Tag: ترکی

  • استنبول: بپھری بلی کا خواتین اور بچوں کو چھوڑ کر مردوں اور کتوں پر حملہ

    استنبول: بپھری بلی کا خواتین اور بچوں کو چھوڑ کر مردوں اور کتوں پر حملہ

    استنبول: ترکی کے شہر استنبول کی مارکیٹ کے باہر غصے سے بپھری بلی نے مردوں اور کتوں پر حملہ کردیا حیرت انگیز طور پر بلی نے خواتین اور بچوں پر اٹیک نہیں کیا۔

    میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ استنبول کے علاقے بیرام پاسا کے شاپنگ مال کے قریب ایک بلی خواتین اور بچوں کو چھوڑ کر مردوں اور کتوں پر حملہ کررہی ہے جبکہ شہری اس کو ہٹاتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔

    مذکورہ علاقے کے رہائشی کا کہنا ہے کہ بلی عام طور پر بہت ہی نارمل ہوتی ہے سمجھ نہیں آیا وہ مردوں اور کتوں پر حملہ آور کیوں ہورہی ہے۔

    پڑوسی علی ایدن کے مطابق بلی نے چند روز قبل ہی بچے دئیے ہیں اور اسے خطرہ ہے کہ شہری انہیں نقصان نہ پہنچائیں لہٰذا اپنے بچوں کو بچانے کے لیے وہ اس طرح کا عمل کررہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ جنگلی بلی نہیں ہے وہ یہاں اکثر موجود ہوتی ہے اور ہم بلی اور اس کے بچوں کو غذا فراہم کرتے ہیں اور اس لیے گھر کے دروازے کھول دیتے ہیں۔

    ایک اور شہری بیرل گین اسٹرک کا کہنا تھا کہ میں نے دیکھا کہ بہت سے لوگ اسے لاتیں ماررہے ہیں اور وہ اکثر مردوں اور کتوں پر اٹیک کررہی ہے ہو سکتا ہے بلی کسی صدمے سے دوچار ہے۔

    ایسے یکسل کا کہنا تھا کہ میں نے بلی کو کسی خاتون پر حملہ کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔

    رپورٹ کے مطابق استنبول میں آوارہ بلیوں کی تعداد بہت زیادہ ہے اور تقریباً 30 ہزار بلیاں اس شہر میں موجود ہیں، سردی ہو یا گرمی یہاں کے رہائشی بلیوں کی دیکھ بال کرتے ہیں اور انہیں غذا فراہم کرتے ہیں

  • اسلاموفوبیا کے خلاف متحدہ محاذ تشکیل دینے کی ضرورت ہے، شاہ محمود قریشی

    اسلاموفوبیا کے خلاف متحدہ محاذ تشکیل دینے کی ضرورت ہے، شاہ محمود قریشی

    استنبول: پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اوآئی سی کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ نیوزی لینڈ مغرب میں د ر آنے والی اسلامو فوبیا لہر کا غماز ہے، اسلاموفوبیا کے خلاف متحدہ محاذ تشکیل دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج ترکی میں او آئی سی کا ہنگامی اجلاس ہورہا ہے ، پاکستان کے وزیر خارجہ نے اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے اثرات پر اجلاس بلانے کے لیے ترکی کا شکریہ ادا کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہم سب دکھ کی کیفیت میں یہاں اکھٹے ہوئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ 50معصوم انسان شہیدہوئے،9شہداکاتعلق پاکستان سے ہے،پاکستان کےبہادرثپوت ندیم رشیدنےکئی انسانوں کی جان بچائی،نعیم رشیدشہیدکی بہادری پرحکومت نےاعلیٰ سول اعزازعطاکرنے کا اعلان کیا ہے۔دیگرپاکستانیوں نےبھی اسی سانحےمیں جام شہادت نوش کیا، یہ تمام افراداپنی برادری میں عزت ووقارکی علامت تھے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہناتھا کہ یہ دلخراش سانحہ دنیابھرمیں کروڑوں انسانوں کےلئےرنج والم کاباعث بنا،نیوزی لینڈحکومت،شہداکےاہلخانہ سےدلی تعزیت اور ہمدردی کرتےہیں۔سانحےاورشہادتوں کابہت دکھ ہے،زخمیوں کی صحت یابی کیلئےدعاگوہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نیوزی لینڈاوران کی حکومت کوخراج تحسین پیش کرتے ہیں،متاثرین کی جس طرح انہوں نےمددکی وہ ان کی مثالی قیادت کی نشانی ہے۔شاہ محمود کا کہنا تھا کہ ہم اس دہشت گردی کا سامنا کرچکےہیں لہذا پاکستان اس دکھ اورکرب سےواقف ہے،نیوزی لینڈسےاظہاریکجہتی اور سوگ کےلئےپاکستانی پرچم سرنگوں رہا۔

