Tag: ترکی

  • ترک صدر طیب اردوان 24 اکتوبر کو پاکستان آئیں گے

    ترک صدر طیب اردوان 24 اکتوبر کو پاکستان آئیں گے

    اسلام آباد: ترک صدر رجب طیب اردوان 24 اکتوبر کو پاکستان آئیں گے، دورے کی تفصیلات پاک ترک وزارت خارجہ کے حکام طے کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوان 24 اکتوبر کو پاکستان آئیں گے، ترک صدر کے ہمراہ کاروباری و تجارتی وفد بھی پاکستان آئے گا۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ دورے کی تفصیلات پاک ترک وزارت خارجہ حکام طے کر رہے ہیں، ترک صدر نے دورے کی تصدیق وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کے دوران کی تھی۔ دونوں رہنماؤں میں ملاقات اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران ہوئی۔

    ذرائع کے مطابق ترک صدر کے دورہ پاکستان کو اکتوبر کے پہلے ہفتے میں حتمی شکل دی جائے گی، ترک صدر کے دورہ پاکستان سے پہلے شاہ محمود قریشی بھی ترکی جائیں گے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 20 اکتوبر کو 2 روزہ دورے پر ترکی جائیں گے۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ترک سیاسی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے، وزیر خارجہ بین الاقوامی کانفرس میں بھی شرکت کریں گے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک میں موجود ہیں جہاں ان کی ترک صدر سمیت دیگر رہنماؤں سے ملاقات ہوئی ہے جبکہ وہ مختلف فورمز پر بھی خطاب کرچکے ہیں۔

    2 روز قبل اقوام متحدہ ہیڈ کوارٹرز میں نفرت انگیز تقاریر کی روک تھام کے سلسلے میں کانفرنس کا انعقاد بھی کیا گیا جس کا اہتمام پاکستان، ملائیشیا اور ترکی کی جانب سے مشترکہ طور پر کیا گیا تھا، ترک صدر رجب طیب اردوان بھی کانفرنس میں شریک ہوئے۔

  • اسلاموفوبیا کے مقابلے کے لیے ترکی، ملائیشیا اور پاکستان کا انگریزی چینل کھولنے کا فیصلہ

    اسلاموفوبیا کے مقابلے کے لیے ترکی، ملائیشیا اور پاکستان کا انگریزی چینل کھولنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ٹویٹ کے ذریعے کہا ہے کہ ترکی، ملائیشیا اور پاکستان مشترکہ طور پر انگریزی چینل کھولیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ آج ان کی رجب طیب اردوان اور مہاتیر محمد سے اہم ملاقات ہوئی ہے جس میں انھوں نے فیصلہ کیا ہے کہ مشترکہ طور پر ایک انگریزی چینل شروع کیا جائے گا۔

    وزیر اعظم نے کہا انگریزی زبان کے چینل کا مقصد اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنا ہے، اور دنیا کو اسلام کے بارے میں آگاہی دینا ہے، چینل کا مقصد عظیم مذہب اسلام کے بارے میں غلط تاثر کا خاتمہ ہے۔

    انھوں نے کہا ایسی تمام غلط فہمیوں کا ازالہ کیا جائے گا جو لوگوں کو مسلمانوں کے خلاف یک جا کرتی ہیں۔

    انھوں نے ٹویٹ میں لکھا کہ اس چینل کے ذریعے مسلمانوں کے بارے میں غلط تاثرات ٹھیک کیے جائیں گے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا چینل کے ذریعے توہین رسالت کے معاملے پر دنیا کو آگاہی، مسلمانوں کی تاریخ پر مبنی فلموں کے ذریعے دنیا کو تعلیم دی جائے گی۔

    تازہ ترین:  مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانیے کا ازالہ ضروری ہے: عمران خان

    انھوں نے لکھا چینل کے ذریعے مسلمانوں کو میڈیا پر مکمل نمایندگی ملے گی۔

    واضح رہے آج پاکستان، ملائیشیا اور ترکی نے مشترکہ طور پر اقوام متحدہ ہیڈ کوارٹرز میں ’نفرت انگیز تقاریر‘ کی روک تھام کے سلسلے میں ایک اہم کانفرنس کا انعقاد کیا تھا۔

