فوج کے انخلا کے بعد ایک بحران پیدا ہوا اور وہاں پر کردوں کی موجودگی پر ترکی نے علاقہ خالی کروانے کے لیے آپریشن شروع کردیا تھا۔

  • جرمنی نے شام میں جاری فوجی آپریشن کو غیرقانونی قرار دے دیا

    جرمنی نے شام میں جاری فوجی آپریشن کو غیرقانونی قرار دے دیا

    برلن: شام میں جاری فوجی آپریشن پر امریکا کے بعد جرمنی نے بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے، برلن حکام کا کہنا ہے کہ ترک فوجی کارروائیاں غیرقانونی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی پابندیوں اور شدید دباؤ کے بعد شام میں جنگ بندی ہے، تاہم ترکی نے متنبہ کیا ہے کہ فوجی آپریشن دوبارہ شروع کیا جاسکتا ہے۔

    غیر ملکی خبرررساں ادارے کے مطابق جرمن چانسلر انجیلامرکل نے شمالی شام میں جاری فوجی آپریشن کو روکنے کا مطالبہ کیا جبکہ جرمنی کے وزیرخارجہ ہائیکو ماس نے اس کارروائی کو غیرقانونی قرار دیا ہے۔

    اپنے ایک بیان میں ہائیکوماس کا کہنا تھا کہ اُن کا ملک ترکی کے اس اقدام کو غیرقانونی سمجھتا ہے اور قوی امکان ہے کہ یورپی یونین اس کے ردعمل میں ترکی پر اقتصادی پابندیاں عائد کر دے۔

    جرمن وزیرخارجہ نے کہا ترک فوجی کارروائی عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے، ممکن ہے کہ جلد یورپی یونین ترکی پر معاشی پابندیاں عائد کردے۔

    ترک حکام نے دوبارہ فوجی آپریشن شروع کرنے کی دھمکی دے دی

    ادھر کرد جنگجوؤں اور شہریوں نے امریکی ثالثی میں ترکی کے ساتھ طے پانے والے ایک معاہدے کے تحت شام کے شہر راس العین سے انخلا شروع کر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ ترکی نے شام میں فوجی آپریشن پھر سے شروع کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ 35 گھنٹوں میں کرد ملیشیا نے انخلاء نہ کیا تو ہم آپریشن بحال کردیں گے۔

  • ترک حکام نے دوبارہ فوجی آپریشن شروع کرنے کی دھمکی دے دی

    ترک حکام نے دوبارہ فوجی آپریشن شروع کرنے کی دھمکی دے دی

    انقرہ: ترکی نے شام میں فوجی آپریشن پھر سے شروع کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ 35 گھنٹوں میں کرد ملیشیا نے انخلاء نہ کیا تو ہم آپریشن بحال کردیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترک وزیرخارجہ میولود چاوش کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ ترکی نے کرد ملیشیا کے شمالی شام سے انخلا نہ ہونے کی صورت میں پھر سے فوجی آپریشن شروع کردیا جائے گا، ہمارے پاس 35گھنٹے ہیں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک وزیر خارجہ میولود چاوش نے خبردار کیا کہ اگر کرد ملیشیا نے امریکا کی طرف دی گئی سیز فائر کی ڈیڈلائن کے ختم ہونے سے پہلے خطے سے انخلا نہیں کیا تو ترکی شمالی شام میں دوبارہ فوجی آپریشن شروع کرے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ اس لیے بھی ہے کہ ہم نے امریکیوں سے اس پر کرد جنگجوؤں کے انخلا پر اتفاق کیا تھا، کرد باغی امریکی ڈیل پر عمل کرتے ہوئے ان علاقوں سے انخلا کررہے تھے جن کو 9 اکتوبر کے حملے کے بعد ترکی کنٹرول کرتا ہے۔

    ترک صدر نے کرد جنگجوؤں کو سنگین نتائج کی دھمکی دے دی

    ترکی وزیر خارجہ نے الزام لگایا کہ کرد ملیشیا کے گروپ نے معاہدے کے دوران 30 مرتبہ براہ راست فائرنگ کی جس سے ایک ترکی فوجی بھی ہلاک ہوگیا اس لیے ترکی ان حملوں کا بدلہ لے گا۔

    دوسری جانب ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے بھی دھمکی دے رکھی ہے کہ اگر معاہدے پر عمل نہ ہوا تو کردوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع ہوگا۔