    سانحے پر مزید گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈسانحےپرعالمی رائےبنی،سانحہ خطرناک رجحانات کاپتہ دیتاہے۔مغربی معاشرےکی سیاست میں مسلمان مخالف جذبات خطرناک رجحان ہے،احترام اوربرداشت کےکلچرکی جگہ تعصب اور لوگوں کو نکال باہرکرنےکابیانیہ جگہ لےرہاہے۔مغرب میں بعض حلقوں کی جانب سےلوگوں کی آمدروکنےکی پالیسیوں پرعمل منفی رجحان ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ کرائسٹ چرچ سانحہ ،ایک جنونی سے سرزد ہونے والا ایک محض ایک واقعہ نہیں،یہ مغرب میں در آنے والی اسلاموفوبیا کی لہر کا غماض ہے۔دہشت گردنےمتنوع اور کثیرالقومی معاشرہ کی اقدار پر حملہ کیا ہے اور اس پر گولیاں برسائی ہیں،یہ نسلی بالادستی کی ناقابل قبول اور قابل مذمت سوچ پر مبنی معاشرہ تشکیل دینے کی کوشش ہے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ واقعہ ایک دم پیش نہیں آیا بلکہ یہ واقعہ سالہا سال سے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف دانستہ برتے جانے والے تعصب کی معراج ہے۔افسوس ہے کہ مرکزی میڈیا نے اس میں اہم کردار ادا کیا۔

    پاکستانی وزیر خارجہ نے نشاندہی کی کہ کرائسٹ چرچ واقعہ مرض نہیں بلکہ اس کی محض ایک علامت ہے،یہ زیادہ خطرناک اور سرایت کرجانے والے موذی مرض کی موجودگی کی جھلک ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آج ہم مغرب میں دیکھ رہے ہیں کہ آج بڑے پیمانے پر اس کی تبلیغ کی جارہی ہے،دائیں بازو کی جماعتیں مسلمانوں کو نکال باہر کرنے کا منشور دے رہی ہیں۔نقل مکانی کرنے والی آبادی کے راستے میں دیواریں اوررکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں۔پردے پرپابندیاں اور اسے سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیاجارہا ہے اور اسلامی مقامات اور علامات پر حملے ہورہے ہیں۔

    ان کاکہنا تھا کہ اظہار رائے کی آزادی کے نام پر نفرت پھیلائی جارہی ہے۔دانستہ توہین آمیز خاکوں کے مقابلے کرائے جاتے ہیں۔مسلمان جہاں اقلیت میں ہیں، انہیں خاص طورپر منفی انداز سے پیش کیاجارہا ہے اوران کے خلاف نسلی تعصب کو ہوا دی جارہی ہے۔

    انہوں نے نشاندہی کی کہ مسلمانوں کو سفید فام اکثریت پر بوجھ قرار دے کر نسلی تعصب کو ابھارا جارہا ہے، اور یہ رجحان مغرب تک ہی محدود نہیں رہا۔پاکستان کا مشرقی ہمسایہ بزعم خود جمہوریت اور سیکولرازم کا دعویدار ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔بھارت میں بی جے پی مسلمانوں کے خلاف تعصب رکھتی ہے، سماجی، سیاسی اور معاشی امتیاز برتا جارہا ہے،ہندتوا بریگیڈ کے ہاتھوں مسلمانوں کی توہین کی جاتی ہے اور تضحیک کا نشانہ بنایا جاتا ہے،گائے کی حفاظت کے نام پر مسلمانوں کو قتل کیاجاتا ہے، زبردستی مذہب تبدیل کرایا جاتا ہے۔