    کانفرنس سے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا مذہب کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے، مذہبی دہشت گردی کے پیچھے حقیقت کی بہ جائے سیاست ہے، مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانیے کا ازالہ کیا جانا ضروری ہے۔

  • روسی ایس 400 میزائل سسٹم کی دوسری بیٹری ترکی کے حوالے کرنے کا عمل مکمل

    روسی ایس 400 میزائل سسٹم کی دوسری بیٹری ترکی کے حوالے کرنے کا عمل مکمل

    انقرہ: امریکی مذمت کے باوجود روسی ایس400 میزائل دفاعی سسٹم کی دوسری بیٹری ترکی کے حوالے کیے جانے کا عمل مکمل کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ روسی ایس400 میزائل دفاعی سسٹم کی دوسری بیٹری انقرہ کے حوالے کیے جانے کا عمل مکمل ہو گیا، یہ نظام اپریل 2020 میں کام شروع کر دے گا۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا کی ممکنہ پابندیوں سے خبردار کیے جانے کے باجود مذکورہ سسٹم کے اولین حصے جولائی میں انقرہ کے حوالے کر دیے گئے تھے۔

    ترکی نے نیٹو اتحاد میں اپنے حلیف امریکا کی جانب سے شدید اعتراضات کے باوجود روسی سسٹم کی خریداری پر ڈٹے رہنے کا مظاہرہ کیا۔

    ترکی کا امریکا سے پیٹریاٹ میزائل خریدنے کا فیصلہ

    ترک وزارت دفاع نے بتایا کہ امریکا کی جانب سے بارہا انتباہات کے باوجود یہ سسٹم کام کرے گا۔ بیان میں مزید کہاگیا کہ ترکی امریکا سے پیٹریاٹ میزائل سسٹم کی خریداری پر اب بھی آمادہ ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ اگر ترکی نے روسی ساختہ ایس-400 میزائل سسٹم کی خریداری کے سمجھوتے پر عملدرآمد جاری رکھا تو انقرہ پر پابندیاں عائد کردی جائیں گی۔

    دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ وہ ترکی کے لیے امریکی پیٹریاٹ میزائلوں کے حصول کے لیے صدر ٹرمپ سے گفتگو کریں گے۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ترک صدر کے قریبی اور ذاتی نوعیت کا تعلق روسی میزائل خریدنے کے باعث پیدا ہونے والے بحران کو حل کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

  • ڈی جی آئی ایس پی آر کی ترک صحافیوں کو مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر بریفنگ

    ڈی جی آئی ایس پی آر کی ترک صحافیوں کو مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر بریفنگ

    راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر نے ترک صحافیوں کو مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر بریفنگ دیتے ہوئے تازہ ترین حالات سے آگاہ کیا.

    پاک فوج کے شعبہ برائے تعلقات عامہ کے مطابق ترکی سے آئے صحافیوں کے وفد نے میجر جنرل آصف غفور سے ملاقات کی اور آئی ایس پی آر کا دورہ کیا.

    اس موقع پر ترک صحافیوں کو فروری سے جاری پاک بھارت کشیدگی پربریفنگ دی گئی.

    ترک صحافیوں کو ایل اوسی اورورکنگ باؤنڈری کی صورت حال اور مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا گیا

    آئی ایس پی آر کے مطابق ترک صحافیوں کاوفد کل مظفرآباد، 18 ستمبر کو چکوٹھی کا دورہ کرے گا۔ وفد مقامی کشمیریوں اورسیزفائرسے متاثرہ افراد سے بھی ملے گا۔

    مزید پڑھیں: یورپین پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر کل بحث ہو گی

    خیال رہے کہ بھارت نے 5 اگست کو غیر قانونی اقدام کرتے ہوئے مقبوضہ وادی کی خصوصی اہمیت ختم کر دی تھی، گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے کشمیر میں کرفیو نافذ ہے۔

    وادی میں ایک انسانی المیہ جنم لے چکا ہے۔ غذائی بحران اور ادویہ کی شدید قلت ہے۔ سماجی تنظیموں کی نشان دہی کے وجود مودی سرکار کے کانوں پر جوں نہیں رینگی۔