    شاہ محمودقریشی نے کہا کہ سکھوں، مسیحیوں اور دلت اقلیتوں کو جبروتشدد کا نشانہ بنایاجاتا ہے،مقبوضہ جموں وکشمیر میں ماورائے عدالت ہلاکتیں ہورہی ہیں،شاہ محمودقریشی
    احتجاج کرنے والوں پر پیلٹ گن کا استعمال معمول بن چکا ہے۔ریاست شہریوں کو قتل کررہی ہے اور جنسی تشدد کا حربہ ریاستی دہشت گردی کی پالیسی کے طورپر استعمال کیاجارہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سمجھوتہ ایکسپریس میں بے گناہ افراد کے قتل میں ملوث مرکزی ملزمان کو بھارتی عدالت نے رہا کردیا۔یہ افراد 68 افراد کے قتل میں ملوث تھے جن میں اکثریت مسلمانوں کی تھی اور 44پاکستانی بھی ان میں شامل تھے۔اقوام متحدہ کے پاس کوئی نظام نہیں جو ہندتوا کی سوچ اور سفید فام متعصبانہ برتری سے لاحق دہشت گردی کرنے والوں کو کالعدم قرار دے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ کرائسٹ چرچ کے شہداءاس مسئلے کی وجہ سے نشانہ بنے ہیں،یہ پہلی بار نہیں ہوا، نہ ہی آخری واقعہ ہے۔ہمیں گہرائی سے اس مسئلے پر غور کرنا ہوگا اور اصلاح احوال کی کوشش کرنا ہوگی۔یہ منفی سوچ کے درخت پر اُگنے والا امتیازات، تعصبات، نسلی برتری، اینٹی سیمیٹ ازم کا زہریلا پھل ہےوہ بنیادیں جھوٹ ہیں جن پر اسلامو فوبیا پھیلایا اور تعصب برتا جاتا ہے، اس رجحان کو ختم کرنا ہوگا۔

    اسلامو فوبیا کے مسئلے کی موجودگی سے انکار کیاجاسکتا ہے اور نہ ہی نظر انداز ، اس مسئلے کا سامنا کرنا ہوگا۔سیاسی طاقتوں کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کی مقبول لہر کو روکنا ہوگا۔مسلمان ممالک میں اتحاد کے بغیر اس لہر کے سامنے بند باندھنا ممکن نہیں ہوگا۔اسلام سے دہشت گردی کو نتھی کرنے کے زہرناک پروپیگنڈے کو روکنا ہوگا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہمیں دنیا کو بتانا ہوگاکہ نہ تو تمام مسلمان دہشت گرد ہیں اور نہ ہی تمام دہشت گرد مسلمان ہیں۔ہمیں اس صورتحال سے نبردآزما ہونے کے لئے زیادہ متحرک اور فعال انداز اپنانا ہوگا۔مذہبی عدم برداشت پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور اوآئی سی کی قراردادوں میں عالمی ذمہ داریوں کو بہتر بنایاجائے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا فوری اجلاس بلاکر اسلاموفوبیا پر موثر قانون سازی ہونی چاہئے،سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی طرف سے نفرت اورجرم پر مبنی تقاریر روکنے کے لئے نظام وضع کرنے کی حمایت کی جائے۔اقوام متحدہ میں انسداد دہشت گردی کے لسٹنگ فریم ورک پر جامع نظرثانی کی جائے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ القاعدہ کے علاوہ دیگر رنگ ونسل اور مذاہب سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کو بھی اس فہرست میں شامل کیاجائے،اسلاموفوبیا کے خلاف متحدہ محاذ تشکیل دیاجائے۔ اس سلسلے میں حکومت، عوام، مذہبی ودیگر قائدین، دانشوروں اور ماہرین کی سطح پر بھی مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔مسلمانوں کے خلاف تعصب پر مبنی مواد کا جواب دیا جائے تاکہ مغربی عوام کو حقائق معلوم ہوسکیں،سوشل میڈیا اور دیگر فورمز پر نفرت انگیز مواد کے پھیلاؤکو روکنے کے لئے شراکت دارانہ اور مل کر کوششوں کو فروغ دینا ہوگا۔

    او آئی سی کو اسلام اور مسلمان مخالف پراپگنڈہ روکنے اور اس پر نظررکھنے کے لئے طریقہ کار وضع اور اقدامات تجویز کرنے ہوں گے۔ان افراد، ممالک اور تنظیموں سے بات کرنا ہوگی جو مستقل نفرت کا پرچار کررہے ہیں،اوآئی سی کی سطح پر ادارہ جاتی طریقہ کار وضع کیاجائے جو مسلمان اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے کام اورنگرانی کرے۔

    یاد رہے کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی آج صبح او آئی سی کے ہنگامی اجلاس میں شرکت کے لیے استنبول ایئرپورٹ پہنچے تھے جہاں پاکستانی سفیرسائرس قاضی نے ان کا استقبال کیا تھا۔

  • او آئی سی کا ہنگامی اجلاس: شاہ محمود قریشی ترکی پہنچ گئے

    او آئی سی کا ہنگامی اجلاس: شاہ محمود قریشی ترکی پہنچ گئے

    استنبول: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے ہنگامی اجلاس میں شرکت کے لیے ترکی پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی آج صبح او آئی سی کے ہنگامی اجلاس میں شرکت کے لیے استنبول ایئرپورٹ پہنچے جہاں پاکستانی سفیرسائرس قاضی نے ان کا استقبال کیا۔

    شاہ محمود قریشی اوآئی سی کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کریں گے اوراسلاموفوبیا سے متعلق مسلم دنیا کے سامنے موقف پیش کریں گے۔ وزیرخارجہ ترکی اورایران کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔

    او آئی سی کے ہنگامی اجلاس میں نیوزی لینڈ میں دو مساجد پر دہشت گرد حملے اور اسلام کے خلاف منفی پروپیگنڈے کی بنیاد پرتشدد میں اضافے سے متعلق امور پرتبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس کی صدارت ترکی کے وزیرخارجہ میولوت چاوش اوغلو کریں گے۔

    اجلاس میں او آئی سی کے سیکرٹری جنرل اسلامو فوبیا کے باعث پیش خطرات کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے اور ہرقسم کی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تنظیم کی کوششوں کے بارے میں بریفنگ دیں گے۔

    نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں فائرنگ‘ 49 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 49 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے تھے۔

    مرکزی حملہ آور کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہے اور وہ آسٹریلوی شہری ہے جس کی تصدیق آسٹریلوی حکومت نے کردی۔

  • دنیا بھر میں مقبول لذیذ ترکش پلاؤ کھانا چاہیں گے؟

    دنیا بھر میں مقبول لذیذ ترکش پلاؤ کھانا چاہیں گے؟

    مشرق و مغرب کی سنگم پر واقعہ ملک ترکی کے کھانے بھی دونوں خطوں میں کھائے اور پسند کیے جاتے ہیں۔ ترکی کی مشہور مٹھائی بکلاوا سمیت بے شمار ترک کھانے دنیا بھر میں مقبول ہیں۔

    یہ کھانے مشرق اور مغرب دونوں انداز طعام کا امتزاج ہوتے ہیں۔ آج ہم آپ کو ایسی ہی مزیدار ترک ڈش کی ترکیب بتانے جارہے ہیں۔

    ترکش پلاؤ جسے ترکی میں پلاف کہا جاتا ہے، بنانے کے لیے آپ کو مندرجہ ذیل اجزا درکار ہوں گے۔