  • ترکی کا امریکا سے پیٹریاٹ میزائل خریدنے کا فیصلہ

    ترکی کا امریکا سے پیٹریاٹ میزائل خریدنے کا فیصلہ

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ وہ ترکی کے لیے امریکی پیٹریاٹ میزائلوں کے حصول کے لیے صدر ٹرمپ سے گفتگو کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ترک صدر کے قریبی اور ذاتی نوعیت کا تعلق روسی میزائل خریدنے کے باعث پیدا ہونے والے بحران کو حل کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

    برطانوی ٹی وی کو خصوصی انٹرویو میں ترک صدر نے روسی ہتھیار خریدنے کے بعد سے امریکا اور ترکی کے مابین تناؤ کم کرنے کا عندیہ بھی دیا اور امریکی پیٹریاٹ میزائلوں کی خریداری میں بھی دلچسپی ظاہر کی۔

    صدر اردوان کا کہنا تھا کہ انہوں نے قریب دو ہفتے قبل صدر ٹرمپ سے ٹیلی فون پر گفتگو کی تھی، ایس 400 کا جو بھی پیکیج ہم خریدیں، اس سے قطع نظر ہم آپ سے خاص تعداد میں پیٹریاٹ میزائل خرید سکتے ہیں،لیکن میں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ یہ میزائل کم از کم ایس چار سو سے مطابقت رکھتے ہوں۔

    روسی میزائل سسٹم کے سبب امریکی وزارت خزانہ کا ترکی کی عملی سرزنش پر غور

    انہوں (ٹرمپ) نے کہا، کیا آپ سنجیدہ ہیں، میں نے کہا جی ہاں۔ اردوان کے مطابق اس کے جواب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ اس معاملے پر باہمی ملاقات میں تفصیل سے گفتگو کی جائے گی اور اس کے ساتھ مشترکہ پروڈکشن کے امکان اور فراہمی کی شرائط پر تبادہ خیال بھی کیا جائے گا۔

    ترک صدر نے کہا کہ میرے خیال میں امریکا جیسا ملک اپنے اتحادی ملک ترکی کو مزید نقصان نہیں پہنچانے چاہے گا کیوں کہ یہ عقلی رویہ نہیں ہے۔

    صدر اردوان کے مطابق ترک سرحد کے قریبی شامی علاقوں میں سیف زون کے قیام کے منصوبے پر بھی امریکی ہم منصب سے بات چیت جاری ہے۔

  • پاک ترک تعلقات مثالی رہے، طیب اردوان کے دورہ پاکستان کے منتظر ہیں: شاہ محمود

    پاک ترک تعلقات مثالی رہے، طیب اردوان کے دورہ پاکستان کے منتظر ہیں: شاہ محمود

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاک ترک تعلقات ہمیشہ مثالی رہے، طیب اردوان کے دورہ پاکستان کے منتظر ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ترک میڈیا کوانٹرویو دیتے ہوئے کیا. شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور ترکی نے ایک دوسرے کا ہمیشہ ساتھ دیا، ترکی کی سپورٹ کا ایک مظاہرہ کل او آئی سی میں بھی دیکھا، مشترکہ بیان کےوقت ترکی کے سفیر آگے آگے تھے۔

    ہمارے ترکی کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں، ترک صدر کے دورے میں دو طرفہ جامع اقتصادی تعاون پربات چیت کریں گے، پاکستان نے افغان امن عمل کی حمایت اور مصالحانہ کردار ادا کیا ہے.

    مزید پڑھیں: مستقبل قریب میں بھارت کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات کی صورت نظر نہیں آرہی: وزیر خارجہ

    ہمارا پیغام یہی ہے کہ شدت پسندی کوترک کرکے امن کو موقع دیں، بھارت نے نائن الیون کے بعد مسئلہ کشمیر پر چالاکی دکھائی، حق خودارادیت کی جدوجہد کو دہشت گردی سے منسوب کیا، کشمیری اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں، ہمیں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا پرگہری تشویش ہے، اقوام متحدہ اجلاس میں پاکستان، ترکی اور ملائیشیا اسلاموفوبیا مباحثہ کریں گے.

    وزیر خارجہ نے کشمیر کے تناظر میں کہا کہ اکثریت کواقلیت میں بدلنےکو جینوسائیڈ سے تعبیر کریں گے،50 سے زائد ممالک نے ہمارے بیان کو مشترکہ سپورٹ کیا، مشترکہ بیان سےمتعلق سفارتخانہ جلد تفصیل جاری کرے گا.