    اجزا

    سوئٹ کارن: آدھا کپ

    لہسن: حسب ضرورت

    کالی مرچ: 1 چائے کا چمچ

    کریم: 1 کھانے کا چمچ

    دار چینی پاؤڈر: ایک چوتھائی چائے کا چمچ

    سخت بریڈ: سرونگ کے لیے

    اورنج شملہ مرچ: 1 عدد

    پیلی شملہ مرچ: 1 عدد

    ہری شملہ مرچ: 1 عدد

    کلونجی: چٹکی بھر

    ابلے مٹن چاپس: آدھا کلو

    نمک: حسب ذوق

    تیل: ایک چوتھائی کپ

    ابلے چاول: 2 کپ

    ٹماٹر کا پیسٹ: آدھا کپ

    مکھن: 1 چائے کا چمچ

    ترکیب

    سب سے پہلے پین میں تیل میں کٹی پیاز کو فرائی کرلیں۔

    پھر اس میں بیف بوٹی، کلونجی، لہسن، کالی مرچ، نمک، دار چینی پاؤڈر، ٹماٹر کا پیسٹ اور سوئٹ کارن شامل کر کے مزید فرائی کریں۔

    تھوڑا سا مکھن اور کریم بھی شامل کردیں۔

    اب ایک کڑاہی میں ابلے چاول، سوئٹ کارن اور دار چینی کا پاؤڈر ڈال کر دم پر رکھ دیں۔

    تیار ہونے پر پلیٹر میں نکال لیں۔

    اب پیلی، اورنج اور ہری شملہ مرچ کے سلائسز کاٹ کر ان پر رکھیں۔

    تیار مٹن چاپس ڈالیں اور چاندی کے ورق سے گارنش کر کے فرائیڈ ویجی ٹیبل کے ساتھ پیش کریں۔

  • جمال خاشقجی کی لاش، تندور میں جلا کر راکھ کی گئی

    جمال خاشقجی کی لاش، تندور میں جلا کر راکھ کی گئی

    انقرہ : تفیتشی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کو قتل کرنے کے بعد سعودی کونسل جنرل کی رہائش گاہ پر تندوری اوون میں ڈال کر جلا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں معروف صحافی جمال خاشقجی کو قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کردئیے گئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے نے جمال خاشقجی سے متعلق اپنی تحقیقات رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ مقتول صحافی کی لاش کے ٹکڑے تندوری اوون میں ڈال کر نذر آتش کردیے گئے تھے۔

    الجزیرہ کی تحقیقات ڈاکیومنٹری میں بتایا گیا ہے کہ جمال خاشقجی کے مقتل (سعودی قونصلیٹ) سے 100 گز کے فاصلے پر واقعے سعودی قونصل جنرل کے گھر میں 1 ہزار ڈگری سینٹی گریٹ سے زائد درجہ حرارت کے حامل تندور کو ایک ہفتہ قبل خصوصی طور پر بنایا گیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اوون کے اندر خاشقجی کے جسم کا بیشتر حصّہ جل کر خاکستر ہوگیا تھا، ترک حکام کے مطابق صحافی کی لاش کو تلف کرنے کےلیے تین دن لگے تھے۔

    ترک حکام کو یقین ہے کہ سعودی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے صحافی کو قتل کرنے کے اس کی لاش کے ٹکڑے کردئیے تھے اور ان ٹکڑوں کو بھی نذر آتش کردیا تھا تاکہ قتل کا کوئی ثبوت باقی نہ رہے۔

    تندوری اوون تیار کرنے والے ملازم نے بتایا کہ سعودی قونصل کی جانب سے خصوصی ہدایت تھی اوون کو گہرا اور ایسا بنانا جو لوہے کو بھی پگلا دے۔

    مزید پڑھیں : جمال خاشقجی کے قتل میں حکومت ملوث نہیں‘ سعودی وزیرخارجہ

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی وزیر برائے خارجہ امورعادل الجبیر کا کہنا تھا کہ جمال خاشقجی کے قتل کا ولی عہد نے حکم دیا، نہ ہی حکومت جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث ہے، جمال خاشقجی کے قتل کے الزام میں گیارہ افراد پر فرد جرم عائد کی جاچکی ہے۔

    خیال رہے کہ واشنگٹن پوسٹ کے لیے خدمات انجام دینے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی گزشتہ سال 2 اکتوبر کو استنبول میں سعودی سفارت خانے میں اپنی منگیتر کے کاغذات لینے کے لیے گئے تھے، جہاں انھیں قتل کر دیا گیا۔

    بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے با ضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔

    واضح رہے کہ جمال خاشقجی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں باالخصوص وژن 2030 کے شدید ناقد تھے اور سعودی عرب میں سعودی شاہی خاندان کے خلاف قلم کی طاقت دکھانے والے صحافیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہوتے ہی امریکا جلاوطن ہوگئے تھے۔

  • پاک بھارت کشیدگی، ترک وزیر خارجہ کی پاکستان کو تعاون کی یقین دہانی

    پاک بھارت کشیدگی، ترک وزیر خارجہ کی پاکستان کو تعاون کی یقین دہانی

    انقرہ: پاک بھارت کشیدگی پر ترک وزیر خارجہ مولود چاوش اولو نے پاکستان کو تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترک وزیر خارجہ مولود چاوش اولو سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، ترک وزیر خارجہ نے اپنی حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے۔

    [bs-quote quote=”خطے میں قیام امن کے لیے ترکی پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”ترک وزیر خارجہ”][/bs-quote]

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ترک ہم منصب کو بھارت کی طرف سے کی جانے والی دراندازی اور خطے میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورت حال سے آگاہ کیا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے لیکن ہم اپنی سالمیت اور وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے، ہم بھارتی جارحیت کے خلاف دفاع کا مکمل حق رکھتے ہیں۔

    ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر عائد الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے، مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات کا حل بات چیت سے نکالا جاسکتا ہے، خطے میں قیام امن کے لیے ترکی پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان اور بھارت تحمل سے کام لیں: روس

    واضح رہے کہ بین الاقوامی برادری کی جانب سے دونوں ملکوں کو صبرو تحمل سے کام لینے کا مشورہ دیا گیا ہے، امریکا نے بھی کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مزید عسکری سرگرمیاں نہیں ہونی چاہئیں۔

    پاکستان کے دوست ملک چین نے بھی احتیاط سے کام لینے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت اور پاکستان وہ اقدامات کریں جس سے خطے میں استحکام اور دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آئے۔

  • ترکی : کمسن بچے کا ساتھی طالب علم سے بدلہ لینے کےلیے خطرناک اقدام

    ترکی : کمسن بچے کا ساتھی طالب علم سے بدلہ لینے کےلیے خطرناک اقدام

    استنبول : پرائمری کلاس کے بچے نے بدلہ لینے کے لیے اپنے ساتھیوں کے پانی میں گوند ملا دیا، آلودہ پانی پینے کے باعث بچوں کو اسپتال منتقل کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق فلم، ڈراموں اور کارٹون کے منفی اثرات کے باعث بچوں کے ذہنوں میں تشدد کا عنصر پروان چڑھ رہا ہےجس کے باعث معاشرے میں اکثر کمسن بچوں کی جانب انتہائی شدت پسندانہ رویوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    ایسا ہی ایک واقعہ ترکی کے شہر برسا میں پیش آیا جہاں برسا اسکول میں پرائمری کلاس کے ایک طالب علم نے بدلہ لینے کی غرض سے اپنے دیگر ساتھیوں کے پانی میں گوند ملا دیا۔

    ترکی میں 9 سالہ بچے نے چھپکے سے کلاس میں جاکر دیگر طالب علموں کی بوتلوں میں گوند ملا دیا جب تمام بچے فزیکل ایجوکیشن کی کلاس میں مصروف تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے بدلہ لینے کیلئے انتہائی خطرناک قدم اٹھانے والے کمسن بچے کا نام ظاہر نہیں کیا۔

    رپورٹ کے مطابق جب دیگر طالب علم فزیکل ایجوکیشن کی کلاس میں شرکت کے بعد اپنی کلاس میں واپس لوٹے تو تھکاوٹ سے چور تھے اور تھکاوٹ ددور کرنے کے لیےطالب علموں نے بوتلوں کے ڈھکن کھولے اور آلودہ پانی پی لیا جس کے باعث ان کی طبعیت خراب ہوگئی۔