  • ’مائیکرو اینجلو‘ کے انوکھے فن پارے

    ’مائیکرو اینجلو‘ کے انوکھے فن پارے

    منی ایچر مصوری، یعنی ننھی منی اشیا پر اپنے فن مصوری کا جادو جگانا دیکھنے میں تو نہایت خوبصورت لگتا ہے، لیکن یہ فنکار ہی جانتا ہے کہ اس کے اظہار کے لیے اسے کس قدر محنت، صبر اور مہارت درکار ہے۔

    ترکی کا فنکار حسن کیل بھی ایسا ہی فنکار ہے جس کے فن پارے نہایت ننھے منے اور روز مرہ کی عام اشیا پر مشتمل ہیں۔

    حسن دراصل منی ایچر تخلیق کار ہیں یعنی ننھی منی اشیا پر اپنے فن کے جوہر دکھاتے ہیں۔ ان کے بعض فن پاروں کو بغور دیکھنے کے لیے عدسے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

    حسن کو سولہویں صدی کے معروف اطالوی مصور مائیکل انجیلو کی نسبت سے ’مائیکرو اینجلو‘ بھی کہا جاتا ہے۔

    انہوں نے پہلی تصویر لوبیہ کے ایک دانے پر بنائی تھی، اب وہ پھلوں کے ننھے منے بیجوں سے لے کر بوتل کے ڈھکنوں اور بلیڈ تک کو خوبصورت رنگوں سے سجا کر اسے فن پارے میں تبدیل کردیتے ہیں۔

    حسن کہتے ہیں کہ انہیں منی ایچرنگ کا خیال کافی کے کپ کی وجہ سے آیا، انہوں نے دیکھا کہ کافی ختم ہونے کے بعد کس طرح اس کی باقیات چھوٹی سی جگہ پر مختلف پیٹرنز میں پھیل جاتی ہے اور ایک فن پارہ معلوم ہونے لگتی ہے۔

    آئیں آپ بھی حسن کے مختلف فن پارے دیکھیں۔

  • ترکی کو ایس 400 اور ایف 35 میں‌ کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا، امریکا

    ترکی کو ایس 400 اور ایف 35 میں‌ کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا، امریکا

    واشنگٹن:امریکی وزیردفاع نے ترکی پرایک بار پھرواضح کیا ہے کہ ترکی کو روسی ساختہ ایس 400 میزائل اور امریکا کے لڑاکا طیارے ایف 35میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا،ایس 400اور ایف 35 ایک ساتھ جمع نہیں ہوسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر دفاع مارک اسپر نے ترکی پر زور دیا کہ وہ روسی دفاعی نظام ایس400سے دست بردار ہوجائے۔ اس کے بعد ہم حالات کو کنٹرول کرلیں گے،اسپرکا کہنا تھا کہ ایران اور شمالی کوریا خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازشیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    امریکی وزیر دفاع نے ایران کے ساتھ محاذ آرائی کی کوششوں کو بڑھاوا دینے کے تاثر کی سختی سے تردید کی۔

    امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے چیئرمین جنرل جوزف ڈانفرڈ کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکی وزیردفاع کا کہنا تھا کہ خلیجی ممالک میں تیل بردار جہازوں کے تحفظ کے عالمی مشن میں برطانیہ، بحرین اور آسٹریلیا بھی شرکت کریں گے، توقع ہےکہ مزید ملک بھی اس مشن میں ہمارا ساتھ دیں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں مارک اسپر کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ عسکری محاذ آرائی کا کوئی امکان نہیں بلکہ امریکا ایران کے ساتھ جاری کشیدگی کےسفارتی حل کی تلاش میں ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عراق میں ہماری توجہ دہشت گرد تنظیم داعش کی بیخ کنی پرمرکوز ہے،انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں امن استحکام ہماری اولین ترجیح ہے اور ہم افغانستان کو دہشت گردوں کی پناہ گاہ نہیں بننے دیں گے۔

  • بیلجیم کے وزیر خارجہ کا مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار

    بیلجیم کے وزیر خارجہ کا مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بیلجیم کے ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، جس میں انھوں نے مقبوضہ کشمیر کی تشویش ناک صورت حال پر تبادلۂ خیال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود نے بیلجیم کے وزیر خارجہ کو فون کر کے انھیں مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔

    بیلجیم کے وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا، اور کہا کہ فریقین اس مسئلے کو جلد دو طرفہ مذاکرات سے حل کریں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی یک طرفہ اقدامات عالمی قوانین کے منافی ہیں، مقبوضہ کشمیر میں نیا انسانی المیہ جنم لیتا دکھائی دے رہا ہے، بھارت نے یک طرفہ اقدامات سے پورے خطے کا امن داؤ پر لگا دیا۔

    تازہ خبریں پڑھیں:  وزیر اعظم سے چین کے سینٹرل ملٹری کمیشن کے وائس چیئرمین کی ملاقات

    ترک وزیر خارجہ میولود چاوش اوغلو سے گفتگو

    یاد رہے گزشتہ روز شاہ محمود قریشی نے ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اوغلو سے بھی ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا، جس میں انھوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔

    شاہ محمود نے مقبوضہ کشمیر کے لیے آواز بلند کرنے پر ترک صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ترکی نے ہمیشہ اہم امور پر پاکستان کے نقطۂ نظر کی حمایت کی، پاکستان نے بھی ہر مشکل گھڑی میں ترکی کا ساتھ دیا، مسلم امہ کو متحد کرنے کے لیے ترکی کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے، یہ اقدام سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔

    ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ ترکی نے ساری صورت حال پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے، ہم نے سلامتی کونسل اجلاس کے بعد صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا۔

    دریں اثنا، دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا، جب کہ جنرل اسمبلی کے اجلاس، او آئی سی رابطہ گروپ برائے کشمیر میں ملاقات پر بھی اتفاق کیا گیا۔

  • ترکی، اپوزیشن کے حامی ازمیر کے میئر کے دفتر سے آلہ جاسوسی برآمد

    ترکی، اپوزیشن کے حامی ازمیر کے میئر کے دفتر سے آلہ جاسوسی برآمد

    انقرہ:ترکی کی موجودہ مرکزی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان جاری سیاسی تناﺅ کے جلو میں ایک نیا اسکینڈل سامنے آیا ہے۔ حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے ازمیرشہر کے میئر کے دفتر سے جاسوسی کا آلہ برآمد کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز ری پبلیکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے ازمیر شہر کے میئر سردارصندل کے دفتر سے جاسوسی کا آلہ برآمد کیا گیا ہے۔ سردار سندل 31 مارچ 2019ءکو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں ازمیر کے میئر منتخب ہوئے تھے۔

    مقامی ذرائع اور پولیس کا کہنا تھا کہ جاسوسی کا آلہ ازمیر شہر کے میئر سردار صندل کے بیرقلی کالونی میں واقع دفتر سے ملا ہے۔صندل نے جاسوسی کے لیے دفتر میں نصب کردہ ڈیوائس کے بارے میں ازمیر کے گورنر اور پولیس چیف کو مطلع کیا۔

    ماہرین کا کہنا تھا کہ ازمیر کے میئر کے دفتر سے برآمد ہونے والا آلہ 40 میٹر کی مسافت سے آواز منتقل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے تاہم اس میں آواز ریکارڈ نہیں کی گئی۔

    ازمیر کی پولیس نے اس جاسوسی آلے کا باریکی کے ساتھ جائزہ لیا ہے۔جاسوسی کے آلے کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے سردار صندل نے کہا کہ ہمارے پاس ایسی کوئی چیز نہیں جس سے دوسرے خوف زدہ ہوں۔ ہمارے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں۔ ہم نے اپنے اور شہریوں کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کیے ہیں۔

    اس جاسوسی آلے سے لگتا ہے کہ بعض لوگ ہم سے ناراض ہیں مگرمیں یہ واضح کردینا چاہتا ہوں کہ کوئی شخص ہمیں ہمارے راستے سے نہیں ہٹا سکتا۔

    صندل کا کہنا تھا کہ جاسوسی آلہ نصب کرنے کے حوالے سے انہوں نے عدالت میں ایک کیس دائر کردہا ہے۔ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ کون ہماری جاسوسی کررہا ہے۔

    پولیس نے اس واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں تاہم فی الحال یہ واضح نہیں ہوسکا کہ آیا ترک عہدیدار کے دفتر میں جاسوسی آلا کس نے اور کس مقصد کے تحت نصب کیا تھا؟