    متاثرہ بچوں کے والدین کا کہنا تھا کہ ’ایک بچے نے ہمارے بچوں کے پانی میں گوند ملائی تھی جس کے بچوں کی طبعیت خراب ہوگئی، خوش قسمتی سے واقعے کی اطلاع ملتے ہی طبی امداد فراہم کرنے والا عملہ بروقت موقع پر پہنچ گیا اور انہیں اسپتال منتقل کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ استپال منتقل کرنے کے بعد بچوں کو فوری طبی امداد فراہم کردی گئی تھی جس کے باعث تمام بچوں کی حالت ٹھیک ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق واقعے میں ملوث بچے کا کہنا تھا کہ متاثرہ بچے مجھے تنگ کررہے تھے اس لیے میں نے انتقام لینے کےلیے ان کی پانی کی بوتلوں میں گوند میں شامل کردیا۔

    برسا استپال کے ترجمان ڈاکٹر ایفریل کا کہنا تھا کہ تمام بچوں کی حالت خطرے سے باہر اور وہ اپنے اپنے گھر جاسکتے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ترک  اسکولوں میں لوگوں قانون کے مطابق پولیس اس کیس کی تفتیش میں شامل نہیں ہوسکتی کیوں کہ ملزم کی عمر کم ہے۔

    خیال رہے کہ  ترکی میں جرم کی عمر 14 برس ہے۔

  • پلواما حملہ: ترکی نے پاکستان پرلگائے گئے بھارتی الزامات مسترد کردیے

    پلواما حملہ: ترکی نے پاکستان پرلگائے گئے بھارتی الزامات مسترد کردیے

    اسلام آباد: ترک وزیرخارجہ میولوت چاوش اوغلو نے پلواما حملے سے متعلق پاکستان پر لگائے گئے بھارتی الزمات مسترد کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ترک ہم منصب میولوت چاوش اوغلو سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، بات چیت میں پاک بھارت کشیدگی اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    دفترخارجہ کے مطابق ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ترکی پلواما حملے سے متعلق پاکستان پر لگائے گئے بھارتی الزامات کو مسترد کرتا ہے۔

    میولوت چاوش اوغلو کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات کا حل بات چیت سے نکالا جائے، مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔

    ترک وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ترک صدر رجب طیب اردگان ترکی میں انتخابات کے بعد پاکستان کا دورہ کریں گے۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان کی حمایت پر ترکی کا شکریہ ادا کیا۔

    وزیراعظم کی بھارت کو پلواماحملے کی تحقیقات کی پیش کش

    یاد رہے کہ 19 فروری کو وزیراعظم عمران خان نے بھارت کو پیشکش کی تھی کہ بھارت کے پاس پلواما حملے کے ثبوت ہے تو پیش کرے کارروائی کریں گے اور واضح کیا بھارت نے پاکستان پرحملہ کیا توجواب دینے کا سوچیں گے نہیں بلکہ جواب دیں گے۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت سے جب بھی مذاکرات کی بات ہوتی ہے وہ دہشت گردی کی بات کرتے ہیں، آئیں ہم دہشت گردی پر بھی بات کریں گے ،مسئلہ کشمیر پر بات ضرور ہوگی۔

  • ترکی: حکومت مخالف مظاہرے میں ملوث 16 افراد پر فرد جرم عائد

    ترکی: حکومت مخالف مظاہرے میں ملوث 16 افراد پر فرد جرم عائد

    انقرہ: ترکی میں حکومت مخالف مظاہرے میں ملوث 16 افراد پر فرد جرم عائد کردی گئی جن میں معروف تاجر اور سماجی کارکن بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سال 2013 میں ترکی کے مختلف شہروں میں حکومت مخالف مظاہرے کیے گئے تھے، احتجاج میں ملوث سولہ افراد پر ترک استغاثہ نے فرد جرم عائد کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ترک استغاثہ نے حکومت کا تختہ الٹنے کے جرم میں عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ 16 مجرمان کو عمر قید کی سزا سنائے۔

    استغاثہ کی جانب سے فرد جرم عائد کیے جانے والے افراد میں معروف تاجر عثمان کوالہ سمیت سرگرم سماجی کارکن اور صحافی بھی شامل ہیں۔

    سال 2013 میں ترک شہر استنبول سے حکومت مخالف مظاہروں کا آغاز ہوا جو دیکھتے ہی دیکھتے پورے ملک میں پھیل گیا تھا، پولیس سے جھڑپوں کے باعث 8 مظاہرین بھی مارے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال اپریل میں ترکی کی عدالت عالیہ نے دہشت گرد گروہوں سے رابط اور سنہ 2016 میں باغیوں کی حمایت کرنے کے الزام میں 13 صحافیوں کو سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

    ترکی:عدالت نے 13صحافیوں کو دہشت گردی کے الزام میں سزا سنادی

    واضح رہے کہ فتح اللہ گولن کو انقرہ میں بغاوت کرنے والے گروپ کا ماسٹر مائنڈ سمجھا جاتا ہے، گولن خود ساختہ جلاوطنی کے بعد سے امریکا میں ہی مقیم ہیں۔

    ترک حکام نے امریکی حکومت کو درخواست دی تھی کہ فتح اللہ گولن کو ترکی کے حوالے کیا جائے لیکن امریکا نے گولن کو ترکی بھیجنے سے انکار کردیا تھا۔

    طیب اردوگان کی حکومت کے خلاف فوجی بغاوت کی ناکامی کے بعد 50 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا تھا، جبکہ باغیوں کی حمایت کرنے اور تحریک میں حصّہ لینے کے شبے میں ڈیڑھ لاکھ شہریوں کو نوکریوں سے برطرف اور معطل کردیا گیا تھا۔

  • ترکی کا 50 ہزار پاکستانی تارکین وطن کو ڈی پورٹ کرنے کا فیصلہ

    ترکی کا 50 ہزار پاکستانی تارکین وطن کو ڈی پورٹ کرنے کا فیصلہ

    انقرہ: ترکی نے غیرقانونی طور پر ترکی میں مقیم 50 ہزار پاکستانیوں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترکی کے کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ 50 ہزار پاکستانیوں کو داخلی استحکام کے لیے خطرہ قرار دے کر ملک بدر کردیا جائے گا، اجلاس میں ملکی سلامتی سے متعلق امور پر بھی گفتگو کی گئی۔

    ترک وزارت خارجہ نے ایک خط کے ذریعے وزیراعظم عمران خان کو آگاہ کردیا ہے کہ ترکی بہت جلد اپنے ملک میں غیرقانونی طور پر مقیم 50 ہزار پاکستانیوں کو بے دخل کردے گا۔

    ترک وزیر خارجہ نے پاکستان بھیجے گئے خط میں موقف اختیار کیا ہے کہ ملک بھر کی جیلوں میں 50 ہزار سے زائد پاکستانی شہری قید ہیں جن کے پاس سفری دستاویزات موجود نہیں ہیں اور یہ غیرقانونی طور پر ترکی پہنچے تھے، کچھ کو عدالتوں نے سزا سنائی ہے۔

    مزید پڑھیں: ترکی نہیں جانا چاہتے، پاکستان میں ہی رہنے کی اجازت دی جائے، ترک اساتذہ

    خط میں انکشاف کیا گیا ہے کہ قیدیوں کو اتنی بڑی تعداد میں جیلوں میں رکھنا ممکن نہیں رہا اور ان کی وجہ سے انتظامی امور کی انجام دہی میں رکاوٹ پیدا ہورہی ہے اس لیے حکومت ان افراد کو ڈی پورٹ کرے گی۔

    تارکین وطن کی بے دخلی کے معاملے پر فی الوقت پاکستانی حکومت کا کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس 10 فروری کو بھی ترکی سے 60 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کیا گیا تھا جنہیں ایئرپورٹ پر پہنچتے ہی ایف آئی اے نے اپنی تحویل میں لے لیا تھا۔